Tag: شہباز شریف

  • وزیرِ اعظم پاکستان کا انتخاب آج ہوگا

    وزیرِ اعظم پاکستان کا انتخاب آج ہوگا

    اسلام آباد: نئے پاکستان کے مشن کا پہلا قدم چند گھنٹوں کی دوری پر رہ گیا، ملک کا اگلا وزیرِ اعظم کون ہوگا؟ اس کا فیصلہ آج ہوجائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان سیاست کی سب سے اہم اننگز میں شہباز شریف کے مد مقابل ہیں، جو موروثی سیاست کی وجہ سے اس نازک موقع پر پارٹی میں فارورڈ بلاک کا سامنا کر رہے ہیں۔

    آج قومی اسمبلی کا اجلاس ساڑھے تین بجے شروع ہوگا، اجلاس کا اہم ایجنڈا پانچ سالہ جمہوری مدت کے لیے پاکستان کے اگلے وزیرِ اعظم کا انتخاب ہوگا۔

    کپتان کے دس ارکان تجویز کنندہ اور تائید کنندہ بنے ہیں، دوسری طرف لیگی صدر کے نام پر اپوزیشن کا اتحاد پارہ پارہ ہو چکا ہے، پیپلز پارٹی نے شہباز شریف کے لیے تجویز یا تائید کنندہ بننا پسند نہ کیا۔

    جماعت اسلامی نے بھی شہباز شریف کو وزارتِ عظمیٰ کے لیے ووٹ نہ دینے کا اعلان کر دیا

    سینئرپی پی رہنما خورشید شاہ کہتے ہیں ن لیگ کو تحفظات سے آگاہ کر دیا تھا، کل وزارتِ عظمیٰ کے کسی بھی امیدوار کو ووٹ نہیں دیں گے۔

    ادھر جماعت اسلامی اور متحدہ مجلسِ عمل نے بھی شہباز شریف کو ووٹ نہ دینے کا فیصلہ کر لیا ہے، موروثی سیاست کی وجہ سے وزارتِ عظمیٰ کے اکھاڑے میں شہباز شریف اکیلے رہ گئے ہیں۔

  • ایم ایم اے کا وزیراعظم کے لئے شہباز شریف کو ووٹ نہ دینے کا عندیہ

    ایم ایم اے کا وزیراعظم کے لئے شہباز شریف کو ووٹ نہ دینے کا عندیہ

    لاہور : پیپلزپارٹی کے بعد ایم ایم اے نے بھی وزیراعظم کے لئے شہباز شریف کو ووٹ نہ دینے کا عندیہ دے دیا، ایم ایم اے کا کہنا ہے کہ ن لیگ نے اے پی سی کے فیصلوں سے روگردانی کی۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ اپوزیشن کے اتحاد میں پھوٹ پڑگئی، پیپلزپارٹی کےبعد ایم ایم اے بھی ن لیگ سے منحرف ہوگئی، ایم ایم اے نے وزیراعظم کے لئے نامزد امیدوار شہباز شریف کو ووٹ نہ دینے کا عندیہ دے دیا ہے۔

    ایم ایم اے کا مؤقف ہے کہ ن لیگ نے اے پی سی کے فیصلوں سے روگردانی کی۔

    ایم ایم اے کے رہنما لیاقت بلوچ کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کے ووٹ کے لئے جماعت اسلامی پابند نہیں، اپوزیشن کو واضح اور دو ٹوک ترجیحات طے کرنا ہوں گی۔


    مزید پڑھیں : شہباز شریف کو وزارتِ عظمیٰ کے لیے ووٹ نہیں دیں گے، چوہدری منظور


    گزشتہ روز پیپلزپارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا بیان سامنے آیا تھا، جس میں ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ سے وزیراعظم کا امیدوار تبدیل کرنے کا مطالبہ کریں گے، شہبازشریف کو ووٹ نہیں دیں گے۔

    قومی اسمبلی میں اسپیکر کے انتخاب کے دوران بھی دیکھا گیا کہ پیپلز پارٹی نے احتجاج کے دوران مسلم لیگ نواز کا ساتھ نہیں دیا تھا۔

