Tag: شہزادی ڈیانا

  • لیڈی ڈیانا کا استعمال شدہ لباس لاکھوں ڈالرز میں فروخت

    لیڈی ڈیانا کا استعمال شدہ لباس لاکھوں ڈالرز میں فروخت

    لندن:  1985 میں برطانیہ کی شہزادی ڈیانا کی استعمال شدہ ڈریس کی قیمت امریکی نیلامی میں تخمینی قیمت سے 11 گنا میں فروخت ہوئی۔

    غیر ملکی میدیا رپورٹ کے مطابق لاس اینجلس میں مقیم جولینز آکشن نے فروخت کا اعلان کیا جس میں بتایا گیا کہ لیڈی ڈیانا کا استعمال شدہ ایک ڈریس اس کی قیمت کے اندازے سے 11 گنا زیادہ یعنی گیارہ لاکھ ڈالر میں فروخت ہوا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق شہزادی ڈیانا کا ایک نیلے اور سیاہ رنگ کا جیکس ازاگوری لباس تقریباً 11 لاکھ ڈالر میں فروخت ہوا ہے جو  اس کی اصل قیمت سے 11 گنا زیادہ ہے۔

    رپورٹ کے مطابق شہزادی ڈیانا نے پہلی بار 1985 میں فلورنس میں یہ ڈریس لباس پہنا تھا، انہوں نے دوسری بار یہ شرٹ کینیڈا کے شہر وینکوور میں ایک کنسرٹ میں پہن کر شریک ہوئیں۔ اس قمیض کو عالمی شہرت یافتہ بزنس مین جیکب شلوفر نے ڈیزائن کیا تھا۔

    اس سے قبل شہزادی کی 1991 میں استعمال ہونے والی ڈریس گذشتہ جنوری میں 604,800 ڈالر کی بلند ترین قیمت میں خریدی گئی تھی۔

  • شہزادی ڈیانا کا بلیک شیپ سویٹر 10 لاکھ ڈالر میں نیلام

    شہزادی ڈیانا کا بلیک شیپ سویٹر 10 لاکھ ڈالر میں نیلام

    نیویارک: شہزادی ڈیانا کا بلیک شیپ سویٹر 10 لاکھ ڈالر میں نیلام ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق شہزادی ڈیانا کے مداح آج بھی ان کے لباس کے دیوانے ہیں، ڈیانا کا ’بلیک شیپ‘ (کالی بھیڑ) والا سویٹر 10 لاکھ ڈالر سے زیادہ رقم میں نیلام ہو گیا۔ سویٹر کے لیے بولی 50 ہزار ڈالر سے شروع ہوئی جو 11 لاکھ 40 ہزار ڈالر پر رکی۔

    یہ سویٹر اب تک لیڈی ڈیانا کے پہنے گئے کپڑوں میں سب سے زیادہ مالیت میں نیلام ہوا ہے، یہ سویٹر شہزادی ڈیانا نے پہلی بار 1981 میں پہنا تھا۔ یہ سویٹر دراصل سرخ رنگ کا تھا جس میں سفید رنگ کی بھیڑیں بنی ہوئی تھیں لیکن ان کے بیچ ایک کالی بھیڑ بھی تھی جو سب سے نمایاں ہو گئی تھی، اور اسی وجہ سے اس سویٹر کے ڈیزائن کو اکثر شاہی خاندان میں ڈیانا کے مقام کی علامت کے طور پر بیان کیا جاتا ہے۔

    اس ہفتے نیویارک میں یہ مشہور فیشن آئٹم 1.14 ملین ڈالر میں فروخت ہو گیا، جس نے نیلامی کے ریکارڈ توڑے ہیں۔

    امریکی اخبار دی واشنگٹن پوسٹ کے مطابق لیڈی ڈیانا اسپنسر عام لوگوں میں بے حد مقبولیت رکھتی تھیں، اور برطانیہ کا چٹخارے ڈھونڈنے والا میڈیا زندگی بھر ان کے پیچھے پڑا رہا، ڈیانا نے اس وقت میڈیا میں ہلچل مچائی جب انھوں نے چارلس (اب کنگ چارلس سوم) سے شادی سے قبل پہلی بار یہ بالکل الگ ہی قسم کا اونی سویٹر پہنا۔

