Tag: شوکت ترین

  • ‘اپنے کپڑے بیچنے کا اعلان کرنے والوں نے عوام کے کپڑے اتار دیئے’

    ‘اپنے کپڑے بیچنے کا اعلان کرنے والوں نے عوام کے کپڑے اتار دیئے’

    اسلام آباد : سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ اپنے کپڑے بیچنے کا اعلان کرنے والوں نے عوام کے کپڑے اتار دیئے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ سینیٹ میں کہا تھا آج یہ قیمتیں نہیں بڑھائیں گے لیکن بڑھادی گئیں، ان کی اور کوئی سوچ نہیں بس ایک ہی سوچ ہے کہ غریب آدمی کومارناہے۔

    شوکت ترین کا کہنا تھا کہ کئی دن سے کہہ رہےہیں روس سےسستاتیل خریدلیں، یہ لوگ روس اس لیےنہیں جارہےکیونکہ امریکا سے ڈرتے ہیں، ان کو2ماہ سے زائد ہوگئے ہیں لیکن پھر بھی ٹارگٹڈ سبسڈی نہیں دے رہے۔

    سابق وزیر خزانہ نے بتایا کہ 149روپے فی لیٹرپرپیٹرول چھوڑ کرگئےتھے، اس حکومت نے15دن میں 85روپےپیٹرول کی قیمت بڑھادی، پیٹرول کی فی لیٹر قیمت اب 235 روپے ہوگئی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اپنےکپڑے بیچنے کااعلان کرنےوالوں نےعوام کےکپڑے اتاردیئے ، 2 ہزار روپےدینے سے عام آدمی کوکیا فرق پڑےگا، حکومت کوئی پوسٹ باکس تونہیں، کوئی طریقہ کارلائیں کچھ سوچیں۔

    شوکت ترین نے مزید کہا کہ نچلےطبقےکوتوڈبودیااب مڈل کلاس کی باری ہے، گروتھ ریٹ ڈرامائی اندازمیں نیچےآئےگا اور مہنگائی بڑھےگی، مہنگائی بڑھنے سے غربت بڑھے گی ، کتنی بڑھتی ہے وقت بتائے گا۔

  • ‘مفتاح صاحب! اسٹاک اورکرنسی مارکیٹ  نے آپ کا بجٹ مسترد کردیا’

    ‘مفتاح صاحب! اسٹاک اورکرنسی مارکیٹ نے آپ کا بجٹ مسترد کردیا’

    اسلام آباد : سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے مفتاح اسماعیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا اسٹاک اور کرنسی مارکیٹ نے آپ کا بجٹ مسترد کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ مفتاح صاحب، مارکیٹس جھوٹ نہیں بولتیں، اسٹاک اورکرنسی مارکیٹ نےآپ کابجٹ مسترد کردیا ہے۔

    شوکت ترین کا کہنا تھا کہ 24 فیصد مہنگائی جو بجلی اورگیس نرخوں کی وجہ سے مزید بڑھے گی، مہنگائی پسےہوئےعام آدمی کو بدستور پریشان کر رہی ہے، نئے انتخابات کا وقت ہے۔

    دوسری جانب سابق وزیر فواد چوہدری نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ اسٹاک مارکیٹ اور ڈالر میں اضافے نے مارکیٹ کابجٹ پر ردعمل دیا ، سمجھ رکھنےوالےتمام طبقات طفلانہ معاشی پالیسیوں پر انگشت بدنداں ہیں، موجودہ حالات میں ورق پلٹنے کی ضرورت ہے۔

    تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے بھی اپنے ٹوئٹر پیغام میں طنز کرتے ہوئے کہا کہ کیا شاندار بجٹ پیش کیا ہےعوام ناراض، اسٹاک مارکیٹ میں منفی رجحان ، روپے کی قدر میں مزید کمی اور امپورٹڈ وزیر خزانہ کا کہنا ہے آئی ایم ایف خوش نہیں ، تو پھرکینڈی بنانے والی کمپنیوں کےعلاوہ اس بجٹ سےہےکون خوش؟

