Tag: شکاگو

  • شکاگو کی تاریخ میں پہلی مرتبہ سیاہ فام خاتون میئر منتخب

    شکاگو کی تاریخ میں پہلی مرتبہ سیاہ فام خاتون میئر منتخب

    شکاگو سٹی : امریکا کے شہر شکاگو کی تاریخ میں پہلی مرتبہ 56 سالہ سیاہ فام لاری لائٹ فٹ اکثریتی ووٹ حاصل کر کے شہر کی میئر بن گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق شکاگو آبادی کے لحاظ سے امریکہ کا تیسرا بڑا شہر مانا جاتا ہے، اسکا نمبر نیویارک اور لاس اینجلس کے بعد آتا ہے، لاری لائٹ فٹ کا مقابلہ 72سالہ افریقی نڑاد ٹونی بریک کوئنکول سے تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ لائٹ فٹ شکاگو پولیس بورڈ آرگنائریشن کی چیئرپرسن رہ چکی ہیں، سیاسی سرگرمیوں سے انکا کوئی رشتہ ناتہ نہیں تھا جبکہ بریکونکول 2 عشرے تک شکاگو کونسل کی رکن رہ چکی ہیں اور تجربہ کار سیاستدانوں میں انکا شمار ہوتا ہے۔

    امریکہ کی ایک ریسرچ آرگنائزیشن کا کہنا تھا کہ افریقی نڑاد خواتین امریکہ کے 200 بڑے شہروں میں سے 6 کی بلدیاتی کونسلوں کی چیئرپرسن کے طور پر کام کررہی ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ لائٹ فٹ اور بریکونکول نے فروری 2019ء کے دوران ہونے والے انتخابات کے پہلے راﺅنڈ میں بھاری ووٹ حاصل کئے تھے۔

    مزید پڑھیں : سان فرانسسکو کی پہلی سیاہ فام خاتون میئر سے ملیے

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ انتخابات میں 14 امیدوار شامل تھے، لائٹ فٹ 20 مئی کو حلف وفا داری اٹھائیں گی، ان سے شکاگو کے میئر رام ایمانول حلف لیں گے اور وہ ستمبر میں ہی اعلان کرچکے تھے کہ آئندہ انتخاب نہیں لڑیں گے۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ 56 سالہ لائٹ فٹ شکاگو کی تاریخ میں 56 ویں میئر ہوں گی۔

  • شکاگو: انجن میں خرابی، پائلٹ نے طیارہ ہائی وے پر اتار دیا

    شکاگو: انجن میں خرابی، پائلٹ نے طیارہ ہائی وے پر اتار دیا

    واشنگٹن : امریکی شہر  شکاگو میں پائلٹ نے انجن میں خرابی کے باعث چھوٹے طیارے کو شہر کے مصروف ترین ہائی وے پر اتار دیا۔

    تفصیلات کے مطابق جمعے کے روز  دورانِ پرواز  چھوٹے طیارے کے انجن میں خرابی پیدا ہوگئی، جس کے باعث پائلٹ نے طیارے کو شکاگو کے مصروف ترین لیک شور ڈرائیو ہائی وے پر اتارنے کا فیصلہ کیا۔

    امریکی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ طیارے کی لینڈنگ کے دوران قریب میں گاڑیاں موجود ہیں جبکہ طیارے کا پائلٹ اور خاتون مسافر  بلکل محفوظ رہے اور کوئی جانی نقصان بھی نہیں ہوا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ طیارے کی ہائی وے پر لینڈنگ کے باعث ٹریفک کی روانی معطل ہوگئی اور گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں، تاہم موقع کے امدادی خدمات انجام دینے والے رضا کاروں نے طیارے کو دھکیل کر سائڈ پر کرکے ٹریفک کی روانی بحال کی۔

    عینی شاہد کا کہنا ہے کہ مجھے یقین نہیں ہورہا ہے کہ پائلٹ نے یہ کر کیسے لیا، یہ منظر براہ راست دیکھنے کے بعد بھی یقین نہیں آرہا ہے کہ طیارہ ہائی وے پر اتار لیا گیا ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق طیارے نے مصروف ترین ہائی وے پر شام 3:15 منٹ پر ایمرجنسی لینڈنگ کی، پولیس کا کہنا ہے کہ پائلٹ نے بتایا ہے کہ طیارے کے انجن میں خرابی ہوگئی تھی اور ایئرپورٹ بھی دور تھا اس لئے سڑک پر طیارے کو اتارنا مجبوری تھی۔

