Tag: شہبازشریف

  • العزیزیہ ریفرنس: نوازاورشہباز کی ملاقات ختم، لائحہ عمل طے

    العزیزیہ ریفرنس: نوازاورشہباز کی ملاقات ختم، لائحہ عمل طے

    اسلام آباد: سابق نا اہل وزیراعظم نواز شریف اور اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کے درمیان جاری ملاقات ختم، العزیزیہ فیصلہ خلاف آنے کی صورت میں احتجاج کا راستہ اپنایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کے درمیان ہونے والی ملاقات میں العزیزیہ ریفرنس کا فیصلہ آنے کا بعد لائحہ عمل طے کرلیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ فیصلہ مخالفت میں آنے پر مسلم لیگ ن عدالتی فیصلے کے خلاف عوام کو سڑکوں پر لانے اور احتجاج کرنے کی حکمت عملی اپنائے گی، نواز شریف کے جیل جانے کی صورت میں پارٹی امور چلانے سے متعلق بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    نوازشریف کے خلاف ریفرنسز پرفیصلہ کل سنایا جائے گا

    دونوں بھائیوں کےدرمیان یہ ملاقات وزرأ کالونی میں ہوئی جس کے بعد سابق وزیراعظم نواز شریف مری روانہ ہوگئے۔ نواز شریف کے خلاف دائر کردہ اس ریفرنس کا فیصلہ کل احتساب عدالت کے جج ارشد ملک سنائیں گے۔

    امن و امان کی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے صرف نواز شریف اور ان کے وکلاء کو کمرہ عدالت میں جانے کی اجازت ہوگی، غیر متعلقہ افراد کو کمرہ عدالت میں جانے نہیں دیا جائے گا۔

    پارلیمنٹ ہاؤس میں شریف برادران کی ون آن ون ملاقات

    یاد رہے کہ نواز شریف اس سلسلے میں تشکیل پانے والی پہلی جے آئی ٹی کی رپورٹ کی بنیاد پر ہی نا اہل ثابت ہوگئے تھے۔

    سپریم کورٹ نے العزیزیہ،فلیگ شپ ریفرنسز پر فیصلے کے لئے احتساب عدالت کی آٹھویں بار ریفرنسزمیں توسیع کی استدعا منظور کرتے ہوئے 24 دسمبر کی ڈیڈ لائن دی تھی اور کہا تھا کہ احتساب عدالت دونوں ریفرنسزپر24دسمبر کو فیصلہ سنائے۔

    اس دوران نواز شریف کے وکیل نے کیس چھوڑنے کی بھی کوشش کی تھی جس پر سپریم کورٹ نے اظہار برہمی کرتے ہوئے حکم دیا تھا کہ مقدمے کو ہر صورت انجام تک لے جایا جائے۔

    احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے جمعے کی شام العزیزیہ کیس کا فیصلہ مرتب کرنا شروع کیا تھا ۔ اس موقع پر احتساب عدالت کے عملے کی ہفتہ وار چھٹیاں منسوخ کرکے اتوار کو بھی کام کیا جاتا رہا۔

    خیال رہے کہ تین روز قبل سابق وزیراعظم نوازشریف نے شہباز شریف سے پارلیمنٹ ہاؤس میں ون آن ون ملاقات کی تھی جس میں احتساب عدالت کے متوقع فیصلے سمیت دیگر امور پرتبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

    شریف برداران کی ملاقات میں عدالتی فیصلہ حق میں آنے پرخاموشی اختیار کرنے کے حوالے سے غور کیا گیا تھا جبکہ نوازشریف کے خلاف فیصلہ آنے پرعوامی رابطہ مہم شروع کرنے پراتفاق کیا گیا تھا۔

  • لاہور: شہبازشریف کا طبی معائنہ فوری طور پر کرایا جائے، میڈیکل بورڈ کی سفارش

    لاہور: شہبازشریف کا طبی معائنہ فوری طور پر کرایا جائے، میڈیکل بورڈ کی سفارش

    لاہور: قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف سے متعلق میڈیکل بورڈ کی رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ ان کے مزید طبی معائنے فوری طور پر کرائے جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف جو ان دنوں آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کے سلسلے میں نیب لاہور کی تحویل میں ہیں کے فوری طبی معائنے کیلئے میڈیکل بورڈ نے رپورٹ جاری ہے۔

    رپورٹ میں میڈیکل بورڈ کی جانب سے قومی احتساب بیورو کو شہباز شریف کا مزید طبی معائنہ کرانے کی تجاویز دی گئی ہیں، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مریض کا مزید طبی معائنہ کرانے کیلئے5تجاویز پر فوری عمل کیا جائے، مزید طبی معائنے کی روشنی میں ان کے علاج کے لیے حکمت عملی مرتب کرنا ہوگی۔

