Tag: شوکت یوسف زئی

  • سول نافرمانی کی تحریک کیوں شروع نہیں ہوئی؟ شوکت یوسف زئی نے وجہ بتادی

    سول نافرمانی کی تحریک کیوں شروع نہیں ہوئی؟ شوکت یوسف زئی نے وجہ بتادی

    پشاور :پی ٹی آئی رہنما شوکت یوسف زئی نے سول نافرمانی کی تحریک شروع نہ کرنے کی وجہ بتادی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شوکت یوسف زئی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ مذاکراتی کمیٹی نہ بنتی توآج سے سول نافرمانی کی تحریک شروع ہوجاتی۔

    شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا کہ مذاکراتی کمیٹی کا مقصد حکومت سے مذاکرات تھا، حکومت سمجھتی ہے پی ٹی آئی کمزور پڑگئی۔

    انھوں نے کہا کہ حکومت مذاکرات مذاکرات کھیلتی رہی اور بانی سنجیدہ ہوئے تو پچھے ہٹ گئی لیکن دو دن میں مذاکرات شروع نہ ہوئے تو لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔

    مزید پڑھیں : کلیریٹی آنے پر سول نافرمانی کریں گے، وزیر اعلیٰ کے پی

    رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ کسی بھی نقصان کی ذمہ دارحکومت ہوگی، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے 4 بلین ڈالرز نہ آئیں تو کتنی مشکلات ہوں گی۔

    گذشتہ روز وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا تھا کہ سول نافرمانی کا اعلان انھوں نے نہیں بانی پی ٹی آئی نے کیا ہے، اس لیے بانی جو بھی فیصلہ کریں گے وہ اس پر عمل کریں گے۔

  • صوبہ لاشیں اٹھا رہا ہے، شہباز شریف حساب مانگ رہے ہیں: شوکت یوسف زئی

    صوبہ لاشیں اٹھا رہا ہے، شہباز شریف حساب مانگ رہے ہیں: شوکت یوسف زئی

    پشاور: پاکستان تحریک انصاف کے سیکریٹری اطلاعات شوکت یوسف زئی کا کہنا ہے کہ شہباز شریف لاشوں پر سیاست کر رہے ہیں، صوبہ لاشیں اٹھا رہا ہے، شہباز شریف 417 ارب کا حساب مانگ رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے سیکریٹری اطلاعات شوکت یوسف زئی نے پارٹی کے ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے سے متعلق کہا ہے کہ اجلاس میں شرکت سے معذرت دو وجوہات پر کی۔

    شوکت یوسف زئی کا کہنا تھا کہ پہلی وجہ صوبے بھر میں آج فورسز کے حق میں ہونے والی ریلیوں کی تیاری ہے، تحریک انصاف آج پختونخواہ میں فورسز کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ریلیاں نکالے گی۔

    انہوں نے کہا کہ دوسری وجہ شہباز شریف کی جانب سے لاشوں پر سیاست ہے، صوبہ لاشیں اٹھا رہا ہے، شہباز شریف 417 ارب کا حساب مانگ رہے ہیں۔

    شوکت یوسف زئی کا کہنا تھا کہ 417 ارب صوبے کا حق تھا، بتایا جائے 1100 ارب کب دیے جائیں گے، تحریک انصاف حکومت میں آکر ہر چیز کا حساب لے گی۔

  • جے یو آئی کا حکومت کو جعلی کہنا عوامی مینڈیٹ کی توہین ہے: شوکت یوسفزئی

    جے یو آئی کا حکومت کو جعلی کہنا عوامی مینڈیٹ کی توہین ہے: شوکت یوسفزئی

    پشاور: وزیر اطلاعات خیبرپختونخوا شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ جے یو آئی کا حکومت کو جعلی کہنا عوامی مینڈیٹ کی توہین ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے مولانا فضل الرحمان کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ ملکی بقا کو کوئی رسک یا خطرہ نہیں، مولانا صاحب کی سیاست کو رسک ہے.

