Tag: شہزادہ ہیری

  • میں چاہوں گا والد اور بھائی پھر سے میرے پاس ہوں: پرنس ہیری

    میں چاہوں گا والد اور بھائی پھر سے میرے پاس ہوں: پرنس ہیری

    لندن: برطانوی شہزادہ ہیری نے ایک حالیہ انٹرویو میں اپنے والد اور بھائی کی اُن کی زندگی میں واپسی کی خواہش کا اظہار کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ٹی وی کے ہوسٹ ٹام بریڈلی کے ساتھ ایک آمنے سامنے انٹرویو کے ٹریلر میں پرنس ہیری نے کہا ہے ’’میں اپنے والد کی واپسی چاہوں گا، میں چاہوں گا کہ میرے بھائی پھر سے میرے پاس ہوں۔‘‘

    یہ انٹرویو جلد آن ایئر کیا جائے گا جس میں شہزادہ ہیری نے اپنی یادداشتوں پر بات کی ہے۔

    پرنس ہیری نے کہا ’’انھوں نے مفاہمت کے لیے قطعی طور پر کوئی رضامندی ظاہر نہیں کی۔‘‘ تاہم ابھی یہ واضح نہیں ہوا ہے کہ شہزادے کا اشارہ کن کی طرف ہے۔

    شہزادہ ہیری نے سی بی ایس کو انٹریو کے ٹریلر میں یہ بھی کہا کہ ’’انھیں دھوکا دیا گیا۔‘‘ ابھی ITV اور CBS نے صرف مختصر ٹریلر ریلیز کیے ہیں، یہ دونوں انٹرویوز 8 جنوری کو ریلیز ہوں گے، سی بی ایس کے صحافی اینڈرسن کوپر نے اس انٹرویو کو دھماکا خیز قرار دیا ہے، اس کے بعد 10 جنوری کو ان کی ’اسپیئر‘ کے عنوان سے یادداشتیں شائع ہوں گی۔

    ان انٹرویوز کے حوالے سے بکنگھم پیلس نے کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

    پرنس ہیری نے دعویٰ کیا کہ ’’مجھے دھوکا دیا گیا، مختلف بریفنگز کے ذریعے، میرے اور میری بیوی کے خلاف مختلف کہانیاں لیک کر کے اور پلانٹ کر کے، خاندان کا نعرہ ہے کہ ’کبھی شکایت نہ کریں، کبھی وضاحت نہ کریں‘ لیکن یہ بس ایک نعرہ ہی رہا۔‘‘

    پرنس ہیری نے کہا بکنگھم پیلس کی جانب سے صحافیوں کو باقاعدہ طور پر بریف کیا جاتا تھا، اور وہ صحافی پھر اس پر کہانیاں لکھتے تھے، اور ان کہانیوں پر پھر بکنگھم پیلس کی جانب سے تبصرہ کیا جاتا تھا۔

    پرنس ہیری نے کہا ’’جب ہمیں پچھلے چھ سالوں سے کہا جا رہا ہے کہ ’ہم آپ کی حفاظت کے لیے کوئی بیان نہیں دے سکتے‘ لیکن آپ خاندان کے دیگر افراد کے لیے ایسا کرتے ہیں، تو ایک موقع ایسا بن جاتا ہے جب خاموشی دھوکا ہو جاتی ہے۔‘‘

    انھوں نے یہ بھی کہا کہ شاہی خاندان میں ایک کل وقتی فرد کے طور پر ان کی واپسی ممکن نہیں ہے۔

  • نیٹ فلیکس پر شہزادہ ہیری اور میگھن کی دھماکا خیز سیریز کا نیا ٹریلر جاری

    نیٹ فلیکس پر شہزادہ ہیری اور میگھن کی دھماکا خیز سیریز کا نیا ٹریلر جاری

    نیٹ فلیکس نے شہزادہ ہیری اور میگھن مرکل کی دستاویزی سیریز کا دوسرا دھماکا خیز ٹریلر جاری کر دیا۔

    سابق برطانوی شہزادے ہیری نے نیٹ فلیکس سیریز میں شاہی خاندان میں جاری ڈرٹی گیم پر سے پردہ ہٹاتے ہوئے خاندان کے ساتھ نئے جنگ کا اعلان کر دیا ہے۔

    سیریز کی پہلی تین اقساط جمعرات کو نیٹ فلیکس پر دیکھی جا سکیں گی، جب کہ پہلے سیزن کی کل 6 اقساط ہیں.

