Tag: شہزادہ محمد بن سلمان

  • سعودی ولی عہد کا دورہ پاکستانیوں کے لیے خوشی کا باعث ہے‘ عثمان بزدار

    سعودی ولی عہد کا دورہ پاکستانیوں کے لیے خوشی کا باعث ہے‘ عثمان بزدار

    لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان سے دونوں ملکوں کے تعلقات مزید بہتر اور مستحکم ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزادر نے کہا کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کو پاکستان آمد پر خوش آمدید کہتے ہیں، شہزادہ محمد بن سلمان کا دورہ پاکستانیوں کے لیے خوشی کا باعث ہے۔

    سردارعثمان بزدار نے کہا کہ سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان سے ترقی وخوشحالی کی نئی راہ متعین ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان مختلف شعبوں میں معاہدوں سے ملک میں سرمایہ کاری بڑھے گی اور ملکی معیشت مضبوط ہوگی۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ خادم الحرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی پاکستان اور اہل پاکستان سے محبت مثال بن چکی ہے۔

    سردار عثمان بزدار نے کہا کہ پاکستان کے سعودی عرب سے مضبوط اور دوستانہ تعلقات صدیوں پرانی ثقافتی ومعاشی شراکت پرمبنی ہیں۔

    سعودی ولی عہد تاریخی دورے پر آج پاکستان پہنچیں گے

    واضح رہے کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان آج تاریخی دورے پر پاکستان پہنچ رہے ہیں، پاکستان میں ان کے دورے کے سلسلے میں سیکورٹی کے تمام انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔

  • وزیرِ اعظم اور سعودی ولی عہد کل سپریم کو آرڈی نیشن کونسل کی صدارت کریں گے

    وزیرِ اعظم اور سعودی ولی عہد کل سپریم کو آرڈی نیشن کونسل کی صدارت کریں گے

    اسلام آباد: پاکستان اور سعودی عرب کے سپریم کو آرڈی نیشن کونسل کا اجلاس کل ہوگا، وزیرِ اعظم عمران خان اور سعودی ولی عہد کونسل کی مشترکہ صدارت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورۂ پاکستان سے متعلق انتہائی اہم معلومات اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لیں۔

    [bs-quote quote=”وزیرِ اعظم اور سعودی ولی عہد نے کونسل اجلاس ہر سال منعقد کرانے کا فیصلہ کر لیا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    پاکستان اور سعودی عرب کے مابین سیاسی، معاشی اور ثقافتی تعاون کے لیے اہم ترین پلرز قائم کر لیے گئے۔

    سپریم کونسل دونوں ممالک کے درمیان سیاسی اور معاشی ترقی کے اہداف طے کرے گی، دونوں ممالک کے درمیان سفارتی، دفاعی اور ثقافتی شعبوں میں تعاون کے لیے 3 پلرز قائم کیے گیے ہیں۔

    پاک سعودی رابطوں کے بعد تینوں پلرز کی اسٹیرنگ کمیٹیاں بھی تشکیل دے دی گئیں، پہلا پلر پولیٹیکل اور سیکورٹی کا ہے، سعودی عرب کی جانب سے خارجہ، دفاع ، داخلہ کی وزارتیں سیکورٹی پلر میں شامل ہیں، سعودی ہوم لینڈ سیکورٹی اور جنرل انٹیلی جنس کے حکام بھی اس میں شامل ہیں۔

    پاکستان کی جانب سے خارجہ، دفاع اور داخلہ کے وزرا نمائندگی کریں گے، آئی ایس آئی بھی سیکورٹی پلر میں شامل ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاکستانی آرٹسٹ کا سعودی ولی عہد کے لیے تحفہ

    پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دوسرا پلر معیشت کا ہوگا، دونوں ممالک سرمایہ کاری، تجارت اور دفاعی پیداوار بڑھانے پر کام کریں گے، سعودی عرب کی جانب سے 9 وزارتیں اور خزانہ، منصوبہ بندی، سرمایہ کاری، توانائی، صنعت، معدنیات، کمیونی کیشن، ٹرانسپورٹ اور کامرس کے وزیر اقتصادی پلر کا حصہ ہیں، سعودی فنڈ فار ڈویلپمنٹ اور پبلک انویسٹمنٹ فنڈ بھی اس میں شامل ہیں۔

    [bs-quote quote=”پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دوسرا پلر معیشت کا ہوگا، دونوں ممالک سرمایہ کاری، تجارت اور دفاعی پیداوار بڑھانے پر کام کریں گے۔” style=”style-7″ align=”right” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    پاکستان کی جانب سے 11 وفاقی وزار پر مشتمل اقتصادی پلر تشکیل دے دیا گیا ہے جن میں خزانہ، منصوبہ بندی، کامرس، پیٹرولیم، توانائی، بحری امور اور مواصلات کے وزرا شامل ہیں جب کہ بورڈ آف انویسٹمنٹ، آئی ٹی، بحری امور اور آئی پی سی کی وزارتیں اس کا حصہ ہیں۔

    پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تیسرا پلر سماجی اور ثقافتی ترقی کا ہوگا، سعودی عرب کی جانب سے ثقافت، تعلیم اور مذہبی امور کے وزرا شریک ہوں گے، حج و عمرہ سمیت لیبر کے وزرا بھی ثقافتی پلر میں شامل، پاکستان کی جانب سے اطلاعات، تعلیم، مذہبی امور اور اوررسیز پاکستانیوں کے وزرا شامل ہوں گے۔

    دریں اثنا، وزیرِ اعظم اور سعودی ولی عہد نے کونسل اجلاس ہر سال منعقد کرانے کا فیصلہ کر لیا ہے، کونسل کے اجلاس باری باری دونوں ممالک میں ہوں گے، کونسل کا جنرل سیکرٹیریٹ دونوں ممالک کی وزارتِ خارجہ میں تشکیل دے دیا گیا۔

    کونسل کے زیرِ نگرانی قائم اسٹیرنگ کمیٹیوں کا اجلاس ہر 6 ماہ بعد ہوگا، اسٹیرنگ کمیٹیوں کی معاونت کے لیے دونوں ممالک میں ورکنگ گروپس بھی تشکیل دے دیے گئے ہیں، ورکنگ گروپس کی قیادت نائب وزیرِ خارجہ یا مساوی عہدہ رکھنے والا کرے گا۔

  • سعودی ولی عہد کی اسلام آباد میں مصروفیات کا شیڈول تبدیل، ذرائع

    سعودی ولی عہد کی اسلام آباد میں مصروفیات کا شیڈول تبدیل، ذرائع

    اسلام آباد : سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی اسلام آباد میں مصروفیات کا شیڈول تبدیل ہوگیا، استقبال کے بعد شہزاد محمد بن سلمان کو وزیراعظم ہاؤس لایا جائے گا، جہاں وزیراعظم سے ملاقات کریں گے، صدر 17 فروری کوسعودی ولی عہد کے اعزاز میں ظہرانہ دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی ولی عہد کی فقہید المثال استقبال کی تیاریاں جاری ہے، اسلام آباداستقبالی بینروں سےسج گیا، شہزادہ محمد بن سلمان کا دوران قیام مصروفیات کانیاشیڈول بھی سامنےآگیا ہیں‌۔

    نئےشیڈول کے مطابق استقبال کے بعد شہزاد محمد بن سلمان کووزیراعظم ہاؤس لایا جائے گا، جہاں ولی عہد کوگارڈ آف آنر پیش کیاجائےگا، وزیراعظم ہاؤس میں وزیراعظم اورسعودی ولی عہدکی ملاقات ہوگی اور عشائیہ ایوان صدر کے بجائے وزیراعظم ہاؤس میں ہی دیا جائےگا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سترہ فروری کو صدر مملکت سعودی ولی عہد کے اعزاز میں ظہرانہ دیں گے، ایوان صدر کے ظہرانے میں سعودی ولی عہد کا 100 رکنی وفد شریک ہوگا اور سعودی ولی عہد ایوان صدر سے ہی واپس ایئر پورٹ روانہ ہوں گے۔

