Tag: شنگھائی تعاون تنظیم

  • ہمیں باہمی تعاون سے دہشت گردی جیسے مسائل کا حل نکالنا ہے: چیف جسٹس

    ہمیں باہمی تعاون سے دہشت گردی جیسے مسائل کا حل نکالنا ہے: چیف جسٹس

    بیجنگ: چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ ہمیں باہمی تعاون سے دہشت گردی، انتہا پسندی جیسے مسائل کا حل نکالنا ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے ارکان ممالک کے سپریم کورٹس کی 13 ویں کانفرنس کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا.

    [bs-quote quote=” دہشت گردی کے خلاف رکن ممالک کی عدلیہ کو کردارادا کرنا ہوگا، ہمیں باہمی تعاون سے دہشت گردی، انتہا پسندی جیسے مسائل کا حل نکالنا ہے” style=”style-2″ align=”left” author_name=”چیف جسٹس آف پاکستان”][/bs-quote]

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثارکا کہنا تھا کہ شنگھائی تعاون تنظیم رکن ممالک کے لئے سیکیورٹی خطرہ ہے، دہشت گردی کی کوئی سرحد نہیں ہوتی، اس سنگین مسئلے سے نمٹنے کے لیے ہمیں‌ مل کر عہد کرنا ہوگا.

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ ہمیں دہشت گردوں کے لئے جگہ تنگ کرنا ہوگی، مشترکہ پالیسی، قوانین، معلومات کا تبادلہ ہمارا ہتھیار ہے.

    چیف جسٹس آف پاکستان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف رکن ممالک کی عدلیہ کو کردارادا کرنا ہوگا، ہمیں باہمی تعاون سے دہشت گردی، انتہا پسندی جیسے مسائل کا حل نکالنا ہے.

    یاد رہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم ایک یوریشیائی سیاسی، اقتصادی اور عسکری تعاون تنظیم ہے، جسے شنگھائی میں سنہ 2001ء میں چین، قازقستان، کرغیزستان، روس، تاجکستان اور ازبکستان کے رہنماؤں نے قائم کیا۔ 2015 میں پاکستان اس تنظیم میں‌ شامل ہوا.


    چیف جسٹس ثاقب نثار نے 12 مئی کیس کی فائل طلب کرلی


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پاکستان شنگھائی تعاون تنظیم کے انسداد دہشت گردی اجلاس کی میزبانی کرے گا

    پاکستان شنگھائی تعاون تنظیم کے انسداد دہشت گردی اجلاس کی میزبانی کرے گا

    اسلام آباد: پاکستان شنگھائی تعاون تنظیم کے انسداد دہشت گردی اجلاس کی میزبانی کرے گا، یہ اجلاس 23 سے 25 مئی کو منعقد ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق شنگھائی تعاون تنظیم کے قانونی ماہرین کا تین روزہ اجلاس کل سے اسلام آباد میں شروع ہو رہا ہے، یہ اس تنظیم کا پاکستان میں پہلا اجلاس ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ ایس سی او کے اس ریجنل اینٹی ٹیررسٹ اسٹرکچر میں قانونی ماہرین شرکت کریں گے، اجلاس میں خطے میں دہشت گردی کے خطرات سے نمٹنے کے لیے غور کیا جائے گا۔

    وزارت خارجہ سے جاری بیان کے مطابق پاکستان جون 2016 میں شنگھائی تعاون تنظیم کا رکن بنا ہے، تب سے یہ پہلی میٹنگ ہے جس کی میزبانی پاکستان کر رہا ہے۔

    دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ اجلاس میں رکن ممالک میں تعاون اور رابطے بڑھانے پر بھی غور کیا جائے گا، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ایس سی او کے اقدامات کی حمایت کرتا ہے۔

    فارن آفس نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان اسلام آباد میں شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے وفود کو تہ دل سے خوش آمدید کہتی ہے۔

