Tag: شہبازشریف

  • میڈیکل بورڈ نے  شہباز شریف کو میڈیکلی فٹ قرار دے دیا

    میڈیکل بورڈ نے شہباز شریف کو میڈیکلی فٹ قرار دے دیا

    اسلام آبا: میڈیکل بورڈ نے اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہبازشریف کو میڈیکلی فٹ قرار دے دیا اور میڈیکل فٹنس سرٹیفکیٹ نیب کو فراہم کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹرز نے آج صبح 7 بجے منسٹرانکلیو میں شہبازشریف کا معائنہ کیا، میڈیکل بورڈ نے خالی معدہ شہبازشریف کا دوبارہ تفصیلی طبی معائنہ کیا۔

    ڈاکٹرز نے شہبازشریف کا بلڈپریشر، ای سی جی ٹیسٹ کیا جبکہ معدے، گردوں، مثانے کے الٹراساؤنڈ ٹیسٹ کئے گئے۔

    طبی معائنہ کے بعد شہبازشریف کے بلڈپریشر، ای سی جی اور الٹراساؤنڈ رپورٹس نارمل نکلی اور میڈیکل بورڈ نے شہباز شریف کو میڈیکلی فٹ قرار دے دیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کا میڈیکل فٹنس سرٹیفکیٹ نیب کو فراہم کر دیا گیا۔

    گذشتہ روز بھی پولی کلینک کے میڈیکل بورڈ نے شہباز شریف کا طبی معائنہ کیا تھا اور مختلف ٹیسٹ کے نمونے حاصل کیے، ٹیسٹ کی رپورٹس نارمل آنے کے بعد میڈیکل بورڈ نے شہباز شریف کی صحت کو تسلی بخش قرار دیا تھا۔

    اس سے قبل شہباز شریف نے میڈیکل بورڈ سے معائنہ کرانے سے انکار کر دیا تھا۔

    خیال رہے احتساب عدالت میں شہباز شریف کا اپنے بیان میں کہنا تھا  کہ میں کینسر کا مریض تھا اور بیرون ملک سرجری کروائی، باربار نیب کو کہنے کے باوجود آج تک خون اورشوگر ٹیسٹ نہیں ہوئے۔ میں نے صبر و تحمل سے نیب کے سوالات کے جواب دیے، اہلخانہ سے ہفتہ وار ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی۔

    یاد رہے نیب نے شہباز شریف کا طبی معائنہ کرانے کا فیصلہ کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر کے لئے میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کی درخواست کی تھی، جس کے بعد نیب کی درخواست پر پولی کلینک میں 3 رکنی میڈیکل بورڈ تشکیل دیا گیا تھا۔

    واضح رہے آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم اسکینڈل میں گرفتار سابق وزیر اعلیٰ پنجاب اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نیب کی تحویل میں ہیں جب کہ قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے منسٹر انکلیو اسلام آباد میں موجود ہیں۔

  • شہبازشریف کے راہداری ریمانڈ میں 6 نومبر تک توسیع

    شہبازشریف کے راہداری ریمانڈ میں 6 نومبر تک توسیع

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہبازشریف کے راہداری ریمانڈ میں 6 نومبر تک کی توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو نے شہبازشریف کا تین روزہ راہداری ریمانڈ ختم ہونے پرانہیں احتساب عدالت میں پیش کیا۔

    احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے شہبازشریف سے سماعت کے آغاز پراستفسار کیا کہ آپ کو یہاں کون لایا ہے ؟ جس پر انہوں نے جواب دیا کہ مجھے نیب والے لے کر آئے ہیں۔

    شہبازشریف نے عدالت سے استدعا کی قومی اسمبلی کا سیشن جمعے تک چلے گا، لہذا 9 نومبرتک راہداری ریمانڈ دے دیں۔

    نیب کے تفتیشی افسرنے عدالت کو بتایا کہ شہبازشریف 7 نومبر تک جسمانی ریمانڈ پرہیں جس کے بعد انہیں لاہور کی احتساب عدالت میں پیش ہونا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جسمانی ریمانڈ میں صرف متعلقہ احتساب عدالت ہی توسیع کرسکتی ہے۔