    یہ سویٹر اب برطانوی پریس میں ’بلیک شیپ جمپر‘ کے نام سے جانا جاتا ہے، نیویارک کے سوتھبے نیلام گھر میں ایک نامعلوم بولی دہندہ نے اپنے نام کر لیا ہے، اس کی فروخت کا ابتدائی تخمینہ 80 ہزار ڈالر لگایا گیا تھا۔

    اس سے قبل جو سویٹر سب سے مہنگا نیلام ہونے کا ریکارڈ تھا وہ موسیقار کرٹ کوبین سے تعلق رکھنے والے ایک سبز رنگ کے سویٹر کا تھا، جو 2019 میں 3 لاکھ 34 ہزار ڈالر میں فروخت ہوا تھا۔

  • موت سے قبل شہزادی ڈیانا نے کس خواہش کا اظہار کیا تھا؟

    موت سے قبل شہزادی ڈیانا نے کس خواہش کا اظہار کیا تھا؟

    لندن: سنہ 1997 میں کار حادثے میں ہلاک ہوجانے والی آنجہانی شہزادی ڈیانا نے موت سے قبل اپنے بچوں سے ملنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق برطانوی شہزادے ہیری اور ولیم کی والدہ شہزادی ڈیانا نے اپنی آخری فون کالز میں اپنے بچوں سے ملنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔

    برطانوی شہزادی ڈیانا 1997 میں ایک کار حادثے میں ہلاک ہوگئی تھیں، کیس کی تفتیش کے دوران برطانوی پولیس نے بتایا تھا کہ شہزادی ڈیانا نے آخری فون کال اپنے دوست اور صحافی رچرڈ کے کو کی تھی۔

    اب رچرڈ کے نے اپنے حالیہ انٹرویو کے دوران بتایا کہ میں نے شہزادی ڈیانا کی موت سے ایک رات قبل ان سے بات کی تھی، جبکہ پولیس کا دعویٰ ہے کہ وہ ان کی آخری کال تھی۔

    رچرڈ کے کا کہنا تھا کہ ڈیانا نے ان سے کہا تھا کہ وہ بہت اچھی جگہ پر ہیں اور اپنی زندگی کے نئے مرحلے کو قبول کرنے کی منتظر ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ شہزادی ڈیانا زندگی کی ایک نئی شروعات کرنے کے لیے بے چین تھیں، جبکہ وہ واپس آکر اپنے بیٹوں کو بھی دیکھنا چاہتی تھیں۔

  • ونڈر وومن کا کردار کس سے متاثر ہو کر تخلیق کیا گیا؟

    ونڈر وومن کا کردار کس سے متاثر ہو کر تخلیق کیا گیا؟

    دنیا بھر میں تہلکہ مچا دینے والی خاتون سپر ہیرو کی فلم ونڈر وومن کا کردار کس سے متاثر ہو کر تخلیق کیا گیا ہے، مرکزی اداکارہ گیل گیڈٹ نے انکشاف کردیا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق ہالی ووڈ کی معروف اداکارہ گیل گیڈٹ کا کہنا ہے کہ ونڈر وومن کا مرکزی کردار شہزادی ڈیانا کی اصل زندگی سے متاثر ہے۔

    حال ہی میں ایک انٹرویو میں انکشاف کرتے ہوئے گیڈٹ کا کہنا تھا کہ ونڈر وومن کا کردار شہزادی ڈیانا جیسی خصوصیات کا حامل اور ان کی اصلی زندگی سے بہت متاثر ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مجھے یاد ہے جب میں شہزادی ڈیانا کے بارے میں ایک دستاویزی فلم دیکھ رہی تھی تو اس کا ایک حصہ تھا جہاں انہیں دکھایا گیا کہ وہ ہمدردی سے بھرپور ہیں اور ہمیشہ لوگوں کی دیکھ بھال کرتی ہیں تو مجھے خیال آیا انہیں ہماری ونڈر وومن ہونا چاہیئے۔