    پیپلزپارٹی رہنماچوہدری منظورنے بھی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ پیپلزپارٹی کی مرضی کا امیدوار نہ آیا تو ہوسکتا ہے، ووٹنگ میں حصہ ہی نہ لیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم شہبازشریف کوووٹ نہیں دیں گے، زرداری صاحب رائیونڈ گئے تو شہبازشریف سے نہیں ملے۔

    دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ (ن) اپنے فیصلے پر ڈٹ گئی ہے اور کہا کہ شہباز شریف ہی اپوزیشن کی طرف سے وزارتِ عظمیٰ کے لیے امیدوار ہوں گے۔

    مسلم لیگ (ن) نے فیصلہ کیا ہے کہ پیپلز پارٹی کو قائل کرنے کی آخری وقت تک کوشش کی جائے گی کہ وہ وزارتِ عظمیٰ کے لیے شہباز شریف کی حمایت کرے،  اگر پی پی نے ساتھ نہ دیا تو بھی عمران خان کے لیے میدان خالی نہیں چھوڑا جائے گا۔

    خیال رہے وزیر اعظم کا انتخاب کل سہ پہر ساڑھے 3بجے ہوگا،عمران خان اور شہباز شریف کی جانب سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے ہیں۔

  • شہباز شریف اپوزیشن کے وزارتِ عظمیٰ کے امیدوار ہوں گے، ن لیگ ڈٹ گئی

    شہباز شریف اپوزیشن کے وزارتِ عظمیٰ کے امیدوار ہوں گے، ن لیگ ڈٹ گئی

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن) اپنے فیصلے پر ڈٹ گئی ہے کہ شہباز شریف ہی اپوزیشن کی طرف سے وزارتِ عظمیٰ کے لیے امیدوار ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ (ن) نے فیصلہ کیا ہے کہ پیپلز پارٹی کو قائل کرنے کی آخری وقت تک کوشش کی جائے گی کہ وہ وزارتِ عظمیٰ کے لیے شہباز شریف کی حمایت کرے۔

    ن لیگ کی قیادت نے فیصلہ کیا ہے کہ اگر پی پی نے ساتھ نہ دیا تو بھی عمران خان کے لیے میدان خالی نہیں چھوڑا جائے گا، جب کہ پنجاب میں بھی اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب میں بھرپور حصہ لیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ حمزہ شہباز شریف نے تمام منتخب ارکان اسمبلی کو حاضری یقینی بنانے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔

    شہباز شریف کو وزارتِ عظمیٰ کے لیے ووٹ نہیں دیں گے، چوہدری منظور

    واضح رہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے ترجمان چوہدری منظور نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی شہباز شریف کو وزارتِ عظمیٰ کے لیے ووٹ نہیں دے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ کو 3 دن پہلے اپنے تحفظات سے آگاہ کر دیا تھا۔

    وفاق کے بعد پنجاب میں بھی ن لیگ کی مشکل میں اضافہ، پیپلز پارٹی کا حمایت سے انکار

    دوسری طرف پی پی کے صوبائی پارلیمانی رہنما حسن مرتضیٰ نے بھی کہا ہے کہ پیپلز پارٹی نے ن لیگ کو پنجاب میں اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے لیے ووٹ نہ دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

  • شہباز شریف نے وزارتِ عظمیٰ کے لیے کاغذاتِ نامزدگی جمع کروا دیے

    شہباز شریف نے وزارتِ عظمیٰ کے لیے کاغذاتِ نامزدگی جمع کروا دیے

    اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف نے وزارتِ عظمیٰ کے عہدے کے لیے قومی اسمبلی میں کاغذاتِ نامزدگی جمع کروا دیے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے لیے پولنگ کے بعد اب وزارتِ عظمیٰ کے عہدے کے لیے بھی عمران خان اور شہباز شریف نے کاغذاتِ نامزدگی جمع کروا دیے ہیں۔

    ن لیگ کے صدر میاں شہباز شریف کی طرف سے کاغذاتِ نامزدگی ن لیگ کے رہنماؤں خواجہ آصف، احسن اقبال اور رانا تنویر نے جمع کرائے۔

    خیال رہے کہ پنجاب میں حکومت سازی کی طرف سے مایوس ہونے کے بعد میاں شہباز نے صوبائی سیٹیں چھوڑ کر قومی سیٹ سے وزارتِ عظمیٰ کا انتخاب لڑنے کا فیصلہ کرلیا تھا۔

