Tag: شکارپور

  • ڈاکوؤں نے راولپنڈی سے لاڑکانہ جانے والی مسافر بس لوٹ لی

    ڈاکوؤں نے راولپنڈی سے لاڑکانہ جانے والی مسافر بس لوٹ لی

    شکارپور : ڈاکوؤں نے راولپنڈی سے لاڑکانہ جانے والی مسافر بس لوٹ لی، بس میں سوار تمام افراد قیمتی سامان، موبائل فون اور نقدی چھینی۔

    تفصیلات کے مطابق شکار پور میں مسلح ڈاکوؤں نے خانپورانڈس ہائی وےحاجی خواستی کےمقام پر مسافر کوچ پر دھاوا بول دیا۔

    ڈاکوؤں نے راولپنڈی سے لاڑکانہ جانے والی کوچ میں لوٹ مار کی اور بس میں سوار تمام افراد کو یرغمال بنا کر قیمتی سامان، موبائل فون اور نقدی چھین لی۔

    جس کے بعد مسافروں نے شکارپور کندھ کوٹ روڈ انڈس ہائی وے پر احتجاج کیا ، دھرنے کے باعث سندھ، پنجاب اور بلوچستان کو ملانے والی شاہراہ مکمل بلاک ہوگئی۔

    مظاہرین کا سندھ حکومت سے مطالبہ ہے کہ لٹیروں کو گرفتار کر کے چھینا گیا سامان برآمد کرایا جائے۔

  • شکار پور : ڈاکوؤں نے مسافر وین سے 4 افراد کو اغوا کرلیا

    شکار پور : ڈاکوؤں نے مسافر وین سے 4 افراد کو اغوا کرلیا

    شکار پور: ٹاؤن رستم کے قریب سے ڈاکوؤں نے مسافر وین سے 4 افراد کو اغوا کیا اور کچے کی طرف فرار ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق شکار پور میں ڈاکوؤں کی لوٹ مار اور اغوا برائے تاوان کی اجتماعی واردات سامنے آئی، چار موٹر سائیکلوں پر سوار آٹھ ڈاکوؤں نے سکھر سے رستم جانیوالی مسافر وین روک لی۔

    ڈاکوؤں نے وین میں سوار افراد سے رقم موبائل فون اور قیمتی سامان لوٹا اور چار مسافروں کو اغوا کر کے کچے کی طرف فرار ہو گئے۔

    ،مسافر نے بتایا کہ وین چک سےٹاؤن رستم جارہی تھی لنک روڈپردھاوابولاگیا اور مسافروں کو لے گئے۔

    مسافروں نے چک لنک روڈ بند کرکے احتجاج شروع کردیا جبکہ مغوی افراد کے اہل خانہ اور علاقے کے لوگوں نے رستم تھانے کا گھیراؤ کر لیا۔

    مظاہرین نے شکارپور پولیس کیخلاف نعرے لگاتے ہوئے مغویوں کی بازیابی کے لیے کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

  • فش فارم پر موجود 2 چوکیداروں کو کچے کے ڈاکو اغوا کر کے لے گئے

    فش فارم پر موجود 2 چوکیداروں کو کچے کے ڈاکو اغوا کر کے لے گئے

    شکارپور: صوبہ سندھ کے ضلع شکارپور میں کچے کے ڈاکو 2 مزید شہریوں کواغوا کر کے لے گئے، دونوں ایک فش فام پر چوکیدرای کر رہے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق ضلع شکارپور میں بے امنی تھم نہ سکی ہے، کچے کے ڈاکو بے لگام ہو گئے ہیں، اور مزید دو افراد کو اغوا کر کے لے گئے ہیں، شکارپور کی تحصیل خانپور کے قریب فیضو کے مقام پر واقع فش فارم پر موجود دو چوکیداروں کو اغوا کیا گیا ہے۔

    ضلع بھر سے اغوا ہونے والے افراد کی تعداد 10 ہو گئی ہے، مغویوں کی شناخت محمد صالح پھوڑ اور عبدالحمید پھوڑ کے ناموں سے ہوئی ہے، دونوں کو فش فام سے اٹھایا گیا، مغویوں کے ورثا نے خانپور انڈس ہائے وے فیضو اسٹاپ کے مقام پر احتجاجی مظاہرہ کر کے دھرنا دیا۔

    ورثا نے اغوا کی اطلاع پولیس کو دے دی ہے، ان کا کہنا تھا کہ مغویوں کی کسی سے کوئی دشمنی نہیں تھی، احتجاج کرتے ہوئے مظاہرین نے ٹائر بھی نذر آتش کیے، اور انڈس ہائی وے کو مکمل بلاک کر دیا، جس کی وجہ سے روڈ کے دونوں اطراف گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں، انڈس ہائی وے بند ہونے سے سندھ پنجاب کو ملانے والی شاہراہ بھی بلاک ہو گئی ہے۔