    بعدازاں احتساب عدالت کے معزز جج محمد بشیر نے شہبازشریف کے راہداری ریمانڈ میں 6 نومبر تک کی توسیع کردی۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف کو سخت سیکیورٹی میں نیب عدالت لاہورمیں پیش کیا گیا تھا۔

    نیب کی استدعا پر عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم میں گرفتار شہبازشریف کے جسمانی ریمانڈ میں 7 نومبرتک توسیع کرتے ہوئے تین روزہ راہداری ریمانڈ بھی منظور کیا تھا۔

  • آصف زرداری کی شہبازشریف کے ساتھ اسمبلی آمد، ملاقات کی تصدیق، ساتھ چلنے پر اتفاق

    آصف زرداری کی شہبازشریف کے ساتھ اسمبلی آمد، ملاقات کی تصدیق، ساتھ چلنے پر اتفاق

    اسلام آباد: ن لیگ اور پیپلزپارٹی میں فاصلے کم ہونے لگے، شہباز شریف اور آصف زرداری ساتھ ساتھ ایوان میں پہنچے.

    تفصیلات کے مطابق صدر ن لیگ اور سابق صدر کی قومی اسمبلی کے اجلاس میں آمد پر چہ میگوئیاں ہونے لگیں.دونوں رہنما مسکراتے ہوئے لابی سے اسمبلی فلور پر آئے.

     اس دوران شہباز شریف اسپیکرسےٹکراگئے، دونوں کی آمد پر اپوزیشن نے ڈیسک بجاکر استقبال کیا۔

    قبل ازیں  شریک چیئرمین پی پی پی اور  صدر مسلم لیگ ن کی پارلیمنٹ ہاؤس کی لابی میں ملاقات ہوئی، جس میں‌ پیپلزپارٹی اورن لیگ کا مل کر چلنے پر اتفاق ہوا.

    شہباز شریف اور آصف زرداری کا موقف

    بعد ازاں دونوں رہنماؤں نے ملاقات اور تبادلہ خیال کی تصدیق کر دی.

    شہباز شریف نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آصف علی زرداری سے خیریت دریافت کی، اےپی سی کے حوالے سے فیصلہ مشاورت کے بعد ہو گا.

    پارلیمنٹ ہاؤس سے روانگی سے قبل آصف علی زرداری نے کہا کہ شہبازشریف سےملاقات ہوئی ہے، البتہ اےپی سی پرابھی کوئی پیش رفت نہیں ہوئی.

    ویاد رہے کہ گذشتہ دنوں وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا تھا  کہ اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔ اپوزیشن جتنے چاہے اے پی سی کر لے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

  • شہباز شریف کرپٹ پریکٹس میں ملوث رہے ہیں، نیب رپورٹ

    شہباز شریف کرپٹ پریکٹس میں ملوث رہے ہیں، نیب رپورٹ

    لاہور : نیب کی تحقیقاتی رپورٹ میں مزید انکشافات کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ شہبازشریف کرپٹ پریکٹس میں ملوث رہےہیں، پیراگون ڈیویلپرز کوساڑھے نو ارب کافائدہ پہنچانے کیلئے اقدامات کئے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آشیانہ اقبال اسکینڈل میں شہبازشریف کے ریمانڈ کے بعد شہبازشریف سے متعلق انکشافات پر مبنی نیب کی نئی رپورٹ منظرعام پر آگئی، نیب رپورٹ میں الزام لگایا گیا ہے کہ شہبازشریف نیب کے ساتھ تحقیقات میں تعاون نہیں کررہے، احدچیمہ پرکروڑوں روپےکرپشن کےالزامات بھی لگائےگئے ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شہبازشریف کرپٹ پریکٹس میں ملوث رہے، پیراگون ڈیویلپرز کوساڑھے نو ارب کافائدہ پہنچانے کیلئے اقدامات کیےگئے،پیراگون ڈیویلپرز کو دی گئی دوہزار کنال اراضی کا تخمینہ تیرہ ارب لگایا گیا جبکہ زمین کی مارکیٹ ویلیو تئیس ارب روپے سے زائد بنتی تھی۔