  • ہماری 2 سال کی کارکردگی 30 سال میں سب سے بہتر ہے: شوکت ترین

    ہماری 2 سال کی کارکردگی 30 سال میں سب سے بہتر ہے: شوکت ترین

    اسلام آباد: سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ ہماری گزشتہ 2 سال کی کارکردگی 30 سال میں سب سے بہتر ہے، انہوں نے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں کو دھوکا دینا بند کرو۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ سنہ 2020 کرونا وائرس کی وبا کے باوجود ملکی ترقی کی شرح منفی 0.94 فیصد تھی۔

    شوکت ترین کا کہنا تھا کہ اس وقت پوری دنیا میں ترقی کی شرح منفی 5 سے 6 فیصد تھی۔

    انہوں نے کہا کہ مفتاح اسماعیل کس سے مذاق کر رہے ہیں، ہماری گزشتہ 2 سال کی کارکردگی 30 سال میں سب سے بہتر ہے، لوگوں کو دھوکا دینا بند کریں وہ سچ جانتے ہیں۔

    سابق وزیر کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ 8 ہفتےمیں حکومت کی کارکردگی قابل رحم ہے۔

  • ‘ہم وہ معاہدے کیوں نہیں کررہے جو حماداظہر نے مارچ میں شروع کئے؟’

    ‘ہم وہ معاہدے کیوں نہیں کررہے جو حماداظہر نے مارچ میں شروع کئے؟’

    اسلام آباد : سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ ہم وہ معاہدے کیوں نہیں کررہے جو حماداظہر نے مارچ میں شروع کئے؟

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا ہم وہ معاہدے کیوں نہیں کررہے جو حماداظہر نے مارچ میں شروع کئے؟ آج برینٹ آئل کی قیمت پر یہ معاہدہ 46 روپے فی لیٹرکافائدہ دے گا۔

    شوکت ترین کا کہنا تھا کہ جاگو لوگو،کچھ نتیجہ خیز کام کرو اور ہم پر الزام لگانا بند کرو، یوکرین تنازع کے بعد بھارت نے 34 ملین بیرل رعایتی روسی تیل خریدا۔

    دوسری جانب پی ٹی آئی رہنما ڈاکٹر شہباز گل نے اپنے ٹوئٹ میں کہا بھارت اب تک 34 ملین بیرل سستا پٹرول رعائتی قیمت پر روس سے خرید چکا ہے لیکن پاکستان میں میر صادق اور میر جعفر نے ایجنٹ بن کر عوام کو ریلیف اور سستا پٹرول فراہم کرنے میں بڑی رکاوٹ کھڑی کی ،قوم پر یہ بھاری بوجھ ڈالنے والے جلد عوامی کٹہرے میں ہوں گے۔

  • مفتاح اسماعیل مہذب زبان میں بات کریں، میں نے جواب دیا تو چھپنے کی جگہ نہیں ملےگی ، شوکت ترین

    مفتاح اسماعیل مہذب زبان میں بات کریں، میں نے جواب دیا تو چھپنے کی جگہ نہیں ملےگی ، شوکت ترین

    اسلام آباد : سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے مفتاح اسماعیل کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ مہذب زبان میں بات کریں، میں نے جواب دیا تو چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا یہ حواس باختہ ہوگئےہیں،ان کوسمجھ ہی نہیں آرہی معیشت کو کیسے چلائیں، ان کی فیس سیونگ نہیں ہورہی اس لئے یہ پریشان ہیں۔

    شوکت ترین کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت نے ن لیگ حکومت کو ہر شعبے میں پیچھے چھوڑا ہے، ہم نے روزگار کے مواقع بھی پیدا کئے ، زراعت کے شعبے کو بہتر کیا، قرضے بڑھیں تو ساتھ جی ڈی پی بھی بڑھی ہے۔

    سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ یہ لوگوں کو بےوقوف بنانے کی کوشش نہ کریں، انھوں نے آئی ایم ایف کو وعدہ کیا کہ سبسڈی کم کردیں گے ، پیٹرول پرائس بڑھا دیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ عالمی سطح پر پیٹرول کی قیمت بڑھتی تو ہم پھر بھی کم بڑھارہے تھے، پیٹرول دیگرممالک میں ہمارے یہاں سے زیادہ مہنگا تھا، سبسڈی دینے کیلئے عوام کوہم نے فنڈز مختص کئے تھے۔

