Tag: شہریت

  • بحرینی عدالت نے بانوے افراد کی شہریت منسوخی کا فیصلہ کالعدم کردیا

    بحرینی عدالت نے بانوے افراد کی شہریت منسوخی کا فیصلہ کالعدم کردیا

    منامہ :بحرین اپیل کورٹ نے بحرینی حزب اللہ کے نام سے مسلح گروپ تشکیل دینے کے الزام میں گرفتار 92 افراد کی شہریت منسوخ کرنے کا فیصلہ کالعدم کردیا، ماتحت عدالت نے گزشتہ برس ان کی شہریت منسوخ کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق بحرین کی ایک اعلیٰ اپیل عدالت نے 90 افراد کی شہریت منسوخ کرنے کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا ہے،قبل ازیں ایک ماتحت عدالت نے بحرینی حزب اللہ کے نام سے دہشت گرد گروپ تشکیل دینے کے الزام میں مذکورہ افراد کی شہریت منسوخ کردی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس ماتحت عدالت نے اس کیس میں ماخوذ 69 مدعا علیہان کو عمر قید ، 39 کو 10 سال اور 23 کو سات سال ، ایک کو پانچ سال اور چھے کو تین ، تین سال قید کی سزا کا حکم دیا تھا جبکہ تیس افراد کو ان پر عائد الزامات سے بری کردیا گیا تھا۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس عدالت نے مجموعی طور پر 138 ملزموں کی قومیت ضبط کرنے کا فیصلہ سنا یا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گذشتہ سال ستمبر میں بحرین کے پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر نے کہا تھا کہ اس کو نظامت برائے تفتیش ِجرائم ( سی آئی ڈی) کی جانب سے ملک میں دہشت گردی کے ایک سیل کی تشکیل سے متعلق رپورٹ موصول ہوئی تھی۔

    پبلک پراسیکیوٹر نے کہا تھا کہ یہ گروپ ایرانی نظام کے لیڈروں کے ایما پر تشکیل دیا گیا تھا اور انھوں ہی نے ایران کی سپاہِ پاسداران انقلاب کو مختلف دہشت گرد دھڑوں کے عناصر کو اکٹھا کرنے کا حکم دیا تھا تاکہ وہ بحرین میں دہشت گردی کے حملے کر سکیں۔

  • سانحہ کرائسٹ چرچ، شہداء کے لواحقین کو مستقل رہائش اور شہریت کی پیشکش

    سانحہ کرائسٹ چرچ، شہداء کے لواحقین کو مستقل رہائش اور شہریت کی پیشکش

    کرائسٹ چرچ : نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جسینڈا آرڈن نے کرائسٹ چرچ مساجد کے شہداء کے لواحقین کے لیے مستقل رہائش اور شہریت دینے کی پیشکش کی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق نیوزی لینڈ نے کرائسٹ چرچ مساجد کے متاثرین کے لیے ایک نئی ویزہ پالیسی متعارف کرائی ہے جس کے تحت شہداء اور متاثرین کے اہل خانہ کو فوری طور پر عارضی ویزہ دیا جائے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مستقل رہائش کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں گے اور مستقبل قریب میں شہریت دی جا سکے گی۔

    میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ویزے کے لیے کرائسٹ چرچ میں حملے کا نشانہ بننے والی دونوں مساجد میں موجود افراد درخواست دے سکتے ہیں اور اس ویزے کے لیے ’اہل خانہ‘ کی اصطلاح کو بھی وسعت دیتے ہوئے متاثرین کے والدین کے علاوہ ساس سسر کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق مذکورہ پالیسی کے تحت 25 سال سے کم عمر متاثرین کے لیے دادا دادی اور نانا نانی کو بھی ویزہ دیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں: سانحہ کرائسٹ چرچ، نیوزی لینڈ میں‌ جدید اسلحہ رکھنے پر پابندی کا بل منظور

