Tag: شنزو ایبے

  • جاپان کے سابق وزیر اعظم کو گولی مار دی گئی

    جاپان کے سابق وزیر اعظم کو گولی مار دی گئی

    ٹوکیو: جاپان کے سابق وزیر اعظم شنزو ایبے پر انتخابی جلسے میں‌ قاتلانہ حملہ ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شنزو ایبے جمعہ کے روز نارا شہر میں صبح ساڑھے گیارہ بجے ایوان بالا کے انتخابات سے قبل ایک تقریب میں تقریر کر رہے تھے جب اچانک انھیں ایک شخص نے گولی مار دی، جس سے شدید زخمی ہو گئے ہیں۔

    جاپانی میڈیا کے مطابق حملہ آور کو موقع ہی پر گرفتار کر لیا گیا ہے، حملہ آور سے تفتیش کی جا رہی ہے، جب کہ زخمی شنزو ایبے کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا۔

    قاتلانہ حملے کے بعد 67 سالہ سابق عالمی رہنما کی حالت تشویش ناک ہے، شنزو ایبے کو گولی لگنے کے بعد دل کا دورہ بھی پڑا، انھیں سی پی آر دیا جا رہا ہے۔

    شنزو ایبے پر گولی چلانے والا مشتبہ شخص، جو فرار ہونے کی کوشش میں گرفتار ہوا

    رپورٹس کے مطابق مشتبہ حملہ آور چالیس سال کی عمر کا ہے، ایک خاتون عینی شاہد نے بتایا کہ شنزو ایبے تقریر کر رہے تھے کہ اسی اثنا میں پیچھے سے ایک شخص آیا اور گولی چلا دی، پہلی گولی کی آواز ایسی تھی جیسے کھلونے کی ہو، سابق صدر اس سے نہیں گرے۔

    خاتون نے جاپانی سرکاری میڈیا کو بتایا کہ اس کے بعد دوسری گولی کی آواز آئی جو بہت تیز تھی اور شعلہ اور دھواں اٹھتا بھی نظر آیا، سابق صدر گر گئے اور لوگ اکھٹے ہو کر انھیں اٹھانے کی کوشش کرنے لگے۔

  • جاپانی وزیر اعظم کا دورہ سعودی عرب: خالص اون سے بنے خیمے قائم، شاہی ضیافت کا اہتمام

    جاپانی وزیر اعظم کا دورہ سعودی عرب: خالص اون سے بنے خیمے قائم، شاہی ضیافت کا اہتمام

    ریاض: جاپانی وزیر اعظم شنزو ایبے کی سعودی عرب آمد کے موقع پر ان کے لیے خصوصی طور پر خالص اون سے تیار شدہ خیمے سجا دیے گئے، ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے جاپانی وزیر اعظم کے لیے شاہی ضیافت کا اہتمام بھی کیا۔

    سعودی خبر رساں اداروں کے مطابق جاپانی وزیر اعظم شنزو ایبے کی سعودی عرب آمد کے موقع پر ان کے لیے خصوصی اہتمام کیا گیا۔

    مملکت کے ولی عہد و نائب وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان نے جاپانی وزیر اعظم کے لیے العلا میں خصوصی ضیافت کا اہتمام کیا۔ ضیافت میں جاپانی وزیر اعظم کے ہمراہ ان کے وفد کے ارکان نے بھی شرکت کی۔

    شہزادہ سلمان کی ہدایت پر معزز مہمان اور ان کے وفد کے لیے العلا کے تاریخی مقام پر خصوصی خیمے نصب کروائے گئے۔ یہ خیمے مملکت کی روایت کے مطابق موسم سرما کے لیے خصوصی طور پر خالص اون سے تیار کیے جاتے ہیں، خیموں کو ’بیت الشعر‘ کہا جاتا ہے۔