    مولانا حکومت گرانےکاخواب نہ دیکھیں، ان کا یہ خواب ایک خواب ہی رہ جائے گا، مدارس کے طلبا کو اپنی ذاتی سیاست کی نذر نہ کیا جائے، مولانا صاحب لٹیروں کو بچانا چاہتے ہیں.

    شوکت یوسفزئی نے کہا کہ اداروں کو سیاست میں ملوث نہ کیا جائے، مسئلہ کشمیر عمران خان کی بدولت پوری دنیا کا مسئلہ بنا.

    مزید پڑھیں: اسلام آباد جانا ہمارا آخری اور حتمی فیصلہ ہے، مولانا فضل الرحمان

    مولانا صاحب کشمیر کمیٹی کا چیئرمین ہونے کے باوجود کچھ نہ کرسکے، مولانا کی وزیراعظم کی تقریر پر تنقید غیر سنجیدہ ہے.

    شوکت یوسفزئی نے مزید کہا کہ ملک کی ترقی کی راہ پر گامزن ہے، ملکی قرضوں کی ادائیگی کی جا رہی ہے.

    خیال رہے کہ جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے 27 اکتوبر کو اسلام آباد میں‌ دھرنے کا اعلان کیا ہے.

  • مہنگائی، بے روزگاری اور قرضہ وقتی مسائل ہیں: شوکت یوسفزئی

    مہنگائی، بے روزگاری اور قرضہ وقتی مسائل ہیں: شوکت یوسفزئی

    پشاور: وزیر اطلاعات خیبرپختو نخوا شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ مہنگائی، بے روزگاری  اور قرضہ وقتی مسائل ہیں.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے سماجی تنظیم کازمونگ کور کی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کیا. انھوں نے کہا کہ عمران خان کا یہ جذبہ ہے ملک کو بہتر سے بہتر کرنا ہے.

    [bs-quote quote=”لیڈرکی کمی تھی، عمران خان کی صورت میں وہ مل گیا” style=”style-8″ align=”left” author_name=”شوکت یوسف زئی”][/bs-quote]

    شوکت یوسفزئی نے کہا کہ آج پاکستان کی معیشت بہتری کی جانب گام زن ہے.

    15 سال تک میدان جنگ میں رہے، البتہ ہمارا مستقبل روشن ہے، سرمایہ کار پاکستان کا رخ کر رہے ہیں.

    وزیراطلاعات خیبرپختونخوا شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا کہ  وقتی مسائل نوعیت کے ہیں  ہیں، لیڈرکی کمی تھی، عمران خان کی صورت میں وہ مل گیا.

    انھوں نے کہا کہ 14 ستمبر سے طورخم بارڈر 24 گھنٹے کھلا رہے گا، جس سے سفر کرنے والوں‌ کو سہولت رہے گی.

    مزید پڑھیں: اپوزیشن مفاد پرستوں کا ٹولہ ہے کبھی متحد نہیں رہ سکتا، شوکت یوسفزئی

    ان کا مزید کہنا تھا کہ زمونگ کور کے بچےاسٹریٹ چلڈرن نہیں، یہ ریاست کے بچے ہیں، یہ بچے ملک کا مستقبل ہیں.

  • پوپلزئی کو کنٹرول نہیں کرسکتے تو حکومت ان کے حوالے کردیں، مفتی منیب الرحمٰن

    پوپلزئی کو کنٹرول نہیں کرسکتے تو حکومت ان کے حوالے کردیں، مفتی منیب الرحمٰن

    کراچی : شوکت یوسف زئی کے شہاب الدین پوپلزئی کو رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین بنانے کے مشورے پر مفتی منیب الرحمان نےطنز کرتے ہوئے کہا کے پی حکومت سے پوپلزئی کنٹرول نہیں ہوتے تو حکومت ان کے حوالےکردیں۔

    تفصیلات کے مطابق شوال کے چاند پر صوبائی وزیراطلاعات شوکت یوسف زئی اورچیئرمین مرکزی رویت ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمان آمنے سامنےآگئے،

