Tag: شکریہ

  • اسرائیلیوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کا شکریہ ادا کر دیا

    اسرائیلیوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کا شکریہ ادا کر دیا

    حیفہ: اسرائیلی شہری ایران کے ساتھ جنگ بندی پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا شکریہ ادا کر رہے ہیں۔

    روئٹرز کے مطابق منگل کی سہ پہر حیفہ کی سڑکوں پر موجود اسرائیلیوں نے ایران کے ساتھ 12 روزہ جنگ کے خاتمے کا خیرمقدم کیا اور امریکی صدر ٹرمپ کا جنگ بندی میں کردار ادا کرنے پر شکریہ ادا کیا۔

    حیفہ کے شہریوں نے نیتن یاہو کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی اور ایران پر شدید ترین بمباری پر امریکی صدر کی طرف سے انتہائی سخت اور معیوب الفاظ کے استعمال پر کہا کہ ’’ٹرمپ ایسا ہی ہے، یہ ایسا ہے جیسے والدین بچے کو ڈانٹتے ہیں، وہ ہمیں ڈانٹ رہا ہے۔‘‘

    یاد رہے کہ حیفہ اسرائیل کا وہ شہر ہے جو 13 جون کو اسرائیل کے ابتدائی حملوں کے بعد سے ایرانی میزائلوں کا نشانہ بنا رہا ہے، اور ہفتے کے روز حملے میں درجنوں افراد زخمی ہوئے تھے۔


    جنگ بندی، ایران کے سفیر نے قطر کا شکریہ ادا کیا


    ایک اور اسرائیلی شہری 27 سالہ باورچی ڈینیل کوپلکوف نے روئٹرز کو بتایا ’’سچ میں، ٹرمپ نے اسرائیل کے بارے میں جو کہا مجھے اس کی زیادہ پرواہ نہیں ہے، آخرکار یہ وہی ہے جس نے جنگ ختم کرنے میں مدد کی، میرے لیے یہی اہم ہے۔‘‘

    صدر ٹرمپ نے پیر کو قطر میں امریکی اڈے پر ایران کی جانب سے حملے کے بعد جنگ بندی کا اعلان کر دیا تھا، تاہم اسرائیل اور ایران نے منگل کو ایک دوسرے پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام لگاتے ہوئے میزائل حملوں کا تبادلہ کیا۔

    ادھر اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے بھی ایران اسرائیل تنازع میں امریکا کی شمولیت پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا ہے۔ منگل کی رات قوم سے خطاب میں انھوں نے ٹرمپ کے بارے میں کہا کہ اس سے قبل وائٹ ہاؤس میں ہمارا کوئی بڑا دوست نہیں تھا۔

  • شکر گزاری اور خوشی میں فرق

    شکر گزاری اور خوشی میں فرق

    خوشی کیا ہے؟

    اس موضوع پر ہزاروں برس سے گفتگو ہو رہی ہے اور ہر دور میں اس پر بہت کچھ لکھا گیا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ کتنے ہی لکھنے والے خوشی کے موضوع پر کئی کئی صفحات کے مضامین لکھنے اور کئی گھنٹے بات کرنے کے باوجود یہ بتانے میں ناکام ہوجاتے ہیں کہ خوشی کیا ہے۔

    وہ یہ تو بتاتے ہیں کہ خوش کیسے رہا جائے لیکن خوشی کی وضاحت نہیں کرتے۔ میں نے خوشی کے متعلق سیکڑوں کتابیں اور مضامین پڑھنے، بے شمار ویڈیوز دیکھنے اور درجنوں ماہرین سے بات کرنے کے بعد خوشی کی اتنی جامع تعریف جان لی ہے کہ میری زندگی، میرے سوچنے کا انداز بدل گیا ہے۔ ایک چھوٹا سا جملہ میرے ذہن میں اس طرح گردش کرتا ہے کہ روح تک سرشار ہوجاتی ہے۔

    میں چاہوں گا کہ یہ جملہ آپ کی سماعتوں میں بھی رچ بس جائے۔ اس کی گونج ہر وقت سنائی دیتی رہے۔ پوری کتاب پڑھنے اور ہر مشق کے دوران صرف یہ ایک جملہ آپ کا ذہن ذرخیز رکھے گا۔ وہ جملہ کیا ہے:

    Happiness is celebrating the blessings you have.