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ کرائسٹ چرچ کی دو مساجد میں نماز جمعہ کے وقت سفید فام انتہا پسند شخص کی فائرنگ سے 50 نمازی شہید اور 39 زخمی ہوگئے تھے۔ گرفتار 28 سالہ آسٹریلوی حملہ آور برینٹن ٹیرینٹ پر فرد جرم عائد کردی گئی ہے۔

    پولیس نے چوبیس گھنٹے کے اندر مرکزی حملہ آور کو گرفتار کرلیا تھا جس کی شناخت 28 سالہ برینٹن ٹیرنٹ کے نام سے ہوئی تھی، حملہ آور آسٹریلوی شہری تھا جس کی آسٹریلیا نے بھی تصدیق کردی تھی۔

    سفید فام دہشت گرد پر عدالت نے گزشتہ دنوں فردِ جرم عائد کی اور اُس کے دماغی معائنے کا بھی حکم دیا۔ کرائسٹ چرچ میں مساجد پر حملہ کرنے والے دہشت گرد کو 50 افراد کے قتل اور 39 کے اقدام قتل سمیت مجموعی طور پر 89 الزامات کا سامنا ہے۔

  • بحرین کے بادشاہ نے 551 افراد کی شہریت بحال کردی

    بحرین کے بادشاہ نے 551 افراد کی شہریت بحال کردی

    مناما : اقوامِ متحدہ اور دائیں بازو سے تعلق رکھنے والی تنظیموں کی جانب سے شہریت منسوخ کرنے پر شدید تنقید کے بعد بحرین کے بادشاہ نے 551 بحرینی باشندوں کی شہریت بحال کرنے کے احکامات دے دیئے۔

    تفصیلات کے مطابق خلیج تعاون کونسل کے رکن ملک بحرین میں بھی عرب بہار کے دوران بادشاہت کے خلاف احتجاجی مظاہرے شروع ہوئے تھے جو آج بھی جاری ہیں اور بحرینی حکومت کی جانب سے بھی مسلسل اپنے بادشاہت کے خلاف احتجاج کرنے والے افراد کے خلاف انتقامی کاررائیاں جاری ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 2012 میں مظاہرین کے خلاف عدالتی کارروائی کے آغاز کے بعد سے اب تک تقریباً 900 افراد، جن میں اکثریت اہلِ تشیع مکتبہ فکر سے تعلق رکھتی ہے، کی شہریت منسوخ کی جاچکی ہے-

    رپورٹ کے مطابق بحرین کی سرکاری خبررساں ایجنسی کی رپورٹ میں کہا گیا کہ ’بحرینی حکام حماد بن عیسیٰ آل خلیفہ نے عدالتی احکامات کے تحت منسوخ کی جانے والی 551 سزا یافتہ افراد کی شہریت بحال کرنے کے احکامات دے دیئے۔

    امریکی اتحادی ملک بحرین میں سیاسی اصلاحات کا مطالبہ کرنے والے مظاہرین کے خلاف حکام کے کریک ڈاون کے نتیجے میں سال 2011 سے بد امنی کا سلسہ جاری ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اُس وقت سے اب تک سینکڑوں مظاہرین کو جیل بھیجا جاچکا ہے اور جو افراد دہشت گردی کے معاملات میں ملوث پائے گئے ان سے شہریت چھین لی گئی۔

    بحرین کی جانب سے ان افراد کو تربیت دینے اور حکومت گرانے کے لیے کیے جانے والے مظاہروں کے پیچھے ایران کے ملوث ہونے کا الزام عائد کیا جاتا ہے تاہم ایران نے ان الزامات کی ہمیشہ تردید کی۔

    بحرین نیوز ایجنسی کا کہنا ہے کہ شاہ حماد، جن کے پاس عدالتی احکامات منسوخ کرنے کے اختیارات موجود ہیں، نے درخواست کی ہے کہ مجاز حکام کو جرائم کی نوعیت کے اعتبار سے اعتماد میں لیا جائے۔

