Tag: شہباز شریف فیملی

  • بیٹی اور داماد کیخلاف ریفرنس : شہباز شریف فیملی کی مشکلات میں مزید اضافہ

    بیٹی اور داماد کیخلاف ریفرنس : شہباز شریف فیملی کی مشکلات میں مزید اضافہ

    لاہور : قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے شہباز شریف کے بیٹی رابعہ عمران اور داماد عمران یوسف کیخلاف ریفرنس دائر کردیا، ملزمان پر37 کروڑ 5 لاکھ 28 ہزار کا قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شہباز شریف فیملی کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ، قومی احتساب بیورو ( نیب ) لاہور نے شہباز شریف کے بیٹی رابعہ عمران اور داماد عمران یوسف کیخلاف ریفرنس دائر کردیا، ریفرنس صاف پانی کمپنی کیس میں دائر کیا گیا۔

    جس میں بتایا گیا کہ واٹر فلٹریشن پلانٹس کی مد میں 13 کروڑ سے زائد کی کرپشن کی گئی، رابعہ عمران، عمران علی سمیت دیگر کی ملی بھگت سے 37 کروڑ 5 لاکھ 28 ہزار کا قومی خزانے کو نقصان پہنچا۔
    ۔
    یب ریفرنس میں کہا گیا سامان کی مہنگے داموں خریدارے کے باعث 13 کروڑ 32 لاکھ کا قومی خزانے کو نقصان پہنچایا گیا، سولر ورک کی مد میں قومی خزانے کو 8 کروڑ 16 لاکھ کا نقصان پہنچایا گیا۔

    نیب کا کہنا تھا کہ رابعہ عمران، عمران علی نے قومی خزانے کو 2 کروڑ 47 لاکھ کا نقصان پہنچایا جبکہ ریفرینس میں مرکزی ملزم وسیم اجمل کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔

  • شہباز شریف کی اہلیہ کے اشتہارات مختلف جگہوں پرآویزاں کیے جائیں، حکم جاری

    شہباز شریف کی اہلیہ کے اشتہارات مختلف جگہوں پرآویزاں کیے جائیں، حکم جاری

    لاہور : احتساب عدالت نے شہباز شریف فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کے تحریری حکمنامے میں کہا ہے کہ نصرت شہباز کےاشتہارات مختلف جگہوں پرآویزاں کیے جائیں جبکہ نصرت شہباز کی جائیداد کی تفصیلات طلب کر لیں۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت نے شہباز شریف فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی گزشتہ سماعت کا تحریری حکم جاری کر دیا، احتساب عدالت کے ایڈمن جج جواد الحسن نے گزشتہ سماعت کا چار صفحات پر مشتمل آرڈر جاری کیا۔

    تحریری حکم میں عدالت نے شہباز شریف کی اہلیہ نصرت شہباز کی حاضری معافی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا کہ نصرت شہباز کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیداد کا ریکارڈ ڈی جی نیب آئندہ سماعت پر عدالت میں جمع کروائیں۔

    عدالت نے نصرت شہباز کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کرنے کا بھی حکم دیا۔

    حکمنامے میں مزید کہا گیا کہ نصرت شہباز کے اشتہاری ہونے کے متعلق اشتہارات مختلف جگہوں پر آویزاں کیے جائیں، شہباز شریف نے میڈیکل سہولیات کی شکایات کیں، شہباز شریف آئندہ سماعت پر سہولیات کی عدم فراہمی پر تحریری درخواست عدالت میں جمع کروائے۔

    تحریری حکمنامے میں کہا گیا کہ سلمان شہباز، رابعہ عمران سمیت تین ملزمان جان بوجھ کر عدالت میں پیش نہیں ہو رہے، عدالت شہباز شریف سمیت 10 ملزمان کو وعدہ معاف گواہ کی کاپیاں فراہم کرتی ہے۔