    میڈیکل بورڈ نے تجویز دی ہے کہ نیورو اینڈو کرائن ٹیومر کی تشخیص کیلئے اوکٹریٹائیڈ اسکین کرایا جائے، آنت میں مرض کے دوبارہ تشخیص کیلئے اینڈو سکوپی کرائی جائے۔

    اس کے علاوہ سرطان کی علامت بننے والے کرومو گرینن اے اور بی کا تجزیہ دہرایا جائے اور مزید تشخیص کیلئے خون، پیشاب ودیگر ضروری ٹیسٹ کرائے جائیں، شہباز شریف کو کھلی اور ہوا دار جگہ پر رکھا جائے، رپورٹ میں گردن اور ریڑھ کی ہڈی کے مہروں کے جائزے کے لیے ایم آر آئی تجویز کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب ماضی میں سرطان کے مرض کو شکست دے چکے ہیں لیکن 22 نومبر کو نیب کی حراست میں شہباز شریف کے طبی معائنے کیے گئے، ٹیسٹ رپورٹ میں کینسر کی علامات دوبارہ ظاہر ہونے کا انکشاف ہوا تھا۔

  • حکومت اوراپوزیشن شہبازشریف کوچیئرمین پی اے سی بنانے پرمتفق

    حکومت اوراپوزیشن شہبازشریف کوچیئرمین پی اے سی بنانے پرمتفق

    اسلام آباد : حکومت اوراپوزیشن کاشہبازشریف کوچیئرمین پی اےسی بنانےپراتفاق کرلیا گیا جبکہ ن لیگ کے آڈٹ اعتراضات کاجائزہ لینے کے لئے ذیلی کمیٹی بنےگی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں اپوزيشن لیڈرشہبازشریف سے حکومتی وفد کی ملاقات ہوئی ، جس میں ن لیگ کےآڈٹ اعتراضات کاجائزہ لینے کے لئے خصوصی کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ حکومت اوراپوزیشن کاشہبازشریف کوچیئرمین پی اےسی بنانے پر اتفاق کرلیا گیا ہے۔

    شہباز شریف سےملاقات کے بعد وزیردفاع پرویزخٹک نے میڈیاسےگفتگو کرتے ہوئے کہا ن لیگ کےآڈٹ اعتراضات کاجائزہ لینے کے لئے ذیلی کمیٹی بنے گی،  ذیلی کمیٹی کے سربراہ کاتعلق تحریک انصاف سے ہوگا۔

    صحافی نے وزیردفاع سے سوال کیا کون سی مجبوریاں تھیں اپوزیشن کامطالبہ ماننا پڑا، جس پر پرویزخٹک نے جواب دیا مجبوریاں نہیں تھیں لیکن ایوان کو چلانا تھا، روایت تسلیم کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈرکوچیئرمین پی اے سی مانا۔

    اگر شہباز شریف چیئرمین پی اے سی بنناچاہتے ہیں تو رکاوٹ نہیں بنیں گے ، شاہ محمود قریشی

    اس سے قبل وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے قومی اسمبلی میں چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کےمعاملے پر فراخ دلی کامظاہرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ جمہوریت کی خاطر معاملہ اپوزیشن لیڈرپر چھوڑتے ہیں،اگراپوزیشن لیڈرچیئرمین پی اے سی بنناچاہتے ہیں تو رکاوٹ نہیں بنیں گے، آئیے ملکر آگے بڑھتے ہیں،  روزانہ ہنگامہ ہوگا تو کسی کا فائدہ نہیں۔

    پی اےسی کی سربراہی منتخب اپوزیشن لیڈرکرتےہیں  ،شہباز شریف

    شہباز شریف نے بھی قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا تھا کہ  اپوزیشن نےچیئرمین پی اے سی کے لئے مجھے نامزدکیا، یہ ہٹ دھرمی کی بات نہیں، مجھے اپوزیشن کے فیصلے کو آ گے لے کرجاناتھا، کوئی دورائےنہیں ہمیں مل کرپاکستان کی ترقی کے لئےکام کرناہے،  پاکستان کےمفادمیں آپ کیساتھ ایک قدم آگے بڑھ کر چلنے کے لئے تیار ہیں۔

    شہبازشریف کا کہنا تھا کہ  پی اے سی کی سربراہی منتخب اپوزیشن لیڈر کرتے ہیں، شاہ محمودقریشی نے آج جو اعلان کیا ہے، یقیناً اس سےجمہوریت کو فروغ  ملے گا، چیئرمین پی اے سی کے لئے راستے میں کہاگیا نیب کا بھاری پتھر پڑا ہے،  کیایہی بھاری پتھر بینچز پر بیٹھےارکان کے راستےمیں نہیں۔

