Tag: شوکت ترین

  • آڈیو لیک کا معاملہ : ایف آئی اے نے شوکت ترین کو  ایک اور نوٹس جاری کردیا

    آڈیو لیک کا معاملہ : ایف آئی اے نے شوکت ترین کو ایک اور نوٹس جاری کردیا

    اسلام آباد : وفاقی تحقیقاتی ایجنسی نے آڈیو کال لیک ہونے کے معاملے پر سابق وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کو کل پھر طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے میں آڈیو لیک سے متعلق طلبی پر سینیٹر شوکت ترین پیش نہیں ہوئے۔

    جس کے بعد وفاقی تحقیقاتی ایجنسی نے آڈیو کال لیک ہونے کے معاملے پر سابق وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کو طلبی کا ایک اور نوٹس جاری کردیا۔

    نوٹس میں ایف آئی اے نے شوکت ترین کو کل 21 ستمبر کو صبح 10 بجے پیش ہونے کی ہدایت کی ہے۔

    ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ پیش نہ ہونے پردفعہ 174 کے تحت کارروائی کی جائے گی۔

    گزشتہ ماہ شوکت ترین اور وزیر خزانہ خیبر پختون خوا تیمور سلیم جھگڑا کے درمیان کال کی آڈیو لیک ہو گئی تھی۔

    آڈیو کال میں شوکت ترین نے تیمور جھگڑا سے سوال کیا کہ آپ نے خط بنا لیا؟ تیمور جھگڑا نے جواب دیا کہ میرے پاس پرانا خط ہے، راستے میں ہوں بنا کر آپ کو بھیجتا ہوں۔

    شوکت ترین نے کہا کہ خط میں پہلا اور بڑا پوائنٹ ہو گا، سیلاب نے کے پی کا بیڑہ غرق کر دیا ہے، متاثرہ علاقوں کی بحالی کیلئے پیسہ چاہیے، میں نے لغاری کو بھی کہہ دیا ہے، اس نے بھی یہی کہا کہ ہمیں بہت پیسے خرچ کرنے پڑیں گے۔

    تیمور جھگڑا کا کہنا تھا کہ ویسے یہ بلیک میلنگ کا حربہ ہے، پیسے تو کسی نے ویسے ہی نہیں چھوڑنے، میں نے تو پیسے نہیں چھوڑنے، پتہ نہیں لغاری پیسے چھوڑے گا یا نہیں۔

    جس پر شوکت ترین نے کہا کہ آپ نے پیسے نہیں چھوڑنے تو اس سے بھی نہیں چھڑوائیں گے، آج یہ خط لکھ کر آئی ایم ایف والی ایشٹرس کو کاپی بھیج دیں گے تاکہ ان کو پتہ چلے یہ جو پیسے ہم سے رکھوا رہے تھے وہ پیسے ہم لیں گے۔

    اس پر تیمور جھگڑا نے بتایا کہ میں یہاں پر آئی ایم ایف کے نمبر ٹو کو جانتا ہوں، میں اس سے معلومات لیتا رہا ہوں، مجھے محسن نے بھی فون کیا تھا، اس سے بھی بات ہوئی تھی، خان صاحب اور محمود خان نے کہا تھا ہمیں اکٹھے پریس کانفرنس کرنی چاہیے۔

    شوکت ترین نے جواب دیا کہ وہ پریس کانفرنس نہیں ہونی وہ یہ تھا کہ یہ ہم کرلیں گے، اس کے بعد ہم پیر کو سیمینار کریں گے، اس پر پریس کانفرنس کرنی ہے تو وہ بھی ہم کر سکتے ہیں پہلے خط بھیج دیں۔

    جس پر تیمور جھگڑا کا کہنا تھا کہ ٹھیک ہے پہلے خط بھیجتے ہیں۔

  • ‘ڈالر کی قیمت مزید بڑھے گی لیکن نہیں بتا سکتا کہاں تک جائے گی’

