Tag: شہداء کی تعداد

  • لبنان میں اسرائیلی بربریت، شہداء کی تعداد 2 ہزارسے تجاوز کرگئی

    لبنان میں اسرائیلی بربریت، شہداء کی تعداد 2 ہزارسے تجاوز کرگئی

    اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ کو قبرستان میں تبدیل کرنے کے اب لبنان میں بھی خون کی ہولی کھیلنے کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ لبنان میں اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والوں کی تعداد 2 ہزار23 تک پہنچ گئی ہے۔

    لبنانی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیلی بربریت کا نشانہ بننے والوں میں 261 خواتین اور127 بچے بھی شامل ہیں جبکہ زخمیوں کی تعداد 9 ہزار526 تک پہنچ گئی ہے۔

    دوسری جانب امریکی اور برطانوی طیاروں نے الحدیدہ ایئرپورٹ، صنعا اور دمار شہر کو نشانہ بنایا ہے۔

    یمن کے حوثی المسیرہ ٹی وی نے رپورٹ کیا ہے کہ امریکی اور برطانوی فضائی حملوں نے الحدیدہ ایئرپورٹ، صنعا اور دمار شہر پر بمباری کی ہے۔

    جبکہ یمن کے حوثیوں کی جانب سے اسرائیل کے دارالحکومت تل ابیب کے نواحی شہر‘یافا’کے ایک کلیدی ہدف پر حملے کا دعویٰ سامنے آرہا ہے۔

    آئرلینڈ نے اسرائیلی درخواست مسترد کردی

    حوثیوں کے ترجمان یحییٰ السیری کا ویڈیو پیغام میں کہنا ہے کہ یافا میں ایک کلیدی ہدف کو ڈرون طیاروں کے ساتھ نشانہ بنایا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ اسرائیل کی طرف سے اس حملے سے متعلق تا حال کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔

  • غزہ میں ظلم کی انتہاء، شہداء کی تعداد 11 ہزار کے قریب پہنچ گئی

    غزہ میں ظلم کی انتہاء، شہداء کی تعداد 11 ہزار کے قریب پہنچ گئی

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی بربریت 34 ویں روز بھی تاحال جاری ہے، جس کے باعث شہداء کی تعداد میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی وزارت صحت کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اسرائیلی بمباری سے شہید فلسطینیوں کی تعداد 10 ہزار 812 ہوگئی ہے۔

    فلسطینی وزارت صحت کے مطابق غزہ کے شہدا میں 4 ہزار 412 بچے بھی شامل ہیں۔جبکہ خدشہ ہے کہ ابھی تک بے شمار لاشیں ملبے کے نیچے دبی ہوئی ہیں۔

    دوسری جانب حماس رہنما اسماعیل ہنیہ کے سیاسی مشیر طاہرال نونو کا نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل سے ابھی کوئی معاہدہ نہیں ہوا، تاہم بات چیت جاری ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حماس عہدیدار نے اپنے بیان میں اس حوالے سے مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں۔

    جبکہ ترجمان وائٹ ہاؤس جان کربی کا کہنا ہے کہ اسرائیل شمالی غزہ میں روزانہ 4 گھنٹے کے لیے جنگ بندی کرے گا، جزوی جنگ بندی سے یرغمالیوں کی رہائی میں مدد ملے گی۔

    انہوں نے کہا کہ جزوی جنگ بندی کا عمل آج سے ہی شروع ہوگا، اسرائیل روزانہ تین گھنٹے پہلے جنگ بندی کے وقت کا تعین کرے گا۔

    ترجمان وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ غزہ میں جزوی جنگ بندی پر پیشرفت قطر میں ملاقاتوں کا نتیجہ ہے۔

  • فلسطینی شہداء کی تعداد 8 ہزار سے تجاوز کرگئی، مسجد بلال بن رباح بھی شہید

    فلسطینی شہداء کی تعداد 8 ہزار سے تجاوز کرگئی، مسجد بلال بن رباح بھی شہید

    غزہ میں اسرائیلی بربریت کا سلسلہ تھمنے میں نہیں آرہا، 24 ویں روز بھی اسرائیلی فوج کی جانب سے بمباری کا سلسلہ جاری ہے، جس کے باعث شہداء کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق خوفناک اسرائیلی بمباری کے باعث شہید فلسطینیوں کی تعداد 8 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے، جس میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شامل ہے۔ وسطی غزہ میں اسرائیلی بمباری سے دیرالبلا کی مسجد بلال بن رباح شہید ہوگئی۔

