Tag: شہاب ثاقب

  • ویڈیو: امریکا میں آسمان پر روشنی بکھیرتا شہابی پتھر گھر کی چھت پر آگرا

    ویڈیو: امریکا میں آسمان پر روشنی بکھیرتا شہابی پتھر گھر کی چھت پر آگرا

    امریکا میں ایک شہابی پتھر جس نے آسمان کو روشن کردیا، ایک گھر کی چھت پر گر گیا، جس کی ویڈیو بھی منظر عام پر آگئی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکا میں ایک شہابی پتھر آگ کا گولہ جو ریاست جارجیا کے مقامی گھر کی چھت پر آکر گر گیا۔

    رپورٹس کے مطابق شہابی پتھر کو دوپہر کے فوراً بعد جارجیا کے آسمان پر دیکھا گیا تھا اور ٹینیسی اور کیرولینا تک دور سے دیکھنے کی اطلاع ملی تھی۔

    رپورٹس کے مطابق امریکن میٹیور سوسائٹی نے پتھر کو بولائیڈ کے طور پر بیان کیا، خاص طور پر ایک بڑا اور روشن شہابی پتھر جو گرتے ہی ایک سونک بوم پیدا کرتا ہے۔

    ہینری کاؤنٹی ایمرجنسی مینجمنٹ نے اطلاع دی کہ پتھر کا ایک ٹکڑا میک ڈونوف میں ایک گھر سے ٹکرایا، جس سے چھت میں سوراخ ہو گیا، تاہم اس واقعے میں کسی جانی نقصان یا زخمی ہونے کی اطلاع سامنے نہیں آئی۔

    واضح رہے کہ شہاب ثاقب در اصل عربی زبان کا لفظ ہے، شہاب کا معنیٰ ہے دہکتا ہوا شعلہ اور ثاقب کا معنیٰ سوراخ کرنے والا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ لاکھوں شہاب ثاقب زمین کے گرد چکر لگاتے ہیں جنہیں عرف عام میں ”شوٹنگ اسٹارز“ کہا جاتا ہے۔

    ماہرین فلکیات کے مطابق ایسے واقعات سالانہ یا باقاعدگی سے کچھ وقفوں سے ہوتے رہتے ہیں۔

    مایرین کا کہنا بتانا ہے کہ شہاب ثاقب سیارچے کے ٹکڑے ہیں، جب یہ زمین کی فضاء میں داخل ہوتے ہیں، تو ان سے آکسیجن اور کشش ثقل کی وجہ سے جلتے دکھائی دیتے ہیں، اس سے پیدا ہونے والی روشنی انہیں دلکش اور جاذب نظر بناتی ہے۔

    ناسا کے مطابق روزانہ 100 سے 300 ٹن خلائی مٹی اور چٹانیں زمین پر گرتی ہیں لیکن ان کا سائز عام طور پر ریت کے ایک دانے سے زیادہ نہیں ہوتا۔

    کراچی میں آسمان پر شہابِ ثاقب کا دلکش نظارہ ، ویڈیو وائرل

    دوسری طرف، شہاب ثاقب زمین کے لیے ایک اہم خطرہ بن سکتا ہے، جب بڑے سیارچے سیارے سے ٹکراتے ہیں، تو وہ تباہ کن اثرات پیدا کر سکتے ہیں۔

  • کراچی میں آسمان پر شہابِ ثاقب کا دلکش نظارہ ، ویڈیو وائرل

    کراچی میں آسمان پر شہابِ ثاقب کا دلکش نظارہ ، ویڈیو وائرل

    کراچی: شہر قائد کے آسمان پر شہابِ ثاقب کے خوبصورت نظارے نے دیکھنے والوں کو خوشگوار حیرت میں مبتلا کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے آسمان پر شہابِ ثاقب کا خوبصورت نظارہ دیکھا گیا ، اتوار اور پیر کی درمیانی شب آسمان پر اس خوبصورت نظارے کو شہریوں کی بڑی تعداد نے دیکھا اور اپنے کیمرے میں محفوظ کرلیا ، جس کے بعد ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

    شہاب ثاقب کے آسمان پر گزرتے ہوئے شب دو بجکر تینتالیس منٹ پر دیکھا گیا۔

    واضح رہے کہ شہاب ثاقب در اصل عربی زبان کا لفظ ہے، شہاب کا معنیٰ ہے دہکتا ہوا شعلہ اور ثاقب کا معنیٰ سوراخ کرنے والا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ لاکھوں شہاب ثاقب زمین کے گرد چکر لگاتے ہیں جنہیں عرف عام میں ’’شوٹنگ اسٹارز‘‘ کہا جاتا ہے۔