    ‘ڈالر کی قیمت مزید بڑھے گی لیکن نہیں بتا سکتا کہاں تک جائے گی’

    اسلام آباد : سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ ڈالر کی قیمت مزید بڑھے گی لیکن نہیں بتاسکتا کہاں تک جائے گی کیونکہ پھر ذخیرہ اندوزی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام دی رپورٹرز میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے پٹرول اور بجلی سستی کی تو فنڈز بھی رکھے ، کمپنیوں کے بھی ڈویڈنڈ سے ہمیں فنڈزحاصل ہوئے۔

    سابق وزیر خزانہ نے بتایا کہ کہ 100ارب روپے ہم نے پی ایس ڈی پی میں کٹوتی سے حاصل کیے تھے، موجودہ حکومت کی نااہلی تھی انہوں نے ڈیڑھ ماہ کوئی فیصلہ ہی نہیں کیا۔

    شوکت ترین کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف نے موجوہ حکومت کو پروگرام ختم کرنے کی تنبیہ کی تھی، ہمارے دور میں برآمدات، ٹیکس وصولی، ترسیلات زرتاریخی زیادہ رہیں ، ہم نے آئی ایم ایف کو بتایا تھا سستا پٹرول اور بجلی کی سبسڈی کیسے دیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ سیاسی بے یقینی سے معاشی عدم استحکام پیدا ہوتا ہے، آئی ایم ایف سے معاہدہ ہوگیا، پیسے بھی آگئے پھر کیوں ڈالر بڑھ رہا ہے؟ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کی وجہ سے جو ڈالر موجود ہیں، وہ بھی نکل جائیں گے۔

    سابق وزیر کا کہنا تھا کہ ڈالر کی قیمت مزید بڑھے گی لیکن میں نہیں بتاسکتا کہاں تک جائے گی، ڈالر کی بڑھتی قیمت اس لیے نہیں بتانا چاہتا ہوں کیوں پھر ذخیرہ اندوزی ہوگی۔

    شوکت ترین نے کہا کہ پی ٹی آئی کا مؤقف ہے مہنگائی کی بڑی وجہ حکومت پراعتماد نہیں ہے، دوست ممالک بھی آگے اس لیے نہیں آرہے کیونکہ موجودہ حکومت پراعتماد نہیں۔

    مہنگائی کے حوالے سے ان کا مزید کہنا تھا کہ مہنگائی پہلےسےموجود،سیلاب کی وجہ سےقحط کاخدشہ ہے، مہنگائی کےساتھ غذاکابحران ہو تو لوگ سڑکوں پرنکل سکتےہیں، مشکلات حالات میں دوست ممالک مدد کرتے ہیں لیکن دوست ممالک بھی پاکستان میں سیاسی عدم استحکام کودیکھ رہے ہیں۔

    سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ ملٹی نیشنل کمپنیاں بھی پاکستان تب آئیں گے جب مارکیٹ حکومت پراعتماد کرے، سیاسی استحکام ہوگا تو عالمی سطح پر بھی پاکستان کی مدد کیلئے لوگ آگے آئیں گے۔

    شوکت ترین کا کہنا تھا کہ سیاسی استحکام ہوگا تو تمام مسائل حل کی طرف جائیں گے اور سیاسی استحکام کیلئے شفاف الیکشن ناگزیر ہیں اور کوئی راستہ نہیں ہے۔

  • شوکت ترین کی تیمور سلیم جھگڑا سے بھی گفتگو منظر عام پر آگئی

    شوکت ترین کی تیمور سلیم جھگڑا سے بھی گفتگو منظر عام پر آگئی

    اسلام آباد : سابق وزیرخزانہ شوکت ترین کی وزیرخزانہ پنجاب محسن لغاری کے بعد وزیرخزانہ کے پی تیمور سلیم جھگڑا سے بھی گفتگو منظرعام پر آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیرخزانہ شوکت ترین کی وزیرخزانہ کے پی تیمور سلیم جھگڑا سے بھی گفتگو منظرعام پر آگئی۔