    دوسری طرف عمران خان کی جانب سے بھی کاغذاتِ نامزدگی جمع کروادیے گئے ہیں، شیخ رشید ان کے تجویز کنندہ ہیں، جب کہ فخرامام پی ٹی آئی چیئرمین کے تائید کنندہ ہیں۔

    تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر قومی اسمبلی کے اسپیکر منتخب

    خیال رہے کہ آج قومی اسمبلی میں اسپیکر کے انتخاب کے لیے پولنگ ہوئی جس میں پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار اسد قیصر 176 ووٹ لے کر قومی اسمبلی کے اسپیکر منتخب ہوگئے۔ ان کے مقابل پاکستان پیپلز پارٹی اور متحدہ اپوزیشن کے امیدوار خورشید شاہ نے 146 ووٹ حاصل کیے۔

    وزارتِ عظمیٰ کے لیے کاغذاتِ نامزدگی کل دوپہر 2 بجے تک جمع ہوں گے، وزیرِ اعظم کے انتخاب کے لیے کاغذات کی جانچ پڑتال کل سہ پہر 3 بجے ہوگی جب کہ وزیرِ اعظم کا انتخاب 17 اگست کو ہوگا۔

  • ن لیگ کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس، اراکین کے شہباز شریف سے سخت سوالات

    ن لیگ کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس، اراکین کے شہباز شریف سے سخت سوالات

    لاہور : شہباز شریف کی زیرصدارت نون لیگ کے پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، لیگی ارکان نے قائدین سے سخت سوالات کیے، شہباز شریف نے میڈیا نمائندوں کو باہر بھیج دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے دوران مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف سے لیگی ارکان نے سخت سوالات کیے، اجلاس کے دوران مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے میڈیا نمائندوں سے باہر جانے کا کہا۔

    ارکان نے سوال کیا کہ مسلم لیگ ن مسلسل اقتدار میں رہی لیکن آزاد ارکان اس کے ساتھ کیوں نہیں آئے؟ شہباز شریف نے لیگی ارکان کو بتایا کہ مسلم لیگ ن نے آزاد ارکان سے رابطے کیے مگر سب نے آنکھیں دکھائیں۔

    شہبازشریف کا کہنا تھا کہ رابطہ کیا تو آزاد ارکان نے ایسی باتیں کہیں جو بیان نہیں کر سکتا۔ اس موقع پر شہباز شریف لیگی ارکان کو پارٹی کے نامزد اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کو ووٹ دینے کی تلقین کرتے ہوئے اندیشوں کا شکار نظر آئے۔

    متعدد ارکان نے دھاندلی کیخلاف جارحانہ حکمت عملی نہ ہونے کا شکوہ بھی کیا، اراکین نے شکوہ کیا کہ پیپلزپارٹی نے پہلے خورشید شاہ کو اسپیکر کا امیدوار نامزد کردیا، اب ایک خاتون کو امیدوار بنا دیا،

    شہبازشریف کا کہنا تھا کہ قائد نوازشریف کے جیل جانے سے الیکشن مہم متاثر ہوئی، آزاد امیدواروں نے پنجاب میں حکومت سازی میں ساتھ نہیں دیا،

    ن لیگ کے پارلیمانی پارٹی اجلاس میں خورشیدشاہ سے متعلق تعریفی کلمات کہے گئے، ن لیگی اراکین کا کہنا تھا کہ خورشید شاہ نے بطور اپوزیشن لیڈر ایوان کو بہتر طریقے سے چلایا، توقع ہے آپ بھی ایوان میں حاضررہیں گے،

    ن لیگی اجلاس میں نواز شریف کو بکتربند گاڑی میں عدالت لانے کی مذمت کی گئی، خاتون لیگی رکن شائستہ پرویزملک نے کہا کہ نواز شریف جیل چلے گئے لیکن ہم نےاحتجاج تک نہیں کیا، آج بھی نوازشریف کی پیشی پراظہار یکجہتی نہیں کیا گیا،

    اراکین نے مشورہ دیا کہ وزیراعظم کے انتخاب کے دن سب کالی پٹیاں باندھ پارلیمنٹ جائیں، بطور قائد آپ پارلیمنٹ کو ٹائم دیں اور زیادہ حاضر رہیں، مشاہد حسین کا کہنا تھا کہ شو کرنا ہے کہ آپ لیڈر ہیں، تمام نظام ٹیم ورک سے چلانا ہے