    ایف ایف اے انویسٹی گیشن کی جانب سے پائلٹ اور خاتون مسافر کا نام ظاہر نہیں کیا گیا ہے تاہم قرب و جوار میں رہائش پذیر لوگوں کا کہنا ہے کہ خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    عینی شاہد کے مطابق پائلٹ نے کمال مہارت سے طیارے کو لینڈ کیا اور ٹریفک رواں دواں ہونے کے باوجود کسی گاڑی اور کسی شخص کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • 94 ویں منزل پر نصب جھولا جو آپ کے رونگٹے کھڑے کردے

    94 ویں منزل پر نصب جھولا جو آپ کے رونگٹے کھڑے کردے

    امریکی شہر شکاگو میں واقع ایک منفرد ’جھولا‘ نہ صرف آپ کے رونگٹے کھڑے کرسکتا ہے بلکہ آپ کو شکاگو کا ایسا خوبصورت نظارہ دکھا سکتا ہے جو آپ شاید زندگی میں کبھی نہ دیکھ پائیں۔

    شکاگو کے جان ہنکوک سینٹر کی 94 ویں منزل پر نصب یہ جھولا دراصل شیشہ کی بنی ہوئی کھڑکی ہے جو اپنی جگہ سے حرکت کرسکتی ہے۔

    پلیٹ فارم کی طرح بنی ہوئی یہ کھڑکی اپنی جگہ سے حرکت کر کے ترچھی ہوجاتی ہے جس کے بعد آپ 94 ویں منزل سے شکاگو شہر کا خوبصورت نظارہ دیکھ سکتے ہیں۔

    ترچھا ہوجانے والا یہ پلیٹ فارم سیاحوں کے لیے بہت کشش رکھتا ہے اور روزانہ سیاحوں کے ساتھ مقامی افراد بھی بڑی تعداد میں یہاں آتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • دنیا بھرمیں آج مزدوروں کا عالمی دن منایا جا رہا ہے

    دنیا بھرمیں آج مزدوروں کا عالمی دن منایا جا رہا ہے

    پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج مزدوروں کے حقوق کا عالمی دن منایا جارہا ہے، یہ دن شکاگو میں مزدوروں کی جانب سے کے جانے والے احتجاج پر امریکی حکومت کی جانب سے تشدد کے نتیجے میں جاں بحق اور زخمی ہونے والے مزدوروں کی یاد میں منایا جاتا ہے۔

    یکم مئی 1886 میں چند مزدور رہنماؤں کی اپیل پرشکاگو کی فیکٹریوں میں کام کرنے والے 4 لاکھ مزدوروں کی جانب سے ہڑتال کی گئی، ہڑتال اس قدر کامیاب تھی کہ ایک امریکی اخبار نے لکھا کہ کسی ایک بھی فیکٹری کی چمنی سے دھواں اٹھتا دکھائی نہیں دیا۔

    مزدوروں نے نا صرف یہ کہ ہڑتال کی بلکہ شکاگو کے’ہے مارکیٹ اسکوائر‘پراحتجاج کے لیے جمع ہونے لگے، ایک محتاط اندازے کے مطابق 25،000 مزدور احتجاج کے لیے جمع ہوئے تھے۔

    مزدوروں کا مطالبہ تھا کہ ان کے کام کرنے کے اوقات 14 گھنٹے سے گھٹا کر 08 گھنٹے کیے جائیں اور اس مطالبے میں مقامی، غیر مقامی، ہنرمنداور مزدور سب ہی شامل تھے۔

    مئی کی چار تاریخ تک یہ احتجاج پرامن طریقے سے جاری رہا لیکن 4 مئی کی رات کواچانک کہیں سے 180 پولیس افسران کا دستہ نمودارہوا جس نے مظاہرین سے منتشرہونے کو کہا۔

    مظاہرین کا کہنا تھا کہ ہم پر امن احتجاج کررہے ہیں کہ اچانک کہیں سے ایک بم پولیس اہلکاروں پرآگرا جس کے بعد پولیس نے اندھا دھند فائرنگ شروع کردی۔