    یاد رہے حکومت نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی سے متعلق لچک دکھاتے ہوئے پی اے سی کے چیئر مین کے لیے اپوزیشن سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور وزیرِ اعظم عمران خان کی زیرِ صدارت پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی اجلاس میں اپوزیشن سے رابطے کی منظوری دی تھی۔

    واضح رہے کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ کے سلسلے میں حکومت اور اپوزیشن جماعت مسلم لیگ ن کے درمیان شروع سے تنازع چلا آ رہا تھا، ماضی میں اپوزیشن لیڈر کے پاس یہ عہدہ ہوتا تھا۔

    ایک ماہ قبل بھی پی اے سی کے چیئرمین کی تقرری کے سلسلے میں حکومتی وفد نے ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے رہنماؤں سے ملاقات کی تھی جس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما عامر ڈوگر نے دعویٰ کیا تھا کہ اپوزیشن نے بھی لچک کا مظاہرہ کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔

  • اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کے راہداری ریمانڈ میں توسیع

    اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کے راہداری ریمانڈ میں توسیع

    لاہور : احتساب عدالت نے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کے راہداری ریمانڈ میں توسیع کرتے ہوئے ہدایت کی کہ قومی اسمبلی کا اجلاس ختم ہونے تک شہباز شریف راہداری ریمانڈ پر ہی رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج سید نجم الحسن نے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کوٹ لکھپت جیل کی درخواست پر سماعت کی، جس میں بتایا گیا کہ شہباز شریف قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لئے اسلام آباد میں ہیں، اس لیے انہیں ریمانڈ ختم ہونے پر پیش نہیں کیا جاسکتا۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ شہباز شریف کے راہداری ریمانڈ میں توسیع کی جائے، احتساب عدالت نے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ جیل کی درخواست منظور کر لی اور ہدایت کی کہ اسمبلی کے اجلاس کے اختتام تک شہباز شریف راہداری ریمانڈ پر رہیں گے۔

    احتساب عدالت نے یہ بھی ہدایت کی کہ شہباز شریف کے لاہور واپس آنے پر جیل حکام عدالت کو آگاہ کریں۔

    نیب پراسیکیوٹر وارث جنجوعہ کی جانب سے بھی درخواست پر کوئی اعتراض نہیں اٹھایا گیا اور عدالت سے استدعا کی کہ راہداری ریمانڈ میں توسیع کی جائے۔

    یاد رہے احتساب عدالت نے شہباز شریف کا ایک روزہ راہداری ریمانڈ دیا تھا، جو ختم ہونے کے بعد پولیس نے توسیع کی درخواست دائر کی۔

    واضح رہے اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کا ایک روزہ راہداری ریمانڈ منظور کرتے ہوئے لاہور کی احتساب عدالت نے ریمانڈ پر شہباز شریف کو اسلام آباد لے جانے کی اجازت دے دی تھی۔

    جس کے بعد قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لئے انھیں کوٹ لکھپت جیل لاہور سے اسلام آبادپہنچا دیا گیا تھا اور اسلام آباد میں شہبازشریف کی منسٹرکالونی رہائش گاہ کوسب جیل قراردیا گیا تھا۔

  • آشیانہ اسکینڈل کیس، شہبازشریف کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوانے کا حکم

    آشیانہ اسکینڈل کیس، شہبازشریف کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوانے کا حکم

    لاہور : احتساب عدالت نے آشیانہ اسکینڈل میں گرفتار شہباز شریف کو 13 دسمبر تک جیل بھجوادیا اور نیب کی مزید جسمانی ریمانڈکی استدعا مستردکردی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں شہبازشریف کیخلاف آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کی سماعت ہوئی ، قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر اپوزیشن لیڈر اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کو عدالت میں پیش کیا گیا، احتساب عدالت کے جج نجم الحسن نے سماعت کی۔

    شہبازشریف کو آج ساتویں بار لاہور کی احتساب عدالت لایا گیا تھا، اس موقع پر عدالت کے اطراف سیکیورٹی الرٹ ہے اور پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے جبکہ کسی ہنگامی صورتحال کے پیش نظر رینجرز کےجوان بھی موجود ہیں۔

