Tag: شناختی کارڈ کی شرط

  • مذاکرات کامیاب ، تاجروں کیلئے شناختی کارڈ  کی شرط پر کارروائی 3 ماہ کیلئے مؤخر

    مذاکرات کامیاب ، تاجروں کیلئے شناختی کارڈ کی شرط پر کارروائی 3 ماہ کیلئے مؤخر

    اسلام آباد : حکومت نے خرید و فروخت کیلئے شناختی کارڈ کی شرط پر کارروائی تین ماہ کیلئے مؤخر کردی ، تنظیم تاجران کاشف چوہدری نے کہا تاجر نمائندگان کی کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت اورتاجروں کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے اور خرید و فروخت کیلئے شناختی کارڈ کی شرط پر کارروائی تین ماہ کیلئے مؤخر کردی گئی۔

    صدرمرکزی تنظیم تاجران کاشف چوہدری نے کہا کہ تاجر نمائندگان کی کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی، سیلز ٹیکس رجسٹریشن کیلئےبجلی بل کی حد بارہ لاکھ روپے سالانہ ہوگی، دس کروڑ تک سالانہ سیلز والوں کوودہولڈنگ ایجنٹ نہیں بنایا جائے گا ۔

    دس کروڑ سالانہ سیل پرٹرن اوورٹیکس کی شرح کو ڈیڑھ فیصد سے کم کرکے نصف فیصدکردیاگیا ہے، کم منافع ہول سیلرز کیلئے ٹرن اوورکی شرح پرکمیٹی میں مشاورت ہوگی۔

    دوسری جانب مشیرخزانہ عبدالحفیظ نے کہا ہے کہ تاجروں کے ساتھ بہت اچھی میٹنگ ہوئی ہے، معاملے کو بہترانداز میں حل کرنا چاہتے ہیں، چاہتے ہیں تاجر بھی خوش ہوں اور حکومت کے مقاصد بھی پورے ہوجائیں۔

    مزید پڑھیں : جو شخص بھی کما رہا ہے اس سے ٹیکس لینا چاہتے ہیں، مشیر خزانہ

    یاد رہے گذشتہ روز مشیر خزانہ اور تاجروں کے درمیان مذاکرات ناکام ہوگئے تھے ، تاجروں نےشناختی کارڈ کی شرط ختم کرنے کا مطالبہ    کیا تھا ،  محمد کاشف چوہدری کا کہنا تھا کہ  حکومت مسائل حل کرنے میں سنجیدہ نہیں۔

    بعد ازاں مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے کہا تھا کہ نمعاشی استحکام نظر آرہا ہے جب کہ ٹیکسوں کا دائرہ وسیع کررہے ہیں، حکومتی آمدن میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور خسارہ کم ہورہا ہے،  ٹیکس آمدن بڑھنے سےقرض واپس ادا کرسکیں گے، موجودہ ٹیکس دینےوالوں پر مزید بوجھ نہیں ڈالنا چاہتے جو صفر ٹیکس ادا کررہے ہیں ان سےٹیکس وصول کرنا چاہتے ہیں۔

    عبدالحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ  تاجر برادری ملک کا اہم حصہ ہے ،ان کی وجہ سے معاشی بہتری آئے گی تاہم 30 سے 35 لاکھ تاجر ٹیکس نیٹ سے باہر ہیں، جو بھی کما رہا ہے اس سے ٹیکس لینا چاہتے ہیں۔

  • ناراض تاجروں کا 28 اور 29 اکتوبر کو ملک بھر میں شٹر ڈاؤن کا اعلان

    ناراض تاجروں کا 28 اور 29 اکتوبر کو ملک بھر میں شٹر ڈاؤن کا اعلان

    اسلام آباد: تاجر رہنماؤں کے ایف بی آر کے ساتھ مذاکرات ناکام ہونے کے بعد تاجروں نے 28 اور 29 اکتوبر کو ملک بھر میں شٹر ڈاؤن کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج حکومت سے ناراض تاجروں نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ساتھ مذاکرات کیے، جس کے بعد انھوں نے ملک بھر میں ہڑتال کا اعلان کیا۔

