Tag: شہر

  • کراچی میں ٹریلر نے ایک اور موٹرسائیکل سوار کو کچل ڈالا

    کراچی میں ٹریلر نے ایک اور موٹرسائیکل سوار کو کچل ڈالا

    کراچی(18 جولائی 2025): شہر قائد کے علاقے سعودآباد میں ٹرک کی ٹکر سے موٹرسائیکل سوار شخص جاں بحق ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ کراچی کے علاقے سعود آباد آر سی ڈی گراؤنڈ کے قریب پیش آیا گیا ہے جہاں ٹریلر کی ٹکر سے موٹرسائیکل سوار جاں بحق ہوگیا۔

    حادثے کے بعد شہریوں نے ٹریلر ڈرائیور کو تشدد کا نشانہ بنایا اور ٹریلر کے ڈرائیور کے فرار ہونےکی کوشش ناکام بنائی، واقعے کی اطلاع پر پولیس نے موقع پر پہنچ کر ڈرائیور کو گرفتار کر کے تھانے منتقل کردیا۔

    تاہم شہریوں نے ٹریلر کو آگ لگادی، فائر بریگیڈ کی گاڑی کی مدد سے آگ بجھادی گئی، پولیس کے موقع پر پہنچنے پر صورتحال کنٹرول میں ہے ،آگ لگنے کے نتیجے میں ٹریلرکے اگلے حصے کو نقصان پہنچا ہے۔

    پولیس حکام کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ٹریلر کو لفٹر کی مدد سے تھانے منتقل کیا جارہا ہے جبکہ مزید کارروائی جاری ہے۔

    دوسری جانب جناح اسپتال کے قریب پل پر ٹرک اور کار میں تصادم کے نتیجے میں 3 افراد زخمی ہوگئے جنہیں اسپتال منقتل کردیا گیا ہے۔

    پولیس کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ٹرک کار سے ٹکرانے کے بعد حفاظتی دیوار میں جاگھسا، حادثے میں کار ڈرائیور اور ٹرک میں سوار افراد زخمی ہوئے ہیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ حادثے کے باعث ٹرک کے اگلے حصے کو نقصان پہنچا، متاثرہ ٹرک کو لفٹر کے ذریعے تھانے منتقل کیا جارہا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/lahore-accident-2-killed/

  • کراچی میں آج موسم کیسا رہے گا؟

    کراچی میں آج موسم کیسا رہے گا؟

    کراچی کا موسم آج بھی گرم اور مرطوب رہے گا جبکہ وقفے وقفے سے ہوائیں چلنے کا امکان ہے۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی میں سمندری ہوائیں بحال ہوگئی ہے لیکن نمی کا تناسب بڑھنے سےگرمی کی شدت زیادہ محسوس کی جاسکتی ہے۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ آج درجہ حرارت 37 ڈگری سینٹی گریڈ تک ریکارڈ کیا جا سکتا ہے، کراچی میں اس وقت تیز دھوپ کے ساتھ موسم گرم اور مرطوب ہے۔

    شہر میں اس وقت جنوب مغربی سمت سے 12 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوا چل رہی ہے جبکہ ہوا میں نمی کا تناسب 75 فیصد ہے۔

    محکمہ موسمیات کا بتانا ہے کہ اپریل میں گرمی کی شدت میں اضافہ ہوا ہے، اپریل میں درجہ حرارت میں معمول سے 4.66 ڈگری اضافہ ہوا ہے۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ اپریل میں ملک میں معمول سے اوسطاً 3.37 ڈگری سے زائد گرمی ریکارڈکی گئی ہے، رات کے اوقات میں درجہ حرارت میں معمول سے 2.57 ڈگری اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

  • کراچی دنیا کا آلودہ ترین شہر قرار

    کراچی دنیا کا آلودہ ترین شہر قرار

    پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں مطلع صاف تاہم فضائی معیار خراب ہے اور آج یہ دنیا کا آلودہ ترین شہر قرار پایا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق گزشتہ کئی روز سے ابر آلود موسم کے بعد کراچی کا مطلع آج صاف ہے تاہم فضائی معیار خراب ہے۔