    مزید پڑھیں : سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کل پاکستان پہنچیں گے

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان کی دعوت پرسعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان کل دو روزہ دورے پاکستان آئیں گے، محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان میں آئل ریفائنری سمیت بیس ارب کے معاہدے متوقع ہیں۔

    سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے استعمال کے لئے سامان اور لگژری گاڑیاں وزیر اعظم ہاؤس پہنچا دی گئیں ہیں ، اس کے علاوہ شاہی مہمانوں کی رہائش کیلئے آٹھ ہوٹلوں میں ساڑھے سات سو کمروں کی بکنگ کا عمل بھی مکمل کرلیا گیا ہے، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے طیارے میں40رکنی وفد اور شاہی گارڈ کا دستہ ہمراہ ہوگا۔

    خیال رہے شہزادہ محمد بن سلمان دورہ جہاں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان نئے دورکا آغاز ہے ، وہیں پاکستان کے معاشی مستقبل کے لیے بھی اہم سمجھا جارہا ہے۔

  • سعودی ولی عہد 16 فروری کو پاکستان کا دورہ کریں گے: سعودی سفیر

    سعودی ولی عہد 16 فروری کو پاکستان کا دورہ کریں گے: سعودی سفیر

    اسلام آباد: سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی نے وزارتِ خارجہ کا دورہ کیا، جہاں انھوں نے وزارتِ خارجہ کے اعلیٰ حکام سے ملاقات کی۔

    ذرائع کے مطابق سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی کی وزارتِ خارجہ آمد ہوئی، دفترِ خارجہ میں انھوں نے اعلیٰ حکام سے ملاقات کی ہے۔

    [bs-quote quote=”شہزادہ محمد بن سلمان پاکستانی قوم سے خطاب بھی کریں گے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے دورۂ پاکستان پر گفتگو کی گئی۔

    سفیر نواف بن سعید نے کہا کہ سعودی ولی عہد 16 فروری کو پاکستان کا دورہ کریں گے، شہزادہ محمد بن سلمان پاکستانی قوم سے خطاب بھی کریں گے۔

    سعودی سفیر کا کہنا تھا کہ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے دورے سے متعلق سیکورٹی انتظامات جاری ہیں۔

    ولی عہد کا دورہ پاکستان 2 روزہ ہوگا، وہ اسلام آباد میں منعقد ہونے والے دو روزہ بین الاقوامی سرمایہ کاری کانفرنس میں شرکت کریں گے، اور پاکستان کے بعد ملائشیا بھی جائیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاکستانی تاریخ کی سب سے بڑی سرمایہ کاری کا اعلان متوقع

    ذرائع کا کہنا ہے کہ شہزادہ محمد بن سلمان کے دورۂ پاکستان کے موقع پر پاکستانی تاریخ کی سب سے بڑی سرمایہ کاری کا اعلان بھی متوقع ہے، توقع ہے کہ 14 ارب ڈالر کے معاہدے ہوں گے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے ایک امریکی اخبار نے دعویٰ کیا تھا کہ سعودی عرب اور یواے ای نے پاکستان میں اربوں ڈالر سرمایہ کاری کی پیش کش کی ہے، دوست خلیجی ممالک 30 ارب ڈالر کے قرضے اور سرمایہ کاری کے لیے تیار ہیں۔

  • سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اگلے ماہ پاکستان کا دورہ کریں گے

    سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اگلے ماہ پاکستان کا دورہ کریں گے

