Tag: شہر قائد

  • شہرقائد میں عید پربھی غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ

    شہرقائد میں عید پربھی غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ

    کراچی: شہرقائد کے شہری عید کے ایام بھی لوڈ شیڈ نگ سے نہ بچ سکے، شہر کے مختلف علاقوں میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے خصوصی احکامات کے بعد بھی کے الیکٹرک نے اپنی روش برقرار رکھی اور عید کے پہلے روز کی طرح دوسرے روز بھی شہر کے کئی علاقے بجلی سے محروم ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ناظم آباد، نارتھ ناظم آباد، شادمان ٹاؤن نمبردو، ملیر ماڈل کالونی، معین آباد اور ٹی این ٹی کالونی میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ جاری ہے، طویل غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ سے مختلف علاقوں میں پانی کی قلت کا بھی سامنا ہےجس سے شہری شدید پریشان ہیں۔

      گلزارہجری میں صبح سےبجلی کی فراہمی بند ہے جبکہ طارق بن زیاد سوسائٹی اورملیرہالٹ میں بھی صبح سےبجلی غائب ہے۔

    شہریوں کا کہنا ہے کہ پانی اور بجلی ویسے تو انسان کی بنیادی ضروریات ہیں لیکن عید اور تہوار کے موقع پر ان دونوں کی موجودگی لازمی ہوتی ہے ، بصورت دیگر مہمان نوازی جو کہ ہماری روایات کا حصہ ہے ، اس میں خلل پڑتا ہے اور بے سبب مہمانوں کے سامنے شرمندگی جھیلنا پڑتی ہے۔

    دوسری جانب کے الیکٹرک انتظامیہ نے لوڈ شیڈنگ پر روایتی موقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ لوڈ شیڈنگ نہیں کی جارہی ، فالٹ ہے جسے درست کیا جارہا ہے۔

    یا درہے کہ وزیر اعظم نے بجلی کے تقسیم کا راداروں کو ہدایت کی تھی کہ ماہ رمضان اور عید الفطر پر ملک میں لوڈ شیڈنگ نہیں کی جائے ، عید پر انہوں نے وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب اور سیکرٹری توانائی عرفان علی کو مبارک باد بھی دی تھی کہ ماہ رمضان میں لوڈ شیڈنگ نہ کرکے ان کی حکومت میں پاکستان کا پہلا لوڈ شیڈنگ فری رمضان گزارا گیا ہے۔

    تاہم شہر قائد کے کئی علاقوں کے رہائشی ماہ رمضان میں بھی لوڈ شیڈنگ کی شکایت کرتے نظر آئے اور عید پر بھی ان کی مشکلات ختم نہ ہوسکیں، کے الیکٹر ک کے ہاتھوں اعلانیہ اور غیر اعلانہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ نئے پاکستان میں بھی مسلسل جاری ہے۔

  • عید قریب آتے ہی کراچی میں ڈکیتیوں کی واردات میں اضافہ ہوگیا

    عید قریب آتے ہی کراچی میں ڈکیتیوں کی واردات میں اضافہ ہوگیا

    کراچی: عید قریب آتے ہی شہر قائد میں ڈکیتیوں کی واردات میں اضافہ ہوگیا، جبکہ صدر پولیس نے چھاپہ مار کر چھ منشیات فروشوں کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن اقبال مارکیٹ میں دکان پر ڈکیتی کی مزاحمت پر ڈاکوؤں کی فائرنگ سے تین افراد زخمی ہوئے جن میں ایک زخمی دم توڑ گیا۔

    گلشن اقبال پولیس کی کارروائی کے دوران دواسٹریٹ کرمنل گرفتار کرلیئے، ملزمان سے اسلحہ، موٹرسائیکل اور چھینے گئے موبائل فونز برآمد کرلیئے گئے۔

    پولیس نے گرفتار ملزمان کی نشاند ہی پر صدر میں شاپنگ سینٹر پر چھاپہ مارا، کارروائی کے دوران چھ ملزمان گرفتار ہوگئے، ملزمان آئس اور کرسٹل کا نشہ بیچنے والے گینگ سےتعلق رکھتے ہیں، گروہ میں شامل مزید ملزمان کی گرفتاری کیلئےکارروائیاں جاری ہیں۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں شہرقائد میں سائٹ سپرہائی وے پولیس موبائل پر دہشت گردوں نے دستی بم سے حملہ کیا تھا، پولیس کی جوابی کارروائی میں ایک دہشت گرد ہلاک ہوا تھا۔