    اس کے ساتھ انہوں نے وزارت داخلہ کو بھی ہدایت کی کہ ہر مقدمے کی چھان بین کر کے ان افراد کی فہرست تیار کی جائے جن کی شہریت بحال کی جاسکتی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق انسانی حقوق کے گروہوں کا کہنا ہے کہ 2012 میں مظاہرین کے خلاف عدالتی کارروائی کے آغاز کے بعد سے اب تک تقریباً 900 افراد، جن میں اکثریت اہلِ تشیع مکتبہ فکر سے تعلق رکھتی ہے، کی شہریت منسوخ کی جاچکی ہے۔

    خیال رہے کہ شیعہ اکثریتی آبادی والے ملک بحرین پر تقریباً گزشتہ 2 صدیوں سے زائد عرصے سے برطانوی حمایت یافتہ شاہی خاندان آل خلیفہ حکمرانی کررہا ہے۔

  • شہریت کی جنگ لڑنے کےلیے داعشی لڑکی کو لیگل ایڈ فراہم کی جائے گی

    شہریت کی جنگ لڑنے کےلیے داعشی لڑکی کو لیگل ایڈ فراہم کی جائے گی

    لندن : برطانوی لیگل ایڈ ایجنسی نے داعش میں شمولیت اختیار کرنے والی لڑکی شمیمہ بیگم کو قانونی امداد فراہم کرنے کا فیصلہ کرلیا تاکہ وہ برطانوی شہریت ختم کرنے کے خلاف چارہ جوئی کرسکے۔

    تفصیلات کے مطابق مشرق وسطیٰ میں دہشت گردی کرنے والی تنظیم داعش میں شمولیت اختیار کرنے والی برطانوی لڑکی نے واپس برطانیہ لوٹنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا جس پر وزیر داخلہ نے داعشی لڑکی کی شہریت منسوخ کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر 19 سالہ شمیمہ واپس برطانیہ آئیں تو انہیں مقدمے کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    برطانوی وزیر خارجہ جیریمی ہنٹ کا کہنا ہے کہ لیگل ایڈ ایجنسی نے شمیمہ بیگم کی مدد کرنے کا فیصلہ کیا ہے کہ کیوں وہ بے چینی کا شکار تھیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ شمیمپ بیگم فروری میں شام کے پناہ گزین کیمپ میں مقیم تھی اور واپس اپنے گھر (برطانیہ) جانا چاہتی تھیں۔

    واضح رہے کہ سیکریٹری داخلہ ساجد جاوید کو داعشی لڑکی کے نومولود بچے کی ہلاکت پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑرہا تھا، شمیمہ بیگم کے اہل خانہ کا کہنا تھا کہ ساجد جاوید کے ’غیر انسانی فیصلے نے نومولود کو موت کے گھاٹ اتارا‘۔

    مقامی خبر رساں ادارے کے مطابق ٹوری پارٹی کے ایم پی فلپ ڈیوس کا کہنا ہے کہ شمیمہ بیگم کو لیگن ایڈ فراہم کرنے کا فیصلہ انتہائی بُرا ہے۔

    فلپ ڈیوس کا کہنا ہے کہ ’یہ کیسے ممکن ہے کہ ٹیکس دہندگان کے پیسوں سے ایسی لڑکی کی برطانیہ واپس آنے میں مدد کی جائے جو برطانیہ سے نفرت کرتی تھی‘۔

    خیال رہے کہ لیگل ایڈ ایسے افراد کو فراہم کی جاتی ہے جو خود اپنی چارہ جوئی کےلیے انتظام نہیں کرسکتے اور لیگل ایڈ ایجنسی کو عوام کے ٹیکس سے رقم فراہم کی جاتی ہے۔

    مزید پڑھیں : شمیمہ بیگم کے نومولود کی ہلاکت پر برطانوی وزیر داخلہ کو تنقید کا سامنا