    دستاویزی فلم کا ٹائٹل ’ہیری اینڈ میگھن‘ ہے جس میں دونوں کے متعدد انٹرویوز کو شامل کر کے برطانوی شاہی محل کے اندرونی معاملات سے نقاب کشائی کی گئی ہے۔

    اس سیریز کے ذریعے برطانوی شاہی خاندان کے مزید راز افشاں ہوں گے، جس میں شہزادہ ہیری نے والد کنگ چارلس اور بھائی ولیم سے تعلقات بہتر نہ ہونے کا اعتراف کیا ہے، ساتھ یہ الزام بھی لگا دیا کہ شاہی خاندان سے منسلک افراد ڈرٹی گیم میں شامل ہیں۔

    شہزادہ ہیری نے یہ بھی کہا کہ پورا سچ کوئی نہیں جانتا صرف ہم جانتے ہیں۔

    پرنس ہیری نے اس سیریز میں شاہی خاندان میں شادی کر کے آنے والی خواتین کے درد اور ان کی تکلیف کو بیان کیا ہے، جس سے بلاشبہ ان کا اشارہ بیوی میگھن اور والدہ شہزادی ڈیانا کے اس خاندان میں زندگی کے تجربات کی طرف ہے۔

    سیریز کے ٹریلر میں شاہی خاندان اور نسل کا مسئلہ اٹھایا گیا ہے، ایک تبصرہ نگار کہتا ہے: ’یہ نفرت کے بارے میں ہے۔ یہ نسل کے بارے میں ہے۔‘

    ڈیوک اور ڈچز آف سسیکس کے تازہ ترین ٹریلر میں سخت چھبنے والے تبصروں کا ایک سلسلہ سامنے آیا ہے، جس میں شاہی خاندان کو امن کی شاخ پیش کرنے کی کوئی علامت دکھائی نہیں دیتی۔ بلکہ اس کی بجائے ایک تبصرہ ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ’میگھن کے خلاف جنگ دوسرے لوگوں کے ایجنڈوں کے مطابق تھی۔‘

  • شہزادہ ہیری کی حمایت کیوں کی؟ برطانوی شہزادی مشکل میں پڑ گئیں

    شہزادہ ہیری کی حمایت کیوں کی؟ برطانوی شہزادی مشکل میں پڑ گئیں

    لندن: پرنس ہیری کی حمایت نے برطانوی شہزادی یوجین کو مشکل میں ڈال دیا ہے، اور انھیں تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈچز آف سسیکس اور پرنس ہیری کی اہلیہ میگھن مارکل کی چالیسویں سال گرہ پر شہزادی یوجین نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر خصوصی اسٹوری شیئر کی، جس میں انھوں نے شاہی خاندان چھوڑنے والے جوڑے کی علی الاعلان حمایت کی۔

    بدھ کے روز شہزادی یوجین نے میگھن کے آرک ویل مانیٹرنگ پروگرام میں رضاکارانہ طور پر حصہ لینے کا بھی اعلان کیا، اور میگھن کے لیے اپنی حمایت پر زور دیا، یہ پروگرام ان خواتین کے لیے ہے جو وبائی امراض کے بعد ملازمتوں میں واپس آنا چاہتی ہیں۔

    اور اب برطانوی شاہی خاندان سے علیحدگی اختیار کرنے والے شہزادہ ہیری کی کزن شہزادی یوجین کو ہیری کی اس حمایت کرنے پر تنقید کا سامنا ہے، بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق شہزادی یوجین کی جانب سے ہیری کو دی جانے والی عوامی حمایت برطانوی شاہی خاندان کے لیے مزید مشکلات کھڑی کرے گی۔

    شاہی مبصر ڈینیلا ایلسر کا دعویٰ ہے کہ شہزادی یوجین کی عوامی حمایت سسیکس رائلز کے لیے گیم چینجر بن سکتی ہے، یوجین، جو کہ برطانیہ شاہی خاندان کے مقبول افراد میں سے ایک ہیں، واضح طور پرمحل کے معاملات کو متاثر کر سکتی ہیں۔

