Tag: شہبازشریف

  • وزیراعظم کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد ، شہبازشریف کی پرویزالہٰی کو بڑی پیشکش

    وزیراعظم کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد ، شہبازشریف کی پرویزالہٰی کو بڑی پیشکش

    لاہور : اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں ساتھ دینے کیلئے اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویزالہٰی کو وزیراعلیٰ کے عہدے کی پیشکش کردی۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویزالہٰی کو پنجاب میں اہم عہدے کی پیشکش کردی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ق لیگ کو پیغام مشترکہ سیاسی دوستوں کےذریعے پہنچایاگیا، پیغام میں کہا گیا ہے کہ عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں ساتھ دیں اور آگے بھی ملکرچلیں گے۔

    ذرائع نے بتایا کہ ن لیگ کی پیشکش پر چوہدری پرویزالہیٰ نے ابتک کوئی جواب نہیں دیا۔

    گذشتہ روز وفاقی وزیر آبی وسائل مونس الہی نے حکومت کی حمایت جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کو مخاطب کیا اور کہا تھا کہ ہمارا آپ سے ایک تعلق ہے اور وہ نبھانے کے لئے ہے، ایک بارپی ٹی آئی والوں کو تگڑے طریقےسےکہہ دیں ‘گھبرانا نہیں’۔

    یاد رہے 2 روز قبل مسلم لیگ نواز کے رہنماؤں کی 22سال بعد چوہدری برادران سے سیاسی ملاقات ہوئی تھی، ملاقات کا اہم ایجنڈہ مرکز اور پنجاب میں حکومت کے خلاف عدم اعتماد کے لیے ق لیگ کی حمایت طلب کرنا تھا۔۔

    خیال رہے کہ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا اعلان کیا تھا۔

    دوسری جانب سابق صدر آصف علی زرادری نے اپوزیشن اتحاد (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کو عدم اعتماد کے معاملے پر ساتھ دینے کی یقین دہانی کرادی ہے۔

  • شہبازشریف دوسری بار کورونا کا شکار

    شہبازشریف دوسری بار کورونا کا شکار

    لاہور : اپوزیشن لیڈر شہبازشریف دوسری بار کورونا کا شکار ہوگئے ، جس کے بعد انھوں نے خود کو گھرمیں قرنطینہ کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے شہبازشریف کے کورونا میں مبتلا ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ شہبازشریف کا دوسری بار کورونا ٹیسٹ مثبت آگیا ہے ، جس کے بعد انھوں نے خود کو گھرمیں قرنطینہ کرلیا۔

    مریم اورنگزیب نے شہباز شریف کی صحتیابی کے لیےعوام،پارٹی وابستگان سے دعا کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹروں نےشہبازشریف کومکمل آرام کامشورہ دیا ہے۔

    یاد رہے جون 2020 میں اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کا کورونا وائرس ٹیسٹ مثبت آیا تھا۔

    خیال رہے کورونا کی پانچویں لہر میں متعدد سیاستدان کورونا کا شکار ہوچکے ہیں ، 13 جنوری کو وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کوویڈ 19 مثبت آنے کا اعلان کیا جبکہ ان سے قبل صدر عارف علوی کا دوسری مرتبہ کوویڈ 19 کا ٹیسٹ مثبت آیا تھا۔

    واضح رہے پاکستان میں مسلسل دوسرے دن 5000 سے زیادہ کوویڈ 19 کیسز رپورٹ ہوئے اور 8 افراد کا انتقال ہوا، اس دوران کورونا کی شرح ساڑھے 9 فیصد رہی۔

  • وزیراعظم کیخلاف تحریک عدم اعتماد، شہبازشریف اور مولانا فضل الرحمان کے درمیان آج اہم ملاقات ہوگی

    وزیراعظم کیخلاف تحریک عدم اعتماد، شہبازشریف اور مولانا فضل الرحمان کے درمیان آج اہم ملاقات ہوگی