    سماعت میں وکیل نیب نے بتایا منصور انور نامی شخص رقوم شہباز شریف کے اکاؤنٹ میں جمع کراتا رہا، منصور انور شہباز شریف کا خاندانی ملازم ہے اس نے 55.4 ملین اکاؤنٹ میں جمع کرائے، رقوم 14-2013میں آشیانہ کا ٹھیکہ منسوخ ہونے کے دوران جمع کرائی گئیں۔

    نیب کے وکیل کا کہنا تھا کہ زمین بیچ کر 20کروڑ ملے، جن کے تحائف دیے گئے ، صرف 2کروڑ 20 لاکھ کی دستاویز دیں، باقی 5 کروڑ 5 لاکھ کا ثبوت نہیں دیا گیا، ملک مقصود کے اکاؤنٹ میں بھی ساڑھے3 ارب جمع کرائےگئے، ملک مقصود نے جو پتہ لکھوایا وہ شہباز شریف کا ہے اور شہبازشریف کے ملازم کی جانب سے دونوں اکاؤنٹس میں رقوم مشکوک ہیں۔

    وکیل شہباز شریف نے کہا 2011 میں 9کروڑ 30 لاکھ والد نے تحفہ کیے، وہ کہتے ہیں وہ ٹیکس ریٹرن میں نہیں دکھائے گئے ، نیب جان بوجھ کر عدالت میں غلط بیانی کررہا ہے ، نیب نے اب کہانی میں مزید 2کردار شامل کر لیےہیں، کسی کے اکاؤنٹ میں رقوم جمع ہونا قانون کے تحت جرم نہیں۔

    شہبازشریف کے وکیل کا مزید کہنا تھا کہ بچوں کو جو تحفے دیے رقوم اکاونٹ میں جمع ہوئیں وہ قانونی ہیں، منصور انور کا نام جان بوجھ کر آج عدالت میں بتایا گیا ، منصورانور کا نام پہلے دن سے نیب کے علم میں ہے۔

    عدالت نے نیب سے استفسار کیا بتایا جائے یہ مقصود انور کون ہے ؟ وکیل نیب نے بتایا مقصود انور شریف خاندان کا ملازم ہے، جس پر وکیل شہباز شریف نے کہا مقصود انور رمضان شوگر ملز کا اکاؤنٹنٹ ہے، جو جرم نہیں ، ملک مقصود کا جو ایڈریس ہے، وہ شہباز شریف کا نہیں۔

    نیب وکیل نے مزید ریمانڈ کی استدعا کی جبکہ وکیل صفائی نے ریمانڈ کی مخالفت کی، وکیل صفائی کا دلائل میں کہنا تھا تمام لین دین ریکارڈ پر ہے، شہباز شریف کے بچے تمام کاروبار دیکھتے ہیں،رمضان شوگرملز سے بھی ان کے موکل کا کوئی تعلق نہیں، مزید ریمانڈ نہ دیا جائے

    عدالت نےفریقین کے دلائل سننے کے بعد نیب کی جانب سے شہباز شریف کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ملزم کو تیرہ دسمبر تک جیل بھجوادیا۔

    شہباز شریف کی پیشی، ن لیگی کارکنان کی ہنگامہ آرائی


    اس سے قبل شہباز شریف کی پیشی کے موقع پر احتساب عدالت کے باہر ن لیگی کارکنان نے پولیس اہلکاروں کو دھکے دیئے اورنعرےلگائے اور احتساب عدالت میں گھسنےکی کوشش کی۔

    پولیس کی جانب سے ن لیگی کارکنان کوعدالت میں جانےسےروکنے  کے لیے لاٹھی چارج کیا گیا جبکہ  متعددن لیگی کارکنان کوحراست میں لےلیا گیا ہے۔

    گذشتہ سماعت میں احتساب عدالت نے اپوزیشن لیڈر اور مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف کے جسمانی ریمانڈ میں 6 دسمبر تک توسیع کی تھی، نیب وکیل نے انکشاف کیا کہ شہباز شریف نے چھ کروڑ کے تحائف قریبی عزیزوں کو دیے جبکہ ان کی آمدن ڈھائی کروڑ تھی۔

    مزید پڑھیں : آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل، شہبازشریف کے جسمانی ریمانڈمیں 6 دسمبرتک توسیع

    واضح رہے نیب لاہور نے5 اکتوبر کو شہبازشریف کو صاف پانی کیس میں طلب کیا تھا تاہم ان کی پیشی پر انہیں آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں کرپشن کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

    اگلے روز شہبازشریف کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا تھا جہاں انہیں 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پرنیب کے حوالے کردیا گیا تھا۔

    جس کے بعد 16 اکتوبر کو ریمانڈ ختم ہونے پر پیش کیا گیا تو احتساب عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف کے جسمانی ریمانڈ میں 30 اکتوبرتک توسیع کردی تھی۔