    کراچی: پولیس موبائل پر دستی بم حملہ، جوابی کارروائی میں دہشت گرد ہلاک

    اس سے قبل بھی متعدد بار پولیس موبائل پر حملے ہوچکے ہیں، سال 2014 میں نیپا چورنگی کے علاقے میں نامعلوم افراد کی طرف سے پولیس وین پر دستی بم سے حملہ کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں 2 پولیس اہلکار زخمی ہوئے تھے۔

  • اپریل کا مہینا شہر قائد کے باسیوں پر بھاری گزر گیا، 40 افراد قتل، ہزاروں موٹر سائیکلیں چوری

    اپریل کا مہینا شہر قائد کے باسیوں پر بھاری گزر گیا، 40 افراد قتل، ہزاروں موٹر سائیکلیں چوری

    کراچی: ماہ اپریل شہر قائد کے باسیوں پر بھاری گزر گیا، مختلف واقعات میں 40 افراد کو قتل کر دیا گیا جب کہ ہزاروں موٹر سائیکلیں چھینی اور چوری کی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق اپریل میں شہر قائد کے باسی جرائم پیشہ عناصر کے ہاتھوں کیسے لٹے، سی پی ایل سی نے ماہانہ کرائم ڈیٹا رپورٹ جاری کر دی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایک ماہ کے دوران بھتہ خوری کے 4 واقعات رپورٹ ہوئے، اور مختلف واقعات میں 40 افراد قتل کیے گئے۔

    رپورٹ کے مطابق ایک ماہ میں کراچی کے مختلف علاقوں سے 132 گاڑیاں چوری اور چھینی گئیں، جب کہ 2446 موٹر سائکلیں بھی چوری اور چھینی گئیں۔

    کراچی کے شہری راہ چلتے موبائل فونز سے محرومی کا سلسلہ بھی عروج پر رہا، اسٹریٹ کرائمز میں کمی کے دعوے ہوا ہو گئے، رپورٹ کے مطابق 30 دن میں 3599 شہری موبائل فونز سے محروم کیے گئے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی: جرائم کی وارداتوں میں اضافہ، تین ماہ میں 95 افراد قتل

    خیال رہے کہ تواتر سے یہ کہا جا رہا ہے کہ کراچی میں جرائم کی صورت حال میں نمایاں بہتری آئی ہے، اپریل ہی میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے ٹویٹ پر کہا تھا کہ کراچی میں صورت حال ماضی کے مقابلے میں بہت بہتر ہے۔

    14 اپریل کو سی پی ایل سی کی رپورٹ تھی کہ تین ماہ میں کراچی میں 95 افراد قتل کیے گئے اور جرائم کی وارداتوں کی شرح میں اضافہ دیکھنے میں آیا۔

    گزشتہ ماہ ہزاروں موٹر سائیکلیں اور گاڑیاں چوری کرنے والے مختلف گروہوں کو بھی گرفتار کیا گیا لیکن وارداتوں میں کوئی کمی نہیں آئی۔

    12 اپریل کو آئی جی سندھ نے خبردار کیا کہ شہر کے 77 مقامات کے لیے دہشت گردی کے تھریٹ الرٹس موجود ہیں۔

  • شہر قائد میں آج موسم گرم اور خشک رہے گا

    شہر قائد میں آج موسم گرم اور خشک رہے گا

    کراچی : محکمہ موسمیات نے کراچی میں آج موسم گرم اور خشک رہنے کی پیشگوئی کی ہے جبکہ شہر کا درجہ حرارت 36 ڈگری سینٹی گریڈ تک رہنے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں آج گرمی کی شدت برقرار رہے گی اور دن کے وقت درجہ حرارت 34 سے 36 ڈگری سینٹی گریڈ کے درمیان رہنے کا امکان ہے۔