    لاہور : قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف آج جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کریں گے، جس میں وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک سمیت آئندہ کے لائحہ عمل پر مشاورت ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف اور جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے درمیان آج اہم ملاقات ہوگی۔

    مولانا فضل الرحمٰن کے گھر ہونے والی ملاقات میں وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر مشاورت اور پی ڈی ایم کی تحریک کے آئندہ لائحہ عمل پر غور کیا جائے گا۔

    دونوں رہنما پی ڈی ایم کا لانگ مارچ کامیاب بنانے پر بھی تبادلہ خیال کریں گے جبکہ ضمنی مالیاتی بل کی منظوری ناکام بنانے کی حکمت علی پرغور کیا جائے گا۔

    یاد رہے دو روز قبل قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو سے ملاقات ہوئی تھی ، جس میں حکومت کے خلاف تحریک اور ملکی سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ملاقات میں منی بجٹ پر حکومت کے خلاف مل کر جدوجہد کرنے کا بھی اعادہ کیا گیا تھا۔

  • شہبازشریف نے الیکٹرونک ووٹنگ مشین  کو ‘شیطانی مشین’ قرار دے دیا

    شہبازشریف نے الیکٹرونک ووٹنگ مشین کو ‘شیطانی مشین’ قرار دے دیا

    اسلام آباد : اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے ای وی ایم کو شیطانی مشین قرار دیتے ہوئے اسپیکر اسد قیصر سے مشترکہ اجلاس مؤخر کرنے کامطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکراسدقیصرکی زیرصدارت پارلیمنٹ کامشترکہ اجلاس جاری ہے ، اپوزیشن لیڈر شہبازشریف ، چیئرمین پیپلزپارٹ بلاول بھٹو ،یوسف رضاگیلانی سمیت دیگر اراکین اجلاس میں شریک ہیں۔

    اپوزیشن لیٖڈر شہباز شریف نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا آج پاکستان ،پارلیمان کی تاریخ میں بہت اہم دن ہے ، معزز ایوان میں دونوں اطراف موجود ارکان سے گزارش کرتاہوں کہ حکومت اور ا ن کے اتحادی آج بل بلڈوزکرانا چاہتے ہیں ، بل کو بلڈوز کرانےکا سب سے بڑا بوجھ اسپیکر کے کاندھوں پر ہے۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ عمران نیازی کے کھانے میں درجنوں پی ٹی آئی ممبران غیر حاضر تھے، ممبران کے غیرحاضر ہونے پر پھر جلد ازجلد اجلاس کو مؤخر کردیا گیا، حکومتی وزرانےکہامتحدہ اپوزیشن سےمشورہ کرناہے، آپ جناب کاہمیں خط موصول ہوا، جواب میں خط بھیجا گیا شاندارتجاویزدی گئیں، آپ نےرابطہ منقطع کرلیاکوئی جواب نہ ملا اور آپ نے مشاورت کی نہ بتایا کہ آگے کیا پروگرام ہے۔

    اپوزیشن لیٖڈرنے بتایا کہ کوشش تھی اتحادیوں کومناکرووٹ کسی طریقے سے پورے کیے جائیں، مشاورت کے لئے آپ کا کوئی ارادہ نہیں تھا ، ایوان اور22کروڑعوام دھاندلی دھاندلی کا شور کررہےہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ٹریژری بنچز کو داد دیتاہوں کہ حکومتی جلدبازی کےدباؤمیں نہیں آئے، جوفائدہ اٹھاناچاہتےہیں انہیں انشااللہ کوئی فائدہ نہیں ملےگا ، یہ جانتے ہیں عوام سے ووٹ ملنا محال ہے، مشین کےذریعے سلیکٹڈ اقتدار کو طول دیناچاہتے ہیں، یہ عوام کےپاس ووٹ کیلئے نہیں جا سکتے اسی لئے ای وی ایم لگارکھاہے۔

