Tag: شنگھائی تعاون تنظیم

  • وزیراعظم آج بشکیک روانہ ہورہے ہیں، شاہ محمود قریشی

    وزیراعظم آج بشکیک روانہ ہورہے ہیں، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کا مقصد دیکھنا ہے خطے کی اقتصادی حالت کیسے اچھی کرسکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے بشکیک روانگی سے پہلے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم آج بشکیک روانہ ہورہے ہیں، یہ ایس سی اولیول کا اجلاس ہے جس میں شرکت کررہے ہیں۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اجلاس میں روس،چین،پاکستان اوربھارت بھی شریک ہوں گے، اجلاس کا مقصد دیکھنا ہے خطے کی اقتصادی حالت کیسے اچھی کرسکتے ہیں۔

    وزیرخارجہ نے کہا کہ اجلاس کا مقصد سیکیورتی کو بہتربنانے کے لیے باہمی تعاون کو بھی دیکھنا ہے اجلاس کے دوران وزیراعظم کی دیگرممالک کی قیادت سے بھی ملاقات اورمشاورت ہوگی۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم نے سمٹ لیول اجلاس کے لیے کچھ تجاویزمرتب کی تھیں، تجاویز سمٹ لیول کی لیڈرشپ کے سامنے رکھی جائیں گی۔

    واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان مملکت کے ہونے والے اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔

    کرغستان کے صدر سورونبے جین بیکو نے وزیراعظم عمران خان کو شنگھائی تعاون تنظیم کے دو روزہ اجلاس میں شرکت کی دعوت دی ہے۔

  • وزیراعظم عمران خان 2 روزہ سرکاری دورے پرکرغزستان روانہ

    وزیراعظم عمران خان 2 روزہ سرکاری دورے پرکرغزستان روانہ

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان مملکت کے ہونے والے اجلاس میں شرکت کے لیے کرغزستان روانہ ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان دو روزہ سرکاری دورے پر کرغزستان روانہ ہوگئے، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اور معاون خصوصی عثمان ڈار بھی ان کے ہمراہ ہیں۔

    کرغستان کے صدر سورونبے جین بیکو نے وزیراعظم عمران خان کو شنگھائی تعاون تنظیم کے دو روزہ اجلاس میں شرکت کی دعوت دی ہے۔

    وزیراعظم عمران خان شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس سے خطاب کریں گے۔ وزیراعظم عمران خان اجلاس میں شرکت کرنے والے دیگر رہنماؤں سے ملاقاتیں کریں گے۔

    شنگھائی تعاون تنظیم کے ارکان اور مبصرملکوں کے علاوہ اہم بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندے بھی اجلاس میں شرکت کریں گے۔

    اجلاس کے موقع پر 14 جون کو وزیراعظم عمران خان اور روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے مابین ملاقات متوقع ہے جو پاکستان کے لیے بڑی سفارتی کامیابی ہے۔

    واضح رہے کہ پاکستان شنگھائی تعاون تنظیم کا رکن بننے کے بعد سے امور خارجہ، دفاع، قومی سلامتی، معیشت اور تجارت، تعلیم، نوجوانوں اور خواتین کو بااختیار بنانے، سیاحت اور ذرائع ابلاغ سمیت تنظیم کے مختلف شعبوں میں بھرپور شرکت کررہا ہے۔

  • بھارتی حکومت کی پاکستان سے فضائی حدود کے استعمال کی درخواست

    بھارتی حکومت کی پاکستان سے فضائی حدود کے استعمال کی درخواست

    اسلام آباد: بھارت نے حکومت پاکستان سے پاکستانی فضائی حدود کے استعمال کے لیے درخواست کی ہے.

    تفصیلات کے مطابق یہ درخواست شنگھائی تعاون تنظیم سربراہ اجلاس میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی شرکت کے تناظر میں کی گئی.

    سفارتی ذرائع کے مطابق بھارت نے درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم کا طیارہ پاکستان حدود سے گزرنا چاہتا ہے.

    بھارتی حکومت نے کہا ہے کہ طیارے کو فضائی حدود سے گزرنے دیا جائے، اعلیٰ سرکاری ذرائع نے درخواست موصول ہونے کی تصدیق کردی.

    بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی 13 جون کو بشکک جانے کے لئے پاکستانی فضائی حدود سے گزرنا چاہتے ہیں.

