Tag: شہباز شریف خاندان

  • حمزہ اور شہباز شریف کی جانب سے تاخیری حربوں کا سلسلہ جاری

    حمزہ اور شہباز شریف کی جانب سے تاخیری حربوں کا سلسلہ جاری

    لاہور: حمزہ شہباز اور شہباز شریف کی جانب سے تاخیری حربوں کا سلسلہ جاری ہے، خصوصی عدالت نے تاخیری حربوں کو دیکھتے ہوئے منی لانڈرنگ کیس میں آج کی سماعت کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔

    خصوصی عدالت نے تحریری حکم میں کیس کی روزانہ سماعت اور عدالتی اختیار پر وکلا کو دلائل کے لیے طلب کر لیا ہے، عدالت نے حکم میں کہا کہ تینوں وکلا 10 مارچ کو بحث کے لیے حاضر ہوں۔

    تحریری حکم میں کہا گیا کہ حمزہ شہباز کے وکیل اعظم نذیر تارڑ نے التوا کی درخواست کی، شہباز شریف نے وکیل امجد پرویز کی بیماری کی وجہ سے التوا کی درخواست دی، گزشتہ سماعت پر بھی شریف گروپ کے سی ایف او محمد عثمان نے بھی تیاری نہ ہونے پر التوا لیا تھا۔

    قبل ازیں، ایف آئی اے نے اسپیشل جج سینٹرل عدالت میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی روزانہ سماعت کی درخواست داٸر کی تھی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ ملزمان کی جانب سے مسلسل تاخیری حربے استعمال کیے جا رہے ہیں۔

    درخواست میں کہا گیا کہ 18 فروری کو عدالت نے ملزمان کو فرد جرم عاٸد کرنے کے لیے طلب کیا تھا، ملزمان نے 18 فروری کو عدالتی داٸرہ اختیار اور چالان کی نقول فراہمی کی درخواستیں داٸر کر دیں، مرکزی ملزم شہباز شریف کے وکیل بھی اس سماعت پر پیش نہ ہوٸے۔

    ایف آئی اے کے مطابق مرکزی ملزم 21 جون 2021 سے عبوری ضمانت پر ہیں، ملزمان نے سیاسی مصروفیات اور طبی بنیادوں پر 9 بار التوا لیا، ملزمان کے وکلا نے آج تک عبوری ضمانتوں پر بھی بحث مکمل نہیں کی۔

    درخواست میں کہا گیا کہ ملزمان دوران تفتیش اہم سوالات کے جوابات دینے سے گریزاں رہے ہیں، ملزمان کا تفتیش کے دوران رویہ ٹال مٹول والا ہے، شرعی اور قانونی تقاضا ہے کہ جلد انصاف کیا جاٸے، اور عدالت شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے اس رویے کا نوٹس لے۔

    درخواست میں استدعا کی گٸی کہ بے مقصد اور تاخیری حربے کے طور پر داٸر درخواستیں مسترد کی جاٸیں اور کیس کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کا حکم دیا جاٸے۔

    پراسیکیوشن ٹیم کے ممبر محمد عثمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوٸے کہا ہم بحث کرنے کے لیے تیار ہیں، ملزمان کے وکلا تاخیری حربے استعمال کر رہے ہیں جس سے ٹراٸل متاثر ہو رہا ہے۔

  • شہباز شریف خاندان کیخلاف منی لانڈرنگ کیس : وعدہ معاف گواہ یاسر کا بڑا انکشاف

    شہباز شریف خاندان کیخلاف منی لانڈرنگ کیس : وعدہ معاف گواہ یاسر کا بڑا انکشاف

    لاہور : شہباز شریف خاندان منی لانڈرنگ کیس میں وعدہ معاف گواہ یاسر نے انکشاف کیا کہ 2014 میں شریف خاندان کے سی ایف او محمد عثمان نے سلیمان شہباز کے ساٹھ کروڑ روپے وائٹ کرانے کیلئے رابطہ کیا تھا، ٹی ٹیز کیلئے مشتاق اینڈ کمپنی کا اکاؤنٹ استعمال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ کیس میں شہبازشریف خاندان کے خلاف وعدہ معاف گواہ بننے والے یاسر مشتاق کے بیان منظر عام پر آ گیا ، یاسر مشتاق نے کہا ہے کہ ہماری کمپنی کے اکاونٹ سے 29 کروڑ روپے کی ٹرانزیکشنز کی گئیں۔

