Tag: شوکت ترین

  • شوکت ترین کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع

    شوکت ترین کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع

    اسلام آباد: شوکت ترین کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کر دی گئی۔

    ایف آئی اے ذرائع کے مطابق سابق وزیر خزانہ شوکت ترین پر غداری کے مقدمے کے کیس میں‌ انھیں اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کر دی گئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اشتہاری قرار دینے کے بعد ان کی گرفتاری کے لیے اقدامات کیے جائیں گے، اور ملزم شوکت ترین کی گرفتاری کے لیے انٹرپول سے مدد لی جائے گی۔

    سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کیخلاف مقدمہ درج

    ایف آئی اے کے مطابق شوکت ترین کی آڈیو لیک پر ان کے خلاف مقدمہ درج ہے۔

    واضح رہے کہ شوکت ترین کی آئی ایم ایف سے تعاون نہ کرنے کے حوالے سے آڈیو لیک ہوئی تھی، یہ آڈیو شوکت ترین کی سابق وزیر خزانہ کے پی تیمور سلیم جھگڑا اور محسن لغاری کے ساتھ ٹیلی فونک گفتگو پر مبنی تھی۔

    ایف آئی اے نے اس گفتگو پر سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے، یہ مقدمہ دفعہ 124 اے اور 505 کے تحت درج کیا گیا ہے۔

  • شوکت ترین کی آئندہ چند دنوں میں گرفتاری کا امکان

    شوکت ترین کی آئندہ چند دنوں میں گرفتاری کا امکان

    اسلام آباد : سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کی آئندہ چند دنوں میں گرفتاری کا امکان ہے، ایف آئی اے نے شوکت ترین کے خلاف انکوائری مکمل کرلی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آڈیو لیک کے معاملے پر سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کی گرفتاری کا امکان ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت کے وزیرخزانہ کے خلاف انکوائری مکمل کرلی گئی ہے، ایف آئی اے آئندہ چند دنوں میں کارروائی کرے گی۔

    خیال رہے شوکت ترین کی آئی ایم ایف کے حوالے سے آڈیو سامنے آئی تھی، جس میں شوکت ترین اور وزیر خزانہ خیبر پختون خوا تیمور سلیم جھگڑا گفتگو کررہے تھے۔

    مزید پڑھیں : شوکت ترین کو گرفتارکرنے کی اجازت دے دی، وزیر داخلہ

    گذشتہ روز کراچی کے دورے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنااللہ نے کہا تھا کہ ایف آئی اے کو شوکت ترین کوگرفتارکرنے کی اجازت دیدی ہے، سابق وزیر خزانہ عمران خان کی باتوں میں آگئے، شوکت ترین نے جو کیا اس کی سزا انہیں ضرور ملےگی۔

    رانا ثنا اللہ نے کہا کہ شوکت ترین عمران خان کے بہکاوے میں آگئے تھے، ایف آئی اے نے آڈیو لیک کی تحقیقات مکمل ہونے کے بعد سابق وزیر خزانہ کی گرفتاری کی اجازت مانگی جو حکومت نے دے دی ہے۔

  • "ریکوڈک معاہدے میں قمر باجوہ نے مجھے ہیرو قرار دیا تھا”

    "ریکوڈک معاہدے میں قمر باجوہ نے مجھے ہیرو قرار دیا تھا”

    کراچی : ایک کالم نگار کی جانب سے قمر جاوید باجوہ سے گفتگو پر مبنی تحریر کی اشاعت کے معاملے پر سابق وزیر خزانہ نے اپنے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

    سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ مجھے یقین نہیں ہے کہ قمرجاوید باجوہ نے ان سے ان خیالات کا اظہار کیا ہوگا۔

    اس حوالے سے اپنے بیان میں ان کا کہنا ہے کہ ریکارڈ کی درستی کیلئے عوام کے سامنے کچھ حقائق عرض کرنا چاہتا ہوں،31مارچ2022کو ریکوڈک ڈیل فائنل کی تو قمرباجوہ نے مجھے ہیرو قرار دیا تھا۔

    شوکت ترین نے کہا کہ اس وقت دعویٰ کیا گیا کہ نیب کے8ارب کے مقدمے کے خاتمے میں فیض حمید نے میری مدد کی، قمرجاوید باجوہ کا یہ تاثر خلاف حقیقت اور کسی قدر مضحکہ خیر ہے،