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ شمیمہ بیگم سنہ 2015 میں اپنی دو اسکول ساتھیوں کے ہمراہ داعش میں شامل ہوئیں تھیں اور رواں برس فروری کے وسط میں ایک صحافی کو شام کے پناہ گزین کیمپ میں ملی تھیں۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ شمیمہ کے دو بچے پہلے ہی مناسب ماحول نہ ملنے کے باعث ہلاک ہوچکے ہیں، شمیمہ نے تیسرے بچے ’جرح‘ کی پیدائش پر کہا تھا کہ ’میری خواہش ہے کہ میرا بیٹا برطانیہ میں بہتر زندگی گزارے‘ تاہم وہ 21 روز میں ہی مر گیا تھا۔

    یاد رہے کہ مارچ کے اوائل میں شمیمہ کے 21 دن کے بچے جرح کی موت نمونیا کے باعث ہوئی تھی۔

  • جرمنی میں‌ دوہری شہریت والوں کی شہریت منسوخ‌ کرنے کا قانون منظور

    جرمنی میں‌ دوہری شہریت والوں کی شہریت منسوخ‌ کرنے کا قانون منظور

    برلن : جرمن حکومت نے شہریوں کو انتہا پسندی کی جانب مائل ہونے سے روکنے کےلیے دوہری شہریت پر پابندی کا قانون منظور کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق جرمنی کے دارالحکومت برلن میں واقع دارالعوام نے گزشتہ روز مذکورہ قانون کی منظوری دی ہے جس کے تحت بیرون ممالک دہشت گرد تنظیموں میں شمولیت اختیار کرنے والے افراد کی جرمن شہریت کو منسوخ کردیا جائے گا بشرطیکہ وہ دوہری شہریت کے حامل ہوں۔

    حکومتی ترجمان اسٹیفان زائبرٹ نے کہا کہ اس کا مقصد ان افراد کی حوصلہ شکنی کرنا ہے، جو داعش سے وابستگی کے خواہاں ہیں، اس قانون کا اطلاق نا بالغوں پر نہیں ہو گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا اور برطانیہ میں پہلے ہی سے ایسے قوانین موجود ہیں۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ درجنوں جرمن شہری جنہوں نے داعش میں شمولیت اختیار کی تھی تاحال امریکی حمایت یافتہ شامی کرد ملیشیا کی گرفت میں ہیں اور عراقی حکومت انہیں اپنی شہریت سے محروم نہیں کرے گی۔

    جرمنی کی وزارت داخلہ کے مطابق سنہ 2013 میں عراق و شام میں دہشت گردانہ کارروائیوں کا آغاز کرنے والی تنظیم میں تقریباً ایک ہزار جرمن شہریوں نے شمولیت اختیار کی تھی۔

    جرمن وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ ان میں ایک چوتھائی افراد واپس جرمنی لوٹ چکے ہیں جن میں کچھ مقدمات کا سامنا کررہے ہیں اور کچھ بحالی مرکز میں مقیم ہیں۔

    واضح رہے کہ جرمنی سمیت بیشتر یورپی ممالک میں دہشت گرد تنظیموں میں شمولیت کا رجحان تیزی سے پروان چڑھ رہا ہے، جس کی روک تھام کے لیے یورپین حکومتیں نت نئے قوانین متعارف کروا رہی ہیں تو کہیں اسلام کو تشدد زدہ مذہب گردان کر مسلمانوں کے حجاب پر پابندی عائد کررہی ہیں۔

  • سعودی عرب نے اسامہ بن لادن کے بیٹے حمزہ کی شہریت منسوخ کردی

    سعودی عرب نے اسامہ بن لادن کے بیٹے حمزہ کی شہریت منسوخ کردی

    ریاض : سعودی عرب نے عالمی دہشت گرد تنظیم القاعدہ کے سابق سربراہ اسامہ بن لادن کے بیٹے کی شہریت منسوخ کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کی جانب سے حمزہ بن لادن کی سعودی شہریت منسوخ کرنے کا فیصلہ گزشتہ برس 29 نومبر کو کیا گیا تھا تاہم اس کا سرکاری سطح اعلان امریکا کی جانب سے اسامہ بن لادن کے بیٹے حمزہ کی معلومات فراہم کرنے والے کو دس لاکھ امریکی ڈالر دینے کے اعلان کے بعد کیا گیا۔