    گیڈٹ کا کہنا تھا کہ میں ونڈر وومن کے ذریعے ان کی شخصیت کو دنیا کو دکھانا چاہتی تھی۔

    واضح رہے کہ فلم میں ونڈر وومن کا اصل نام ڈیانا پرنس ہے تو یہ صرف ناموں کی مماثلت ہی نہیں ہے بلکہ جس طرح سے گیڈٹ اور ڈائریکٹر پیٹی جینکنز نے مل کر اس کردار کو پیش کیا ہے اس کے انداز بیاں میں بھی مماثلت ہے۔

  • لیڈیا ڈیانا کے ہاتھ سے لکھے خطوط کتنے پونڈز میں نیلام ہوئے؟ (خطوط کےعکس)

    لیڈیا ڈیانا کے ہاتھ سے لکھے خطوط کتنے پونڈز میں نیلام ہوئے؟ (خطوط کےعکس)

    لندن: لیڈی ڈیانا کے تحریر کردہ خطوط 67 ہزار 900 پونڈز میں فروخت ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق آنجہانی شہزادی ڈیانا کے ایک خاندانی دوست راجر بریمبل کو 1990 سے 1997 تک لکھے گئے خطوط آج نیلامی میں فروخت کر دیے گئے۔

    یہ خطوط لیڈی ڈیانا نے ہاتھ سے لکھے تھے، اور ان کا عرصہ سات سال پر مشتمل ہے یعنی ان کی موت تک۔ ان میں مبارک باد کے کارڈ بھی شامل تھے اور ان کی مجموعی تعداد تقریباً 40 تھی۔

    خطوط میں جو خط سب سے زیادہ مہنگا فروخت ہوا وہ 1996 کا تھا جو 7 ہزار 200 پونڈز میں نیلام ہوا، خط میں ملکہ برطانیہ کو ’دی باس‘ لکھا گیا تھا۔

    خاندانی دوست راجر بریمبل

    ڈیانا نے ان خطوط میں راجر بریمبل کو اس دل خراش ہفتے کی ذہنی اذیت کے بارے میں بھی لکھا جو انھوں نے 1992 میں اینڈریو مورٹن کی لکھی گئی بائیو گرافی ’ڈیانا کی سچی کہانی‘ کی اشاعت کے بعد برداشت کی تھی، اس میں انکشاف کیا گیا تھا کہ ڈیانا نے خود کشی کی کوشش کی تھی۔

    1996 میں لکھا گیا ایک خط جس میں مسٹر بریمبل سے ملاقات کو نہایت خوش آئند قرار دیا گیا تھا، کیوں کہ وہ ملاقات پرنس چارلس سے طلاق کے آمدہ خطرے سے جڑی ہوئی عام سرگرمیوں سے ان کی توجہ بانٹنے میں مددگار ثابت ہوئی تھی، 6 ہزار 500 پونڈز میں فروخت ہوا۔

    1995 کا ایک کرسمس کارڈ جس میں شہزادی ڈیانا کے ساتھ شہزادہ ولیم اور ہیری بھی ہیں، 2 ہزار 300 پونڈز میں نیلام ہوا۔

    اس نیلامی سے حاصل ہونے والی رقم ان اداروں کو عطیہ کی جائے گی جن کے ساتھ شہزادی ڈیانا اور بریمبل نے تعاون کیا تھا۔

  • شہزادی ڈیانا پر بننے والی فلم کی جھلک نے پرستاروں کو بے کل کردیا

    شہزادی ڈیانا پر بننے والی فلم کی جھلک نے پرستاروں کو بے کل کردیا

    خوب صورت اور پُرکشش شخصیت کی مالک لیڈی ڈیانا کی زندگی ہی مشکلات اور تنازعات کا شکار نہیں رہی بلکہ ان کی موت بھی پُراسرار حالات میں‌ ہوئی، لیکن 23 برس قبل ایک حادثے میں زندگی کی بازی ہار جانے والی اس برطانوی شہزادی کی یادیں آج بھی کروڑوں دِلوں میں‌ زندہ ہیں۔