    جس میں شوکت ترین نے تیمور جھگڑا سے سوال کیا آپ نے خط بنا لیا؟ تیمور سلیم جھگڑا نے جواب دیا میرے پاس پرانا خط ہے، راستے میں ہوں بنا کر آپ کو بھیجتاہوں۔

    شوکت ترین نے کہا خط میں پہلا اور بڑا پوائنٹ ہوگا، سیلاب نے کے پی کا بیڑہ غرق کردیا ہے، متاثرہ علاقوں کی بحالی کیلئے پیسہ چاہیے، میں نے لغاری کو بھی کہہ دیا ہے، اس نے بھی یہی کہا ہمیں بہت پیسے خرچ کرنے پڑیں گے۔

    تیمور سلیم جھگڑا کا کہنا تھا کہ ویسے یہ بلیک میلنگ کا حربہ ہے، پیسے تو کسی نے ویسے ہی نہیں چھوڑنے، میں نے تو پیسے نہیں چھوڑنے، پتہ نہیں لغاری پیسے چھوڑے گا یا نہیں۔

    شوکت ترین نے کہا آپ نے پیسے نہیں چھوڑنے تو اس سے بھی نہیں چھڑوائیں گے، آج یہ خط لکھ کر آئی ایم ایف والی ایشٹرس کو کاپی بھیج دیں گے تاکہ ان کو پتہ چلے یہ جو پیسے ہم سے رکھوا رہے تھے وہ پیسے ہم لیں گے۔

    تیمورسلیم جھگڑا نے بتایا میں یہاں پر آئی ایم ایف کے نمبر ٹو کو جانتا ہوں، میں اس سے معلومات لیتا رہا ہوں، مجھے محسن نے بھی فون کیا تھا،اس سے بھی بات ہوئی تھی، خان صاحب اور محمود خان نےکہا تھا ہمیں اکٹھے پریس کانفرنس کرنی چاہیے۔

    شوکت ترین نے جواب دیا وہ پریس کانفرنس نہیں ہونی وہ یہ تھا کہ یہ ہم کرلیں گے، اس کے بعد ہم پیر کو سیمینار کریں گے، اس پر پریس کانفرنس کرنی ہے تو وہ بھی ہم کرسکتے ہیں پہلے خط بھیج دیں۔

    جس پر تیمور جھگڑا کا کہنا تھا کہ ٹھیک ہے پہلے خط بھیجتے ہیں۔

  • شوکت ترین نے  ڈالر کی قیمت میں اضافے کی وجہ بتادی

    شوکت ترین نے ڈالر کی قیمت میں اضافے کی وجہ بتادی

    اسلام آباد : سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ اسٹیٹ بینک مارکیٹ میں امپورٹرز کو ڈالرنہیں دے رہا، ملک میں سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے ڈالر اوپر جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے ڈالر کی بڑھتی قیمت کے حوالے سے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے حکومت سے معیشت نہیں چال رہی۔

    شوکت ترین کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک مارکیٹ میں امپورٹرز کو ڈالرنہیں دے رہا، ملک میں سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے ڈالر اوپر جا رہا ہے۔

    سابق وزیر خزانہ نے مزید کہا پہلے یہ کہہ رہےتھےمعاشی بارودی سرنگیں بچھادیں، یہ لوگ بیانات کے ذریعے تو اپنا چورن بیچیں گے، اسٹاک مارکیٹ مسلسل گررہی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ حکومت بجلی اورگیس ٹیرف بڑھائیں گے، پیٹرول پر 855 ارب روپے کی لیوی لگادی ہے، جس کے بعد مزید پچاس روپے پیٹرول اور ڈیزل پر بڑھانا ہیں۔

