Tag: شہزادی ڈیانا

  • شہزادی ڈیانا ۔ زندگی کے لیے ترستی ہوئی موت کی آغوش میں جا پہنچی

    شہزادی ڈیانا ۔ زندگی کے لیے ترستی ہوئی موت کی آغوش میں جا پہنچی

    لندن: آنجہانی شہزادی لیڈی ڈیانا کو اس دنیا سے گزرے آج 21 برس ہوگئے۔ دنیا بھر کے افراد کے دلوں کی دھڑکن لیڈی ڈیانا صرف 36 سال کی عمر میں ایک کار ایکسیڈنٹ میں ہلاک ہوگئی تھی۔

    شہزادی ڈیانا یکم جولائی 1961 کو برطانوی گاؤں سینڈرینگھم میں پیدا ہوئی۔ ڈیانا بلاواسطہ طور پر برطانیہ کے شاہی خاندان کا ہی حصہ تھی۔ 1981 میں لیڈی ڈیانا کی شادی ولی عہد شہزادہ چارلس سے ہوئی۔

    شادی سے قبل ڈیانا ایک اسکول میں پڑھاتی بھی تھی۔

    لیڈی ڈیانا اور پرنس چارلس کے ازدواجی تعلقات میں کچھ عرصہ بعد ہی سرد مہری آگئی جس کے بعد لیڈی ڈیانا نے اپنے آپ کو فلاحی کاموں کے لیے وقف کردیا۔ 1996 میں دونوں کی علیحدگی ہوگئی۔

    طلاق کے بعد لیڈی ڈیانا نے اپنی زندگی اسی گھر میں گزاری جہاں اس نے پرنس چارلس کے ساتھ شادی کا پہلا سال گزارا تھا۔ یہ گھر ڈیانا کی موت تک اس کا ٹھکانہ رہا۔

    مزید پڑھیں: ڈیانا کے معصوم بیٹے کا ماں سے جذباتی وعدہ

    ڈیانا ایک پاکستانی نژاد برطانوی ڈاکٹر حسنات خان کے تیر نظر کا شکار بھی ہوئی لیکن یہ بیل منڈھے نہ چڑھ سکی۔

    سنہ 1996 میں ڈیانا موجودہ وزیر اعظم عمران خان اور ان کی سابقہ اہلیہ جمائما خان کی دعوت پر پاکستان آئی جہاں اس نے شوکت خانم کے لیے فنڈ جمع کرنے والی فلاحی تقریب میں شرکت کی۔

    1

    ڈیانا کا تعلق مشہور اسٹور چین ’ہیرڈز‘ کے مالک دودی الفائد سے بھی رہا۔ 31 اگست 1997 کو لیڈی ڈیانا اور الفائد پیرس میں کار کے سفر کے دوران جان لیوا حادثے کا شکار ہوگئے اور کروڑوں دلوں کی دھڑکن لیڈی ڈیانا اپنے چاہنے والوں کو سوگوار چھوڑ گئی۔

    6

    لیڈی ڈیانا حقیقی معنوں میں ایک شہزادی تھی۔ اس نے ساری زندگی ایک وقار اور تمکنت کے ساتھ گزاری۔ اس کے اندر ایک عام لڑکی تھی جو فطرت اور محبت سے لطف اندوز ہونا چاہتی تھی لیکن بدقسمتی سے وہ شاہی محل کی اونچی دیواروں میں قید تھی۔

    اس کے جاننے والوں کے مطابق شاہی محل میں گزارا جانے والا زندگی کا حصہ اس کی زندگی کا تکلیف دہ حصہ تھا۔

    آئیے لیڈی ڈیانا کے کچھ خیالات جانتے ہیں جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ زندگی اس کے لیے کیا تھی اور وہ اسے کیسے گزارنا چاہتی تھی۔