    لیڈی ڈیانا کے پرستاروں کو امریکی نشریاتی ادارے سی این این نے یہ خبر دی ہے کہ ان کی محبوب شہزادی کی زندگی پر ایک فلم بنائی جارہی ہے جس کی ریلیز اگلے سال متوقع ہے جب ان کی موت کو 25 سال پورے ہوجائیں گے۔ سی این این کے مطابق ’سپنسر‘ نامی اس فلم میں وہ امریکی اداکارہ کرسٹین اسٹیوورٹ کو برطانوی شہزادی ڈیانا کے روپ میں دیکھیں گے۔

    کرسٹین اسٹیوورٹ کی لیڈی ڈیانا کے روپ میں پہلی تصویر آج (جمعرات) شایع کی گئی ہے اور اس روپ میں ہوبہو ڈیانا دکھائی دے رہی ہیں۔

    فلم کا اسکرپٹ اسٹیون نائٹ کا تحریر کردہ ہے جو شہزادی ڈیانا اور شہزادہ چارلس کی زندگی کے اُس لمحے کے گرد گھومتا ہے جب لیڈی ڈیانا نے اپنی شادی ختم کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

    یہ فلم ایک ویک اینڈ کی کہانی بیان کرتی ہے جب لیڈی ڈیانا شاہی خاندان کے ساتھ چھٹیاں گزارنے گئی ہوئی تھیں۔

    شہزادی ڈیانا کے اپنے شوہر اور برطانوی شہزادہ چارلس کے ساتھ تعلقات سرد مہری کا شکار تھے، لیکن یہ ایک عرصے تک کسی پر ظاہر نہیں‌ ہوسکا۔

    1991ء کے کرسمس پر جشن میں لیڈی ڈیانا سمیت خاندان کے دیگر افراد بھی شریک تھے اور معمول کے مطابق کھانا پینا، موقع کی مناسبت سے جذبات کا اظہار، شکار اور دیگر سرگرمیاں جاری تھیں لیکن شہزادی ڈیانا ہی جانتی تھیں‌ کہ حالات میں تبدیلی آنے والی ہے۔ خیال ہے کہ اسی ویک اینڈ پر لیڈی ڈیانا نے شہزادہ چارلس سے اپنی علیحدگی کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے شاہی خاندان کو اس سے آگاہ کیا تھا۔

    اگلے ہی سال 1992ء میں ان کے مابین اختلافات اور ان کی علیحدگی کا دنیا بھر میں چرچا ہوگیا تھا، لیکن طلاق اگست 1996ء میں ہوئی تھی۔

    کرسٹین اسٹیوورٹ کی شہزادی ڈیانا کے روپ میں تصویر شیئر ہوتے ہی ٹوئٹر پر صارفین کے تبصرے شروع ہو گئے ہیں۔

    ایک ٹوئٹر صارف کیٹلین نے ڈیانا اور اداکارہ کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’ایک لمحے کو مجھے یوں لگا جیسے یہ واقعی ڈیانا ہے۔‘

    خبر کے مطابق فلم کی شوٹنگ جرمنی اور برطانیہ میں کی جائے گی اور یہ 2022 میں ریلیز ہوگی۔

    31 اگست 1997ء کو پیرس میں کار حادثے میں‌ زندگی سے محروم ہو جانے والی لیڈی ڈیانا کو ان کی فلاحی خدمات کی وجہ سے بھی یاد کیا جاتا ہے۔