    لیگی ارکان سے بات کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا دھاندلی زدہ الیکشن کے باوجود اسمبلی کا حلف لیا ہے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ اسمبلی میں بھرپوراپوزیشن کا کردار ادا کریں گے۔

  • شہباز شریف دور کا ایک اور اسکینڈل، بینک آف پنجاب کے اربوں روپے کمرشل بینکوں میں منتقل

    شہباز شریف دور کا ایک اور اسکینڈل، بینک آف پنجاب کے اربوں روپے کمرشل بینکوں میں منتقل

    لاہور: شہباز شریف دور کا ایک اور کارنامہ بے نقاب ہو گیا، بینک آف پنجاب کے اربوں روپے کمرشل بینکوں میں منتقل کر کے خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیرِ اعلیٰ پنجاب کے دور کا ایک اور اسکینڈل بے نقاب ہو گیا ہے، بینک آف پنجاب سے اربوں کے فنڈز نکال کر مختلف بینکوں میں جمع کرائے گئے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بینک آف پنجاب سے نکال کر غیر قانونی طور پر 35 ارب 70 کروڑ روپے کمرشل بینکوں میں رکھے گئے، اس کے لیے مختلف بینکوں میں 1200 سے زائد اکاؤنٹ کھولے گئے۔

    ذرائع کے مطابق دیگر کمرشل بینکوں میں اکاؤنٹس مختلف محکموں کے نام سے کھولے گئے جن میں پینتیس ارب روپے منتقل کر کے ملکی خزانے کو بہت بڑا نقصان پہنچایا گیا۔

    اربوں روپے کمرشل بینکوں میں منتقل ہونے کا انکشاف کرنے والی دستاویز کے مطابق جن اداروں کے نام سے اکاؤنٹس کھولے گئے ان میں وزیرِ اعلیٰ سیکرٹریٹ اور گورنر ہاؤس بھی شامل ہیں۔

    دستاویز کے مطابق محکمہ صحت، محکمہ تعلیم سمیت 19 ایسے محکمے ہیں جن کے نام سے کمرشل بینکوں میں غیر قانونی اکاؤنٹس کھولے گئے ہیں۔

    صاف پانی کرپشن کیس ،کمپنیوں میں ڈیپوٹیشن پرجانے والے افسران کی تفصیلات نیب کو دینے کاحکم

    خیال رہے کہ کمرشل بینکوں میں اکاؤنٹ کھلوانے کے لیے محکمہ خزانہ اور کابینہ کی اجازت ضروری ہوتی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ خزانہ معاملات چھپانے کی کوششیں کر رہی ہے تاکہ یہ معلوم نہ ہوسکے کہ فنڈز کہاں استعمال ہوئے۔

    ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ بینک آف پنجاب سے فنڈز بلاک ایو لوکیشن سے کمرشل بینکوں میں منتقل کیے گئے۔ اس سلسلے میں اسٹیٹ بینک نے کمرشل بینکوں کے اکاؤنٹس اور فنڈز کی تفصیلات طلب کرلی ہیں۔

  • یوم آزادی نہ منانے کا بیان، مولانا فضل الرحمٰن اور شہباز شریف کے خلاف درخواست دائر

    یوم آزادی نہ منانے کا بیان، مولانا فضل الرحمٰن اور شہباز شریف کے خلاف درخواست دائر

    لاہور: جمیعت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کے یوم آزادی نہ منانے کے بیان پر دونوں رہنماؤں کے خلاف مقدمے کی درخواست دائر کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق مولانا فضل الرحمٰن اور شہباز شریف کے یوم آزادی نہ منانے کے بیان پر دونوں کے خلاف مقدمے کی درخواست لاہور کی سیشن کورٹ میں دائر کردی گئی۔

    درخواست کے بعد سیشن عدالت نے ایس ایچ او ماڈل ٹاؤن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی۔۔

    درخواست گزار نے اپنی درخواست میں مؤقف اپنایا ہے کہ مولانا فضل الرحمٰن نے 8 اگست کو اشتعال انگیز تقریر کی۔ تقریر میں مولانا فضل الرحمٰن نے عوام کو پاک فوج کے خلاف بھڑکایا۔