    چیئرمین رویت ہلال کمیٹی نے شوکت یوسفزئی کی جانب سے شہاب الدین پوپلزئی کو رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین بنانے کی تجویز پر طنز کرتے ہوئے کہا شوکت یوسفزئی حقیقت پسند آدمی ہیں، بی آر ٹی منصوبہ بھی پوپلزئی کی تحویل میں دے دینا چاہئے، اس سےان کی حکومت پرلگے داغ دھل جائیں گے۔

    مفتی منیب الرحمان نے کہا کےپی حکومت سےپوپلزئی کنٹرول نہیں ہوتےتوحکومت ان کےحوالےکردیں۔

    مزید پڑھیں :  مفتی شہاب کو رویت ہلال کمیٹی کا چیئر مین بنایا جائے، شوکت یوسف زئی

    یاد رہے خیبر پختونخوا کے وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی نے پورے ملک میں ایک دن عید اور رمضان کے لیے مقامی رویت ہلال کمیٹی کے سربراہ مفتی شہاب الدین پوپلزئی کو مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا چیرمین بنانے کی تجویز دی تھی۔

    شوکت یوسفزئی کاکہنا تھا اگر مفتی شہاب الدین پوپلزئی کو مرکزی کمیٹی کا چیرمین بنانے سے مسئلہ حل ہوتا ہے تو کسی کو اعتراض نہیں ہونا چاہیے، ہم چاہتے ہیں قوم اب دو دو روزوں اور عید سے باہر نکلے۔

    انھوں نے مزید کہا تھا یہ نیا پاکستان ہے اب یہ مسئلہ حل ہونا چاہیے، مرکز کو اس حوالے سے تجویز دیں گے۔

  • کے پی اسپتالوں میں ڈاکٹرز کی ہڑتال، وزیر صحت ہشام انعام اللہ کی برطرفی کا مطالبہ

    کے پی اسپتالوں میں ڈاکٹرز کی ہڑتال، وزیر صحت ہشام انعام اللہ کی برطرفی کا مطالبہ

    پشاور: وزیر اطلاعات خیبر پختون خوا شوکت یوسف زئی نے کہا ہے کہ 5 سال میں جتنے مطالبات تھے وہ مان لیے گئے ہیں، اب مزید کیا مطالبات ہیں ڈاکٹروں کے، جن ڈاکٹرز کا دور دراز علاقوں میں تبادلہ ہوا انھیں وہاں جانا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اطلاعات کے پی نے کہا ہے کہ جس ڈاکٹر کا دور درازعلاقوں میں تبادلہ ہوا انھیں وہاں جانا ہوگا، ڈاکٹرز کا مطالبہ ہے کیا؟ وہ ہم سے بات کریں۔

    دوسری طرف خیبر پختون خوا میں ینگ ڈاکٹرز کی غنڈہ گردی کے بعد ہٹ دھرمی شروع ہو گئی ہے، لیڈی ریڈنگ، حیات آباد، ایوب میڈیکل کمپلیکس سمیت دیگر اسپتالوں میں آج بھی ہڑتال رہی، ڈاکٹروں نے وزیر صحت ہشام انعام اللہ کی برطرفی کا مطالبہ کر دیا۔

    شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا کہ احتجاج، مطالبات ڈاکٹرز کا حق ہے، کوشش ہے ان کے مسائل حل کریں، اس وقت احتجاج سے عام آدمی متاثر ہو رہا ہے، ہم نے ڈاکٹرز کے مطالبے پر 142 فی صد اضافہ کیا، 50 فی صد نرسوں، 12 فی صد پیرامیڈکس میں اضافہ کیا گیا۔

    شوکت یوسف زئی نے کہا کہ کم زور ڈسٹرکٹس میں ہمیں تعلیم اور صحت کے وسائل دینے ہیں، نہیں چاہتے کوئی ٹکراؤ کریں، انکوائری کے بعد دیکھیں گے کہ کسی کو شو کاز جانا چاہیے یا نہیں، کچھ لوگوں کی وجہ سے سب داغ دار ہو جاتے ہیں، سارے ایسے نہیں، بائیکاٹ کی بات کرنے والے شام کو پرائیویٹ پریکٹس کرتے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  پشاور: خیبر ٹیچنگ اسپتال میں ڈاکٹر پر تشدد کے خلاف ڈاکٹرز کا احتجاج