    وہی کرو جو تمہارا دل چاہتا ہے۔

    مجھے صرف ڈیانا کے نام سے بلاؤ، شہزادی ڈیانا کے نام سے نہیں۔

    محبت کے بغیر زندگی گزارنا دنیا کی سب سے تکلیف دہ بیماری ہے۔

    میں اصولوں پر نہیں چلتی، میں دماغ کی نہیں، دل کی سنتی ہوں۔

    اگر آپ اس شخص کو ڈھونڈ لیں جس سے آپ محبت کرتے ہیں، تو اسے کبھی نہ جانے دیں۔

    ڈیانا کے شوہر شہزادہ چارلس کے تعلقات سابقہ محبوبہ کمیلا پارکر سے بھی رہے۔ یہ تعلق ڈیانا کی زندگی میں بھی برقرار رہا۔ اپنی شادی کے بارے میں ڈیانا کہتی تھی، ’اس شادی میں 2 نہیں 3 افراد آپس میں جڑے تھے، سو یہ تھوڑی سی پرہجوم شادی تھی‘۔

    برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے ایک بار اس نے کہا تھا، ’میں اس ملک کی ملکہ بننے کے بجائے دلوں کی ملکہ بننا پسند کروں گی‘۔

    ڈیانا نے اپنا کہا پورا کیا، وہ برطانیہ کی ملکہ تو نہ بن سکی لیکن دلوں کی ملکہ ضرور بن گئی اور اس کی موت کے کئی سال بعد آج بھی اس کے چاہنے والے اسے یاد کرتے ہیں۔

  • شہزادی ڈیانا کی 20 ویں برسی پر خوبصورت خراج عقیدت

    شہزادی ڈیانا کی 20 ویں برسی پر خوبصورت خراج عقیدت

    لندن: آنجہانی شہزادی ڈیانا کی 20 ویں برسی کے موقع پر انہیں خراج عقیدت پیش کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ سینکڑوں افراد برطانوی شاہی محل کے باہر شہزادی کو یاد کرنے کے لیے جمع ہوئے۔

    برطانیہ کے شاہی محل کنسنگٹن پیلیس کے باہر مرکزی دروازے پر شہزادی ڈیانا کی تصاویر، خوبصورت پیغامات پر مبنی کارڈز اور گلدستے رکھے جارہے ہیں جن میں سے ایک پر لکھا ہے، ’ڈیانا، ایک بہادر شہزادی، تمہارے بچوں میں بھی تمہارا ہی حوصلہ ہے‘۔

    ایک اور کارڈ پر درج ہے، ’پیاری ڈیانا، ہمارا ملک خوش قسمت ہے کہ تم ہمارے پاس تھیں‘۔

    شاہی محل کے باہر یہ کارڈ رکھنے والی ایک خاتون کا کہنا ہے، ’میں 20 سال قبل یہاں آئی تھی، اس وقت میرا بیٹا بھی میرے ساتھ تھا جو اب 21 برس کا ہوچکا ہے‘۔

    اس نے کہا، ’میں یہ کارڈز ڈیانا کے بیٹوں کے لیے رکھ رہی ہوں۔ وہ بالکل اپنی ماں کے نقش قدم پر چل رہے ہیں۔ ان کی فطرت اپنی ماں جیسی ہے‘۔

    شہزادی ڈیانا کے بارے میں کچھ عرصہ قبل ایک ڈاکیومنٹری بھی پیش کی گئی ہے جس میں ان کے دونوں بچے شہزادہ ولیم اور شہزادہ ہیری نے بتایا کہ اپنی والدہ کے موت کے بعد انہوں نے کیسے اپنی جذباتی مشکلات کا سامنا کیا اور ان پر قابو پایا۔

    دستاویزی فلم میں شہزادہ ولیم نے بتایا، ’صرف 15 برس کی عمر میں اپنی والدہ کی موت نہایت شدید جذباتی صدمہ تھا۔ یہ صدمہ یا تو مجھے مکمل طور پر توڑ سکتا تھا، یا میری شخصیت کی تعمیر کرسکتا تھا‘۔

    انہوں نے کہا، ’اور خوش قسمتی سے میں نے اس صدمے کو اپنے آپ کو توڑنے نہیں دیا‘۔

    اس موقع پر شہزادہ ہیری، ولیم اور ان کی اہلیہ کیٹ مڈلٹن نے اس باغ میں بھی وقت گزارا جو کچھ عرصہ قبل ہی شہزادی ڈیانا کی یاد میں قائم کیا گیا ہے۔