    انھو ں نے یہ بھی کہا کہ مختلف شاہی افراد نے گزشتہ ہفتے ڈچز آف سسیکس کی 40 ویں سالگرہ کے موقع پر سوشل میڈیا پر آفیشل پوسٹیں شیئر کیں، لیکن صرف یوجین واحد شاہی شخصیت تھیں جنھوں نے انسٹاگرام پر میگھن مارکل کی 40×40 مہم کی تعریف کی اور ان کی درخواست پر ان کے نئے اقدام کا حصہ بنیں۔

    شاہی مبصر کہا اگر یوجنین نے ہیری کی سوانح حیات لکھنےمیں مدد کرنے کا فیصلہ کیا، تو یہ سسیکس کے لیے ایک مکمل گیم چینجر ہوگا اور شاہی محل کے لیے بہت بڑی مشکل کا سبب بنے گا۔

  • شہزادہ ہیری کا شاہی خاندان سے متعلق ایک اور متنازعہ بیان

    شہزادہ ہیری کا شاہی خاندان سے متعلق ایک اور متنازعہ بیان

    لندن: برطانوی شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن مرکل شاہی خاندان سے علیحدگی کے بعد محل میں گزارے گئے اپنے تلخ تجربات کے بارے میں بتاتے رہے ہیں، اب حال ہی میں شہزادہ ہیری نے خود کو وہاں پھنسا ہوا قرار دیا ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق برطانوی شہزادے ہیری نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ شاہی خاندان میں پھنس گئے تھے اور اپنی زندگی پر ان کا کوئی کنٹرول نہیں تھا۔

    رپورٹ کے مطابق شہزادہ ہیری نے دنیا کے سامنے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ وہ شاہی خاندان اور ان کے نظام سے سخت نفرت کرتے ہیں۔

    خیال رہے کہ شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ اپریل 2020 میں شاہی خاندان چھوڑ کر امریکا جا بسے تھے۔ کچھ عرصہ قبل جوڑے نے امریکی ٹاک شو کی میزبان اوپرا ونفری سے انٹرویو کے دوران شاہی خاندان کی جانب سے دی جانے والی تکالیف کا انکشاف کیا تھا۔

    انٹرویو کے دوران شہزادہ ہیری نے کہا کہ میں بادشاہت میں پھنس گیا تھا۔ جب میزبان نے پوچھا کہ کیسے آپ نے محل کو چھوڑا اور کس طرح آپ بادشاہت میں پھنس گئے تھے تو ہیری نے کہا کہ شاہی خاندان کا سسٹم ہی ایسے بنا ہے۔

    ہیری نے مزید کہا کہ میرے خاندان کے باقی لوگ بھی اس سسٹم میں پھنسے ہوئے ہیں مگر وہ یہ سسٹم چھوڑ نہیں سکتے، لہٰذا مجھے ان پر بہت دکھ ہوتا ہے۔

    مذکورہ انٹرویو میں ہیری کی اہلیہ میگھن مرکل نے شاہی خاندان پر نسل پرستی کا الزام بھی عائد کیا تھا جس کے بعد شاہی محل کو وضاحت جاری کرنی پڑی تھی۔

  • عالمی یوم آبادی کے موقع پر شہزادہ ہیری اور میگھن کو ایوارڈ

    عالمی یوم آبادی کے موقع پر شہزادہ ہیری اور میگھن کو ایوارڈ

    لندن: ایک برطانوی فلاحی ادارے نے شاہی خاندان چھوڑے نے والے جوڑے کو خاندان 2 بچوں تک محدود رکھنے کے فیصلے پر ایوارڈ سے نوازا۔

    تفصیلات کے مطابق ’بچے دو ہی اچھے‘ کے فیصلے پر شہزادہ ہیری اور میگھن کو ایوارڈ مل گیا ہے، یہ ایوارڈ برطانوی فلاحی ادارے ’پاپولیشن میٹرز‘ کی جانب سے ہفتے کو اقوام متحدہ کے عالمی یوم آبادی کے موقع پر دیا گیا ہے۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ پرنس ہیری اور میگھن مارکل کو اپنی بچی للی بیٹ کی پیدائش کے بعد مزید بچے پیدا نہ کرنے کے سماج دوست فیصلے پر خصوصی ایوارڈ کے لیے منتخب کیا گیا، جوڑے کے ہاں رواں برس 4 جون کو بیٹی للی بیٹ ڈیانا ماؤنٹ بیٹن ونڈسر کی پیدائش ہوئی تھی۔

    اس سے قبل 6 مئی 2019 کو اس جوڑے کے ہاں ایک بیٹا آرچی ہیریسن ماؤنٹ بیٹن ونڈسر پیدا ہوا تھا۔