    شاہی ضیافت کے لیے پہنچنے کے بعد جاپانی وزیر اعظم اور ان کے وفد کا استقبال سعودی عرب کی روایت کے مطابق ثقافتی گیتوں سے کیا گیا۔ مہمان اور ان کے وفد کو خصوصی قہوہ پیش کیا گیا جو عربوں کی روایت اور ثقافت کا اہم حصہ ہے۔

    جاپانی وزیر اعظم شنزو ایبے ہفتے کے روز ریاض پہنچے تھے، جاپانی وزیر اعظم دو طرفہ تعاون کو فروغ دینے کے سلسلے میں خطے کا دورہ کر رہے ہیں جس کا آغاز سعودی عرب سے کیا جارہا ہے۔

    اپنے دورے کے دوران انہوں نے شاہ سلمان بن عبد العزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقاتیں کیں۔

    سعودی عرب اور جاپان ایک دوسرے کی ثقافت کو سمجھنے، باہمی اعتماد کو فروغ دیتے ہوئے موجودہ دو طرفہ تعلقات کو مزید گہرا کرنے، اس کو وسعت دینے اور ٹھوس اسٹریٹجک شراکت داری قائم کرنے کے حامی ہیں۔

    دورے کے دوران دونوں ممالک کے مابین دو طرفہ تجارت و معیشت، سرمایہ کاری اور دیگر امور میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

  • صدر ٹرمپ کے بے تکے مصافحے

    صدر ٹرمپ کے بے تکے مصافحے

    اب جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ امریکا کے 45 ویں صدر کی حیثیت سے حلف اٹھا چکے ہیں تو اپنی مختلف حرکات و سکنات کے باعث مسلسل میڈیا کے طنز و تنقید کا نشانہ بن رہے ہیں۔ حال ہی میں ٹرمپ کے مختلف رہنماؤں سے کیے جانے والے عجیب وغریب مصافحے بھی مذاق کا نشانہ بن گئے۔

    اس تمام سلسلے کا آغاز اس وقت ہوا جب صدارتی انتخاب جیتنے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے پہلی تقریر کی۔ تقریر کے بعد انہوں نے نائب صدر مائیک پنس سے مصافحہ کیا۔

    یہ مصافحہ نہایت عجیب و غریب تھا جس میں ٹرمپ نے ہاتھ ملاتے ہوئے پنس کا ہاتھ فرط جذبات اور گرم جوشی سے اپنی طرف کھینچنا شروع کردیا۔

    نائب صدر مائیک پنس اس صورتحال سے خاصے جزبز نظر آئے۔

    اس کے بعد کچھ اسی قسم کا مصافحہ اس وقت دیکھنے میں آیا جب ٹرمپ نے نیل گورسچ کو امریکی وفاقی ایپلیٹ عدالت کا جج مقرر کیا۔ نامزدگی کی تقریب میں تقریر کے بعد جب نیل نے ٹرمپ سے مصافحہ کیا تو ٹرمپ نے ایک بار پھر ان کے ہاتھ کو کئی دفعہ اپنی طرف کھینچنا شروع کردیا۔

    trump-3

    اس بار تو یوں لگا کہ دھان پان سے نیل گورسچ ٹرمپ کی کھینچا تانی سے گر پڑیں گے۔

    کچھ دن قبل جب جاپانی وزیر اعظم شنزو ایبے ٹرمپ سے ملنے پہنچے تو ٹرمپ اس بار بھی اپنے نامعقول مصافحے سے باز نہ آئے۔ وائٹ ہاؤس میں ملاقات کے موقع پر شنزو ایبے بھی ٹرمپ کی اس کھینچا تانی کا نشانہ بن گئے۔

    trump-2

    تاہم ہر وقت ہونٹوں پر مسکراہٹ سجائے رکھنے والے ایبے ایسے وقت میں بھی اپنی مسکراہٹ نہ بھولے، البتہ وہ الجھن کا شکار ضرور نظر آئے۔