    موجودہ نعمتوں سے لطف اندوز ہونے کا نام خوشی ہے۔

    خوشی اور شکر گزاری میں واضح فرق ہے۔ شکر گزاری اس بات کا ادراک ہے کہ مجھے جو بھی نعمت ملی ہے اس پر میرا حق نہیں ہے بلکہ عطا ہے۔ جسے انگریزی میں کہتے ہیں کہ not feeling entitled یعنی جو کچھ ملا ہے وہ میرا حق نہیں تھا۔ جب کہ نعمتوں کا ادراک ہونے کے بعد ان سے لطف اندوز ہونے کا نام "خوشی” ہے۔ مثال کے طور پر آپ کے سامنے گرما گرم لذیز کھانا پیش کیا جائے، آپ شکر ادا کریں، لیکن بھرپور طریقے سے لطف اندوز ہونے کے بجائے اِدھر اُدھر کی باتیں کرتے ہوئے یا بے دھیانی میں کھا لیں۔ آپ نعمت ہونے کے باوجود خوش نہیں ہوسکیں گے۔

    یہی کچھ ہم اولاد کے معاملے میں کرتے ہیں۔ یہ مانتے ہیں کہ اولاد اللہ کا انمول تحفہ ہے لیکن ان کی معصوم باتوں، بے ضرر غلطیوں اور حیران کن سوالوں سے لطف اندوز ہونے کے بجائے یا تو نظر انداز کرتے ہیں یا غصہ۔ کسی حد تک ناشکری اور بہت حد تک ناخوشی۔ اور یہ عمل زندگی کے ہر معاملے میں ظاہر ہوتا ہے۔

    قوتِ سماعت اللہ نے دی ہے۔ اس بات کا ادراک شکر گزاری ہے لیکن جو کچھ سن رہے ہیں، رُک کر ان سے لطف اندوز ہونا خوشی ہے۔ اسی طرح زبان اللہ کی نعمت ہے، یہ ماننا شکر گزاری ہے لیکن کچھ بھی کھاتے یا پیتے ہوئے مکمل طور پر اس سے لطف اندوز ہونا خوشی ہے۔ آنکھیں اللہ کی حیرت انگیز نعمت ہیں، یہ احساس شکر گزاری ہے، لیکن ان آنکھوں سے بچوں کو بھاگتے، باتیں کرتے، کھیلتے دیکھ کر لطف اندوز ہونا یا دیگر نعمتوں کو سراہنا خوشی ہے۔

    شکر گزاری ایک درخت کی مانند ہے اور خوشی اس کا پھل ہے۔ ہم درخت کے سائے میں اطمینان محسوس کرتے ہیں، جس کے لیے شعوری احساس ضروری نہیں۔ لیکن اس درخت کے پھل سے لطف اندوز ہوئے بغیر آپ اس درخت سے مکمل یا حقیقی فائدہ نہیں اٹھا سکتے۔