    واضح رہے کہ ضلع شکارپور شدید بد امنی اور لاقانونیت کی لپیٹ میں ہے، ضلع میں اغوا برائے تاوان کی وارداتیں معمول بن چکی ہیں، مظاہرین کا کہنا تھا کہ پولیس امن قائم کرنے میں بے بس، لاچار اور ناکام ہو گئی ہے، مغویوں کی بازیابی تک احتجاج جاری رہے گا۔

    دوسری جانب پولیس حکام کا کہنا ہے کہ وہ تفتیش کر رہے ہیں، جدید ٹیکنالوجی کی مدد لی جا رہی ہے، ٹریسنگ کے ذریعے دونوں افراد کے موبائل نمبر اور لوکیشن کی جانچ کی جا رہی ہے اور ناکہ بندی کر کے مغویوں کی تلاش شروع کر دی گئی ہے، پولیس کی بھاری نفری کے ساتھ کچے کے علاقے میں سرچ آپریشن بھی شروع کر دیا گیا ہے۔

    ادھر روجھان کے نواحی علاقے شاہوالی کا رہائشی مغوی گل حسن ملک ماچھکہ کچے کے ڈاکوؤں کے چنگل سے 18 روز گزرنے کے باوجود بازیاب نہ ہو سکا، مغوی کی بازیابی کے لیے ڈاکوؤں نے 50 لاکھ روپے تاوان کا مطالبہ کیا ہے۔ تاہم تاوان کی رقم نہ ہونے کے باعث مغوی گل حسن کے ورثا قرآن پاک لے کر روانتی کچہ پہنچ گئے اور مغوی کی آزادی کے لیے دہائی اور قرآن پاک کی قسمیں دے کر کہا کہ ہمارے پاس تاوان کی رقم موجود نہیں ہے۔ مغوی گل حسن کو کاٹھی پل بخشاپور سے اغوا کیا گیا تھا۔

  • جرائم پیشہ سے رابطے والے اندرون سندھ کے پولیس اہلکاروں کا کراچی تبادلے پر آئی جی کا اہم بیان

    جرائم پیشہ سے رابطے والے اندرون سندھ کے پولیس اہلکاروں کا کراچی تبادلے پر آئی جی کا اہم بیان

    شکارپور سے 78 پولیس اہلکاروں کے کراچی تبادلے کے معاملے پر آئی جی سندھ کا بیان سامنے آگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے تصدیق کی ہے کہ اہلکاروں کو کراچی میں کوئی پوسٹنگ نہیں دی گئی، اہلکاروں کیخلاف کرمنلز کیساتھ روابط سمیت دیگر شکایات تھیں جس کی بنیاد پر انہیں پوسڑنگ سے ہٹادیا گیا ہے۔

    آئی جی سندھ نے بتایا کہ اہلکاروں کیخلاف محکمانہ کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے ساتھ ہی انہیں شوکاز نوٹس جاری کردیے ہے۔

    آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے مزید بتایا کہ مذکورہ اہلکاروں کو بی کمپنی منتقل کیا جارہاہے، انکوائری رپورٹ کی روشنی میں مزید کارروائی کی جائے گی۔

    واضح رہے کہ گزشتہ دنوں پولیس ذرائع سے یہ خبر سامنے آئی تھی کہ کچے کے ڈاکوؤں کے لیے سہولت کاری کے الزام میں 78 پولیس اہلکاروں کو شکارپور سے کراچی تبادلہ کیا گیا ہے۔

  • شکارپور: ڈاکوؤں کا پولیس موبائل پر راکٹ حملہ

    شکارپور: ڈاکوؤں کا پولیس موبائل پر راکٹ حملہ

    شکارپور: کشمور انڈس ہائی وے شجرع لاڑو کے مقام پر ڈاکوؤں  نے پولیس موبائل پر جانب راکٹ لانچرز سے حملہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کشمور شکارپور انڈس ہائی وے ناپر کوٹ تھانے کی حدود پر گشت کے دوران پولیس موبائل پر ڈاکوؤں نے راکٹ سے حملہ کردیا جس کے نتیجے میں 5 پولیس اہلکار شدید زخمی اور ملزمان فرار ہوگئے۔

    پولیس کے مطابق زخمی ہونے والے میں یوسف وحید، محسن جنسار، اور اختر شامل ہیں زخمیوں کو سول اسپتال شکار پور لایا گیا جبکہ دو پولیس اہلکاروں کی حالت تشویشناک ہونے پر سکھر کے نجی اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