    انہوں نے کہا کہ کالم نگار کے مطابق قمر باجوہ بطور وزیرخزانہ میری تعیناتی سے ناخوش تھے اور ان کو اعتراض تھا کہ میں چھوٹا بینک چلاتا ہوں اس لیے معیشت کو بٹھا دوں گا، تو عرض ہے کہ 46سالہ کیریئر کے دوران کئی ممالک میں بینک امور کی نگرانی کرچکا ہوں۔

    شوکت ترین نے کہا کہ میں نے 3سال کی قلیل مدت میں دیوالیہ پن کے شکار حبیب بینک کو دوبارہ پاؤں پر کھڑا کیا، میں نے 6برس کی مدت میں یونین بینک کی حالت کو بھی مکمل طور پر بدلا، قمر باجوہ شاید بھول چکے ہیں کہ سال 2008میں بھی ڈوبتی معیشت کو مستحکم کیا تھا۔

    سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ کسی مالی کرپشن کے الزام کے بغیر 4رینٹل پاورز کا معاملہ مجھ پر تھونپا گیا، میں نے رینٹل کمپنیز کو اضافی 7فیصد ایڈوانس کی فراہمی کی منظوری دی، میں پیپلزپارٹی کی رینٹل پاور پالیسی پر روز اول سے خلاف تھا۔

    انہوں نے کہا کہ میرے اصرار پر اے ڈی بی کی جانب سے آڈٹ کیا گیا اور منصوبہ روکا گیا، اس وقت کے چیف جسٹس نے مجھے بھی تحقیقات میں شامل ہونے کی ہدایت کی، درحقیقت شرائط میں تبدیلی سے حکومت کے 292ارب روپے کے بچت کی۔

    ان کا کہنا تھا کہ سال 2019میں وزیراعظم نے ذمے داری سونپنے کا کہا تو میں نے معذرت کی، معذرت کا سبب یہ تھا کہ میرے خلاف مقدمے پر7سال سے کارروائی نہیں ہوئی تھی، میری واحد کوشش میرٹ پر کارروائی کو تیز کرنا تھا، مقدمات پر کارروائی آگے بڑھی تو صرف میں نہیں بلکہ دوسروں کو بھی ریلیف ملا۔

    شوکت ترین نے بتایا کہ جب میں نے ملکی معیشت سنبھالی تو یہ کورونا کے اثرات سے نکل رہی تھی، جب وزیرخزانہ بنا تو ملک میں معاشی نمو اور نوکریوں کی اشد ضرورت تھی، ہمارے اقدامات سے عالمی مہنگائی کے باوجود معیشت نے ہمہ جہت ترقی کی۔

    انہوں نے کہا کہ برآمدات، ٹیکسز، ترسیلات، فراہمی روزگار سمیت شعبہ جات میں ترقی ملی، عدم اعتماد سے پہلے زرمبادلہ ذخائر 16.4ارب، افراط زر 12.7فیصد تھا، پی ڈی ایم حکومت نے ہماری کارکردگی کو17سال کی بہترین کارکردگی قرار دیا اور سروے میں بھی چھاپا۔

    سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ عالمی کموڈیٹی سپرسائیکل کے باعث ہماری برآمدات میں اضافہ ہوا، فروری 2022تک ہم کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو ماہانہ 700ملین ڈالر تک کم کر چکے، ہماری کاوشوں کے باعث افراط زر 12.7فیصد تک محدود ہوچکا تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمیں علم تھا کہ کموڈیٹی سپرسائیکل کے اثرات آہستہ آہستہ ختم ہو جائیں گے، ہمیں یہ بھی علم تھا کہ روس سے سستے تیل، گیس اور گندم کی درآمدات سے بوجھ کم ہوگا، تیل کی قیمتیں بھی ہمارے دور میں110سے کم ہو کر 84ڈالرفی بیرل تک آچکی تھیں۔

    شوکت ترین کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے دور میں ٹیکس وصولیوں میں 42فیصد اضافہ براہ راست ٹیکسز سے کیا گیا، اس میں36فیصد سیلز ٹیکس اور اس سے کہیں کم کسٹم ڈیوٹی تھی۔

  • ‘ابھی پیٹرول، ڈیزل، گیس ، بجلی مزید مہنگے ہوں گے’

    ‘ابھی پیٹرول، ڈیزل، گیس ، بجلی مزید مہنگے ہوں گے’

    اسلام آباد : سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کہے گا ہمیں کرنا پڑے گا، پیٹرول۔ ڈیزل، گیس ،بجلی مزید مہنگے ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے پاس اس وقت 3.1 ارب ڈالر کے ذخائر موجود ہیں، اس میں 7،8ارب ڈالر وہ ہیں جو ہم نے ڈپازٹ کی صورت میں لیے تھے جبکہ زرمبادلہ ذخائر میں کھاتےداروں کے ڈالر بھی موجود ہیں۔