    درخواست میں کہا گیا کہ فضل الرحمٰن کے 14 اگست پر بیان سے عوام کے جذبات مجروح ہوئے، ان کی تقریر بغاوت کے زمرے میں آتی ہے۔ شہباز شریف نے بھی عوام کو 14 اگست نہ منانے کی تلقین کی۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت فضل الرحمٰن اور شہباز شریف کے خلاف مقدمے کا حکم دے۔

    خیال رہے کہ الیکشن کمیشن کے سامنے متحدہ اپوزیشن کے احتجاج کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا تھا کہ ہر سال 14 اگست یوم آزادی کے طور پر منایا جاتا ہے لیکن اب کی بار ہم 14 اگست کو یوم آزادی نہیں منا سکتے کیونکہ ہماری رائے کا حق چھین لیا گیا ہے۔

    مولانا فضل الرحمٰن کے متنازعہ بیان پر شہباز شریف نے بھی تائید کی تھی۔

    انہوں نے کہا تھا کہ وہ فضل الرحمٰن سے متفق ہیں، کیا 14 اگست کے ساتھ شفاف الیکشن کی خوشی منا سکتے ہیں؟ اس کا جواب نفی میں ہے۔

  • شہباز شریف نے صوبائی اور حمزہ شہباز نے قومی نشست چھوڑنے کے لیے درخواست دے دی

    شہباز شریف نے صوبائی اور حمزہ شہباز نے قومی نشست چھوڑنے کے لیے درخواست دے دی

    اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے اپنی جیتی ہوئی صوبائی نشستیں جب کہ ان کے صاحب زادرے حمزہ نے قومی نشست چھوڑنے کے لیے الیکشن کمیشن کو درخواستیں دے دیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیرِ اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے صوبے میں حکومت سازی سے مایوس ہونے کے بعد اپنی صوبائی نشستیں چھوڑنے کا فیصلہ کر لیا، وہ قومی اسمبلی کی نشست اپنے پاس رکھیں گے اور مرکز کی سیاست میں حصہ لیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ حمزہ شہباز شریف نے این اے 124 کی جیتی ہوئی نشست چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے، وہ لاہور کے حلقے پی پی 146 کی نشست اپنے پاس رکھیں گے۔

    دوسری طرف صدر ن لیگ شہباز شریف نے پی پی 164، اور 165 کی صوبائی نشستیں چھوڑنے کے لیے درخواست الیکشن کمیشن میں جمع کرا دی، خیال رہے کہ مسلم لیگ (ن) کی مرکزی مجلس عاملہ شہباز شریف کو قومی اسمبلی میں وزیرِ اعظم کا امیدوار نامزد کر چکی ہے۔

    مسلم لیگ ن کو بڑا جھٹکا، عابد شیرعلی کی دوبارہ گنتی کی درخواست مسترد

    شہباز شریف این اے 132کی سیٹ اپنے پاس رکھیں گے، انھوں نے این اے 249، اور این اے 3، سے بھی انتخاب لڑا تھا لیکن وہ ان حلقوں میں ہار گئے تھے۔

    ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی درخواستیں موصول ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔

  • حلف اٹھانے کے بعد الیکشن میں دھاندلی کی تحقیقات کا  مطالبہ کریں گے: شہبازشریف

    حلف اٹھانے کے بعد الیکشن میں دھاندلی کی تحقیقات کا  مطالبہ کریں گے: شہبازشریف

    لاہور:  مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ حلف اٹھانےکے بعد الیکشن میں دھاندلی کی تحقیقات کا  مطالبہ کریں گے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ اسمبلی میں حلف اٹھانے کے بعد انتخابی دھاندلی پر بات ہوگی.

    شہبازشریف نے کہا کہ الیکشن میں مبینہ طور پر دھاندلی ہوئی ہے، سیاسی جماعتوں نے کل بھرپور احتجاج کیا، سب کے حوصلے بلند ہیں، موسم کی خرابی کے باعث کل احتجاج میں شریک نہیں ہوسکا.

    نوازشریف نےقوم سےدعاکےلیے کہا ہے، فیصلے کے خلاف اپیل کرنا نوازشریف کا قانونی حق ہے.