    شہبازشریف نے ای وی ایم کو شیطانی مشین قرار دیتے ہوئے کہا آرٹی ایس روڈٹرانسپورٹ سسٹم2018میں خراب ہوگیاتھا، جس کےباعث یہ دھاندلی زدہ حکومت وجودمیں آئی، اب یہ روڈٹرانسپورٹ سسٹم کوچھوڑکرای وی ایم مشین پرتکیہ کیے بیٹھے ہیں۔

    اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ جسٹس منیرنےاپنی کتاب میں سب کچھ لکھ دیاہے، 1973کےآئین نےآج بھی پاکستان کو متحدکررکھاہے، یہی وہ پارلیمان ہےجس نے1973کاآئین مشاورت سےقوم کودیاتھا، 1973کاآئین قومی مشاورت کاایک شاندارنمونہ مثال ہے، اسی1973کےآئین نےپاکستان کوآج بھی متحدرکھاہے۔

    انھوں نے کہا 24سال بعدمشرقی پاکستان ہم سےجداہوگیاتھا، مشرقی پاکستان کی اکثریت کوذاتی مفادکی خاطرترجیحی فارمولہ لاکربنیادوں کوہلایاگیا، 24سال بعدقائداعظم کاپاکستان دولخت ہوگیا۔

    ایوان میں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آپ نےبلزکوبلڈوزہونےدیاتوتاریخ آپ کومعاف نہیں کرےگی، آپ نےآج بلزکوبلڈوزہونےدیاتوعوام کوغیض وغضب آپ اوران پرہوگا، بڑی مدت کے بعد مجھے عربی بولنے کاموقع ملاہے۔

    اجلاس کے دوران اسپیکراسدقیصر نے کہا واضح کرتاہوں کوئی کام آئین،قانون اورولزکیخلاف نہیں کروں گا، جس پر شہبازشریف کا کہنا تھا کہ اسپیکر صاحب نے جو بات کی اس پر عملاً استعفیٰ دیں ، اسپیکر صاحب نے استعفیٰ دیا تو ہم آپ کو اپنے کاندھوں پر بٹھائیں گے۔

    اپوزیشن لیڈر نے مزید کہا مہنگائی اور عام اشیا کی چیزیں آسمان سےباتیں کررہی ہیں، اپوزیشن سیسہ پلائی دیوار بنے گی ہم یہ کام نہیں ہونے دیں گے ، پارلیمان کو تالا اورپریس گیلری کو تالا لگایاجاتاہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بلز کو بلڈوز کیاجاتاہے اس سے بدتر دورپاکستان کی تاریخ میں کبھی نہیں دیکھا، انتخابی اصلاحات پرنوازشریف کےدور میں کمیٹی بنی تھی، کمیٹی میں تمام پارلیمانی پارٹیوں کو نمائندگی دی گئی تھی، ہمارےدورے میں کمیٹی کے 117مشاورتی اجلاس ہوئے، اسپیکر صاحب نے جو کمیٹی بنائی اس کے تین اجلاس ہوئے پھر چھٹی۔

    شہباز شریف نے کہا کہ انھوں نے کنٹینرز لگائے ہوئے تھے بازار گرم تھا دن رات پارلیمنٹ کو آگ لگانے کی باتیں ہوتی تھی، ہمارے دور میں پی ٹی آئی والے بھی اس کمیٹی شامل تھے، ان کی نیت کالی ہے یہ کالے قوانین پاس کراناچاہتے ہیں۔

    اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ آج اسپیکر صاحب کا بہت بڑا اور کڑا امتحان ہے ، آج ایوان میں دونوں اطراف بیٹھے ممبران کا بھی امتحان ہے، کالے قوانین کی اجازت دی گئی تو پھر انکاگریبان اورعوام کاہاتھ ہوگا۔

