Tag: شوگر ملز

  • وفاقی حکومت کی جانب سے جہانگیر ترین کے لیے ایک اور مشکل کھڑی ہو گئی

    وفاقی حکومت کی جانب سے جہانگیر ترین کے لیے ایک اور مشکل کھڑی ہو گئی

    اسلام آباد: وفاقی حکومت کی جانب سے جہانگیر ترین کے لیے ایک اور مشکل کھڑی ہو گئی، ان کی شوگر ملز کو عدالت کی جانب سے ملنے والی اجازت کے خلاف وفاقی حکومت نے بھی عدالت کا دروازہ کھٹکھٹا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق جہانگیر ترین کی ملز کو چینی فروخت کرنے کی مشروط اجازت کا عدالتی فیصلہ چیلنج کر دیا گیا ہے، وفاقی حکومت نے لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سپریم کورٹ میں عبوری ریلیف کے خلاف اپیل دائر کی گئی ہے، جس میں لاہور ہائی کورٹ کے دائرہ اختیار کو چیلنج کیا گیا ہے۔

    لاہور ہائی کورٹ نے جے کے، جے ڈی ڈبلیو ملز کے خلاف کارروائی نہ کرنے کا حکم دیا تھا، درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ سپریم کورٹ شوگر ملز کے خلاف کارروائی نہ کرنے کا حکم کالعدم قرار دے۔

    لاہورہائیکورٹ نے ایف بی آرکو جہانگیر ترین کی شوگرملز کیخلاف آڈٹ کا حتمی فیصلہ کرنے سے روک دیا

    یاد ہرے کہ جون میں لاہور  ہائی کورٹ نے ایف بی آرکو جہانگیر ترین کی شوگر ملز کے خلاف آڈٹ کا حتمی فیصلہ کرنے سے روک دیا تھا ۔

  • سیزن ختم، شوگر ملوں نے ضرورت سے زیادہ چینی تیار کر لی

    سیزن ختم، شوگر ملوں نے ضرورت سے زیادہ چینی تیار کر لی

    لاہور: پنجاب کی شوگر ملوں نے کرشنگ سیزن ختم کر دیا، کیری فارورڈ اسٹاک سمیت شوگر ملز میں 37 لاکھ 73 ہزار میٹرک ٹن چینی تیار کر لی گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق صوبہ پنجاب کی 1 کروڑ 10 لاکھ آبادی کے لیے سالانہ ضرورت 33 لاکھ 67 ہزار میٹرک ٹن چینی ہے، جب کہ سیزن میں 37 لاکھ 73 ہزار میٹرک ٹن چینی تیار کی گئی ہے۔

    آئندہ کرشنگ سیزن تک پنجاب کو 22 لاکھ 40 ہزار میٹرک ٹن چینی دستیاب ہوگی، جب کہ شوگر ملز کے پاس 25 لاکھ 42 ہزار میٹرک ٹن چینی کا اسٹاک موجود ہے۔

    رواں سال پنجاب میں 3 سے 4 لاکھ میٹرک ٹن چینی اضافی مقدار میں دستیاب ہوگی، 39 ہزار میٹرک ٹن چینی پرانے کیری فارورڈ اسٹاک میں تھی۔

    ایف آئی اے نے چینی سٹہ مافیا کو بے نقاب کردیا، بڑے نام سامنے آگئے

    ایک رپورٹ کے مطابق پنجاب میں چینی کی ماہانہ ضرورت 2 لاکھ 80 ہزار میٹرک ٹن ہے، اور چینی کی روزانہ ضرورت 9353 میٹرک ٹن ہے۔

    دوسری طرف شوگر کین کمشنر پنجاب نے 3 لاکھ میٹرک ٹن چینی شارٹ فال کے لیے وزیر اعظم کو خط لکھ دیا ہے، جس پر چینی امپورٹ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ کرشنگ سیزن کے دوران چینی کی ہول سیل قیمت 72 سے بڑھ کر 93 روپے کلو تک پہنچ چکی ہے۔

  • ‘شوگر ملز نے حکومت کو چینی 70 روپے فی کلو کی پیش کش کر دی’

    ‘شوگر ملز نے حکومت کو چینی 70 روپے فی کلو کی پیش کش کر دی’

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی شہباز گل نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ شوگر ملز ایسوسی ایشن نے حکومت کو چینی 70 روپے فی کلو کی پیش کش کر دی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ڈاکٹر شہباز گل نے ٹویٹ میں لکھا کہ وہ شوگر ملوں والے جو کل تک کہتے تھے کہ ان کی لاگت زیادہ ہے اس لیے قیمتیں کم نہیں کر سکتے، آج بھاؤ تاؤ کرنے لگے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ شوگر ملوں والوں کو پتا نہیں کہ آگے عمران خان بیٹھا ہوا ہے، اب بات 70 پر نہیں رکے گی، ہم اصل لاگت عوام کے سامنے رکھیں گے اور درست قیمت طے کرنی پڑے گی۔