    مستحکم آبادی کے مقصد کے لیے کام کرنے والے برطانوی فلاحی ادارے نے اس جوڑے کو دوسرے خاندانوں کے لیے رول ماڈل قرار دیا، ادارے کے ترجمان نے کہا شہزادہ ہیری اور میگھن نے دو بچوں تک محدود رہنے کا علانیہ فیصلہ کر کے اپنے بچوں کے بہتر مستقبل کو یقینی بنانے کی کوشش کی ہے۔

    جمعے کو پیدا ہونے والی شہزادہ ہیری کی بیٹی کا نام للی بیٹ کیوں رکھا گیا؟

    ان کا کہنا تھا خاندان کو مختصر رکھنے سے کرۂ ارض پر اچھے اثرات مرتب ہوں گے، اس سے ہماری نسلوں اور ان کے بعد آنے والوں کے لیے ایک بہتر دنیا میں پھلنے پھولنے کے مواقع میسر آئیں گے۔

    یاد رہے کہ 2019 میں ووگ میگزین سے گفتگو کرتے ہوئے شہزادہ ہیری نے اپنی فیملی کو دو بچوں تک محدود رکھنے کا ارادہ ظاہر کیا تھا، انھوں نے کہا تھا یہ زمین ایک عطیہ ہے، ہمیں اپنی آنے والی نسلوں کے لیے یہاں کچھ اچھا چھوڑ کر جانا چاہیے۔

  • جمعے کو پیدا ہونے والی شہزادہ ہیری کی بیٹی کا نام للی بیٹ کیوں رکھا گیا؟

    جمعے کو پیدا ہونے والی شہزادہ ہیری کی بیٹی کا نام للی بیٹ کیوں رکھا گیا؟

    کیلی فورنیا: شہزادہ ہیری نے اپنی بیٹی کا نام للی بیٹ رکھ لیا ہے، انھوں نے اس نام کی وجہ بھی بتا دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی شاہی خاندان چھوڑنے والے شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن مارکل نے اپنے دوسرے بچے کا نام ’للی بیٹ‘ رکھا ہے، ہیری نے کہا کہ انھوں نے یہ نام ملکہ الزبتھ دوم اور آنجہانی والدہ شہزادی ڈیانا سے بے پناہ محبت کی وجہ سے رکھا ہے۔

    شاہی جوڑے نے اتوار کو بیٹی کی پیدائش کا اعلان کیا تھا، انھوں نے کہا کہ ان کی بیٹی للی بیٹ (Lilibet) ’للی‘ ڈیانا ماؤنٹ بیٹن ونڈزر 4 جون کو کیلی فورنیا کے سانتا باربرا کاٹیج اسپتال میں پیدا ہوئی۔

    انھوں نے اس سلسلے میں کہا کہ ان کی دادی یعنی ملکہ برطانیہ کو شاہی خاندان میں پیار سے للی بیٹ کہہ کر پکارا جاتا تھا، اس لیے انھوں نے اپنی دادی کے نام پر اپنی بیٹی کا نام رکھا ہے، للیبیٹ دراصل ایلزبتھ سے نکلا ہے جو عبرانی الاصل ہے اور اس کے معنی ہیں ’خدا میرا حلف ہے‘۔ ملکہ الزبتھ کے والد کنگ جارج ششم کہا کرتے تھے کہ للی بیٹ میرا فخر، اور مارگریٹ میری مسرت ہے۔

    شاہی جوڑے کے مطابق بیٹی کا درمیانی نام ڈیانا بیٹی کی پیاری آنجہانی دادی پرنسز آف ویلز ڈیانا کو خراجِ تحسین پیش کرنے کے لیے شامل کیا گیا ہے۔

    خوشی کے اس موقع پر ملکہ برطانیہ نے بھی شہزادہ ہیری اور میگھن مارکل کو مبارک باد دی ہے۔ واضح رہے کہ Lili کا مطلب للی (کنول، سوسن) کا پھول ہے، جو کہ معصومیت، خالص پن اور خوب صورتی کی علامت ہے۔