    وعدہ معاف گواہ بننے والے یاسر مشتاق نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ 2014 میں شریف خاندان کے سی ایف او محمد عثمان نے سلمان شہباز کی 60 کروڑ کی رقم وائٹ کرانے کے لیے رابطہ کیا، انہیں بتایا کہ رقم وائٹ کرنا ہمارے بس کی بات نہیں، جس پر انہوں نے کہا کہ وہ ٹی ٹیز لگوانے کے لیے مشتاق اینڈ کمپنی کا اکاؤنٹ استمعال کریں گے۔

    یاسر مشتاق کا کہنا تھا کہ پرانے کاروباری تعلقات ہونے کی بنا پر ہم نے اپنی کمپنی کا اکاؤنٹ استعمال کرنے کی اجازت دی، چیف منسٹر کا بیٹا ہونے کے باعث ہمارا سلمان شہباز کو انکار کرنا نا ممکن تھا، سال 2014 میں بیرون ملک سے 21 کروڑ سے زائد رقم ہماری کمپنی کے اکاؤنٹ میں آئی، جیسے جیسے رقم اکاؤنٹ میں آتی، ہم چیک کاٹ کر محمد عثمان کو دے دیتے تھے۔

    وعدہ معاف گواہ نے بتایا کہ محمد عثمان کے کہنے پر الفلاح بینک میں سرکلر روڈ برانچ میں ایک اور اکاؤنٹ کھلوایا، اسی برانچ میں سلمان شہباز کا اکاؤنٹ پہلے سے  موجود تھا، اس اکاؤنٹ میں بیرون مختلف اکاؤنٹس سے 29 کروڑ سے زائد کی ٹرانزیکشنز کی ٹی ٹی لگوائی گئیں۔

    یاسر مشتاق نے مزید بتایا کہ سلمان شہباز نے اپنے ملازم طاہر نقوی کے نام پر وقار ٹریڈنگ کمپنی بھی بنائی۔ اس اکاؤنٹ سے بھی 10 کروڑ مشتاق اینڈ کمپنی کے نام بذریعہ چیک ٹرانسفر کئے گئے۔

    خیال رہے شہباز شریف فیملی کے خلاف یاسر مشتاق سمیت چار ملزمان وعدہ معاف گواہ بن چکے ہیں۔

  • ’20سال میں شہبازشریف خاندان کے اثاثے ایک کروڑ سے بڑھ کر7 ارب 32 کروڑ تک جا پہنچے’

    ’20سال میں شہبازشریف خاندان کے اثاثے ایک کروڑ سے بڑھ کر7 ارب 32 کروڑ تک جا پہنچے’

    لاہور : قومی احتساب بیورو (نیب ) نے شہباز شریف کی گرفتاری کے بعد پہلی تفتیشی رپورٹ میں کہا ہے کہ بیس سال میں شہبازشریف خاندان کے اثاثے ایک کروڑ اڑتالیس لاکھ سے بڑھ کر سات ارب بتیس کروڑ تک جاپہنچے، بے نامی کمپنیوں کے فرنٹ مین کے خلاف شواہد مل گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نیب لاہور نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی گرفتاری کے بعد پہلی تفتیشی رپورٹ جاری کر دی ہے، جس میں بتایا گیا کہ 1998 میں شہباز شریف، سلمان شہباز، حمزہ شہباز اور نصرت شہباز کے اثاثوں کی مالیت 1 کروڑ 48 لاکھ تھی اور 2018 میں شہباز شریف اور ان کے بے نامی داروں کے اثاثوں کی مالیت 7 ارب 32 کروڑ روپے تک پہنچ گئی۔