    اسلام آباد : سعودی ولی عہد محمد بن سلمان فروری کے تیسرے ہفتے پاکستان کا دورہ کریں گے، وہ پاکستانی قوم سے بھی خطاب کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان پاکستان کا دورہ کریں گے، ان کا یہ دورہ آئندہ ماہ فروری کے تیسرے ہفتے میں شیڈول ہے۔

    موصولہ اطلاعات کے مطابق وہ اسلام آباد منعقدہ دو روزہ بین الاقوامی سرمایہ کاری کانفرنس میں شرکت کریں گے، سعودی ولی عہد پاکستان کے بعد ملائشیا بھی جائیں گے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی ولی عہد اپنے دورے کے دوران پاکستانی قوم سے خطاب بھی کریں گے، اس کے علاوہ شہزادہ محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان کے موقع پر پاکستانی تاریخ کی سب سے بڑی سرمایہ کاری کا اعلان بھی متوقع ہے۔ ذرائع کے مطابق سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان میں14ارب ڈالر کے معاہدے ہوں گے۔

    مزید پڑھیں: سعودی عرب اور یواےای نے پاکستان میں اربوں ڈالرسرمایہ کاری کی پیشکش کردی، امریکی اخبار کا دعویٰ

    واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے ایک امریکی اخبار نے دعویٰ کیا تھا کہ سعودی عرب اور یواے ای نے پاکستان میں اربوں ڈالرسرمایہ کاری کی پیشکش کردی ہے، دوست خلیجی ممالک30ارب ڈالر کے قرضے اور سرمایہ کاری کے لئے تیار ہے۔

    سعودی ولی عہد معاہدوں پر دستخط کیلئے فروری میں پاکستان آئیں گے، یہ ڈیل پاکستان کیلئے بڑا بریک تھرو ثابت ہوگی، دونوں ممالک سے مجموعی طور پر بارہ ارب ڈالر کے قرضے ملنے کا امکان ہے۔

  • سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی جبل اللوز آمد، تصاویر وائرل

    سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی جبل اللوز آمد، تصاویر وائرل

    ریاض: سعودی ولی عہد شہزاد محمد بن سلمان کابینہ کے ارکان کے ہمراہ بلند و بالا پہاڑ جبل اللوز پہنچے جس کی تصاویر وائرل ہوگئیں۔

    عرب میڈیا کے مطابق سعودی عرب میں شاہی فرمان کے تحت کابینہ کی تشکیل نو کے بعد کابینہ کے بعض ارکان تبوک کے بلند و بالا پہاڑ جبل اللوز پہنچے، تصاویر میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بھی موجود ہیں اور سب نے اسپورٹس کا لباس زیب تن کیا ہوا ہے۔

    تصاویر میں وزیر تجارت ڈاکٹر ماجد القصبی، وزیر داخلہ شہزادہ عبدالعزیز بن سعود بن نائف، وزیر ثقافت شہزادہ بدر بن عبداللہ بن فرحان، وزیر مملکت شہزادہ ترکی بن محمد فہد، نیشنل گارڈ کے وزیر شہزادہ عبداللہ اور جنرل انویسٹمنٹ فنڈ کے چیئرمین یاسر الرمیان بھی موجود ہیں۔

    مزید پڑھیں: سعودی عرب، وزارتی کونسل میں ردوبدل، وزیر خارجہ تبدیل

    عرب میڈیا کے مطابق سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور کابینہ کے ارکان نیوم شہر کے مطالعتی دورے کے سلسلے میں جبل اللوز پہنچے تھے۔

    واضح رہے کہ سعودی عرب کے بلند و بالا پہاڑوں میں جبل اللوز سب سے اونچا پہاڑ سمجھا جاتا ہے جس کی سطح سمندر سے بلندی 2600 میٹر ہے۔

    جبل اللوز کو اطراف میں وسیع پیمانے پر پھیلے بادام کے درختوں کی وجہ سے جبل اللوز کا نام دیا گیا ہے، سردیوں کے موسم میں اس پہاڑ کی بلند چوٹیاں برف باری سے سفید چادر اوڑھ لیتی ہیں۔