    شہر قائد کا ایئر کوالٹی انڈیکش 179 پرٹیکیولیٹ میٹرز ریکارڈ کیا گیا ہے اور آج یہ دنیا کا آلودہ ترین شہروں میں سر فہرست ہے۔

    دوسری جانب محکمہ موسمیات کے مطابق شہر قائد میں آج صبح کم سے کم درجہ حرارت 20.4 ڈگری سینٹی گریڈ اور ہوا میں نمی کا تناسب 34 فیصد ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    کراچی میں شمالی سمت سے ہلکی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں اور دوپہر کے وقت شہر کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 32 ڈگری تک جانے کا امکان ہے۔

  • کراچی میں آج موسم کیسا رہے گا؟

    کراچی میں آج موسم کیسا رہے گا؟

    کراچی میں آئندہ 24 گھنٹوں میں موسم گرم اور خشک رہنے کا امکان ہے۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق شہرِ قائد کا کم سے کم درجہ حرارت 20.7 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا جب کہ آج درجہ حرارت 32 سے  34 ڈگری سینٹی گریڈ تک جانے کا امکان ہے۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ ہوا میں نمی کا تناسب 87 فیصد ہے جبکہ شمالی سمت سے 6 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوا چل رہی ہے۔

    دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں کراچی چھٹے نمبر پر:

    ایئر کوالٹی انڈیکس کے مطابق شہر کا فضائی معیار مضر ہے جبکہ کراچی دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں چھٹے نمبر پر موجود ہے۔

    ایئر کوالٹی انڈیکس کے مطابق کراچی کی ہوا میں آلودہ ذرات کی مقدار 188 پرٹیکیولیٹ میٹرز ریکارڈ کیا گیا ہے۔

  • کچے کے ڈاکو پولیس سے اپنے ساتھی کو چھڑا کر لے گئے

    کچے کے ڈاکو پولیس سے اپنے ساتھی کو چھڑا کر لے گئے

    کچے کے ڈاکوؤں کا راج شہر میں بھی برقرار ہے، ڈاکو جدید اسلحہ لیکر شہر میں پہنچے اور اپنے ساتھی ڈاکو محبوب ناریجو کو فائرنگ کرتے ہوئے پولیس تحویل سے چھڑا کر لے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سکھر سینٹر جیل سے سکھر پولیس لائن کی پولیس قیدی محبوب ناریجو کو پیشی پر پیر گوٹھ عدالت کے کر آئی تھی اسی دوران ڈاکو کے ساتھیوں نے پولیس نے فائرنگ کرتے ہوئے اپنے ساتھ ڈاکو کو چھڑا کر لے گئے۔

    ڈاکوں نے پولیس کو یرغمال بنایا اور ساتھی ڈاکوں کی ہتھکڑی کینچی سے کاٹ کر ساتھی ڈاکو کو کچے کی طرف لیکر فرار ہوگئے جبکہ مزاحمت پر دو پولیس اہلکار بھی شدید زخمی ہو گئے۔

    دوسری جانب ایس ایس پی خیرپور کچے کی بھاری نفری لیکر روانہ ہو گئے ہیں ڈاکو دس موٹر سائیکل پر سوار ہوکر آئے اور با آسانی پوری پولیس پکٹس کراس کرکے کچے کی طرف نکل گئے۔

  • معصوم صورت کبوتر ہمیں کیسے بیمار کر رہے ہیں؟

    معصوم صورت کبوتر ہمیں کیسے بیمار کر رہے ہیں؟

    آپ نے اکثر اپنے شہر کے کئی مقامات پر پرندوں کے لیے دانہ پانی رکھا دیکھا ہوگا جہاں دیگر پرندوں سے زیادہ کبوتروں کے غول کے غول موجود ہوتے ہیں۔

    فطرت کا مشاہدہ کرنے والے افراد کا کہنا ہے کہ اب شہروں میں مینا اور چڑیا کی آبادی کم ہوتی جارہی ہے اور ان کی جگہ کبوتر کی آبادی میں بے تحاشہ اضافہ ہورہا ہے اور جگہ جگہ ان کبوتروں کے لیے باجرہ رکھا جارہا ہے۔

