Tag: شہبازشریف خاندان

  • وعدہ معاف گواہ کا شہباز شریف فیملی کیلیے منی لانڈرنگ میں سہولت کاری کا اعتراف

    وعدہ معاف گواہ کا شہباز شریف فیملی کیلیے منی لانڈرنگ میں سہولت کاری کا اعتراف

    لاہور : منی لانڈرنگ ریفرنس میں شہباز شریف خاندان کے سہولت کار وعدہ معاف گواہ شاہد رفیق کا بیان سامنے آ گیا، جس میں شاہد رفیق نے بتایا کہ 24 لاکھ 30 ہزار امریکی ڈالر کی ٹی ٹیز لگوائیں۔

    تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ کیس میں وعدہ معاف گواہ شاہد رفیق نے اعتراف کیا ہے کہ اس نے شہباز شریف فیملی کے لیے منی لانڈرنگ میں سہولت کاری کی۔ وہ پاکستان میں 2009 سے منی ایکسچینجز کا کام کرتا تھا، 24 لاکھ 30 ہزار امریکی ڈالر کی ٹی ٹیز لگوائیں۔

    شاہدرفیق نے بیان میں کہا کہ تمام رقم کی ٹی ٹیز حمزہ شہباز، سلمان شہباز اور رابعہ عمران کے اکاؤنٹس میں لگوائی گئیں، یہ تمام رقم پاکستان سے برطانیہ ارسال کی گئی۔ جو قاسم قیوم ، مختار احمد اور محمد رفیق فراہم کرتے تھے۔

    شہباز شریف خاندان کے سہولت کار کا بیان میں مزید کہنا تھا کہ اسے حمزہ شہباز اور اس کے ورکرز کیمشن دیتے تھے جو ماڈل ٹاؤن سے وصول کرتا تھا، آفتاب احمد برطانیہ سے نجی بنک کے ذریعے حمزہ شہباز، سلمان شہباز اور رابعہ عمران کے اکاؤنٹس میں پیسے بھیجتا تھا۔

    شاہد رفیق نے کہا کہ اس نے سچائی بیان کر دی ہے، اسے معاف کر دیا جائے۔

  • شہبازشریف خاندان کے اثاثے اربوں کے کیسے ہوگئے؟  نیب  کے انکشافات سامنے آگئے

    شہبازشریف خاندان کے اثاثے اربوں کے کیسے ہوگئے؟ نیب کے انکشافات سامنے آگئے

    لاہور : اپوزیشن لیڈر شہباز شریف خاندان کے اثاثوں کی لاکھوں سے اربوں میں منتقلی سے متعلق مزید انکشافات سامنے آگئے، نیب نے بتایا 2009 میں شہباز شریف خاندان کے اثاثے ایک ارب کے قریب تھے جو 2018 میں بڑھ کر 7ارب سے تجاو ز کرگئے۔

    تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ کیس میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے خلاف تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا گیا ، شہباز شریف خاندان کے اثاثوں سے متعلق نیب کے مزید انکشافات سامنے آگئے ہیں، رپورٹ میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ شہباز خاندان کے اثاثے بنانے کے ذرائع نامعلوم، جعلی اور خیالی ہیں۔

    نیب رپورٹ میں بتایا گیا کہ 1990 میں شہباز شریف خاندان کے کل اثاثے 20لاکھ سے زائد تھے، جبکہ 1997 میں وزیراعلیٰ بننے کے بعد شہباز خاندان کے اثاثے3 کروڑ 50لاکھ تک پہنچ گئے۔

    نیب کا کہنا ہے کہ سن 2003 میں شہبازشریف اور ان کے بیٹوں نے پہلی مرتبہ الگ الگ اثاثوں کی تفصیل جمع کرائی، جس کے مطابق شہباز شریف کی فیملی کے اثاثے 4کروڑ سے زائد ہوگئے۔

    نیب رپورٹ کے مطابق 2004 سے 2008تک حمزہ شہباز کے علاہ خاندان کے کسی فرد نے تفصیل جمع نہیں کرائی، 2009 میں شہباز شریف کو ان کی بیویوں اور بچوں نے بیرون ملک سے رقوم ٹرانسفرکیں تو شہباز شریف خاندان کے اثاثے ایک ارب کے قریب پہنچ گئے جبکہ 2018 میں شہباز شریف خاندان کے اثاثوں کی مالیت 7ارب سے تجاوز کرگئی۔

  • شہبازشریف خاندان کو بیرون ملک سے اربوں روپے کیسے منتقل ہوئے؟

    شہبازشریف خاندان کو بیرون ملک سے اربوں روپے کیسے منتقل ہوئے؟

    لاہور : شریف فیملی منی لانڈرنگ انکوائری  میں بڑے انکشافات سامنے آگئے، نیب کا کہنا ہے کہ  شریف فیملی کو بیرون ملک سے ترسیلات کی مد میں 1 ارب 59 کروڑ 30 لاکھ روپے منتقل ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق شریف فیملی کیخلاف منی لانڈرنگ سے متعلق نیب انکوائری میں شہباز شریف خاندان کو اربوں روپے منتقلی سے متعلق تفصیلات سامنے آگئی۔