    انھوں نے مزید کہا یہ چاہتےہیں کہ عوام کےپاس نہ جاناپڑے،ای وی ایم لاکردھاندلی کریں، پاکستان کی تاریخ میں اس سے زیادہ فسطائی حکومت کبھی نہیں آئی، یہ چاہتے ہیں کچھ ایساہوجائےکسی طرح انہیں این آراومل جائے اور کسی طریقےسےان کااقتدارطویل ہوجائے۔

    شہبازشریف کا اسپیکر اسدقیصر سے مشترکہ اجلاس مؤخر کرنے کامطالبہ کرتے ہوئے کہا اسپیکرصاحب اختیارات کو استعمال کرتے ہوئے مشترکہ اجلاس مؤخر کریں۔

  • مریم اورنگزیب کا شہبازشریف کیخلاف نیب کی نئی انکوائری پر ردِعمل

    مریم اورنگزیب کا شہبازشریف کیخلاف نیب کی نئی انکوائری پر ردِعمل

    لاہور: مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کیخلاف نئی انکوائری ہراساں کرنے کی ایک اور اوچھی کوشش ہے، یہ تماشا اور بھونڈا مذاق بند کرنا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے شہبازشریف کیخلاف نیب کی نئی انکوائری پر ردعمل دیتے ہوئے کہا نئی انکوائری ہراساں کرنے کی ایک اور اوچھی کوشش ہے ، نام نہاد احتساب کا بیانیہ نیست ونابود ہوچکا مگرحسد کی آگ نہ بجھی۔

    مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ نیب کو آٹا، چینی، بجلی گیس، ایل این جی اسکینڈلز ، اربوں کے رنگ روڈ ،دوائی اسکینڈل ، مہنگی،تاخیر سے منگوائی گئی ایل این جی کے اسکینڈل نظرنہیں آتے ، نیب کوعمران صاحب کا ہیلی کاپٹر کیس نظر آتا ہے۔

    مسلم لیگ ن کی ترجمان نے مزید کہا کہ عمران صاحب اے ٹی ایمز ،مافیاز کو سہولت دیں مگرنیب کو نظر نہیں آتا ، یہ تماشا اور بھونڈا مذاق بند کرنا ہوگا۔

    خیال رہے نیب نےسرکاری زمین ٹرانسفر کرنے پر نئی انکوائری شروع کر دی ہے، جس کی ‏منظوری آج ہونے والے نیب ایگزیکٹوبورڈ اجلاس میں دی گئی۔

    شہبازشریف پر بہاولپور سیٹلائٹ ٹاؤن میں سرکاری زمین من پسند افراد کو ٹرانسفر کرانے کا الزام ‏ہے۔

  • شہبازشریف نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے حق نمائندگی کا نیا فارمولا پیش کردیا

    شہبازشریف نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے حق نمائندگی کا نیا فارمولا پیش کردیا

    لاہور : اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے اوورسیزپاکستانیوں کیلئےقومی اسمبلی ،سینیٹ میں مخصوص نشستوں کی تجویز دے دی اور کہا اوورسیز پاکستانیوں کے نمائندے پارلیمان میں مسائل پیش کرسکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نےبیرون ملک مقیم پاکستانیوں کےحق نمائندگی کانیافارمولاپیش کردیا، جس میں اوورسیزپاکستانیوں کیلئےقومی اسمبلی ،سینیٹ میں مخصوص نشستوں کی تجویز دیتے ہوئے کہا اوورسیزپاکستانیوں کے نمائندےپارلیمان میں مسائل پیش کرسکیں گے۔

    شہبازشریف نے قومی اسمبلی میں 5 سے7 نشستیں اوورسیز پاکستانیوں کے لئے مختص کرنے اور سینیٹ میں 2 نشستیں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لئے مختص کرنے کی تجویز دی۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ نشستوں پرنمائندگی کا طریقہ کار اور شرائط سیاسی جماعتیں مل کر طے کریں، سیاسی جماعتوں کے اتفاق رائے سے مطلوبہ قانون سازی کی جاسکتی ہے ، اس طریقہ کار سے اوورسیزپاکستانیوں کو پارلیمان میں نمائندگی مل سکتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ آزادجموں وکشمیراسمبلی میں اوورسیزپاکستانیوں کے لئے نشستیں مختص کی گئی ہیں ، مسلم لیگ ن جمہوری سوچ ،اصولوں کے تحت ووٹ حق کی حمایت کرتی ہے۔