  • اگر ہم نے غلط معاہدہ کیا تو یہ اس کو آگے کیوں لے کرگئے، شوکت ترین کا سوال

    اگر ہم نے غلط معاہدہ کیا تو یہ اس کو آگے کیوں لے کرگئے، شوکت ترین کا سوال

    اسلام آباد : سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے سوال کیا کہ اگر ہم نے غلط معاہدہ کیا تو یہ اس کو آگے کیوں لے کرگئے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف سےپیسےملتےہیں توچیزیں آسان ہونگی، 6 ارب کی 7جگہ ارب ڈالر ملیں گے۔

    شوکت ترین نے سوال کیا کہ یہ کہہ رہےتھے کہ ہم نے غلط معاہدہ کیاتھا ، گرہم نےغلط معاہدہ کیا تویہ اس کوآگے کیوں لےکرگئے۔

    سابق وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ 6 ہفتے تک یہ سوچ بچار کرتے رہے کہ قیمتیں بڑھائیں نہ بڑھائیں، یہ پیٹرولیم لیوی 50روپے فی لیٹرتک لے کر جائیں گے۔

    سابق وزیر نے مزید بتایا کہ انہوں نے کہا ہے کہ گیس کی قیمت47 فیصدتک بڑھادیں گے، ان کے پاس کوئی چوائس نہیں ہے،یہ ان کی نالائقی ہے۔

    نیب قوانین کے حوالے سے شوکت ترین کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف نےنیب قوانین سے متعلق بھی کہہ دیا ہے ، نیب قوانین میں تبدیلی پر ایک کمیٹی بنے گی جو اس کا نفاذ دیکھے گی، نیب قوانین کے اطلاق سےمتعلق نگرانی ہوگی۔

    انھوں نے کہا کہ ہم روس کے پاس جاتے، چھوٹی گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں والوں کو سہولت دیتے، روس نے ہی خط منگوایا تھا ، یہ کیسے کہہ سکتےہیں کہ بات چیت نہیں ہوئی ، بھارت سمیت دیگرممالک روس سےتیل لے رہے ہیں توہم کیوں نہیں۔

    سابق وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ حکومت کو غریبوں پر اضافی پیسہ خرچ کرنا چاہیے، ہم 4 کروڑ 30 لاکھ افراد کے اثاثوں کی تفصیل چھوڑ کر آئے ، ہم اپریل سے ان افراد پر ٹیکس لگانا شروع کر دیتے ہیں۔

    شوکت ترین نے کہا کہ موجودہ حکمران ملک کو صدیوں پیچھے لے کرچلے گئے ہیں، یہ نہیں ہوسکتا کہ ایک شخص ٹیکس دے دوسرا نہ دے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ حکومت سےاب ہڈی اگلی جارہی ہے نہ نگلی جارہی ہے، گزشتہ سال 1400 ارب جمع کیے تھے،اس سال اس کو 1900ارب پر لے جانے کا پروگرام تھا، ہماری ٹیکس وصولی 8 ٹریلین پر ہونی چاہیے تھی۔

    سابق وزیر نے کہا کہ ٹیکس وصولی سے حاصل پیسہ غریبوں کوسبسڈی کی مدمیں دیتے، ہم ٹیکس پرٹیکس نہیں لگاتے، یہ لوگ فکسڈ ٹیکس کی طرف چلے گئے ہیں پاکستان پیچھے چلا گیا ہے۔

  • پٹرول کی قیمت 300 روپے فی لیٹر سے بھی زائد ہونے کا خدشہ

    پٹرول کی قیمت 300 روپے فی لیٹر سے بھی زائد ہونے کا خدشہ

    اسلام آباد : سابق وزیرخزانہ سینٹر شوکت ترین نے پٹرول کی قیمت تین سو روپے فی لیٹر سے بھی زائد ہونے کا خدشہ ظاہر کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیرخزانہ سینٹرشوکت ترین نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ‌ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا آئی ایم ایف موجودہ حکومت سے پیشگی اقدامات چاہتا ہے، آئی ایم ایف پھر اس کو اپنے بورڈ میں لے جانے پر غور کرے گا، 855 ارب پٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی،11فیصدسیلزٹیکس کی شرائط ہیں، یہ لوگ پیٹرول کی قیمت300روپے فی لیٹر سے اوپر کر سکتے ہیں۔