    حکام نے بےایا کہ پولیس موبائل انڈس ہائی وے پر معمول کا گشت کررہی تھی شجراع لاڑو کے مقام پر واردات کے ارادے سے کھڑے ڈاکوؤں نے پولیس موبائل کو دیکھ کر جدید اسلحے سے فائرنگ کردی۔

    پولیس کے مطابق پولیس کی جوابی فائرنگ سے ڈاکو فرار ہوگئے، پولیس کی بھاری نفری موقع پر طلب کرلی گئی جو ڈاکوں کے تعاقب میں مصروف ہے۔

  • تاوان کی رقم نہ ملنے پر ڈاکوؤں نے مغوی کو گولی ماردی

    تاوان کی رقم نہ ملنے پر ڈاکوؤں نے مغوی کو گولی ماردی

    شکارپور: تاوان کی رقم نہ ملنے پر ڈاکوؤں نے مغوی کو گولی مار دی جس کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر شیئر کردی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے ضلع شکارپور میں ڈاکوؤں نے تاوان کی رقم نہ ملنے پر مغوی کو گولی ماردی جس کے بعد اس کی ویڈیو ڈاکوؤں نے سوشل میڈیا پر وائرل کردی۔

    ویڈیو میں مغوی  ہاتھ جوڑ کر رحم کی اپیل کرتا رہا لیکن ڈاکوؤں نے ایک نہ سنی، مغوی کی شناخت منظور لاشاری کے نام کے ہوئی ہے جو کہ جنوں شریف کا رہائشی ہے۔

    پولیس کا اس حواکے سے کہنا ہے کہ منظور لاشاری کو 23 روز قبل جنوں شریف سے اغوا کیا گیا تھا، ڈاکوؤں نے گزشتہ روز بھی تشدد کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کی تھی۔

  • شکارپور:  قومی شاہراہ پر کار کھائی میں جا گری ، 5 افراد جاں بحق

    شکارپور: قومی شاہراہ پر کار کھائی میں جا گری ، 5 افراد جاں بحق

    شکار پور : قومی شاہراہ جنو بائی پاس کے مقام پر کار کھائی میں گرنے کے نتیجے میں کار میں سوار تمام پانچ افراد جاں بحق ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق شکارپور میں قومی شاہراہ جنو بائی پاس کے مقام پر کار الٹ کر کھائی میں جاگری ، افسوسناک حادثے کے نتیجے میں کار میں سوار تمام پانچ افراد جاں بحق ہوگئے۔

    پولیس اور اہل علاقہ نے موقع پر پہنچ کر لاشوں کو کار سے نکال کر اسپتال منتقل کیا۔

    پولیس نے بتایا حادثہ تیز رفتاری اور شدید دھند کے باعث پیش آیا، جاں بحق افراد کی شناخت مظفر بھٹو، امتیاز ماچھی، علی مراد سھتو اور گھوٹو تگھڑ کے نام سے ہوئی ہے۔

    حادثہ میں جاں بحق افراد کا تعلق نوشہرو فیروز سے تھا، کار سوار افراد پیپلزپارٹی کے یوم تاسیس میں شرکت کے بعد کوئٹہ سے نوشہرو فیروز جارہے تھے۔

    یاد رہے اکتوبر میں شادی کے پروگرام سے واپسی پر لوک گلوکار شرافت علی کی گاڑی بے قابو ہو کر نہر میں جاگری تھی ، حادثے میں گاڑی میں سوار سات افراد ڈوب کر جاں بحق ہوگئے تھے۔

  • شکارپور:  پولیس چوکی پر ڈاکوؤں کا حملہ ، ایس ایچ او سمیت تمام اہلکاروں کو اغوا کرلیا

    شکارپور: پولیس چوکی پر ڈاکوؤں کا حملہ ، ایس ایچ او سمیت تمام اہلکاروں کو اغوا کرلیا

    شکارپور : خانپور کے علاقے کچے کوٹ شاہو میں ڈاکوؤں نے پولیس چوکی پر حملہ کرکے ایس ایچ او سمیت 5 پولیس اہلکاروں کو اغوا کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق شکارپور ضلع میں پولیس اہلکار بھی غیر محفوظ ہوگئے، ڈاکوؤں نے شکارپور کی تحصیل خانپور کے کچے کے علاقے کوٹ شاہو تھانہ پر حملہ کردیا اور تھانے میں موجود تمام اہلکاروں کو اغوا کرلیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ اغوا ہونے والوں میں ایس ایچ اوکوٹ شاہو محبوب بروہی ہیڈ محررسمیت پانچ اہلکار شامل ہیں، ڈاکوؤں پولیس اہلکاروں کو اغوا کرکے کچے کی طرف فرار ہوگئے۔

