Tag: شہدائے پاکستان کو سلام

  • گھوٹکی کے سپاہی گلزار احمد نے کُرم ایجنسی میں دفاع وطن میں جام شہادت نوش کیا

    گھوٹکی کے سپاہی گلزار احمد نے کُرم ایجنسی میں دفاع وطن میں جام شہادت نوش کیا

    اسلام آباد: وطن عزیز کے لیے جان کا نذرانہ پیش کرنے والے شہدا کے خاندانوں کو قوم خراجِ عقیدت پیش کرتی ہے، سپاہی گلزار احمد بھی اُنہی نڈر سپاہیوں میں سے ہے جنھوں نے وطن عزیز کی خاطر شہادت کو گلے لگایا۔

    سپاہی گلزار احمد کا تعلق سندھ کے ضلع گھوٹکی سے تھا، انھوں نے 15 اپریل 2018 کو کُرم ایجنسی میں دفاع وطن میں جام شہادت نوش کیا۔

    والد نے بتایا کہ گلزار احمد شہید بہت شفیق، نیک اور دلیر انسان تھے، والدہ کا کہنا تھا کہ گلزار شہید کو بچپن سے ہی شوق تھا آرمی میں جائے اور اپنی بہادری کے جوہر دکھائے۔

    اہلیہ نے کہا کہ گلزار احمد ہمارا بہت خیال رکھتے تھے، گلزار احمد جب بھی گھر آتے بچوں کے ساتھ بہت پیار کرتے تھے۔

    سپاہی گلزار احمد شہید نے سوگواران میں والدین، 3 بیٹے اور بیوہ چھوڑے، وہ جوانی میں ہی اپنی جان وطن عزیز پر قربان کر کے آنے والی نسلوں کے لیے مشعل راہ بن گیا۔

  • سپاہی عرفان اللہ کا پاک ایران سرحد پر یکم اپریل 2023 کو دہشت گردوں سے مقابلہ ہوا تھا

    سپاہی عرفان اللہ کا پاک ایران سرحد پر یکم اپریل 2023 کو دہشت گردوں سے مقابلہ ہوا تھا

    راولپنڈی: وطن کے لیے جان کا نذرانہ پیش کرنے والے شہدا کے خاندانوں کو پوری قوم خراجِ عقیدت پیش کیا کرتی ہے، وطنِ عزیز کی خاطر شہادت کو گلے لگانے والے نڈر سپاہی عرفان اللہ ان ہی شہیدوں میں سے ایک ہیں۔

    سپاہی عرفان اللہ نے پاک ایران سرحد پر یکم اپریل 2023 کو دفاع وطن کے لیے دہشت گردوں کا جواں مردی اور دلیری کے ساتھ مقابلہ کرتے ہوئے جام شہادت نوش کیا تھا۔

    سپاہی عرفان اللہ شہید کی اہلیہ کا کہنا ہے کہ ان کے شوہر بہت اچھے انسان تھے اور میرا بہت خیال رکھتے تھے، ان کی کمی تو ضرور محسوس ہوگی لیکن مجھے ان کی شہادت پر فخر ہے۔

    اہلیہ سپاہی عرفان اللہ شہید نے کہا ’’میری بیٹی مجھ سے پوچھے گی کہ میرے بابا کہاں ہیں، تو میں اسے بتاؤں گی کہ تمھارے بابا جنت میں ہیں۔‘‘

    سپاہی عرفان اللہ شہید کی والدہ نے کہا ’’میرا بیٹا جب بھی چھٹی پر آتا تو میرے پاؤں دباتا اور میر ی فرماں برداری کرتا تھا، مجھے اپنے بیٹے کی جدائی کا افسوس تو بہت ہے، لیکن مجھے بیٹے کی شہادت پر فخر ہے۔‘‘

    سپاہی عرفان اللہ شہید کے بھائی نے کہا ’’شہید بھائی ہمیشہ وطن عزیز پر قربان ہونے کی دُعا کرواتا تھا۔‘‘

    سپاہی عرفان اللہ شہید نے اپنے سوگواران میں بیوہ اور ایک بیٹی چھوڑے ہیں، سپاہی عرفان اللہ اپنی جوانی وطنِ عزیز پر قربان کر کے آنے والی نسلوں کے لیے مشعل راہ بن گیا۔