    خوشی، غم اور سوچ

    ہر انسان کی زندگی میں اچھے تجربات بھی ہوتے ہیں اور برے بھی۔ اگر حقیقت پسندی سے دیکھا جائے تو یہ تجربات اور واقعات اچھے یا برے نہیں ہوتے، نیوٹرل ہوتے ہیں۔ ہماری سوچ کا انداز انہیں مثبت یا منفی بناتا ہے۔ مثال کے طور پر اگر ہمارے کسی عزیز کا انتقال ہوجائے تو ہم غم زدہ ہوجاتے ہیں، کئی کئی دن سوگ میں رہتے ہیں، جب بھی اپنے پیاروں کو یاد کرتے ہیں، دل بھر آتا ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ کسی کے مرنے پر رونا ایک فطری بات ہے۔ اگر ہم یہ سمجھتے ہیں تو غلط سمجھتے ہیں۔ دنیا میں ایسے متعدد قبائل ہیں جہاں انتقال پر رونے کے بجائے جشن منایا جاتا ہے۔ مثال کے طور پر راجستھان میں ستیا نامی خانہ بدوشوں کے ایک خاندان میں جب کوئی مرتا ہے تو خوشیاں منائی جاتی ہیں، نئے کپڑے پہنے جاتے ہیں، مٹھائیاں اور شراب تقسیم کی جاتی ہے، یہی نہیں خوب ناچ گانا بھی ہوتا ہے۔

    دنیا میں کچھ قبائل اس لیے بھی خوش ہوتے ہیں کہ مرنے والے کا ایک درجہ بلند ہوگیا اور وہ اپنے خالق سے مل گیا ہے۔ اسی طرح کچھ لوگ اس لیے خوش ہوتے ہیں کہ جو ہوتا ہے، اس میں اللہ کی مصلحت ہوتی ہے لہٰذا االلہ کی رضا میں راضی رہتے ہیں۔ اس طرح کی سوچ رکھنے والے کوئی بھی واقعہ یاد کر کے افسردہ اور پریشان ہونے کے بجائے، خوش ہوتے ہیں۔

    یہ معاملہ صرف موت تک ہی محدود نہیں، جہاں کچھ لوگ کاروبار میں نقصان ہونے کی صورت میں خودکشی کرلیتے ہیں تو کچھ ایک مرتبہ پھر جوش و جذبے کے ساتھ کھڑے ہوجاتے ہیں اور پہلے سے سے زیادہ کامیابیاں حاصل کرلیتے ہیں۔

    اسی طرح کچھ لوگ ایک یا چند ناکامیوں کے وجہ سے خود پر ناکامی کا لیبل لگا لیتے ہیں اور تمام عمر انہیں اپنی پہچان سمجھ کر ناکام زندگی گزارتے ہیں۔ اس کے برعکس بہت سے لوگ ہر ناکامی کے بعد ایک مرتبہ پھر نئے جوش و جذبے کے ساتھ کامیابی کی امید لے کر خوشی خوشی سفر شروع کر دیتے ہیں۔

    اس تمام گفتگوکا مقصد یہ ہے کہ کسی بھی واقعے پر افسردہ، پریشان، پُرامید یا خوش ہونے کا دارومدار اس بات پر ہوتا ہے کہ ہم کس طرح سوچنے کے عادی ہیں۔ اللہ پر بھروسہ رکھنے اور اپنے تمام مسائل میں درست طرزِ فکر رکھنے والے ہی مشکلات پر باآسانی قابو پاسکتے ہیں۔ ان لوگوں کی خاص بات یہ ہوتی ہے کہ ماضی کے واقعات یاد کر کے اپنا حال اور مستقبل خراب نہیں کرتے۔

    آج آپ ماضی کے وہ واقعات یاد کریں جو ہمیشہ ہی آپ کے لیے اذیت کا باعث بنتے رہے ہیں۔ ہر ہر واقعے کے لیے اللہ کا شکر ادا کیجیے کہ اگر یہ واقعات رونما نہ ہوتے تو آپ نہ تو انسانی کمزوریوں کو سمجھ پاتے اور نہ ہی اللہ سے تعلق مضبوط کر پاتے۔

    (محمد زبیر شکریہ، پرورش اور تربیت کے مصنف، لائف کوچ اور نامور یوٹیوبر ہیں)

  • اداکارہ سارہ خان کی صحت سے متعلق اہم خبر آگئی

    اداکارہ سارہ خان کی صحت سے متعلق اہم خبر آگئی

    پاکستان کی مقبول اداکارہ سارہ خان نے علیل ہونے کی خبروں کے بعد مداحوں کو اپنی صحت سے متعلق آگاہ کیا ہے۔