    ایک محتاط اندازے کے مطابق اس میں 4 افراد جاں بحق اور 70 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔ جاں بحق اورزخمی ہونے والے افراد کی درست تعداد آج تک طے نہیں کی جاسکی۔

    اس واقعے کے فوراً بعد چھاپے اور گرفتاریوں کا ایک سلسلہ شروع ہوا جس میں کئی مزدور رہنماؤں کو گرفتار کیا گیااور سزائیں بھی دیں گئیں۔

    اس سانحے سے مزدوروں کے آٹھ گھنٹے کام کرنے کے مطالبے کو شدید نقصان پہنچا اور تحریک عارض طور پر دباؤ کا شکارہوگئی۔

    یکم مئی اپنے خونِ ناحق کی سرخ پیغمبری کا دن ہے
    یکم مئی زندگی کا اعلان رنگ ہے زندگی کا دن ہے

    اس واقعے کے چارسال بعد 4 مئی کو ہونے والے سانحے میں جاں بحق ہونے والے مزدوروں کوخراج تحسین پیش کرنے کے لیے عالمگیرمظاہروں کا اعلان کیا گیا جو انتہائی کامیاب رہا۔

    اس واقعے کے تقریباً 51 سال بعد 1937 میں امریکہ کے زیادہ ترمزدور آٹھ گھنٹے کام کرنے کا حق حاصل کرچکے تھے۔

    افسوس کی بات یہ ہے کہ آج 2018 میں جب دنیا بھر میں آٹھ گھنٹے کام کا حصول رائج ہوچکا ہے لیکن پاکستان میں یہ اصول صرف کاغذوں کی حد تک رائج ہے لیکن مزدوروں کے حالات آج بھی بہت خراب ہیں۔

    اس شہرمیں مزدورجیسا دربدرکوئی نہیں
    جس نے سب کے گھر بنائے اس کا گھر کوئی نہیں

  • روس اور چین دنیا میں امریکی اثرورسوخ کا مقابلہ نہیں کرسکتے‘اوباما

    روس اور چین دنیا میں امریکی اثرورسوخ کا مقابلہ نہیں کرسکتے‘اوباما

    شکاگو: امریکی صدر براک اوباما نےاپنےالوداعی خطاب میں کہاکہ روس اور چین دنیا میں امریکی اثرورسوخ کا مقابلہ نہیں کرسکتے۔

    تفصیلات کےمطابق امریکی صدر براک اوباما نےشکاگو میں اپنے الوداعی خطاب کہاکہ امریکہ اب پہلے سے زیادہ بہتر اور محفوظ جگہ ہے۔

    براک اوباما نے اپنے الوداعی خطاب میں اپنی انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا اورتمام امریکیوں کومخاطب کر کے کہا کہ ’امریکہ کا مستقبل محفوظ ہاتھوں میں ہے۔‘

    p1

    انہوں نے امریکی شہریوں سے مخاطب ہوکر کہا کہ ہمیں ایک دوسرے کے نقطہ نظرکوسمجھنے کی ضرورت ہے۔

    براک اوباما نے اپنے روایتی انداز میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اقتدار کی پرامن منتقلی امریکی جمہوریت کی علامت ہے۔

    p2

    امریکی صدرنےکہا کہ جمہوریت کےذریعےہی ہم کامل اتحادقائم کرسکتےہیں،انہوں نےکہاکہ ایران کےجوہری پروگرام کامعاملہ بغیرگولی چلےحل کیا۔

    الوداعی خطاب میں براک اوباما نےکہاکہ تارکین وطن کےبچوں کےلیےبھی سرمایہ کاری کرناہوگی،تارکین وطن کےبچوں پرتوجہ نہیں دی گئی تویہ امریکی بچوں سےبھی زیادتی ہوگی۔

    p3

    براک اوباما کا کہناتھا کہ امریکہ میں مسلمانوں کےخلاف تعصب مستردکرتاہوں،انہوں نے کہا کہ باہرسےلوگ آئیں گےتوامریکہ مضبوط ہوگا۔

    امریکی صدر براک اوباما اپنے آخری خطاب میں اپنی اہلیہ کاذکرکرتےہوئےآبدیدہ ہوگئے۔انہوں نے اپنی اہلیہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئےکہاکہ گزشتہ آٹھ سالوں میں وہ ان کے ساتھ ہر مشکل وقت میں ساتھ کھڑی رہیں۔

    p4

    اوباماکے بعد اقتدار20 جنوری کونو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو منتقل ہو گا، جو کہہ چکے ہیں کہ وہ صدر اوباما کی جانب سے کیے جانے والے بعض معاہدے ختم کر دیں گے۔