    کراچی میں صبح کے اوقات میں ریکارڈ کیا گیا درجہ حرارت 26 ڈگری سینٹی گریڈ رہا جبکہ ہوا میں نمی کا تناسب 75 فیصد ریکارڈ کیا گیا۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی میں دن کے اوقات میں 20 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سمندری ہوائیں چلیں گی جبکہ صبح ہوا 10 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل رہی تھی۔

    دوسری جانب طبی ماہرین نے شہریوں کو دھوپ میں باہر نکلنے سے گریز کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر باہر جانا بھی پڑے تو چھتری استعمال کریں اور سر پر گیلا کپڑا رکھیں۔

    کراچی میں آج بھی گرمی قہر ڈھائے گی

    خیال رہے کہ کراچی ان دنوں گرمی کے لپیٹ میں ہے، یہ سلسلہ ہفتوں تک جاری رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے، جبکہ شہری اپنی حفاظت اپنی مدد آپ کے تحت یقینی بنارہے ہیں۔

  • سوشل میڈیا پر انڈے والا برگر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا

    سوشل میڈیا پر انڈے والا برگر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا

    کراچی: شہرِ قائد کے باسی کہتے ہیں کہ جس نے انڈے والا برگر نہیں کھایا اس نے کچھ نہ کھایا، لوگ اس وقت حیران رہ گئے جب سوشل میڈیا پر انڈے والا برگر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سنگر کامیڈین علی گل پیر نے انڈے والے برگر کی ویڈیو ٹویٹر پر اپ لوڈ کی جس کے بعد وہ تیزی سے وائرل ہو گئی، اور ٹویٹر پر انڈے والے برگر کا ٹرینڈ ہی چل پڑا۔

    ہوا یوں کہ علی گل پیر نے مختلف بڑے ریسٹورنٹس جا جا کر انڈے والا برگر مانگا جس پر ان سے کہا گیا کہ انڈے والا برگر تو نہیں ہے، یہ ویڈیو انھوں نے سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کر دی، اور مداحوں نے اسے ٹاپ ٹرینڈ بنا دیا۔

    ٹویٹر پر ویڈیو کو اتنا فالو کیا گیا کہ انڈے والا برگر قومی برگر بنا دیا گیا، کسی نے کہا کہ گندی والی چٹنی کے ساتھ اگر انڈے والا برگر نہیں کھایا تو پھر کیا کھایا۔

    یہ بھی پڑھیں:  برگر آپ کو نفسیاتی مریض بنا سکتا ہے

    علی گل پیر نے انڈے والے برگر کی تلاش میں سوال کیا کہ کون کھلائے گا مجھے انڈے والا برگر؟ مداحوں نے اس کا بھرپور جواب دیا یہاں تک کہ چٹوروں نے انڈے والے برگر کو قومی برگر بنانے کا مطالبہ بھی کر دیا۔

    چٹوروں نے چیلنج کیا کہ جس نے انڈے والا برگر نہ کھایا، اس نے کچھ نہ کھایا، علی گل پیر کی ویڈیو کے بعد سوشل میڈیا پر انڈے والے برگر کے چرچے ہونے لگے۔

  • خنک ہوا، کراچی لٹریچرفیسٹیول اورگرم چائے

    خنک ہوا، کراچی لٹریچرفیسٹیول اورگرم چائے

    شہر قائد میں تین روز سے جاری ’ کراچی لٹریچر فیسٹیول‘ کا دسواں ایڈیشن گزشتہ شام ساحل کنارے ڈوبتے سورج کے ہمراہ اختتام پذیر ہوگیا، ہمیشہ کی طرح امسال بھی اس فیسٹیول  کی عوام  نے بھرپور پذیرائی کی۔

    آکسفورڈ یونی ورسٹی پریس کے زیراہتمام یہ کے ایل ایف کا دسواں ایڈیشن تھا ، جو کہ ساحل سمندر پرواقع ایک نجی ہوٹل میں  1 تا 3 مارچ منعقد کیا گیا۔ ان تین دنوں میں شہریوں کی کثیر تعداد علم و ادب سے اپنی محبت کے اظہار کے لیے فیسٹیول میں شریک ہوئی۔

