Tag: شہزادہ ولیم

  • شہزادہ ولیم کے جوتوں میں موجود سوراخ بھی میڈیا سے نہ چھپ سکا

    شہزادہ ولیم کے جوتوں میں موجود سوراخ بھی میڈیا سے نہ چھپ سکا

    لندن : برطانوی شہزادے ولیم نے عالمی اقتصاد کے حوالے سے منعقدہ کانفرنس میں شرکت کی تو ان کے جوتے میں موجود سوراخ میڈیا کی توجہ کا مرکز بن گئے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی شہزادے ولیم نے سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈاوس میں عالمی اقتصاد کے حوالے منعقدہ ایک کانفرنس میں شرکت کی، جہاں ان کے سوراخ والے جوتوں نے بھی میڈیا کی توجہ اپنی جانب مبذول کرلی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برطانوی شہزادہ ولیم کے جوتوں میں موجود سوراخ کیمرے کی آنکھ میں محفوظ تو ہوگئے لیکن اس وقت کسی کی توجہ شہزادے کے جوتوں پر نہیں گئی بعدازا معروف امریکی جریدے نے شہزادے کے جوتے میں موجود سوراخ کی خبر شائع کی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پرنس ولیم کانفرنس کے موقع پر بیسٹ مین بنے پینٹ کوٹ زیب تن کیے شریک ہوئے۔

    کانفرنس میں موجود میڈیا نے شہزادہ ولیم کے جوتے کے سول میں موجود سوراخ کو عقابی نگاہ سے دیکھتے ہوئے کیمرے کی آنکھ میں قید کرلیا۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ برطانیہ کے شہزادے ولیم کے سوراخ والے جوتوں کی تصاویر سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر شائع ہوئی تو سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے دلچسپ تبصروں کا سلسلہ شروع ہوگیا۔

    ٹوئٹر پر ایک صارف نے شہزادہ ولیم کے جوتے میں موجود سوراخ کو سوشل میڈیا پر ڈالنے پر کمنٹ کیا کہ شہزادہ ولیم انتہائی اہم گفتگو کررہے ہیں اور آپ جوتوں پر توجہ دے رہے ہیں، کیا آپ سنجیدہ ہیں۔

    مزید پڑھیں : شہزادہ ہیری کے جوتوں میں موجود سوراخ میڈیا کی توجہ کا مرکز بن گئے

    خیال رہے کہ اس سے قبل ایک شادی کی تقریب میں شریک برطانوی شہزادے ہیری کے جوتوں میں‌ موجود سوراخ بھی میڈیا کی توجہ کا مرکز بنے تھے اور شہزادہ ہیری کے سوراخ والے جوتوں پر سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر مزیدار تبصرے سامنے آئے تھے۔

  • ’فطرت سے انسانوں کا تعلق ٹوٹ چکا ہے‘

    ’فطرت سے انسانوں کا تعلق ٹوٹ چکا ہے‘

    ڈیووس: معروف محقق اور ماہر ماحولیات سر ڈیوڈ ایٹنبرو کا کہنا ہے کہ فطرت سے ہمارا تعلق تقریباً ٹوٹ چکا ہے اور یہ صورتحال آج سے پہلے کبھی پیش نہیں آئی۔

    سوئٹزر لینڈ کے شہر ڈیووس میں ہونے والے ورلڈ اکنامک فورم میں ماحولیات سے متعلق سیشن منعقد ہوا جس میں معروف محقق اور ماہر ماحولیات سر ڈیوڈ ایٹنبرو اور برطانوی شہزادے ولیم نے شرکت کی۔

    سر ڈیوڈ کو ماحولیات کے شعبے میں کام اور تحقیق کے حوالے سے شاہی خاندان میں بھی خصوصی اہمیت حاصل ہے اور کئی بار ملکہ ان کے کام کو سراہ چکی ہیں۔

    برطانوی شہزادے کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے سر ڈیوڈ کا کہنا تھا کہ اس وقت ہم جتنا فطرت سے لاتعلق ہوگئے ہیں، اتنا آج سے پہلے کبھی نہیں ہوئے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم اپنی زمین کو نہایت آسانی سے تباہ کرسکتے ہیں اور ہمیں اس کا ادراک بھی نہیں ہوگا۔

    سر ڈیوڈ کا کہنا تھا کہ فطرت صرف خوبصورتی، دلچسپی یا حیرت کی حد تک محدود نہیں ہے، یہ ہماری زندگی کے لیے ضروری ہے، اور بدقسمتی سے ہم اسے تباہی کے دہانے پر لے جارہے ہیں۔