  • پرنس ہیری نے نئے انکشافات کر دیے

    پرنس ہیری نے نئے انکشافات کر دیے

    لندن: شاہی خاندان سے دست بردار شہزادہ ہیری نے انکشاف کیا ہے کہ والدہ کے انتقال کے بعد وہ شراب اور منشیات کی لت میں مبتلا ہو گئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق دماغی صحت سے متعلق دستاویزی سیریز کے لیے پرنس ہیری نے اوپرا ونفرے کو انٹرویو میں بتایا کہ انھوں نے عمر کی 20 ویں دہائی کے آخر اور 30 ویں دہائی کے اوائل میں شاہی زندگی کے دباؤ سے نمٹنے کے لیے جدوجہد کرتے ہوئے کثرت سے شراب نوشی کی، اور منشیات کا استعمال کیا، اس کے ساتھ ان پر بے چینی اور گھبراہٹ کے حملے ہوتے رہے۔

    والدہ کے انتقال اور اپنی دماغی صحت کے حوالے سے اوپرا ونفرے کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا والدہ کے ساتھ جو کچھ ہوا تھا، انھیں اس پر شدید غصہ تھا، جب کہ ان کی موت کے چند برسوں بعد تک آس پاس لوگ ان کی موت پر تبادلہ خیال کرتے رہتے تھے۔ واضح رہے کہ 1997 میں لیڈی ڈیانا کے موت کے وقت شہزادہ ہیری کی عمر 12 سال تھی۔

    پرنس ہیری نے بتایا کہ والدہ کی وفات کے بعد شاہی خاندان نے انھیں مکمل نظر انداز کیا، بلوغت کی عمر میں بھی ان پر شدید گھبراہٹ اور بے چینی کے حملے ہوتے رہے، 28 سے 32 سال کے درمیان کا عرصہ ایک ڈراؤنے خواب کی طرح تھا۔

    انھوں نے کہا کہ میگھن سے تعلقات منظر عام پر آتے ہی ٹیبلائڈ پریس کی جانب سے ان کا تعاقب اور ہراساں کرنے کا سلسلہ شروع ہوگیا، اور تسلسل کے ساتھ ان کی تصاویر شائع کی جاتی رہیں، سوشل میڈیا اور اخبارات نے ان پر حملے کیے، اور اس دوران خاندان کی جانب سے بہت تھوڑی حمایت ملی۔

    پرنس ہیری نے کہا کہ میرا خیال تھا کہ خاندان کے افراد میری مدد کریں گے، لیکن میں نے اس صورت حال میں خود کو بے بس پایا، ہم نے چار برس تک کوشش کی کہ برطانیہ میں رہ کر ہی اپنے فرائض سر انجام دیں، لیکن شاہی کردار میری دماغی صحت کو تباہ کر رہا تھا اس لیے میں نے اس سے دست بردار ہونے کا فیصلہ کیا۔

  • شہزادہ ہیری نے ملازت حاصل کر لی، تنخواہ کتنی؟

    شہزادہ ہیری نے ملازت حاصل کر لی، تنخواہ کتنی؟

    سان فرانسسکو: شاہی خاندان ترک کرنے والے شہزادہ ہیری نے ایک امریکی کمپنی میں ملازمت حاصل کر لی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شہزادہ ہیری نے امریکی کمپنی ’بیٹر اپ‘ میں چیف امپیکٹ آفیسر کے عہدے پر نوکری حاصل کی ہے، ان کی تنخواہ کے بارے میں بھی خبریں میڈیا کی زینت بن گئی ہیں۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ 36 سالہ شہزادہ ہیری کی تنخواہ 7 ہندسوں پر مشتمل ہوگی، جس کا مطلب ہے کہ ممکنہ طور پر ہیری کی تنخواہ 10 لاکھ ڈالر سے زیادہ ہوگی۔

    ڈیوک آف سسیکس کو سان فرانسسکو کی ایک ہیلتھ ٹیک کمپنی نے ملازمت دی ہے جو پیشہ ورانہ اور دماغی صحت سے متعلق خدمات فراہم کرتی ہے۔

    ہیری اور میگھن متنازعہ انٹرویو: شاہی خاندان کی مقبولیت کا گراف تبدیل

    پرنس ہیری نے کمپنی کے سی ای او کے ساتھ مشترکہ پیغام میں کہا کہ میں کمپنی کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کے لیے پُر جوش ہوں۔

    انھوں نے کہا میں اس بات پر یقین رکھتا ہوں کہ ذہنی فٹنس کو ترجیح دینے اور اس پر توجہ مرکوز کرنے سے ہمیں ان صلاحیتوں کا پتا چلتا ہے جن کے بارے میں پہلے ہم نہیں جانتے تھے۔

