Tag: شہباز فیملی

  • سلیمان شہبازکے 60 کروڑکی بلیک منی کووائٹ منی میں بدلنے کیلئے میرا اکاؤنٹ استعمال کیا گیا،انکشاف

    سلیمان شہبازکے 60 کروڑکی بلیک منی کووائٹ منی میں بدلنے کیلئے میرا اکاؤنٹ استعمال کیا گیا،انکشاف

    لاہور : شہباز فیملی کیخلاف وعدہ معاف گواہ بننے والے مشتاق چینی نے انکشاف کیا کہ سلیمان شہبازکےساٹھ کروڑکی بلیک منی کووائٹ منی میں بدلنے کے لیے میرا اکاؤنٹ استعمال کیا گیا، قرض کے فرضی معاہدے بنائے گئے اور مفروضے کو حقیقت کا رنگ دینے کے لیے سلیمان شہباز نے دس کروڑ منتقل کرائے۔

    تفصیلات کے شہباز فیملی کیخلاف وعدہ معاف گواہ بننے والے مشتاق چینی کا بیان بھی سامنے آ گیا، جس میں مشتاق چینی نے بتایا کہ قاسم قیوم اور عبدالقیوم نے میرے اکاونٹ سے 50 کروڑ روپے سے زائد کی ٹی ٹیز لگوائیں۔

    شہباز فیملی کیخلاف وعدہ معاف گواہ بننے والے مشتاق چینی نے اپنے بیان میں اعتراف کیا ہے کہ قاسم قیوم اور عبدالقیوم نے میرے اکاونٹ سے 6 کروڑ روپے کی ٹی ٹیز لگوائیں، میں نے قاسم قیوم کو نقد 6 کروڑ روپے دیئے۔ قاسم قیوم نے وہ ٹی ٹیز لگوائیں اور یہ ظاہر کیا کہ یہ رقم مجھے باہر سے موصول ہوئی ہے۔

    مشتاق چینی نے مزید کہا کہ 2014 میں مجھے سلمان شہباز کا کالا دھن سفید کرنے کے استعمال کیا گیا، مجھے کہا گیا کہ سلمان شہباز کے 60 کروڑ کو بلیک سے وائٹ منی میں منتقل کرنا ہے۔ میں نے بے بسی کا اظہار کیا تو کہا گیا صرف آپ کا اکاونٹ استعمال ہو گا، پرانے کاروباری تعلقات اور لالچ میں آ کر میں نے اجازت دے دی۔

    وعدہ معاف گواہ کا کہنا تھا کہ 2014 میں سرکلر روڈ براںچ سے 21 کروڑ 40 لاکھ روپے کی ٹی ٹیز لگوائی گئیں، اسی سال پھر مشتاق اینڈ کمپنی کے اکاونٹ سے 29 کروڑ 30 لاکھ روپے کی ٹی ٹیز لگائی گئیں، اس رقم کے برابر میں نے چیک کاٹ کر محمد عثمان کے حوالے کر دیئے۔

    مشتاق چینی نے مزید کہا کہ وقار ٹریڈنگ کمپنی سے میرے اکاونٹ میں 10 کروڑ منتقل کئے گئے، اس رقم کے برابر کا چیک میں نے محمد عثمان کے حوالے کیا، سلمان شہباز نے ان ساری ٹرانزیکشن کے فرضی معاہدے تیار کروائے، معاہدوں کے مطابق 60 کروڑ کی رقم میں نے سلمان شہباز سے بطور قرض حاصل کی، فرضی قرضے کو حقیقت کا رنگ دینے کے لیے سلمان شہباز نے 10 کروڑ روپے میرے اکاونٹ میں منتقل کروائے تھے۔ میں اپنے عمل پر نادم ہوں اور معافی چاہتا ہوں۔

  • شہباز شریف خاندان کے اثاثوں میں کیسے اضافہ ہوا، بے نامی دار کون؟ تفصیلات سامنے آ گئیں

    شہباز شریف خاندان کے اثاثوں میں کیسے اضافہ ہوا، بے نامی دار کون؟ تفصیلات سامنے آ گئیں

    لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) کے دستاویزات میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ میاں شہباز شریف کے خاندان کے اثاثوں میں کیسے اضافہ ہوا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق نیب کے دستاویزات سے شہباز شریف خاندان کے اب تک 2 ارب 40 کروڑ کے بے نامی داروں کی تفصیلات سامنے آ گئیں، شہباز فیملی کی 4 بے نامی کمپنیاں جب کہ 3 بے نامی دار ہیں۔

    نیب دستاویزات میں انکشاف کیا گیا ہے کہ شہباز خاندان کے بے نامی دار نثار احمد، سید طاہر نقوی اور علی احمد ہیں، جب کہ بے نامی کمپنیوں میں گڈ نیچر، یونی ٹاس، وقار ٹریڈنگ اور نثار ٹریڈنگ شامل ہیں۔

    نیب کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف جب سیاست میں آئے تو 1990 میں 21 لاکھ کے اثاثوں کے مالک تھے، لیکن دس سال بعد 2000 میں شہباز شریف کے اثاثے 1 کروڑ 50 لاکھ 90 ہزار تھے، 2018 میں ان کے اثاثے 18 کروڑ 96 لاکھ 49 ہزار تک پہنچ گئے۔

    شہباز شریف کی عبوری ضمانت میں 29 جون تک توسیع

    نیب دستاویزات میں مزید کہا گیا ہے کہ بیگم نصرت شہباز کے 2003 میں اثاثے صفر تھے، 2009 میں 13 کروڑ 41 لاکھ، اور 2018 میں 23 کروڑ 34 لاکھ ہو گئے۔

    حمزہ شہباز کے 2000 میں اثاثے 2 کروڑ 22 لاکھ تھے جب کہ 2018 میں 41 کروڑ 71 لاکھ ہو گئے، سلمان شہباز کے اثاثے 2002 میں 65 کروڑ 50 لاکھ تھے، 2018 میں 2 ارب 58 کروڑ 98 لاکھ ہو گئے، رابعہ عمران کے اثاثے 1999 میں 1 کروڑ 69 لاکھ تھے، 2018 میں 11 کروڑ 81 لاکھ سے زائد ہو گئے۔