    ریمانڈ ختم ہونے پر شہبازشریف کو 29 اکتوبر کو عدالت میں پیش کیا گیا تو (نیب) نے آشیانہ اسکینڈل کیس کے ملزم اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے مزید 15 دن کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی ، جس پر عدالت نے ان کے ریمانڈ میں مزید توسیع کردی تھی۔

  • آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل، شہبازشریف کے جسمانی ریمانڈمیں 6 دسمبرتک توسیع

    آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل، شہبازشریف کے جسمانی ریمانڈمیں 6 دسمبرتک توسیع

    لاہور : آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں احتساب عدالت نے اپوزیشن لیڈر اور مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف کے جسمانی ریمانڈ میں 6 دسمبر تک توسیع کردی، نیب وکیل نے انکشاف کیا کہ شہباز شریف نے چھ کروڑ کے تحائف قریبی عزیزوں کو دیے جبکہ ان کی آمدن ڈھائی کروڑ تھی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں شہبازشریف کیخلاف آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کی سماعت ہوئی ، قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے مزید ریمانڈ کے لئے اپوزیشن لیڈر اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کو عدالت میں پیش کیا، پیشی کے موقع پر احتساب عدالت کے باہر سخت کے سیکیورٹی انتطامات کئے گئے تھے۔

    سماعت مین عدالت نے نیب پراسیکیوٹر سے کہا رمضان شوگرملزکی دستاویزات کیوں فائل میں لگا دیں،آپ آشیانہ ہاؤسنگ پربات کریں ،جس پر نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کے خلاف کچھ مشکوک بینک ٹرانزیکشن ملی ہیں، راہداری ریمانڈکی وجہ سے تفتیش نہیں ہوسکی۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا شہبازشریف کو مشکوک بینک ٹرانزیکشن پر دیئے سوالنامہ دیا ، کل جواب دیاگیا، شہباز شریف کا جواب تسلی بخش نہیں ، شہباز شریف نے اکثرسوالوں پر کہا مجھے یاد نہیں یا وکیل سے پوچھ کربتاؤں گا۔

    [bs-quote quote=” شہباز شریف نےچھ کروڑکےتحائف قریبی عزیزوں کو دیے جبکہ ان کی آمدن ڈھائی کروڑتھی” style=”default” align=”left” author_name=”نیب”][/bs-quote]

    پراسیکیوٹر کا مزید کہنا تھا کہ 6 کروڑکےتحائف قریبی عزیزوں کودیے، آمدن ڈھائی کروڑ تھی، ہوسکتا ہے آمدن شو کرنے سے پہلے تحائف تقسیم کر دیئے گئے، معاملہ تفتیش طلب ہے، 17 – 2011 میں 20کروڑ کی جائیداد بیچی،رقم چیک کے ذریعے ملی، 6 کروڑ کہاں سے آئے وہ ابھی واضح نہیں، عدالت مزید تفتیش کے لیے جسمانی ریمانڈمیں توسیع کرے۔

    وکیل شہباز شریف نے کہا میرے پاس موجود تمام دولت کا قانونی ثبوت موجود ہے، نیب بلا جواز جسمانی ریمانڈ مانگ رہا ہے ،آمدن الگ بات ہے اور کسی کو تحفے کے لئے رقم اور چیز ہے، کروڑ کی جائیداد بیچی قریبی عزیزوں کو تحائف دیناجرم نہیں ، نیب بتائے کیا کوئی ایسی ٹرانزیکشن ہے، جسے کرپشن سے جوڑا جاسکے۔

    شہباز شریف کے وکیل کا مزید کہنا تھا کہ نیب 55روزہ جسمانی ریمانڈ کے باوجود کرپشن کا ثبوت پیش نہ کرسکی، نیب کی جانب سے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کی جائے۔

    وکیل نے کہا میڈیا کہہ رہا ہے، ریفرنس منظوری کے لیے چیئرمین نیب کو بھجوادیا، جس پر نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ میڈیا کوئی عدالت نہیں عدالت میں ریفرنس بھیجا جاتا ہے، وکیل نے مزید کہا ڈی جی نیب نے انٹرویوز میں کہا نومبر کے آخر تک چالان جمع ہوجائے گا۔

    عدالت نے کہا ڈی جی نیب کا یہ بیان الارمنگ ہے کہ 15دن پہلے چالان جمع کرانے کا اعلان کردیا،وکیل نیب کا کہنا تھا کہ شہبازشریف نے 2011 میں تحائف دیے مگر وہ گوشواروں میں ظاہر نہیں، عدالت نے سوال کیا شہبازشریف کے2011 کے پیسوں سے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کا کیا تعلق؟