    دوسری طرف بیٹر اپ (BetterUp) کمپنی نے ہیری کو ایک دفاعی تجربہ کار، انسان دوست اور ماحول شناس کے طور پر متعارف کروایا، اور سی ای او نے انھیں خوش آمدید کہا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ برس جنوری میں شاہی خاندان کے سینیئر ارکان کی حیثیت سے دست بردار ہونے والی جوڑی شہزادہ ہیری اور میگھن مارکل نے رواں ماہ 9 مارچ کو شاہی خاندان سے باضابطہ طور پر علیحدگی کا اعلان کیا تھا۔

  • ہیری اور میگھن کے انٹرویو پر طوفان کھڑا ہوگیا

    ہیری اور میگھن کے انٹرویو پر طوفان کھڑا ہوگیا

    برطانیہ کے شاہی خاندان سے علیحدہ ہوجانے والے جوڑے شہزادہ ہیری اور اہلیہ میگھن مرکل کے تہلکہ خیز انٹرویو نے طوفان کھڑا کردیا ہے، ایک طرف تو میگھن کی ہمت کی داد دی جارہی ہے، تو دوسری طرف انہیں سخت تنقید کا نشانہ بھی بنایا جارہا ہے۔

    جوڑے نے معروف امریکی ٹی وی میزبان اوپرا ونفرے کو اپنا انٹرویو دیا تھا جو اتوار کی شب نشر کیا گیا، اس انٹرویو میں میگھن مرکل نے کھل کے شاہی خاندان کے کئی راز افشا کردیے۔

    جوڑے نے شاہی خاندان کے ساتھ اور اس کے عین درمیان میں رہتے ہوئے روز مرہ کی زندگی کے تجربات کو بہت تلخ قرار دیا۔ ان دونوں کا کہنا تھا کہ وہ شاہی خاندان کی زندگی سے اس قدر نالاں تھے کہ انہوں نے شاہی طرز زندگی ترک کر کے امریکا میں آباد ہونے کا فیصلہ کر لیا۔

    تجزیہ کاروں کے مطابق یہ انٹرویو برطانوی شاہی خاندان کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچانے کا سبب بن سکتا ہے۔

    شہزادے اور ان کی اہلیہ کے اس انٹرویو میں دیے گئے بیانات پر معروف شخصیات، سیاستدانوں اور سماجی کارکنوں سبھی نے اپنا رد عمل ظاہر کیا ہے۔

    دونوں کے اس انٹرویو کو امریکا میں عمومی طور پر سراہا گیا ہے اور اس جوڑے کے ساتھ اظہار ہمدردی کیا گیا، اکثریت نے شاہی خاندان کے چھوڑنے کے فیصلے کو درست قرار دیا۔

    معروف امریکی ٹینس اسٹار سیرینا ولیمز نے میگھن مرکل کی تعریف کرتے ہوئے انہیں اپنی بے لوث دوست قرار دیا۔ سیرینا کا کہنا تھا کہ وہ مجھے روز ایک نیک انسان کی زندگی کا درس دیتی ہے۔ میگھن کے الفاظ اس پر گزرنے والے ظلم اور اسے پہنچنے والے دکھ کی نشاندہی کرتے ہیں۔

    معروف شاعرہ اور سماجی کارکن امینڈا گورمن نے کہا کہ میگھن کی شکل میں شاہی خاندان نے معاشرے میں تبدیلی، تخلیق نو اور مفاہمت لانے کا ایک سنہری موقع کھو دیا ہے۔

    سیاہ فام شہریوں کے حقوق کے رہنما مارٹن لوتھر کنگ جونیئر کی بیٹی بیرونیس کنگ نے میگھن مرکل کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ شاہانہ اقدار تباہ کاریوں اور نسل پرستی سے پیدا ہونے والی مایوسی اور نا امیدی کے خلاف ڈھال کی حیثیت نہیں رکھتی۔