    رپورٹ میں کہا گیا منی لانڈرنگ میں وزیر اعلی ہاوس کے ملازمین نثار احمد اور علی احمد کیخلاف بھی شواہد موصول ہو چکے ہیں، نثار احمد اور علی احمد خان کا کنٹریکٹ ہر سال رینیو ہوتا رہا، دونوں ملازمین کو جعلی غیر ملکی ترسیلات کی مد میں 15 کروڑ 30 لاکھ موصول ہوئے۔

    نیب رپورٹ کے مطابق 15 کروڑ 30 لاکھ روپے سے بے نامی کمپنی گڈ نیچر اور یونی ٹاس بنائی گئیں، جن میں منی لانڈرنگ کے 1 ارب 88 کروڑ روپے استعمال ہوئے جبکہ بے نامی کمپنیوں کو دیکھنے والا ایک فرنٹ مین علی احمد خان اشتہاری بھی ہو چکا ہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ منی لانڈرنگ سے متعلق نصرت شہباز، سلمان شہباز، حمزہ شہباز، رابعہ عمران اور جوریہ علی کیخلاف تحقیقات کی گئیں، اب تک ان افراد کیخلاف 1 ارب 59 کروڑ کی منی لانڈرنگ کے شواہد مل چکے ہیں اور ملزمان کیخلاف جعلی قرضوں کی مد میں بھی 1 ہزار 10 ملین روپے کے شواہد سامنے آئے ہیں۔

    نیب رپورٹ میں کہا گیا کہ شہباز شریف، بے نامی کمپنیوں اور بے نامی اثاثوں سے متعلق مزید تفتیش درکار ہے کہ ان کمپنیوں کو بنانے کے لیے سرمایہ کہاں سے آیا ہے۔

  • منی لانڈرنگ ریفرنس : سلمان شہباز اور ہارون یوسف کے دوبارہ ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

    منی لانڈرنگ ریفرنس : سلمان شہباز اور ہارون یوسف کے دوبارہ ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

    لاہور : احتساب عدالت نے شہباز شریف خاندان کیخلاف منی لانڈرنگ ریفرنس میں سلمان شہباز اور ہارون یوسف کے دوبارہ ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردئیے۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت نے شہباز شریف خاندان کیخلاف منی لانڈرنگ ریفرنس کا گزشتہ سماعت کا تحریری حکم جاری کر دیا، احتساب عدالت کے ایڈمن جج جواد الحسن نے گزشتہ سماعت کا تحریری حکم جاری کیا۔

    عدالت نے سلمان شہباز اور ہارون یوسف کے دوبارہ ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے وزارت خارجہ سے دونوں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری پر رپورٹ طلب کر لی۔

    تحریری حکم کے مطابق نصرت شہباز اور رابعہ عمران کو طلبی کے نوٹس بھجوائے گئے، تعمیل کنندہ کی رپورٹ کے مطابق دونوں خواتین بیرون ملک فرار ہو گئی ہیں، عدالت نصرت شہباز اور رابعہ عمران کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتی ہے۔

    حکم نامے میں کہا گیا کہ جویریہ علی کے مطابق حمزہ شہباز سے کورونا کے دوران جیل میں ملاقات کی، جس کے بعد انہوں نے کورونا ٹیسٹ کے لیے سمپل لیبارٹری بھیج دیا ہے۔ حاضری معافی کی ایک دن کی درخواست منظور کی جاتی ہے۔

    تحریری حکمنامے میں کہا گیا کہ جیل ڈاکٹر امجد علی کے مطابق حمزہ شہباز کو کرونا وائرس ہوچکا ہے۔ کورونا ٹیسٹ کی رپورٹ آئندہ سماعت پر پیش کی جائے۔