    شوکت ترین نے مزید کہا کہ ہم نے غلط سبسڈی تو یہ پیسے بڑھا دیں ،جب پیٹرول کی قیمت بڑھا رہے تھے تویہ ہم پر تنقید کرتے تھے ، پہلے تو انھیں بارودی سرنگ نظر نہیں آتی تھی ، اب کیوں آرہی ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم 486ارب روپے جو سبسڈی کیلئے رکھے اس کاکتنی بار بتا چکا ہوں ،ایک میٹنگ میں ہم ساتھ بیٹھے تھے اس بھی انھیں بتایا تھا ، یہ کہتے ہیں کہ شوکت ترین جھوٹ بولتے ہیں، اس قسم کی گفتگو نہ کریں، مفتاح اسماعیل مہذب اندازمیں گفتگو کریں، میں نے کی توچھپنے کی جگہ نہیں ملے گی۔

    سابق وزیر خزانہ نے بتایا کہ زراعت کےشعبے میں فصل میں ریکارڈ پیداوار ہوئی ہے، ملک میں اس وقت 15لاکھ ٹن شوگر کا ذخیرہ ہے ، آبادی دو فیصد سے بڑھ رہی ہے انھوں نے 10،10سال کچھ نہیں کیا ، یہ تو بیڑہ غرق کرکے گئے ہم تو سب ٹھیک کررہے تھے۔

  • آئی ایم ایف کی  قسط  کیلئے پیشگی شرائط ، شوکت ترین نے خبردار کردیا

    آئی ایم ایف کی قسط کیلئے پیشگی شرائط ، شوکت ترین نے خبردار کردیا

    اسلام آباد : سابق وزیرخزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف 7 ویں اور 8 ویں قسط کو پیشگی شرائط سے منسلک کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیرخزانہ شوکت ترین نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ آئی ایم ایف 7 ویں اور 8 ویں قسط کو پیشگی شرائط سے منسلک کرے گا، پالتو جانوروں،بجلی، کھاد،کیڑے مارادویات پرسبسڈی ، پرووڈنٹ فنڈز،انکم ٹیکس میں اضافے پرچھوٹ اورسبسڈی ختم کرنا ہوگی، ہم نے ان کواگلے مالی سال تک ملتوی کردیا تھا، سعودی عرب اور چین کی مددبھی ان حالات سے منسلک ہے۔

    خیال رہے آئی ایم ایف نے پٹرول، ڈیزل اور بجلی مہنگی کرنے کی شرط پر پاکستان سے اٹھارہ مئی دوحہ میں مذاکرات پر آمادگی ظاہر کردی ہے۔

    یاد رہے حکومت آئی ایم ایف کی شرائط پر سبسڈی ختم کرنے کی تیاریاں کررہی ہے اور آئی ایم ایف سے مذاکرات کے دوران سبسڈی ختم کرنے کا پلان پیش ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات 18 مئی سے شروع ہوں گے ، آئی ایم ایف کیساتھ قطر میں 10روز تک مذاکرات جاری رہیں گے، مذاکرات میں آئندہ بجٹ تجاویززیرغورآئیں گی۔

  • شوکت ترین  کی آئی ایم ایف کو  پٹرولیم قیمتوں میں اضافہ کی یقین دہانی کی تردید

    شوکت ترین کی آئی ایم ایف کو پٹرولیم قیمتوں میں اضافہ کی یقین دہانی کی تردید

    اسلام آباد : سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے آئی ایم ایف کو جون سے پہلے پٹرولیم قیمتوں میں اضافہ کی یقین دہانی کی تردید کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ آئی ایم ایف کو پیٹرولیم قیمت میں جون سے پہلے اضافے کی یقین دہانی نہیں کرائی، جس کی میں پہلے بھی تردید کرچکا ہوں، اس کےبرعکس سبسڈی کی ادائیگی سے متعلق طریقہ کار دیا۔

    شوکت ترین نے مزید لکھا کہ مفتاح صاحب اب آپ پاکستانی عوام پر بوجھ نہ ڈالیں اور تسلیم کریں پاکستان تحریک انصاف حکومت کی پالیسی درست تھی ۔