    سر ڈیوڈ ایٹنبرو ایک طویل عرصے سے برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی سے منسلک ہیں جس کے تحت انہوں نے ماحول اور جنگلی حیات پر بے شمار دستاویزی فلمیں اور پروگرام تخلیق کیے ہیں۔

    عالمی اقتصادی فورم میں سر ڈیوڈ کو ماحولیات کے لیے ان کی خدمات کے اعزاز میں ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔

  • جعلی خبروں کی روک تھام، سوشل میڈیا کمپنیوں کے اقدامات ناکافی ہیں، شہزادہ ولیم

    جعلی خبروں کی روک تھام، سوشل میڈیا کمپنیوں کے اقدامات ناکافی ہیں، شہزادہ ولیم

    لندن: برطانوی شہزادہ ولیم نے جعلی خبروں کی روک تھام کے لیے سوشل میڈیا کمپنیوں کے اقدامات کو ناکافی قرار دے دیا۔

    برطانوی خبررساں ادارے کے مطابق شہزادہ ولیم نے جعلی خبروں کی روک تھام کے لیے سوشل میڈیا کمپنیوں کے اقدامات کو ناکافی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سوشل میڈیا نے جھوٹ اور سازشی نظریات پھیلا کر عوامی سمجھ بوجھ کو آلودہ کردیا ہے۔

    شہزادہ ولیم نے کہا کہ رازداری کی حفاظت اور سائبر بلنگ کے خلاف کمپنیوں کو مزید متحرک ہونا ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا کمپنیاں اپنا مثبت تاثر قائم رکھنے میں اتنی قید ہیں کہ وہ خود اپنے پیدا کردہ معاشرتی مسائل کا سامنا کرنے کو تیار نہیں ہیں۔

    شہزادہ ولیم نے کہا کہ ٹیکنالوجی کمپنیوں کو معاشرتی ذمہ داری کے حوالے سے بہت کچھ سیکھنے کی ضرورت ہے جو صارفین سے زیادہ اپنے شیئر ہولڈرز کے مفاد کا تحفظ کرتی ہیں، کمپنیوں کو انسانی قدروں پر منافع کو ترجیح دینے کی سوچ بدلنا ہوگی، آپ اچھا کام کرکے بھی کامیاب رہ سکتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: فیس بک نے ایک ارب پانچ کروڑ اکاؤنٹس بلاک کردیے

    واضح رہے کہ سماجی رابطے کی سب سے بڑی ویب سائٹ فیس بک نے ایک ارب پانچ کروڑ سے زائد اکاؤنٹس نشاندہی کے بعد بلاک کردئیے ہیں۔

    مارک زکر برگ کا کہنا تھا کہ ہمارے پلیٹ فارم پر متحرک اکاؤنٹس کی تعداد 2 ارب پانچ کروڑ سے زائد ہے جن کے اکاؤنٹس کی کڑی نگرانی کی جارہی ہے تاکہ فیس بک کو صرف مثبت سرگرمیوں کے لیے استعمال کیا جاسکے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ’ہم نے متحرک جعلی اکاؤنٹس کے خلاف نشاندہی کے بعد ہی بڑا قدم اٹھایا، ان آئی ڈیز سے غیر ضروری جھوٹی خبریں اور جعلی مہم چلائی جارہی تھی‘۔

  • شہزادہ ولیم کا دورہ کینیا، آئرش فوجیوں سے ملاقات، بچوں کے ساتھ روایتی رقص

    شہزادہ ولیم کا دورہ کینیا، آئرش فوجیوں سے ملاقات، بچوں کے ساتھ روایتی رقص

    نیروبی : شہزادہ ولیم نے کینیا میں تعینات آئرش فوجیوں سے ملاقات کے موقع پر مقامی اسکول کا دورہ کرکے بچوں کے ساتھ روایتی رقص کیا اور فٹبال بھی کھیلی۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی شہزادہ ولیم دورہ افریقہ کے دوران گذشتہ روز کینیا میں تعینات برطانوی فوجیوں سے ملاقات کرنے پہنچ گئے، شہزادے نے دارالحکومت نیروبی کے شمال میں واقع کیمپ میں جاری فوجی مشقوں میں حصّہ لیا۔

    آئرش فوجیوں کے ہمراہ تریبتی مشقوں میں شریک
    کینین طلباء کے ساتھ فٹبال کھیلنے کے بعد لیا گیا گروپ فوٹو

    غیر ملکی خبر رساں نیوز ایجنسی کا کہنا تھا کہ شہزادہ ولیم جو سنہ 2006 سے 2013 تک برطانوی فوج میں سروس کی ہے اور ریٹائرمنٹ کے بعد رائل ایئر فورسز کے ریسکیو ہیلی کاپٹر کے پائلٹ کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکے ہیں۔