    وکیل شہبازشریف نے کہا میڈیکل رپورٹس کا جائزہ لینے کے لیے میڈیکل بورڈبنایاجائے اور شہبازشریف کو صاف ستھرا کمرہ اور دھوپ کے لئے بھی انتظام کیا جائے۔

    عدالت نے نیب کی درخواست پر شہبازشریف کےجسمانی ریمانڈمیں9دن کی توسیع کر دی اور شہباز شریف کو 6 دسمبر تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔

    مزید پڑھیں : احتساب عدالت نے شہبازشریف کا 7 روزہ راہداری ریمانڈ دے دیا

    واضح رہے نیب لاہور نے5 اکتوبر کو شہبازشریف کو صاف پانی کیس میں طلب کیا تھا تاہم ان کی پیشی پر انہیں آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں کرپشن کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

    اگلے روز شہبازشریف کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا تھا جہاں انہیں 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پرنیب کے حوالے کردیا گیا تھا۔

    جس کے بعد 16 اکتوبر کو ریمانڈ ختم ہونے پر پیش کیا گیا تو احتساب عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف کے جسمانی ریمانڈ میں 30 اکتوبرتک توسیع کردی تھی۔

    ریمانڈ ختم ہونے پر شہبازشریف کو 29 اکتوبر کو عدالت میں پیش کیا گیا تو (نیب) نے آشیانہ اسکینڈل کیس کے ملزم اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے مزید 15 دن کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی ، جس پر عدالت نے ان کے ریمانڈ میں مزید  توسیع کردی تھی۔

  • شہبازشریف کی میڈیکل رپورٹ، بلڈکینسر کی علامات ظاہر ہونے کا انکشاف،ذرائع

    شہبازشریف کی میڈیکل رپورٹ، بلڈکینسر کی علامات ظاہر ہونے کا انکشاف،ذرائع

    اسلام آباد : اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہبازشریف کی میڈیکل رپورٹ میں بلڈکینسرکی علامات ظاہر ہونے کا انکشاف ہوا، ڈاکٹروں نے شہبازشریف کا فوری سی ٹی اسکین کرانے کا مشورہ دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پولی کلینک اسپتال کے 3رکنی بورڈ نے شہبازشریف کا طبی معائنہ کیا، شہبازشریف کے خون کے تجزیہ کی رپورٹ میں بلڈکینسر کی علامات ظاہر ہونے کا انکشاف ہوا، گلے میں تکلیف پر ان کا معائنہ کرایا گیا، جس کے بعد ڈاکٹروں نے شہبازشریف کا فوری سی ٹی اسکین کرانے کا مشورہ دے دیا ہے۔

    گذشتہ روز اپوزیشن لیڈرشہبازشریف کو پروازپی کے1852کےذریعے لاہور سے اسلام آباد لایا گیا، ایئرپورٹ سے منسٹرز انکلیو منتقل کیا گیا ،شہبازشریف کو لینے کے لئے نیب راولپنڈی کی 5رکنی ٹیم اسلام آباد ایئرپورٹ پر موجود تھی، نیب ٹیم کی سربراہی ڈپٹی ڈائریکٹرنیب اسد مسعود جنجوعہ کررہے ہیں۔

    مزید پڑھیں : شہباز شریف منسٹرز انکلیو پہنچ گئے، میڈیکل بورڈ بھی روانہ

    انتظامیہ نےپہلےہی شہباز شریف کی سرکاری رہائشگاہ سب جیل قرار دےرکھی ہے۔

    شہباز شریف کےطبی معائنے کے لئے تین رکنی میڈیکل بورڈ پولی کلینک اسپتال کے ڈاکٹرز پر مشتمل ہے، کنسلٹنٹ فزیشن ڈاکٹر آصف عرفان میڈیکل بورڈ کے سربراہ ہیں، کارڈک فزیشن ڈاکٹر حامد، نیب کے ڈاکٹر امتیاز بورڈ کا حصہ ہیں، خصوصی میڈیکل بورڈ نیب کی درخواست پرتشکیل دیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ شہباز شریف کو قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت کے لیے اسلام آباد لایا گیا ہے، گزشتہ اجلاس میں شرکت کے وقت بھی نیب کی درخواست پر میڈیکل بورڈ ترتیب دیا گیا تھا۔

    یاد رہے 5 نومبر کو ہونے والے معائنے میں میڈیکل بورڈ نے اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہبازشریف کو میڈیکلی فٹ قرار دیا تھا اور میڈیکل فٹنس سرٹیفکیٹ نیب کو فراہم کر دیا تھا۔