  • شہباز شریف فیملی کیخلاف منی لانڈرنگ کیس : فرد جرم عائد کرنے کیلئے 11 نومبر کی تاریخ مقرر

    شہباز شریف فیملی کیخلاف منی لانڈرنگ کیس : فرد جرم عائد کرنے کیلئے 11 نومبر کی تاریخ مقرر

    لاہور : احتساب عدالت نے شہباز شریف خاندان کیخلاف منی لانڈرنگ ریفرنس میں ملزمان پر فرد جرم عائد کرنے کیلئے 11 نومبر کی تاریخ مقرر کردی اور شہباز شریف فیملی کو وعدہ معاف گواہوں کے بیانات کی نقول فراہم کردی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں شہباز شریف خاندان کیخلاف منی لانڈرنگ ریفرنس کی سماعت ہوئی، شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو الگ الگ بکتر بند گاڑی میں پیشی کیلئے لایا گیا۔

    منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کے دوران رش پر عدالت نے اظہار برہمی کرتے ہوئے سماعت کچھ دیر کے لیے ملتوی کر دی ، فاضل جج نے کہا میں نے کہا تھا کہ ایک حد تک افراد آنےدیں ، ایسے تو کیس کی سماعت نہیں چل سکےگی۔

    سماعت میں جج جواد الحسن نے استفسارکیا کہ ایس پی سٹی کی رکاوٹوں سےمتعلق رپورٹ آئی؟پولیس والوں کی طرف سےکوئی آیا؟ سیکریٹری داخلہ کی رپورٹ بھی آئی ہے یا نہیں؟ تو نیب پراسکیوٹر نے جواب دیا کہ نہیں سر کوئی رپورٹ نہیں آئی۔

    جس پر جج نے ریماکس دیےکہ لگتا ہے کسی اور طریقے سے طلبی کرانا پڑے گی، وعدہ معاف گواہوں کے بیانات کی کاپیاں عدالت میں پیش کی گئی، ملزمان کے وکلا کے سامنے سربمہر بیانات کی کاپیاں کھولی گئیں۔

    عدالت کےحکم پر بیانات کی کاپیاں ملزمان کونقول فراہم کی گئی، اس موقع پر شہباز شریف نے کہا کہ کچھ بات کرنا چاہتا ہوں،عدالت نے کہا کہ اہم دستاویزات ہیں ،وصول کر لیں آپ کی بات سنتے ہیں۔

    جج نے ہدایت دی کہ سیکریٹری داخلہ کوفون کریں ،رپورٹ پیش نہیں کرنی تو خودپیش ہو، سیکریٹری داخلہ نے رپورٹ پیش نہ کی تو تحریری حکم میں طلب کریں گے۔

    وکیل شہباز شریف نے کہا عدالت شہبازشریف کاطبی معائنہ کرانےکاحکم دے، پولیس ٹیسٹ کرانےکاکہتی ہےلیکن تاحال ٹیسٹ نہیں کرائے گئے، اس وقت شہباز شریف عدالت کےقیدی ہیں جیل کےنہیں۔

    شہباز شریف نے عدالت میں اپنے بیان میں کہا کیس سرجری کامعمول کا چیک اپ باقی ہے،عدالت نےفزیو تھراپی کا حکم دیا مگر آج تک کوئی نہیں آیا، گاڑی کےحوالے سے درخواست ہے کہ بکتر بند میں نہ لایا جائے ، بکتر بند گاڑی سےراستے میں شدید دھچکے لگتے ہیں، آج بھی سارا راستہ لیٹ کر آیا۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ جیل میں بھی سارا دن لیٹا رہتا ہوں یہاں بھی لٹا کرلاناچاہتےہیں ، دردکمرکا شکار ہوں بکتر بند سے تکلیف مزید بڑھ سکتی ہے، دفعہ 164 کےبیانات میں تومیرانام ہی موجود نہیں، جس پر عدالت نے کہا اگر آپ کا نام نہیں ہے تو اس کا فائدہ آپ کو ہی ہوگا۔