    انھوں نے کہا کہ عوام کو پتا چلنا چاہیے کہ ہم نے کیا کیا اور بدلے میں کیا ملا ہے، حکومت نے انتظامیہ اور حکومتی معاملات چلانے ہوتے ہیں، ڈاکٹرز کے احتجاج کے باعث عام لوگ متاثر ہو رہے ہیں، جب ہم آئے تھے تو مجموعی طور پر 3639 میڈیکل افسر تھے، کہتے تھے ڈاکٹرز کم ہیں، ہم نے 142 فی صد میڈیکل افسران بڑھائے، ڈسٹرکٹ افسران میں 232 فی صد اضافہ کر دیا، ہیومن ریسورس میں 39 فی صد اضافہ کیا۔

    کے پی وزیر اطلاعات نے بتایا کہ ہیلتھ الاؤنس پہلے 10 ہزار تھا ہم نے 1 لاکھ 40 ہزار کر دیا، نرسنگ کا سروس اسٹرکچر نہیں تھا اس کے لیے 5 سال کا فارمولا دیا، لیکن اب بھی احتجاج کیا جا رہا ہے، 80 سال کے بزرگ پر انڈے کیوں پھینکے گئے، کیا یہ ہمارا کلچر ہے؟

    انھوں نے مزید کہا کہ دور دراز علاقوں میں ڈاکٹرز نہیں ہیں، ہماری ذمہ داری ہے کہ ان علاقوں میں ڈاکٹرز فراہم کریں، عمران خان کہتے ہیں غریبوں کے لیے کام کروں گا، لیکن غریبوں تک ڈاکٹرز نہیں بھیج سکیں گے تو پھر ہمارا فائدہ کیا ہے، جس ڈاکٹر کا دور درازعلاقوں میں تبادلہ ہوا انھیں جانا ہوگا، بڑی تنخواہیں جو لے رہے ہیں یہ عام آدمی کی جیب سے آتی ہے۔

  • خیبرپختونخوا کے60 فیصداساتذہ اردو نہیں پڑھاسکتے، حکومتی رپورٹ میں انکشاف

    خیبرپختونخوا کے60 فیصداساتذہ اردو نہیں پڑھاسکتے، حکومتی رپورٹ میں انکشاف

    پشاور : حکومتی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا خیبرپختونخوا کے60 فیصداساتذہ اردو بھی نہیں پڑھاسکتے، جس پر وزیراطلاعات خیبرپختونخوا نے کہا نااہل اساتذہ کاکریڈٹ ن لیگ اورپی پی حکومتوں کوجاتاہے، جو بھی بےروزگارشخص ہوتاتھااسےاستادبھرتی کردیاجاتاتھا۔

    تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا کے 60 فیصداساتذہ کے اردو نہ پڑھانے کی حکومتی رپورٹ پر اساتذہ کی نااہلی پروزیراطلاعات خیبرپختونخوا شوکت یوسف زئی بھی بول پڑے۔

    شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا نااہل اساتذہ کاکریڈٹ ن لیگ اورپی پی حکومتوں کوجاتاہے،دونوں حکومتوں میں ماضی میں بےتحاشہ لوگوں کوبھرتی کیاگیا، جو بھی بے روزگار شخص ہوتا تھا اسے استاد بھرتی کر دیا جاتا تھا۔

    وزیراطلاعات خیبرپختونخوا نے کہا ہم نے 56 ہزار اساتذہ بھرتی کیے جو فرفر انگلش بولتے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا حقانی مدرسےکوفنڈزدینےکافیصلہ گزشتہ حکومت نےکیاتھا، بڑےمدارس کوحکومتی سپورٹ کیلئےفنڈزدےرہےہیں، مدارس میں پڑھنےوالےبچےبھی ہمارے بچے ہیں۔