    شوکت ترین کا کہنا تھا کہ ہم خسارے میں یہ بہت بڑا بحران ہے آئی ایم ایف کے علاوہ چارہ نہیں، آئی ایم ایف سے مذاکرات کریں جوبھی سہولت لے سکتے ہیں لیں۔

    سابق وزیر نے کہا کہ اسحاق ڈاراورمفتاح اسماعیل اس جگہ پر لے آئے کہ آئی ایم ایف کےعلاوہ راستہ نہیں، دونوں نے پہلے آتے ہی واویلا مچا دیا،آئی ایم ایف کے پاس جانےمیں دیرلگائی۔

    پی ٹی آئی دور حکومت کا حوالہ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس 13.2ارب ڈالر کے زرمبادلہ ذخائرموجود تھے، ہمارے آخری سال معیشت6 فیصد کی شرح سےترقی کررہی تھی ، مفتاح اسماعیل واویلانہ مچاتے توصورتحال الگ ہوتی۔

    زرمبادلہ ذخائر سے متعلق شوکت ترین نے بتایا کہ 9ارب ڈالر6 ماہ میں گرگئے جس کی وجہ سے روپے کی قدر گری ، روپے کی قدرگرنے کی وجہ سےآئی ایم ایف بھی پیچھے ہٹ گیا۔

    سابق وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے پاس جانے میں تاخیرکی وجہ سے معیشت کو نقصان پہنچا، دوست ممالک نے بھی قرضہ نہیں دیاسب نے آئی ایم ایف سے لنک کیا۔

    اسحاق ڈار کے دعویٰ پر انھوں نے کہا کہ اسحاق ڈارنے آتے ساتھ ہی کہا کہ روپے کی قدر200 سے نیچے ہونی چاہیے اور آئی ایم ایف کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کربات کروں گا۔

    شوکت ترین کا کہنا تھا کہ یہ ہی وجہ ہےآئی ایم ایف آج آپ کی مجبوری کا فائدہ اٹھا رہا ہے، امریکا اور اتحادیوں کے ساتھ ہیں تو آئی ایم ایف بھی مدد کرتا ہے۔

    مالی خسارے سے متعلق انھوں نے بتایا کہ اس وقت پاکستان کو 2 سے ڈھائی ٹریلین روپے مالی خسارے کا سامناہے، بجلی کی قیمت، ٹیکس اور پی ڈی ایل کی مدت میں خسارے کا سامناہے۔

    سابق وزیر کا کہنا تھا کہ تیل کی قیمتوں میں جو35 روپے بڑھائے گئے یہ کچھ بھی نہیں ہے، بجلی کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا ٹیکسز بڑھائیں گے اور سبسڈی ختم کرائی جائے گی۔

  • ‘ڈالر کی اونچی اڑان ، ایک ہی دن میں قرضوں میں 2.4 کھرب روپے کا اضافہ’

    اسلام آباد : سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ ایک ہی دن میں قرضوں میں 2.4 کھرب روپے کا اضافہ ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے سماجی رابطے جکی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ پی ٹی آئی دور میں روپے کی قدر میں کمی سے قرض کاحجم بڑھا گیا تھا، پی ڈی ایم پارٹیاں ہمارے خلاف احتجاج میں گئی تھیں، اب ایک ہی دن میں قرضوں میں 2.4 کھرب روپے کا اضافہ ہوا۔

    شوکت ترین کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار صاحب نے تو ریٹ کو 200 فی ڈالر کم کرنے کا وعدہ کیا کیا وہ کوئی وعدہ پورا کر سکتا ہے؟

    دوسری جانب ماہر معاشیات مزمل اسلم نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ایک دن میں سب سے زیادہ 20 روپےکی قدرمیں کمی سے قرضوں میں 2600 ارب روپےکا اضافہ ہوگا، ہمیں شہباز شریف اوراسحاق ڈار کا شکریہ ادا کرنا چاہیے۔

  • ’آئی ایم ایف نے کہہ دیا ٹیکسز نہیں لگائیں گے تو مذاکرات نہیں کرینگے‘

    ’آئی ایم ایف نے کہہ دیا ٹیکسز نہیں لگائیں گے تو مذاکرات نہیں کرینگے‘

    اسلام آباد: سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے کہہ دیا ٹیکسز نہیں لگائیں گے تو مذاکرات نہیں کریں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’دی رپورٹرز‘ میں سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ آئی ایم ایف بات کرنے کے لیے تیار نہیں اور مطالبات بھیج رہا ہے، معاشی صورت حال کو موجودہ حکومت نے برے طریقے سے چلایا۔