    فوٹو اینڈ شیئرنگ ایپ انسٹاگرام اسٹوری پر شیئر کی ہے جس میں  انہوں نے اپنی صحت سے متعلق مداحوں کو آگاہ کیا اور نیک تمناؤں پر شکریہ ادا کیا۔

    انہوں نے انسٹاگرام اسٹوری پر لکھا کہ ’جب اس طرح کا وقت آتا ہے تو ہمیں احساس ہوتا ہے کہ مداح اور دوست ہمارے لیے کتنے معنی رکھتے ہیں، تمام محبتوں اور دعاؤں کے لیے آپ سب کا شکریہ۔

    اداکاری سارہ خان نے اپنی صحت سے متعلق بتایا کہ میں اب گھر میں ہوں اور بہتر محسوس کررہی ہوں۔

    اس کے علاوہ سارہ خان نے مزید لکھا کہ ’جب آپ کے پاس فلک شبیر جیسا شوہر ہو تو کس کو ڈاکٹر کی ضرورت ہے، الحمداللہ‘, تاہم اس حوالے سے جورے نے مزید تفصیلات ظاہر نہیں کیں نے سپتال کیوں گئی تھیں۔

    یاد رہے کہ 17 اکتوبر کو سارہ خان کے شوہر اور گلوکار فلک شبیر نے انسٹاگرام اسٹوری پر سارہ خان کی میڈیکل چیک اپ کی تصویر شیئر کی تھی، جس میں اداکارہ کو اسپتال کے بستر پر لیٹے ہوئے دیکھا گیا تھا۔

    سارہ خان کی شیئر کردہ تصویر سے معلوم ہوتا ہے کہ اداکارہ ایم آر آئی یا سی ٹی اسکین سمیت اسی طرح کے کسی دوسرے میڈیکل ٹیسٹ کے لیے بستر پر موجود ہیں۔

    فلک شبیر نے اہلیہ کی تصویر شیئر کرتے ہوئے مداحوں سے خیریت کے لیے دعا کی اپیل کی تھی۔

    واضح رہے کہ سارہ خان اور فلک شبیر جولائی 2020 میں شادی کے بندھن میں بندھے تھے اور ان کے ہاں اکتوبر 2021 میں پہلی بیٹی کی پیدائش ہوئی تھی۔

  • اماں آپ کا شکریہ: صدارتی اعزاز پانے کے بعد علی ظفر کا ٹویٹ

    اماں آپ کا شکریہ: صدارتی اعزاز پانے کے بعد علی ظفر کا ٹویٹ

    کراچی: معروف گلوکار علی ظفر صدارتی اعزاز برائے حسن کارکردگی پانے کے بعد اپنی والدہ کے بے حد مشکور ہوئے اور ٹویٹر پر ان کا شکریہ ادا کیا۔

    تفصیلات کے مطابق معروف گلوکار علی ظفر کو گزشتہ روز صدارتی اعزاز برائے حسن کارکردگی نوازا گیا، سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں علی ظفر نے اس موقع کی تصاویر پوسٹ کیں۔

    علی ظفر نے لکھا کہ جب آپ کے پیارے آپ کی کامیابیوں پر خوش ہوتے ہیں تو اس سے زیادہ قیمتی شے اور کوئی نہیں۔

    انہوں نے خاص طور پر اپنی والدہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے لکھا کہ مجھے آج بھی وہ دن یاد ہیں جب میری والدہ تقریری مقابلوں کے لیے گھنٹوں مجھے تیاری کرواتی تھیں تاکہ میں لوگوں کے درمیان بولنے کا اعتماد حاصل کر سکوں۔