  • جی 20 اجلاس: سعودی ولیٔ عہد سے پیوٹن کی بے تکلفی اور اردوان کی لا تعلقی

    جی 20 اجلاس: سعودی ولیٔ عہد سے پیوٹن کی بے تکلفی اور اردوان کی لا تعلقی

    بیونس آئرس: ارجنٹینا کے شہر بیونس آئرس میں منعقد ہونے والے G 20 سربراہی اجلاس میں سعودی ولیٔ عہد شہزادہ محمد بن سلمان عالمی میڈیا کی نگاہوں کا مرکز بنے رہے۔

    تفصیلات کے مطابق جی ٹوینٹی سربراہی اجلاس میں محمد بن سلمان خاشقجی قتل کے بعد اپنے پہلے سفارتی امتحان سے گزرے، عالمی میڈیا کی نظریں انھیں پر رہیں۔

    [bs-quote quote=”ڈونلڈ ٹرمپ سعودی ولیٔ عہد کے پاس سے گزرے تو دونوں رہنماؤں میں مسکراہٹ کا تبادلہ ہوا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    اجلاس میں کون سعودی ولیٔ عہد سے ملا اور کون کترایا، میڈیا بغور نوٹ کرتا رہا، سعودی شہزادے سے سب سے زیادہ گرم جوشی روسی صدر پیوٹن نے دکھائی۔

    خیال کیا جا رہا تھا کہ شہزادہ محمد بن سلمان اجلاس میں نظر انداز کے جائیں گے تاہم روسی صدر ولا دی میر پیوٹن نے دوستوں کی طرح گرم جوشی سے ان کے ہاتھ پر ہاتھ مارا۔

    فرانس کے صدر سے بھی کئی منٹ تک سرگوشیاں ہوتی رہیں، میکرون کچھ سمجھاتے اور محمد بن سلمان مسکراتے رہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  جی 20 اجلاس محمد بن سلمان کے لیے بڑا سفارتی امتحان


    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی پاس سے گزرے تو دونوں رہنماؤں میں مسکراہٹ کا تبادلہ ہوا، تاہم جب ترک صدر طیب اردوان آئے تو دونوں نے ایک دوسرے سے نظریں چرا لیں، ترک صدر اور محمد بن سلمان نے علیک سلیک بھی نہ کی۔

    خیال رہے کہ غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ رواں برس ممالک کے درمیان پیدا ہونے والے تنازعات کے باعث جی 20 اجلاس بھی متاثر ہوسکتا ہے۔

  • سعودی ولی عہد جی 20 اجلاس میں شرکت کے لیے ارجنٹائن پہنچ گئے

    سعودی ولی عہد جی 20 اجلاس میں شرکت کے لیے ارجنٹائن پہنچ گئے

    ریاض: سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان ارجنٹائن پہنچ گئے جہاں وہ جی 20 کے رکن ممالک کے سربراہ اجلاس میں شرکت کریں گے۔

    عرب میڈیا کے مطابق سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان تیونس کا مختصر دورہ مکمل کرنے کے بعد جی 20 سربراہ اجلاس میں شرکت کے لیے ارجنٹائن پہنچ گئے ہیں جہاں ان کی روسی صدر پیوٹن سے ملاقات ہوگی۔

    روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے ماسکو میں منعقدہ مالیاتی فورم میں تیل پیدا کرنے والے ممالک اور ان کے اتحادیوں کے درمیان تیل کی پیداوار سے متعلق سمجھوتے پر سعودی ولی عہد کے کردار کو سراہا، روسی صدر نے کہا کہ روس اوپیک ممالک کے رکن ممالک سے رابطے میں ہے اور وہ اس تنظیم کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا۔