    براک اوباما کا شکاگو کا یہ آخری دورہ اور ایئر فورس ون پر 445واں سفر ہے۔امریکی صدر نے 2008 میں منتخب ہونے کے بعد پہلا خطاب بھی شکاگو میں ہی کیا تھا۔

    p6

    واضح رہےکہ الوداعی تقریب میں امریکی خاتونِ اول مشیل اوباما، نائب صدر جو بائڈن اور ان کی اہلیہ جل بائڈن موجود تھے۔

  • امریکی شہر شکاگو میں فائرنگ‘4افراد ہلاک

    امریکی شہر شکاگو میں فائرنگ‘4افراد ہلاک

    شکاگو:امریکہ کے شہر شکاگو میں ایک مکان سے چار افراد کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں جنہیں فائرنگ کرکے قتل کیا گیا۔

    تفصیلات کےمطابق امریکی شہر شکاگو میں چار افراد کو فائرنگ کر کے ہلاک کیا گیا،مرنے والوں میں دو خواتین اور دو مرد شامل تھے۔

    p2

    فائرنگ کے واقعے میں ایک خاتون شدید زخمی ہوئیں جنہیں انتہائی تشویش ناک حالت میں اسپتال منتقل کردیاگیا۔

    p1

    جائے وقوعہ پرملنے والےایک دوسال کے لڑکےکوبھی طبی معائنے کےلیےاسپتال منتقل کردیاگیاہےتاہم خوش قسمتی سےلڑکے کوگولی نہیں لگی ہے۔

    شکاگو پولیس حکام کاکہناہےکہ فائرنگ کرنے والے کاتاحال پتانہیں چل سکاہے،جبکہ اس واقعےکی ابھی مزید تفتیش جاری ہے۔

    مزید پڑھیں:امریکی شہرلاس اینجلس میں فائرنگ،3افرادہلاک

    خیال رہے کہ رواں سال اکتوبر میں امریکی ریاست لاس اینجلس کے ایک ریسٹورنٹ میں پارٹی جاری تھی،جس دوران فائرنگ کا واقعہ پیش آیاتھا،جس میں تین افراد ہلاک اور متعدد افراد زخمی ہوگئےتھے۔

    مزید پڑھیں:کیلی فورنیا میں پولنگ بوتھ پر فائرنگ‘ دو ہلاک

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ امریکی ریاست کیلی فورنیا کے شہر ازوسا میں پولنگ بوتھ کے باہر فائرنگ کا واقعہ پیش آیاتھا،جس میں حملہ آور اور ایک شخص ہلاک جبکہ تین زخمی ہوگئے تھے۔

    واضح رہے کہ امریکہ میں گزشتہ چند ماہ کے دوران فائرنگ کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے،جس میں اب تک درجنوں افراد جان کی بازی ہارچکے ہیں۔

  • امریکی جہازمیں آتشزدگی،8افراد زخمی

    امریکی جہازمیں آتشزدگی،8افراد زخمی

    شکاگو: امریکی ریاست شکاگو کے اوہیئرایئرپورٹ پر امریکی ایئرلائن کے طیارے میں اڑنے سے قبل آگ لگ گئی جس کے نتیجے میں آٹھ افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کےمطابق فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن کا کہناہے کہ امریکی ریاست شکاگوکے ہوائی اڈے پر بوئنگ طیارہ767شگاکو سے میامی کے لیےمقامی وقت کے مطابق ڈھائی بجے اڑنے لگا تو اس کا ایک پہیہ پھٹ گیا جس سے اس کا انجن بری طرح متاثرہوا۔

    امریکی ایئرلائن کا کہناتھا کہ آتشزدگی کے اس حادثے میں سات مسافر اور عملے کا ایک رکن زخمی ہو گئے اور انہیں اسپتال لے جایا گیا۔حادثے کے وقت جہاز پر 161 مسافر اور عملے کے9 افراد سوار تھے۔

    ہوائی کمپنی نےنے اپنے بیان میں کہا کہ ہم اپنے مسافروں اور عملے کی دیکھ بھال کر رہے ہیں اور مسافروں کو اسی شام دوسرے جہازوں کے ذریعے میامی بھیج دیا جائے گا۔

