Tag: شہزاد اکبر

  • وزیر اعظم عمران خان نے شہزاد اکبر کا استعفیٰ منظور کر لیا

    وزیر اعظم عمران خان نے شہزاد اکبر کا استعفیٰ منظور کر لیا

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر کا استعفیٰ منظور کر لیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے شہزاد اکبر کا استعفیٰ منظور کر لیا، اور مشیر برائے داخلہ و احتساب کے عہدے کے لیے 2 ناموں پر مشاورت شروع کر دی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ان دو ناموں میں سے ایک نام نیب کے سابق عہدے دار کا بھی ہے، اس سلسلے میں حتمی فیصلہ وزیر اعظم عمران خان کریں گے۔

    واضح رہے کہ شہزاد اکبر نے کچھ دیر پہلے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا، شہزاد اکبر نے ٹویٹ کیا کہ استعفیٰ وزیر اعظم کو بھیج دیا، امید ہے عمران خان کی قیادت میں احتساب کا عمل جاری رہے گا، میں پارٹی سے منسلک رہوں گا، اور قانونی خدمات دیتا رہوں گا۔

    وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر عہدے سے مستعفی

  • شہزاد اکبر نے استعفیٰ کیوں دیا؟ معاون  خصوصی شہباز گل کا جواب

    شہزاد اکبر نے استعفیٰ کیوں دیا؟ معاون خصوصی شہباز گل کا جواب

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے آج اپنا استعفیٰ وزیر اعظم کو بھجوا دیا، اس سلسلے میں معاون خصوصی شہباز گل سے پوچھے گئے سوال کا واضح جواب نہ آ سکا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق جب شہباز گل سے سوال کیا گیا کہ شہزاد اکبر نے استعفیٰ کیوں دیا؟ تو انھوں نے کہا شہزاد اکبر یا تو کام کر کے تھک گئے ہوں گے یا انھیں کوئی اور اچھا موقع مل رہا ہو گا۔

    شہباز گل کا کہنا تھا ہو سکتا ہے موجودہ ذمہ داری سے وہ خود خوش نہ ہوں، بہت سے امکانات ہیں، اس بارے میں بہتر رائے شہزاد اکبر خود دے سکتے ہیں۔

    وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر عہدے سے مستعفی

    ایک اور سوال کے جواب میں انھوں نے کہا استعفیٰ قبول ہو گا یا نہیں، اس کا فیصلہ وزیر اعظم کریں گے۔

    تاہم شہباز گل نے انکشاف کیا کہ شہزاد اکبر کو پارٹی میں اہم ذمہ داری ملنے والی ہے، وہ سیاسی طور پر سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی میں جا رہے ہیں۔

    دوسری طرف ایک ٹوئٹ میں معاون خصوصی نے یہ بھی بتایا کہ شہزاد اکبر نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ وکالت کے کیریئر کو زیادہ وقت دینا چاہتے ہیں، شہزاداکبر پی ٹی آئی کی جماعتی سرگرمیوں میں بھی حصہ لیتے رہیں گے، اور ہم ان کے اس نئے سفر کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہیں۔

  • وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر عہدے سے مستعفی

    وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر عہدے سے مستعفی

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے استعفیٰ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر عہدے سے مستعفی ہو گئے، ایک ٹویٹ میں انھوں نے کہا کہ میں نے اپنا استعفیٰ وزیر اعظم کو بھیج دیا ہے۔

    شہزاد اکبر نے لکھا امید ہے عمران خان کی قیادت میں احتساب کا عمل جاری رہے گا، میں پارٹی سے منسلک رہوں گا اور قانون سے متعلق خدمات دیتا رہوں گا۔

    وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے شہزاد اکبر کے استعفے پر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے بہت زیادہ دباؤ میں کام کیا، مافیا سے مقابلہ کرنا کبھی بھی آسان نہیں تھا، آپ نے جس طرح کام کیا اور کیسز کو نمٹایا وہ قابل تعریف ہے، مزید اہم کام اب آپ کا انتظار کر رہا ہے۔

  • شوگرملزآڈٹ کے نتیجے میں 619ارب روپےکی ٹیکس چوری سامنے آئی، شہزاد اکبر

    شوگرملزآڈٹ کے نتیجے میں 619ارب روپےکی ٹیکس چوری سامنے آئی، شہزاد اکبر

    اسلام آباد : وزیراعظم کے مشیر احتساب شہزاد اکبر کا کہنا ہے شوگرملزآڈٹ کے نتیجے میں 619ارب روپےکی ٹیکس چوری سامنے آئی، ایف بی آر ایک نظام لارہا ہے جس سے شوگر ملزکی نگرانی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے مشیر احتساب شہزاد اکبر نے پریس کانفرنس کرتے احتساب کے لیے لازمی ہے کہ اوپن انکوائریز ہوں، ماہرین کے ذریعے انکوائریز کی گئیں، انکوائری کے بعد شوگر انکوائری کمیشن تشکیل دیا گیا ہے۔

    شوگر انکوائری سے متعلق شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ شوگر انکوائری کمیشن کیلئے وزیراعظم نے ٹیم بنائی، ٹیم کی مشاورت سےانکوائری کمیشن بنایاگیا ، انکوائری رپورٹ میں کافی انکشافات ہوئے، شوگر انکوائری کمیشن کی سفارشات کی روشنی میں کارروائی کی گئی، چینی کی بلیک مارکیٹنگ میں ٹیکس کا نقصان ہوتا ہے۔