    گلوکار نے اپنی والدہ کا بے حد شکریہ ادا کیا۔

    علی ظفر نے گزشتہ روز کی تصاویر بھی پوسٹ کیں جس میں وہ صدارتی تمغہ حاصل کر رہے ہیں، جبکہ اپنے والدین اور اہلیہ کے ساتھ بھی تصاویر شیئر کیں۔

    ایک اور ٹویٹ میں انہوں نے اس اعزاز کے لیے مداحوں کی دعاؤں، سپورٹ اور نیک خواہشات کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنے ملک، اس کے لوگوں اور فن و ثقافت کی ترویج کے لیے ہر ممکن قدم اٹھائیں گے۔

  • دانش تیمور کا خواتین کی خدمات کے لیے شکریہ

    دانش تیمور کا خواتین کی خدمات کے لیے شکریہ

    کراچی: معروف اداکار دانش تیمور نے اپنے گھر کی خواتین کی ان خدمات کے لیے شکریے کا نوٹ لکھا ہے جو اکثر نظر انداز کردی جاتی ہیں، ان کی پوسٹ کو سوشل میڈیا پر بے حد پذیرائی مل رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق معروف اداکار دانش تیمور نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر ایک پوسٹ شیئر کی جس میں انہوں نے اپنے گھر کی تمام خواتین کا شکریہ ادا کیا۔

    دانش نے لکھا کہ اس مشکل وقت میں مجھے احساس ہو رہا ہے کہ میرے گھر کی خواتین کتنی محنت کرتی ہیں، مرد باہر جاتے ہیں اور کام کرتے ہیں تو انہیں لگتا ہے کہ وہی سارا کام کرتے ہیں لیکن جب آپ اس طرح آئسولیشن میں گھر میں بیٹھتے ہیں تو احساس ہوتا ہے کہ خواتین کتنا کام کرتی ہیں۔

     

    View this post on Instagram

     

    👏

    A post shared by Danish Taimoor (@danishtaimoor16) on

    انہوں نے کہا کہ صبح جلدی اٹھ کر ناشتہ بنانے سے لے کر، سارا دن بچوں کا خیال رکھنا، صفائی ستھرائی کرنا، کھانے پکانا اور گھر کے اندرونی و بیرونی معاملات سب کا خیال رکھنے تک یہ سب کچھ نظر انداز کردیا جاتا ہے۔

    دانش نے اپنی والدہ، اہلیہ اور بیٹی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آج میں جہاں ہوں وہ ان کی وجہ سے ہے۔ ’میں آپ کا قرض دار ہوں اور کبھی آپ کا احسان چکانے کے قابل نہیں ہو سکوں گا‘۔

    بعد ازاں دانش کی اہلیہ اور معروف اداکارہ عائزہ خان نے ان کی پوسٹ ری شیئر کرتے ہوئے کہا کہ ایک عورت ہونے کی حیثیت سے ہمیں ہمیشہ تعریف کی ضرورت رہتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہر معاملے میں ہماری مدد کرنے کا شکریہ۔

  • پاکستانیوں کی مہمان نوازی پی ایس ایل کی میزبان کو بھا گئی

    پاکستانیوں کی مہمان نوازی پی ایس ایل کی میزبان کو بھا گئی

    پاکستان سپر لیگ کے سیزن 5 کی ہوسٹ ایرن ہالینڈ وطن واپس لوٹنے کے بعد پاکستانیوں کی مہمان نوازی کی بے حد مشکور ہوئیں۔

    30 سالہ ماڈل، گلوکارہ اور 2013 میں مس ورلڈ رہنے والی ایرن ہالینڈ پی ایس ایل 5 میں ہوسٹنگ کرنے کے لیے پاکستان میں موجود تھیں۔

    تاہم کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر پی ایس ایل 5 کے اختتامی میچز ملتوی کردیے گئے جس کے بعد غیر ملکی میزبان اور کھلاڑی اپنے وطنوں کو لوٹ گئے۔

    واپسی سے قبل سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری اپنی ایک ویڈیو میں ایرن ہالینڈ نے کہا کہ یہ میرا پاکستان کا دوسرا دورہ تھا اور میں اس کے ہر لمحے سے بے حد لطف اندوز ہوئی۔