    مزید پڑھیں: وزیراعظم عمران خان کی نریندرمودی کو ایک بار پھر مذاکرات کی دعوت، خط لکھ دیا

    پاکستانی حکام شنگھائی تعاون تنظیم سربراہ اجلاس کے تناظر میں اس درخواست کا جائزہ لے رہے یبں.خیال رہے کہ پاکستان نے سشما سوراج کے طیارے کو بھی گزرنے کی اجازت دی تھی.

    یاد رہے کہ 7 جون 2019 کو پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے نریندر مودی کو انتخابات میں فتح پر مبارک باد دیتے ہوئے ایک بار  پھر مسائل کے حل کے لئے مذکرات کی دعوت دی ہے۔

     اس ضمن میں پاکستانی وزیر اعظم کی جانب سے خصوصی خط روانہ کیا گیا۔

  • جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے لیے خطے میں استحکام ضروری ہے: وزیر خارجہ کا ایس سی او اجلاس سے خطاب

    جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے لیے خطے میں استحکام ضروری ہے: وزیر خارجہ کا ایس سی او اجلاس سے خطاب

    بشکک: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ جنوبی ایشیا میں پائیدارامن کے لیے خطے میں استحکام ضروری ہے، دہشت گردی خطے کے ممالک کے لیے سنگین خطرہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود بشکک، کرغزستان میں شنگھائی تعاون تنظیم کی وزرائے خارجہ کونسل اجلاس سے خطاب کر رہے تھے، انھوں نے کہا کہ ایس سی او خطے کے ممالک کے درمیان رابطوں کا اہم ذریعہ ہے، پاکستان ایس سی او کے چارٹر پر عمل درآمد کے لیے پر عزم ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ مشترکہ خوش حالی کے لیے پاکستان خطے کے ملکوں میں رابطوں کا فروغ چاہتا ہے، پاکستان ایس سی او ممالک کے ساتھ دہشت گردی کے خلاف کام کر رہا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ چینی صدر کے ون روڈ ون بیلٹ منصوبے سے خطے کے ممالک ایک دوسرے کے قریب آئیں گے۔

    شاہ محمود کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان میں مفاہمتی عمل کی حمایت کرتا ہے، پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے، خطے کے امن کے لیے مستحکم افغانستان ضروری ہے۔

    انھوں نے خطاب میں کہا ترقی، ماحول اور اجتماعی سلامتی جیسے چیلنجز دنیا میں اہمیت پا رہے ہیں، مسائل کا حل اجتماعی کوششوں اور تعاون پر مبنی فکر میں مضمر ہے، ہماری پختہ سوچ ہے پاکستان کی منزل ایس سی او سے جڑی ہے، ہماری سوچ میں ایشیا میں مشترکہ خوش حالی کا تصور پنہاں ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہمیں سب سے بڑا مسئلہ دہشت گردی کی صورت میں درپیش ہے، پاکستان نے دہشت گردی اور انتہا پسندی کا کام یابی سے مقابلہ کیا، پاکستان ایس سی او کے تحت تجربہ اور مہارت بانٹنے کو تیار ہے، دہشت گردی کی بنیادی وجوہ کا حل انتہائی نا گزیر تقاضا ہے، اگر ہم امن چاہتے ہیں تو پھر انصاف سے کام لینا ہوگا۔

    شاہ محمود نے کہا کہ جنوبی ایشیا مختلف قسم کے چیلنجز کی بنا پر باقی دنیا سے پیچھے ہے، ان چیلنجز میں معیار زندگی، غربت، ناخواندگی اور امراض شامل ہیں، ہم نے کرتارپور راہداری کے ذریعے شنگھائی اسپرٹ کا مظاہرہ کیا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کو مزید فعال اور نتیجہ خیز بنانے کے لیے ہم نے 7 نکاتی ایجنڈا دے دیا ہے، ایس سی او کو ادارہ جاتی فریم ورک اور دائرہ کار میں وسعت لانی چاہیے، ایس سی او کو ادارہ جاتی استعداد کار بڑھانے پر توجہ دینی ہوگی، پاکستان ایس سی او یوتھ کونسلز میں شمولیت کا بھی منتظر ہے۔