    واضح رہے کہ شوگر ملز ایسوسی ایشن نے حکومت کو 60 ہزار ٹن چینی 70 روپے کلو پر فراہمی کی پیش کش کر دی ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں سیکریٹری کابینہ ڈویژن کے نام ایک خط لکھا گیا جس میں کہا گیا کہ حکومت عوام تک چینی پہنچانے کے لیے اقدامات کرے۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے چینی انکوائری کمیشن کو کارروائی سے روک دیا

    یاد رہے کہ 11 جون کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے چینی انکوائری کمیشن کو 10 دن کے لیے شوگر ملز کے خلاف کارروائی سے روک دیا تھا اور آئندہ سماعت تک ملک میں چینی 70 روپے کلو بیچنے کا حکم بھی دیا تھا۔

  • ملک میں چینی بحران اور قیمت میں اضافے کا خدشہ

    ملک میں چینی بحران اور قیمت میں اضافے کا خدشہ

    لاہور: پنجاب میں 26شوگر ملوں نے چینی کی پیداوار بند کردی، شوگر ملیں بند ہونے سے چینی کی قیمت میں اضافے کا خدشہ سامنے آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق شوگر ملز مالکان نے مزید ملوں کو بند کرنے کا بھی عندیہ دے دیا۔ مالکان کا کہنا ہے کہ کاشتکار گنا فراہم نہیں کر رہے، اس لیے ملز بند کرنا پڑیں، صورت حال برقرار رہی تو دیگر 14شوگر ملیں بھی بند ہوجائیں گی۔

    ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ کاشت کار 190 کی بجائے 250روپے فی ٹن گنا فروخت کرنا چاہتے ہیں۔

    ادھر چیئرمین کسان اتحاد کا کہنا ہے کہ کچھ علاقوں میں گنے کی قیمت سرکاری نرخوں سے بڑھی تھی، شوگر ملز مالکان نے زیادہ گنا اکٹھا کرنے کے لیے قیمت بڑھائی، حکومت نوٹس لے، ورنہ صوبے میں چینی کے بحران کا اندیشہ ہے۔

    بلوچستان میں آٹے کی قلت، قیمتوں میں ہوش ربا اضافہ، حکومت کا نوٹس

    خیال رہے کہ پورے ملک کو گیس فراہم کرنے والا صوبہ آٹے کی قلت کا شکار ہوگیا ہے، بلوچستان کے مختلف اضلاع میں آٹے کی قیمت میں ہوش ربا اضافے کے باعث شہریوں کی زندگی اجیرن ہوگئی۔

    بلوچستان کے عوام گندم جیسی بنیادی سہولت سے بھی محروم ہونے لگے، دو روز قبل یہ خبر آئی تھی کہ صوبے کے 33اضلاع میں آٹے کی قلت کا سامنا ہے جبکہ فی کلو قیمت میں بھی مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔

    ايک ماہ کے دوران فی کلو آٹے کی قيمت 10 روپے بڑھ گئی، قیمتوں میں اضافے کی وجہ گندم کی عدم خریداری ہے۔

  • سندھ میں شوگر ملز کے 600 ملین روپے جعلی اکاؤنٹس میں گئے: شہزاد اکبر

    سندھ میں شوگر ملز کے 600 ملین روپے جعلی اکاؤنٹس میں گئے: شہزاد اکبر

    اسلام آباد: وزیرِ اعظم عمران خان کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ سندھ میں شوگر ملز کے 600 ملین روپے جعلی اکاؤنٹس میں گئے، مراد علی شاہ نے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا کہ دادو اور ٹھٹہ شوگر ملیں ادنیٰ نرخوں پر فروخت کی گئیں، جس میں مراد علی شاہ پر اختیارات کے ناجائز استعمال کا الزام ہے جس کے سلسلے میں انھیں نیب راولپنڈی کے دفتر میں حاضری بھی دینی پڑی۔

    شہزاد اکبر نے کہا کہ فنانس سیکریٹری نے کہا تھا کہ شوگر مل بہت کم قیمت میں بیچی گئی، مل فروخت کی سمری میں لکھا گیا کہ مل کو سستے داموں فروخت کرنے سے غریبوں کو فائدہ ہوگا، جنھیں مل بیچی گئی کیا وہ غریب لوگ تھے، میں سمجھتا ہوں ان سے بہتر نواز شریف تھے، انھوں نے اسمبلی میں جھوٹ ہی سہی جواب تو دیا۔

