Tag: شنگھائی تعاون تنظیم

  • وزیراعظم آج  شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے

    وزیراعظم آج شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے

    آستانہ : وزیراعظم شہباز شریف آج قازقستان میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے اور اجلاس سے خطاب بھی کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او )کا دو روزہ سربراہی اجلاس آج سے قازقستان کے دارالحکومت آستانہ میں شروع ہوگا۔

    وزیراعظم شہباز شریف اپنا دورہ تاجکستان مکمل کرکے قازقستان پہنچیں گے ،جہاں وہ ایس سی او کے اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے اور اجلاس سے خطاب بھی کریں گے۔

    اس دوران وزیراعظم کی روسی اور چینی صدر سے الگ الگ اہم ملاقاتیں بھی ہوں گی۔

    چین اور روس کے صدر بھی آستانہ پہنچ گئے ہیں ، قازقستان کے صدرنے ان کااستقبال کیا تاہم اس باربھارتی وزیراعظم مودی شرکت نہیں کررہے، ان کی جگہ بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر نمائندگی کررہے ہیں۔

    یاد رہے وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ تاجکستان میں مختلف شعبوں میں تعاون کے معاہدے ہوئے ہیں ، دونوں ملکوں نے پاسپورٹ کوویزےسےمستثنیٰ کرنے کے معاہدے پر بھی دستخط کیے۔

    شہباز شریف نے کہا تھا کہ چاہتےہیں پاکستان اورتاجکستان کے درمیان ریل اورروڈنیٹ ورک مربوط ہو، چین، تاجکستان اور افغانستان کے درمیان تجارتی راہداری کاحصہ بننے پر خوشی ہوگی۔

  • شنگھائی تعاون تنظیم کا طالبان سے اہم مطالبہ

    شنگھائی تعاون تنظیم کا طالبان سے اہم مطالبہ

    شنگھائی تعاون تنظیم نے افغانستان کی سرزمین دہشت گردی کے لئے استعمال ہونے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا افغان حکومت اپنی سرزمین سے ہونے والی دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے اقدامات کرے۔

    تفصیلات کے مطابق افغان طالبان کا اقتدار سنبھالنے کے بعد سے ہی خطے میں سنگین دہشتگردی کی لہر نے جنم لیا، بین الاقوامی تنظیموں نے بارہا افغان حکومت سے افغانستان کی سرزمین دہشتگردی کے لئے استعمال ہونے پر تحفظات کا اظہار کیا۔

    قازقستان میں شنگھائی تعاون تنظیم کا سالانہ 19واں اجلاس منعقد ہوا، شنگھائی تعاون تنظیم نے افغان حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ افغان سرزمین سے ہونے والی دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے اقدامات کریں، دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے طالبان حکومت اپنے وعدے پورے کرے۔

    شنگھائی تعاون تنظیم نے اس بات پر زور دیا کہ افغان حکومت رکن ممالک کے لیے خطرہ بننے والے دہشت گردوں کو دبانے کے لیے موثر حکمت عملی اپنائیں۔

    ایس سی او کے قومی سلامتی کے مشیروں کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی دہشت گرد گروہوں اور افغانستان میں مقیم دیگر گروہوں کی موجودگی ایس سی او کے رکن ممالک کے لئے سنگین خطرہ ہے۔

    ایس سی او کی سلامتی کونسل نے دہشت گردی کے خطرات، بین الاقوامی منظم جرائم، دہشت گردی کی مالی معاونت کرنے والے چینلز کی روک تھام، اور غیر قانونی نقل مکانی سے نمٹنے کے لیے باہمی تعاون کو بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا۔

    چین، روس، پاکستان، قازقستان، کرغزستان، تاجکستان، ایران اور ازبکستان شنگھائی تعاون تنظیم کی رکنیت پر مشتمل ہیں۔

    اس سے قبل بھی ایس سی او کے رکن ممالک نے گزشتہ دو سالوں میں افغانستان میں دہشت گرد گروہوں کی موجودگی کے حوالے سے متعدد بار تشویش کا اظہار کیا۔

    سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آخر کب تک افغان سرزمین خطے میں بدامنی پھیلانے کے لیے دہشت گرد گروہوں کا آلہ کار بنی رہے گی؟، کیا شنگھائی تعاون تنظیم اور دیگر بین الاقوامی تنظیموں کی مسلسل تشویش کے بعد افغان حکومت کوئی عملی اقدامات اٹھائے گی۔

  • شنگھائی تعاون تنظیم میں مستقل رکنیت، روس نے ایران کی حمایت کر دی

    شنگھائی تعاون تنظیم میں مستقل رکنیت، روس نے ایران کی حمایت کر دی

    ماسکو: شنگھائی تعاون تنظیم میں مستقل رکنیت کے لیے روس نے ایران کی حمایت کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق روس چاہتا ہے کہ ایران کو ایس سی او میں مستقل رکنیت ملے، روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا ہے کہ روسی حکومت شنگھائی تعاون تنظیم میں ایران کی مستقل رکنیت کی حمایت کرتی ہے۔

    سرگئی لاوروف کا کہنا تھا کہ نہ صرف روس بلکہ شنگھائی تعاون تنظیم کے بیش تر ممالک اس تنظیم میں ایران کی مستقل رکنیت کی حمایت کرتے ہیں۔

    خیال رہے کہ رواں سال شنگھائی تعاون تنظیم کی سربراہی روس کو دی گئی، اور جون میں ماسکو کی میزبانی میں ایس سی او کا سربراہی اجلاس منعقد ہوا تھا۔

    فی الوقت ایران، افغانستان اور بیلاروس شنگھائی تعاون تنظیم میں نگراں رکن ممالک کی حیثیت سے موجود ہیں۔

    شنگھائی تعاون تنظیم ایک یوریشیائی سیاسی، اقتصادی اور عسکری تعاون تنظیم ہے، جسے شنگھائی میں 2001 میں چین، قازقستان، کرغیزستان، روس، تاجکستان اور ازبکستان کے رہنماؤں نے قائم کیا تھا۔

    یہ تمام ممالک شنگھائی فائیو کے اراکین تھے، سوائے ازبکستان کے، جو 2001 میں اس تنظیم شامل ہوا، تب اس تنظیم کا نام بدل کر شنگھائی تعاون تنظیم رکھا گیا، اور 10 جولائی 2015 کو اس میں بھارت اور پاکستان کو بھی شامل کیا گیا۔

  • ایس سی او پروٹوکول میں کالعدم تنظیموں کے نام ڈلوانے کی بھارتی کوشش ناکام

    ایس سی او پروٹوکول میں کالعدم تنظیموں کے نام ڈلوانے کی بھارتی کوشش ناکام

    دوشنبے: بھارت کو شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں بھی پاکستان کے ہاتھوں شکست سے دوچار ہونا پڑا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق تاجکستان کے شہر دوشنبے میں منعقدہ علاقائی اجلاس میں بھارت کی پاکستان کو دہشت گردی سے متعلق نشانہ بنانے کی کوشش ناکام ہو گئی.

    بھارت نے ایس سی او پروٹوکول میں کالعدم تنظیموں لشکر طیبہ اور جیش محمد کے نام ڈلوانے کوشش کی تھی لیکن وہ کامیاب نہ ہو سکا، بھارت نے اپنا ایف اے ٹی ایف پروپیگنڈا بھی اعلامیے میں ڈلوانے کی کوشش کی۔

    مشیر قومی سلامتی معید یوسف نے اجلاس میں بھارت کی مقبوضہ کشمیر میں جارحیت کو بے نقاب کیا، افغانستان میں بھارت کے ناپاک عزائم سے بھی عالمی سطح نقاب ہٹا دیا، اور ایک بار پھر شنگھائی تعاون تنظیم میں اجیت دوول کو منہ کی کھانا پڑی۔