    اور ہاں، برطانوی وزیر اعظم تھریسا مئے، جو ٹرمپ سے بطور امریکی صدر ملاقات کرنے والی پہلی عالمی رہنما تھیں، جب ٹرمپ سے ملاقات کے لیے پہنچیں تو ٹرمپ نے مستقل ان کا ہاتھ تھامے رکھا، کہ کہیں وہ اپنی اونچی ہیل کے باعث گر نہ پڑیں۔

    برطانوی میڈیا کو ٹرمپ کی یہ حرکت سخت ناگوار گزری اور اس نے ناک بھوں چڑھاتے ہوئے کہا کہ اس قدر خوش اخلاقی کا مظاہرہ تو ٹرمپ نے کبھی اپنی اہلیہ کے ساتھ بھی نہیں کیا۔

    اب ٹرمپ اپنی عادت سے مجبور ہوں، یا عالمی رہنماؤں سے ملتے ہوئے ٹرمپ خوشی سے بے قابو ہو کر ایسے مصافحے کرتے ہوں، امریکی میڈیا کا تو یہی مشورہ ہے، کہ جس کو اپنی جان اور عزت عزیز ہو، وہ ٹرمپ سے مصافحہ کرنے سے گریز کرے۔

  • جاپانی وزیر اعظم ٹرمپ سے ملاقات کرنے والے پہلے عالمی رہنما

    جاپانی وزیر اعظم ٹرمپ سے ملاقات کرنے والے پہلے عالمی رہنما

    واشنگٹن: امریکا کے نو متخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ بہت جلد اپنی صدارتی سرگرمیوں کا آغاز کرنے والے ہیں اور اس موقع پر جاپان کے وزیر اعظم شنزو ایبے وہ پہلے عالمی رہنما ہوں گے جو ان سے ملاقات کریں گے۔

    جاپانی حکام کے وقت دنوں رہنماؤں کی ملاقات آج یعنی جمعرات کو نیویارک میں ہوگی لیکن اس ملاقات کے وقت اور مقام کا تا حال اعلان نہیں کیا گیا۔

    امریکا میں ٹرمپ کے خلاف مظاہرے جاری *

    جاپانی وزیر اعظم شنزو ایبے نے ڈونلڈ ٹرمپ کو ان کی فتح کے بعد مبارکباد کا فون بھی کیا تھا۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ خطہ ایشیا بحر الکاہل میں امن و استحکام میں معاونت کے لیے امریکا اور جاپان کا مضبوط اتحاد لازمی ہے۔

    واضح رہے کہ اپنی انتخابی مہم کے دوران ٹرمپ جاپان اور دیگر ایشیائی قوموں کے بارے میں بعض متنازعہ بیانات دے چکے ہیں جن میں انہوں نے مطالبہ کیا تھا کہ ایشیا بحرالکاہل کے خطے میں وہ دفاعی اخراجات کی مد میں زیادہ بڑا حصہ ادا کریں اور ان میں جاپان میں امریکی فوجی اڈے کو جاری رکھنے کے لیے اخراجات کا مطالبہ بھی شامل تھا۔

    تیس لاکھ مہاجرین کو ملک بدر یا گرفتار کرلیا جائے گا، ٹرمپ *

    ٹرمپ نے ٹرانس پیسیفک تجارتی معاہدے پر بھی شدید تنقید کی تھی۔ یہ معاہدہ جسے ٹی پی پی کہا جاتا ہے جاپان سمیت 12 ملکی تجارتی معاہدہ ہے جس کے تحت امریکا کو ایشیائی منڈیوں تک بہتر رسائی فراہم کی جائے گی۔ یہ منڈیاں عالمی معیشت کی 40 فیصد کے مساوی ہیں۔

    جاپانی وزیر اعظم شنزو ایبے پیرو میں ہونے والی ایشیا بحرالکاہل کانفرنس میں شرکت کے لیے جا رہے ہیں اور فی الحال امریکا میں ہیں۔