    عدالت نے شہبازشریف خاندان کےخلاف منی لانڈرنگ کیس کی سماعت11نومبرتک ملتوی کرتے ہوئے کہا آئندہ سماعت پر ملزمان پر فرد جرم عائد کی جائےگی۔

  • منی لانڈرنگ ریفرنس: شہباز فیملی کے خلاف حکم نامہ جاری

    منی لانڈرنگ ریفرنس: شہباز فیملی کے خلاف حکم نامہ جاری

    لاہور: منی لانڈرنگ ریفرنس میں میاں شہباز شریف کی فیملی سمیت دیگر ملزمان کے خلاف عدالت نے حکم نامہ جاری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے ایڈمن جج جواد الحسن نے منی لانڈرنگ ریفرنس میں شہباز شریف فیملی اور دیگر ملزمان کے خلاف گزشتہ سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا جو 4 صفحات پر مشتمل ہے۔

    حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ سلمان شہباز کے ناقابل ضمانت وارنٹ بذریعہ وزارتِ خارجہ جاری کیے جاتے ہیں، نیب وزارت خارجہ سے سلمان شہباز کی بیرون ملک میں رہنے کی وجہ معلوم کرے۔

    عدالت نصرت شہباز اور رابعہ عمران کو دوبارہ پیش ہونے کا حکم دیتی ہے، نصرت شہباز، رابعہ عمران کے گھروں کے باہر سمن آویزاں کیے جائیں، اور آئندہ سماعت پر حمزہ شہباز پیش ہو کر ریفرنس کی کاپیاں وصول کریں۔

    شہبازشریف فیملی کیخلاف منی لانڈرنگ ریفرنس، نیب کی خصوصی پراسیکیوشن ٹیم تشکیل

    حکم نامے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ عدالت علی احمد خان، محمد طاہر اور ہارون نقوی کے وارنٹ گرفتاری جاری کر رہی ہے۔

    نیب لاہور نے شہباز شریف فیملی کے خلاف 7 ارب سے زائد کا ریفرنس دائر کر رکھا ہے، ریفرنس میں شہباز شریف، حمزہ شہباز اور سلمان شہباز، نصرت شہباز سمیت سولہ افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ 28 اگست کو قومی احتساب بیورو نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ ریفرنس میں نیب کی خصوصی پراسیکیوشن ٹیم تشکیل دی تھی۔

  • شہباز شریف فیملی کے فرنٹ مین کے خلاف تحقیقات میں بڑا انکشاف

    شہباز شریف فیملی کے فرنٹ مین کے خلاف تحقیقات میں بڑا انکشاف

    لاہور : شہباز شریف فیملی کے فرنٹ مین نثار احمد کے خلاف تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ نثار احمد کو ایک سال کے دوران بیرون ملک سے 11 کروڑ 26 لاکھ 25 ہزار 114 روپے منتقل ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق شہباز شریف فیملی کے فرنٹ مین نثار احمد کیخلاف تحقیقات میں بڑی پیش رفت سامنے آئی ، نثار احمد کو ایک سال کے دوران بیرون ملک سے 11 کروڑ 26 لاکھ 25 ہزار 114 روپے منتقل ہوئے۔

    اے آروائی نیوز نے نثار احمد کو بیرون ملک سے ڈالرز اور ٹی ٹیز پر مشتمل ٹرانزیکشن رپورٹ حاصل کرلی، نثار احمد کو تمام رقوم 2016 میں دو بنک اکاونٹس میں منتقل ہوئیں، نثار احمد کو منتقل ہونے والی رقوم اس کے بعد سلمان شہباز کو منتقل ہوئیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا نثار احمد کو صرف ایک ماہ میں 7 لاکھ 69 ہزار 511 امریکی ڈالر منتقل ہوئے، 30 ستمبر اور 13 اکتوبر کو 2 کروڑ 8 لاکھ سے زائد رقم اور 2016 میں ٹی ٹیز کے ذریعے 3 کروڑ 12 لاکھ سے زائد کو رقوم منتقل ہوئیں۔