    شوکت ترین نے کہا کہ آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات پر 17 فیصد ٹیکس لگائیں، آئی ایم ایف نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ گیس کی قیمتیں 45 فیصد تک بڑھائیں اگر اس حد تک ٹیکس لگیں گے تو ’طوفان بدتمیزی‘ کس طرف جائے گا۔

    انہوں نے بتایا کہ ہمارے دور میں مہنگائی 14 سے 15 فیصد تک تھی اب 30 فیصد سے زائد ہے اور دو دنوں میں پاکستان کا رسک 62 فیصد سے 75 فیصد پر چلا گیا ہے، رسک 75 فیصد تک بڑھنا الارمنگ ہے کیونکہ قرضے نہیں ملیں گے۔

    شوکت ترین کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنے قرضے بروقت ادا نہیں کرسکے گا جبکہ پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ حکومت کو ایک ہزار ارب کے ٹیکس لگانا ہوں گے۔

    سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ مارکیٹ ماہرین و ہینڈلر بھی معاشی صورت حال کا جائزہ لے رہے ہوتے ہیں انہی کی رائے پر کسی ملک کا رسک طے کیا جاتا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ موجودہ حکومت اب تک 800 ارب روپے کے ٹیکس لگا چکی ہے۔

  • ’سابق وزیر اعظم پر قاتلانہ حملہ ہوا اور وہ ایف آئی آر بھی درج نہیں کروا سکتے‘

    ’سابق وزیر اعظم پر قاتلانہ حملہ ہوا اور وہ ایف آئی آر بھی درج نہیں کروا سکتے‘

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رکن شوکت ترین کا کہنا ہے کہ مہذب معاشروں میں ایسا نہیں سنا کہ سابق وزیر اعظم پر قاتلانہ حملہ ہو اور وہ ایف آئی آر نہ درج کروا سکے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ اور پاکستان تحریک انصاف کے رکن شوکت ترین نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ مہذب معاشروں میں ایسا نہیں سنا کہ کسی پر قاتلانہ حملہ ہو اور وہ ایف آئی آر نہ درج کروا سکے۔

    شوکت ترین کا کہنا تھا کہ واقعے میں ایک شخص قتل ہوا اور سابق وزیر اعظم سمیت متعدد افراد زخمی ہوئے۔

    سابق وزیر کا مزید کہنا تھا کہ چیف جسٹس اور سپریم کورٹ نوٹس لیں اور اس پر کارروائی کریں۔

  • 2013 سے 2018 کے دوران ہزاروں فیکٹریاں بند ہوئیں: شوکت ترین

    2013 سے 2018 کے دوران ہزاروں فیکٹریاں بند ہوئیں: شوکت ترین

    اسلام آباد: سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ سنہ 2013 سے 2018 کے دوران قوم کو 33 ارب روپے کا ٹیکہ لگایا گیا، 50 ہزار فیکٹریاں بند ہوئیں اور برآمدات میں 10 ارب کی کمی ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے معیشت اور خارجہ پالیسی پر منعقدہ سمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سنہ 2013 سے 2018 کے دوران برآمدات میں 10 ارب کی کمی ہوئی۔

    شوکت ترین کا کہنا تھا کہ ان 5 سالوں میں قوم کو 33 ارب روپے کا ٹیکہ لگایا گیا، اس دوران روپے کی قدر مصنوعی طور پر برقرار رکھی گئی، ان 5 سالوں میں 50 ہزار فیکٹریاں بند ہوئیں۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان نے جس طرح کرونا وائرس کے دوران جس طرح ملک کو سنبھالا دنیا نے تعریف کی، عمران خان نے ہاؤسنگ سیکٹر کو آگے بڑھایا۔ ہمارے تیسرے سال میں 5.75 کی جی ڈی پی گروتھ ہوئی۔

    سابق وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن نے مینو فیکچرنگ تباہ کردی تھی، ہمارے دور میں 18 لاکھ افراد کو سالانہ روزگار ملا۔

  • بجلی کے بعد گیس کی قیمتوں میں بھی بڑا اضافہ ، شوکت ترین نے عوام کو خبردار کردیا