    گذشتہ روز وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت آئی ایم ایف کیساتھ جون سے قبل پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا وعدہ کر چکی ہے۔

    مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ عمران خان کے معاہدے کے تحت پیٹرول کی قیمت245روپے ہونی چاہیے تھی، پیٹرول کی قیمت بڑھنے کے اثرات اشیائے خورد ونوش پر بھی ہوتے ہیں، عمران خان نے آئی ایم ایف سے پیٹرولیم کی قیمتیں بڑھانے کا معاہدہ کیا تھا۔

  • پاکستان کے آئی ایم ایف سے کیا مذاکرات ہوئے؟ شوکت ترین نے پردہ فاش کر دیا

    پاکستان کے آئی ایم ایف سے کیا مذاکرات ہوئے؟ شوکت ترین نے پردہ فاش کر دیا

    سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کی حکومت عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے آگے لیٹ گئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پروگرام ”پاور پلے“ میں گفتگو کرتے ہوئے شوکت ترین نے کہا کہ مراسلے میں بالکل دھمکیاں دی گئی تھیں، مراسلے میں کہا گیا تھا کہ امریکا اور یورپی یونین میں آئیسولیٹ کریں گے، امریکا ہماری معیشت متاثر کر سکتا ہے اس میں کوئی شک وشبہ نہیں، آئی ایم ایف کے ساتھ میٹنگ وقت پر طے کرلی تھیں جن میں جانا تھا۔

    شوکت ترین نے کہا کہ ہمارے ساتھ آئی ایم ایف کا رویہ جارحانہ ہوتا تھا، بجلی ٹیرف اور اسٹیٹ بینک خود مختاری پر میں نے اسٹینڈ لے لیا تھا، ہم نے جب آئی ایم ایف سے مذاکرات کیے تو ان کا رویہ سرد تھا، اسٹیٹ بینک خودمختاری پر کئی شقوں میں سالمیت کا مسئلہ آ رہا تھا، سبسڈی کے معاملے پر آئی ایم ایف کو کہا کہ یہ ہماری اپنی مرضی ہے، آئی ایم ایف نے ہمیں کہا کہ سبسڈی کیسے دے رہے ہیں۔

    سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ ہم نے آئی ایم ایف کو کہا کہ قسط کا معاہدہ دسمبر 2022 تک ہے، آئی ایم ایف کو کہا کہ سبسڈی پر آئندہ مذاکرات میں بات کریں گے، یہ لوگ تو آئی ایم ایف کے سامنے لیٹ گئےہیں، آئی ایم ایف کی جانب سے موجودہ حکومت کولالی پاپ دیا گیا ہے، سبسڈی رول بیک کرنے کے لیے یہ لوگ آئی ایم ایف سامنے لیٹ گئےہیں، آئی ایم ایف نےشہبازحکومت کوکہااقدامات کےبعداگلی قسط ملےگی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ آئی ایم ایف نے اپنے قرضے کی قسط کو اقدامات سے مشروط کر دیا ہے، آئی ایم ایف کہتا ہے کہ پہلے بجلی اور پیٹرول کی قیمتیں بڑھائیں پھر قسط ملےگی، آئی ایم ایف آئندہ بجٹ میں ان سے اپنی مزید شرائط بھی منوائے گا، آئی ایم ایف اب پراویڈنٹ فنڈ پرٹیکس بھی لگوائےگا، اب ٹیکس سلیب کم کی جائےگی جس سے عوام پر بوجھ پڑے گا۔

  • ریکوڈک معاہدے پر 25 فی صد حصہ بلوچستان کا ہوگا: شوکت ترین

    ریکوڈک معاہدے پر 25 فی صد حصہ بلوچستان کا ہوگا: شوکت ترین

    اسلام آباد: وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ بلوچستان میں ریکوڈک کان کے لیے غیر ملکی کمپنی بیرک گولڈ کے ساتھ 50 فی صد شیئر کے تحت معاہدہ ہو گیا ہے، جس میں 25 فی صد حصہ بلوچستان کا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق اتوار کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزرا نے ریکوڈک ذخائر کے سلسلے میں ایک نئے معاہدے کی تفصیلات بتائیں، وزیر خزانہ نے کہا ہم یہ معاہدہ نہ کرتے تو 11 ارب ڈالر جرمانہ لگ جانا تھا، لندن کی عدالت اور عالمی ثالثی عدالت کا مجموعی جرمانہ تقریباً 11 ارب ڈالر تھا۔