    شوکت ترین کا کہنا تھا کہ بجلی کی قیمتوں میں فوری اضافے کی شرط ہے، صوبوں سے800ارب روپے کے صوبائی سرپلس پر دستخط کئے گئے، صوبوں نے صرف 80 ارب روپے دکھائے۔

    سابق وزیرخزانہ نے مزید کہا کہ اہم بات یہ ہےانسدادبدعنوانی قوانین کا جائزہ لینےکیلئےٹاسک فورس قائم کریں، یہ پی ڈی ایم حکومت کیلئے بہت چیلنجنگ ہوگا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت نے بدعنوانی سے متعلق عملی طورپرنیب قانون سےان شقوں کومنسوخ کردیا ہے لیکن آئی ایم ایف یہ سب قرض دینے سے پہلے کارروائیوں کے طور پر دیکھے گا۔

  • مفتاح اسماعیل کا بجٹ خونی ہے، نئے الیکشن نہ ہوئے تو  ہمارا حال سری لنکا جیسا ہوجائے گا، شوکت ترین

    مفتاح اسماعیل کا بجٹ خونی ہے، نئے الیکشن نہ ہوئے تو ہمارا حال سری لنکا جیسا ہوجائے گا، شوکت ترین

    اسلام آباد : سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے خبردار کیا ہے کہ مفتاح اسماعیل کا بجٹ خونی ہے، نئے الیکشن نہ ہوئےتو ہمارا حال سری لنکا جیسا ہوجائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تحریک انصاف حکومت نے تمام شعبوں میں ترقی کے ریکارڈ کیے، موجودہ حکومت معیشت پر جھوٹ نہ بولے، بارباران کوسمجھایاجاتاہےانہیں سمجھ نہیں آتی۔

    شوکت ترین کا کہنا تھا کہ آپ کی حکومت کو466ارب روپے کا حساب دیکر آیا ہوں، ہم ہوتے تو روس جاتے، وہاں سے رعایت لیکر آتے، ہماری حکومت ہوتی تو عوام کو پیٹرول اور ڈیزل میں ریلیف دیتے، ہم نہیں بلکہ ملک کودیوالیہ کی طرف آپ لیکر جارہے ہیں، ہم نے کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا تھاپھر بھی 1400ارب ریونیو آیا۔

    وزیراعظم کی جانب سے اعلان کردہ سپر ٹیکس کے حوالے سے سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ جن 13 شعبوں پر ٹیکس لگایا گیا اس سے45 سے 50 فیصد ٹیکس ہوجائےگا، 43 ملین کا ڈیٹا انہوں ردی کی ٹوکری میں ڈال دیا، فکس ٹیکس لگائیں گے تو بڑی بڑی مچھلیاں نکل جائیں گی، آپ کےاقدامات سےانڈسٹری بند ہوگی اور بے روزگاری بڑھے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمار پروگریسو ٹیکس سسٹم تھا یہ دوبارہ پرانے پاکستان میں چلے گئے، یہ حکومت ساڑھے 700ارب روپے کی پیٹرولیم لیوی لگائی گی، حکومت کے اقدامات سے چھوٹا تاجر بالکل تباہ ہوجائے گا۔

    شوکت ترین نے کہا کہ حکومتی اقدامات سے مہنگائی کا طوفان آئے گا اور فیکٹریاں بند ہوجائیں گی، 10 فیصد ٹیکس سے انڈسٹری بند ہونا شروع ہوجائے گی،ان کی سبسڈی میں 500 ارب روپے کی کمی ہے۔

    سابق وزیر نے شہباز حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا آپ کے اعلان کے بعد اسٹاک مارکیٹ گر گئی، روپیہ آج پھر گرگیا کوئی بھی ان پر اعتبار نہیں کر رہا، آئی ایم ایف کو آپ پر اعتبار نہیں آپ ہر بات سے پھر جاتے ہیں۔