    انھوں نے کہا کہ فریال تالپور سندھ بینک کے معاملات کس حیثیت سے دیکھتی تھیں، سب جانتے ہیں سندھ میں تابع دار فنانس منسٹر کو کس طرح نوازا گیا، جعلی اکاؤنٹس سے میوے کھانے والوں کا نام ہی ای سی ایل میں ڈالا گیا، کرپشن کرنے والے ملک چھوڑ کر چلے جاتے ہیں مگر واپس نہیں آتے، نواز شریف اور شہباز شریف کے بچے واپس نہیں آ رہے۔

    مشیر وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پی پی رہنما جہازوں پر گھومتے تھے جن کی ادائیگی جعلی اکاؤنٹس سے ہوتی تھی، جعلی اکاؤنٹس میں جس جس کا نام ہے ان سے سوالات ہوں گے، بڑے صاحب کے نام پر 265 ملین روپے جعلی اکاؤنٹس سے نکالے گئے، بڑے صاحب سب جانتے ہیں کہ وہ آصف زرداری ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  منی لانڈرنگ کیس، احتساب عدالت کا آصف زرداری، فریال تالپور سمیت دیگر ملزمان کو طلبی کا نوٹس

    ان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری بہ طور صدر ایم ایس کے اکاؤنٹس سے پیسے نکلوالتے رہے، اپنے پیسے کے لیے بھی ایم ایس کا اکاؤنٹس استعمال کرتے رہے، فریال تالپور کو 241 ملین روپے کی براہ راست ادائیگی جعلی اکاؤنٹس سے ہوئی۔

    شہزاد اکبر نے مزید بتایا کہ سینٹ جیمز ہوٹل کے ٹیکس کا معاملہ ایف بی آر لاہور سے بند ہوگیا تھا، میاں منشا پچھلے ہفتے ڈھائی گھنٹے نیب لاہور میں پیش ہوئے، انھیں سوال نامہ دیا گیا، منی ٹریل مانگا گیا، پیسا لے جانے کے لیے سنگاپوری، برٹش کمپنیاں استعمال ہوئیں، انھیں نیب کو مطمئن کرنا ہوگا کہ پیسا باہر کیسے منتقل ہوا، ان کے صاحب زادے ملک سے باہر ہیں انھیں بھی بلایا گیا ہے۔

  • کاشت کاروں کا حق چھیننےپرشہبازشریف کوشرم آنی چاہیے‘ جہانگیرترین

    کاشت کاروں کا حق چھیننےپرشہبازشریف کوشرم آنی چاہیے‘ جہانگیرترین

    لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیرترین کا کہنا ہے کہ شہبازشریف کی شوگر ملز کاشت کاروں کوکم پیسے ادا کر رہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیرترین نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیحام میں کہا کہ شہبازشریف کی شوگر ملز کاشت کاروں کو 180 کے بجائے 150 روپےادا کر رہی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کاشت کاروں کو 15 سے 20 فیصد کم ادائیگی کر رہے ہیں، شریف خاندان کی تمام ملزکھلے عام قانون کی خلاف ورزی کر رہی ہیں۔

    جہانگیر ترین نے کہا کہ پنجاب کی انتظامیہ اس نا انصافی کو نظر انداز کر رہی ہے، کاشت کاروں کا حق چھیننے پرشہباز شریف کو شرم آنی چاہیے۔


    جہانگیر ترین کو صادق اور امین سمجھتا ہوں: پرویز خٹک


    خیال رہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ پرویز خٹک کا کہنا ہے کہ میری نظرمیں جہانگیرترین صادق وامین ہیں، ہم فیصلے کے خلاف نظرثانی اپیل دائرکریں گے، جہانگیرترین کے خلاف کرپشن اورمنی لانڈرنگ ثابت نہیں ہوئی۔

    یاد رہے کہ 16 دسمبر کوپاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے سپریم کورٹ سے اپنی نا اہلی کا فیصلہ آنے کے بعد پارٹی کے سیکریٹری جنرل کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • لاہور، شریف خاندان کی شوگر ملز کے خلاف سماعت آج ہو گی

    لاہور، شریف خاندان کی شوگر ملز کے خلاف سماعت آج ہو گی

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ میں شریف خاندان کی شوگر ملز کی منتقلی کے خلاف درخواستوں کی سماعت آج 28 فروری کو ہو گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نوازشریف کے خاندان کی شوگر ملز کی منتقلی کے خلاف کیس کی سماعت آج چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے دو رکنی بنچ کی سربراہی کریں گے۔

    قبل ازیں لاہور ہائی کورٹ نے شریف خاندان کی شوگر ملز میں کرشنگ پر جاری حکم امتناعی میں توسیع کرتے ہوئے سماعت 28 فروری تک ملتوی کردی تھی۔