    دوسری جانب اسی روز کوریئر کمپنی فیڈایکس کے ایک جہاز میں فلوریڈا کے شہر فورٹ لاڈرڈیل میں اس وقت آگ لگی جب اترتے وقت جہاز کے لینڈنگ گیئر نے کام کرنے چھوڑ دیا۔

  • دنیا کے خوبصورت اور بہترین دفاتر

    دنیا کے خوبصورت اور بہترین دفاتر

    ماہرین کا ماننا ہے کہ دفتر کا خوشگوار ماحول ملازمین میں ملازمت سے محبت بڑھانے کا سبب بنتا ہے۔ یہ ماحول دفتر میں کام کرنے والے افراد سے بھی بنتا ہے، لیکن اس میں زیادہ ہاتھ دفتر میں موجود ساز و سامان اور سہولیات کا ہوتا ہے۔

    دنیا بھر میں مشہور کمپنیاں اپنے دفاتر کو نہایت دلچسپ اور پرکشش طریقے سے تعمیر کرتی ہیں تاکہ ملازمین دل لگا کر کام کریں۔ اسی طرح اگر انہیں دفتر میں اضافی وقت دینا پڑے تو انہیں ہرگز گراں نہ گزرے۔

    ہم نے دنیا بھر سے مختلف دفاتر کی ایسی ہی کچھ تصاویر جمع کی ہیں جو فن تعمیر کا شاہکار ہیں اور ان میں موجود سہولیات ملازمین کو ان کی استعداد سے بڑھ کر کام کرنے پر مجبور کردیتی ہیں۔

    1

    اسپین کے دارالحکومت میڈرڈ میں بنایا گیا یہ دفتر دراصل ایک جنگل میں موجود ہے۔ یہاں صاف ستھرے درخت موجود ہیں اور قدرتی ہوا اور روشنی کا انتظام موجود ہے۔

    2

    جنگل کی بے ترتیبی کے برعکس یہاں نہایت منظم انداز میں جنگل کے ماحول کو برقرا رکھا گیا ہے۔

    5

    کیلیفورنیا میں واقع فیس بک کا دفتر۔

    6

    مشہور کھلونے لیگو کا ڈنمارک میں دفتر۔

    4

    اٹلی کے دارالحکومت میلان میں ایک کلاتھنگ کمپنی کمورٹ کا دفتر۔

    7

    امریکی ریاست اوکلاہوما میں ٹریکشن مارکیٹنگ گروپ کا دفتر۔

    3

    لندن میں واقع ریڈ بل کا دفتر، دفتر سے زیادہ ایک آرام دہ کمرہ محسوس ہوتا ہے۔

    8

    ویانا میں مائیکرو سافٹ کے دفتر کا ڈائننگ روم۔

    9

    جزیرہ کی تھیم پر بنا ہوا شکاگو میں گروپنس کا دفتر۔

    10

    امریکی شہر نیویارک کے علاقہ بروکلین میں کک اسٹارٹر کا دفتر۔

    11

    نیویارک میں لنکڈ ان کا دفتر۔

    12

    تخلیقات انوینشن لینڈ کا کشتی کی طرز پر بنا ہوا دفتر۔

    14

    13

    مشہور کلاتھنگ کمپنی اربن آؤٹ فٹرز کا دفتر۔

    15

    اسٹاک ہوم میں اسکائپ کا صدر دفتر۔

  • ریسلنگ کے بین الاقوامی مقابلوں میں پاکستانی نوجوان بھی اپنے ہنر آزمائیں گے

    ریسلنگ کے بین الاقوامی مقابلوں میں پاکستانی نوجوان بھی اپنے ہنر آزمائیں گے

    ریسلنگ کے بین الاقوامی مقابلوں میں پاکستان کی کاردگی نہ ہونے کے برابر ہے، ریسلنگ کے پاکستانی شائقین ریسلنگ رِنگ میں کسی پاکستان پہلوان کے داؤ پیچ اور فتح کے بعد خوشی سے بلند ہوتے ہاتھوں کا جواب پاکستان زندہ باد سے دینے کے لیے بے تاب نظر آتے ہیں۔

