Tag: شندور پولو فیسٹول

  • چترال مسلسل ساتویں بار شندور پولو فیسٹول کا فاتح قرار

    چترال مسلسل ساتویں بار شندور پولو فیسٹول کا فاتح قرار

    چترال نے گلگت کی ٹیم کو شکت دے کر شندور پولو فیسٹول 2023 بھی اپنے نام کر لیا۔

    چترال کی ٹیم نے گلگت بلتستان کو 5 گول کے مقابلے میں 7 گول سے شکست دے کر مسلسل ساتویں بار فائنل کی فاتح ٹیم کا اعزاز اپنے نام کر لیا ہے۔

    دنیا کے، سب سے بلندی پر واقع کھیل کے میدان شندور کے پولو گراؤنڈ میں کھیلے گئے پولو فیسٹول میں ملکی و غیر ملکی سیاحوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی، سیاح شندور کے پولو گراؤنڈ میں کھیل کے ساتھ وادئ شندور کے خوب صورت نظاروں سے بھی محظوظ ہوئے۔

    تین روزہ پولو فیسٹول کا فائنل چترال کی ٹیم نے اپنے نام کیا تو چترال کے باسی خوشی سے جھوم اٹھے، کیلاشی رقص سمیت مختلف بینڈز نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا اور پیرا گلائیڈنگ کا بھی شان دار مظاہرہ کیا گیا۔

    چترال مسلسل ساتویں بار فاتح قرار

    چترال کی پولو ٹیم نے اس بار بھی جیت کی روایت برقرار رکھی اور ٹرافی اپنے نام کی، چترال ٹیم 2015 سے شندور پولو فیسٹول کا تاج اپنے سر سجاتے آ رہی ہے۔

    2015، 2016، 2017، 2018 اور 2019 میں چترال کی ٹیم نے مسلسل کامیابی سمیٹی، 2020 میں دنیا بھر میں کرونا وبا کی وجہ سے معمولات زندگی متاثر ہوئے تو 2020 اور 2012 میں شندور پولو فیسٹول کا انعقاد بھی ممکن نہیں ہو سکا، یوں دو سال وقفے کے بعد 2022 میں شندور فیسٹول کا انعقاد کیا گیا۔

    گلگت کی ٹیم دو سال وقفے کے بعد پرامید تھی کہ وہ چترال کی فتح کے تسلسل کو توڑنے میں کامیاب ہوگی، لیکن 2022 میں بھی دل چسپ مقابلے کے بعد چترال پھر بازی لے گیا اور فاتح قرار پائی، اور اب 2023 کا فائنل جیت کر مسلسل ساتویں بار ٹائنل کا دفاع کیا۔

  • شندور پولو فیسٹول مسلسل چھٹی بار چترال کے نام

    شندور پولو فیسٹول مسلسل چھٹی بار چترال کے نام

    چترال: شندور پولو فیسٹول مسلسل چھٹی بار چترال نے جیت لیا۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختون خوا کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی، ہیڈ کوارٹر الیون کور پشاور، فرنٹیئر کور نارتھ، اور ضلعی انتظامیہ اپر چترال کے تعاون سے 3 روزہ پولو فیسٹول کی رنگارنگ تقریبات چترال کی جیت کے ساتھ اختتام پذیر ہوگئیں۔

    سطح سمندر سے 12 ہزار سے زائد فٹ بلندی پر واقع وادئ شندور کے خوب صورت میدان میں کھیلے گئے فائنل میں چترال کی ٹیم نے دل چسپ مقابلے کے بعد گلگت بلتستان کی ٹیم کو 9 کے مقابلے میں 10 گول سے شکست دے کر ٹرافی ایک بار پھر چترال کے نام کر دی۔

    چترال کی ٹیم مسلسل چھٹی بار پولو فیسٹول کی فاتح قرار پائی ہے، شندور پولو فیسٹول میں چترال اور گلگت بلتستان کی 11 ٹیموں کے درمیان مقابلے تین روز تک جاری رہے، فائنل میں چترال اے کی ٹیم کا ٹاکرا گلگت بلتستان اے کی ٹیم کے ساتھ تھا، جس میں چترال اے کی ٹیم نے میدان مار لیا۔

    اختتامی تقریب کے موقع پر پاکستان آرمی فزیکل ٹریننگ اسکول ایبٹ آباد کے پیراگلائیڈر، پاکستان آرمی کے ایس ایس جی کمانڈوز نے پیرا ٹروپنگ (پیرا جمپنگ) کی شان دار پرفارمنس کا مظاہرہ پیش کیا، جب کہ بچوں نے ملی نغمے اور کیلاش وادی کے مرد و خواتین نے روایتی رقص پیش کیا۔

    واضح رہے کہ شندور پولو فیسٹول دیکھنے کے لیے ملکی سیاحوں کے ساتھ غیر ملکی سیاح بھی ذوق و شوق سے آتے ہیں، جن کے لیے تین دن وادئ شندور میں ٹینٹ ویلج قائم کیا جاتا ہے، کیوں کہ شندور میں ہوٹل کی سہولت موجود نہیں ہے۔