  • شہزادہ ہیری و میگھن اور شہزادی ڈیانا کی الم ناک زندگی میں کیا مماثلت ہے؟

    شہزادہ ہیری و میگھن اور شہزادی ڈیانا کی الم ناک زندگی میں کیا مماثلت ہے؟

    لندن: اگرچہ اب شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن مارکل کے شاہی خاندان سے سارے ناتے ٹوٹ چکے ہیں لیکن عالمی میڈیا میں یہ بازگشت سنائی دے رہی ہے کہ ان کی زندگی میں لیڈی ڈیانا کی الم ناک زندگی کی مماثلت دکھائی دینے لگی ہے۔

    یہی وجہ ہے کہ ہیری اور میگھن کو شہزادی ڈیانا کی زندگی سے سبق سیکھنے کا مشورہ دیا جانے لگا ہے۔

    شہزادی ڈیانا نے برطانیہ کے شاہی خاندان میں کیسی الم ناک زندگی گزاری، اس داستان سے آگاہی رکھنے والے اب شاہی خاندان کو خیرباد کہہ کر امریکا جا بسنے والے پرنس ہیری اور میگھن مارکل کی جوڑی کی زندگی میں بھی وہی نقوش دیکھ رہے ہیں۔

    کچھ لوگ پرنس ہیری کو انھی راستوں پر گامزن ہونے پر تنبیہ بھی کر رہے ہیں، جن راہوں پر ان کی والدہ نے شاہی زندگی کے ہنگامہ خیز دور میں قدم رکھا تھا، اور پھر انھیں ایک افسوس ناک انجام سے دوچار ہونا پڑا۔

    تو کیا پرنس ہیری واقعی شہزادی ڈیانا کے نقش قدم پر چل پڑے ہیں؟ ڈیلی میل سے گفتگو کرتے ہوئے آنجہانی لیڈی ڈیانا کے سابق پرائیویٹ سیکریٹری پیٹرک جیفسن نے کہا اس وقت کے شاہی خاندان کے کچھ افراد کے رجحانات پینوراما انٹرویو کے بعد والی شہزادی ڈیانا کے ہیں۔

    لیڈی ڈیانا کے حوالے سے پرانا تنازع دوبارہ کھڑا ہوگیا

    یاد رہے کہ 1995 میں لیڈی ڈیانا نے بی بی سی کو ایک انٹرویو دیا تھا جو پینوراما انٹرویو کے نام سے مشہور ہے، اس میں ڈیانا نے کھل کر بات کی تھی اور اپنے ساتھ پیش آنے والے سخت اور تلخ واقعات سمیت شاہی محل کی صورت حال سے مفصل طور پر دنیا کو آگاہ کیا تھا۔

    ڈیانا کے مشیر پیٹرک جیفسن نے واضح طور پر کہا کہ جو رجحانات لیڈی ڈیانا تھے اب وہ ان کے چھوٹے بیٹے میں بھی دریافت ہو رہے ہیں۔ جیفسن نے اس بات پر تنقید بھی کی کہ محل سے دور جانے پر آپ کو ویسا احترام اور شہرت نہیں مل سکتی۔

    انھوں نے تنبیہ کی کہ شارٹ کٹ لینا اگرچہ بہت آسان ہے، پبلک ریلیشن ماہرین کی مدد سے آپ لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کر لیں گے لیکن یاد رہے کہ آپ وہ حد بھی پار کر سکتے ہیں جسے پار کرنا اچھا نہیں ہوتا۔

  • شہزادی ڈیانا کے چاہنے والوں کے لیے خوشخبری

    شہزادی ڈیانا کے چاہنے والوں کے لیے خوشخبری

    امریکی ٹیکنالوجی اور فلم اسٹریمنگ کمپنی نیٹ فلکس پر مشہور سیریز دا کراؤن کا چوتھا سیزن ریلیز کردیا گیا، چوتھے سیزن میں شہزادی ڈیانا کی شاہی خاندان میں شمولیت کو موضوع بنایا گیا ہے۔

    نیٹ فلیکس کی مقبول سیریز دی کراؤن کا چوتھا سیزن مداحوں کے بے تحاشہ انتظار کے بعد سامنے آگیا، سیریز میں شہزادی ڈیانا کا کردار 24 سالہ اداکارہ ایما کورن ادا کر رہی ہیں۔