    شہبازشریف نے کہاکہ بیرون ملک مقیم پاکستانی الیکشن کے وقت ملک آکر ووٹ ڈالیں ، بیرون ملک مقیم ہمارے پاکستانی بہن بھائی ہماراقیمتی اثاثہ ،پاکستان کی شان ہیں ، بیرون ملک مقیم 80 لاکھ پاکستانی ہماری طاقت اور فخرہیں۔

    اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ اوورسیز پاکستانی ملک کی ترقی میں اپنا حصہ ڈال رہے ہیں، اوورسیز پاکستانیوں کی ملک سے محبت کو قدر کی نگاہ سےدیکھتے ہیں ، اوورسیز کمیونٹی کےتمام مسائل کا فوری، منصفانہ اورجائز حل ہونا چاہیے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جائدادوں کا قبضہ چھڑانا اولین ترجیح ہے، ان کے سرمایہ کےفروغ اور تحفظ تک تمام مسائل کاحل اولین ترجیح ہے ، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے حق رائے دہی کا احترام کرتےہیں۔

    شہبازشریف کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن نےہمیشہ ان مقاصد کے حصول کیلئےہرممکن کوشش کے ساتھ ساتھ اوورسیز پاکستانیوں کی حوصلہ افزائی اورقدرکی ، ہمارے دور میں اوورسیز پاکستانیز فاؤنڈیشن میں ٹھوس اصلاحات کی گئیں، صوبہ پنجاب میں اوورسیزکمیشن قائم کیا گیا ، اوورسیزکمیشن کے ذریعے 36اضلاع میں رول ماڈل پروگرام تشکیل دیا گیا، اقدامات کا مقصد اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل کا فوری حل تھا۔

  • پیپلزپارٹی اور اے این پی کی پی ڈی ایم میں دوبارہ شمولیت ، شہبازشریف اور مریم نواز میں اختلاف

    پیپلزپارٹی اور اے این پی کی پی ڈی ایم میں دوبارہ شمولیت ، شہبازشریف اور مریم نواز میں اختلاف

    لاہور : پیپلزپارٹی اور اے این پی کی پی ڈی ایم میں دوبارہ شمولیت کے معاملے پر شہباز شریف اور مریم نواز میں اختلاف سامنے آگیا ، شہباز شریف دونوں جماعتوں کے حامی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی اور اے این پی کی پی ڈی ایم میں دوبارہ شمولیت کے معاملے میں شہبازشریف دونوں جماعتوں کوساتھ لیکر چلنے کے حامی  ہے جبکہ مریم نواز پیپلزپارٹی اور اے این پی کی معافی پر بضد ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سعد رفیق، رانا تنویر، راجہ ظفرالحق، شہبازشریف کے مؤقف کے حامی ہے جبکہ ن لیگ کے کئی رہنما تذبذب کا شکار کس کے بیانیے کا ساتھ دیا جائے۔

    ذرائع کے مطابق شہباز شریف گروپ کا کہنا ہے کہ مولانا پی ڈی ایم سربراہ کا کردار ادا نہیں کررہے اور جوڑنے کے بجائے توڑنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔

    شہباز گروپ نے مزید کہا ہے کہ اپوزیشن کی لڑائی نے عمران خان کومضبوط کردیا ہے ، پی پی نے بجٹ اجلاس میں تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے ، ہمارامقابلہ بلاول بھٹو سےنہیں عمران سے ہے۔