    مزید پڑھیں: سعودی عرب اور مصر کا قطر کو کسی قسم کی رعایتیں نہ دینے پر اتفاق

    دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی سربراہ اجلاس کے موقع پر سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات پر آمادگی ظاہر کی ہے، ٹرمپ کی روسی صدر پیوٹن سے بھی ملاقات متوقع تھی تاہم یوکرائن کے تین بحری جہازوں پر قبضے کے بعد ٹرمپ نے روسی صدر سے ہونے والی ملاقات کو منسوخ کردیا۔

    ارجنٹائن کے دارالحکومت بیونس آئرس میں گروپ 20 کے سربراہ اجلاس کے ایجنڈے میں موسمیاتی تبدیلی، اسٹیل اور تارکین وطن کے مسائل کو مرکزی حیثیت حاصل ہوگی۔

    واضح رہے کہ سعودی ولی عہد گزشتہ شب خطے کے ملکوں کے دورے کے تیسرے مرحلے میں قاہرہ پہنچے تھے، صدر الیسی نے ان کا استقبال کیا تھا، اس سے قبل سعودی ولی عہد نے بحرین اور متحدہ عرب امارات کا دورہ کیا تھا۔

  • سعودی شاہی خاندان نے ولی عہدی کی فہرست میں تبدیلی پرغورشروع کردیا

    سعودی شاہی خاندان نے ولی عہدی کی فہرست میں تبدیلی پرغورشروع کردیا

    ریاض: سعودی شاہی خاندان کے اراکین نے مملکت کے تخت کے آئندہ امیدوار کے طور پر ولی عہد محمد بن سلمان کے بجائے شہزادہ احمد کا نام لینا شروع کردیا ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق شاہی خاندان کے قریبی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ کئی ارکان اب محمد بن سلمان کو ولی عہد برقرار رکھنے کے حق میں نہیں ہیں اور انہوں نے آئندہ بادشاہ کے لیے 76 سالہ احمد بن عبدالعزیز کا نام لینا شروع کردیا ہے۔

    احمد بن عبد العزیز ، موجودہ شاہ سلمان کے واحد زندہ حقیقی بھائی ہیں اور وہ گزشتہ چالیس سے نائب وزیرداخلہ کے منصب پر فائز ہیں اور انہیں ایک موضوع امید وار کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سینئر امریکی حکام نے بھی حالیہ دنوں میں سعودی مشیروں کو باور کرایا ہے کہ وہ بطور فرما ن روائے مملکت شہزادہ احمد بن عبد العزیز کی حمایت کریں گے۔

    خیال رہے کہ جمال خاشقجی کے قتل کے بعد سے سعودی شاہ سلمان اور ان کے ولی عہد محمد بن سلمان بے پناہ دباؤ کا شکار ہیں تاہم وہ اس معاملے کو مسلسل اپنی مملکت کا داخلی معاملہ قرار دے کر عالمی دباؤ کم کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ امریکی صدر ٹرمپ نے گزشتہ روز ایک بیان میں کہا تھا کہ محمد بن سلمان ممکنہ طور پر صحافی جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث ہوسکتے ہیں۔

    ذرائع نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ آل سعود کی طاقت ور شاخوں میں سے درجنوں شہزادے اور ان کے کزن ولی عہد ی تبدیلی کے حق میں ہیں ،تاہم وہ اس وقت تک کوئی ردعمل نہیں دیں گے جب تک 82 سالہ شاہ سلمان زندہ ہیں۔

    کہا جارہا ہے کہ ولی عہدی کی لائن میں تبدیلی کے خواہش مند شہزادے جانتے ہیں کہ شاہ سلمان کبھی بھی اپنے چہیتے بیٹے کے خلاف ایسے کسی عمل کی حمایت نہیں کریں گے ۔ لہذا خاندان کے ارکان آپس میں مشاورت کررہے ہیں کہ شاہ سلمان کے انتقال کے بعد محمد بن سلمان کے بجائے ان کے چچا احمد بن عبدالعزیز کو تخت نشین کردیا جائے۔