    لیکن کیا آپ جانتے ہیں اس طرح کبوتر کی آبادی میں دن بدن اضافہ ہمارے لیے کس قدر خطرناک ہے؟

    عام کبوتر جنہیں بلو راک پیجن کہا جاتا ہے، بنیادی طور پر مکھی، مچھر اور چھوٹے کیڑے مکوڑے کھانے والے پرندے ہیں، انہیں باجرہ کھلانا خود ان کے لیے بھی نقصان دہ ہے۔

    دوسری جانب ان کی آبادی میں اضافہ انسانی آبادی کے لیے سخت نقصان دہ ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ کبوتر کا فضلہ یا بیٹ تیزابیت سے بھرپور ہوتا ہے جو انسانوں میں استھما کا سبب بن سکتا ہے۔

    طبی ماہرین کے مطابق اگر کسی گھر کے افراد میں سانس کی بیماریوں یا استھما کی شکایات میں اضافہ ہورہا ہے، تو اس پر غور کیا جائے کہ اس گھر کی بالکونیوں، ٹیرس اور کھڑکیوں پر کبوتر کی بیٹ تو موجود نہیں۔

    اس خشک بیٹ سے ہوا ٹکرا کر جب گھر کے اندر آتی ہے تو یہ ہوا نہایت نقصان دہ ہوتی ہے۔

    علاوہ ازیں ان کے پر بھی بہت جھڑتے ہیں جن کے کچھ حصے سانس کے ساتھ ہمارے اندر بھی جاسکتے ہیں اور سانس کے مسائل پیدا کرسکتے ہیں۔

    چنانچہ اب سے اس معصوم صورت پرندے پر ترس کھا کر اسے باجرہ نہ کھلائیں، اگر آپ ان کے لیے کچھ کرنا چاہتے ہیں تو ان کے لیے صرف اور صرف پانی رکھیں۔

  • تیرتا ہوا شہر حقیقت بننے والا ہے؟

    تیرتا ہوا شہر حقیقت بننے والا ہے؟

    دنیا بھر میں موسمی تغیرات یعنی کلائمٹ چینج اور اس کے بدترین اثرات کو دیکھتے ہوئے ان سے بچاؤ اور مطابقت کے لیے نئے نئے منصوبے بنائے جارہے ہیں اور انہی میں سے ایک ’تیرتا ہوا شہر‘ بھی ہے جو جلد حقیقت بننے والا ہے۔

    کچھ عرصے پہلے اس کا تصور پیش کیے جانے کے بعد اسے دیوانے کی بڑ قرار دیا گیا تھا، تاہم اب اقوام متحدہ نے خود اس منصوبے کی سرپرستی لے لی ہے اور اسی دہائی میں یہ منصوبہ مکمل کردیے جانے کا امکان ہے جس کے بعد تیرتے ہوئے شہر ایک حقیقت بن جائیں گے۔

    اس شہر کی تعمیر سطح سمندر میں اضافے کو مدنظر رکھتے ہوئے کی جارہی ہے، گلیشیئرز کے پگھلنے اور سمندر کی سطح بلند ہونے سے دنیا کے 90 فیصد شہروں کے زیر آب آجانے کا خدشہ ہے۔

    منصوبے کے ابتدائی خاکے کے مطابق یہاں ہزاروں افراد کے رہنے کے لیے گھر ہوں گے، جبکہ یہاں ٹاؤن اسکوائرز اور مارکیٹس بھی بنائی جائیں گی۔

    اقوام متحدہ کے صدر دفتر میں ہونے والی ایک میٹنگ میں اس منصوبے کی تکمیل کے لیے 10 سال کا عرصہ پیش کیا گیا ہے۔

    یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا یہ شہرسونامی اور دیگر خطرناک سمندری طوفانوں کے دوران قائم رہ سکیں گے؟

