Tag: شہریوں

  • ویڈیو: نالے پر قائم ہوٹل میں بیٹھے شہریوں کے ساتھ دل دہلا دینے والا حادثہ

    ویڈیو: نالے پر قائم ہوٹل میں بیٹھے شہریوں کے ساتھ دل دہلا دینے والا حادثہ

    کراچی: سرسید کے علاقے انڈہ موڑ پر نالے پر قائم ہوٹل کی چھت ٹوٹنے سے شہری گٹر میں گرگئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے نارتھ کراچی میں واقع سرسید کے علاقے انڈہ موڑ پر موجود ہوٹل نالے کے اوپر بنی تھی، گٹر کی چھت ٹوٹ جانے سے ہوٹل پر موجود شہری کرسی سمیت نالے میں گر گئے۔

    پولیس کا اس  حوالے سے کہنا ہے کہ نالے میں گر جانے سے متعدد نوجوان معمولی زخمی ہوئے ہیں جبکہ سوشل میڈیا پر موجود ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ شہری اپنی مدد آپ نالے میں گرنے والے شہریوں کو نکال رہے ہیں۔

    اہلکار کا کہنا ہے کہ اس واقعے کے بعد ڈیوٹی افسر کی جانب سے جائے وقوعہ کا دورہ کیا گیا، ابتدائی تفتیش کے مطابق گیس پریشر کی وجہ سے واقعہ پیش آیا ہے۔

  • کراچی میں شہریوں کی جانب سے ویکسینیشن کے مراحل نظرانداز کیے جانے کا انکشاف

    کراچی میں شہریوں کی جانب سے ویکسینیشن کے مراحل نظرانداز کیے جانے کا انکشاف

    کراچی : شہر قائد میں شہریوں کی جانب سے ویکسینیشن کے مراحل نظرانداز کیے جانے کا انکشاف سامنے آیا ، شہری ویکیسن لگا کر انٹر ی کے بغیر چلے جاتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں 50سےزائدمراکزپرویکسی نیشن کاسلسلہ جاری ہے تاہم ویکسینیشن کی دونوں ڈوز مکمل کرنے والے متعدد شہری سرٹیفیکیٹ کے حصول سے محروم ہیں۔

    شہریوں کی جانب سے ویکسی نیشن کے مراحل نظرانداز کیے جانے کا انکشاف سامنے آیا ، ڈیٹا انٹری آپریٹر کا کہنا ہے کہ ویکسی نیشن کےلیے3 مراحل سےگزرناپڑتاہے، پہلا مرحلہ رجسٹریشن ،دوسرا ویکسین اورتیسرا مرحلہ سسٹم میں اندارج کا ہے، رش کی صورت میں شہری ویکیسن لگا کر انٹر ی کے بغیر چلے جاتے ہیں۔

    ماہرین نے کہا کہ مطلوبہ معلومات نہ ہونے کے سبب سرٹیفکیٹ جاری نہیں کیاجاتا، نادرا میں انٹرنیٹ کنیکٹویٹی اور لوڈشیڈنگ بھی مسائل کی وجہ ہے۔۔

    ڈیٹا انٹری آہریٹر خالق دیناہال نے کہا کہ بعض مراکز پر ڈیٹا کی انٹری نہیں کی حاتی ہے ، شیریوں کی بڑی تعداد خالق دیناہال رجوع کر رہی ہے جبکہ نادرا والے بھی شہریوں کو مناسب معلومات فراہم نہیں کرتے۔

  • ترکی میں سعودی سفارت خانے کا اپنے شہریوں پر مسلح حملے کے بعد انتباہ

    ترکی میں سعودی سفارت خانے کا اپنے شہریوں پر مسلح حملے کے بعد انتباہ

    انقرہ /ریاض : ترکی میں سعودی عرب کے سفارت خانے نے استنبول میں نامعلوم مسلح افراد کے سعودی شہریوں کے ایک گروپ پر حملے کے بعد انتباہ جاری کیا ہے اور سعودی شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ اپنے تحفظ کے لیے حفاظتی احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے اتوار کو ایک بیان میں بتایا کہ استنبول کے علاقے سسلی ( صقلیہ) میں واقع ایک کیفے میں سعودی سیاح بیٹھے ہوئے تھے،اس دوران میں اچانک مسلح افراد نے ان پر حملہ کردیا اور ان میں سے ایک کو گولی مار دی، پھر ان کا سامان لُوٹ کر چلتے بنے۔