    طبی معائنہ کے بعد شہبازشریف کے بلڈپریشر، ای سی جی اور الٹراساؤنڈ رپورٹس نارمل نکلی تھی۔

  • شہباز شریف این آر او کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں: شیخ رشید کا دعویٰ

    شہباز شریف این آر او کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں: شیخ رشید کا دعویٰ

    اسلام آباد:  وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف این آر او کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق شیخ رشید نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صرف شہباز شریف یہ کوشش کر رہے ہیں، آصف علی زرداری کو جیل  جانے سے فرق نہیں پڑتا۔

    [bs-quote quote=”پانچ ہزاراکاؤنٹ نکلے ہیں، انھوں نے مُردوں کو بھی نہیں بخشا
    شیخ رشید” style=”style-7″ align=”left”][/bs-quote]

    انھوں نے کہا کہ جس دن فالودے والے کا اکاؤنٹ کھلے گا، سب کی حقیقت کا اندازہ ہوجائے گا، ایک اقامہ بھی جس دن کھل گیا، سب کی حیثیت پتا چل جائے گی، آج جو مہنگائی ہے، اس کا سبب یہی ہے کہ ملک کو لوٹا گیا۔

    شیخ رشید نے مخالفین کو آڑے ہاتھ لیتے ہوئے کہا کہ پانچ ہزاراکاؤنٹ نکلے ہیں، انھوں نے مُردوں کو  بھی نہیں بخشا، آئندہ سال میں یہ  کہیں دکھائی نہیں دیں گے۔


    مزید پڑھیں:  وزیراعظم پندرہ نومبر کو حیدر آباد ایکسپریس کا افتتاح کریں گے: شیخ رشید


    وزیر ریلوے نے کہا کہ ٹر یکنگ سسٹم شروع کرنےجارہے ہیں، ٹر یکنگ کےبعد اندازہ ہوجائے گا کہ کتنے لوکو موٹیو چل رہے ہیں، دسمبر میں مزید دو مال گاڑیاں شروع کر دیں گے۔

    شیخ رشید نے کہا کہ ایک سال میں 15مال بردار گاڑیاں چلانے کا ہدف ہے، ریلوے کی اصل کمائی مال گاڑی ہے، ریلوےکالونیوں میں جلد بجلی کےمیٹرز کی تنصیب کریں گے۔ اس اقدام سے کروڑوں کی بچت ہو گی۔

  • آشیانہ اسکینڈل میں گرفتار شہبازشریف پل تعمیر کیس میں بھی گرفتار

    آشیانہ اسکینڈل میں گرفتار شہبازشریف پل تعمیر کیس میں بھی گرفتار

    لاہور : قومی احتساب بیورو (نیب ) نے اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی لی شہبازشریف کو پل تعمیر کیس میں بھی گرفتارکرلیا، نیب کا کہنا ہے کہ رمضان شوگرملزکو فائدہ دینےکے لیے پل تعمیرکرایا گیا اور ذاتی مفادکے لیے قومی خزانے کا استعمال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب کی جانب سے اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہبازشریف کو رمضان شوگرمل پل تعمیر کیس میں بھی گرفتار کرلیا گیا، نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ رمضان شوگرملز کو فائدہ دینے کے لیے مبینہ طورپر سرکاری خزانےسے پل تعمیر کرایا گیا، چنیوٹ میں پل کی تعمیرپر مبینہ طورپر23کروڑ کی لاگت آئی اور ذاتی مفاد کے لیے قومی خزانے کا استعمال کیا گیا۔

    نیب کا کہنا تھا کہ شہبازشریف نے پل کی تعمیر کے لیے غیرقانونی طور پر احکامات جاری کیے، پل کے معاملے پر بھی جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جائے گی۔

    اس سے قبل آشیانہ کیس میں گرفتار ملزم شہبازشریف کو لاہورکی احتساب عدالت میں پیش کیا گیا اور نئے کیس میں گرفتاری سے آگاہ کیا گیا، تفتیشی افسر نے ریمانڈ میں توسیع کی استدعا کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ شہباز شریف نے انھیں دھمکی دی، گزشتہ ریمانڈ میں اسمبلی اجلاس کی وجہ سے تفتیش نہ ہوسکی۔

    جس پر شہباز شریف نے جواب دیا میں نے کوئی دھمکی نہیں دی الزام غلط ہے، حلفا کہتا ہوں کہ پروڈکشن آڈر کے دوران بھی یہ مجھ سے تفیش کرتے رہے ہیں، اس موقع پر وکیل صفائی نے شہبازشریف کوخاموش رہنے کا اشارہ کیا۔