    اس حوالے سے پروجیکٹ کی ٹیم میسا چوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (ایم آئی ٹی) کے شعبہ اوشیئن انجینئرنگ کے ساتھ بھی کام کر رہی ہے اور ان کی کوشش ہے کہ اس شہر کو ایسا بنایا جائے کہ یہ درجہ 5 کے طوفانوں میںبھی  قائم رہ سکے۔

    کہا جارہا ہے کہ اس طرح کے تعمیراتی منصوبے بنانے کا مقصد کلائمٹ چینج کی اصل وجوہات اور انہیں کم کرنے کے اقدامات سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہیں۔

    ایک اور خدشہ یہ بھی ظاہر کیا جارہا ہے کہ یہ منصوبہ صرف امرا کے لیے مخصوص ہوجائے گا جیسا اس سے قبل دبئی میں ہوچکا ہے اور غریب افراد زمین پر کلائمٹ چینج کے شدید اثرات سہنے کے لیے رہ جائیں گے۔

    مذکورہ عالیشان منصوبے کے حوالے سے پیش رفت اقدامات جلد سامنے آنے شروع ہوجائیں گے۔

  • برطانوی شہریوں کی عام سی عادت معصوم پرندوں کی بقا کا سبب بن گئی

    برطانوی شہریوں کی عام سی عادت معصوم پرندوں کی بقا کا سبب بن گئی

    دنیا بھر میں دن بدن تیزی سے ہوتی اربنائزیشن، شہروں کے بے ہنگم پھیلاؤ اور انسانی سرگرمیوں نے پرندوں کی آبادی کو خطرے میں ڈال دیا ہے تاہم برطانوی شہریوں کی ایک عام عادت پرندوں کی بقا کے لیے مددگار ثابت ہورہی ہے۔

    برطانیہ میں ہر دوسرا شہری اپنے گھر کے کھلے حصے میں پرندوں کے لیے دانہ پانی ضرور رکھتا ہے اور ان کی اس عادت سے گزشتہ 5 دہائیوں سے نہایت مثبت اثرات دیکھنے میں آرہے ہیں۔

    ماہرین ماحولیات کے مطابق اس رجحان کی وجہ سے برطانیہ میں پرندوں کی تعداد اور ان کی اقسام میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ گھروں میں خوراک ملنے کی وجہ سے پرندے اب پہلے کے مقابلے میں زیادہ تعداد میں شہروں میں دیکھے جارہے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ گھروں میں پرندوں کے لیے دانہ پانی رکھنے کا رجحان پرندوں پر بھی مثبت تبدیلیاں مرتب کر رہا ہے۔

    پرندے کی ایک قسم گریٹ ٹٹ کی چونچ کی لمبائی میں اعشاریہ 3 ملی میٹر اضافہ بھی دیکھا گیا جس کی وجہ مختلف جالوں اور فیڈرز میں پھنسے کھانے کو نکال کر کھانا تھا۔

    گریٹ ٹٹ

    اسی طرح ایک اور پرندہ بلیک کیپ جو ہر سال موسم سرما میں خوراک کی عدم دستیابی کی وجہ سے اسپین یا افریقہ کی طرف ہجرت کرجاتا تھا، اب یہ موسم برطانیہ میں ہی گزارتا دکھائی دیتا ہے۔

    بلیک کیپ

    تحقیق کے مطابق گھروں میں دانہ پانی رکھنے سے برطانیہ میں موجود پرندوں کی نصف آبادی یعنی تقریباً 19 کروڑ 60 لاکھ پرندوں کی غذائی ضروریات پوری ہورہی ہیں۔

    اس رجحان کی وجہ سے پرندوں کی آبادی میں کئی گنا اضافہ دیکھا جارہا ہے جس میں برطانیہ میں پایا جانے والا ایک عام پرندہ گولڈ فنچ بھی شامل ہے۔ سنہ 1972 میں گھریلو فیڈرز پر آنے والے پرندوں میں گولڈ فنچ کی تعداد صرف 8 فیصد ہوتی تھی اور اب یہ تعداد 87 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔

    تحقیق کے مطابق برطانوی شہری مجموعی طور پر پرندوں کا خیال رکھنے پر ہر سال 33 کروڑ 40 لاکھ پاؤنڈز خرچ کرتے ہیں اور یہ رقم یورپی شہریوں کی اسی مقصد کے لیے خرچ کی جانے والی رقم سے دگنی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ شہروں کے پھیلاؤ اور انسانی سرگرمیوں کی وجہ سے پرندوں کی 10 لاکھ اقسام معدومی کے قریب ہیں۔ سنہ 1994 سے 2012 تک کئی ممالک میں بھوری چڑیاؤں (ہاؤس اسپیرو) کی تعداد میں 50 فیصد سے زائد کمی واقع ہوچکی ہے۔

    ماہرین کے مطابق بے ہنگم شور شرابہ اور ہجوم کے علاوہ ہمارے شہروں کی روشنیاں بھی معصوم پرندوں کے لیے نقصان دہ ہیں۔

  • شہر کو کچرے سے پاک کرنا ہے اپنا کچرا خود اٹھانا ہے

    شہر کو کچرے سے پاک کرنا ہے اپنا کچرا خود اٹھانا ہے

    ٹوکیو : شہر کی میونسپل اتھارٹی نے 2020 ءتک کامی کاتسو کو کچرا فری بنانے کا ہدف مقرر کر رکھا ہے جہاں لوگ اپنا کچرا خود اٹھاکر ری سائیکلنگ فیکڑی تک لے جاتے ہیں۔

    ویسے تو میونسپل حکام شہریوں کو کچرا باہر گلی یا سڑک پر نہ پھینکنے اور اس کے لیے مخصوص کوڑا دان میں پھینکے کی ہدایت کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جاپان کے ایک شہر میں شہریوں کو نہ صرف کچرا خود اٹھا کر اسے قابل استعمال بنانے کی فیکٹری (ری سائیکلنگ) تک لے کر جانا پڑتا ہے بلکہ اس سے پہلے کچرے اور کوڑا کرکٹ کو چھان کر 45 مختلف کٹیگریز میں تقسیم بھی کرنا پڑتا ہے۔

    جاپان کے شہر کامی کاتسو کے رہائشیوں کے لیے کچرے کو ٹھکانے لگانا اتنا آسان نہیں جتنا دنیا کے دوسرے حصوں میں ہے کہ آپ نے گھر سے کچرا اٹھا کر باہر میونسپل کمیٹی کی جانب سے رکھے گئے کچرا دان میں پھینک دیا۔

    میڈیا کا کہنا تھا کہ کامی کاتسو میں نہ کچرا اٹھانے کے لیے کچرا دان رکھے گئے ہیں اور نہ میونسپل اتھارٹی کچرا اٹھاتی ہے۔ شہر کی میونسپل اتھارٹی نے 2020 ءتک کامی کاتسو کو کچرا فری بنانے کا ہدف مقرر کر رکھا ہے۔

    شہر کے باسیوں کو نہ صرف کچرا خود اٹھانا پڑتا ہے بلکہ کچرے کو قابل استعمال بنانے کی فیکٹری تک لے جانے سے پہلے ہر قسم کا کوڑا کرکٹ الگ کرنا پڑتا ہے،جس کی 45 کیٹگریز بنائی گئی ہیں جس میں تکیے سے لے کر ٹوتھ برش تک شامل ہیں۔

    مقامی فرد کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ’جی ہاں، کچرے کو الگ کرنا ایک مشکل کام ہے لیکن ایک سال پہلے جب میں یہاں منتقل ہوا تب سے میں ماحولیات کے حوالے سے حساس ہو گیا ہوں۔

    میونسپل حکام کا کہنا ہے کہ اگلے سال تک شہر میں پیدا ہونے والے کچرے کو مکمل طور پر ری سائیکل کیا جائے گا اور کوئی بھی چیز کچرا جلانے کی مشین کو نہیں بھیجی جائے گی۔

    حکام کا کہناتھا کہ یہ پورا عمل بہت ہی محنت طلب ہے کیونکہ نہ صرف کچرے کو چار درجن کٹیگریز میں الگ کرنا پڑتا ہے بلکہ پلاسٹک کے تھیلے اور بوتلوں کو دھو کر خشک کرکے ری سائیکلنگ فیکٹری پہنچانا پڑتا ہے تاکہ ری سائیکلنگ کے عمل میں آسانی ہو۔