    وزارت کے مطابق ایک سعودی شہری گولی لگنے سے زخمی ہوگیا تھا لیکن اس نے یہ نہیں بتایا ہے کہ اس کا زخمی کتنا گہرا یا شدید ہے۔

    وزارت نے ترکی میں موجود سعودی شہریوں سے کہا کہ وہ اپنے قیام کے دوران میں حفظ ماتقدم کے طور پر تمام ضروری حفاظتی احتیاطی تدابیر اختیار کریں، وہ سسلی یا تقسیم اسکوائر میں سورج غروب ہونے کے بعد جانے سے گریز کریں۔،یہ دونوں غیر ملکی سیاحوں کی مقبول جگہیں ہیں۔

    ترکی میں سعودی سفارت خانے نے جولائی میں بھی اپنے شہریوں کو خبردار کیا تھا کہ وہ اس ملک کی سیاحت کے دوران میں اپنے سامان ومال متاع کا خود تحفظ کریں، تب استنبول میں سعودی پاسپورٹس چوری ہونے کے متعدد واقعات پیش آئے تھے۔

    سعودی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ ترکی کی سیاحت کے لیے جانے والے شہریوں نے بعض علاقوں میں اپنے ساتھ ہونے والی چھینا جھپٹی کی وارداتوں کی شکایت کی تھی اور ان میں سے بعض کو ان کے پاسپورٹس اور زادِ راہ سے محروم کردیا گیا تھا۔

  • ایران روسی شہریوں کے حقوق کا احترام کرے، روس

    ایران روسی شہریوں کے حقوق کا احترام کرے، روس

    ماسکو : روس کے ایوان بالا کی خارجہ کمیٹی کے چیئرمین کوسٹیٹکن کوساچیووف نے کہا ہے کہ روس اس بات کو یقینی بنائے کہ ایران آبنائے ہرمز میں ضبط ٹینکر پر سوار روسی شہریوں کے حقوق کا احترام کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کی طرف سے ضبط کئے گئے ٹینکر سے متعلق کمپنی نے ایران میں روسی سفارت خانے کو اطلاع دی ،کوساچیو وف نے کہا کہ ہمیں ایران کے ساتھ موجودہ موثر مواصلاتی ذرائع کی مدد سے جلد سے جلد اس معلومات کی تصدیق کرنے کی ضرورت ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگر اس کی معلومات کی تصدیق ہو جاتی ہے تو روس کو اس بات کا یقینی بنانا ضروری ہے کہ ایران ہمارے شہریوں کے حقوق کا احترام کرے۔

    کوسا چیووف نے کہا کہ ہمارے شہریوں کو مغربی ممالک اور ایران کے درمیان جاری سیاسی رسہ کشی میں یرغمال نہیں بنایا جانا چاہیے۔

    واضح رہے کہ ایران نے آبنائے ہرمز سے جس برطانوی آئل ٹینکر کو اپنی تحویل میں لیا ہے، اس میں سوار عملے کے 23 افراد میں سے اٹھارہ کا تعلق بھارت سے ہے جبکہ دیگر پانچ شہریوں کا تعلق فلپائن اور روس سے ہے۔

     بھارت اور فلپائن کی حکومتوں نے تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ  آبنائے ہرمز سے ایرانی قبضے میں لیے جانے والے برطانوی آئل ٹینکر کے عملے میں ان کے شہری بھی شامل ہیں۔

    بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے بتایا کہ بھارتی حکام ایران میں متعلقہ حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں تاکہ بھارتی شہریوں کی بازیابی جلد از جلد ممکن بنائی جائے، انہوں نے کہا کہ اس بحری جہاز میں اٹھارہ بھارتی موجود ہیں۔

    منیلا میں وزرات خارجہ نے کہا کہ تہران میں ان کے سفیر کوشش میں ہیں کہ اس ٹینکر میں سوار ایک فلپائنی شہری کو جلد از جلد رہا کر دیا جائے۔