    ماہرین فلکیات کے مطابق ایسے واقعات سالانہ یا باقاعدگی سے کچھ وقفوں سے ہوتے رہتے ہیں۔

    مایرین کا کہنا بتانا ہے کہ شہاب ثاقب سیارچے کے ٹکڑے ہیں، جب یہ زمین کی فضاء میں داخل ہوتے ہیں، تو ان سے آکسیجن اور کشش ثقل کی وجہ سے جلتے دکھائی دیتے ہیں، اس سے پیدا ہونے والی روشنی انہیں دلکش اور جاذب نظر بناتی ہے۔

    ناسا کے مطابق روزانہ 100 سے 300 ٹن خلائی مٹی اور چٹانیں زمین پر گرتی ہیں لیکن ان کا سائز عام طور پر ریت کے ایک دانے سے زیادہ نہیں ہوتا۔

    دوسری طرف، شہاب ثاقب زمین کے لیے ایک اہم خطرہ بن سکتا ہے، جب بڑے سیارچے سیارے سے ٹکراتے ہیں، تو وہ تباہ کن اثرات پیدا کر سکتے ہیں۔

  • ویڈیو: امریکی شہر میں‌ شہاب ثاقب گرنے سے زبردست روشنی اور دھماکا

    ویڈیو: امریکی شہر میں‌ شہاب ثاقب گرنے سے زبردست روشنی اور دھماکا

    امریکی ریاست منیسوٹا کے ایک علاقے میں‌ رات کے وقت زبردست روشنی اور دھماکا سنا گیا، جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ یہ شہاب ثاقب گرنے کا نتیجہ تھا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق پیر کے روز بیلٹرامی کاؤنٹی میں روشنی کا ایک زبردست جھماکا دیکھا اور ایک زوردار دھماکا سنا گیا، جس نے علاقے کے گھروں کی کھڑکیوں اور دیواروں کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔

    حکام کا کہنا تھا کہ ایک تیز روشنی کے بعد دھماکے کی آواز سنی گئی، اور ممکنہ طور پر یہ کسی شہابیہ کے گرنے کا نتیجہ تھا، کاؤنٹی کی ایمرجنسی منیجمنٹ نے کہا کہ روشنی اور دھماکے سے متعلق علاقے سے متعدد اطلاعات موصول ہوئیں۔

    اطلاعات ملنے کے بعد کاؤنٹی شیرف کے دفتر نے مقامی پاور اسٹیشنز اور ٹرانسفارمرز کو چیک کیا، تاکہ کسی دھماکے کا پتا چلایا جا سکے لیکن وہاں سب کچھ معمول کے مطابق کام کر رہا تھا اور کسی دھماکے کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔

    اس سلسلے میں ایک رہائشی نے سی سی ٹی وی فوٹیج بھی فراہم کی، جس میں دیکھا گیا کہ آسمان سے ایک شہابیہ کی طرح شے گر رہی ہے، زمین پر گرتے ہی تیز روشنی اور پھر دھماکے کی آواز آئی۔

    کاؤنٹی کے ترجمان کرسٹوفر مولر نے مقامی ٹی وی کو بتایا کہ یہ تو واضح ہے کہ یہ بیلٹرامی کاؤنٹی کے آسمانوں پر سے گزرنے والی کوئی چیز تھی، لیکن ہم صرف قیاس ہی کر سکتے ہیں کہ یہ کوئی شہابیہ تھا۔

  • آسمان پر چمکتے سبز گولے نے لوگوں کو حیران کردیا

    آسمان پر چمکتے سبز گولے نے لوگوں کو حیران کردیا

    یورپی ملک ہنگری کے آسمان پر روشنی کے چمکتے گولے نے لوگوں کو حیران کردیا، کئی علاقوں میں سینکڑوں افراد نے اس کا مشاہدہ کیا۔

    سماجی رابطوں کی مختلف ویب سائٹس پر پوسٹ کی گئی تصاویر اور ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک سبز رنگ کا روشن گولا آسمان میں ایک طرف سے ابھر کر دوسری طرف غائب ہوگیا۔

    یہ گولہ شام 6 بجے کے بعد دیکھا گیا جب آسمان پر روشنی اور اندھیرے کا امتزاج تھا۔

    کہا جارہا ہے کہ یہ ممکنہ طور پر شہاب ثاقب کا ٹکڑا تھا، یہ واضح نہیں ہوسکا کہ یہ زمین کی فضا میں داخل ہونے سے قبل ہی جل اٹھا تھا یا اس کا کچھ حصہ زمین سے ٹکرانے میں کامیاب رہا۔