    واضح رہے کہ دوشنبے میں دو روزہ شنگھائی تعاون تنظیم کا اجلاس آج ختم ہو گیا ہے۔

    مودی کا کشمیر پر اے پی سی ڈراما ناکام، کٹھ پتلی رہنماؤں نے بھی وادی کی خصوصی حیثیت پر زبان کھول دی

    دوسری طرف آج نئی دہلی میں مقبوضہ کشمیر پر بلائی گئی اے پی سی کے ذریعے بھی بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی دنیا کو بے وقوف بنانے کی کوشش ناکام ہو گئی، بھارتی ٹی وی نے رپورٹ کیا کہ مودی کی مقبوضہ کشمیر کے مخصوص رہنماؤں سے ملاقات کو حریت رہنماؤں نے تھیٹر ڈراما قرار دے دیا۔

    مودی سے ملاقات کے بعد بھارت نواز کشمیری رہنماؤں نے بھی میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ انھوں نے مودی پر واضح کر دیا کہ کشمیر کی پرانی آئینی حیثیت بحال کی جائے، 5 اگست 2019 سے پہلے کی حیثیت کو بحال کرنا ہوگا۔

    کشمیری رہنما غلام نبی آزاد نے کہا ہم نے کانگریس کی طرف سے ڈیمانڈز رکھی ہیں کہ مقبوضہ کشمیر کو پوری ریاست کا درجہ بحال کیا جائے، دوبارہ انتخابات ہونے چاہیئں، اور مقبوضہ وادی کے شہریوں کو روزگار میں ترجیح دینی چاہیے۔

  • نئے نقشے سے متعلق روس نے بھی پاکستان کے مؤقف کی تائید کی: معید یوسف

    نئے نقشے سے متعلق روس نے بھی پاکستان کے مؤقف کی تائید کی: معید یوسف

    اسلام آباد: معاون خصوصی قومی سلامتی معید یوسف نے کہا ہے کہ پاکستان کے نئے نقشے سے متعلق روس نے بھی پاکستان کے مؤقف کی تائید کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق معید یوسف نے شنگھائی تعاون تنظیم کے مشیر قومی سلامتی اجلاس پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 11 ستمبر کو بھارت نے روس سے پاکستان کے نقشے پر اعتراض اٹھایا تھا، جس پر روس کی جانب سے گزشتہ رات پاکستان کو اعتراض سے متعلق آگاہ کیا گیا۔

    معاون خصوصی نے بتایا کہ ہم نے اس اعتراض پر روس کو تحریری جواب دیا، ہمارا نقطہ نظر واضح تھا اور روس نے اس کی تائید کی، پاکستان کا نقشہ اجلاس میں بھی واضح طور پر دکھایا گیا، لیکن اجیت دوول اجلاس چھوڑ کر چلے گئے، بھارتی قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول نے روسی قومی سلامتی کے مشیر کی تقریر بھی نہ سنی۔

    شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں بھارت کو پھر سبکی کا سامنا

    واضح رہے کہ آج شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے مشیر قومی سلامتی کا آن لائن اجلاس ہوا تھا جس میں پاکستان کی نمائندگی معید یوسف نے کی، اجلاس میں بھارت کو اس وقت ایک بار پھر سبکی اٹھانی پڑی جب عالمی برادری نے پاکستان کے نئے نقشے پر بھارتی اعتراض مسترد کر دیا۔

    ایس سی او اجلاس میں پاکستان نے نیا نقشہ لگایا تھا، جس پر بھارت کو مروڑ اٹھنے لگے، بھارت کے اعتراض پر پاکستان نے جواب دیا کہ یہ ہمارا نیا نقشہ ہے۔ اس پر روس اور پاکستان کی تقریروں کے دوران بھارتی حکام واک آؤٹ کر گئے۔ معاون خصوصی معید یوسف نے کہا کہ بھارت کی غیر سنجیدگی کا کوئی حل نہیں ہے۔

  • شنگھائی تعاون تنظیم  کے اجلاس میں بھارت کو پھر سبکی کا سامنا

    شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں بھارت کو پھر سبکی کا سامنا