    نیب دستاویزات میں بتایا گیا کہ شریف فیملی کو بیرون ملک سے ترسیلات کی مد میں 1 ارب 59 کروڑ 30 لاکھ روپے منتقل ہوئے، سلمان شہباز کو 124 ٹرانزیکشن کے زریعے 1 ارب 17 کروڑ 90 لاکھ کی رقم منتقل ہوئی، سلمان شہباز کو منتقل ہونے والی رقم ڈالرز، درہم پر مشتمل تھی۔

    دستاویزات کے ممطابق حمزہ شہباز کو 18 کروڑ 16 لاکھ 11 ہزار 87 روپے منتقل ہوئے، حمزہ شہباز کو رقوم 2005 سے 2012 کے دوران امریکن ڈالرز میں منتقل ہوئیں۔

    نیب کا کہنا ہے کہ نصرت شہباز کو 14 کروڑ 77 لاکھ 17 ہزار 326 روپے کی رقم ڈالرز میں منتقل ہوئی جبکہ شہباز شریف کی بیٹی رابعہ عمران کو 5 کروڑ 75 لاکھ 16 ہزار 981 روپے اور جویریہ علی کو 7 ٹرانزیکشن میں 2 کروڑ 73 لاکھ 29 ہزار 375 روپے منتقل ہوئے۔

  • شہباز شریف کا فرنٹ مین رقوم بھیجنے والی غیر ملکیوں کمپنیوں کو پہچاننے سے انکاری

    شہباز شریف کا فرنٹ مین رقوم بھیجنے والی غیر ملکیوں کمپنیوں کو پہچاننے سے انکاری

    لاہور : نیب رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ شہباز شریف فیملی کے فرنٹ مین قاسم قیوم اورفضل داد نے ایکسچینج کمپنیوں کوپہچاننے سے انکارکردیا، ایکس چینج کمپنیوں نےسینتیس کروڑسلمان شہباز اور دیگر کے اکاؤنٹ میں جمع کرائے۔

    تفصیلات کے مطابق شہباز شریف فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ کی بڑے پیمانے پر تحقیقات جاری ہے، شہبازشریف خاندان کو باہرسے رقوم بھیجنےوالی کمپنیوں سے ان کے فرنٹ مین بھی لاعلم نکلے۔

    نیب رپورٹ میں کہا گیا شہبازشریف خاندان کوباہرسےرقوم بھیجنےوالی کمپنیوں کو فرنٹ مین قاسم قیوم اور فضل داد نے پہچاننے سےانکارکردیا، قاسم قیوم کزن شاہدرفیق کی ایک کمپنی عثمان انٹرنیشنل کو ہی پہچان سکا جبکہ فضل داد نے کسی بھی ایکسچینج کمپنی سےمتعلق مکمل لاعملی کااظہارکیا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے ان ایکس چینج کمپنیوں نےسینتیس کروڑ سلمان شہباز اور دیگر کے اکاؤنٹ میں جمع کرائے ہیں، کیس میں نیب کو دس غیر ملکی منی ایکس چینجرز کا ریکارڈ مل چکا ہے، برطانیہ کی چار اور دبئی کی چھ منی ایکسچینج سے رقوم منتقل ہوئیں، اور یہ رقوم شہباز شریف، حمزہ شہباز، سلمان شہباز کو بھیجی گئیں۔

    نیب دستاویزات کے مطابق دبئی میں الحسین، الزرونی، ملٹی نیٹ ٹرسٹ ایکس چینج سےرقوم منتقل ہوئیں۔ جبکہ برطانیہ میں میاں انٹرنیشنل،عثمان انٹرنیشنل،ایف ایکس کرنسی اورکروس بار شامل ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا شریف فیملی نےمختلف ملازمین کےنام پربےنامی کمپنیاں بنا رکھی ہیں، منی لانڈرنگ کی زیادہ تررقوم بےنامی کمپنیوں میں ٹرانسفرکیجاتی تھیں۔

    مزید پڑھیں: شریف خاندان کے ملازم کے انکشافات حمزہ شہباز کے گلے کا پھندہ بن گئے

    یاد رہے قومی ادارہ احتساب (نیب) کی زیر حراست 2 ملزمان قاسم قیوم اور فضل داد کے انکشافات کے بعد حمزہ شہباز شریف کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے تھے۔

    قاسم قیوم منی چینجر کا غیر قانونی کاروبار کرتا تھا، قاسم نے غیر قانونی طور پر اکاؤنٹ میں ڈالرز اور درہم منتقل کیے، رقم شہباز شریف، حمزہ اور سلمان شہباز کے اکاؤنٹ میں منتقل کی گئی۔

    دوسرا ملزم فضل داد عباسی شریف گروپ کا پرانا ملازم ہے، ملزم فضل داد سلمان شہباز کے پاس سنہ 2005 سے کام کر رہا تھا، فضل داد مختلف لوگوں سے رقوم جمع کر کے قاسم قیوم کو پہنچاتا تھا اور قاسم مشکوک ٹرانزیکشنز سے رقوم شہباز خاندان کو منتقل کرتا تھا۔