  • پاکستان عالمی معاملات میں یکطرفہ نظریات اور سوچ کا مخالف ہے: ملیحہ لودھی

    پاکستان عالمی معاملات میں یکطرفہ نظریات اور سوچ کا مخالف ہے: ملیحہ لودھی

    نیویارک: اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب ملیحہ لودھی کا کہنا ہے کہ پاکستان عالمی معاملات میں یکطرفہ نظریات اور سوچ کا مخالف ہے۔ شنگھائی تعاون تنظیم کی انسداد دہشت گردی کاوشوں کی حمایت کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے اقوام متحدہ اور شنگھائی تعاون تنظیم کے مابین شراکت داری پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان عالمی معاملات میں یکطرفہ نظریات اور سوچ کا مخالف ہے۔ علاقائی تعاون اور باہمی روابط کا فروغ پاکستان کی ترجیحات میں شامل ہے۔

    ملیحہ لودھی کا کہنا تھا کہ ایس سی او منفی قومیت پرستی اور نئی سامراجی سوچ کے خلاف اہم پلیٹ فارم ہے۔ شنگھائی تعاون تنظیم نے امن و سلامتی اور ترقی کے لیے گراں قدر کام کیا۔

    مندوب کا کہنا تھا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کی انسداد دہشت گردی کاوشوں کی حمایت کرتے ہیں۔ پاکستان کی شمولیت سے شنگھائی تعاون تنظیم کو عزائم کے حصول میں مدد ملے گی۔

  • شنگھائی تعاون تنظیم خطے میں قیام امن کے لیے اہم پلیٹ فارم ہے: وزیر خارجہ

    شنگھائی تعاون تنظیم خطے میں قیام امن کے لیے اہم پلیٹ فارم ہے: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم خطے میں قیام امن کے لیے اہم پلیٹ فارم ہے، ایس سی او ممبر ممالک کے لیے پاکستان میں باہمی فائدے کے مواقع ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق دفتر خارجہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے بتایا کہ ایس سی او کونسل آف ہیڈز آف گورنمنٹ کا 17 واں اجلاس ہو رہا ہے جس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے خطاب کیا۔

    وزیر خارجہ نے وزیر اعظم عمران خان کا تاجک حکومت کو نیک خواہشات کا پیغام پہنچایا، انہوں نے اجلاس کے کامیاب انعقاد پر تاجک حکومت کی کاوشوں کو بھی سراہا۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ایس سی او ایک اہم پلیٹ فارم ہے، یہ پلیٹ فارم خطے میں قیام امن کے لیے اہم ہے، ایس سی او ممبر ممالک کے لیے پاکستان میں باہمی فائدے کے مواقع ہیں۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ حکومت کا معاشی ایجنڈا پاکستانی عوام سمیت خطے کے لیے فائدہ مند ہے، سی پیک منصوبوں کی تکمیل سے بڑے ثمرات حاصل ہوں گے۔ افغانستان میں امن اور استحکام پاکستان کے لیے اہم ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان ایس سی او کنٹیکٹ گروپ کی حمایت کرتا ہے۔ وزیر خارجہ پاکستان نے سیکریٹری جنرل ایس سی او کی کاوشوں کو بھی سراہا۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ رکن ممالک کے مابین تجارتی روابط پر پاکستان کردار ادا کر سکتا ہے، شنگھائی تعاون تنظیم چیلنجز سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتی ہے، مشترکہ مفادات پر مل کر کام کرنے پر یقین رکھتے ہیں۔

  • وزیر خارجہ شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس میں شرکت کے لیے تاجکستان روانہ

    وزیر خارجہ شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس میں شرکت کے لیے تاجکستان روانہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس میں شرکت کے لیے تاجکستان روانہ ہوگئے جہاں وہ اپنے خطاب میں علاقائی تعاون کے لیے وزیر اعظم کے وژن سے آگاہ کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی 2 روزہ دورے پر تاجکستان روانہ ہوگئے۔ وزیر خارجہ شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس میں پاکستانی وفد کی سربراہی کریں گے۔

    شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) سربراہان حکومت کونسل کا 17 واں اجلاس 11 اور 12 اکتوبر کو ہوگا، پاکستان کے مکمل رکن بننے کے بعد سربراہان حکومت کونسل کا دوسرا اجلاس ہے۔