    عرب نیوز کا کہنا ہے کہ سعودی وزارت داخلہ نے شاہی محل سے جاری ہونے والے فرمان کی منظوری دیتے ہوئے حمزہ بن اسامہ کا نام قانونی طور پر ریکارڈ سے حذف کردیا ہے۔

    برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکا نے القاعدہ کے سابق سربراہ اسامہ بن لادن کے بیٹے حمزہ بن لادن کے بارے میں معلومات دینے والے کو 10 لاکھ ڈالر انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔

    امریکی دفتر خارجہ کے مطابق حمزہ بن لادن اسلامی عسکریت پسند گروہ کے اہم رہنما کے طور پر سامنے آئے ہیں۔

    امریکی دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ حمزہ بن لادن نے سنہ 2015 میں اپنے والد کی موت کا بدلہ لینے کے لیے آڈیو اور ویڈیو پیغامات بھی جاری کیے تھے جس میں انہوں نے امریکا اور اس کے حامی مغربی ممالک پر حملہ کرنے کے لیے کہا ہے۔

    مزید پڑھیں : امریکا کا اسامہ بن لادن کے بیٹے کی معلومات فراہم کرنے پر 10 لاکھ ڈالر انعام کا اعلان

    واضح رہے کہ امریکا پہلے ہی حمزہ بن لادن کو سرکاری طور پر عالمی دہشت گرد قرار دے چکا ہے۔

    خیال رہے کہ اسامہ بن لادن کو امریکی اہلکاروں نے خفیہ آپریشن کے ذریعے 2011 میں قتل کردیا تھا۔

  • بریگزٹ : اسپین نے 4 لاکھ برطانوی شہریوں کو شہریت دینے کا اعلان کردیا

    بریگزٹ : اسپین نے 4 لاکھ برطانوی شہریوں کو شہریت دینے کا اعلان کردیا

    میڈرڈ : اسپین نے بغیر کسی ڈیل کے یورپی یونین سے برطانوی انخلاء کی صورت برطانوی شہریوں کو اسپین کا رہائشی پرمٹ جاری کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی یونین سے برطانیہ کے بغیر کسی معاہدے کے انخلاء کی صورت میں ہسپانوی حکومت نے یہ فیصلہ کررہی ہے کہ اسپین میں مقیم چار برطانوی شہریوں کو اسپین میں رہائش کا مستقل اجازت نامہ جاری کرے گا۔

    ہسپانوی حکومت چاہتی ہے کہ برطانیہ بھی ہسپانوی شہریوں کو اسی طرح رہائشی اجازت نامے جاری کرے جیسے میڈرڈ حکومت 4 لاکھ برطانوی شہریوں کو اجازت نامے جاری کرنے کی کوششیں کررہی ہے۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ میڈرڈ حکومت کو بریگزٹ سے متعلق پالیسی جاری کرنے کے بعد اراکین پارلیمنٹ سے بھی منظور کروانا ہوگی گی۔

    واضح رہے کہ یورپی یونین سے برطانوی انخلاء کےلیے بریگزٹ کا لفظ استعمال کیا جارہا ہے اور اگر برطانیہ بغیر کسی ڈیل کے یورپی یونین سے خارج ہوگا اسے ’ہارڈ بریگزٹ‘ کہیں گے۔

    مزید پڑھیں: وزیراعظم تھریسا مے نے بریگزٹ پر ووٹنگ موخر کردی

    یاد رہے کہ نومبر 2018 میں وزیر اعظم تھریسامے اور یورپی یونین کے سربراہوں کے درمیان بریگزٹ معاہدے پر اتفاق ہوا تھا لیکن ایم پیز نے 230 ووٹوں کی بھاری اکثریت سے معاہدے کو مسترد کردیا تھا۔