    اگر آپ شندور میں رات گزارنا چاہتے ہیں تو آپ ٹینٹ ہی میں رات گزاریں گے، اس لیے فیسٹول شروع ہونے سے ایک دن پہلے وہاں پر محکمہ سیاست خیبر پختون خوا کی جانب سے ٹینٹ ویلج قائم کیا جاتا ہے، جہاں پر کھلاڑی اور سیاح تین دن قیام کر کے فیسٹول سے محظوظ ہوتے ہیں۔

    پولو فیسٹیول کے دوران مقامی افراد کی جانب سے کھانے پینے کی اشیا، کپڑے، ٹینٹ اور دیگر چیزوں کا بازار بھی قائم کیا جاتا ہے۔

  • دنیا کے بلند ترین پولو گراؤنڈ میں اس سال پھر میلا سجے گا

    دنیا کے بلند ترین پولو گراؤنڈ میں اس سال پھر میلا سجے گا

    چترال: 12 ہزار 600 فٹ بلندی پر واقع دنیا کے بلند ترین پولو گراؤنڈ میں اس سال پھر میلا سجے گا۔

    تفصیلات کے مطابق یکم جولائی سے 3 جولائی تک سیاح تین دن ہزاروں میٹر بلندی پر واقع پولو گراؤنڈ میں چترال اور گلگلت بلتستان کے ٹیموں کے درمیان پولو میچز سے لطف اندوز ہوں گے۔

    کرونا عالمی وبا کی وجہ سے گزشتہ دو سال ‘شندور پولو فیسٹول’ تعطلی کا شکار رہا، لیکن سیاح اور پولو کے شوقین کھلاڑیوں کے لیے خوشی کی خبر ہے کہ اس سال شندور میلا پھر سے سجے گا۔

    شندور پولو فیسٹول 7 سے 9 جولائی تک ہوتا ہے، لیکن اس سال عید قربان کی وجہ سے اس فیسٹول کے شیڈول کو آگے لے جایا گیا ہے اور اس سال یکم سے 3 جولائی تک پولو میچز کھیلے جائیں گے۔

    شندور چترال اور گلگت بلتستان کے باڈر پر واقع سرسبز کھلا میدان ہے، جہاں پر 1936 سے باقاعدگی کے ساتھ ہر سال یہ فیسٹیول منعقد کیا جا رہا ہے۔

    واضح رہے کہ چترال اور گلگت بلتستان حکومت اس علاقے کو اپنی ملکیت سمجھتی ہیں، اور اس علاقے پر دونوں اطراف کے لوگوں کا تنازع بھی چل رہا ہے، حالات خراب ہونے کی وجہ سے کچھ سالوں کے لیے پولو فیسٹول کا انعقاد بھی ممکن نہیں رہا تھا، لیکن گزشتہ ایک دہائی سے محکمہ سیاحت خیبر پختون خوا اس فیسٹول کا باقاعدہ انعقاد کرتا چلا آ رہا ہے۔

    شندور بلندی پر ہونے کی وجہ سے جولائی کے مہینے میں رات کو یہاں درجہ حرات نقطہ انجماد سے نیچے چلا جاتا ہے، تاہم دن کو جب سورج نکلتا ہے تو پھر سخت گرمی پڑتی ہے، اس لیے شندور فیسٹول کے لیے جانے والے سیاحوں کو گرم ملبوسات ہونے کے ساتھ دن کو دھوپ کی تپش سے جِلد کو بچانے کے لیے سن بلاک ساتھ لے جانے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔

    محکمہ سیاحت کے ترجمان سعد بن اویس نے بتایا کہ دو سال کے وقفے کے بعد اس سال شندور فیسٹول منعقد کیا جا رہا ہے، فیسٹول کے انتظامات کے لیے آج چیف سیکریٹری کی زیر صدارت اجلاس بھی ہوا، جس میں کمشنر ملاکنڈ، ریجنل پولیس آفیسر، ڈپٹی کمشنرز و ڈسٹرکٹ پولیس آفیسرز اپر اور لوئر چترال نے ویڈیو لنک پر شرکت کی۔

    سعد بن اویس نے بتایا کہ چیف سیکریٹری نے انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ شندور پولو فیسٹیول کے لیے بہترین انتظامات یقینی بنائے جائیں، اس لیے ملکی و غیر ملکی سیاحوں کی سہولت کے لیے بہترین انتظامات کیے جا رہے ہیں۔

    سعد بن اویس نے بتایا کہ یکم جولائی سے شروع ہونے والے تین روزہ شندور پولو فیسٹیول کی سیکیورٹی کے لیے خصوصی انتظامات کیے جائیں گے، سیاحوں کے لیے پولو میچ دیکھنے کے ساتھ دیگر تفریحی و ثقافتی سرگرمیوں کا بھی انتظام کیا جائے گا۔