    کراچی لٹریچر فیسٹیول کا آغاز سنہ 2010 میں کیا گیا تھا اور حالیہ ایونٹ اس کا دسواں ایڈیشن تھا۔ اس موقع پرمتعدد سیشن منعقد کیے گئے ، جن میں  مخصوص موضوعات پر مباحثہ، انٹرویوز، بک ریڈنگ اورمختلف کتب کی لانچنگ کے سیشن منعقد ہوئے۔ساتھ ہی ساتھ فوڈ کورٹ،  مشاعرے اورمیوزک  کنسرٹ کا بھی اہتمام کیا گیا تھا۔

     کتاب دوست شخصیات کے لیے  پاکستان کے کئی بڑے پبلشرز نے اسٹال بھی لگائے تھے، تاہم قارئین نے ایک عمومی شکایت کی کہ کتابوں کے ریٹ عام مارکیٹ سے زیادہ ہیں۔  پبلشرز کا کہنا تھا کہ اس کا سبب انتظامیہ کی جانب سے اسٹال کی قیمت زیادہ رکھنا ہے جس کے سبب وہ قارئین کو زیادہ فائدہ نہیں دے پاتے۔

    یوں تو اس ایونٹ میں کئی اہم شخصیات کے سیشن تھے لیکن آخری دن معروف مزاح نگار انور مقصود اور صداکار اور آرٹسٹ ضیا محی الدین کے سیشن قارئین کی خصوصی توجہ کا مرکز بنے رہے، سیشن کے دوران ہالز میں تل دھرنے کی جگہ نہیں تھی اور ادب دوست افراد اپنی پسندیدہ شخصیات کو سنتے رہے۔

    ایونٹ میں جہاں  ادب سے تعلق رکھنے والی اہم ملکی شخصیات نے شرکت کی تو کئی غیر ملکی ادبی شخصیات بھی ایونٹ کا حصہ رہیں۔

    مشاعرے میں ملک کے نامور شعرا نے حصہ لیا جن میں افتخار عارف، زہرہ نگاہ، انور شعور، عقیل عباس جعفری، عذرا عباس،  عنبرین حسیب عنبر سمیت کئی نامور شعرائے کرام نے عوام کو اپنے کلام سے نوازا۔

    ایک کتاب کی لانچنگ کے سیشن میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ بھی پینل کا خصوصی حصہ تھے، جبکہ سابق گورنراسٹیٹ بینک ڈاکٹرشمشاد اختراورڈاکٹرعشرت حسین بھی سامعین کی توجہ کا مرکز بنے رہے۔

     نامورصحافیوں میں اظہرعباس،  فہد حسین، وسعت اللہ خان،  فاضل جمیلی، غازی صلاح الدین، کاشف رضا اوردیگر شامل ہیں، جبکہ اے آروائی نیوز کے پروگرام ہوسٹ اور معروف اداکار فہد مصطفیٰ بھی اسپیکرز میں شامل رہے۔

    رواں سال کراچی میں فروری کے اوائل میں ختم ہوجانے والا سرد موسم مارچ تک طوالت اختیار کرگیا ہے، جس کے سبب ساحل کے کنارے ہونے والے اس فیسٹیول میں ادبی فضاء  جاندار اورموسم شانداررہا۔  ساحل سے حد ِفاصل معین کرنے کے لیے  لگی ریلنگ کے ساتھ  معروف محقق اور اردو لغت بورڈ کے ایڈیٹر عقیل عباس جعفری نے  راقم الحروف  کے ساتھ چائے پیتے ہوئے  ۔گفتگو اس شعر کے ساتھ ختم کی کہ ۔۔۔۔

    بیٹھ جاتا ہوں جہاں چائے بنی ہوتی ہے

    ہائے کیا چیز غریب الوطنی ہوتی ہے

  • کراچی کے لیے 200 ارب کی سفارشات وزیراعظم کو ارسال

    کراچی کے لیے 200 ارب کی سفارشات وزیراعظم کو ارسال

    کراچی:شہر قائدکے لیے قائم کردہ ٹرانسفارمیشن کمیٹی نے اپنی سفارشات وزیر اعظم کو ارسال کردیں، سفارشات میں شہر کے لیے 200 ارب روپے کے پیکج کی سفارش کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کی حکومت کے لیے کراچی کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کے خدوخال سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں، شہر میں ٹرانسپورٹ، سیوریج اور کمیونی کیشن کے نظام کو بہتر کرنے کے لیے سفارشت مرتب کرلی گئی ہیں۔