    اجلاس میں وزیر خارجہ اپنے خطاب میں علاقائی تعاون کے لیے وزیر اعظم کے وژن سے آگاہ کریں گے۔ وزیر خارجہ خطے سے غربت کے خاتمے کے لیے ایس سی او کے ممکنہ کردار پر بات کریں گے۔ وزیر خارجہ رکن ممالک کے درمیان معاشی تعاون کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالیں گے۔

    شاہ محمود قریشی حکومتی معاشی پالیسیوں کے بارے میں بھی آگاہ کریں گے، وزیر خارجہ خطے کو درپیش چیلنجز سے مشترکہ طور پر نمٹنے کی ضرورت پر زور دیں گے جبکہ وزیرخارجہ مختلف ملکوں کے رہنماؤں سے اہم دو طرفہ ملاقاتیں بھی کریں گے۔

    خیال رہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے 8 مستقل اور 4 مبصر ملک رکن ہیں، سربراہی اجلاس میں تعاون کے فروغ اور ترقی کے امکانات پر بات چیت ہوگی۔ اجلاس میں تجارت، معاشی تعاون اور علاقائی معاشی روابط بھی زیر غور آئیں گے۔

  • صدرممنون حسین سے روسی صدر ولادی میر پیوٹن کی ملاقات

    صدرممنون حسین سے روسی صدر ولادی میر پیوٹن کی ملاقات

    چنگ ڈاؤ: چین کے ساحلی شہر میں منعقد ہونے والے دو روزہ شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس میں صدر ممنون حسین سے روسی صدر نے خصوصی ملاقات کی۔

    تفصیلات کے مطابق دونوں رہنماؤں نے ملاقات میں باہمی دل چسپی کے دو طرفہ امور بہ شمول عصری علاقائی اور عالمی مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔

    پاکستانی اور روسی صدور نے دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعلقات کو مزید فروغ دینے پر اتفاق کیا، دو طرفہ تعلقات کی بہتری کی ضرورت کو بھی تسلیم کیا گیا۔

    دونوں رہنماؤں کی ملاقات میں پاکستان اور روس کے مابین تجارتی سطح پر روابط کو مستحکم کرنے اور توانائی کے شعبے میں تعاون کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

    صدر ممنون اور صدر پیوٹن نے تعلیم کے شعبے کے فروغ کے سلسلے میں بھی باہمی تعاون کی ضرورت کو محسوس کرتے ہوئے تعاون کا عزم کیا اور دیگر مختلف شعبوں میں بھی تعاون بڑھانے پر غور کیا گیا۔

    شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس میں صدر ممنون حسین اور مودی میں مصافحہ


    روسی صدر پیوٹن نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارت میں اضافے کے وسیع امکانات ہیں، صدر ممنون حسین نے کہا کہ دونوں ملکوں میں تجارتی حجم بڑھایا جائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس میں صدر ممنون حسین اور مودی میں مصافحہ

    شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس میں صدر ممنون حسین اور مودی میں مصافحہ

    چنگ ڈاؤ: چین کے ساحلی شہر چنگ ڈاؤ میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس میں صدر ممنون حسین اور بھارتی صدر نریندر مودی نے ہاتھ ملایا اور بات کی۔

    تفصیلات کے مطابق ایس سی او کی توسیع کے بعد یہ پہلا سربراہی اجلاس ہے جو چین میں منعقد ہوا ہے، گزشتہ سال اس علاقائی تنظیم میں پاکستان اور انڈیا کی باقاعدہ شمولیت عمل میں آئی۔

    سربراہ اجلاس کے دوران رکن ممالک کے درمیان مختلف معاہدوں پر دستخط ہوئے، معاہدوں پر دستخط کے بعد صدور نے ایک دوسرے کے ساتھ مصافحہ کیا، صدر ممنون حسین نے اپنے بھارتی ہم منصب کے ساتھ گفتگو بھی کی۔

    پاکستان کے صدر ممنون حسین شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے سربراہان سے الگ الگ ملاقات بھی کریں گے، تنظیم کے رکن ممالک کی تعداد اب آٹھ ہوچکی ہے۔

    دریں اثنا چینی صدر شی جن پنگ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے امریکا کا نام لیے بغیر اس کی پالیسیوں پر شدید تنقید کی اور انھیں مسترد کردیا۔

    خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اپنی معیشت اور بھی کھول دے، جس کے بعد چین اور امریکا کے مابین تجارتی تنازعہ کھڑا ہوگیا ہے۔