    دوسری جانب برطانیہ میں دونوں کے اس انٹرویو پر سخت تنقید کی جارہی ہے۔

    برطانوی نشریاتی ادارے کے ایک معروف براڈ کاسٹر پیئرس مورگن نے اپنی ایک ٹویٹ میں لکھا کہ یہ انٹرویو برطانوی شاہی خاندان کی سخت تذلیل، ملکہ اور شاہی خاندان کے ساتھ سراسر دھوکہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ میگھن کے بیانات لغو اور تخریبی ہیں۔ انہوں نے اپنے مفاد کے لیے اس قسم کی احمقانہ باتیں کیں مگر مجھے تعجب ہیری کے رویے پر ہے۔ انہوں نے میگھن کو یہ سب کچھ کہنے کیسے دیا؟ یہ ان کے خاندان کے لیے انتہائی شرمناک ہے۔

    برطانیہ کی ایک وزیر وکی فورڈ نے میگھن کی طرف سے نسل پرستانہ رویے کا شکار ہونے کی شکایات سامنے آنے پر کہا کہ ہمارے معاشرے میں نسل پرستی کی سرے سے کوئی گنجائش ہی نہیں ہے۔

    تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ اس انٹرویو پر ملکہ برطانیہ کی جانب سے تو کوئی بیان نہیں دیا جائے گا، البتہ شاہی خاندان کی جانب سے بھی تاحال اس پر کوئی تبصرہ یا وضاحت جاری نہیں کی گئی۔

    ماہرین کے مطابق چونکہ جوڑے نے شاہی خاندان کی کسی خاص شخصیت کا نام لینے سے گریز کیا ہے، لہٰذا شاہی محل بھی چپ سادھے ہوئے ہے۔

  • شہزادہ ہیری اور میگھن کے نئے انٹرویو پر برطانوی میڈیا بے چین

    شہزادہ ہیری اور میگھن کے نئے انٹرویو پر برطانوی میڈیا بے چین

    برطانیہ کے منحرف شاہی جوڑے شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن مرکل نے معروف امریکی میزبان اوپرا ونفرے کو ایک انٹرویو دیا ہے جس کی جھلکیاں سامنے آنے پر انہیں سخت تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    اوپرا ونفرے کو دیے گئے اس انٹرویو کے چند ٹیزرز سامنے آئے ہیں جس کے بعد شاہی خاندان سمیت برطانوی میڈیا اور عوام کافی اضطراب میں مبتلا نظر آرہے ہیں۔

    شہزادہ ہیری اور میگھن کے انٹرویو کے ٹیزر سے متعلق مختلف حلقوں کا کہنا ہے کہ ہیری اور میگھن کے اس تفصیلی انٹرویو میں اس جوڑے کی جانب سے اپنی علیحدگی کی وجہ بتاتے ہوئے شاہی خاندان کو عوام کے سامنے بطور ایک مافیا پیش کیا گیا ہے۔

    انٹرویو کے ٹیزر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ میزبان اوپرا میگھن سے پوچھ رہی ہیں کہ آپ خاموش تھیں یا آپ کو خاموش کروایا گیا تھا؟ انٹرویو کے دوران میگھن کو اس سوال پر خاموش دکھایا گیا ہے اور اس دوران ٹیزر میں ایک افسردہ دھن بھی چلائی گئی ہے۔

    اس ٹیزر پر تبصرہ نگار رابرٹ جابسن کی جانب سے رد عمل دیتے ہوئے اس انٹرویو کی ریکارڈنگ کو ڈرامہ قرار دیا گیا اور اس میں استعمال کی گئی افسردہ دھنوں پر شدید تنقید کی گئی ہے۔

    رابرٹ جابسن نے کہا کہ اوپرا انٹرویو میں شاہی خاندان کو مافیا کی طرح پیش کیا گیا ہے، یہ تقریباً بیوقوفی ہے۔

    ایک اور ٹیزر میں شہزادہ ہیری اپنی والدہ کا ذکر کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ میں بہت خوش ہوں کہ میری اہلیہ میرے ساتھ ہیں لیکن میری والدہ نے اکیلے ایک مشکل وقت گزارا ہے، یہ وقت ہمارے لیے بھی مشکل تھا لیکن کم از کم ہم ایک ساتھ تھے۔

    ایک اور ٹیزر میں دکھایا گیا ہے کہ اوپرا میگھن سے پوچھتی ہیں کہ انہیں کیسا محسوس ہورہا ہے کہ شاہی محل انہیں اس وقت سچ بولتے ہوئے سن رہا ہوگا، جس پر میگھن نے کہا کہ ہم اتنے عرصے سے خاموش تھے میں نہیں جانتی اب اس کے بعد مزید ان (شاہی خاندان) کی کیا توقعات ہیں۔