    مزید پڑھیں : خیبرپختونخوا میں سرکاری اسکولوں میں داخلہ مہم کا باقاعدہ افتتاح

    وزیراطلاعات خیبرپختونخوا نے کہا مدارس مفت تعلیم دےرہےہیں محرومی ختم کرناچاہتےہیں، حقانی مدرسہ بہت بڑاہے، اسے قومی دھارے میں لا رہے ہیں۔

    یاد رپے چند روز قبل وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے خیبر پختونخوا کے سرکاری اسکولوں میں داخلہ مہم 2019 کا باقاعدہ افتتاح کیا تھا، اس موقع پر وزیراعلیٰ محمود خان کا کہنا تھا کہ قوم کے بچوں کو بہترین اور معیاری تعلیم فراہم کریں گے اور داخلہ مہم کا جائزہ لینے کے لئے خیبر پختونخوا کے دیگر علاقوں کا خود دورہ کروں گا۔

    وزیر اعلی نے کہا تھا کہ محکمہ تعلیم کے افسران اور اساتذہ کے ساتھ مل کر اس قومی مہم کو کامیاب بنائیں، جن بچوں کے والدین ان کوسکول میں داخل نہیں کرواتے میں خود ان کو اسکول میں داخل کراؤں گا۔

  • خیبرپختونخوا میں پلاسٹک شاپنگ بیگ پر پابندی عائد

    خیبرپختونخوا میں پلاسٹک شاپنگ بیگ پر پابندی عائد

    پشاور: وزیر اطلاعات خیبرپختونخوا شوکت یوسف زئی نے صوبہ بھر میں پلاسٹک شاپنگ بیگ کی فروخت اور استعمال پر پابندی عائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق شہر کو صاف رکھنے کے لیے وزیر اطلاعات خیبرپختونخوا نے منفرد اقدام کرتے ہوئے صوبہ بھر میں پلاسٹک شاپنگ بیگ کے استعمال اور فروخت پر پابندی عائد کردی ہے۔

    شوکت یوسف زئی کے مطابق تمام ڈی سیز کو دفعہ 144 لگانے کی ہدایت کردی گئی ہے، ان کا کہنا تھا کہ قانون بناچکے ہیں اب عمل درآمد ہوگا، پابندی کا مقصد شہر کو صاف رکھنا ہے۔

    وزیر اطلاعات خیبرپختونخوا نے کہا کہ پلاسٹک شاپنگ بیگ کی فروخت پر کم سے کم 50 ہزار اور زیادہ سے زیادہ 50 لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔

    شوکت یوسف زئی نے کہا کہ جرمانے کی ادائیگی کے باوجود دوبارہ خلاف ورزی پر دو سال قید کی سزا بھی بھگتنی ہوگی۔

    مزید پڑھیں: پلاسٹک بیگز کی فروخت کے خلاف پنجاب اسمبلی میں تحریک التوا

    واضح رہے کہ رواں سال جنوری میں بھی پشاور میں پلاسٹک شاپنگ بیگ کی فروخت اور استعمال پر پابندی عائد کی گئی تھی۔

    ضلعی انتظامیہ کی جانب سے شہر کے اندر قائم تمام شاپنگ مالز کو سات دنوں کے اندر اور میڈیکل اسٹوروں کو پندرہ دنوں میں موجودہ اسٹاک ختم کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔

    ڈپٹی کمشنر پشاور کا کہنا تھا کہ پلاسٹک شاپنگ بیگ کے استعمال سے ماحولیاتی آلودگی بڑھتی جارہی ہے، سیوریج کے نالے بند ہوکر گندہ پانی باہر سڑکوں اور گلیوں میں آجاتا ہے جو نہ صرف شہر کی خوبصورتی پر اثر انداز ہوتا ہے بلکہ مختلف بیماریاں پھیلنے کا بھی خدشہ ہوتا ہے۔