    رپورٹ کے مطابق شہبازشریف نے غیر قانونی طور پر پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ اور ماڈل ٹاؤن چھیانوے ایچ میں ایک منصوبہ مکمل کرنے کا حکم دیا جبکہ شیخ علاالدین کو پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کے تحت منصوبے کا حکم دیا گیا۔

    اس سے قبل احتساب عدالت نے شہبازشریف کو سات نومبر تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کرتے ہوئے تین روز ہ راہداری ریمانڈ بھی منظور کرلیا، شہبازشریف نے عدالت سے کہا کہ طبی سہولیات دی جا رہی ہیں نہ اہل خانہ سے ملاقات کروائی جا رہی ہے۔

    مزید پڑھیں : شہباز شریف کے جسمانی ریمانڈ میں 7 نومبر تک توسیع

    نیب کی جانب سے شہباز شریف کے پندرہ روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی جس پر سابق وزیر اعلی نے بیان دیا کہ کینسر کا مریض ہوں ، درخواست کے باوجود طبی سہولیات نہیں ملیں، نیب نے قوم اور عدالت سے حقائق چھپائے ۔ کلبھوشن یادو کو تو اہل خانہ سے ملاقات کی اجازت دی گئی مگر مجھے نہیں۔

    شہباز شریف نے کہا کہ جن منصوبوں پر میں نے انکوائری کروائی اسی میں مجھے گرفتار کیا گیا، دس بار جن سوالات کا جواب دیا ان کے لیے دوبارہ ریمانڈ مانگا جا رہا ہے ۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ شہباز شریف تعاون نہیں کر رہے، سوالات کا جواب دینے کی بجائے الٹا سوال کر دیتے ہیں۔

  • شہبازشریف کی رہائی کےلئےلاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر

    شہبازشریف کی رہائی کےلئےلاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر

    لاہور : قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی رہائی کے لیے درخواست دائر کر دی گئی، جس میں کہا گیا کہ شہباز شریف کو نامکمل انکوائری اور جرم ثابت ہوئے بغیر گرفتار کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں مسلم لیگ ن کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہبازشریف کی رہائی کے لئے درخواست دائر کردی گئی ، درخواست لائرز فاؤنڈیشن کی طرف سے اے کے ڈوگر ایڈووکیٹ نے دائر کی ہے۔

    درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ انکوائری مکمل اور جرم ثابت ہونے سے قبل نیب کا ملزم کو گرفتار کرنا آئین کی خلاف ورزی ہے، شہباز شریف کو آشیانہ ہاؤسنگ کیس میں انکوائری مکمل ہونے سے پہلے اور جرم ثابت ہوئے بغیر گرفتار کیا گیا۔

    دائر دخواست میں کہا گیا کہ آئین کے تحت فری اینڈ فیئر ٹرائل ہر ملزم کا بنیادی حق ہے، چیئرمین نیب نے شہباز شریف کو کیس میں فری اور فیئر ٹرائل کا حق نہیں دیا۔ چیئرمین نیب کا دوران انکوائری کسی بھی ملزم کو گرفتار کرنے کا اختیار آئین سے متصادم ہے۔

    درخواست گزار نے استدعا کی عدالت شہباز شریف کی گرفتاری کا حکم کالعدم قرار دیتے ہوئے ان کی رہائی کا حکم دے۔

    مزید پڑھیں : شہباز شریف کی گرفتاری اور ریمانڈ کے خلاف درخواست دائر

    یاد ررہے اس سے قبل 11 اکتوبر کو قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی گرفتاری ریمانڈ کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنچ کیا گیا تھا ، جس میں کہا گیا تھا کہ آئین کے آرٹیکل 248 کے مطابق پبلک آفس ہولڈر کو گرفتار نہیں کیا جا سکتا، استدعا ہے کہ عدالت شہباز شریف کی گرفتاری اور ریمانڈ کو کالعدم قرار دے۔