    ایک انٹرویو میں انہوں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ وہ اس کردار کے حوالے سے دباؤ کا شکار تھیں۔

    دا کراؤن کے مذکورہ سیزن میں ڈیانا کو ایک نو عمر کے طور پر دکھایا گیا ہے جو وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ شہزادہ چارلس کی منگیتر کی حیثیت سے سے خود کو تنہا کر لیتی ہیں، جب اس جوڑے نے سنہ 1981 میں شادی کی تھی تب ڈیانا کی عمر 20 سال کی تھی جبکہ چارلس کی عمر 32 سال تھی۔

    دا کراؤن کے پچھلے سیزن میں ولی عہد شہزادہ چارلس کو ایک حساس لڑکے کے طور پر دکھایا گیا تھا لیکن ڈیانا کے شوہر کی حیثیت سے ان کے کردار میں بے وفائی کا عنصر بھی نمایاں کیا گیا ہے۔

    سال 2016 میں پہلی بار نشر ہونے والے اس سیریز نے متعدد ایوارڈز جیتے ہیں جن میں 3 گولڈن اور 10 ایمی ایوارڈز شامل ہیں۔

  • شہزادی ڈیانا کی برسی پر بیٹوں کا والدہ کو خراج عقیدت

    شہزادی ڈیانا کی برسی پر بیٹوں کا والدہ کو خراج عقیدت

    لندن: آنجہانی شہزادی لیڈی ڈیانا کو اس دنیا سے گزرے آج 23 برس ہوگئے۔ برطانوی شاہی محل کی جانب سے شہزادی کے مجسمے کی تنصیب کا اعلان کیا گیا ہے جو اگلے برس تک مکمل ہوجائے گا۔

    شہزادی ڈیانا یکم جولائی 1961 کو برطانوی گاؤں سینڈرینگھم میں پیدا ہوئی۔ ڈیانا بلاواسطہ طور پر برطانیہ کے شاہی خاندان کا ہی حصہ تھی۔ 1981 میں لیڈی ڈیانا کی شادی ولی عہد شہزادہ چارلس سے ہوئی۔

    لیڈی ڈیانا اور شہزادہ چارلس کے ازدواجی تعلقات میں کچھ عرصہ بعد ہی سرد مہری آگئی جس کے بعد لیڈی ڈیانا نے اپنے آپ کو فلاحی کاموں کے لیے وقف کردیا۔ 1996 میں دونوں کی علیحدگی ہوگئی۔

    طلاق کے بعد لیڈی ڈیانا نے اپنی زندگی اسی گھر میں گزاری جہاں اس نے پرنس چارلس کے ساتھ شادی کا پہلا سال گزارا تھا۔ یہ گھر ڈیانا کی موت تک اس کا ٹھکانہ رہا۔

    طلاق کے بعد ڈیانا کا تعلق مشہور اسٹور چین ’ہیرڈز‘ کے مالک دودی الفائد سے بھی رہا۔ 31 اگست 1997 کو لیڈی ڈیانا اور الفائد پیرس میں کار کے سفر کے دوران جان لیوا حادثے کا شکار ہوئے اور کروڑوں دلوں کی دھڑکن لیڈی ڈیانا اپنے چاہنے والوں کو سوگوار چھوڑ گئی۔

    ڈیانا حقیقی معنوں میں ایک شہزادی تھی۔ اس نے ساری زندگی ایک وقار اور تمکنت کے ساتھ گزاری۔ اس کے اندر ایک عام لڑکی تھی جو فطرت اور محبت سے لطف اندوز ہونا چاہتی تھی لیکن بدقسمتی سے وہ شاہی محل کی اونچی دیواروں میں قید تھی۔

    برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے ایک بار اس نے کہا تھا، ’میں اس ملک کی ملکہ بننے کے بجائے دلوں کی ملکہ بننا پسند کروں گی‘۔