    دریں اثنا ء کچھ روز قبل برطانیہ کے سابق چانسلر اوسبورن نے کہا تھا کہ یورپی یونین سے برطانیہ کے انخلا کو ملتوی کرنا ہی اس وقت سب سے بہتر آپشن ہے، حکومت کو چاہیے کہ وہ ملک کو اس خطرناک صورتحال کی جانب نہ لے کر جائے۔

    خیال رہے کہ جون 2016 میں 52 فیصد برطانوی شہریوں نے یورپی یونین سے نکل جانے کے حق میں ووٹ دیا تھا۔

  • ڈنمارک کی شہریت کے لیے مصافحہ لازمی قرار

    ڈنمارک کی شہریت کے لیے مصافحہ لازمی قرار

    کوپن ہیگن: ڈنمارک نے شہریت حاصل کرنے والے شخص کے لیے حلف برداری کے بعد مصافحہ لازمی قرار دے دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈنمارک نے شہریت حاصل کرنے والے ہرشخص بشمول مسلمان مرد وخواتین کے لیے بلاتقریق ہاتھ ملانے کو قانونی طور پر لازمی قرار دے دیا۔

    ڈنمارک کی پارلیمان نے 23 کے مقابلے میں 55 ووٹوں سے ہاتھ ملانے کو قانی شکل دے دی، اس قانون کے مطابق شہریت کا خواہشمند حلف برداری کے بعد مذہبی عقائد سے بالاتر ہوکر حکام سے ہاتھ ملائے گا۔

    اسلام مخالف سمجھے جانے والے قانون ساز مارٹن ہینریکسن کے مطابق اگر آپ ڈنمارک پہنچتے ہیں، یہاں خوش آمدید کہنے والے سے ہاتھ ملانا روایت ہے، اگر آپ ایسا نہیں کرتے تو یہ یقیناً توہین آمیز ہے۔

    دوسری جانب دائین بازو کی جماعت ڈیشن پیپلزپارٹی کے ترجمان نے کہا کہ اگر ایک شخص ایسا نہیں کرسکتا تو اس کو ڈنمارک کی شہریت رکھنے کا کوئی حق نہیں رہتا۔

    ڈنمارک میں نقاب پر پابندی کے قانون کا اطلاق


    یاد رہے کہ رواں سال اگست میں ڈنمارک میں خواتین کے نقاب کرنے لگائی گئی متنازع پابندی کا باضابطہ طور اطلاق ہوگیا تھا۔

  • روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی، کینیڈا کا سوچی کی اعزازی شہریت منسوخ کرنے کا فیصلہ

    روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی، کینیڈا کا سوچی کی اعزازی شہریت منسوخ کرنے کا فیصلہ

    اوٹاوا : کینیڈا کے اراکین پارلیمنٹ نے روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی روکنے میں ناکامی پر میانمار کی صدر آنگ سان سوچی کینیڈین شہریت ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق براعظم امریکا میں واقع ملک کینیڈا کے اراکین پارلیمنٹ نے حکومت کی جانب سے میانمار کی سربراہ آنگ سان سوچی کی اعزازی شہریت منسوخ کرنے کے لیے پیش کردہ قرار داد کے حق میں ووٹ دے دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کینیڈین حکومت اور اراکین پارلیمنٹ کی جانب سے میانمار (برما) کی سربراہ کے خلاف یہ اقدام اس لیے اٹھایا گیا کیوں کہ آنگ سان سوچی برما میں روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی روکنے میں ناکام رہی۔

    برما کی صدر آنگ سان سوچی میانمات میں جمہوریت ہی بحالی کے لیے کوششیں کرکے سنہ 1991 میں نوبل انعام اپنے نام کرچکی ہیں۔