    ٹرانسفارمیشن کمیٹی نے تین حصوں پر مشتمل یہ سفارشات وزیر اعظم کو ارسال کی ہیں ،  یہ   سفارشات واٹرسیوریج،ٹرانسپورٹ اورٹیلی کمیونی کیشن ماسٹرپلان  کے حوالے سے مرتب کی گئیں ہیں۔

    وزیراعظم کو ارسال کی گئی دستاویز میں  شہر قائد میں  مئی 2019سے 500بسیں  فکس روٹ پرچلانےکی سفارش کی گئی ہے ، جبکہ مئی 2019 میں ہی گرین لائن بس سروس لانچ کرنے کا بھی کہا گیا ہے۔

    کمیٹی نے شہر کی وسعت کے پیش نظر یہاں موجود آگ بجھانے کے نظام کو ناکافی قرار دیتے ہوئے 50 فائر فائٹنگ ٹینڈرز، دسمبر 2019 تک لوکل گورنمنٹ کو فراہم کرنے کا کہا  ہے۔

    کراچی شہر میں پینے کے لیے صاف پانی کی فراہمی ایک سنگین مسئلہ ہے جس کے سبب شہری پانی خرید کر پینے پر مجبور ہیں۔ اس صورتحال پرفی الفورریلیف کےلئےفروری 2020تک 200آراوپلانٹ لگائےجانے کی سفارش کی گئی ہے۔ ساتھ ہی ساتھ شہر میں  میسر پانی کےمعیارکوجانچنے اور تحقیق کے لیے این ای ڈی یونیورسٹی میں ادارہ قائم کرنےکی سفارش بھی کی گئی ہے۔

    شہر کے بیشتر علاقوں میں زیر زمین سیوریج کا نظام فرسودہ ہوچکا ہے جس کی وجہ سے آئے روز سڑکوں پر پانی کھڑا ہوجاتا ہے۔ سفارشات میں زیرزمین لائنوں کےنظام کی تبدیلی کے لیے واٹراینڈسیوریج بورڈکویکمشت امداد فراہم کرنے کا کہا گیا ہے جبکہ کےفورکنال میں بچھائےآرسی سی پائپ کے  بجائےایچ ڈی پی پائپ لگانےکی سفارش بھی کی گئی ہے۔

    شہرِ قائد کا بغیر کسی ماسٹر پلان کے بڑھے جانا ، اس شہر کے سنگین مسائل کا بنیادی سبب ہے، کمیٹی نے سفارش کی ہے کہ سنہ 2021 تک شہر کا ایک ماسٹر پلان تیار کرلیا جائے جس کے تحت سنہ 2047 تک کراچی گریٹر کراچی میٹروپولیٹن  بنایا جائے۔

    یاد رہے کہ حلف برداری کے بعد وزیراعظم عمران خان نے اپنے دورہ کراچی سے قبل اس بات کا عندیہ دیا تھا کہ ان کی حکومت کراچی پرخصوصی توجہ دے گی اور اسے عالمی معیار کا شہر بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے ۔

    یاد رہے کہ وزیرِ اعظم بننے کے بعد عمران خان نے کراچی کا اپنا پہلا ایک روزہ دورہ 16 ستمبر کو کیا تھا، انھوں نے دورے کا آغاز مزارِ قائد پر حاضری سے کیا، انھوں نے مزارِ قائد پر فاتحہ خوانی کی اور گل دستہ بھی رکھا جب کہ انھوں نے مہمانوں کی کتاب میں تاثرات بھی قلم بند کیے تھے۔

    گزشتہ سال دسمبر میں انہوں نے کراچی کا دوسرا دورہ کیا تھا جس میں انہوں نے گورنر ہاوس میں صنعت کاروں، کاروباری شخصیات اور
    پی ٹی آئی ارکان اسمبلی سمیت دیگر وفود سے ملاقاتیں کی تھی، اور شہر کی ترقی میں حائل رکاوٹیں دور کرنے کا وعدہ کیا تھا۔

    اس موقع پروزیر اعظم کو گورنر ہاوس میں شہر قائد میں جاری ترقیاتی کاموں، تجاوزات کے خلاف جاری آپریشن اور دیگر امور پر بریفنگ  بھی دی گئی تھی۔