    مزید پڑھیں : شہباز شریف کی مزید کیسز میں بھی گرفتاری ہوگی، ڈی جی نیب لاہور

    یاد رہے2 روز قبل اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم نے انکشافات کرتے ہوئے کہا تھا ’میرا خیال ہے شہباز شریف کی مزید کیسز میں بھی گرفتاری ہوگی۔‘

    ان کا کہنا تھا کہ شریف برادرز کے خلاف ایک اسکینڈل رمضان شوگر ملز میں فضلہ ٹھکانے لگانے کا ہے، گاؤں کے سیوریج کی آڑ میں رمضان شوگر مل کو فائدہ پہنچایا گیا، سرکاری خزانے سے رمضان شوگر ملز کا سیوریج سسٹم بنایا گیا، قانونی وضاحت دی گئی تو ٹھیک ورنہ قانون اپنا راستہ خود بنائے گا، رمضان شوگر ملز کے لیے گنا پہنچانے کے لیے بھی سرکاری خزانے سے پل بنایا گیا، کئی چیزیں ایسی ہیں جو میڈیا پر نہیں بتا سکتے۔

    خیال رہے رمضان شوگر ملز کے آلودہ پانی کی نکاسی کے لیے نالے کی تعمیر پر قومی خزانے سے رقم خرچ کرنے کا انکشاف ہوا تھا، نیب ٹیم نے بلدیہ چنیوٹ سے ریکارڈ تحویل میں لے لیا تھا جبکہ نیب ٹیم نے نالے کی تعمیر پر خزانے سے رقم خرچ کے انکشاف پر سابق رکن اسمبلی سے بھی سوالات کیے تھے۔

    رمضان شوگر مل کیس میں حکومتی خزانے سے ادائیگیوں کے معاملے پر نیب ملز کے ڈائریکٹرز حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کو طلب کر چکی ہے۔

    واضح رہے نیب لاہور نے5 اکتوبر کو شہبازشریف کو صاف پانی کیس میں طلب کیا تھا تاہم ان کی پیشی پر انہیں آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں کرپشن کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

    اگلے روز شہبازشریف کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا تھا جہاں انہیں 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پرنیب کے حوالے کردیا گیا تھا۔

    جس کے بعد 16 اکتوبر کو ریمانڈ ختم ہونے پر پیش کیا گیا تو احتساب عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف کے جسمانی ریمانڈ میں 30 اکتوبرتک توسیع کردی تھی۔

    ریمانڈ ختم ہونے پر شہبازشریف کو 29 اکتوبر کو عدالت میں پیش کیا گیا تو (نیب) نے آشیانہ اسکینڈل کیس کے ملزم اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے مزید 15 دن کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی ، جس پر عدالت نے ان کے ریمانڈ میں 7 نومبر تک توسیع کردی تھی۔

  • پارٹی سے نظریاتی وابستگی رکھنے والے کارکنان کو آگے لایا جائے: شہبازشریف

    پارٹی سے نظریاتی وابستگی رکھنے والے کارکنان کو آگے لایا جائے: شہبازشریف

    اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے پارٹی سے نظریاتی وابستگی رکھنے والے کارکنان کو آگے لانے کی ہدایت کر دی.

    تفصیلات کے مطابق آج پاکستان مسلم لیگ ن کی سینٹرل ورکنگ کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں چاروں صوبوں سے پارٹی رہنماؤں نے شرکت کی.

    اجلاس اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا، اجلاس میں اہم فیصلہ کیے گئے.

    اس موقع پر شہبازشریف نے ہدایت جاری کی کہ پارٹی کی تنظیم نو کاعمل تیزی سے مکمل کیا جائے، پارٹی سے نظریاتی وابستگی رکھنے والےکارکنان کو آگے لایا جائے.

    شہبازشریف نے مزید کہا کہ پارٹی کے تمام شعبوں کو  مربوط اندازمیں توسیع دی جائے.


    مزید پڑھیں: نیب اپنا مؤقف دے رہی ہے، تو ن لیگ کی چیخیں نکلنے لگیں: فیاض الحسن چوہان


    انھوں نے ن لیگ کوملک کے کونے کونے تک پھیلائیں کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ تنظیم نو سے پارٹی میں ایک نئی روح پیداہوگی.

    واضح رہے کہ میاں نوازشریف کے پارٹی عہدے کے لیے نااہل ہونے کے بعد شہبازشریف نے مسلم لیگ کے صدر کا عہدہ سنبھالا تھا.

    یاد  رہے کہ اس وقت شہباز شریف نیب کیسز میں زیرحراست ہیں.