Tag: شکر قندی

  • اس سبزی کا جوس سردیوں میں جلد کا خیال رکھے

    اس سبزی کا جوس سردیوں میں جلد کا خیال رکھے

    موسم سرما میں جلد کا اضافی خیال رکھنا پڑتا ہے تاکہ جلد کی تازگی و شادابی برقرار رہے، موسم سرما میں آنے والے پھل اور سبزیاں بھی اپنے اندر نہایت صحت بخش خصوصیات رکھتے ہیں۔

    سردیوں میں جلد کو تازگی فراہم کرنے اور بصارت کو بہتر بنانے کے لیے ایک مشروب نہایت کارآمد ہے۔

    اس مشروب کا بنیادی جز شکر قندی ہے، یہ کھانے میں لذیذ لگتی ہے تاہم دیگر سبزیوں کے ساتھ مل کر اس کا جوس بھی خوش ذائقہ ہوگا۔

    شکر قندی میں بیٹا کیروٹین اور پوٹاشیم کے حصول کا ایک مؤثر ذریعہ ہے، جبکہ یہ جسم میں باآسانی وٹامن اے میں تبدیل ہوجاتا ہے یہی وجہ ہے کہ شکر قندی صحت مند جلد اور بینائی کے لیے ایک مفید سبزی تصور کی جاتی ہے۔

    اجزا

    شکر قندی: 1 درمیانے سائز کی

    گاجریں: 2 عدد

    سیلری یعنی اجوائن کے پتے: 2 عدد

    ادرک: ڈیڑھ انچ کا ٹکڑا

    شملہ مرچ: 2 عدد

    تمام اجزا کو جوسر میں ڈال کر اچھی طرح بلینڈ کریں، صحت بخش مشروب تیار ہے۔ اسے ہفتے میں ایک بار پینا جلد اور بینائی پر بہترین اثرات مرتب کرے گا۔

  • صرف شکر قندی ہی نہیں، اس کے پتے بھی نہایت فائدہ مند

    صرف شکر قندی ہی نہیں، اس کے پتے بھی نہایت فائدہ مند

    شکر قندی موسم سرما میں نہایت شوق سے کھائی جاتی ہے، یہ سبزی نہ صرف صحت کے لیے نہایت فائدہ مند ہے بلکہ اس کے پتے بھی اپنے اندر جادوئی اجزا رکھتے ہیں۔

    اس کے پتے جنہیں کاموٹ ٹاپس کہا جاتا ہے دوسری سبزیوں کے پتوں کی نسبت نہ صرف بطور غذا استعمال کیے جا سکتے ہیں بلکہ غذائیت سے بھرپور اور صحت بخش ہونے کے ساتھ جادوئی فوائد بھی رکھتے ہیں۔

    یہ پتے کئی طرح کے وٹامنز سے بھرپور ہوتے ہیں اور انہیں پالک کی طرح پکوان میں شامل کیا جا سکتا ہے۔

    شکر قندی کے پتے وٹامن سی، اے، اینٹی آکسیڈنٹ، تھامین، رائبو فلاوین، فولک ایسڈ اور نیاسین کے حصول کا بہترین ذریعہ ہیں، دیگر پتوں والی سبز سبزیوں کے مقابلے میں اس میں غذائی اجزا اور غذائی ریشہ زیادہ ہوتا ہے۔

    اس کے مزید بھی کچھ فوائد ہیں۔

    ہڈیوں کے لیے فائدہ مندہ

    لوگوں کی اکثریت کا خیال ہے کہ ہڈیوں کو صحت مند رکھنے کے لیے صرف کیلشیئم کی ضرورت ہوتی ہے، اگرچہ شکر قندی کے پتوں میں کیلشیئم کی مقدار کم ہوتی ہے لیکن یہ وٹامن کے کے ساتھ مل کر صحت مند ہڈیوں کو فروغ دینے کے لیے مفید ہے۔

    وٹامن کے ہڈیوں کے ٹوٹنے کے امکانات کو کم کر کے آسٹیو پوروسس اور ہڈیوں کے نقصان کو روکنے میں مدد کرتے ہیں۔

    ذیابیطس سے حفاظت

    کاموٹ کے پتے انسولین کی مزاحمت کو کم کر کے چینی کی سطح کو منظم کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔

    یہی وجہ ہے کہ شوگر کے مریضوں کے لیے روزمرہ کی خوراک میں شکر قندی کے پتے شامل رکھنا بہترین انتخاب ہے۔

    آنکھوں کے لیے بہترین

    وٹامن اے کو بینائی دوست وٹامن کہا جاتا ہے اور یہ شکر قندی کے پتوں میں وافر مقدار میں پایا جاتا ہے۔

    یہ وٹامن میکولر انحطاط کو روکنے میں مدد کرتا ہے جو اندھے پن کی سب سے بڑی وجہ ہے، تحقیق کے مطابق وٹامن اے، سی، ای، زنک اور کاپر کا استعمال میکولر ڈی جنریشن کے امکانات کو 25 فیصد تک کم کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔

    اس کے علاوہ یہ خشک آنکھوں کے علاج میں بھی معاون ثابت ہوتا ہے۔

  • شکر قندی کا مزیدار حلوہ بنانا بے حد آسان

    شکر قندی کا مزیدار حلوہ بنانا بے حد آسان

    شکر قندی کھانے میں لذیذ، زود ہضم اور فائدہ مند شے ہے، اسے ابال کر بھی کھایا جاتا ہے جبکہ مختلف طریقوں سے پکایا بھی جاسکتا ہے۔

    آج ہم آپ کو اس کا حلوہ بنانے کی ترکیب بتا رہے ہیں۔

    اجزا

    شکر قندی: 500 گرام

    گھی: 250 ملی لیٹر

    چینی: 500 گرام

    سبز الائچی: 6 عدد

    ناریل کترا ہوا: 100 گرام

    دودھ: 1 لیٹر

    بادام کی گری: 50 گرام

    پستہ: 20 گرام

    کیوڑا: 1 بڑا چمچ

    ترکیب

    شکر قندی کو دھو کر ابال لیں، گل جائے تو چھلکا اتار کر اور ریشہ نکال کر پیس لیں۔

    ایک کھلے منہ کی دیگچی میں گھی کڑ کڑائیں، اس میں سبز الائچی کے دانے بھون لیں، اب ناریل ڈال دیں اور بادامی رنگ ہونے تک بھونیں۔

    پسی ہوئی شکر قندی بھی بھون لیں۔

    اب اس میں دودھ تھوڑا تھوڑا کر کے ڈالتے جائیں اور بھونتے جائیں، دودھ خشک ہو جائے تو چینی ڈال دیں اور چمچ چلاتے رہیں۔

    ہلکی آنچ پر رکھیں، پانی خشک ہو جائے اور شیرہ گاڑھا ہو کر جذب ہونے لگے تو بادام اور پستہ ڈال دیں۔

    حلوہ گاڑھا ہونے اور خوشبو آنے پر کیوڑا ڈال کر اتار لیں۔

    چند منٹ کے لیے ڈھکا رہنے دیں، اس کے بعد پلیٹ میں حلوہ نکال کر اس پر چاندی کے ورق لگائیں۔ بادام اور پستہ باریک کاٹ کر حلوے پر چھڑک دیں۔

  • شکر قندی: ذائقے سے تو آپ واقف ہیں،‌ فوائد بھی جان لیجیے

    شکر قندی: ذائقے سے تو آپ واقف ہیں،‌ فوائد بھی جان لیجیے

    اچھّی صحّت اور جسمانی توانائی برقرار رکھنے کے لیے قدرتی غذاؤں سے بہتر کیا ہوسکتا ہے جس میں مختلف سبزیاں اور پھل بھی شامل ہیں۔ قدرت کی ان نعمتوں میں شکر قندی بھی شامل ہے اور ہر موسم کی سبزی اور پھل کی طرح شکر قندی سردیوں میں‌ اپنی بہار دکھاتی ہے۔

    اس کا ذائقہ میٹھا ہوتا ہے اور اسی وجہ سے انگریزی میں اسے Sweet Potato کہا جاتا ہے۔ کم قیمت اور صحّت کے لیے مفید ہونے کی وجہ سے شکرقندی اس موسم میں‌ سبھی کی پسندیدہ ہوتی ہے۔

    شکر قندی کو بھون کر یا اُبال کر کھایا جاتا ہے۔ اس سے حلوہ اور قسم قسم کی مٹھائیاں تیار کی جاتی ہیں‌۔ پاکستان میں‌ شکر قندی ٹھیلوں‌ پر عام دست یاب ہوتی ہے، اور بازاروں کے باہر، مصروف سڑکوں پر ٹھیلوں اور ریڑھی پر شکر قندی بیچنے والے مخصوص طریقے سے اسے بھون کر نمک مرچ چھڑک کر پیش کرتے ہیں۔

    یہ حرارت بخش اور مقوی ہوتی ہے اور شکر قندی پر کالی مرچ اور نمک چھڑک کر کھایا جائے تو اس کا لطف ہی دوبالا نہیں‌ ہوتا بلکہ افادیت بھی بڑھ جاتی ہے۔

    نشاستہ، گلوکوز، وٹامنز اور دیگر معدنی اجزا سے بھرپور ہونے کی وجہ سے شکر قندی ہماری مجموعی صحّت کو بہتر بنانے میں اپنا کردار ادا کرتی ہے۔

    شکر قندی میں موجود وٹامن اے بینائی کو تیز کرتا ہے جب کہ وٹامن سی نظامِ انہضام کو فعال بنانے میں‌ مدد دیتا ہے۔ اسی طرح فائبر معدے اور آنتوں کے لیے بہترین ثابت ہوتا ہے۔

    یہ سردی کے اثرات سے بچاتی ہے اور جسانی حرارت میں اضافہ کرتی ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق نزلہ زکام سے محفوظ رکھنے کے علاوہ شکر قندی پٹّھوں کی مضبوطی میں‌ بھی مدد دیتی ہے۔

    شکر قندی دماغ کے لیے فائدہ مند ہے۔ طبی ماہرین کہتے ہیں‌ کہ اس موسم میں‌ خاص طور پر بچّوں‌ کو ضرور شکر قندی کھلانی چاہیے۔