    ان کا کہنا تھا کہ الیکشن میں دھاندلی سے متعلق انکوائری کا مطالبہ کرنا سب کا حق ہے، ووٹ کےساتھ ناانصافی ہوئی، انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات کے لئے پارلیمانی کمیشن کامطالبہ کیا ہے.


    شہباز شریف کی درخواست منظور، فیصل واوڈا کی کامیابی کا نوٹی فکیشن روکنے کا حکم


    شہبازشریف کا کہنا تھا کہ تحقیقات کی جائیں الیکشن کے دن آرٹی ایس سسٹم کیسے بند ہوا، آرٹی ایس کی مشینری کیوں بند کرائی گئی ، ووٹوں کی گنتی سست روی کا شکار کیوں ہوئی، مذاکرات ایک حقیقت ہے، مگر این آراو نہ کوئی لینا چاہتا ہے، نہ ہی دینا چاہتا ہے.

    ان کا کہنا تھا کہ ناانصافیوں کےباوجودن لیگ پنجاب کی بڑی جماعت ہے، پارلیمانی کمیشن کوٹاسک دیا جائے، حقائق جاننے کا پوری قوم کو حق ہے.

    شہبار شریف کے مطابق الیکشن سےقبل پر چے کٹے، گرفتاریاں ہوئیں، برادشت سے مقابلہ کیا، خریدو فروخت کا سیاسی بازار لگا اور انسانیت شرما گئی، یوم آزادی تو منائیں گے مگر شفاف الیکشن کی خوشی نہیں منائیں گے.

  • صاف پانی کیس: سابق سی ای او‘ شہباز شریف کے خلاف وعدہ معاف گواہ بن گئے

    صاف پانی کیس: سابق سی ای او‘ شہباز شریف کے خلاف وعدہ معاف گواہ بن گئے

    لاہور : پنجاب صاف پانی کیس میں سابق چیف ایگزیکٹیوآفسر وسیم اجمل وعدہ معاف گواہ بننے کو تیار ہوگئے اور مہنگے ٹھیکے دینے کا ذمہ دار شہباز شریف کو قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق شہباز شریف کے گرد گھیرا تنگ ہوتا جارہا ہے، پنجاب صاف پانی کمپنی اسکینڈل میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، سابق چیف ایگزیکٹیو آفیسر وسیم اجمل وعدہ معاف گواہ بننے کو تیار ہوگئے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق وسیم اجمل نے صاف پانی میں مہنگے ٹھیکے دینے کا ملبہ بھی شہباز شریف پر ڈال دیا۔ وسیم اجمل نے ابتدائی بیان بھی ریکارڈ کروا دیا، چیئرمین سے ملاقات میں حتمی منظوری ہوگی۔

    وسیم اجمل نے ابتدائی بیان میں کہا کہ شہباز شریف کے احکامات پر لوکل کمپنیوں کے بجائے انٹرنیشنل کمپنیوں کو بلایا اور شہبازشریف کی میٹنگ سے پہلے حمزہ شہباز کو ٹھیکوں سے متعلق بریفنگ دینے کا کہا گیا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ شہباز شریف سمیت 4 افسران اور 2 بورڈ ممبران نے بھی صاف پانی کمپنی کے معاملات میں مداخلت کی ہے۔

    یاد رہے 25 جون کو نیب لاہور نے صاف پانی کمپنی کیس میں قمر الاسلام اور کمپنی کے سابق سی ای او وسیم اجمل کو گرفتار کیا تھا ، جس کے بعد احستاب عدالت میں پیش کیا گیا۔

    نیب عدالت نے صاف پانی کمپنی کیس میں ملزمان قمر الاسلام اور وسیم اجمل کو چودہ روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا تھا۔

    دونوں ملزمان کی گرفتاری کے بعد صاف پانی کمپنی کیس میں نیب نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو طلب کیا تھا اور ہدایات دی تھیں کہ وہ اپنے ساتھ صاف پانی کمپنی کے تمام افسران کی تنخواہوں اور مراعات کا ریکارڈ لے کر آئیں۔

    سابق وزیر اعلیٰ شہباز شریف نیب عدالت میں پیشی کے موقع پر داماد سے متعلق سوال پر برہم ہوگئے، ان کا کہنا تھا کہ کسی افسر نے میرے رشتے دار کو خود شامل کیا تو میں نہیں جانتا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