  • بجلی کا بریک ڈاؤن، شہر قائد کے مختلف علاقے تاریکی میں ڈوب گئے

    بجلی کا بریک ڈاؤن، شہر قائد کے مختلف علاقے تاریکی میں ڈوب گئے

    کراچی: شہر قائد میں بجلی کا ایک اور بریک ڈاؤن ہوا جس کے بعد مختلف علاقوں میں بجلی غائب ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک کی سسٹم میں خرابی کے باعث شہر میں بجلی کا بریک ڈاؤن ہوا جسک ے بعد ضلع وسطی کے مختلف علاقوں میں اندھیرا چھا گیا۔

    اطلاعات کے مطابق ناظم آباد، نارتھ ناظم آباد، فیڈرل بی ایریا، لیاقت آباد، سخی حسن، بفرزون، فیڈرل کیپٹل ایریا، جمشید روڈ سمیت مختلف علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوئی۔

    مزید پڑھیں: کراچی میں ایک بار پھر بجلی کا بڑا بریک ڈاؤن، 80 فیصد سے زائد علاقہ بجلی سے محروم

    بریک ڈاؤن کی وجہ سے ضلع شرقی کے علاقوں میں بھی بجلی کی فراہمی معطل ہوئی، گلشن اقبال، آئی آئی چند ریگر روڈ کے علاقوں میں بھی بجلی کی فراہمی بند ہوگئی۔ دوسری جانب کے الیکٹرک کے ترجمان کی جانب سے بجلی کے بریک ڈاؤن پر کوئی وضاحتی بیان سامنے نہیں آیا۔

    یاد رہے کہ چار روز قبل برسات کی وجہ سے شہر میں بجلی کا بڑا بریک ڈاؤن ہوا تھا جس کے باعث شہر کے مختلف علاقے تاریکی میں ڈوب گئے تھے، کے الیکٹرک کے انجینئرز نے 24 گھنٹے بعد خامی کو دور کیا تھا جس کے بعد بجلی کی ترسیل شروع ہوئی۔

    قبل ازیں 20 جنوری کو شہر میں موسلادھار بارش کے باعث 208فیڈرزٹرپ کرگئے تھے اور کینٹ اسٹیشن ،ناظم آباد سمیت مختلف علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی تھی جبکہ کرنٹ لگنے کے واقعات میں دو افراد جان کی بازی ہار گئے تھے ۔

  • کراچی: چڑیا گھر کے اندر بنی غیر قانونی تعمیرات بھی گرائی جائیں گی

    کراچی: چڑیا گھر کے اندر بنی غیر قانونی تعمیرات بھی گرائی جائیں گی

    کراچی: شہرِ قائد کو تجاوزات سے پاک کرنے کا مشن زور شور سے جاری ہے، چڑیا گھر کے اطراف تجاوزات اور غیر قانونی تعمیرات گرانے کے لیے دوسرے روز بھی کارروائی جاری رہی۔

    تفصیلات کے مطابق چڑیا گھر کے اطراف کئی عشروں سے قائم 400 سے زائد دکانیں بھاری مشینری کی مدد سے گرا دی گئیں، کمشنر کے ایم سی کہتے ہیں کہ گرینڈ آپریشن کل تک مکمل کر لیا جائے گا۔

    [bs-quote quote=”چڑیا گھر کے اطراف کئی عشروں سے قائم 400 سے زائد دکانیں بھاری مشینری کی مدد سے گرا دی گئیں۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    انتظامیہ نے غیر قانونی تعمیرات کے خلاف سخت رویہ اپنا لیا ہے، چڑیا گھر کی دیوار کے ساتھ 400 سے زائد دکانیں غیر قانونی طور پر تعمیر کی گئی تھیں، اس وقت ملبہ اٹھانے کا کام جاری ہے۔

    کے ایم سی کا عملہ ہیوی مشینری کی مدد سے آپریشن میں مصروف ہے، کمشنر کے ایم سی کا کہنا ہے کہ باہر غیر قانونی دکانوں کی مسماری کے بعد چڑیا گھر کے اندر موجود غیر قانونی تعمیرات کو بھی گرایا جائے گا۔