  • سوئی ہوئی خاتون کے تکیے پر شہاب ثاقب کا ٹکڑا آ گرا

    سوئی ہوئی خاتون کے تکیے پر شہاب ثاقب کا ٹکڑا آ گرا

    کینیڈا میں ایک خاتون اس وقت بال بال بچ گئیں جب شہاب ثاقب کا ٹکڑا ان کے گھر کی چھت چیرتا ہوا سیدھا ان کے تکیے پر جا گرا، زوردار آواز کی وجہ سے خاتون ہڑبڑا کر نیند سے جاگ گئیں۔

    یہ واقعہ کینیڈا کے صوبے برٹش کولمبیا میں پیش آیا، رتھ ہملٹن نامی خاتون کا کہنا ہے کہ وہ رات میں سورہی تھیں جب انہوں نے ایک زوردار آواز سنی اور بستر میں بھونچال سا محسوس کیا۔

    انہوں نے فوراً اٹھ کر لائٹ جلائی تو تکیے پر اپنے سر کے برابر میں ایک پتھر کا بڑا سا ٹکڑا پایا۔

    خاتون نے فوراً 911 کو کال کی جہاں سے ایک پولیس اہلکار ان کے گھر آیا۔ ابتدا میں پولیس اہلکار کا خیال تھا کہ پتھر قریب واقع تعمیراتی سائٹ سے آیا ہے۔ اس نے سائٹ پر فون کیا تو وہاں سے کہا گیا کہ آسمان پر روشنی کا زوردار جھماکہ اور دھماکے کی آواز سنی گئی ہے۔

    جلد ہی واضح ہوگیا کہ یہ شہاب ثاقب کا ٹکڑا تھا جو خاتون کے گھر کی چھت توڑتا ہوا سیدھا ان کے کمرے میں ان کے تکیے پر گرا۔ خاتون خوش قسمتی سے محفوظ رہیں۔

    خاتون کا کہنا ہے کہ انشورنس کمپنی جلد ہی ان کے گھر کو پہنچنے والے نقصان کا جائزہ لے کر اس کی مرمت کردے گی۔

  • مراکش کے صحرا خزانہ اگلنے لگے

    مراکش کے صحرا خزانہ اگلنے لگے

    مراکش کے ریگستان ہزاروں ڈالر مالیت کے خزانے اگلنے لگے، جسے جمع کرکے خانہ بدوش بین الاقوامی مارکیٹوں میں مہنگے داموں فروخت کررہے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق براعظم افریقہ کے شمال میں واقعے ملک مراکش کے صحراؤں میں خزانوں میں کی بارش ہوئی ہے جس نے خانہ بدوشوں کی زندگیاں تبدیل کردی ہے۔

    آسمان سے برسنے والا خزانہ کچھ اور نہیں بلکہ شہاب ثاقب ہے جسے جمع کرنے کےلیے خانہ بدوشوں کو کئی دنوں تک ریگستانوں کی خاک چھاننا پڑتی ہے لیکن یہ طاقتور مقناطیس اور مکعب عدسے کی مدد سے ان شہابیوں کو تلاش کرلیتے ہیں۔

    شہاب ثاقب جمع کرنے والے ایک 59 سالہ ٹیچر نے میڈیا کو بتایا کہ ایک گرام دھاتی شہابیہ کی قیمت 1 ہزار ڈالر (پاکستانی ڈیڑھ روپے سے زائد) ہوتی ہے۔

    شہابئے جمع کرنے کے شوقین، سائنسداں اور بین الاقوامی نیلام گھر کے نمائندے ہر سال مراکش آتے ہیں اور ارفود، تاتا اور زغورہ کے علاقوں کا رخ کرتے ہیں۔ یہاں کی سفید مٹی میں شہابی پتھر آسانی سے نظر آجاتے ہیں ۔

    دلچسپ بات یہ ہے کہ بین الاقوامی سائنسی جرائد میں شہابیوں پر جتنے تحقیقی مقالے لکھے گئے ہیں ان میں مراکش کا ذکر ضرور ہوتا ہے کیونکہ یہ خطہ اس لحاظ سے بہت اہمیت رکھتا ہے۔