    جاپان کے بہت سے علاقوں میں کچرے کو الگ کرنا پڑتا ہے لیکن وہاں چند ایک کٹگریز ہیں اور زیادہ کچرا انسنریٹر نامی مشین میں جلانے کے لیے جاتا ہے سنہ 2010 تک کامی کاتسو بھی جاپان کے دوسرے علاقوں سے کوئی مختلف نہیں تھا۔

    مقامی میڈیا کے مطابق 2010 میں شہر کے دو میں سے ایک انسنریٹر کو بند کرنے کا حکم جاری ہوا کیونکہ یہ دھوئیں کے اخراج کے حوالے سے مقرر کردہ معیار پر پورا نہیں اترتا تھا۔

    ایک انسنریٹر کے بند ہونے کے بعد شہر میں کچرا ٹھکانے لگانے کے لیے صرف ایک انسنریٹر رہ گیا جو شہر کے تمام کچرے کوجلانے کے لیے ناکافی تھا اور شہر کے میونسپل حکام کے پاس نیا خریدنے یا قریبی ٹاؤن کے انسنریٹر کو کچرے کو ٹھکانے لگانے کے لیے دینے کے پیسے نہیں تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کامی کاتسو کچرے کو ری سائیکل کرنے کے ہدف کے قریب ہے اور 2017 میں 80 فیصد کچرے کو قابل استعمال بنایا گیا۔

  • کویتی شہرمطربہ دنیا کا گرم ترین شہر قرار

    کویتی شہرمطربہ دنیا کا گرم ترین شہر قرار

    بصرہ /ریاض/کویت : کویت کے غیر آباد  شہر مطربہ دنیا کا گرم ترین شہر قرار دے دیا گیا، عراقی شہر بصرہ دنیا کا دوسرا گرم ترین شہر ،درجہ حرارت 49.6 سینٹی گریڈ ریکارڈ،سعودی عرب میں بھی گرمی نے ریکارڈ توڑ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا کے بیشتر ممالک شدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں تاہم کویت کے شہر مطربہ کو دنیا کا گرم ترین شہر قرار دیا گیا ہے جہاں درجہ حرارت 50.1 سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا ہے، تین سال قبل مطربہ شہر میں درجہ حرارت 54 سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ عراقی شہر بصرہ دنیا کا دوسرا گرم ترین شہر ہے جہاں درجہ حرارت 49.6 سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

    ماہرین موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ آنے والے دنوں میں مطربہ، بصرہ اور گرد و نواح میں درجہ حرارت مزید بڑھے گا، عراقی ریڈیو ’صوت العراق‘ کے مطابق کویتی شہر مطربہ ابھی غیر آباد ہے۔

    ماہرین کے مطابق ریاست راجستھان کے شورو شہر میں درجہ حرارت 47 سینٹی گریڈ سے تجاوز کر چکا ہے جبکہ مہاراشٹر، مدھیہ پردیش، پنجاب، ہریانہ، اتر پردیش اور ہماچل پردیش میں درجہ حرارت 44.9 سینٹی گریڈ تک پہنچ چکا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ ہماچل پردیش جو معتدل آب و ہوا کے لیے مشہور ہے وہاں بھی درجہ حرارت بڑھا ہے، پاکستان میں بھی لاہور، فیصل آباد اور کراچی سمیت کئی دیگر شہروں میں بھی پارہ اوپر گیا ہے، بعض علاقوں میں درجہ حرارت 45 ڈگری سنیٹی گریڈ سے بھی زیادہ ریکارڈ کیا گیا۔

    ادھر سعودی ماہر موسمیات عبدالعزیز الحصینی نے بتایا ہے کہ شدید گرمی کے باعث سعودی عرب کے مختلف علاقوں میں سانپ اور بچھو بلوں سے باہر آنے لگے ہیں، عسیر ریجن میں مقامی شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کو سانپ اور بچھوؤں سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا کہا گیا ہے۔