    شکارپور ایس ایس پی بھاری پولیس نفری کے ساتھ مغوی اہلکاروں کی بازیابی کیلئے کچے کے علائقے میں پہنچ گئے اور رینجرز کو بھی طلب کرلیا گیا ہے۔

    پولیس اہلکاروں کی بازیابی کے لیے کچے کے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کردیا گیا ہے اور کچے کے داخلی اور خارجی راستوں کو سیل کردیا گیا ہے۔

    ایس اہس پی خالد مصطفی کورائی کے مطابق مغوی پولیس اہلکاروں کو جلد بازیاب کروالیا جائے گا۔

    واضح رہے ایک ماہ کے دوران پولیس اہلکاروں کے اغوا کا تیسرا واقعہ ہے جبکہ ذرائع کے مطابق کچے کے علاقوں میں موجود ڈاکو نہ صرف شہریوں بلکہ پولیس اہلکاروں کے لئے بھی درد سر بنے ہوئے ہیں۔

    کچے کے علاقے میں اس سے قبل بھی متعدد ایسے واقعات رونما ہوچکے ہیں، جس میں ڈاکو پولیس اہلکاروں کو اغوا کرکے لے جاتے ہیں اور بعد ازاں ان کی رہائی مذاکرات یا قیدیوں کی رہائی کے ذریعے ممکن بنائی جاتی ہے۔

  • خانپور سے آنے والے 2 نوجوان مبینہ طور پر شکارپور سے اغوا

    خانپور سے آنے والے 2 نوجوان مبینہ طور پر شکارپور سے اغوا

    شکارپور: خانپور کے علاقے لعل محمد سبزوئی کے رہائشی 2 نوجوان کو مبینہ طور پر اغوا کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق خانپور کے علاقے لعل محمد سبزوئی کے رہائشی 2 نوجوان مبینہ طور پر اغوا ہوگئے, ورثا کا کہنا ہے کہ نوجوان اعجاز اور فاروق لعل محمد سبزوئی گاؤں سے شکارپور چچا کے گھر گئے اور لاپتہ ہو گئے۔

    پولیس کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ 18 سالہ اعجاز اور  22 سالہ فاروق کے موبائل فونز بھی بند ہیں، تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے جلد ہی دونوں نوجوان کو بازیاب کرالیا جائے گا۔

    ہنی ٹریپ کے شکار شہری کو اغوا ہونے سے بچا لیا گیا

    واضح رہے کہ سندھ اور سندھ پنجاب سرحد سے ملحقہ کچے کے علاقے میں سالوں سے ملک کے مختلف علاقوں سے اغوا کار کبھی خواتین کی آواز میں لوگوں کو پھنساتے اور انہیں شادی کا جھانسہ دے کر بلاتے یا پھر بیروزگاروں کو اچھی ملازمت کے خواب دکھا کر اپنے جال میں پھنساتے اور انہیں بلا کر کچے میں قید کرتے اور ان کے لواحقین سے بھاری تاوان وصول کرتے ہیں۔

    اغوا کاروں کے چنگل میں کئی مغویوں کی ویڈیوز بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوتی رہی ہیں جن میں ان پر ہونے والے مظالم کی عکاسی بھی ہوتی ہے۔

  • شکارپور: مرزا پور میں دو گروپوں میں تصادم، 6 افراد ہلاک

    شکارپور: مرزا پور میں دو گروپوں میں تصادم، 6 افراد ہلاک

    شکار پور: کچے کے علاقے مرزاپور میں زمین کے تنازع پر دو گروپوں میں تصادم کے نتیجے میں 6 افراد ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق شکار پور میں کچے کے علاقے مرزاپور میں جونیجو اور کلہوڑو برادری میں زمین کے تنازع پر تصادم ہوا، دونوں گروپوں میں فائرنگ کے نتیجے میں 6 افراد ہلاک جبکہ 2 زخمی ہوگئے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا ہے ساتھ ہی مزید نفری طلب کرلی ہے، دونوں گروپوں میں فائرنگ کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔

    ایس ایس پی امجد شیخ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ فائرنگ میں ہلاک افراد میں اکثریت جرائم پیشہ افراد کی ہے جس کے لیے ہلاک ہونے والے افراد کا ریکارڈ چیک کیا جا رہا ہے۔

    پولیس کا مزید کہنا ہے کہ ہلاک افراد کی لاشیں جائے وقوع پر اب بھی موجود ہے، فائرنگ میں جدید اسلحے کا استعمال کیا گیا ہے۔