    اپنے دور حکومت کے اقدامات سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ ہم نے مہنگائی ختم کرنےکےلیےپرائس مانیٹرنگ کمیٹیاں بنائی تھیں،کمیٹیاں اجناس کی سپلائی کی مانیٹرنگ کرتی تھیں، انہوں وہ کمیٹیاں بھی ختم کردیں، ان کو غریبوں کا احساس نہیں اورمہنگائی کو قابو کرنا انکی ترجیحات میں ہے ہی نہیں۔

    شوکت ترین کا مزید کہنا تھا کلہ منی بجٹ سے ایکسپورٹ تباہ ہوجائے گی ، الیکشن کروانا اب ملکی بقا کیلئے لازمی ہوگیا ہے ،نئے الیکشن نہ ہوئےتو ہمارا حال سری لنکا جیسا ہوجائے گا۔

    سابق وزیر خزانہ نے خبردار کیا کہ ملک کی سری لنکا جیسی صورتحال دور نہیں ، صرف ایک ماہ میں تین بجٹ آگئے ہیں، مفتاح اسماعیل کا بجٹ خونی ہے ،مہنگائی کا نیا طوفان برپا ہوگیا۔

  • شوکت ترین سپر ٹیکس کے اعلان پر پھٹ پڑے

    شوکت ترین سپر ٹیکس کے اعلان پر پھٹ پڑے

    اسلام آباد : سابق وزیرخزانہ شوکت ترین نے سپر ٹیکس کے اعلان پر کہا کہ یہ جارحانہ اور پرانا پاکستان کا ٹیکس سسٹم ہے، چند انڈسٹریز جو چل رہی ہیں یہ اس کا بھی بیڑہ غرق کردیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیرخزانہ شوکت ترین سپر ٹیکس کے اعلان پر پھٹ پڑے، اے آروائی نیوز سے گفتگو میں کہا کہ یہ واپس پرانے پاکستان کی طرف لے کر جارہے ہیں،
    تینتالیس ملین لوگوں کو ڈیٹا دیا جو ٹیکس نہیں دے رہے،ان سے ٹیکس نہیں لے رہے مگر تیس تیس فیصد ٹیکس میں اضافہ کردیا ہے۔

    شوکت ترین نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے ہمیں 700ارب روپے کے ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کا کہا، ہم نے تقریباً نصف ٹیکس چھوٹ ختم کی۔

    سابق وزیرخزانہ نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے ہمارے ٹیکس نیٹ بڑھانے کے تمام اقدامات ختم کردیئے، انھوں نے ریٹیلیرز کو پھر سے ٹیکس دینےسے بچالیا ، یہ فکس ٹیکس کی طرف جارہےہیں جو پرانے پاکستان کا ٹیکس سسٹم ہے،

    انھوں نے بتایا کہ ہم نے چودہ سو ارب روپے ایک سال میں اکٹھا کیا، اس سال انیس سو ارب تک لے گئے، اسے آٹھ ہزار ارب تک لے جاتے، یہ اس پروگرام پر عمل کیوں نہیں کر رہے؟

    شوکت ترین کا کہنا تھا کہ ہم نے کہا تھا ٹیکس نیٹ میں اضافہ کریں ، جو پہلے ہی ٹیکس دے رہا ہے اس پرمزید ٹیکس نہ لگائیں، چند انڈسٹریز جو چل رہی ہیں یہ اس کا بھی بیڑہ غرق کردیں گے۔

  • شہباز شریف الزام تراشی بند کریں اور کارکردگی بہتر بنائیں، شوکت ترین

    شہباز شریف الزام تراشی بند کریں اور کارکردگی بہتر بنائیں، شوکت ترین

    اسلام آباد : سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ شہباز شریف الزام تراشی بند کریں اور کارکردگی بہتر بنائیں اور عام آدمی پر بوجھ ڈالنے کے بجائے اپنی ٹیم کو روس جانے دیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ معاشی سروے ان کی حکومت نے خود جاری کیا ہے ، سروے میں کہا گیا 2 سال میں جو ترقی ہوئی وہ 20 سال میں نہیں ہوئی۔