    مراکش میں اس خزانے کےلیے قانون موجود نہیں اور یہی وجہ ہے کہ لوگ انہیں جمع کرکے ذاتی طور پر فروخت کررہے ہیں۔

  • ترکی کے آسمان پر جلتا ہوا گولہ، کیا کسی میزائل اور سیٹلائٹ میں تصادم ہوا؟

    ترکی کے آسمان پر جلتا ہوا گولہ، کیا کسی میزائل اور سیٹلائٹ میں تصادم ہوا؟

    ترکی کے آسمان پر جلتے بھڑکتے سبز رنگ کے شہاب ثاقب نے خوف کی لہر دوڑا دی اور لوگ اسے اڑن طشتری سمجھ بیٹھے۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق ترکی کے شہر ازمیر میں گزشتہ رات 2 بجے آسمان پر سبز رنگ کا جلتا ہوا گولہ دیکھا گیا جس کی تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہیں۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ آسمان سے ایک گولہ تیزی سے زمین کی طرف بڑھ رہا لیکن اچانک اس میں سبز رنگ کی آگ بھڑک اٹھتی ہے اور آسمان پر سبز رنگ چھا جاتا ہے۔

    صارفین کا کہنا ہے کہ یہ شاید کوئی اڑن طشتری تھی جو بے قابو ہوگئی، کچھ افراد نے تبصرہ کیا کہ یہ کوئی میزائل تھا جو کسی سیٹلائٹ سے جا ٹکرایا ہے۔

    تاہم سوشل میڈیا پر ہی آسٹرو فزکس کے ایک پروفیسر نے اس کی وضاحت کردی۔

    پروفیسر کا کہنا تھا کہ خلا سے برسنے والے ٹکڑے اکثر زمین کی فضا میں داخل ہونے سے پہلے ہی جل جاتے ہیں اور یہ بھی انہی میں سے ایک تھا، جو ٹکڑا صحیح سلامت زمین پر گر جائے اسے شہاب ثاقب کہا جاتا ہے۔

    پروفیسر کے مطابق ہر سال جولائی اور اگست میں خلا سے پتھروں کی بارش ہوتی ہے اور فی گھنٹہ 50 شہاب ثاقب کے ٹکڑے زمین کی طرف گرتے ہیں لیکن زیادہ تر زمین کی فضا میں داخل ہونے سے پہلے ہی جل کر بھسم ہوجاتے ہیں۔

    پروفیسر کی اس وضاحت کے بعد خوفزدہ شہریوں کی کچھ تسلی ہوئی اور وہ پرسکون ہوئے۔

  • آسمان پر پراسرار روشنی کا جھماکہ

    آسمان پر پراسرار روشنی کا جھماکہ

    خلا سے شہاب ثاقب کا زمین پر گرنا معمولی بات ہے، اکثر بہت معمولی حجم کے ہوتے جو انسانی آنکھ کو دکھائی نہیں دیتے، لیکن کچھ ٹکڑے بہت بڑے اور روشن بھی ہوتے ہیں جو لوگوں کو خوفزدہ کردیتے ہیں۔

    ناروے کا آسمان بھی ایسے ہی ایک شہاب ثاقب سے روشن ہوگیا جسے متعدد افراد نے اپنی آنکھوں سے دیکھا۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی متعدد ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک غیر معمولی طور پر بڑی جسامت کا شہاب ثاقب زمین کی طرف آتا ہے، اس کی روشنی جھماکے کی طرح پھیلتی ہے جبکہ اس سے زوردار آواز بھی بلند ہوتی ہے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ یہ شہاب ثاقب دارالحکومت اوسلو کے قریب کہیں گرا ہے۔

    شہاب ثاقب کی روشنی اور آواز نے جہاں لوگوں کو حیرت زدہ کردیا وہیں کچھ افراد خوفزدہ بھی ہوگئے۔

  • آسمان پر روشنی کے چمکتے گولے نے برطانوی شہریوں کو خوفزدہ کردیا

    آسمان پر روشنی کے چمکتے گولے نے برطانوی شہریوں کو خوفزدہ کردیا

    برطانیہ کے کئی شہروں میں آسمان پر روشنی کا گولہ دیکھا گیا جو دھماکے سے پھٹ گیا، شہریوں نے اپنے خوفزدہ تاثرات سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر شیئر کیے۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق روشنی کا یہ گولہ ایک شہاب ثاقب تھا جو زمین کی فضائی حدود میں داخل ہونے کے بعد دھماکے سے پھٹ گیا۔ اس کا نظارہ کارڈف اور مانچسٹر سمیت کئی برطانوی شہروں میں کیا گیا۔