    واضح رہے نیب لاہور نے5 اکتوبر کو شہبازشریف کو صاف پانی کیس میں طلب کیا تھا تاہم ان کی پیشی پر انہیں آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں کرپشن کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

    اگلے روز شہبازشریف کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا تھا جہاں انہیں 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پرنیب کے حوالے کردیا گیا تھا۔

    جس کے بعد 16 اکتوبر کو ریمانڈ ختم ہونے پر پیش کیا گیا تو احتساب عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف کے جسمانی ریمانڈ میں 30 اکتوبرتک توسیع کردی تھی۔

    مزید پڑھیں : آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل: شہبازشریف کے جسمانی ریمانڈ میں 30 اکتوبرتک توسیع

    قومی احتساب بیورو کا قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف کی گرفتاری کی بنیادی وجوہات بیان کرتے ہوئے کہنا تھا کہ شہبازشریف نے بطور وزیراعلیٰ پنجاب اپنے اختیارا ت کا غلط استعمال کیا۔

  • نوازشریف کو شہبازشریف قطعی برداشت نہیں، بس مجبوری میں ساتھ چل رہے ہیں: شیخ‌ رشید

    نوازشریف کو شہبازشریف قطعی برداشت نہیں، بس مجبوری میں ساتھ چل رہے ہیں: شیخ‌ رشید

    لاہور: وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا ہے کہ شہبازشریف کا ایک بھی کیس صاف شفاف نہیں، نندی پور کی کمپنی بلیک لسٹ نہ ہو، تو سیاست چھوڑ دوں گا.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ ریل کے بغیرسی پیک کا کوئی تصورنہیں، اسی ضمن میں دو نومبر کو چین کا دورہ کریں گے.

    شیخ رشید نے کہا کہ ملک میں تباہی چند افراد کی خواہشات کی وجہ سے ہوئی، فالودے والے کے اکاوئنٹ میں اربوں روپے نکل آتے ہیں، غریبوں کے کندھوں پرپیسے منتقل کیے جاتے ہیں.

    وزیر ریلوے نے کہا کہ قوم کے ساتھ مذاق ہورہا ہے، جعلی دستاویزات بنائی جارہی ہیں، بدعنوان افراد کو اسمبلیوں میں نہیں آنا چاہیے.


    مزید پڑھیں: وزیرریلوے کا 30اکتوبر تک ریلوے ٹریکس کے قریب اسکول اور چھوٹی فیکٹریاں بند کرنے کا اعلان


    شیخ رشید نے انکشاف کیا کہ نوازشریف کو شہبازشریف قطعی برداشت نہیں، بس مجبوری میں ساتھ چل رہے ہیں، نظریہ ضرورت شریف خاندان میں بھی موجود ہے، نوازشریف کی وجہ سے اب لوگوں نے شریف نام رکھنا چھوڑدیا ہے۔

    یاد رہے کہ آج وزیر ریلوے نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ 30 اکتوبر تک ملک بھرمیں ریلوے ٹریکس کے قریب اسکول اور چھوٹی فیکٹریاں بند کردی جائیں گی۔

  • شہبازشریف کی اسمبلی میں تقریر توہین عدالت کے زمرے میں آسکتی ہے: وزیرقانون

    شہبازشریف کی اسمبلی میں تقریر توہین عدالت کے زمرے میں آسکتی ہے: وزیرقانون

    لاہور: وفاقی وزیرقانون فروغ نسیم کا کہنا ہے کہ شہبازشریف کی اسمبلی میں تقریرتوہین عدالت کے زمر ے میں آسکتی ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے اے آر وائی کے پرواگرم دی رپورٹرز میں گفتگو کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ عدالت میں زیرسماعت کیس پربات  کرنا مناسب نہیں، یہ باتیں عدالت میں کی جانی چاہیے تھیں۔

    فروغ نسیم نے کہا کہ شہبازشریف نے اسمبلی میں95 فی صد کیس ہی پر بات کی، پارلیمنٹ میں وہی ہونا چاہیے، جو قانون کہتا ہے.