    رپورٹ کے مطابق دوران تفتیش نثار احمد نیب کی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کو ان رقوم سے متعلق مطمئن نہیں کر سکے، نثار احمد شریف فیملی کی بے نامی گڈ نیچر اور یونی ٹاس کے مالی معاملات دیکھتا تھا، گڈ نیچر اور یونی ٹاس کو کالے دھن کو چھپانے کے لیے بنایا گیا، گڈ نیچر اور یونی ٹاس کے فنانشل رپورٹس بھی نیب کو فراہم نہیں کی گئیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا بے نامی کمپنیوں میں کتنی انوسٹمنٹ ہوئی، کہاں سے آئی کیا کمایا کچھ بھی واضح نہیں کیا گیا ہے۔

  • ‘شہباز شریف فیملی اثاثوں سےمتعلق مطمئن نہ کرسکی،منجمد کرنے کا حکم دیتے ہیں’ تحریری فیصلہ

    ‘شہباز شریف فیملی اثاثوں سےمتعلق مطمئن نہ کرسکی،منجمد کرنے کا حکم دیتے ہیں’ تحریری فیصلہ

    لاہور : احتساب عدالت نے شہباز شریف فیملی کے اثاثے منجمد کرنے کے تحریری فیصلے میں کہا ہے کہ شریف فیملی بیرون ملک سےمنتقل ہونیوالی رقوم پرمطمئن نہ کر سکی ،عدالت قانونی تقاضے مکمل کرتے ہوئے اثاثے منجمد کرنے کا حکم دیتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کی جانب سے شہبازشریف،حمزہ، سلمان،نصرت شہبازکےاثاثےمنجمدکرنے کا تحریری فیصلہ جاری کردیا ہے ، فیصلے میں کہا گیا پراسیکیوٹر اورحامدجاوید نے اثاثے منجمد کرنےکی درخواست دائرکی، نیب تفتیشی افسر نے درخواستوں میں منجمد کئے گئے اثاثوں کا ریکارڈ پیش کیا، عدالت قانونی تقاضے مکمل کرتے ہوئے اثاثے منجمد کرنے کا حکم دیتی ہے۔

    تحریری فیصلے میں کہا گیا شریف فیملی فیصلے اور اعتراضات پر14دن تک درخواست دائرکر سکتی ہے، نیب وکیل نے بتایا مشتاق الیاس چینی، یاسر چینی اعتراف جرم کرچکے، ملزمان سلمان شہباز کی منی لانڈرنگ میں سہولت کار کا کام کرتے تھے، طاہرنقوی، نثار احمد، علی احمد شریف فیملی کی بے نامی کمپنیز دیکھتے ہیں۔

    فیصلے کے مطابق شہباز شریف اور حمزہ دوران تفتیش اثاثوں سے متعلق مطمئن نہ کرسکے، نیب وکیل نے بتایا سلمان اور نصرت نے انکوائری کو جوائن ہی نہیں کیا اور شریف فیملی نےاثاثےغیرملکی ریمنٹینس،دیگرذرائع سے بنائے ، شریف فیملی بیرون ملک سے منتقل ہونیوالی رقوم پر مطمئن نہ کر سکی۔3

    مزید پڑھیں : شہباز شریف فیملی کے اثاثے منجمد کرنے کا حکم

    عدالت میں شریف فیملی کےجن اثاثہ جات کی تفصیلات دیں گئیں وہ درج ذیل ہیں ، ماڈل ٹاؤن 96 اور87 ایچ کی 10کنال کی رہائش گاہیں منجمد کی جاتی ہیں۔