  • منی لانڈرنگ کی تحقیقات ، شہباز شریف خاندان  کی مشکلات میں اضافہ

    منی لانڈرنگ کی تحقیقات ، شہباز شریف خاندان کی مشکلات میں اضافہ

    لاہور : منی لانڈرنگ کی تحقیقات میں شہباز شریف خاندان کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا، قومی احتساب بیورو ( نیب) نے رپورٹ میں کہا ہے کہ شریف گروپ آف کمپنیز کے چیف فنانشل آفیسر محمد عثمان نے منی لانڈرنگ میں شہباز شریف فیملی کی معاونت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شہباز شریف خاندان کے خلاف منی لانڈرنگ تحقیقات میں اہم پیش رفت سامنے آئی ، نیب نے شریف فیملی کے چیف فنانشل آفیسر سےاب تک ہونے والی تحقیقاتی رپورٹ احتساب عدالت میں جمع کرادی گئی۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایف ایم یو نے شہباز شریف کے اکاؤنٹس میں مشکوک ٹرانزیکشنز پر رپورٹ نیب کودی، 23اکتوبر2018 کو منی لانڈرنگ،آمدن سے زائداثاثوں کی تحقیقات کاآغازہوا، تحقیقات کے مطابق شہباز شریف،خاندان نے آمدن سےزائد7 ارب کے اثاثے بنائے۔

    نیب رپورٹ کے مطابق شہباز شریف اور خاندان نے آمدنی کو ظاہر کرنے کیلئے جعلی ذرائع بنائے اور ملازمین سےملکرآرگنائزڈمنی لانڈرنگ کی گئی ، ملزم محمد عثمان کرپشن اور کرپٹ پریکٹسز میں ملوث ہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ ملزم محمد عثمان نے شہباز شریف اوردیگر کی منی لانڈرنگ کے لیے سہولت فراہم کی اورمنی لانڈرنگ میں اہم کردار اداکیا، سی ایف او شہبازشریف،حمزہ ،سلمان شہبازکی ہدایات پرمنی لانڈرنگ کرتےتھے۔

    ،نیب رپورٹ کے مطابق ملزم محمد عثمان جسمانی ریمانڈ پر نیب کی تحویل میں ہے۔

  • شہباز شریف خاندان کیخلاف منی لانڈرنگ کیس ، نیب کی چونکا دینے والی رپورٹ سامنے آگئی

    شہباز شریف خاندان کیخلاف منی لانڈرنگ کیس ، نیب کی چونکا دینے والی رپورٹ سامنے آگئی

    لاہور : اپوزیشن لیڈر شہباز شریف خاندان کیخلاف منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات میں نیب کی چونکا دینے والی رپورٹ سامنے آگئی ، جس میں بتایا گیا شہباز شریف نے بیوی بچوں سے کروڑوں روپے بطور نقد تحفہ وصول کیے، بھاری مالیت کے نقد تحفوں پر پوچھ گچھ ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر شہبازشریف فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ انکوائری میں اہم پیش رفت سامنے آئی، نیب دستاویزات میں بتایا گیا شہباز شریف نے بیوی بچوں سے کروڑوں بطور نقد تحفہ وصول کیے ، شہباز شریف نے اہلخانہ سے 10 سال میں 4 کروڑ 27 لاکھ 46 ہزار678 وصول کیے۔

    نیب کا کہنا ہے کہ شہباز شریف نے بیٹے حمزہ سے 2008 میں ایک کروڑ59 لاکھ 95 ہزار 338 ، نصرت شہباز سے 10-2009 میں 73 لاکھ 50 ہزار تحفے میں وصول کیے جبکہ2017 سے2019 تک سلمان شہباز سےایک کروڑ 94 لاکھ 1340وصول ہوئے۔

    دستاویزات کے مطابق شہباز شریف کو رقوم ان کے اکاؤنٹ میں منتقل کی گئی، شہباز شریف سے نقدموصول رقوم سےمتعلق تفتیش درکار ہے، نقدتحائف کی صورت میں موصول آمدن سےمتعلق پوچھ گچھ کی جائے گی۔

    نیب ذرائع کا کہنا تھا کہ شہباز شریف، حمزہ شہباز، نصرت شہباز اور سلمان شہباز کا بینکنگ ریکارڈ حاصل کرلیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں : 7 ارب سے زائد اثاثے، نیب نے شہباز خاندان کیخلاف اہم شواہد حاصل کرلئے

