Tag: شکارپور میں ایچ آئی وی

  • شکارپور: ایچ آئی وی کے مزید 4 کیسز رپورٹ، تعداد 36 ہو گئی

    شکارپور: ایچ آئی وی کے مزید 4 کیسز رپورٹ، تعداد 36 ہو گئی

    شکارپور: صوبہ سندھ کے ضلع شکارپور میں بھی ایچ آئی وی ایڈز کا پھیلاؤ تشویش ناک رخ اختیار کرتا جا رہا ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ شکارپور میں ایچ آئی وی کے مزید 4 کیسز رپورٹ ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ضلع لاڑکانہ کے تعلقے رتوڈیرو کے بعد شکارپور بھی ایچ آئی وی ایڈز کی زد پر ہے، چار نئے کیسز سامنے آنے کے بعد شکارپور میں ایچ آئی وی ایڈز کے مریضوں کی تعداد 36 ہو گئی ہے۔

    ذرایع نے بتایا کہ انسداد ایڈز پروگرام کی جانب سے شکارپور کے گاؤں ڈکھن میں منعقدہ اسکریننگ کیمپ میں 356 افراد کی اسکرینگ کی گئی، اسکریننگ ٹیسٹ میں 4 افراد میں ایچ آئی وی ایڈز کی تصدیق ہوئی۔

    خیال رہے کہ گاؤں ڈکھن میں پہلے بھی متعدد کیسز سامنے آ چکے ہیں جن میں بچوں کی تعداد بھی قابل ذکر ہے، ڈکھن کے علاوہ پیر بخش تھیم اور گاؤں سارنگ بھی ایچ آئی وی کی زد پر ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  رتوڈیرو: 700 افراد میں ایچ آئی وی کی تشخیص ہوئی: ڈاکٹر سکندر میمن

    ادھر رتوڈیرو میں ایچ آئی وی پھیلنے کا معاملہ مزید سنگین ہو گیا ہے، انچارج سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام کا کہنا ہے کہ 700 افراد میں ایچ آئی وی کی تشخیص ہو چکی ہے۔

    دوسری طرف عالمی ادارہ صحت نے سندھ کے علاقے رتو ڈیرو میں ایچ آئی وی کی وبائی صورت حال کے پیش نظر پاکستان کی تعاون کی درخواست قبول کر لی ہے، اور کہا ہے کہ ماہرین کی خصوصی ٹیم پاکستان بھجوائی جا رہی ہے۔

  • شکارپور: ایچ آئی وی کے مزید  9 کیسز سامنے آ گئے

    شکارپور: ایچ آئی وی کے مزید 9 کیسز سامنے آ گئے

    شکارپور: محکمہ صحت کے ذرایع نے بتایا ہے کہ سندھ کے شہر شکارپور میں ایچ آئی وی کے مزید 9 کیسز سامنے آ گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ کی طرح شکارپور میں بھی ایچ آئی وی ایڈز کے شکار لوگوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے، شکارپور میں مزید نو کیسز سامنے آ گئے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ شکارپور کے متاثرین میں خاتون اور بچے بھی شامل ہیں جن کا تعلق گاؤں ڈکھن سے ہے۔ اس سے قبل شکار پور میں واقع پیر بخش تھیم اور گاؤں سارنگ شر کے چار بچوں میں ایڈز کے مرض کی تصدیق ہوئی تھی۔

    مزید کیسز سامنے آنے کے بعد ضلع شکارپور میں رپورٹ ہونے والے ایچ آئی وی کیسز کی تعداد 22 ہو گئی۔

    یہ بھی پڑھیں:  لاڑکانہ میں ایچ آئی وی کے مریضوں کی تعداد 119 ہو گئی

    ڈی ایچ اوغلام شبیر نے بتایا کہ متاثرہ بچوں کو ایڈز سینٹر لاڑکانہ ریفر کر دیا گیا ہے، دوسری طرف غیر رجسٹرڈ لیبارٹریز اور اتائی ڈاکٹرز کے خلاف کارروائی جاری رہے گی۔

    یاد رہے کہ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر نے ایڈز پھیلنے کی وجہ ایک ہی سرنج کے استعمال کو قرار دیا تھا، ضلع میں موجود 50 اتائی ڈاکٹرز کے کلینک بھی سیل کر دیے گئے تھے جب کہ 3 میٹرنٹی ہومز اور لیباٹری کو بھی حکام نے بند کر دیا ہے۔

    ادھر صوبہ سندھ کے علاقے رتو ڈیرو، لاڑکانہ میں ایچ آئی وی کے مریضوں کی تعداد 119 ہو چکی ہے، جن میں بچوں کی تعداد تشویش ناک حد تک زیادہ رہی ہے۔