    تاجر رہنماؤں کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کو کاروباری طبقے کو سہولتیں دینا ہوں گی، غیر ضروری دستاویزات کی فراہمی کا مطالبہ تسلیم نہیں کر سکتے، شناختی کارڈ کی شرط تسلیم نہیں۔

    ناراض تاجروں نے میڈیا سے گفتگو میں کہا ایف بی آر ہماری بات نہیں سن رہا، نہ ہمارا مؤقف سمجھ رہا ہے، 28 اور 29 اکتوبر کو ملک بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال ہوگی، جب کہ 15 اکتوبر سے ایک گھنٹے کی ٹوکن ہڑتال کی جائے گی۔

    یہ بھی پڑھیں:  حکومت تاجروں کے جائز مطالبات کو حل کرنے کے لیے تیار ہے، چیئرمین ایف بی آر

    مذاکرات سے متعلق ان کا مؤقف تھا کہ کامیاب نہیں ہوئے، انھیں معاشی قتل قبول نہیں، غیر منصفانہ ٹیکس نہیں دیں گے، احتجاج اور ہڑتال کرنا آئینی اور قانونی راستے ہیں، امید ہے حکومت ہمارے مطالبات پر جلد فیصلہ کرے گی۔

    قبل ازیں، اسلام آباد میں پولیس اور احتجاج کرنے والے تاجر آمنے سامنے آ گئے تھے، تاجروں کی جانب سے پولیس اہل کاروں پر پتھراؤ کیا گیا، انھوں نے خاردار تاریں بھی ہٹانے کی کوشش کی، تاہم پولیس نے انھیں ایف بی آر کے دفتر جانے سے روک دیا تھا۔

    یاد رہے کہ یکم اکتوبر کو چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا تھا کہ حکومت تاجروں سے بات چیت اور اُن کے جائز مطالبات کو حل کرنے کے لیے تیار ہے۔

  • انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں ایک ماہ کی توسیع پر غور

    انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں ایک ماہ کی توسیع پر غور

    اسلام آباد: ذرایع کا کہنا ہے کہ انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں ایک ماہ کی توسیع پر غور کیا جا رہا ہے، گوشوارے 31 اکتوبر تک جمع کرانے کی سہولت دیے جانے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں 31 اکتوبر تک توسیع کا امکان ہے، تاریخ میں توسیع کا حتمی فیصلہ آج رات ہوگا۔

    ذرایع نے کہا ہے آج وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس میں معیشت پر بریفنگ دی جائے گی، وزیر اعظم کو جولائی سے ستمبر تک ٹیکس آمدن پر بریفنگ دی جائے گی۔

    پہلی سہ ماہی میں خسارے اور اخراجات پر بھی بریفنگ دی جائے گی، پٹرولیم مصنوعات کی یکم اکتوبر کے لیے قیمتوں پر بھی غور ہو سکتا ہے، اجلاس میں کاروبار کے لیے شناختی کارڈ کی شرط نرم کرنے بھی غور ہو سکتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  رواں سال انکم ٹیکس گوشوارے جمع کروانے والوں کی تعداد 25 لاکھ تک جاپہنچی

    یاد رہے گزشتہ ماہ ایف بی آر کی جاری ایک رپورٹ کے مطابق رواں سال انکم ٹیکس گوشوارے جمع کروانے والوں کی تعداد میں 69 فی صد اضافہ ہوا، اضافے کے بعد گوشوارے جمع کروانے والوں کی تعداد پچیس لاکھ ہوئی ہے۔

    گزشتہ سال کے مقابلے میں 13 لاکھ 60 ہزار فائلرز کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، گزشتہ سال انکم ٹیکس فائلرز کی تعداد 15 لاکھ تھی۔