    ڈیانا، ایک نوعمر شرمیلی لڑکی تھی جو شاہی خاندان کے ولی عہد سے رشتہ ازدواج میں منسلک ہونے کے بعد اچانک پوری دنیا کا مرکز نگاہ بن گئی۔

    شہزدای ڈیانا کی خوبصورت، باوقار اور مسحور کن شخصیت اور خدمت خلق کے لیے انجام دی گئی خدمات نے ہمیشہ دنیا کو ان کے سحر میں جکڑے رکھا، اور یہ سلسلہ اس وقت بھی ختم نہیں ہوا جب ایک درد ناک ٹریفک حادثے میں ڈیانا اپنی جان کی بازی ہار بیٹھیں۔

    ڈیانا، جسے دلوں کی شہزادی بھی کہا جاتا ہے آج بھی اپنے مداحوں کے دلوں میں روز اول کی طرح زندہ ہے۔

    مزید پڑھیں: شہزادی ڈیانا کے زندگی کے بارے میں خیالات

    مزید پڑھیں: شہزادی ڈیانا کی خوبصورت اور نایاب تصاویر


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • شہزادی ڈیانا کی یاد میں خوبصورت باغ قائم

    شہزادی ڈیانا کی یاد میں خوبصورت باغ قائم

    لندن: برطانوی شاہی محل کنگسٹن پیلس میں آنجہانی شہزادی لیڈی ڈیانا کی یاد میں خوبصورت باغ قائم کردیا گیا۔

    شاہی محل میں 6 باغبانوں کی ٹیم کی سرپرستی میں تیار کیے گئے اس باغ میں شہزادی ڈیانا کے پسندیدہ پھول لگائے گئے ہیں۔

    موسم سرما سے شروع کیے جانے والے اس باغ کی تیاری کا کام اب پایہ تکمیل کو پہنچ چکا ہے اور باغ میں خوش نما، خوبصورت، لہلہاتے پھول اپنی بہار دکھا رہے ہیں۔

    یہ باغ محل کے اس حصے میں قائم کیا گیا ہے جہاں اس وقت شہزادہ ولیم اپنی اہلیہ کیٹ مڈلٹن اور دو بچوں کے ساتھ رہائش پذیر ہیں۔

    اس حصے میں شہزادی ڈیانا اس وقت تک رہائش پذیر رہیں جب تک انہوں نے اپنے شوہر ولی عہد شہزادہ چارلس سے علیحدگی اختیار کرنے کا فیصلہ نہ کرلیا۔ بعد ازاں وہ اپنے آبائی گھر میں واپس چلی گئی تھیں۔

    باغ کا نام سفید باغ یعنی وائٹ گارڈن رکھا گیا ہے۔ باغ میں زیادہ تر سفید رنگ کے پھول لگائے گئے ہیں۔

    شاہی محل کے امور باغبانی کے سربراہ شان ہارکن کا کہنا ہے کہ سفید رنگ ڈیانا کی سادگی، وقار اور خوبصورتی کو ظاہر کرتا ہے۔

    شہزادی ڈیانا کے دونوں بیٹے شہزادہ ولیم اور ہیری بہت جلد یہاں اپنی والدہ کا مجسمہ نصب کرنے کا ارادہ بھی رکھتے ہیں۔

    یاد رہے کہ لیڈی ڈیانا سنہ 1977 میں برطانوی ولی عہد شہزادہ چارلس سے رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئیں لیکن دونوں کے تعلقات ابتدا سے ہی سرد مہری کا شکار تھے۔ سنہ 1992 میں دونوں نے ایک دوسرے سے علیحدگی اختیار کرلی۔

    سنہ 1997 میں دنیا بھر کے افراد کی دلوں کی دھڑکن لیڈی ڈیانا صرف 36 سال کی عمر میں ایک کار ایکسیڈنٹ میں ہلاک ہوگئیں۔

    مزید پڑھیں: شہزادی ڈیانا کے زندگی کے بارے میں خیالات