    تحریری فیصلہ میں کہا گیا چنیوٹ میں180 اور 209 کنال زمین ، ڈونگا گلی ایبٹ آباد میں 9 کنال 1 مرلے کے نشاط لاجز کو منجمد کیا جائے اور ڈی ایچ اے فیز 5میں10،10مرلے کے 2گھروں کی جائیداد اور پیر سوہاوا میں جائیداد کو سیل کی جائے۔

    فیصلے میں کہا گیا چنیوٹ میں142 کنال7مرلہ ، 209 کنال4 مرلہ کی جائیدادیں بھی منجمد کی جائیں جبکہ جوہر ٹاؤن میں5،5 مرلے کے 9 پلاٹ،جوڈیشل کالونی میں 1کنال کے 4 پلاٹس سیل کئے جائے۔

    یاد رہے گذشتہ روز  احتساب عدالت نے شہباز شریف فیملی کے اثاثے منجمد کرنے کا حکم دیا تھا۔

    یاد رہے نیب نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں شہباز شریف فیملی 15 اثاثے منجمد کرنے کی درخواستیں دائر کررکھی تھیں، اثاثوں میں شہباز شریف فیملی کے گھر ، اراضی اورکمپنیوں میں شیئرزشامل ہیں۔

    درخواست میں کہا گیا تھا کہ شہباز شریف، ان کی اہلیہ اور بیٹوں کے تمام اثاثے منجمد کیے جائیں کیونکہ وہ منی لانڈرنگ کے ذریعے بنائی گئیں اور اثاثے ان کی آمدن سے مطابقت نہیں رکھتے، نیب کی جانب سے استدعا کی گئی کہ یہ اثاثے منجمد کرنے کا حکم دیا جائے

  • شہباز شریف فیملی کے اثاثے منجمد کرنے کا حکم

    شہباز شریف فیملی کے اثاثے منجمد کرنے کا حکم

    لاہور : احتساب عدالت نے شہباز شریف فیملی کے اثاثے منجمد کرنے کا حکم دے دیا ، شہباز شریف فیملی14دن میں اعتراضات فائل کرسکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت کے جج چوہدری امیر محمد خان نے نیب کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنایا، فیصلے میں عدالت نے نیب کی درخواست منظور کرتے ہوئے شہباز شریف، حمزہ شہباز، سلمان شہباز ، نصرت شہباز، تحمینہ درانی کے 15 اثاثے منجمد کرنے کا حکم دے دیا۔

    نیب کی جانب سے عدالت میں شہباز شریف فیملی کے 15 اثاثوں کا ریکارڈ پیش کیا گیا، جن میں ماڈل ٹاون میں دو رہائش گاہیں , چنیوٹ میں 389 کنال زمین، ایبٹ آباد میں نشاط لاجز ، ڈی ایچ اے کے دو گھر ، پیر سوہاوہ میں 3 جائیدادیں ، جوہر ٹاون اور جوڈیشل کالونی میں پلاٹس جبکہ نو کمپنیوں میں شئیرز شامل ہیں۔

    یاد رہے نیب نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں شہباز شریف فیملی 15 اثاثے منجمد کرنے کی درخواستیں دائر کررکھی تھیں، اثاثوں میں شہباز شریف فیملی کے گھر ، اراضی اورکمپنیوں میں شیئرزشامل ہیں۔

    درخواست میں کہا گیا تھا کہ شہباز شریف، ان کی اہلیہ اور بیٹوں کے تمام اثاثے منجمد کیے جائیں کیونکہ وہ منی لانڈرنگ کے ذریعے بنائی گئیں اور اثاثے ان کی آمدن سے مطابقت نہیں رکھتے، نیب کی جانب سے استدعا کی گئی کہ یہ اثاثے منجمد کرنے کا حکم دیا جائے۔

    نیب نے جائیداد منجمد کرنے سے متعلق ریکارڈ عدالت میں جمع کرایا تھا ،جس پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیاتھا۔