    انھوں نے کہا کہ نیب کو ریمانڈ میں اضافے کا اختیار ہے. نیب قانون کے تحت ملزم کو تحقیقات کے لئے گرفتار کرسکتا ہے.


    مزید پڑھیں: قومی اسمبلی اجلاس ختم ہونے کے بعد نیب نے شہباز شریف کو اپنی تحویل میں لے لیا


    انھوں نے کہا کہ زیرسماعت مقدمے پرکہیں اوربات کی جائے ، تو  توہین عدالت تصور ہوگی، آرٹیکل 204 کے تحت شہبازشریف کی تقریر توہین عدالت کی زد میں‌ آسکتی ہے.

    ان کا مزید کہنا تھا کہ شہبازشریف معاملے پرپارلیمانی کمیٹی کامطالبہ غیرآئینی ہے، نیب کی کارروائی پرپارلیمنٹ کا کوئی عمل دخل نہیں، اسپیکرقومی اسمبلی نے پروڈکشن آرڈر جاری کرکے بہت اچھی روایت قائم کی.

    فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ شہبازشریف کے بیان سے  پاکستان کے چین اورترکی سےتعلقات خراب نہیں ہوں گے،  نیب آزادادارہ ہے، وفاقی حکومت کوئی مداخلت نہیں کررہی۔

  • شہبازشریف کو بکتربند گاڑی میں پارلیمنٹ ہاؤس پہنچا دیا گیا

    شہبازشریف کو بکتربند گاڑی میں پارلیمنٹ ہاؤس پہنچا دیا گیا

    لاہور: نیب کی ٹیم نے اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کو پارلیمنٹ ہاؤس پہنچا دیا جہاں وہ قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کو پی آئی اے کی پرواز پی کے 652 سے لاہور سے اسلام آباد پہنچایا گیا، نیب کی دو رکنی ٹیم ان کے ہمراہ ہے۔

    اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے مطالبے پراسپیکرقومی اسمبلی اسد قیصر نے شہبازشریف کے پروڈکش آرڈر جاری کیے تھے، شہبازشریف آج قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔

    پولیس اور نیب راولپنڈی کی ٹیمیں شہبازشریف کو ایئرپورٹ سے پارلیمنٹ تک لائیں، نیب ٹیم نے شہبازشریف کو قومی اسمبلی کے سارجنٹ آرمز کے حوالے کردیا، قومی اسمبلی اجلاس کے بعد سارجنٹ ایٹ آرمز شہبازشریف کو نیب ٹیم کے حوالے کریں گے۔

    شہباز شریف نیب حکام کی اجازت کے بغیرکسی سے نہیں مل سکیں گے۔ اجلاس ختم ہونے کے بعد نیب ٹیم دوبارہ لاہور نیب آفس لے آئے گی۔

    شہبازشریف کے جسمانی ریمانڈ میں 30 اکتوبرتک توسیع

    یاد رہے کہ گزشتہ روز احتساب عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف کے جسمانی ریمانڈ میں 30 اکتوبرتک توسیع کی تھی۔

    کرپشن کیس: نیب نے شہبازشریف کو گرفتار کرلیا

    واضح رہے کہ نیب لاہور نے رواں ماہ 5 اکتوبر کو شہبازشریف کو صاف پانی کیس میں طلب کیا تھا تاہم ان کی پیشی پر انہیں آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں کرپشن کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