    شوکت ترین کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت کے تازہ سروے ہماری مضبوط معاشی کارکردگی کی توثیق کرتا ہے، لہذا شہبازشریف ہم پر الزام تراشی بند کریں اور اپنی کارکردگی کو بہتر بنائیں۔

    سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ پی ٹی آئی دور میں روزگار کے مواقع بھی ان کے دور سےزیادہ پیدا ہوئے ، یہ ملبہ ہم پر ڈال دیتے ہیں جبکہ ہم بھی تو مہنگائی کو مینج کررہے تھے، جب یہاں 149روپے فی لیٹر تھا تو بھارت اوربنگلادیش میں 250 روپے تک تھا۔

    سستے تیل کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ سستے تیل کیلئے عمران خان کی صدر پیوٹن سے بات ہوئی ، شہبازشریف کی حکومت ہے یہ اپنے لوگ روس بھیجتے ، اگر یہ روس جاتے تو پیٹرول کی قیمت میں55روپے کا فرق آتا۔

    بجٹ سے متعلق شوکت ترین نے کہا کہ شہبازشریف ٹیم نے بوگس بجٹ دیا جس کے نمبرز بھی میچ نہیں کرتے، میں اب بھی مشورہ دے  رہا ہوں کہ آپ اپنے بندے روس بھیجیں کیونکہ بھارت مسلسل ڈسکاؤنٹ لے رہا ہے اور بنگلا دیش بھی لے رہاہے۔

    سابق وزیر خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے سوچ سمجھ کر خسارہ کم کرنے کی پلاننگ کی تھی ،جب سے یہ حکومت آئی ہے تب سے روپے کی قدر نیچے چلی گئی ہے، روپے کی قدرکم ہونےسے مہنگائی مزید بڑھے گی ، پچھلے ہفتے مہنگائی 24فیصد پر تھی۔

    انھوں نے کہا کہ لارج مینوفیکچرنگ منفی 30 فیصد پر جارہی ہے،اس میں ہمارا قصور نہیں بلکہ آپ کی تجربہ کار ٹیم کا قصور ہے۔

  • ‘شہباز حکومت پیٹرول کی قیمت میں  مزید کتنا اضافہ کرے گی؟’ عوام کیلئے اہم خبر

    ‘شہباز حکومت پیٹرول کی قیمت میں مزید کتنا اضافہ کرے گی؟’ عوام کیلئے اہم خبر

    اسلام آباد : سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ حکومت پیٹرول کی قیمت میں مزید 65 روپے بڑھائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یہ حکومت کتنی تجربہ کار ہے سب نے دیکھ ہی لیا ہے، عالمی قیمتیں بڑھ رہی ہیں اور یہ عوام پر ڈال دیں تو ان کی حکومت کا کیا فائدہ۔

    شوکت ترین کا کہنا تھا کہ پچھلے سال جولائی میں ہم نے سیلز ٹیکس کم کیا تاکہ عوام کو ریلیف مل سکے ، حکومت اپنا پیٹ کاٹ کرکے 100 سے 150 ارب روپے نکالے ، ہم نے 1400ارب روپے ریونیو میں گروتھ دکھائی تھی۔

    سابق وزیر خزانہ نے عوام کو خبردار کیا کہ پیٹرول کی قیمت میں یہ مزید 65 روپے بڑھائیں گے ، یہ 35روپے پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی ،17فیصد سیلز ٹیکس لیں گے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ چائے کی پیالیوں سے کچھ نہیں ہوگا،حکومت کو اقدامات کرنا ہوں گے ، سوپرسائیکل کی وجہ سے مہنگائی ہے،جی ڈی پی گروتھ نیچے آئے گی۔

    یاد رہے گذشتہ روز شہباز حکومت نے تیسری بار پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان کیا تھا ، جس کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں 24 روپے جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 59 روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا۔