    ٹویٹر پر اس کی ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے ایک صارف نے لکھا کہ اسے دیکھ کر پہلے وہ اسے کوئی روشن ستارہ یا طیارہ سمجھے، پھر رفتہ رفتہ وہ بڑا ہوتا گیا اور روشنی کے گولے کی صورت اختیار کرگیا، اس کے بعد روشنی کا زوردار جھماکہ ہوا اور یہ گولہ اپنے پیچھے روشن نارنجی لکیریں چھوڑتا ہوا فضا میں غائب ہوگیا۔

    کچھ افراد نے اس سے ہونے والے دھماکے کی آواز بھی سنی۔

    یو کے میٹی اور نیٹ ورک کا کہنا ہے کہ اس شہاب ثاقب کے بارے میں 120 سے زائد افراد نے رپورٹ کیا۔

    میٹی اور نیٹ ورک کا کہنا ہے کہ شہاب ثاقب زمین کی فضائی حدود میں داخل ہونے کے بعد جل اٹھتے ہیں اور بعض اوقات دھماکے سے پھٹ جاتے ہیں، یہ کوئی غیر معمولی بات نہیں۔

  • کیا 6 کروڑ سال قبل ڈائنو سار چاند تک پہنچ گئے تھے؟

    کیا 6 کروڑ سال قبل ڈائنو سار چاند تک پہنچ گئے تھے؟

    سنہ 1967 میں نیل آرم اسٹرونگ چاند پر قدم رکھنے والا پہلا شخص تھا لیکن حال ہی میں پیش کیے گئے ایک مفروضے کے مطابق آج سے 6 کروڑ سال قبل ڈائنو سار بھی چاند تک پہنچ چکے تھے۔

    ایک ایوارڈ یافتہ امریکی سائنس جرنلسٹ پیٹر برینن کی سنہ 2017 میں شائع شدہ کتاب دی اینڈز آف دا ورلڈ کا ایک اقتباس، سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر بے حد وائرل ہورہا ہے۔

    اس اقتباس میں کہا گیا ہے کہ اب سے 6 کروڑ 60 لاکھ سال قبل جب ایک شہاب ثاقب زمین سے پوری قوت سے ٹکرایا (جس نے ڈائنو سارز کو صفحہ ہستی سے مٹا دیا)، تو زمین میں ایک گہرا گڑھا پڑا اور یہاں سے اٹھنے والا ملبہ پوری قوت سے فضا میں اتنی دور تک گیا، کہ چاند تک پہنچ گیا۔

    کتاب میں شامل ایک جغرافیائی سائنسدان کی رائے کے مطابق اس ملبے میں ممکنہ طور پر ڈائنو سارز کے جسم کی باقیات یا ہڈیاں بھی شامل تھیں جو شہاب ثاقب کے ٹکراتے ہی جل کر بھسم ہوگئے تھے۔

    پیٹر نے لکھا ہے کہ زمین سے ٹکرانے والا یہ شہاب ثاقب زمین پر موجود بلند ترین برفانی چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ کے برابر تھا، اور یہ گولی کی رفتار سے 20 گنا زیادہ تیزی سے زمین سے ٹکرایا۔

    ماہرین کے مطابق اس شہاب ثاقب کے ٹکراؤ کے بعد زمین پر 120 میل طویل گڑھا پڑ گیا جبکہ کئی سو میل تک موجود جاندار لمحوں میں جل کر خاک ہوگئے۔

    اس تصادم سے گرد و غبار کا جو طوفان اٹھا اس نے زمین کو ڈھانپ لیا اور سورج کی روشنی کو زمین تک پہنچنے سے روک دیا، جس کے نتیجے میں زمین پر طویل اور شدید موسم سرما شروع ہوگیا۔

    یہ وہی موسم سرما ہے جو زمین پر کسی بھی ممکنہ ایٹمی / جوہری جنگ کے بعد رونما ہوسکتا ہے لہٰذا اسے جوہری سرما کا نام دیا جاتا ہے۔

    اس دوران زمین پر تیزابی بارشیں بھی ہوتی رہیں اور ان تمام عوامل کے نتیجے میں زمین پر موجود 75 فیصد زندگی یا جاندار ختم ہوگئے۔

    ڈائنو سارز کی ہڈیوں کے چاند تک پہنچ جانے کے مفروضے کے کوئی سائنسی ثبوت تو نہیں تاہم اسے نہایت دلچسپی سے پڑھا جارہا ہے۔