Tag: شہریوں کے قتل

  • کراچی میں ڈکیتی مزاحمت پر شہریوں کے قتل میں ملوث ملزمان کے شناختی کارڈ نہ ہونے کا انکشاف

    کراچی میں ڈکیتی مزاحمت پر شہریوں کے قتل میں ملوث ملزمان کے شناختی کارڈ نہ ہونے کا انکشاف

    کراچی : ڈکیتی مزاحمت پر شہریوں کے قتل میں ملوث ملزمان کے شناختی کارڈ نہ ہونے کا انکشاف سامنے آیا، شعیب میمن نے بتایا کہ پکڑے گئے 60 فیصد ملزم نادرا میں رجسٹرڈہی نہیں تھے۔

    تفصیلات کے مطابق ایس ایس پی ایس آئی یو شعیب میمن نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ 8ماہ میں شہریوں کےقتل کے40مقدمات درج ہوئے ، جس میں 30 کیسز میں ملوث 50 ملزم پکڑےہیں۔

    شعیب میمن نے انکشاف کیا کہ پکڑے گئے 60 فیصد ملزم نادرا میں رجسٹرڈہی نہیں تھے، جیل پولیس اورنادراکےساتھ ملکرملزمان کے شناختی کارڈبنوائے گئے۔

    ایس ایس پی ایس آئی یو کا کہنا تھا کہ 12شہریوں سے کچھ نہیں لوٹا جا سکا لیکن قتل کردیےگئے، لٹیرے وارداتوں میں 9 ایم ایم اور 30 بور پستول استعمال کررہے ہیں۔

    شعیب میمن نے مزید بتایا کہ اسلحہ کے پی اور بلوچستان اور گولیاں مقامی بلیک مارکیٹ سےمل رہی ہیں۔

  • کراچی میں شہریوں کے قتل کی وارداتیں: ایڈیشنل آئی جی کی اے آر وائی نیوز کی خبر کی تصدیق

    کراچی میں شہریوں کے قتل کی وارداتیں: ایڈیشنل آئی جی کی اے آر وائی نیوز کی خبر کی تصدیق

    کراچی : ایڈیشنل آئی جی کراچی نے شہریوں کے قتل کی وارداتوں پر اے آر وائی نیوز پر نشر خبر کی تصدیق کردی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں اسٹریٹ کرائم کے دوران شہریوں کے قتل کے واقعات پر ایڈیشنل آئی جی کراچی نے اے آر وائی نیوز پر نشر خبر کی تصدیق کردی۔

    ترجمان کراچی پولیس نے جنوری سے اگست تک اعداد و شمار جاری کردئیے ہیں۔

    ترجمان کراچی پولیس نے بتایا کہ جنوری سے اگست تک مختلف واقعات میں 333 شہری قتل ہوئے۔

    مزید پڑھیں : کراچی کے شہری ڈکیتوں کے رحم و کرم پر، ڈکیتی مزاحمت پر سینکڑوں افراد قتل

    ترجمان کا کہنا رواں سال اب تک ڈکیتی مزاحمت پر 58 افراد قتل جبکہ مزاحمت کے دوران 269 افراد زخمی ہوئے۔

    پولیس نے 8 ماہ میں مقابلوں کے دوران 73 ملزمان کو ٹھکانے لگایا، پولیس مقابلوں کے دوران 698 ملزمان زخمی حالت میں گرفتار ہوئے۔

    گذشتہ روز سٹیزن پولیس لیژن کمیٹی اور کراچی پولیس آفس نے شہر میں لوٹ مار کی وارداتوں کے اعداد و شمار جاری کئے تھے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ رواں سال کے 8 ماہ کے دوران 350 کے قریب شہری قتل ہوئے اور ڈکیتی مزاحمت پر 58 شہری جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

    یکم سے 5 ستمبر تک 8 شہری ڈکیتی مزاحمت پر جان سے گئے، جبکہ صرف 4 ستمبر اتوار کے روز کئی شہریوں کو خون میں نہلایا گیا جبکہ اپنا مال بچانے کی کوشش میں 270 شہری زخمی ہوئے۔