  • قطری حکام حج کے خواہشمند شہریوں کی سعودیہ آمد آسان بنائیں، سعودی عرب

    قطری حکام حج کے خواہشمند شہریوں کی سعودیہ آمد آسان بنائیں، سعودی عرب

    ریاض:سعودی عرب کی حج اور عمرے کی وزارت نے قطر میں متعلقہ حکام پر زور دیا ہے کہ وہ فریضہ حج کی ادائیگی کے خواہش مند قطری شہریوں کی مملکت آمد کو آسان بنائے اور اس حوالے سے قطری حکومت کی جانب سے عائد رکاوٹوں کو ختم کرے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی وزارت حج نے جاری بیان میں باور کرایا کہ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی حکومت قطر سے معتمرین اور عازمین حج کی آمد کو آسان بنانے کے لیے اسی طرح تمام تر وسائل بروئے کار لانے کی خواہش مند ہے جس طرح عموما پوری دنیا کے عازمین حج کے واسطے خواہش رکھتے ہے۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ رواں سال 1440 ہجری کے لیے دنیا بھر سے 17 لاکھ سے زیادہ عازمین حج کی آمد پر اتفاق ہوا ہے جب کہ اس سال کے دوران دنیا بھر سے 80 لاکھ کے قریب مسلمانوں نے عمرہ ادا کیا۔

    سعودی وزارت حج و عمرہ نے قطر کی وزارت اوقاف و اسلامی امور کی جانب سے ان دعووں کو مسترد کر دیا کہ سعودی حکومت عمرے اور حج کے خواہش مند قطری عازمین کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کر رہی ہے اور قطری حج و عمرہ آپریٹرز کو مملکت میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دے رہی ہے، بیان کے مطابق یہ دعوے حقیقت کے برخلاف ہے۔

    سعودی وزارت حج و عمرہ نے کئی ویب سائٹس لنکس متعارف کروائے تا کہ قطری شہری اور قطر میں مقیم غیر ملکی حج کے سلسلے میں اپنے قیام کے مقامات کی بکنگ اور مطلوب خدمات کا کنٹریکٹ کر سکیں، یہ لوگ قطری فضائی کمپنی کے سوا کسی بھی فضائی کمپنی سے آ سکتے ہیں۔

    سعودی وزارت حج و عمرہ نے رواں سال دیگر اسلامی ممالک کی طرح قطر میں بھی حج کے امور کے ذمے داران کو دعوت دی کہ وہ مملکت آ کر قطری عازمین حج کی آمد کے انتظامات کریں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا اس سلسلے میں ان کے ساتھ اجلاس کا انعقاد ہوا جس میں قطری شہریوں اور وہاں مقیم غیر ملکیوں کی آمد سے متعلق تمام تر امور زیر بحث آئے۔ تاہم قطری وفد حج کے معاہدے پر دستخط کے بغیر واپس روانہ ہو گیا۔

    اس کے بعد قطری حکام نے قطری حج ٹور کمپنیوں کو مملکت میں حجاج کو خدمات فراہم کرنے والوں کے ساتھ سمجھوتے طے کرنے کے لیے سعودی عرب آنے کا موقع نہیں دیا، سعودی وزارت حج نے زور دیا کہ مملکت حج کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرنے کی کسی بھی کوشش کو یکسر مسترد کر چکی ہے۔

    وزارت نے اپنے بیان میں باور کرایا کہ حج اور عمرے کے مناسک کی ادائیگی کے لیے قطر سے سعودی عرب آنے والے تمام برادران کا خیر مقدم جاری رہے گا۔ وزارت اس بات کی خواہش مند ہے کہ یہ لوگ پوری دنیا کے بقیہ تمام حجاج اور معتمرین کی طرح مکمل سہولت اور آسانی کے ساتھ اپنے مناسک ادا کریں۔