    شوکت ترین نے بتایا کہ کینیڈین مائننگ کمپنی بیرک گولڈ معاہدے کے تحت 10 ارب ڈالر خرچ کرے گی، معاہدہ ففٹی پرسنٹ شیئرز پر ہے، جب کہ پچیس فی صد شیئر بلوچستان کو ملے گا، یہ شیئربلوچستان کے عوام کے لیے تحفہ ہے۔

    ریکوڈک: وزیر اعظم کی جانب سے قوم کے لیے بہت بڑی خوش خبری

    وزیر خزانہ کے مطابق ریکوڈک میں تاخیر پر ملک کو معاشی نقصان پہنچا، اس معاہدے سے آئندہ 100 سال تک بلوچستان کو فائدہ ہوگا، اور اس سے 8 ہزار نوکریوں کے مواقع پیدا ہوں گے۔

    وزیر توانائی حماد اظہر نے بتایا کہ ریکوڈک مائنز کی دنیا میں تانبے اور سونے کا سب سے بڑا ذخیرہ تصور کیا جاتا ہے، جس کا دروازہ آج کھل گیا ہے، زمین سے سونا نکالنے کا اعزاز بھی پی ٹی آئی حکومت کو حاصل ہو گیا ہے۔

    انھوں نے کہا یہ معاہدہ مزید جامع بنانے کے لیے پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ میں بھی پیش ہوگا، بیرک گولڈ دنیا کی سب سے بڑی گولڈ مائننگ کمپنی ہے، حماد اظہر نے کہا کہ ریکوڈک کا یہ صرف ایک حصہ ہے جسے دریافت کیا گیا ہے، باقی رقبہ اس سے زیادہ ہے، نئے معاہدے کے تحت 25 فی صد حصہ وزارت پیٹرولیم اور پی پی ایل کا ہوگا۔

    وفاقی وزیر نے کہا ریکوڈک میں زمین کے اوپر لوگ غریب ہیں اور نیچے سونے کا خزانہ ہے، آنے والے سالوں میں دنیا کا منافع بخش سیکٹر ڈیولپ ہونے جا رہا ہے۔

  • ایکسپورٹ میں 28 فیصد اضافہ ہوچکا ہے: وزیر خزانہ

    ایکسپورٹ میں 28 فیصد اضافہ ہوچکا ہے: وزیر خزانہ

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ ایکسپورٹ میں 28 فیصد اضافہ ہوگیا ہے، امپورٹ کو کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہماری معیشت کی گروتھ مضبوط ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے میڈیا بریفنگ کرتے ہوئے بتایا کہ تاثر دیا جاتا ہے کہ لوگ ناخوش ہیں، فروری میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 545 ملین ڈالر ہوگیا ہے۔ ہم امپورٹ کو کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    شوکت ترین کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک نے بھی اہم اقدامات کیے ہیں، ایکسپورٹ میں 28 فیصد اضافہ ہوگیا ہے، سروسز ایکسپورٹس 547 ملین ڈالر تک بڑھ گئی ہیں۔ ترسیلات زر میں اضافہ ہوا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہماری معیشت کی گروتھ مضبوط ہے، 5 فیصد سے زیادہ بھی ہو سکتی ہے، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بڑھنا شروع ہوا تو لوگوں نے کہا کہ 2018 کی صورتحال پر پہنچ گئے۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ بینکوں اور ٹیلی کام کو بہت منافع ہوا ہے، شور شرابہ کیا جاتا ہے کہ مہنگائی ہوگئی ہے، اسٹیٹ بینک کے مطابق زرمبادلہ کے ذخائر 16.6 بلین ڈالر ہو گئے ہیں۔ مہنگائی اس وقت 15.12 ہے جو 36 ماہ میں 6 فیصد کم ہوئی۔