    واضح رہے کہ سعودی حکومت نے صحافی کے سعودی قونصل خانے میں قتل کی تصدیق کی ہے اور 18 سعودی شہریوں کو حراست میں لینے اور انٹیلی جنس کے 4 افسران کو معطل کرنے جیسے اقدامات بھی کیے ہیں لیکن ترکی اور دنیا بھر کی جانب سے بار بار مطالبے کے باوجود صحافی کی لاش سے متعلق تاحال کوئی معلومات فراہم نہیں کیں۔

    قبل ازیں ترک صدر نے واشنگٹن پوسٹ میں اپنے کالم میں لکھا تھا کہ صحافی کے قتل کا حکم سعودی اعلیٰ قیادت نے دیا تھا، ترک صدر کے مشیر یاسین اکتے نے دعویٰ کیا تھا کہ سعودی صحافی خاشقجی کی لاش کے ٹکڑے کر کے تیزاب میں تحلیل کردیے گئے۔

    یاد رہے کہ سعودی عرب کے محکمہ پبلک پراسیکیوشن نے ترکی کے شہر استنبول میں سعودی قونصل خانے میں جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث پانچ افراد کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔پبلک پراسیکیوشن کا کہنا ہے کہ ان پانچ افراد نے جمال خاشقجی کے قتل کا اعتراف کیا ہے۔

    دوسری جانب ترکی جس کی حدود میں قائم سعودی سفارت خانے میں جمال خاشقجی کا قتل ہوا، بضد ہے کہ اس قتل میں محمد بن سلمان براہ راست ملوث ہیں اور ان کے حکم پر ہی صحافی کو قتل کیا گیا۔ قتل کے بعد کام انجام دینے والوں نے ولی عہد کو اس کی رپورٹ بھی کی۔

  • سعودی ولیٔ عہد محمد بن سلمان کی جنگ کے زخمیوں کے ساتھ ملاقات اور سیلفیاں

    سعودی ولیٔ عہد محمد بن سلمان کی جنگ کے زخمیوں کے ساتھ ملاقات اور سیلفیاں

    سعودی عرب: سعودی ولیٔ عہد شہزادہ محمد بن سلمان جنگ کے زخمیوں سے ملنے اسپتال پہنچ گئے، ولیٔ عہد نے جنوبی سرحد پر جنگ میں زخمی ہونے والے سپاہیوں کے ساتھ سیلفیاں لیں۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی ولیٔ عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے جنگ میں زخمی ہونے والے سپاہیوں کے ساتھ اسپتال میں کچھ وقت گزارا، انھوں نے زخمیوں کے ساتھ تصاویر اور ویڈیو بھی بنوائی۔

    ولیٔ عہد نے اس موقع پر کہا کہ ملک و ملت کے دفاع کے لیے بے پناہ قربانیاں دینے والے ہمارے ہیرو ہیں، مجھے قوم کے ان فرزندوں پر فخر ہے۔

    شہزادہ محمد بن سلمان نے اسپتال میں زخمیوں کو گلے لگایا، ان کے ساتھ گفتگو کی اور تصاویر کے ساتھ ساتھ سیلفیاں بھی بنائیں۔ انھوں نے جنگ کے زخمیوں کی خدمات کو خراجِ تحسین بھی پیش کیا۔

    ولیٔ عہد نے ریاض کے سرکاری اسپتال میں داخل دو مرتبہ زخمی ہونے والے بہادر سپاہی عایض بن سند القحطانی سے ملاقات کرتے ہوئے کہا کہ سعودی سپاہیوں نے وطن کے دفاع کے لیے گراں قدر خدمات انجام دی ہیں۔

    اس موقع پر زخمی سپاہیوں نے بھی اپنے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ وطن کے دفاع کے لیے جان دینے کے لیے تیار ہیں۔