  • چین کا بنکر سٹی 10 لاکھ شہریوں کا مسکن

    چین کا بنکر سٹی 10 لاکھ شہریوں کا مسکن

    بیجنگ : 1960 اور 70 کی دہائی میں تیار کیے گئے بنکر کو اپارٹمنٹس کی صورت میں بنایا گیا تھا جو ایٹمی دھماکوں کو برداشت کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چین کے دارالحکومت بیجنگ میں جہاں زمین کے اوپر ایک شہر آباد ہے وہیں بیجنگ کی سڑکوں کے نیچے بھی ایک شہر آباد ہے۔ یہ شہر دراصل زیرِ زمین بنکرز ہیں جو سرد جنگ کے زمانے میں شہریوں کو ایٹمی حملے سے محفوظ رکھنے کےلیے بنائے گئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اِس وقت ان بنکرز میں 10 لاکھ سے زائد چینی شہری آباد ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق 1960ء اور 1970ء کی دہائیوں میں جب سرد جنگ اپنے عروج پر تھی، چین کو اپنے دارالحکومت پر ایٹمی حملے کا خطرہ درپیش تھا، چنانچہ اس خطرے سے نمٹنے اور اپنے شہریوں کو بچانے کے لیے چیئرمین ماؤ نے بیجنگ کی سڑکوں کے نیچے یہ بنکرز تعمیر کرنے کا حکم دیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ مزکورہ بنکرز اپارٹمنٹس کی شکل میں بنائے گئے جو اس قدر مضبوط ہیں کہ ایٹم بم کے دھماکے کو برداشت کر سکتے ہیں، یہ بنکر چین کے کئی شہروں میں بنائے گئے۔ صرف بیجنگ میں ہی ان بنکرز کی تعداد 10ہزار سے زائد ہے جو انتہائی کم وقت میں تعمیر کیے گئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 1980ء کی دہائی میں جب جنگ اور ایٹمی حملے کا خطرہ کم ہوا تو چین کے محکمہ دفاع نے یہ بنکرز نجی لینڈ لارڈز کو لیز پر دے دیئے تاکہ ان سے آمدنی حاصل کی جا سکے۔

    مقامی میڈیا کا کہنا تھا کہ اب یہ بنکرز رہائشی اپارٹمنٹس میں تبدیل ہو چکے ہیں اور ان میں زیادہ تر غیر ملکی ورکرز، طالب علم اور دیہی علاقوں سے شہر آنے والے چینی شہری قیام پذیر ہیں۔

  • برطانیہ کی اپنے شہریوں کو ایران کے سفر میں محتاط رہنے کی ہدایت

    برطانیہ کی اپنے شہریوں کو ایران کے سفر میں محتاط رہنے کی ہدایت

    لندن : امریکا اور ایران کے درمیان حالیہ کشیدگی کے تناظر میں برطانیہ نے اپنے شہریوں کو ایران کے سفر میں متحاط رہنے کی ہدایت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران میں برطانوی شہریوں یا دہری شہریت رکھنے والے افراد کی گرفتاری اور ان کے ساتھ بدسلوکی کا خدشہ ہے جس کے تحت برطانیہ نے اپنے شہریوں کو ایران جانے میں احتیاط کی تاکید کی ہے۔

    برطانوی وزیرخارجہ جیرمی ہنٹ نے ایک بیان میں کہا کہ ایران اور برطانیہ کی دوہری شہریت رکھنے والے افراد کو ایران کے سفر میں مشکلات پیش آسکتی ہیں۔ انہیں گرفتار کرنے کے ساتھ ان کے ساتھ ممکنہ طور پر بدسلوکی کا خدشہ ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایران اور برطانیہ کے درمیان معاملات ٹھیک کرنے کی کوشش کی گئی مگر ایران کا نا مناسب رویہ بدستور موجود ہے۔

    برطانیہ کی طرف سے اپنے شہریوں کو ایران کے سفر سے ایک ایسے وقت میں روکا گیا ہے جب دوسری جانب امریکا اور ایران حالت جنگ میں ہیں۔ امریکا نے اپنی فوج اور جنگی طیارے خلیجی ممالک میں تعینات کر دئیے ہیں۔

    خیال رہے کہ امریکا سرکار کی جانب سے گزشتہ دنوں ایران پر پابندیوں کو مزید سخت کر دیا گیا ہے، ٹرمپ انتظامیہ نے مشرق وسطیٰ میں اپنے دستوں کی تعداد بھی بڑھا دی ہے.

    تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ موجودہ صورت حال میں‌ عسکری اشتعال انگیزی کا خطرہ بڑھتا جارہا ہے۔

    یاد رہے کہ امریکا ایک برس قبل ایران کے ساتھ کیے گئے جوہری معاہدے سے دستبردار ہو گیا تھا۔

    یاد رہے کہ ایرانی وزیر دفاع میجر جنرل امیر حاتمی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ایران کسی بھی نوعیت کے خطرے سے نمٹنے کے لیے اعلی ترین دفاعی عسکری استعداد کا حامل ہے۔

  • تمام یوکرائنی شہریوں کے لیے نرم شرائط پر روسی شہریت زیر غورہے، پیوٹن

    تمام یوکرائنی شہریوں کے لیے نرم شرائط پر روسی شہریت زیر غورہے، پیوٹن

    ماسکو : روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے یوکرائن کے تمام شہریوں کے لیے روسی شہریت کے حصول کو آسان بنانے پر غور شروع کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے کہا ہے کہ یوکرائن کے علیحدگی پسند علاقوں ڈونَیٹسک اور لوہانسک کے روس نواز شہریوں کے بعد ماسکو حکومت اب یوکرائن کے تمام شہریوں کے لیے روسی شہریت کے حصول کو آسان تر بنا دینے پر غور کر رہی ہے۔

    ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ہم واقعی اس بارے میں سنجیدگی سے غور کر رہے ہیں کہ یوکرائن کے تمام شہریوں کے لیے روسی شہریت کے حصول کے عمل میں زیادہ آسانیوں کی اجازت دے دیں اور ایسا صرف ریپبلک ڈونَیٹسک اور ریپبلک لوہانسک کے شہریوں کے لیے ہی نہ کیا جائے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ ساتھ ہی برلن میں جرمن دفتر خارجہ کی طرف سے یہ بھی کہا گیا کہ ہم فرانس کی حکومت کے ساتھ مل کر اس روسی صدارتی حکم نامے کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔

    کریملن کا یہ اقدام یوکرائن کے تنازعے سے متعلق منسک میں طے پانے والے معاہدے کی روح اور مقاصد کے سراسر منافی ہے اور اس حقیقت کی نفی بھی کہ یوکرائن کے تنازعے میں مزید شدت پیدا کرنے کے بجائے دراصل اس وجہ سے پائی جانے والی کشیدگی کو کم کیا جانا چاہیے۔

    مزید پڑھیں : یوکرائن نے روسی شہریوں کے ملک میں‌ داخلے پر پابندی لگادی

    روس اور یوکرائن کے درمیان جاری کشیدگی میں اضافہ ہوگیا ہے، یوکرائن نے روسی شہریوں کے ملک میں داخلے پر پابندی عائد کردی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یوکرائنی صدر پیٹرو پورشنکوف نے جاری بیان میں کہا ہے کہ 16 سے 60 سالہ روسی باشندوں کے ملک میں داخلے پر پابندی ہوگی۔

    یوکرائن کے صدر پورشنکوف کا کہنا تھا کہ روسی صدر یوکرائن کو اپنی کالونی سمجھتے ہیں، یوکرائنی بحری جہازوں نے روسی سمندری حدود کی خلاف ورزی نہیں کی۔

    ان کا کہنا تھا کہ روسی صدر پرانی روسی سلطنت واپس چاہتے ہیں، یوکرائنی صدر نے جرمنی سے مطالبہ کیا کہ وہ روسی جارحیت کے خلاف مضبوط اور واضح ردعمل دے اور گیس پائپ لائن پراجیکٹ پر کام روک دے۔

  • روس یوکرائن کشیدگی: امریکا اور اتحادیوں‌ نے متعدد روسی شہریوں و کمپنیوں پر پابندی لگادی

    روس یوکرائن کشیدگی: امریکا اور اتحادیوں‌ نے متعدد روسی شہریوں و کمپنیوں پر پابندی لگادی

    ماسکو : یوکرائن کے خلاف روسی جارحیت پر رد عمل دیتے ہوئے امریکا اور اس کے مغربی اتحادیوں نے روسی شہریوں اور کمپنیوں پر نئی پابندیاں عائد کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق یوکرائن کے خلاف روس کی بڑھتی ہوئی جارحیت خلاف امریکا اور اتحادیوں نے روس کے ایک درجن سے زائد افراد اور اداروں پر پابندی لگائی ہے۔

    امریکی حکومت کا کہنا ہے کہ مذکورہ پابندی ان افراد اور اداروں پر لگائی گئی ہے جنہوں نے یوکرائنی جنگی جہاز پر حملے میں کردار ادا کیا تھا۔