    اسلام آباد : شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے مشیرقومی سلامتی کے اجلاس میں بھارت کوپھر سبکی کا سامنا کرنا پڑا ، عالمی برادری نے پاکستان کے نئے نقشے پر بھارتی اعتراض مستردکردیا۔

    تفصیلات کے مطابق شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے مشیرقومی سلامتی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی مشیرقومی سلامتی معید یوسف نے کی۔

    بھارت کوپاکستان کانیا نقشہ ہضم نہیں ہوا تاہم عالمی برادری نے اعتراض مستردکردیا،ایس سی اواجلاس میں پاکستان نے نیا نقشہ لگایا تو بھارت کو مروڑ اٹھنے لگے، بھارت کے اعتراض پر پاکستان نے جواب دیا یہ ہمارا نیا نقشہ ہے۔

    روس اور پاکستان کی تقریروں کے دوران بھارتی حکام واک آؤٹ کرگئے۔

    معاون خصوصی معیدیوسف نے کہا کہ بھارت کی غیرسنجیدگی کاتوکوئی حل نہیں ہے، پاکستان کےنقشےپرایس سی اومیں کسی نےاعتراض نہیں کیا، ایس سی اواجلاس میں ہمارانقشہ سب کونظرآرہاتھا۔

    ،معیدیوسف کا کہنا تھا کہ گزشتہ اکتوبرمیں بھارت نےایک مضحکہ خیزنقشہ چھاپاتھا، بھارت نےتواپنانقشہ ایس سی اواجلاس میں نہیں لگایا، ہمارانقشہ یواین قراردادوں کےمطابق ہمارےحق کاعکاس ہے۔

  • پاکستان، تاجکستان کے نکتہ نظر میں مماثلت کا پایا جانا خوش آئند ہے: وزیر خارجہ

    پاکستان، تاجکستان کے نکتہ نظر میں مماثلت کا پایا جانا خوش آئند ہے: وزیر خارجہ

    ماسکو: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اہم علاقائی اور عالمی امور پر پاکستان اور تاجکستان کے نکتہ نظر میں مماثلت کا پایا جانا خوش آئند ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ماسکو میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم کی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس میں وزیر خارجہ شاہ محمود نے تاجکستان کے وزیر خارجہ سراج الدین مہریدین سے ملاقات کی۔

    اس ملاقات میں دونوں رہنماؤن نے دو طرفہ تعلقات، خطے کی صورت حال اور علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا، دونوں وزرائے خارجہ نے دو طرفہ تعلقات کی موجودہ نوعیت پر اظہار اطمینان بھی کیا۔

    ملاقات میں دونوں وزرائے خارجہ نے تعلقات مزید مضبوط اور مستحکم بنانے کے عزم کا اعادہ کیا، شاہ محمود قریشی نے اس موقع پر کہا کہ اہم علاقائی و عالمی امور پر ایس سی او سمیت دیگر بین الاقوامی فورمز پر پاکستان اور تاجکستان کے نکتہ نظر میں مماثلت کا پایا جانا خوش آئند ہے۔

    انھوں نے کہا پاکستان اور تاجکستان کے مابین مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعاون کے فروغ اور مشترکہ اہداف کے حصول کے لیے قائم جوائنٹ منسٹیریل گروپ اور کثیر الجہتی جوائنٹ ورکنگ گروپس اہم فورمز ہیں۔

    دونوں وزرائے خارجہ نے ملاقات میں تجارت، سرمایہ کاری، صنعت و حرفت، ٹرانسپورٹ، زراعت اور سیاحت کے شعبوں میں دو طرفہ تعاون کے فروغ پر اتفاق کیا، دونوں کے مابین افغانستان میں قیام امن کے حوالے سے کی جانے والی کوششوں پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔

    وزیر خارجہ نے اپنے تاجک ہم منصب کو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قابض افواج کی طرف سے جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے بھی آگاہ کیا، انھوں نے کہا بھارت بین الاقوامی قوانین کی صریحاً خلاف ورزی کرتے ہوئے لائن آف کنٹرول کی مسلسل خلاف ورزیاں کر رہا ہے اور معصوم شہریوں کو نشانہ بنا رہا ہے-