    رائٹرز کا کہنا ہے کہ شہزادے نے فوجی لباس میں آئرش گارڈز کے کرنل جنرل کی حیثیت سے برطانوی فوج کے انفینٹری یونٹ کا دورہ کیا تھا۔

    نیوز ایجنسی کا کہنا ہے کہ برطانوی شہزادہ فوجی تربیتی مشقوں میں 100 سے زائد فوجیوں کے ساتھ شامل ہوا تھا۔

    شہزادہ ولیم کینیا کے صدر صدر اہورو کینیاٹا کے ہمراہ

    شہزادہ ولیم نے دورہ کینیا کے موقع پر کینین فوج کے اعلیٰ افسران، مقامی سیاست دان اور صدر اہورو کینیاٹا سے ملاقات کی بعد ازاں شہزادے نے پرائمری اسکول کا دورہ کیا اور اسکول کے طلباء کے ساتھ روایتی ڈانس کیا اور بچوں کے ساتھ فٹبال بھی کھیلی اور بچوں میں کھیلوں کا سامان بھی تقسیم کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کا کہنا تھا دورہ کینیا سے قبل شہزادہ ولیم نے تنزانیہ اور نمبیا کا دورہ بھی کیا تھا۔

  • ذہنی امراض کے بارے میں کھل کر بات کرنے کی ضرورت

    ذہنی امراض کے بارے میں کھل کر بات کرنے کی ضرورت

    لندن: برطانوی شہزادہ ولیم اور امریکی گلوکارہ لیڈی گاگا ذہنی امراض کے بارے میں شعور پیدا کرنے کے لیے آگے آگئے۔ دونوں شخصیات نے ویڈیو چیٹ کے ذریعے ذہنی امراض اور اس کے بارے میں رائج معاشرتی رویوں کے بارے میں گفتگو کی۔

    دونوں شخصیات کی ایک دوسرے سے گفتگو کی ویڈیو سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک پر شیئر کی گئی جس میں دونوں نے زور دیا کہ ذہنی امراض کو ہوا بنانے کے بجائے ان کے بارے میں بات کی جائے اور ان کے علاج کے لیے کام کیا جائے۔

    مزید پڑھیں: دماغی امراض کے بارے میں مفروضات اور ان کی حقیقت

    برطانوی شاہی محل سے ویڈیو چیٹ کرتے ہوئے برطانوی شہزادہ ولیم نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ذہنی امراض کو جسمانی امراض کی طرح عام سمجھا جائے اور اس کا علاج کیا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ اس لیے بھی ضروری ہے کہ جب معاشرے کے خوف سے ذہنی امراض کو چھپا کر رکھا جاتا ہے تو یہ امراض مزید پیچیدہ شکل اختیار کرلیتے ہیں۔

    دوسری جانب لیڈی گاگا نے بھی اسی طرح کے تاثرات کا اظہار کیا۔ وہ اس سے قبل ایک بار بتا چکی تھیں کہ وہ پوسٹ ٹرامیٹک ڈس آرڈر کا شکار رہیں۔

    پوسٹ ٹرامیٹک ڈس آرڈر کے بارے میں پڑھیں

    انہوں نے کہا کہ جب آپ کسی ذہنی مرض کا شکار ہوتے ہیں تو اس پر شرمندگی محسوس کرتے ہیں جیسے آپ کے ساتھ کچھ غلط ہے۔

    لیڈی گاگا نے اس عزم کا ارادہ کیا کہ ہمیں ذہنی امراض کے بارے میں زیادہ سے زیادہ آگاہی کو فروغ دینا چاہیئے تاکہ ان کا شکار افراد جھجکے بغیر اپنے مرض کا علاج کروائیں۔

    واضح رہے کہ برطانوی شہزادہ ولیم اور ان کی اہلیہ کیٹ مڈلٹن ذہنی امراض کے لیے کام کرنے والے فلاحی اداروں کی معاونت کرتے رہتے ہیں اور اس سلسلے میں چلائی جانے والی آگاہی مہمات کا حصہ بھی بنتے ہیں۔

    چند روز قبل ولیم کے بھائی شہزادہ ہیری نے بھی انکشاف کیا تھا کہ اپنی والدہ شہزادی ڈیانا کی موت کے بعد وہ بہت زیادہ ذہنی الجھن اور پریشانی کا شکار ہوگئے تھے اور اس سے نمٹنے کے لیے انہیں بہت وقت لگا۔