    چینی صدر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم خود غرضانہ، تنگ نظری پر مبنی اور بند قسم کی پالیسیوں کو مسترد کرتے ہیں اور عالمی تجارتی تنظم (WTO) کے قوانین کی حمایت کرتے ہیں جو کثیر الجہت تجارتی نظام کو سہارا دیتے ہیں اور ایک کھلی عالمی معیشت کا دروازہ کھولتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمیں ہر حال میں سرد جنگ والی سوچ کو خیرباد کہنا ہوگا، ہمیں اس سوچ پر بھی شدید اعتراض ہے کہ دوسرے ممالک کی سلامتی کی قیمت پر اپنی سلامتی حاصل کی جائے۔

    واضح رہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم 2001 میں چین، روس اور پورے وسطی ایشیا میں شدت پسند اسلام اور دیگر خطرات سے نمٹنے کے لیے بنائی گئی تھی۔

    گزشتہ سال پاکستان اور بھارت نئے ممبر کی صورت میں اس میں شامل ہوئے ہیں جب کہ ایران بھی دروازے پر دستک دے رہا ہے، فی الوقت تہران اس تنظیم میں ایک مبصر کی حیثیت سے شامل ہے۔

    شنگھائی تعاون تنظیم اس وقت آٹھ رکن ممالک پر مشتمل ہے، ان ممالک میں چین، روس، پاکستان، بھارت، قازقستان، کرغیزستان، تاجکستان اور ازبکستان شامل ہیں۔

  • افغانستان میں امن واستحکام ہماری مشترکہ خواہش ہے‘ صدرممنون حسین

    افغانستان میں امن واستحکام ہماری مشترکہ خواہش ہے‘ صدرممنون حسین

    شنگھائی : صدر ممنون حسین کا کہنا ہے کہ افغان صدر اشرف غنی کی جانب سے جنگ بندی کی پیشکش اور طالبان کی طرف سے اس کی قبولیت مثبت پیش رفت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صدرممنون حسین نے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں امن واستحکام ہماری مشترکہ خواہش ہے جس کے لیے پاکستان ہمیشہ کی طرح تعاون جاری رکھے گا۔

    صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان دو طرفہ بنیادوں پرجامع لائحہ عمل کے تحت کام کررہے ہیں جبکہ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے تحت افغان رابطہ گروپ کا قیام خوش آئند ہے۔

    انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند دہائیوں کے دوران پاکستان نے دہشت گردی کا کامیابی سے سدباب کرکے اس ضمن میں قیمتی تجربات حاصل کیے ہیں جن سے تنظیم استفادہ حاصل کرسکتی ہے۔

    صدر ممنون حسین نے کہا کہ چند برسوں کے دوران پاکستان میں امن وامان کی صورت حال مستحکم ہوئی اور کاروبار کے لیے صورت حال میں بہتری آئی ہے جبکہ رواں سال جی ڈی پی کی شرح گزشتہ دہائی میں سب سے بلند رہی ہے۔

    صدرمملکت نے کہا کہ سرمایہ کاری، تجارت، ای کامرس، ریلوے اور سیاحت کے فروغ کو شنگھائی تعاون تنظیم کے اقدامات مضبوط بناسکتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ خطے کے عوام کی ترقی، فلاح وبہبود کے لیے 5 نکاتی ترجیحات کا تعین ضروری ہے، خطے کے تمام ترقیاتی منصوبوں کی حمایت کی جائے۔

    صدر ممنون حسین نے تجویز دی کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے تحت غربت کے خاتمے پرتوجہ دی جائے اور دہشت گردی وانتہا پسندی کے خاتمے کے لیے ترقیاتی فند جیسا ادارہ قائم کیا جائے اور رکن ممالک کے نوجوانوں کی صلاحیت کے لیے بھی ٹھوس اقدامات کیے جائیں۔

    صدرمملکت نے کثیرالمقاصد اجتماع کے اہتمام اور اس میں شریک مندوبین کی پرجوش مہمان نوازی پرچینی عوام، حکومت اور خصوصی طورپرچینی صدر کا شکریہ ادا کیا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز صدرممنون حسین نے چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات کی تھی جس میں دو طرفہ تعلقات سمیت علاقائی سلامتی کی صورت حال اورعالمی امور پربھی تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