    پاکستان شنگھائی تعاون تنظیم کا مستقل رکن بن گیا


    اسلام آباد میں منعقد ہونے والی اس اینٹی ٹیررازم کانفرنس میں شرکت کے لیے بھارت بھی اپنا وفد پاکستان بھیجے گا جو دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان حالیہ تناؤ کی صورت حال میں ایک اہم پیش رفت ہے۔

    دفتر خارجہ کے مطابق اس کانفرنس میں آٹھ ممالک سے قانونی ماہرین شرکت کریں گے جن میں چین، قازقستان، کرغیزستان، بھارت، روس، تاجکستان، ازبکستان اور پاکستان شامل ہیں۔ کانفرنس میں ریجنل اینٹی ٹیررسٹ اسٹرکچر کی ایگزیکٹو کمیٹی کے نمائندگان بھی شرکت کریں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • وزیر دفاع نے افغانستان میں داعش کی موجودگی کو خطے کے لیے خطرہ قرار دے دیا

    وزیر دفاع نے افغانستان میں داعش کی موجودگی کو خطے کے لیے خطرہ قرار دے دیا

    بیجنگ: پاکستان کے وزیر دفاع خرم دستگیر نے کہا ہے کہ افغانستان میں داعش کی موجودگی خطے کے لیے عدم تحفظ کا باعث ہے، پاکستان نے اپنی سرزمین سے دہشت گردی ختم کردی ہے۔

    وہ چین کے دارالحکومت بیجنگ میں شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے دفاع کے اجلاس سے خطاب کرر ہے تھے، اجلاس میں انھوں نے پاکستانی وفد کی قیادت کی۔ وفد میں ڈائریکٹر جنرل جوائنٹ اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل ظفرملک، ڈی جی ظہور احمد، بیجنگ میں پاکستان کے ڈیفنس اتاشی بریگیڈیئر احمد بلال شامل تھے۔

    وفاقی وزیر دفاع خرم دستگیر خان نے اجلاس کے شرکا کو پاکستان میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنے ہزاروں شہریوں اور فوجیوں کی جانی قربانی سے آگاہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے 120 ارب ڈالرز سے زائد نقصان اٹھایا، دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پارلیمنٹ نے جامع قومی لائحہ عمل اپنایا۔

    [bs-quote quote=” دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پارلیمنٹ نے جامع قومی لائحہ عمل اپنایا” style=”style-2″ align=”left” author_name=”خرم دستگیر” author_job=”وفاقی وزیر دفاع” author_avatar=”https://arynewsudweb.wpengine.com/wp-content/uploads/2018/04/khurram-dastagir-khan.jpg”][/bs-quote]

    وزیر دفاع نے کہا کہ خطے کو متعدد قسم کے مسائل کا سامنا ہے جن میں شدت پسندی، غربت، واٹرمینجمنٹ نہ ہونے جیسے مسائل، منشیات، پناہ گزینوں، انسانی اسمگلنگ اور سرحدوں کے مسائل شامل ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کو باہمی مسائل کا بھی سامنا ہے لیکن ان مسائل سے ہمارے اجتماعی کام میں کوئی رکاوٹ نہیں آنی چاہیے۔ خیال رہے کہ ایک روز قبل بیجنگ میں شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کونسل کا اجلاس منعقد ہوا تھا جس میں پاکستان کی نمائندگی وزیرخارجہ خواجہ محمد آصف نے کی۔

    پولینڈ کے وزیر دفاع خرم دستگیر کی دعوت پر پاکستان آئیں گے

    دوسری طرف شنگھائی تعاون تنظیم کے سولہویں سربراہ اجلاس میں شرکت کے لیے آج وزیر اعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی روس روانہ ہوں گے۔ پاکستان کی شمولیت کے بعد شنگھائی تعاون تنظیم کے کل ارکان کی تعداد آٹھ ہو گئی ہے، جن میں چین، روس، قازقستان، کرغزستان، تاجکستان، ازبکستان، پاکستان اور بھارت شامل ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • وزیراعظم شاہد خاقان کی چینی ہم منصب سے ملاقات، اہم امور پرتبادلہ خیال

    وزیراعظم شاہد خاقان کی چینی ہم منصب سے ملاقات، اہم امور پرتبادلہ خیال

    سوچی : وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ چین کی دوستی ہمالیہ کی چوٹیوں سے بلند اور بحیرہ عرب سے زیادہ گہری ہے اور یہ دوستی معاشی بندھن میں بندھ چکی ہے جس سے دونوں ملکوں کے عوام کے مالی حالات اور معیار زندگی میں انقلاب برپا ہوگا.

    وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ان خیالات کا اظہار روس کے شہر سوچی میں چین کے ہم منصب سے ملاقات کے دوران کیا جہاں انہوں نے چینی ہم منصب کو کمیونسٹ پارٹی کے 19 ویں کانگریس کے کامیاب انعقاد اور پولیٹیکل بیورومیں دوبارہ منتخب ہونے پر دلی مبارک باد پیش کی.

    اس موقع پر وزیراعظم پاکستان نے چین کو اہم معاملات بشمول ون چائنا پر اپنی حکومت کی حمایت کےعزم کا اعادہ کرتے ہوئے اس پروجیکٹ کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا اور ہر قسم کے تعاون کی یقین دہائی کرائی.

    چینی وزیراعظم نے وزیراعظم شاہد خاقان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اسٹریٹجک شراکت داری جاری رکھنے کےعزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی شنگھائی تعاون تنظیم میں رکنیت خطے کیلئے معاون ثابت ہوگی.

    جس پر وزیراعظم پاکستان نے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ چین کی زیر قیادت شنگھائی تعاون تنظیم قابل تعریف اور مؤثرکردار ادا کرر ہی ہے اور پاکستان شنگھائی تعاون تنظیم کے اہداف کے حصول میں چین کی ہر ممکن معاونت کرے گا.

    دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے شنگھائی تعاون تنظیم میں قریبی تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا اور سیاسی، معاشی، تجارتی، دفاعی و اسٹریٹجک شعبوں میں تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا.

  • پاکستان کو شنگھائی تعاون تنظیم کی مستقل رکنیت مل گئی

    پاکستان کو شنگھائی تعاون تنظیم کی مستقل رکنیت مل گئی

    اوفا : پاکستان کو شنگھائی تعاون تنظیم کی مستقل رکنیت مل گئی، تنظیم میں بھارت کو بھی شامل کیا گیا ہے، تفصیلات کے مطابق پاکستان نے ایک اور کامیابی حاصل کرلی، شنگھائی تعاون تنظیم کی مستقل رکنیت مل گئی، بھارت کو بھی شامل کرلیا گیا۔ پاکستان اور بھارت کو شنگھائی تعاون تنظیم کی مستقل رکنیت دیدی گئی ہے۔

    شنگھائی تنظیم تعاون کے رکن ممالک کے سربراہوں نے پاکستان اور بھارت کو تنظیم کی رکنیت دیئے جانے کے عمل کے آغاز کے بارے میں دستاویز پر دستخط کئے۔اس دستاویز پر روس، چین، قزاقستان، کرغزستان، تاجکستان اور ازبکستان کے سربراہوں نے دستخط کئے۔ اس سے قبل پاکستان اور بھارت کو شنگھائی تعاون تنظیم میں مبصر کا درجہ حاصل تھا۔

    ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق روس کے شہر اوفا میں جاری شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں پاکستان کو مستقل رکنیت دے دی گئی، بھارت کو بھی ایس سی او میں شامل کرلیا گیا ہے۔ وزیراعظم نواز شریف نے شنگھائی تعاون تنظیم اور برکس کے اجلاسوں میں خصوصی طور پر شرکت کی۔

    واضح رہے کہ پاکستان کو رکنیت ملنے کے بعد پانچ ممالک پر مشتمل تنظیم میں ایک اور ممبر کا اضافہ ہو گیا ہے۔ دفاعی تعاون کیلئے 1996ء میں چین، روس، ازبکستان اور قازقستان نے شنگھائی فائیو کے نام سے ایک گروپ تشکیل دیا تھا جس کا نام بعد میں تبدیل کرکے شنگھائی تعاون تنظیم رکھ دیا گیا۔