    امریکی حکومت کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا ہے کہ روسی حکام یوکرائن کے علیحدگی پسند افراد کی حمایت و معاونت کررہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکا، یورپی ممالک اور کینیڈا کی جانب سے روسی محکمہ دفاع کے 4 افسران سمیت اعلیٰ عہدوں پر فائز 6 افسران پر قدغن لگائی گئی ہے جبکہ کریما میں تعمیراتی کام کرنے والی کمپنیوں اور روسی توانائی کی کمپنیوں پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ روس اور یوکرائن میں جاری کشیدگی میں مذکورہ اقدامات کے باعث مزید اضافے کا خدشہ ہے۔

    یورپی یونین کے صدر ڈونلڈ ٹسک کا کہنا تھا کہ روسی حکام یوکرائنی بحریہ کے گرفتار افراد کو واپس یوکرائن کے حوالے کریں۔

    مزید پڑھیں : روس یوکرائن کشیدگی کے بادل جی 20 اجلاس پر بھی منڈلانے لگے

    یوکرائن نے روس سے ملحقہ سرحدی علاقے میں مارشل لاء لگادیا

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ روس اور یوکرائن کے درمیان 2014 سے جاری کشیدگی کے باعث اب تک دس ہزار سے زائد افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔

    خیال رہے کہ روس اور یوکرائن کے درمیان تنازع اس وقت پیدا ہوا روس نے کیراج پورٹ پر 3 یوکرائینی بحری جنگی کشتیوں پر فائرنگ کرکے 6 اہلکاروں کو زخمی کردیا تھا اور تاحال یوکرائن کے بحری جہاز اور عملہ روس کے قبضے میں ہے۔

  • روس میں سائبر سیکیورٹی بل کے خلاف ہزاروں شہریوں کا احتجاج

    روس میں سائبر سیکیورٹی بل کے خلاف ہزاروں شہریوں کا احتجاج

    ماسکو : روس میں انٹرنیٹ پر بڑھتی ہوئی پابندیوں کے خلاف ہزاروں کی تعداد میں شہریوں نے حکومت کے غیر منصفانہ اقدامات کی مخالفت میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق روسی پارلیمنٹ میں گزشتہ روز سائبر سیکیورٹی کے حوالے سے ایک بل پیش ہوا جس میں روسی صارفی کو غیر ملکی سرورز تک موڑنے سے روکنا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ بل کے خلاف روس کے دارالحکومت ماسکو میں تقریباً 15 ہزار سے زائد افراد نے مظاہرہ کیا جبکہ دیگر شہروں میں بھی ہزاروں افراد نے مظاہرہ کیا۔

    روسی صدر کے ناقدین کا کہنا ہے کہ ولادی میر پیوٹن نے انٹرنیٹ پر موجود مواد کو قابو کرنے کےلیے مذکورہ اقدام اٹھایا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ناقدین کا خیال ہے کہ روسی حکام انٹرنیٹ پکو مکمل سینسر شپ کے ذریعے دنیا سے کاٹنا چاہتے ہیں۔

    روسی پارلیمنٹ میں پیش کیے گئے بل کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین ’کوئی تنہائی نہیں چاہیئے‘ اور انٹرنیٹ پر پابندی نامنظور‘ کے نعرے لگارہے تھے۔

    احتجاج میں شریک مظاہرین کا کہنا تھا کہ حکومت شہریوں کی آزادی کو صلب کرنے یا محدود کرنے کی کوشش کررہی ہے اور آزادی میں انٹرنیٹ بھی شامل ہے۔

    ریلی میں موجود ایک شخص نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ ’میں نے ایک ٹویٹ کیا تھا جس پر میں مجھے گرفتار کرکے ایک ماہ کےلیے جیل میں قید کردیا گیا تھا‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گزشتہ برس روس میں ٹیلی گرام پر پابندی عائد کردی گئی تھی جسکے بعد شہریوں نے ٹیلی گرام کی مسیجنگ ایپ کی بحالی کےلیے بھی احتجاج کیا تھا۔

    خبر رساں ادارے کے مطابق کہ روسی خفیہ ایجنسی ایف ایس بی کا کہنا ہے کہ ’ٹیلی گرام روس میں عالمی دہشت گردوں کی پسندیدہ مسیجنگ سروس ہے‘۔