    گوشوارے جمع کروانے والوں کی تعداد میں یہ اضافہ تاریخی ہے، رواں مالی سال کے لیے حکومت نے ٹیکس وصولیوں کا ہدف 5 ہزار 550 ارب روپے رکھا ہے۔

  • پچاس ہزار کی خریداری پر شناختی کارڈ کی شرط یکم اگست سے لاگو ہوگی

    پچاس ہزار کی خریداری پر شناختی کارڈ کی شرط یکم اگست سے لاگو ہوگی

    اسلام آباد : پچاس ہزار روپے سے زائد کی خریداری پر شناختی کارڈ کی شرط یکم اگست سے لاگو ہوگی۔ پیکٹ پر درج ریٹیل پرائس سے کم قیمت پر سگریٹ کی فروخت کو جرم قرار دے دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر ) نے فنانس ایکٹ کی اہم تفصیلات جاری کر دیں، 50ہزار سے زائد کی خریداری پر شناختی کارڈ لازمی دکھانے کے حوالے سے سیلز ٹیکس سرکلر جاری کر دیا۔

    سرکلر کے مطابق پچاس ہزار سے زائد کی خریداری پر شناختی کارڈ کی شرط یکم اگست سے لاگو ہوگی۔ تاہم خواتین خریدار اپنے شوہر یا والد کا شناختی کارڈ دکھا سکتی ہیں۔

    اس حوالے سے ایف بی آر ذرائع کا کہنا ہے کہ اس اقدام کا مقصد کاروباری افراد کو ہراساں کرنا نہیں بلکہ50 ہزار سے زائد کی ٹرانزکشن کو دستاویزی شکل دینا ہے۔

    اس کے علاوہ سگریٹ کے پیکٹ پر درج ریٹیل پرائس سے کم قیمت پر سگریٹ کی فروخت جرم قرار دی گئی ہے جبکہ سیمنٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ڈیڑھ سے بڑھا کر دو روپے فی کلو کردی گئی۔ ایف بی آر کے مطابق موبائل فون پر ایک سو پینتیس روپے سے نو ہزار دو سو ستر روپے تک ٹیکس عائد ہوگا۔

    ایف بی آ ر میں بڑے پیمانے پر افسران کی تقرری اور تبادلے

    علاوہ ازیں ایف بی آ ر میں بڑے پیمانے پر افسران کی تقرری اور تبادلے کیے گئے ہیں، جس کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔ حکم نامے کےمطابق ایف بی آر کے7کمشنر ان لینڈ ریونیو اور ایک ڈائریکٹر کا تبادلہ کیا گیا ہے۔

    کمشنر ان لینڈ ریونیو سعد ین رضازیدی آرٹی او کا کراچی کا تبادلہ کای گیا ہے جبکہ سید سعد ین رضازیدی کمشنران لینڈ ریونیو اپیل تھری کراچی تعینات کیے گئے ہیں۔

    جاوید اقبال کمشنر آئی آر اپیل ون آرٹی او اسلام آباد، کمشنر اپیل تھری اسلام آباد تعینات کیا گیا ہے، کمشنر اپیل ون کراچی سجاد اکبرخان کو کمشنر اپیل ٹو کراچی کا چارج بھی دے دیا گیا۔

    کمشنر آر ٹی او رحیم یارخان محمد جاوید بدر کمشنر اپیل فیصل آباد، ڈائریکٹر غیرمنقولہ جائیداد ساؤتھ رفیق رحمان میمن کمشنراپیل فورکراچی، ڈاکٹر محمد ادریس کمشنر زون ٹو آر ٹی او سرگودھا سے کمشنر اپیل سرگودھا تعینات جبکہ کمشنر ودہولڈنگ ٹیکس زون آرٹی او سرگودھا فیصل مشتاق کمشنراپیل ون اسلام آباد تعینات کیا گیا ہے۔