    دماغی امراض کے بارے میں مزید پڑھیں 

  • بافٹا ایوراڈز 2017: لالا لینڈ بہترین فلم قرار

    بافٹا ایوراڈز 2017: لالا لینڈ بہترین فلم قرار

    لندن: برطانوی اکیڈمی آف فلم اینڈ ٹیلی ویژن آرٹس (بافٹا) ایوارڈز کی رنگا رنگ تقریب لندن میں منعقد ہوئی۔ تقریب میں میوزیکل فلم لا لا لینڈ نے بہترین فلم کے ایوارڈ سمیت 5 ایوارڈز حاصل کرلیے۔

    میوزیکل فلم ’لالا لینڈ‘ سال کی بہترین فلم ثابت ہو رہی ہے اور اب تک یہ فلم تمام بڑے ایوارڈز جیت چکی ہے۔ برطانیہ کے شہر لندن میں سجنے والی 70ویں بافٹا ایوارڈز کی تقریب میں بھی فلم نے 5 ایوارڈز حاصل کیے۔

    bafta-1

    فلم کو 11 زمروں میں نامزد کیا گیا تاہم اس نے بہترین فلم، بہترین ہدایت کار، بہترین اداکارہ، بہترین سینماٹو گرافی، اور بہترین موسیقی کا ایوارڈ اپنے نام کیا۔

    bafta-2

    لالا لینڈ چند دن قبل ہی گولڈن گلوب ایوارڈز میں 7 زمروں میں ایوارڈز حاصل کر چکی ہے، جبکہ رواں سال اس فلم کو آسکر ایوارڈز کے لیے بھی 14 زمروں میں نامزد کیا گیا ہے۔

    ستاروں سے سجی تقریب کو اس وقت چار چاند لگ گئے جب برطانوی شاہی جوڑے شہزادہ ولیم اور شہزادی کیٹ مدلٹن جلوہ گر ہوئے۔

    kate-1

    تقریب میں شامل تمام شرکا نے شاہی جوڑے کا کھڑے ہو کر استقبال کیا۔

  • برطانوی شاہی خاندان کے رنگ برنگے سوئٹر

    برطانوی شاہی خاندان کے رنگ برنگے سوئٹر

    لندن: برطانیہ کا شاہی خاندان یوں تو اپنے خوبصورت ملبوسات اور پروقار فیشن کے باعث بے حد مشہور ہے، لیکن حال ہی میں شاہی خاندان کی ایسی تصویر منظر عام پر آئی جس میں پورا خاندان نہایت عجیب و غریب شوخ رنگوں والے سوئٹر پہنے نظر آرہا ہے، جسے دیکھ کر پوری دنیا حیران و پریشان رہ گئی۔

    چند روز قبل منظر عام پر آنے والی اس تصویر نے پوری دنیا میں شاہی خاندان کے مداحوں کو پریشان کردیا کہ آخر ان لوگوں کے فیشن سینس کو کیا ہوگیا۔

    royal-2

    تصویر میں ملکہ الزبتھ، ان کے شوہر شہزادہ فلپ، ولی عہد شہزادہ چارلس، ان کی اہلیہ کمیلا پارکر، جبکہ شہزادہ چارلس کے دونوں بچے شہزادہ ہیری، شہزادہ ولیم اور ولیم کی اہلیہ شہزادی کیٹ مڈلٹن موجود ہیں۔

    تاہم جلد ہی حقیقت منظر عام پر آگئی۔ تصویر میں موجود افراد دراصل خود شاہی خاندان کے نہیں بلکہ ان کے مومی مجسمے ہیں جو یہ عجیب و غریب سوئٹر پہنے لندن کے مادام تساؤ میوزیم میں نصب ہیں۔

    میوزیم کی انتظامیہ نے کرسمس کی مناسبت سے شاہی خاندان کی اجازت سے ہی ان کے مجسموں کو یہ شوخ رنگوں والے مگر کسی قدر بے تکے سوئٹر پہنائے۔

    royal-3

    royal-4

    یہ قدم دراصل برطانیہ میں بچوں کے لیے کام کرنے والی تنظیم کی مہم کرسمس جمپر ڈے کے لیے اٹھایا گیا جس کے تحت بچوں کی بہبود کے لیے عطیات جمع کیے جاتے ہیں۔

    ان رنگا رنگ سوئٹرز کا مقصد دنیا بھر کو متوجہ کر کے انہیں بچوں کی فلاح و بہبود کے لیے عطیات دینے پر زور دینا ہے۔