    ڈیانا کی 23 ویں برسی سے دو روز قبل ان کے بیٹوں شہزادہ ولیم اور شہزادہ ہیری کی جانب سے شاہی محل میں والدہ کے مجسمے کی تنصیب کا اعلان کیا گیا ہے۔

    شہزادوں کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق لیڈی ڈیانا کا مجسمہ شاہی محل میں موجود اس باغ میں نصب کیا جائے گا جو اپنی زندگی میں شہزادی کو بہت پسند تھا۔

    شہزادہ ولیم اور ہیری نے مجسمہ بنانے کے لیے برطانیہ کے مایہ ناز مجسمہ ساز این رینک براڈلے کا انتخاب کیا ہے جنہوں نے ملکہ برطانیہ سمیت شاہی خاندان کے دیگر افراد کے مجسموں پر بھی کام کیا ہے۔

    اس مجسمے کی تنصیب کا اعلان سنہ 2017 میں شہزادی کی 20 ویں برسی کے موقع پر کیا گیا تھا تاہم یہ تاخیر کا شکار ہوگیا، اب یہ اگلے برس تک مکمل ہوجائے گا اور جولائی 2021 میں شہزادی ڈیانا کی 60 ویں سالگرہ کے موقع پر اس کی رونمائی کی جائے گی۔

  • لندن، میگھن مرکل کو ہراساں کیے جانے کا انکشاف

    لندن، میگھن مرکل کو ہراساں کیے جانے کا انکشاف

    لندن: برطانوی شہزادہ ہیری کی اہلیہ اداکارہ میگھن مرکل کو ہراساں کیے جانے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ہالی ووڈ اداکار جارج کلونی نے ایک اںٹرویو کے دوران انکشاف کیا ہے کہ شہزادہ ہیری کی اہلیہ میگھن مرکل کو شہزادی ڈیانا کی طرح ہراساں کیا جارہا ہے۔

    جارج کلونی کا کہنا تھا کہ میگھن مرکل کو میڈیا کی جانب سے بالکل اسی طرح ہراساں کیا جارہا ہے جیسا کہ آنجہانی شہزادی ڈیانا کو کیا گیا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ تاریخ خود کو دہرا رہی ہے کیونکہ جلد ماں بننے والی میگھن مرکل میں میڈیا کی دلچسپی بہت بڑھ رہی ہے۔

    جارج کالونی نے کہا کہ میڈیا نمائندے ہر جگہ میگھن مرکل کا تعاقب کرتے نظر آتے ہیں، وہ ایک خاتون ہیں اور 7 ماہ کی حاملہ ہیں ان کا تعاقب ڈیانا کی طرح کیا جارہا ہے ہم دیکھ چکے ہیں اس کا اختتام کس طرح ہوا تھا۔

    مزید پڑھیں: میگھن مرکل کی آمد کے بعد شاہی خاندان میں جھگڑے شروع

    یاد رہے کہ شہزادہ ہیری کی والدہ آنجہانی شہزادہ ڈیانا 1997 میں پیرس میں ایک گاڑی کے حادثے میں اس وقت ہلاک ہوگئی تھیں جب ان کا پیچھا موٹر سائیکل پر سوار فوٹو گرافر کی جانب سے کیا جارہا تھا۔

    برطانوی میڈیا کی جانب سے شہزادہ ہیری اور میگھن مرکل کو ان کی شادی کے دن سے ہی کوریج دی جارہی ہے، میگھن مرکل کا آسٹریلیا کا دورہ لے لیں یا وہ کسی اسٹور سے ضروری اشیاء خرید رہی ہوں میڈیا ان کا تعاقب کرتے نظر آتا ہے۔

    ہالی ووڈ اداکار جارج کلونی اور ان کی اہلیہ امل کلونی شہزادہ ہیری اور میگھن مرکل کے قریبی دوستوں میں شمار ہوتے ہیں انہوں نے ان کی شادی میں بھی شرکت کی تھی۔