    ایرن نے کہا کہ پاکستانیوں نے ہم سے بہت محبت کی اور ان کی مہمان نوازی شاندار تھی۔ انہوں نے اپنے ٹویٹ میں شکریہ بھی لکھا۔

    ایرن کے ساتھ موجود جنوبی افریقی ہوسٹ کیس نائیڈو نے بھی شکریے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے چاروں شہروں کے میچز کے دوران بہت لطف اٹھایا۔

    انہوں نے کہا کہ میں پہلی بار پی ایس ایل میں شریک ہوئی اور یہ میرے لیے کام کرنے کا زبردست موقع تھا۔

    ان دونوں کے ساتھ موجود کمنٹیٹر مائیکل سلیٹر نے پی ایس ایل کے میچز ملتوی ہونے پر مایوسی کا اظہار کیا تاہم انہوں نے لیگ کے لیے پاکستان کرکٹ بورڈ کے انتطامات اور کاوشوں کو بے حد سراہا۔

  • وزیراعظم کا ترسیلات زر بینکنگ چینلز سے بھیجنے پر اوورسیز پاکستانیوں کا شکریہ

    وزیراعظم کا ترسیلات زر بینکنگ چینلز سے بھیجنے پر اوورسیز پاکستانیوں کا شکریہ

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے ترسیلات زربینکنگ چینلز سے بھیجنے پر اوورسیز پاکستانیوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا رواں سال ترسیلات زر مجموعی طور پر 21.8 بلین ڈالر رہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ترسیلات زر بینکنگ چینلز سے بھیجنے پر اوورسیز پاکستانیوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا گزشتہ سال کی نسبت ترسیلات زر 9.7 فیصد بڑھیں، رواں سال ترسیلات زرمجموعی طور پر21.8 بلین ڈالر رہیں اور ترسیلات زر 2.9 فیصد کے مقابلے 9.7 فیصد بڑھیں۔

    یاد رہے گذشتہ روز اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری ہونے والی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ 19- 2018 میں ترسیلات زر میں 10فیصد اضافہ ریکارڈ کیاگیا۔

    رپورٹ میں کہا گیا تھا 19- 2018 میں21ارب84کروڑ 15 لاکھ ڈالرز ترسیلات زرہوئیں جبکہ 2017-18 میں صرف 19ارب91 کروڑ ڈالرکی ترسیلات زر ہوئیں تھی۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق امریکا سے ترسیلات زر کی شرح میں 20 فیصداضافہ ہوا، 19- 2018 میں صرف امریکا سے 3.41بلین ڈالر ترسیلات زر آئیں جبکہ برطانیہ سے آنے والی ترسیلاتِ زر میں بھی 18 فیصد اضافہ ہوا اور مجموعی طور پر 3 ارب 41 کروڑ ڈالرز بھیجے گئے۔

    مجموعی طور پر مالی سال 2019 کے دوران بیرونِ ملک میں مقیم پاکستانیوں نے 21841.50 ملین امریکی ڈالرز وطن بھیجے، رپورٹ کے مطابق صرف جون کے مہینے میں بھیجے جانے والی ترسیلات کی مالیت 1650.52 ملین ڈالر رہی جو مئی کے مقابلے میں 28.72 فیصد کم جبکہ جون 2018 کے مقابلے میں ایک فیصد زیادہ ہے۔

  • وزیراعظم کا پاکستانی قیدی رہا کرنے پر یو اے ای کے ولی عہد کا شکریہ

    وزیراعظم کا پاکستانی قیدی رہا کرنے پر یو اے ای کے ولی عہد کا شکریہ

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے پاکستانی قیدی رہا کرنے پر یو اے ای کے ولی عہد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا یہ قدم دونوں ملکوں کے برادرانہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے میں معاون ثابت ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کی جانب سے 572 پاکستانی قیدی رہا کرنے پر وزیراعظم عمران خان نے ولی عہد شہزادہ محمد بن زید کا شکریہ ادا کیا۔