    واضح رہے کہ برطانیہ کا شاہی خاندان فلاحی کاموں میں ویسے بھی پیچھے نہیں۔ شہزادی کیٹ مڈلٹن برطانیہ میں دماغی امراض کی آگاہی اور شہزادہ ہیری ایڈز کے خلاف شعور پھیلانے کے لیے مختلف اداروں اور مہمات کا حصہ ہیں۔

  • ناچتا گاتا شاہی خاندان

    ناچتا گاتا شاہی خاندان

    برطانیہ کے لوگ اپنی تہذیب اور رکھ رکھاؤ کے باعث مشہور ہیں۔ خصوصاً اگر بات شاہی خاندان کی ہو تو ان کی تہذیب کا کسی سے کوئی مقابلہ نہیں۔

    لیکن اگر آپ سمجھتے ہیں کہ شاہی خاندان روایات اور تہذیب کے دائرے میں اس قدر جکڑا ہوا ہے کہ وہ زندگی سے لطف اندوز نہیں ہوتا، تو آپ غلط ہیں۔ شاہی خاندان کے افراد دنیا کے جس خطے میں بھی جاتے ہیں وہ وہاں کی تہذیب و روایات کا عکس ضرور اپناتے ہیں۔

    وہ کہیں جا کر وہاں کے روایتی لباس بھی زیب تن کرتے ہیں، وہاں کا ثقافتی رقص بھی کرتے ہیں، اور وہاں کے مقامی کھانے بھی کھاتے ہیں۔

    ہم نے برطانوی شاہی خاندان کی کچھ ایسی ہی تصاویر اکٹھی کی ہیں جن میں وہ ناچتے گاتے اور زندگی سے لطف اٹھاتے نظر آرہے ہیں۔ ان تصاویر میں ہر شخص شاہی آداب کے مطابق اپنے مخصوص لباس میں ہے لیکن یہ لباس بھی انہیں ناچنے سے نہیں روک سکے۔

    1

    ملکہ الزبتھ اور شہزادہ فلپ ۔ نومبر 1967، مالٹا

    2

    شہزادہ چارلس ۔ نمبر 2012، نیوزی لینڈ

    3

    شہزادہ ہیری ۔ جون 2014، چلی

    4

    شہزادہ ولیم اور کیٹ مڈلٹن ۔ 2012، براعظم اوشنیا کے ملک توالو میں

    5

    ملکہ الزبتھ اور ایئر مارشل سر جان بالدوین ۔ نومبر 1954، لندن

    6

    شہزادی ڈیانا اور امریکی اداکار جان ٹروولٹا ۔ نومبر 1985، وائٹ ہاؤس امریکا

    7

    شہزادہ چارلس ۔ مارچ 2009، برزایل

    8

    ولیم اور ہیری، لیسوتھو کے ولی عہد کے ساتھ ۔ جون 2010

    9

    شہزادہ چارلس کی اہلیہ کمیلا پارکر ۔ نومبر 2012، نیوزی لینڈ

    10

    شہزادہ چارلس ۔ فروری 2000، گھانا

    11

    شہزادہ ولیم ایک تقریب  کے دوران، پس منظر میں ان کی اہلیہ خوشگوار موڈ میں ۔ دسمبر 2011، لندن

    13

    ملکہ الزبتھ اور گھانا کے صدر ۔ 1961

    15

    شہزادہ چارلس اور شہزادی ڈیانا ۔ مارچ 1983، آسٹریلیا

    16

    شہزادہ چارلس ۔ نومبر 2014، میکسیکو


  • برطانوی شاہی جوڑے کے بچے کی ولادت اپریل میں متوقع

    برطانوی شاہی جوڑے کے بچے کی ولادت اپریل میں متوقع

    لندن: برطانوی شاہی جوڑے شہزادہ ولیم اور شہزادی کتھرائن مڈل ٹن کے دوسرے بچے کی ولادت اگلے برس اپریل میں متوقع ہے۔

    شاہی ترجمان کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہےکہ اگلے برس اپریل میں شہزادی کیتھرائن مڈل ٹن کے دوسرے بچے کی ولادت ہوگی, بیان میں مزید بتایا کہ شہزادی کی طبیعت آج کل صحیح نہیں اور ان کا علاج بھی جاری ہے۔

    شہزادی کیتھرائن مڈل ٹن طبیعت خرابی کی وجہ سے کئی سرکاری مصروفیات منسوخ یا ملتوی کرچکی ہیں۔

    شاہی جوڑے شہزادہ ولیم اور شہزادی کتھرائن مڈل ٹن کے پہلے بچے شہزادہ جارج کی پیدائش پچھلے سال جولائی میں ہوئی تھی۔