    اسرائیل نے غزہ کے سب سے بڑے الشفا اسپتال کے قریب بھی بم برسا دیے، القدس اسپتال کی جانب آنے والے راستوں کو تباہ کردیا، مسجد کے ساتھ بے گھروں کی پناہ گاہ بنے مکانات بھی کھنڈر بن گئے۔

    ڈاکٹرز ود آوٹ بارڈرز کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اسپتال زخمیوں سے اور مردہ خانے لاشوں سے بھرے پڑے ہیں، شمالی غزہ کا علاقہ کھنڈرات کا منظر پیش کررہا ہے۔

    دوسری جانب اسرائیلی فوج اور لبنانی حزب اللہ کے درمیان جاری کشیدگی شدت اختیار کرگئی ہے، فوجی ٹھکانوں پر حملے کے جواب میں حزب اللہ نے بھی تیاری کرلی ہے۔

    لبنان کی حزب اللہ نے آج سے اسرائیل کی حدود میں واقع فوجی چوکی العباد پر حملے کا اعلان کردیا ہے، حزب اللہ کے ٹیلی گرام پیج پر اس موضوع سے متعلق ویڈیو مناظر اور تحریری بیان جاری کیا گیا ہے۔

    ویڈیو مناظر کے مطابق العباد فوجی چوکی پر اسرائیل کے کیبل والے اور وائرلیس نیٹ ورک میں خفیہ خبریں سُننے والے اور سگنل خراب کرنے والے سامان، ریڈارز اور کیمرہ سسٹم پر مشتمل مرکز کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

  • غزہ میں اسرائیلی بربریت، شہداء کی تعداد 4300 سے تجاوز کرگئی

    غزہ میں اسرائیلی بربریت، شہداء کی تعداد 4300 سے تجاوز کرگئی

    اسرائیل فوج کی جانب سے غزہ میں بربریت کا سلسلہ جاری ہے، جبکہ اسپتالوں، شہری آبادیوں اور عبادت گاہوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے، شہداء کی تعداد 4300 سے تجاوز کرچکی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ کے قدیم ترین گرجا گھر پر بھی بمباری کی گئی ہے، جس کے باعث چرچ میں پناہ لینے والے 10 فلسطینی جاں بحق ہوگئے۔

    رپورٹ کے مطابق غزہ پٹی پر اسرائیلی بمباری میں 30 فیصد سے زیادہ مکانات منہدم ہوچکے ہیں، اسرائیلی ظلم کے باعث بے گھر ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد بھی 10 لاکھ تک پہنچ چکی ہے۔

    اسرائیلی فوج کی بمباری کے نتیجے میں 15 سو سے زائد بچوں سمیت شہدا کی مجموعی تعداد 4 ہزار 300 سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ اب تک تقریباً 14 ہزار شہری زخمی ہیں، اسپتالوں میں سہولیات ختم ہوچکی ہیں۔

    حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کی جانب سے خبردار کیا گیا ہے کہ اسرائیلی ظلم و بربریت کے باعث تنازعہ علاقائی جنگ میں تبدیل ہوسکتا ہے اور اس صورت میں یہ اسرائیل اور اس کے حامیوں کے قابو سے باہر ہوجائے گا۔

    امریکی صدر اور برطانوی وزیراعظم کی حمایت ملنے کے بعد کسی بھی وقت غزہ پر اسرائیلی فوج کے زمینی حملے کا بھی امکان ظاہر کیا جارہا ہے، جبکہ اسرائیل افواج کی جانب سے شیبا فارمز سے متصل جنوبی لبنان پر بھی گولہ باری کی گئی ہے۔

    دوسری جانب امریکی صدر جوبائیڈن کی جانب سے اسرائیل کی اندھی حمایت کا سلسلہ جاری ہے، جبکہ فوجی امداد کے اعلانات بھی کئے جارہے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق متعدد امریکی اعلیٰ حکام کے استعفوں کے بعد امریکی تھنک ٹینک کی جانب سے بھی اس عمل کی مخالفت کی گئی ہے۔

    انسٹی ٹیوٹ فارپالیسی اسٹڈیز نے اسرائیل کی مزید فوجی مدد کی مذمت کی ہے، جبکہ این پی پی کی جانب سے بائیڈن کی اسرائیل کیلئے امریکی امداد اربوں ڈالر تک بڑھانے پر تنقید کی گئی ہے۔