    انتظامیہ نے چڑیا گھر کے احاطے میں بنے گھر خالی کرنے کے نوٹس بھی جاری کر دیے ہیں۔


    یہ بھی پڑھیں:  ایس بی سی اے کا غیر قانونی تعمیرات میں ملوث افسران کے خلاف کارروائی کا حکم


    خیال رہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے انتظامیہ کو شہرِ قائد میں غیر قانونی عمارتوں کے خلاف سخت کارروائی کے حکم پر ایس بی سی اے نے بھی غیر قانونی تعمیرات میں ملوث افسران کے خلاف کارروائی کا حکم جاری کر دیا ہے۔

    سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے شہر میں غیر قانونی تعمیرات میں ملوث محکمے کے افسران کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیتے ہوئے افسران کی نشان دہی کے لیے 2 رکنی کمیٹی بھی قائم کر دی۔

  • تجاوزات کے خلاف آپریشن، کسی کے ساتھ زیادتی نہیں‌ ہوگی، نظرثانی اپیل دائر کردی، وزیر اعظم

    تجاوزات کے خلاف آپریشن، کسی کے ساتھ زیادتی نہیں‌ ہوگی، نظرثانی اپیل دائر کردی، وزیر اعظم

    کراچی : وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت صوبے اور کراچی کی ترقی کے لیے اقدامات کر رہی ہے، تجاوزات آپریشن میں کسی کے ساتھ ناانصافی نہیں ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم پاکستان عمران ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ گئے، گورنر سندھ عمران اسماعیل اور وزیر اعظم کی ون آن ون ملاقات میں صوبے کی سیاسی و امن و امان کی صورتحال پر بات چیت ہوئی۔

    وزیر اعظم اور گورنر سندھ کے درمیان ہونے والی ملاقات میں اتحادی جماعتوں کے ساتھ اتحاد، ترقیاتی منصوبوں پر بھی گفتگو کی گئی جبکہ عمران اسماعیل نے وزیر اعظم کو گلستان جوہر میں ہونے والے دھماکے کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا۔

    وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ حکومت کراچی سمیت صوبے کی ترقی کے لیے اقدامات کررہی ہے، شہر قائد کو اس کا وقار اور دوبارہ معاشی ترقی کی طرف گامزن کرنا ہے۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ وفاق کے تعاون سے جاری منصوبے جلد مکمل کیے جائیں گے، صوبے اور وفاق میں ہم آہنگی کو فروغ دیا جائے گا اور تاجروں کے خدشات و مسائل دور کیے جائیں گے۔

    گورنر سندھ نے وزیر اعظم کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ آئی جی سندھ سے دھماکے کی رپورٹ طلب کرلی گئی ہے، دہشت گردوں کو ہر صورت بے نقاب کیا جائے گا۔

    عمران اسماعیل نے وزیر اعظم عمران خان کو شہر میں جاری تجاوزات کے خلاف آپریشن، تاجروں کے مسائل اور عوام میں پھیلی بے چینی سے بھی آگاہ کیا۔

    وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ’تجاوزات کے خلاف آپریشن میں کسی سےناانصافی نہیں ہوگی، ہماری حکومت کا وژن بےگھر افراد کو گھر فراہم کرنا ہے، حکومت کسی کےساتھ زیادتی نہیں ہوگی اس لیے ہم نے نظر ثانی اپیل دائر کردی‘۔

    بعد ازاں عمران خان کی وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے ملاقات ہوئی جس میں صوبے میں امن و امان کی بہتری، ترقیاتی منصوبوں سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ ’امن کا دائمی قیام ہی کراچی کو ترقی کی منازل پرلے جاسکتا ہے، انٹیلی جنس اداروں درمیان معلوماتی تبادلے کے نظام کومضبوط بناناہوگا، اندرون سندھ میں انصاف اور بنیادی حقوق فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے، صحت ، تعلیم سمیت دیگر شعبوں میں بھی وفاق اپنا تعاون جاری رکھے گا‘۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچے ہیں، وزیر اعظم اس دوران گورنر ہاوس میں صنعت کاروں، کاروباری شخصیات اور پی ٹی آئی ارکان اسمبلی سمیت دیگر وفود سے ملاقات کریں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ  وزیر اعظم عمران خان کی متحدہ قومی موؤمنٹ پاکستان کے وفد سے بھی ملاقات متوقع ہے۔