    گزشتہ برس پاکستانی پہلوان بادشاہ خان نے غیرملکی چینل کی جانب سے منعقد کیے گئے ایک مقابلے میں شرکت کے لیے درخواست جمع کرائی تھی،اس مقابلے کے فاتح کو ورلڈ ریسلنگ انٹرٹینمینٹ کا کنٹرکٹ ملنا تھا تا ہم پاکستانی پہلوان یہ اعزاز حاصل نہ کرسکے۔

    بادشاہ خاں تو پاکستانیہ شائقین کو امید نہ دلا سکے تا ہم ایک اور نوجوان پہلوان مصطفی علی ورلڈ ریسلنگ انٹرٹینمنٹ مقابلوں میں شرکت کر کے منتخب ہو کر پاکستانی شائقین کے دل جیت لیے ہیں ، مصطفیٰ علی 79 کلو گرام سے 85 کلوگرام وزن رکھنے والے ریسلرز کے درمیان ہونے والے ٹورنامنٹ کروزر ویٹ کلاسک ٹورنامنٹ میں حصہ لیں گے یہ ٹورنامنٹ ورلڈ ریسلنگ انٹرٹینمنٹ نیٹ ورک پر براہ راست دکھایا جائےگا۔

    wrestler1

    شکاگو میں پیدا ہونے والے پاکستانی نژاد مصطفیٰ علی 13 کی عمر سے ریسلنگ مقابلوں میں شرکت کر رہے ہیں ان کے پسندیدہ پہلوانوں میں ایڈی گیریرورے میسٹیریو،کرس جیریکو،ہایا بوسا،ہارڈی بوائز شامل ہیں جب کہ وہ بچپن سے ہِٹ مین کو اپنا آئیڈیل مانتے آتے ہیں۔

    wrestler2

    مصطفیٰ علی کا کہنا ہے کہ ورلڈ ریسلنگ انٹرٹینمینٹ میں شرکت کرنا میرے اُس خواب کی تعبیر ہے جو میں بچپن سے دیکھتا آیا ہوں،اس خواب کو حقیقت کا رنگ دینے کے لیے میں نے دن رات انتھک محنت کی میں نے اپنی کئی سالگرہ اور اہم تقریبات تک اس مقابلے کے حصول کے لیے ضائع کیے جس کا مجھے کوئی افسوس بھی نہیں۔

    مصطفیٰ علی کو ورلڈ ریسلنگ انٹرٹینمنٹ کی جانب سے منعقد کیے ٹونامنٹ کے لیے منتخب ہونے کے بعد سے نسلی منافرت پھیلانے والوں کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا ہے،انہوں نے اپنے ایک پیغام میں کہا کہ نسلی منافرت دنیا میں جاری تمام فسادات کی جڑ ہے کوئی کالا یا گورا نہیں ہوتا سب انسان ہوتے ہیں اور ہمیں رنگ،نسل اور قومیت کے پرچار کے بجائے انسانیت کو فروغ دینا چاہیے۔

  • فطرت سے متاثر آرٹ کے دلچسپ شاہکار

    فطرت سے متاثر آرٹ کے دلچسپ شاہکار

    شکاگو: امریکی شہر شکاگو میں 2 ماں بیٹیوں نے فطرت سے متاثر دلچسپ شاہکار بنائے ہیں۔

    بروک اور ان کی بیٹی وکی کو فطرت سے بے حد پیار ہے۔ وہ دونوں اپنا زیادہ وقت گھر سے باہر گزارتی ہیں اور ایسی قدرتی چیزوں کی تلاش میں رہتی ہیں جن سے وہ اپنی خوبصورت تخلیقات بنا سکیں۔

    وہ کہتی ہیں کہ فطرت کی چیزوں جیسے پھول، پتہ ان کے تخلیق کردہ آرٹ کا حصہ ہوتے ہیں۔ ان کا ماننا ہے کہ ان کا آرٹ ہماری ماں فطرت، جو ہمیں اپنے اندر سموئے ہوئے ہے، کا شکریہ ادا کرنے کا ایک بہترین طریقہ ہے۔

    یہی نہیں دونوں ماں بیٹی فوٹوگرافر بھی ہیں اور مختلف قدرتی چیزوں کی وہ نہایت منفرد زاویوں سے تصاویر کھینچتی ہیں۔

    آئیے آپ بھی ان کا تخلیق کردہ آرٹ دیکھیں اور داد دیجیئے۔

    Untitled-9

    1

    6

    2

    7

    3

    8

    4

    9

    5