    وزیراعظم نے کہا متحدہ عرب امارات حکومت کے اس جذبہ کی قدر کرتے ہیں، یو اے ای حکومت کا یہ قدم دونوں ملکوں کے برادرانہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے میں معاون ثابت ہوگا۔

    اس سے قبل معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر یو اے ای سے 572پاکستانی قیدیوں کی رہائی پر اظہارتشکر کرتے ہوئے کہا پاکستانی حکومت اور عوام کا یو اے ای کے ولی عہد شہزاد محمد بن زیدکا 572 پاکستانی قیدیوں کی رہائی پر شکریہ ادا کرتے ہیں ،یہ ہوتی ہےحقیقی قیادت جو اپنےنہیں دوسروں کےبچوں کاسوچتی ہے۔

    مزید پڑھیں : پاکستانی حکومت اور عوام کا یو اے ای کے ولی عہد کا 572 پاکستانی قیدیوں کی رہائی پر شکریہ ادا

    یاد رہے متحدہ عرب امارات نے صدر شیخ خلیفہ بن زید النہیان کی جانب سے رمضان میں معافی دیئے جانے کے تحت 572 پاکستانی قیدیوں کو رہا کر دیا۔

    عرب میڈیا نے پاکستانی دفتر خارجہ کے حوالے سے بتایا کہ تقریباً 262 پاکستانی قیدیوں کو ابوظہبی اور العین، 177 کو دبئی، 52 کو شارجہ، 16 کو فجیرہ اور 65 کو عَجمان کی جیلوں سے رہا کیا گیا۔

    واضح رہے کہ ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے ہفتہ وار بریفنگ میں کہا تھا کہ یو اے ای سے 3500 پاکستانی قیدی رہا کیے جا رہے ہیں، پہلے مرحلے میں 572 قیدیوں کو رہا کیا جا رہا ہے، ابوظہبی سے 262، عجمان 65، فجیرہ 62، شارجہ سے 52 پاکستانی قیدی رہا ہوں گے۔

  • برطانیہ میں زیرِ علاج نصر اللہ کا سفری انتظامات کرانے پر پاک فوج کا شکریہ

    برطانیہ میں زیرِ علاج نصر اللہ کا سفری انتظامات کرانے پر پاک فوج کا شکریہ

    لندن: برطانیہ میں زیرِ علاج پاکستانی شہری نصر اللہ نے بیوی بچوں کے لیے لندن کے سفری انتظامات کرانے پر پاک فوج کا شکریہ ادا کیا۔

    تفصیلات کے مطابق برمنگھم کے کوئن الزبتھ اسپتال میں زیرِ علاج نصر اللہ کی بیوی اور بچے ویزا ملنے کے بعد برطانیہ چلے گئے ہیں، جس پر نصر اللہ نے پاک فوج کا شکریہ ادا کیا۔

    [bs-quote quote=”پاکستانی شہری نے پی آئی اے کے چیئرمین کے تعاون کا بھی شکریہ ادا کیا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    نصر اللہ نے کہا ’آرمی چیف قمر جاوید باجوہ کے آفس سے میرے خاندان سے رابطہ کیا گیا، ہم آرمی چیف کے تعاون اور دل چسپی کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔‘

    دل کے مرض میں مبتلا نصر اللہ نے مزید کہا ’میرے خاندان کو صبح 9 بجے ویزے ملے، 11 بجے وہ فلائٹ پر تھے۔‘

    برمنگھم اسپتال میں زیرِ علاج پاکستانی شہری نے پی آئی اے کے چیئرمین کے تعاون کا بھی شکریہ ادا کیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  برطانیہ میں زیرعلاج نصراللہ بٹ کے گھروالوں کو ویزا مل گیا