    بجلی کے بعد گیس کی قیمتوں میں بھی بڑا اضافہ ، شوکت ترین نے عوام کو خبردار کردیا

    اسلام آباد : سینیٹر شوکت ترین نے خبردار کیا ہے کہ حکومت گیس میں 45 فیصد اضافہ کرنے جارہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹر شوکت ترین نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ریکوڈک میں کچھ نہیں ہورہا تھا،ہم نے جرمانہ ختم کرایا۔

    شوکت ترین کا کہنا تھا کہ عمران خان کی کوروناپالیسزکودنیانےسراہا، دنیاکے3بہترین ملکوں میں پاکستان کانام تھا، 2020سے21کےدوران گروتھ ریٹ6 فیصد تھی۔

    سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ ہم یہ ساری چیزیں کر رہے تھے اوررجیم چینج ہوگئی ، اس وقت گروتھ 2 فیصد بھی نہیں ہوگی ،ڈالر 233 کا ہوگیا ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ مہنگائی کی شرح 15 فیصد تھی وہ آج 45فیصدہے ،جس کی کمائی 22 ہزار ہے اس کو 20 ہزار کا بل آرہا ہے۔

    شوکت ترین نے خبردار کیا کہ یہ لوگ گیس میں 45 فیصد اضافہ کرنے جا رہے ہیں۔

    سابق وزیر کا کہنا تھا کہ آٹا 110روپے کلو ہوگیا ہے،غریب آدمی پس رہاہے، صحت کارڈ بند کردیاگیااس کی ٹیپ بھی آگئی ہے، احساس اور جوان پروگرام بند کر دیا گیا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ لوگ آکرکہنےلگےتحریک انصاف والے سرنگیں بچھاکر گئے ہیں، آئی ایم ایف کےبغیرکچھ نہیں ہوسکتا، لیں آئی ایم ایف بھی آگیااب کیوں روپیہ نیچےجارہاہے۔

    موجودہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے شوکت ترین نے کہا کہ آپ کی ایکسپورٹس گر رہی ہیں،اس وقت تباہ کن صورت حال ہے، ان مسائل سےنکلنےکیلئےفوری الیکشن ضروری ہیں۔

  • ‘ ٹی وی پرملنے والی خبروں پر چلوں تو میری زندگی ختم ہوجائے گی’

    ‘ ٹی وی پرملنے والی خبروں پر چلوں تو میری زندگی ختم ہوجائے گی’

    اسلام آباد: سابق وزیرخزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ ٹی وی پر ملنے والی خبروں پر چلوں تو میری زندگی ختم ہو جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیرخزانہ شوکت ترین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ایف آئی اےمیں اس لیےنہیں جا رہامیرےپاس نوٹس نہیں ، ٹی وی پرملنےوالی خبروں پرچلوں تومیری زندگی ختم ہوجائے گی، ایف آئی اےکوکہانوٹس بھیج دیں ضرور جاؤں گا۔

    شوکت ترین کا کہنا تھا کہ میثاق معیشت کی بات الیکشن سمیت جامع تناظرمیں کی، نئی حکومت اوراپوزیشن بیٹھ کربات کرے، آج میرا کمیٹی میں رویہ تعاون والا رہا۔

    ڈالر کی قیمت کے حوالے سے سابق وزیر نے کہا کہ حکومت مارکیٹ کو توقع کے مطابق روڈ میپ دے ، لوگوں کے اعتماد کیلئے ڈالر کے ذخائر کا پوچھا ،ڈالر کی قدر کا تعین مارکیٹ پر چھوڑنا تحریک انصاف کا فیصلہ نہیں تھا ، ڈالر کی قدر کا تعین مارکیٹ پر چھوڑنا آئی ایم ایف کا فیصلہ تھا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ روپے کومتوازن کرنا پڑتا ہےاسٹیٹ بینک کومارکیٹ میں ڈالر ڈالنے پڑتے ہیں ، پیسہ نہ ہونے کی وجہ سے روپے کی قدر بغیر کنٹرول گر رہی ہے۔

    صحافی نے سوال کیا موجود معاشی صورتحال میں عمران خان کو احتجاج کی کال واپس لینے کی تجویز دینگے؟ جس پر انھوں نے کہا کہ یہ سیاسی معاملہ ہے خان صاحب ہی فیصلہ لیں گے۔

    شوکت ترین کا کہنا تھا کہ ملک میں موجودہ معاشی حالات سیاسی عدم استحکام کی وجہ سےہیں، موجودہ حکومت بھی کہتی ہے سیاسی عدم استحکام سےمعاشی حالات خراب ہوئے ، واحد حل انتخابات ہیں۔