  • اب کے پی کے سے بھی کرپٹ لوگوں کی چیخیں سنائی دیں گی، شوکت یوسف زئی

    اب کے پی کے سے بھی کرپٹ لوگوں کی چیخیں سنائی دیں گی، شوکت یوسف زئی

    پشاور : صوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسف زئی نے کہا ہے کہ اب کے پی سے بھی کرپٹ لوگوں کی چیخیں سنائی دیں گی، فضل الرحمان کرپٹ سیاست دانوں کو اکٹھا کرکے قوم کی کیا خدمت کریں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، شوکت یوسف زئی نے احتساب کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پہلے صرف پنجاب اور سندھ میں لوگ چیخ رہے تھے اور اب کے پی سے بھی کرپٹ لوگوں کی چیخیں سنائی دیں گی۔

    صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ اب صرف احتساب ہوگا شور مچانے والے جتنی بھی چیخیں ماریں لیکن اب کرپشن کرنے والوں کو بدلے میں جیل جانا ہوگا، ہمیں کٹھ پتلیاں کہنے والوں کے اپنے دور اقتدار میں ملکی خزانے کی لوٹ مار عروج پر تھی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان نے ہمیشہ کرپشن کے خلاف آواز اٹھائی ہے، جو بھی کرپشن میں پکڑا جاتا ہے تو جواب میں عمران خان پر حملہ کرتا ہے، الزام تراشی کرنے والوں کو چیلنج کیا کہ اگر کسی کے پاس کوئی ثبوت ہیں تو وہ سامنے لائیں۔

    ایک سوال کے جواب میں شوکت یوسف زئی نے کہا کہ فضل الرحمان کرپٹ سیاست دانوں کو اکٹھا کرکے قوم کی کیا خدمت کریں گے، اور اسفند یارولی 18ویں ترمیم پر سیاست نہ کریں۔

  • پی کے 23 شانگلہ میں دوبارہ پولنگ، پی ٹی آئی کے شوکت یوسف زئی پھر جیت گئے

    پی کے 23 شانگلہ میں دوبارہ پولنگ، پی ٹی آئی کے شوکت یوسف زئی پھر جیت گئے

    پشاور: خیبر پختونخوا کے ضلع شانگلہ میں الیکشن کمیشن کے حکم پر دوبارہ پولنگ ہوئی جس میں تحریکِ انصاف کے امیدوار شوکت یوسف زئی ایک بار پھر کام یاب ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق کے پی کے صوبائی حلقے شانگلہ 23 میں ری پولنگ مکمل ہوگئی، غیر حتمی اور غیر سرکاری نتیجے کے مطابق پی ٹی آئی کے امیدوار نے ایک بار پھر میدان مار لیا۔

    شانگلہ پی کے 23 کے تمام 135 پولنگ اسٹیشنز کے غیر حتمی غیر سرکاری نتیجے کے مطابق پی ٹی آئی کے شوکت یوسف زئی نے 39290 ووٹ لے کر کام یاب ہوگئے ہیں۔

    غیر سرکاری نتیجے کے مطابق تحریکِ انصاف کے مقابلے میں مسلم لیگ (ن) کے امیدوار رشاد خان 22545 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

    شانگلہ کے انتخابی حلقے میں آج صبح 8 بجے سے شروع ہونے والا پولنگ کا عمل شام 6 بجے تک بلا تعطل جاری رہا، غیر حتمی نتیجہ آتے ہی پی ٹی آئی کارکنان نے جشن منانا شروع کر دیا اور خوب آتش بازی کی۔


    یہ بھی پڑھیں:  پی کے 23 شانگلہ وَن میں ضمنی انتخاب آج ہوگا


    واضح رہے کہ 25 جولائی کے عام انتخابات میں خواتین ووٹرز کا ٹرن آؤٹ 10 فی صد سے کم ہونے کے باعث الیکشن کمیشن نے شانگلہ پی کے 23 میں دوبارہ پولنگ کرانے کا حکم دیا تھا۔

    عام انتخابات 2018 میں پاکستان تحریکِ انصاف کے شوکت یوسف زئی 17 ہزار 399 ووٹ لے کر کام یاب ہوگئے تھے جب کہ ن لیگ کے رشاد خان 15 ہزار 533 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے تھے۔