    اسی سے متعلق : سپریم کورٹ کا شریف خاندان کی 3شوگر ملزکو بند کرنے کا حکم

    چوہدری شوگر ملز کے وکیل کا کہنا ہے کہ میرے موکل کا معاملہ دیگر دو شوگر ملوں سے مختلف ہے لہذا عدالت چوہدری شوگر ملزکو کرشنگ کی اجازت دے دینی چاہیے کیوں کہ شوگر مل بند ہوجانے سے نہ صرف مل بلکہ کسانوں کو بھی بھاری نقصان پہنچے گا۔

    شریف خاندان کی شوگر ملز کے وکلاء پر امید ہیں کہ عدالت کی جانب سے جلد انصاف کے تقاضوں کو پورا کرنے والا فیصلہ آئے گا کیوں کہ یہ معاملہ عوامی مفاد کے تحت ہے اور اس سے کئی لوگوں کا روزگار منسلک ہے۔

    یہ بھی پڑھیں : لاہور ہائیکورٹ نے بھی شریف خاندان کی تینوں شوگر ملز کو کرشنگ سے روک دیا

    واضح رہے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف پر الزام ہے کہ انہوں نے قوائد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نئی شوگر ملوں کے قیام پر پابندی کے باوجود تین نئی شوگر ملز قائم کی تھیں۔

    خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے اتفاق، چویدھری اور حسیب وقاص شوگر ملز کا کیس واپس ہائیکورٹ کو بھجوایا تھا، سپریم کورٹ کی جانب سے ان شوگر ملز پر ایک ہفتے کے لئے کرشنگ بند کرنے کے احکامات پہلے ہی جاری کئے جاچکے ہیں۔

  • گنے کے کاشتکاروں کااستحصال معیشت کیلئے خطرہ ہے، مرتضیٰ مغل

    گنے کے کاشتکاروں کااستحصال معیشت کیلئے خطرہ ہے، مرتضیٰ مغل

    اسلام آباد: پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ شوگر ملز کی جانب سے گنے کے کاشتکاروں کا مسلسل استحصال ملک کو چینی درآمد کرنے والا ملک بنا دے گا۔

    تاجر برادری کے ایک وفد سےگفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ محنت کا معاوضہ نہ ملنے پر کسانوں کی بڑی تعداد میں گنے کے بجائے مکئی اور دیگر متبادل فصلیں اگانے کا رجحان بڑھ رہا ہے جو شوگر ملز کے علاوہ ملک کیلئے بڑا دھچکہ ہوگا۔

    کارخانہ داروں کی جانب سے سرکاری ریٹ سے کم ادائیگیوں اور ان میں بھی غیر ضروری تاخیر، کم تولنے، آڑھیتیوں کے ہتھکنڈوں اور حکومت کی جانب سے سنجیدہ کارروائی نہ ہونے کے باعث لاکھوں کاشتکار مایوسی کا شکار ہیں ۔

    جس کی وجہ سے گنے کے زیر کاشت رقبہ میں زبردست کمی ریکارڈ کی گئی ہے ، جو فوڈ سیکورٹی کیلئے خطرہ ہے۔

    ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے بتایا کہ حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں گنے کے زیر کاشت رقبہ میں 5.2 فیصد کمی ہوئی ہے۔

    جس وجہ سے پیداوار میں بیس لاکھ ٹن کی کمی واقع ہوئی، اس لئے گنے کے کاشتکاروں کی مایوسی ختم کرنے کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں۔

  • چینی کی ماہانہ کھپت 3 لاکھ 90 ہزار ٹن پہنچ گئی

    چینی کی ماہانہ کھپت 3 لاکھ 90 ہزار ٹن پہنچ گئی

    اسلام آباد: رواں سال کرشنگ سیزن کے دوران ملک میں چینی کی ماہانہ کھپت 3 لاکھ 90 ہزار ٹن ہے جبکہ ملکی ضروریات کو پورا کرنے کےلئے 15 مئی 2014ءتا نومبر 2014ءکے عرصہ کے دوران 23 لاکھ 40 ہزار ٹن چینی کی ضرورت ہوگی.

    پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کے سابق چیئرمین نے کہا ہے کہ اس وقت ملک کے تین صوبوں کی شوگر ملوں کے پاس 34 لاکھ 50 ہزار ٹن چینی کا اسٹاک موجود ہے، اس لئے ملکی ضروریات کی تکمیل کے بعد تقریباً10 لاکھ ٹن چینی کا اضافی ذخیرہ موجود ہے ، جس کو برآمد کرکے قیمتی زرمبادلہ کما کر ملکی معیشت کے استحکام میں مدد حاصل کی جاسکتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اس وقت صوبہ پنجاب میں قائم شوگر ملز کے پاس 19 لاکھ 27 ہزار ٹن جبکہ سندھ میں 13 لاکھ 28 ہزار ٹن اور خیبر پختونخوا میں 2 لاکھ ٹن چینی کا اسٹاک موجود ہے