    دوسری جانب مریم نواز گروپ کا کہنا ہے کہ مرکزی لیڈر شپ نواز شریف اور مریم کے بیانیے کے ساتھ ہے، پارٹی میں اختلاف نہیں، سب کے مشترکہ قائد نواز شریف ہیں۔

  • نیب کا شہبازشریف کی ضمانت کیخلاف سپریم کوٹ میں اپیل دائر کرنے کا فیصلہ

    نیب کا شہبازشریف کی ضمانت کیخلاف سپریم کوٹ میں اپیل دائر کرنے کا فیصلہ

    لاہور:نیب نے اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کی ضمانت کیخلاف سپریم کوٹ میں اپیل دائر کرنے کافیصلہ کرلیا ، ہائیکورٹ نے شہباز شریف کی منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت منظور کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو نے اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کی ضمانت کیخلاف سپریم کوٹ میں اپیل دائر کرنے کافیصلہ کرلیا، اس سلسلے میں پراسکیوشن ٹیم نے ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف تیاری شروع کردی ہے۔

    گذشتہ روز منی لانڈرنگ ریفرنس میں نیب نے شہبازشریف و دیگر تمام ملزمان کے نام ای سی ایل میں ‏ڈالنےکیلئےخط لکھا تھا ،خط میں لاہورہائی کورٹ کا ‏فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنےکی درخواست کی گئی تھی۔

    خط میں کہا گیا کہ شہبازشریف ‏اور دیگرشریک ملزمان کےنام ای سی ایل میں ڈالےجائیں، ٹھوس شواہدپرمبنی منی لانڈرنگ کیس پرعدالتی کارروائی جاری ہے، ‏شہبازشریف کی احتساب عدالت میں زیرسماعت ٹرائل میں موجودگی ضروری ہے، جب کہ 5 ملزمان ‏کو پہلےہی اشتہاری قرار دیا جا چکا ہے۔

    خیال رہے لاہور ہائیکورٹ نے شہباز شریف کی منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت منظور کی تھی جبکہ صدر مسلم لیگ (ن) کا نام بلیک لسٹ سے نکالنے کی درخواست پر عدالت نے محفوظ فیصلہ ‏سناتے ہوئے طبی بنیادوں پر شہباز شریف کو دو ماہ کے لئے بیرون ملک جانے کی اجازت دی تھی۔

  • شہباز شریف کو  ضمانت مل گئی

    شہباز شریف کو ضمانت مل گئی

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے آمدن سےزائداثاثوں کےکیس میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی ضمانت متفقہ طورپر منظور کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں شہبازشریف کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی، نیب پراسیکیوٹرنے دلاٸل دیتے ہوئے کہا اعظم نذیر تارڑ نے کہا27 سال میں ایسانہیں ہوا فیصلہ اعلان کے بعد تبدیل ہوا، جس پر اعظم نذیرتارڑ کا کہنا تھا کہ میں اب بھی اپنےالفاظ پرقاٸم ہوں۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ میں نےکہاآپ کی ذمہ داری ہےخودپڑھ کرفیصلہ اپنےساٸل کوبتاٸیں، نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ اعظم نذیرتارڑکی یہ بات توہین عدالت کےزمرے میں آتی ہے۔

    جس پر اعظم نذیرتارڑ نے کہا نیب پراسیکیوٹرنےانتہاٸی سخت بات کی جوانہیں واپس لینی چاہیے تو نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ میں ثابت کر سکتا ہوں کہ جملہ توہین آمیزہےتوآپ کوواپس لیناچاہیے۔

    عدالت نے نیب پراسیکیوٹرکواس مسٸلے پر مزید بحث کرنے سے روک دیا، جسٹس عالیہ نیلم نے کہا آپ صرف کیس پر بات کریں، تو نیب پراسیکیوٹر  نے بتایا کہ عدالت نےنصرت شہباز،سلمان،رابعہ، ہارون،طاہرنقوی کواشتہاری قراردیا، ہاٸی کورٹ نے نصرت شہبازکوپلیڈرسےٹراٸل میں شامل  ہونےکی اجازت دی، ان سارےافرادکونیب نےکال اپ نوٹس بھیجے، سواٸےحمزہ شہبازکےکوٸی تفتیش میں شامل نہیں ہوا۔

    نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ 1990میں ان کےاثاثے2.5ملین تھے،1998میں41ملین ہوگٸے، ہم نےوراثت میں ملنے والے اثاثوں کوریفرنس میں شامل نہیں کیا، جس پر عدالت نے استفسار کیا کیا کمپنیوں میں شہباز شریف شیئر ہولڈر ہیں، جس پر نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ شہباز شریف نہیں مگر ان کے گھرانے کےافرادکےنام پرہیں، 2008سے2018تک وزارت اعلیٰ میں زیادہ ٹرانزکشن ہوئیں اور شہباز شریف نےبطوروزیراعلیٰ 8 بےنامی کمپنیاں بنائیں۔

    دوران سماعت نیب پراسکیوٹر نے مزید بتایا کہ نصرت شہبازکےنام299ملین کےاثاثے ،اکاؤنٹ میں 26 ٹی ٹیزآئیں، سلمان شہبازکےاثاثے 2ارب 25کروڑ ہیں ، ان کےاکاؤنٹ میں1ارب 60کروڑکی150ٹی ٹیزآئیں۔

    جس پر عدالت نے استفسار کیا جب ٹی ٹیزآناشروع ہوئیں، نیب پراسیکیوٹرنے بتایا اس وقت سلمان شہبازکی عمر کیا تھی، حمزہ کے533ملین اثاثے ہیں جن میں133ٹی ٹیزشامل ہیں اور رابعہ کےنام پر58ملز کے اثاثے ہیں،10ٹی ٹیز اکاؤنٹ میں آئیں۔

    نیب پراسیکیوٹر نے مزید بتایا کہ الجلیل گارڈن نےپارٹی فنڈ کیلئے20لاکھ دیے ، انہوں نے یہ رقم اپنے ملازمین کی کمپنیوں میں جمع کرائی، پیسے شہبازشریف کےاکاؤنٹ میں نہیں آئےمگرگھرانےکےافرادکےنام آئے، جب شہباز شریف کوضرورت ہوتی تواس کے مطابق رقم لیتے تھے۔

    عدالت نے نیب پراسیکیوٹر سے سوال کیا جو ٹی ٹیز آتی تھیں ان کے ذرائع کیا تھے ،آخر رقم کہاں سےآتی تھی جو ٹی ٹیز کے ذریعے بھجوائی گئی، کیا نیب نے تفتیش کی کہ یہ رقم کیاکک بیکس کی ہے یاکرپشن کی۔

    عدالت نے مزید استفسار کیا آپ کوتو یہ کرنا چاہیےتھا کہ تفتیش کرتے غیرقانونی ذرائع کیا تھے ، ان کے گھر میں آپ کےمطابق کروڑوں آتے تھے تووہ دیتاکون تھا ، آپکےمطابق پیسہ غیرقانونی ہے تو انہوں نےکسی وجہ سےہی کمایا ہوگا، آپ نے تفتیش کی کہ کس جگہ پر کک بیکس لیے کس جگہ کرپشن کی۔

    جسٹس علی باقر نجفی نے استفسار کیا بے نامی دار ثابت کرنے کیلئے کیا اجزاچاہئے ہوتے ہیں ، نیب پراسکیوٹر نے بتایا کہ 1996میں سلمان شہباز نے ٹی ٹیز وصول کیں، تو جسٹس علی باقر نجفی کا کہنا تھا کہ یہ تو آپ سلمان شہباز کابتا رہے ہیں، شہباز شریف کابتائیں، آپ نے بتانا ہے سلمان شہباز  والد کے زیر کفالت تھااوراثاثے بنائے۔

    نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ نصرت شہباز نےماڈل ٹاؤن پلاٹ لیا ، جس کی بیٹوں نے ٹیلی گرافک ٹرانسفرسےبھیجی، ماڈل ٹاؤن کے گھر کو 10 سال تک وزیراعلیٰ کیمپ آفس قرار دیا گیا، ملزم شہباز شریف اپنی بیوی کے گھر میں 10 سال تک رہتا رہا۔

    وکیل امجدپرویز نے کہا شہبازشریف تواب بھی وہیں ماڈل ٹاؤن میں اہلیہ کیساتھ رہ رہے ہیں، جس پر جسٹس علی باقر کا کہنا تھا کہ میرےخیال سےشہبازشریف تو اب جیل میں رہ رہے ہیں۔

    نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ شہباز شریف منی لانڈرنگ کیس کےمرکزی ملزم ہیں اور حمزہ شہباز،سلمان شہباز ودیگراہلخانہ منی لانڈرنگ میں اعانت جرم دارہیں، ملزم شہبازشریف کو گرفتار ہوئےابھی 7ماہ ہوئےہیں، ابھی ایسے حالات نہیں کہ ملزم کوضمانت دی جائے۔

    عدالت نے سوال کیا کیا شہباز شریف نے ٹرائل کورٹ میں التواکی استدعا کی؟ نیب پراسکیوٹر نے بتایا شہبازشریف نےکئی بار ٹرائل کورٹ میں التواکی درخواست دی۔

    جس کے بعد لاہور ہائی کورٹ نے آمدن سےزائداثاثوں کےکیس میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی ضمانت متفقہ طورپر منظور کر لی۔

  • منی لانڈرنگ کا الزام : شہباز شریف کو ضمانت ملے گی  یا نہیں؟

    منی لانڈرنگ کا الزام : شہباز شریف کو ضمانت ملے گی یا نہیں؟

    لاہور: ہائی کورٹ میں اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کی درخواست ضمانت پر سماعت آج ہوگی، درخواست میں شہباز شریف نے استدعا کی ہے کہ ٹرائل باقاعدگی سے جوائن کرتا رہوں گا، عدالت ضمانت پر رہائی کا حکم دے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں اپوزیشن لیڈر شہبازشریف منی لانڈرنگ کیس میں درخواستِ ضمانت پر سماعت آج ہوگی ، ہائی کورٹ کے جسٹس سرفرازڈوگر کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ سماعت کرے گا۔

    شہبازشریف کی درخواست میں چیئرمین اورڈی جی نیب کوفریق بنایاگیا ہے اور مؤقف میں کہا گیا ہے کہ نیب نے بدنیتی پر آمدن سے زائد اثاثوں کا کیس بنایا، حمزہ شہباز سمیت دیگر بچے کم عمری میں ہی خود کفیل تھے، میاں شریف نے پوتے،پوتیوں کوکم عمری میں کاروبار میں شراکت دار بنایا تھا۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ منی لانڈرنگ کاریفرنس دائرہوچکا ہے اور ٹرائل جاری ہے، کئی ماہ سے جیل میں قیدہوں جبکہ تمام ریکارڈ نیب کے پاس ہے، لیکن نیب نے کوئی ریکوری نہیں کی۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت کے سیاسی اثر و رسوخ کی وجہ سے نیب نے انکوائری شروع کی، وعدہ معاف گواہوں میں سے کسی نے بھی مجھے نامزد نہیں کیا، استدعا ہے ٹرائل باقاعدگی سے جوائن کرتا رہوں گا، عدالت ضمانت پر رہائی کا حکم دے۔

    خیال رہے اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنما چوہدری منظور نے دعویٰ کیا تھا کہ شہباز شریف کی ضمانت ہونے والی ہے۔

    واضح رہے گذشتہ سال ستمبر میں لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے عبوری ضمانت مسترد ہونے کے بعد نیب حکام نے شہبازشریف کو گرفتار کرلیا تھا۔