Tag: شکارپور پولیس

  • جرائم پیشہ سے رابطے والے اندرون سندھ کے پولیس اہلکاروں کا کراچی تبادلے پر آئی جی کا اہم بیان

    جرائم پیشہ سے رابطے والے اندرون سندھ کے پولیس اہلکاروں کا کراچی تبادلے پر آئی جی کا اہم بیان

    شکارپور سے 78 پولیس اہلکاروں کے کراچی تبادلے کے معاملے پر آئی جی سندھ کا بیان سامنے آگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے تصدیق کی ہے کہ اہلکاروں کو کراچی میں کوئی پوسٹنگ نہیں دی گئی، اہلکاروں کیخلاف کرمنلز کیساتھ روابط سمیت دیگر شکایات تھیں جس کی بنیاد پر انہیں پوسڑنگ سے ہٹادیا گیا ہے۔

    آئی جی سندھ نے بتایا کہ اہلکاروں کیخلاف محکمانہ کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے ساتھ ہی انہیں شوکاز نوٹس جاری کردیے ہے۔

    آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے مزید بتایا کہ مذکورہ اہلکاروں کو بی کمپنی منتقل کیا جارہاہے، انکوائری رپورٹ کی روشنی میں مزید کارروائی کی جائے گی۔

    واضح رہے کہ گزشتہ دنوں پولیس ذرائع سے یہ خبر سامنے آئی تھی کہ کچے کے ڈاکوؤں کے لیے سہولت کاری کے الزام میں 78 پولیس اہلکاروں کو شکارپور سے کراچی تبادلہ کیا گیا ہے۔

  • شکارپور: پولیس کی بڑی کارروائی، 4 دہشت گرد گرفتار، بارودی مواد برآمد

    شکارپور: پولیس کی بڑی کارروائی، 4 دہشت گرد گرفتار، بارودی مواد برآمد

    شکارپور: پولیس نے دہشت گردی کا بڑا منصوبہ نا کام بنا دیا، 4 دہشت گردوں کو گرفتار کر کے بارودی مواد بر آمد کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق شکارپور میں پولیس نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے چار دہشت گرد گرفتار کر لیے، گرفتار دہشت گرد سندھ، بلوچستان میں دہشت گردی میں ملوث حفیظ بروہی اور عبداللہ بروہی کے قریبی ساتھی بتائے جاتے ہیں۔

    دہشت گردوں میں عبد الحکیم بنگلانی، عبد الشکور، اسحاق جعفری اور فاروق سومرو شامل ہیں، دہشت گردوں سے 2 پریشر ککر بم، 35 ہینڈ گرنیڈ، 20 کلو بارودی مواد برآمد ہوا۔

    دہشت گردوں سے 2 ٹی ٹی پستول، 3 وائرلیس سیٹ، بم بنانے کا سامان، 11 ہزار افغان کرنسی بھی برآمد کی گئی ہے۔

    حفیظ بروہی اور عبداللہ بروہی 28 فروری کو بلوچستان میں ایک کارروائی میں مارے گئے تھے، گرفتار دہشت گرد حفیظ اور عبداللہ کے سہولت کار تھے، حملہ آوروں کو دھماکے کی جگہ پہنچاتے تھے۔

    یہ بھی پڑھیں:  حساس ادارے اور شکارپور پولیس کا مشترکہ آپریشن، کالعدم تنظیم کے 2 دہشت گرد ہلاک

    ملزمان 2009 ،2013 میں سابق ایم این اے ابراہیم جتوئی پر بم حملے میں ملوث تھے، 2013 میں جیکب آباد میں ہونے والے ریمورٹ کنٹرول دھماکے میں بھی ملوث تھے۔

    ملزمان شکارپور کی درگاہ حاجن شاہ دھماکے میں بھی ملوث تھے، واقعے میں 8 افراد شہید ہوئے تھے، 2015 میں امام بارگاہ کربلا میں بھی بم دھماکا کیا جس میں 70 سے زائد افراد شہید ہوئے، 2015 ہی میں محرم کے جلوس میں خود کش حملہ کرایا جس میں 28 افراد شہید ہوئے تھے، 2016 میں خان پور میں نماز عید پر خود کش حملہ کرایا جس میں ایک بم بار عثمان پٹھان پکڑا گیا تھا۔

    پولیس کی جانب سے گزشتہ 5 سال سے اس نیٹ ورک کو ختم کرنے کے لیے کوشش کی جا رہی تھی، نیٹ ورک سیہون شریف، درگاہ شاہ نورانی میں خود کش دھماکوں میں بھی ملوث تھا۔