    یاد رہے قومی احتساب بیورو (نیب) نے شہباز فیملی کیخلاف 7 ارب 17 کروڑ 50 لاکھ کے شواہد حاصل کرلیے تھے، دستاویز میں بتایا گیا تھا کہ 7 ارب 17کروڑ50لاکھ آمدن سے زائد اثاثے ،منی لانڈرنگ سے بنائے گئے جبکہ فیک لونز، ریمنٹنس، پےآڈرز اور تحائف سے 5 ارب 96کروڑ 90لاکھ کی رقم بنائی گئی۔

    نیب کا کہنا تھا کہ دوران تفتیش اثاثوں میں غیر یقینی اضافے پرشہباز فیملی مطمئن نہیں کرسکی، پلاٹس،گھر،زرعی زمین،غیر ملکی فلیٹس کی مد میں61 کروڑ 98لاکھ اثاثےبنائےگئے جبکہ فیکٹریوں،پولٹری،لونز،ٹریڈنگ،بےنامی کمپنیوں سے2ارب40 کروڑ بنائےگئے۔

    ذرائع نیب کے مطابق شہباز شریف، نصرت شہباز،سلمان ،حمزہ کے غیر قانونی اثاثوں کےشواہد اکٹھےکئے، حمزہ شہباز رابعہ عمران جوریہ علی سے متعلق بھی شواہد حاصل کئے ہیں۔

    نیب دستاویز میں بتایا گیا کہ قاسم قیوم، شعیب قمر،مسرورانور،فضل دادعباسی، محمدعثمان،شاہدرفیق،آفتاب محمود،نثاراحمد،علی احمد کو ریفرنس میں نامزدکیا جائے گا۔

  • پاکستان کی تاریخ میں منی لانڈرنگ کا بڑا اسکینڈل، شہباز خاندان کا ٹی ٹی مافیا بے نقاب

    پاکستان کی تاریخ میں منی لانڈرنگ کا بڑا اسکینڈل، شہباز خاندان کا ٹی ٹی مافیا بے نقاب

    لاہور: پاکستان کی تاریخ میں منی لانڈرنگ کے بڑے اسکینڈل سے متعلق تہلکہ خیز انکشافات سامنے آ گئے ہیں، شہباز شریف خاندان ٹی ٹی کیسے کرتا تھا، گواہوں نے سلیمان شہباز اور قاسم قیوم کا ٹی ٹی مافیا بے نقاب کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کی تاریخ میں منی لانڈرنگ کا بڑا اسکینڈل بے نقاب ہو گیا ہے، گواہان میاں شہباز شریف خاندان کے ٹی ٹی مافیا نیٹ ورک کو سامنے لے کر آ گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے خصوصی پروگرام پاور پلے میں دو اہم گواہوں منظور احمد اور ممتاز احمد نے تہلکہ خیز انکشافات کر دیے۔

    گواہوں نے ارشد شریف کے پروگرام میں بتایا کہ قاسم قیوم آٹے اور چوکر کی ادائیگی کی آڑ میں لاکھوں روپے کے چیکس سلمان شہباز کو بھجواتا تھا۔

    دونوں گواہ سلیمان شہباز کے دفتر جا کر لاکھوں روپوں کی گنتی کرتے تھے، غریب مزدوروں کے شناختی کارڈ استعمال کرتے ہوئے لاکھوں کی ٹی ٹیز لگوائی گئیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  شہباز شریف خاندان کیلئے منی لانڈرنگ : ملزم آفتاب محمود سے جیل میں تفتیش کی اجازت

    سلمان شہباز اور حمزہ شہباز کی ٹی ٹی کے لیے خاص کارندوں کے نام بھی سامنے آ گئے، ٹی ٹی مافیا آپریشن میں قاسم قیوم اور شہباز شریف خاندان کا پرانا ملازم فضل داد عباسی اہم کردار تھا۔