    یاد رہے کہ تین روز قبل برمنگھم کے کوئن الزبتھ اسپتال میں زیرِ علاج پاکستانی نصراللہ خان نے موت سے قبل اپنے اہل خانہ سے ملاقات کے لیے اسلام آباد میں برطانوی ہائی کشمنر سے اپیل کی تھی۔

    نصراللہ کے لیے اے آر وائی نیوز کی کوششیں رنگ لائیں، وہ گزشتہ 9 سال سے برطانیہ میں مقیم ہیں، ان کا کہنا تھا کہ ان کے بچنے کی کوئی امید نہیں اس لیے خواہش ہے کہ آخری بار اپنے دونوں بیٹوں اور اہلیہ کو دیکھ سکیں۔

  • شکوے شکایات چھوڑیں، شکر گزار بننے کی عادت ڈالیں

    شکوے شکایات چھوڑیں، شکر گزار بننے کی عادت ڈالیں

    ہمارے آس پاس کچھ ایسے افراد موجود ہوتے ہیں جنہیں ہر چیز سے شکایت ہوتی ہے، وہ کبھی بھی چیزوں کو مثبت انداز میں نہیں دیکھتے اور ان کی تعریف یا شکر گزاری کا اظہار نہیں کرتے۔

    شکر گزاری ایک ایسی عادت ہے جو انسانی اعصاب کو پر سکون کرتی ہے۔ یہ دل و دماغ کو مطمئن کر کے حسد اور جلن کے منفی خیالات سے چھٹکارہ دلاتی ہے۔

    ماہرین کے مطابق اگر آپ کے اندر شکر گزاری کی عادت ہے تو آپ بے شمار فائدے حاصل کر سکتے ہیں۔ چیزوں کو مثبت انداز سے دیکھنا، ان کی قدر کرنا انسان میں شکر گزاری پیدا کرتا ہے۔ آئیں دیکھتے ہیں شکر گزار بننے کے کیا کیا فوائد ہیں۔


    نئے تعلقات کا آغاز

    امریکا میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق لوگوں کا شکریہ ادا کرنا ویسے تو اچھے آداب کی علامت ہے لیکن یہ آپ کے تعلقات میں گہرائی پیدا کرتا ہے۔

    اگر کسی کے کوئی کام کرنے پر آپ اس کے شکر گزار ہوئے تو آپ نے ایک ایسے شخص کو اپنا دوست بنا لیا جو کسی بھی مصیبت میں آپ کے کام آنے سے نہیں کترائے گا۔


    جسمانی صحت میں بہتری

    شکر گزاری کی عادت جسمانی صحت میں بھی بہتری لاتی ہے۔ یہ ایک طرف تو دماغی طور پر انسان کو پرسکون کرتی ہے دوسری جانب ماہرین کی ایک تحقیق کےمطابق جسمانی صحت پر بھی مثبت اثرات ڈالتی ہے اور انسان کو مختلف اقسام کی تکالیف سے نجات دلاتی ہے۔


    دماغی صحت میں بہتری

    شکر گزاری کی عادت دماغ سے منفی جذبات کو کم کرکے اس کے اعصاب کو پرسکون کرتی ہے اور دماغ مثبت انداز میں سوچتا ہے۔


    غصہ اور چڑچڑاہٹ میں کمی

    جب آپ اپنی زندگی میں موجود چیزوں کے لیے شکر گزار بنتے ہیں تو آپ کے اندر سے غصہ اور چڑچڑاہٹ کا خاتمہ ہوتا ہے۔

    جب بھی آپ کے اندر منفی جذبات پیدا ہوں اپنے آپ کو دستیاب چیزوں پر نظر ڈالیں اور سوچیں دنیا کے کتنے ہی لوگ ان سے محروم ہیں۔


    نیند میں بہتری

    شکر گزار افراد کو نیند کے مسائل کا سامنا بھی کم ہوتا ہے۔ یہ راتوں کو پرسکون نیند سوتے ہیں۔