    یاد رہے کہ اقوام متحدہ نے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف ہونے والی فوجی کارروائی پر 27 اگست کو جاری تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ برما کی فوج نے مسلم اکثریتی والے علاقے رخائن میں روہنگیا مسلمانوں پر انسانیت سوز مظالم ڈھائے ہیں جو عالمی قوانین کی نظر میں جرم ہیں۔

    اقوام متحدہ کے ادارے ’فیکٹ فائنڈنگ مشن برائے میانمار‘ نے رپورٹ میں بتایا ہے کہ ریاست رخائن میں میانمار کی فوج نے سیکڑوں مسلمانوں کا قتل عام کیا اور علاقہ چھوڑنے پر مجبور کیا، مذکورہ اقدامات جنگی جرائم اور نسل کشی کے زمرے میں آتے ہیں۔

    اقوام متحدہ کی میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی سے متعلق جاری تحقیقاتی رپورٹ میں میانمار کے آرمی چیف کے خلاف تحقیقات کرنے کا کہا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ اقوام متحدہ کی جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ برمی حکومت اور فوج کی جانب سے مسلم اکثریتی علاقے رخائن میں شدت پسندوں کے خلاف آپریشن کے نام پر روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کی گئی، جس کے باعث گزشتہ 12 ماہ کے دوران میانمار میں تقریباً 7 لاکھ روہنگیا مسلمان ہجرت کرنے پر مجبور ہوئے ہیں۔

  • آسٹریلیا: داعش سے تعلقات، 5 افراد کی شہریت منسوخ

    آسٹریلیا: داعش سے تعلقات، 5 افراد کی شہریت منسوخ

    کینبرا: آسٹریلیا میں عالمی دہشت گرد تنظیم داعش سے تعلقات کے شبہے میں دہری شہریت کے حامل پانچ افراد کی شہریت منسوخ کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق شہریت منسوخ کیے جانے افراد پر داعش سے تعلقات کا الزام ہے جس کے باعث آسٹریلوی حکام نے منسوخی سے متعلق فیصلہ کیا، پانچوں افراد کے پاس دہرے شہریت تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مذکورہ پانچوں افراد کی شناخت ظاہر نہیں کی گئ، تاہم حکام کی جانب سے آسٹریلوی شہریت منسوخ کی گئی ہے۔

    آسٹریلوی شہریت جن کی منسوخ کی گئی ہے ان میں تین مرد اور دو خواتین شامل ہیں، ان افراد نے داعش کا ساتھ دینے کے لیے شام اور عراق کا سفر بھی کیا تھا۔

    خیال رہے کہ 2015 میں آسٹریلیا میں قانون میں تبدیلی کے بعد اب تک کل چھ افراد کی شہریت منسوخ کی جا چکی ہے، اور اس پر آگے بھی عمل درآمد کیا جائے گا۔


    شام: داعش میں شامل 2آسٹریلوی شہریوں نے 4 خواتین کواغواء کرلیا


    تبدیل کیے گئے قانون کے تحت ایسے آسٹریلوی شہریوں کی شہریت ختم کی جا سکے گی جو کسی دہشت گرد تنظیم کی معاونت کر رہے ہوں یا اس کے لیے دہشت گردی کی کارروائیوں میں شریک رہے ہوں۔

    آسٹریلوی حکام کے مطابق اگر کوئی شخص کسی دہشت گرد تنظیم کے لیے کام کرنے کے جرم میں سزا پائےگا تو اس کی آسٹریلوی شہریت خود بخود ختم تصور کی جائے گی۔

    یاد رہے کہ آسٹریلیا میں بیرون ملک جا کر لڑنے کی منصوبہ بندی کے شک میں پاسپورٹ ضبط کرنے کا قانون پہلے ہی موجود ہے، اسی قانون کے تحت 100 سے زائد پاسپورٹ قومی سلامتی کی بنیاد پر منسوخ کیے جا چکے ہیں۔