    فضل داد عباسی سلیمان شہباز کا فرنٹ مین جب کہ قاسم قیوم شہباز شریف کے داماد علی عمران کا دوست ہے۔

    منظور احمد نے بتایا کہ قاسم قیوم پس پردہ کیا کام کرتا تھا ہمیں نہیں معلوم تھا، خرابی طبیعت پر قاسم صاحب کے ساتھ کام 2014 میں چھوڑا تھا، کام چھوڑنے کے بعد بچوں کی ٹافیوں کی دکان کھولی، قاسم صاحب کی ٹینشن کی وجہ سے میری بیوی فوت ہو گئی، ان سے نیب کے دفتر میں ملاقات کرائی گئی تھی، ان سے کہا مجھ سے غیر قانونی کام کیوں کراتے رہے، قاسم صاحب نے کہا مجھ سے غلطی ہوئی۔

    منظور احمد نے مزید بتایا کہ قاسم صاحب کے حمزہ اور سلمان شہباز کے ساتھ رابطے ہوں گے، حمزہ شہباز کی شکل صرف ٹی وی پر دیکھی ہے، کبھی ملاقات نہیں ہوئی، 5 سال سے فضل داد سے ڈیل کرتا تھا، اس سے ماڈل ٹاؤن کے دفتر میں ملاقات ہوئی تھی، ماڈل ٹاؤن کے دفتر میں آج تک سلمان شہباز کو نہیں دیکھا۔

    (مزید تفصیل خبر سے منسلک ویڈیو میں ملاحظہ کریں)

  • شہباز شریف خاندان کیلئے منی لانڈرنگ : ملزم آفتاب محمود سے جیل میں تفتیش کی اجازت

    شہباز شریف خاندان کیلئے منی لانڈرنگ : ملزم آفتاب محمود سے جیل میں تفتیش کی اجازت

    لاہور : احتساب عدالت نے نیب کو گرفتار ملزم آفتاب محمود سے جیل میں تفتیش کی اجازت دے دی، ملزم کو شہباز شریف خاندان کیلئے منی لانڈرنگ کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے شہباز شریف خاندان کیلئے منی لانڈرنگ کرنے کے الزام میں گرفتار ملزم آفتاب محمود سے جیل میں تفتیش کے لیے درخواست احتساب عدالت میں جمع کرادی۔

    احتساب عدالت کے جج امیر محمد خان نے نیب کی درخواست منظور کرتے ہوئے ملزم سے جیل میں تفتیش کرنے کی اجازت دے دی۔ نیب کے مطابق آفتاب محمود نے شریف فیملی کو لاکھوں ڈالر بیرون ملک سے منتقل کیے۔

    غیر ملکی جریدے کے ہوشربا انکشافات کے بعد ملزم سے مزید تفتیش درکار ہے۔ ملزم آفتاب محمود اسی کیس میں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں قید ہے۔  نیب ذرائع کے مطابق ملزم آفتاب محمود برطانیہ میں عثمان انٹرنیشنل منی ایکسچینج کے ذریعے رقوم پاکستان منتقل کرتا تھا۔

    واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی 3 جائیدادیں منجمد کرنے کے لیے ڈپٹی کمشنر ہری پور کو ہدایت جاری کردیں، نیب کی جانب سے ڈی جی ایکسائز پنجاب کو بھی شہباز شریف کی 2 گاڑیاں منجمد کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق نیب نے شہباز شریف کے دو پلاٹس منجمد کرنے کے لیے سیکریٹری ماڈل ٹاؤن سوسائٹی کو خط لکھا ہے، نیب نے ڈی ایچ لاہور کو سابق وزیراعلیٰ پنجاب کے 2 گھر منجمد کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب نے شہباز شریف کے 9 پلاٹس منجمد کرنے کے لیے ڈی جی ایل ڈی اے کو ہدایت کی ہے جبکہ شہباز شریف کی 14 کمپنیاں منجمد کرنے کے لیے ایس ای سی پی کو ہدایت کی گئی ہے۔