  • کشمیرمیں کرفیو کا 82 واں روز، شہدا کی تعداد 106 ہوگئی

    کشمیرمیں کرفیو کا 82 واں روز، شہدا کی تعداد 106 ہوگئی

    سری نگر: مقبوضہ کشمیرمیں 82 ویں دن بھی بھارتی مظالم اور کرفیو کا سلسلہ جاری ہے، شہداء کی تعداد 106 سے زائد ہوگئی،حریت رہنماؤں کا کہنا ہے کہ کشمیر کبھی بھارت کا حصہ نہیں رہا، بھارتی وزیر خارجہ دنیا کو گمراہ کر رہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں مظلوم کشمیریوں پر بھارتی مظالم کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔ وادی کا ہرعلاقہ ہرگلی بھارتی مظالم کی داستان سُنارہی ہے، حریت رہنماؤں نے بھارتی وزیرخارجہ سشما سوراج کا کشمیر پربیان مستردکردیا۔

    حریت رہنماؤں کا کہنا ہے کشمیر کبھی بھارت کا حصہ نہیں رہا سشما سوراج کا بیان جھوٹ کا پلندہ ہے، اپنی آزدی کے نعرے لگانے والوں پر چڑھائی، چھرّے والی بندوقوں کا استعمال، راتوں کو چھاپے، چادر اور چار دیواری کے تقدس کی پامالی قابض بھارتی فوج کا معمول بن گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ظلم و استبداد کے سب طریقوں کے سامنے آزادی کے متوالے کشمیر کی آزادی کے نعرے لگانے سینہ سپر ہیں، بھارت کے طاقت کے بے دریغ استعمال اور شہادتوں کے باوجود مقبوضہ وادی میں ایک ہی نعرہ گونج رہا ہے، لے کے رہیں گے آزادی .

    حریت رہنماؤں میر واعظ عمر فاروق اور شبیر شاہ نے بھارتی وزیر خارجہ کے بیان پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر کبھی بھارت کا حصہ نہیں رہا.

    یہ متنازعہ علاقہ ہے جس کا فیصلہ اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق اور کشمیریوں کیےحق رائے دہی سے ہی ہوگا، حریت رہنما شبیر شاہ کا کہنا ہے بین الاقوامی فورم پر جھوٹ بول کر بھارت دنیا کو گمراہ کر رہا ہے۔

  • سانحہ منیٰ میں پاکستانی شہداء کی تعداد95ہوگئی، 40 کی تلاش جاری

    سانحہ منیٰ میں پاکستانی شہداء کی تعداد95ہوگئی، 40 کی تلاش جاری

    اسلام آباد : سانحہ منیٰ میں پاکستانی شہداءکی تعداد پچانوے تک جا پہنچی۔ جبکہ چالیس لاپتہ حجاج کی تلاش کیلئے کوششیں جاری ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق رواں سال حج پر ہونے والے دوسرے دل دہلادینے والے حادثے میں شہداء کی تعدادمیں مسلسل اضافہ ہورہا ہے تو لاپتہ افراد کے اہل خانہ اچھی یا بُری خبر کے انتظار کی سولی پر لٹکے ہوئے ہیں۔

    سانحہ منیٰ میں پشاور کے رہائشی حاجی ثلاوت خان کی شہادت کی تصدیق ہوگئی، لاپتہ ہونے والے پشاوربخشی پل کے رہائشی حاجی ثلاوت خان کی شہادت کی تصدیق ان کے بیٹے نے کی۔

    لاپتہ مزید چالیس پاکستانی حجاج کرام کی تلاش جاری ہے۔ واقعے میں سینتالیس پاکستانی زخمی ہوئے جن میں سے بیالیس کو طبی امداد کے بعد فارغ کردیاگیا جبکہ پانچ مکہ اورجدہ کے اسپتالوں میں زیرعلاج ہیں۔

    وزارت مذہبی امور کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں مقیم نو پاکستانی بھی سانحہ کے بعد تاحال لاپتہ ہیں۔ لاپتہ حاجیوں کے اہلخانہ غم سے نڈھال ہیں۔

    انہوں نےحکومت سے لاپتہ حجاج کوجلدازجلد تلاش کرنے کی اپیل کی ہے۔ دوسری جانب پاکستان میں متعین سعودی سفیر کا کہنا ہے کہ منٰی حادثہ میں سات سو ساٹھ کے لگ بھگ شہادتیں ہوئیں۔

    سعودی عرب کو شہداء کی تعداد چھپانے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے، منیٰ حادثے کی تحقیقات جاری ہیں۔ تحقیقات کے نتائج جلد سامنے آئیں گے۔