  • ڈالرمزید مہنگا ہوا توملک دیوالیہ ہوسکتا ہے‘رانا ثنااللہ

    ڈالرمزید مہنگا ہوا توملک دیوالیہ ہوسکتا ہے‘رانا ثنااللہ

    لاہور: مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنااللہ کا کہنا ہے کہ حکومتی اقدامات کی وجہ سے ڈالرکی قیمت بڑھ رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیرقانون پنجاب رانا ثنااللہ نے کہا کہ احتساب عدالت اوپن کورٹ ہے، وکلا کو روکنا انتہائی ناانصافی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ شہبازشریف کے وکیل امجد پرویزکوگاڑی سے ایک کلومیٹرپیچھے اتارا گیا، کارکنان اوروکلا کوروکنا آمریت ہے۔

    رانا ثنااللہ نے کہا کہ شہبازشریف نے دیانت داری سے 10 سال پنجاب کی خدمت کی، انہیں بغیرکسی الزام کے گرفتارکرلیا گیا جو قابل مذمت ہے۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کی گرفتاری کے خلاف اسمبلیوں میں احتجاج کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومتی اقدامات کی وجہ سے ڈالرکی قیمت بڑھ رہی ہے، اگرڈالر150 پرپہنچا توملک دیوالیہ کی طرف چلا جائے گا۔

    آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل: شہبازشریف کواحتساب عدالت میں پیش کردیا گیا

    واضح رہے کہ آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں گرفتار مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف کو احتساب عدالت میں پیش کردیا گیا۔

    آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں گرفتار اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کو 10 روزہ جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پراحتساب عدالت میں پیشی کے لیے لایا گیا۔

  • اسپیکر قومی اسمبلی   کا 16 اکتوبر کیلئے شہبازشریف کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے سے انکار

    اسپیکر قومی اسمبلی کا 16 اکتوبر کیلئے شہبازشریف کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے سے انکار

    اسلام آباد : قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر نے سولہ اکتوبر کے لیے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے سے انکار کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر نے سولہ اکتوبر کو مسلم لیگ ن کے اجلاس میں شرکت کیلئے شہباز شریف کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے سے انکار کر دیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق اسپیکر ایاز صادق کا خط سیاسی پوائنٹ اسکورنگ ہے، پروڈکشن آرڈر صرف اسمبلی اجلاس کیلئے جاری ہوتے ہیں پارلیمانی پارٹی کیلئے نہیں۔

    ایازصادق نے نون لیگ کے پارلیمانی اجلاس کے لیے شہباز شریف کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

    خیال رہے قومی اسمبلی کے اسپیکر پہلے ہی سترہ اکتوبر کے لیے نیب کے ہاتھوں گرفتار مسلم لیگی رہنما شہباز شریف کے پروڈکشن آرڈر جاری کرچکے ہیں، جس کے بعد اب وہ سترہ اکتوبر کے اجلاس میں شریک ہو سکیں گے۔

    مزید پڑھیں : اسپیکر قومی اسمبلی نے شہباز شریف کے پروڈکشن آرڈر جاری کر دیے

    یاد رہے اپوزیشن نے شہباز شریف کی گرفتاری پر قومی اسمبلی کا اجلاس فوراً بلانے کا مطالبہ کیا تھا اور 90 ارکان کے دستخطوں کے ساتھ اجلاس طلب کرنے کی ریکوزیشن جمع کرائی تھی۔

    جس کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے اپوزیشن کی درخواست پر قومی اسمبلی کا اجلاس 17 اکتوبر کو طلب کیا۔

    واضح رہے 5 اکتوبر کو قومی احتساب بیورو نے صاف پانی کیس میں تفتیش کے لیے شہباز شریف کو طلب کیا تھا۔اپوزیشن لیڈر شہباز شریف تفتیش کے لیے آئے تو ان سے آشیانہ سوسائٹی کے حوالے سے بھی پوچھ گچھ کی گئی، جس کے بعد شہباز شریف کو حراست میں لے لیا گیا۔

    قومی احتساب بیورو نے شہباز شریف کی گرفتاری کی بنیادی وجوہات بیان کرتے ہوئے اپنی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا تھا کہ شہباز شریف نے بہ طور وزیرِ اعلیٰ پنجاب اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا۔