    انھوں نے کہا پاکستان عالمی برادری کو بھارتی عزائم سے مسلسل باخبر رکھے ہوئے ہے، بھارت اپنی ہندوتوا سوچ کے ذریعے پورے خطے کے امن و استحکام کو داؤ پر لگانا چاہتا ہے۔

    وزرائے خارجہ نے دو طرفہ تعاون کے فروغ اور باہمی دل چسپی کے امور پر مشترکہ لائحہ عمل اپنانے کے لیے مشاورتی سلسلے کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔

  • پاکستان میں سیاحتی شعبےکی ترقی وزیراعظم کی اولین ترجیح ہے،زلفی بخاری

    پاکستان میں سیاحتی شعبےکی ترقی وزیراعظم کی اولین ترجیح ہے،زلفی بخاری

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری کا کہنا ہے کہ پاکستان میں سیاحتی شعبےکی ترقی وزیراعظم کی اولین ترجیح ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے اہم اجلاس میں ممبرممالک کے وزرا برائے سیاحتی امور نے ویڈیولنک کے ذریعے شرکت کی۔

    اجلاس میں عالمی سطح پر سیاحتی سرگرمیوں کی بحالی کے ایکشن پلان پرگفتگو سمیت عالمی وبا کے باعث ممبر ممالک میں سیاحت کی صنعت کو درپیش چیلنجز کا بھی جائزہ لیا گیا۔

    اس موقع پر زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سیاحتی شعبےکی ترقی وزیراعظم کی اولین ترجیح ہے،پائیدار، ماحول دوست سیاحت کے فروغ کے لیے 10سالہ پالیسی تشکیل دی۔

    وزیراعظم کے معاون خصوصی نے کہا کہ پالیسی پر عمل درآمد کے لیے5 سالہ ایکشن پلان بھی مرتب کیاگیا،وبائی صورتحال کے باعث پالیسی پر عمل درآمد میں تاخیر ہوئی۔

    زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک عالمی آبادی کا 44 فیصد ہیں،رکن ممالک سیاحت کی صنعت کی بحالی میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ صورتحال بہتر ہونے پر سیاحت کا شعبہ سب سے پہلےبحال ہوگا،حکومت صورتحال سے نمٹنے کے لیے پہلے ہی ایس اوپیز تیار کر رہی تھی۔

    وزیراعظم کے معاون خصوصی نے رکن ممالک میں معلومات کے تبادلےکو بہتر بنانے پر زور دیتے ہوئے رکن ممالک کے درمیان رابطہ کمیٹی کے قیام کی تجویز بھی پیش کی۔

  • وزیر اعظم عمران خان اور مودی کے درمیان مصافحہ، مختصر بات چیت، وزیر خارجہ کی تصدیق

    وزیر اعظم عمران خان اور مودی کے درمیان مصافحہ، مختصر بات چیت، وزیر خارجہ کی تصدیق

    بشکک: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان اور نریندر مودی نے ایک دوسرے سے مصافحہ کیا اور دونوں وزرائے اعظم میں مختصر بات چیت بھی ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق کرغزستان کے دارالحکومت بشکک میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستانی وزیر خارجہ نے کہا کہ پاک بھارت وزرائے اعظم نے ملاقات کی، مصافحہ کیا اور ہلکی پھلکی گپ شپ کی۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ عمران خان اور نریندر مودی میں مصافحہ سربراہ اجلاس کے دوران ہوا، وزیر اعظم نے نریندر مودی کو انتخابات جیتنے پر مبارک باد دی۔

    انھوں نے کہا کہ بھارتی حکومت ابھی بھی الیکشن موڈ سے باہر نہیں آئی ہے، بھارت سے مذاکرات ہوں گے تو باوقار طریقے سے ہوں گے، پاکستان امن پسند ملک ہے، بھارت بات چیت کے لیے تیار نہیں تو پاکستان انتظار کر سکتا ہے، پاکستان کو مذاکرات کے لیے کوئی جلدی نہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاکستان کو شنگھائی تعاون تنظیم کی یوتھ کونسل کا مستقل رکن بنا دیاگیا

    شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ دنیا میں مختلف تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں لیکن بد قسمتی سے غیر یقینی صورتِ حال میں اضافہ ہو رہا ہے، اس پسِ منظر میں شنگھائی تعاون تنظیم کا یہ فورم امن و استحکام کی بات کرتا ہے، فورم پر علاقائی روابط کے فروغ کی بات ہوتی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ کرغزستان میں 2600 پاکستانی طلبہ تعلیم حاصل کر رہے ہیں، ایس سی او سربراہ اجلاس کے موقع پر پاکستان نے 3 معاہدے بھی کیے ہیں۔

    وزیر خارجہ نے بتایا کہ وزیر اعظم عمران خان کی بیلا روس کے صدر کے ساتھ ملاقات ہوئی، جس میں دو طرفہ تعلقات کے فروغ پر خوش گوار ماحول میں بات ہوئی۔ انھوں نے مزید بتایا کہ صدر بیلا روس سے زرعی اور جدید مشینری سے متعلق تعاون پر گفتگو ہوئی۔

  • پاکستان کو شنگھائی تعاون تنظیم کی یوتھ کونسل کا مستقل رکن بنا دیاگیا

    پاکستان کو شنگھائی تعاون تنظیم کی یوتھ کونسل کا مستقل رکن بنا دیاگیا

    بشکک : شنگھائی تعاون تنظیم سے پاکستان کے لئے اچھی خبر آگئی ، پاکستان کوشنگھائی تعاون تنظیم کی یوتھ کونسل کامستقل رکن بنادیاگیا، معاون خصوصی عثمان ڈار نے کہا پاکستانی نوجوان عالمی سطح کےیوتھ پروگرامز میں حصہ لیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق شنگھائی تعاون تنظیم کی یوتھ کونسل کابارہواں سالانہ اجلاس ہوا، اجلاس میں ایس سی اومیں شامل سربراہان اوریوتھ کونسل کےنمائندگان شریک ہوئے۔

    وزیراعظم عمران خان اور عثمان ڈار نے یوتھ کونسل اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کی، اجلاس میں پاکستان کوشنگھائی تعاون تنظیم کی یوتھ کونسل کامستقل رکن بنادیاگیا۔

    معاون خصوصی عثمان ڈار نے رکنیت ملنے پر نوجوانوں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا پاکستانی نوجوانوں کوعالمی سطح پرنمائندگی کاموقع مل گیا، پاکستانی نوجوان عالمی سطح کےیوتھ پروگرامزمیں حصہ لیں گے۔

    عثمان ڈار کا کہنا تھا وزیراعظم کےنوجوانوں کو بااختیار بنانے کے وژن کو کامیابی ملی، نوجوانوں کی ترقی میں بین الاقوامی برادری بھی تعاون کرےگی۔

    مزید پڑھیں : پاکستان کوشنگھائی تعاون تنظیم کی یوتھ کونسل کا رکن بنائے جانے کا فیصلہ

    یاد رہے گذشتہ روز عثمان ڈار کا کہنا تھا نوجوانوں سےمتعلق اہم فیصلوں کو عالمی سطح پر پذیرائی مل رہی ہے، شنگھائی تعاون تنظیم نے یوتھ کونسل کا مستقل رکن بنانے کا فیصلہ کیا، پاکستان کو رکنیت دینے سے متعلق تحریری طور پر آگاہ کر دیاگیا۔

    معاون خصوصی نے کہا تھا وزیراعظم کی ہدایت پریوتھ کونسل اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کروں گا ، یوتھ کونسل میں چین اورروس سمیت خطےکےاہم ممالک شامل ہیں، پاکستان اوربھارت کوتا حال تنظیم کی رکنیت نہیں دی گئی تھی، پاکستان نے نوجوانوں سے متعلق پالیسیوں میں بھارت کو پیچھےچھوڑ دیا۔