    شوگرملزآڈٹ کے حوالے سے مشیر احتساب نے کہا کہ شوگرملزآڈٹ کےنتیجے میں 619 ارب روپے کی ٹیکس چوری سامنے آئی، 89 ملز کاآڈٹ مکمل کرکےٹیکس کا نٖفاذ کردیا گیا، 89 ملز میں سے بعض ایسی ہیں جن کے آڈٹ نہیں ہوئے ، شوگرکمیشن کی انکوائری کے نتیجے میں یہ بہت بڑی کامیابی تھی، اقدام کے بعد شوگرملز سے ٹیکس دوگنا بڑھ گیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بعض شوگرملوں نے کورٹ سے اسٹے لے رکھا ہے ، گزشتہ سال شوگر ملز سے ٹیکس کی مد میں د گنا اضافہ ہوا ، کارٹلائزیشن پر 44 ارب کا جرمانہ عائد کیاگیا جبکہ شوگرمافیا سٹہ بازوں کے خلاف آپریشن کیا گیا، شوگرمیں سٹہ بازی کےعمل کو غیر قانونی قرار دیا گیا ہے۔

    شہزاد اکبر نے کہا کہ ماضی میں جو ریٹ حکومت مقررکرتی تھی وہ کسانوں کو نہیں ملتا تھا، موجودہ حکومت میں کسانوں کے تمام واجبات ادا کیےگئے، چینی کی مقررہ قیمت پرسپلائی ایک چیلنج ہےاس پرکام جاری ہے۔

    مشیر احتساب کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے سٹے بازوں کے خلاف آپریشن کیا، ایف بی آر نے 13اعشاریہ 8روپے کی لائیبلٹی لگائی ، ایف بی آرایک نظام لارہاہےجس سےشوگرملزکی نگرانی ہوگی، اس نظام کو رکوانے کے لیے رکاوٹیں کھڑی کی گئیں۔

    انھوں نے مزید کہا آیندہ کرشنگ سیزن سے پہلےٹریک اینڈٹریس سسٹم نافذ ہوجائےگا، گنے کی کاشت اورشوگر سے متعلق ریکارڈ ایف بی آر کے پاس ہوگا، ریکارڈکی مدد سے ٹیکس چوری کو بھی روکا جاسکے گا ، حکومت اگر اچھا کام کررہی ہے تو اسے سپورٹ کرنا چاہیے، یہ سب کچھ انکوائری کمیشن کی وجہ سے ممکن ہوا ہے۔

    پیٹرول انکوائری سے متعلق شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ پہلے پیٹرول کی قیمت کم ہونے سے اس کی قلت پیدا ہوگئی تھی، اس معاملے کے بھی انکوائری کی گئی تھی، انکوائری میں سامنے آیا ، کمپنیوں کی وجہ سے عوام کو فائدہ نہیں پہنچا ، کمیشن نے بتایا کہ 2ہزار سے زائد غیر قانونی پیٹرول پمپس ہیں، 2ہزارغیر قانونی پیٹرول پمپس کو بند کردیا گیا، 3اعشاریہ5 ارب کا نقصان ہوا تھا جو کمپنیوں سے ریکیور کیا جارہا ہے۔

    براڈ شیٹ کے حوالے سے مشیر احتساب نے کہا کہ براڈشیٹ انکوائری کمیشن میں سامنے آیا ملک کا مقدمہ درست طریقے سے نہیں لڑا گیا، حکومت پاکستان 2009 سے 2018 تک مقدمہ بہتر تحقیقات میں غفلت برتنے والوں کا پتا چلایا جائے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہرمعاملے کی انکوائری کرنا اور غلطی پڑنا ضروری ہے، غلطی پکڑ کر اس کو درست کرنا ضروری ہے، انکوائریز سے نظام کو درست کرنے میں مدد ملے گی ، ہمیں ملک کے قانونی نظام کےلیے ملک کر کام کرنا چاہیے، یہ ضروری ہے کہ کیس کا فیصلہ فوری ہو۔

    پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے حوالے سے شہزاد اکبر نے کہا کہ اوگرا نے کتنی سمری بھیجی کتنی منظوری ہوئی مجھے اس کا علم نہیں ، وزیراعظم کی کوشش ہوتی ہے عوام پرکم سے کم بوجھ پڑے ، عالمی منڈی کے حساب سے قیمتیں بڑھائی جارہی ہیں، عالمی سطح پر پیٹرول کی قیمتیں بڑھیں جس کا اثر پاکستان پر ہوا، عالمی طورپرقیمت بڑھے تو چیزیں وزیراعظم کے بس سے بھی باہر ہوتی ہیں۔

    مشیر احتساب کا کہنا تھا کہ نیب آرڈیننس کےتحت زرداری عدالت سے ریلیف لینے گئے ، عدالت نے آصف زرداری کی درخواست مسترد کر دی، آصف زرداری اسی نیب آرڈیننس کےتحت فائدہ لینےعدالت گئے، کسی کو ریلیف ملنا ہے یا نہیں یہ عدالتوں کا کام ہے، ماضی میں کسی کو بھی نیب سےکوئی مسئلہ نہیں تھا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ جو پبلک آفس ہولڈر نہیں اس کا معاملہ نیب میں نہیں جانا چاہیے، ترمیمی آرڈیننس کے نفاذ کے بعد کچھ تکنیکی دشواریاں آرہی ہیں، دشواریوں کو دور کرنے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔

  • شہباز شریف اور سلیمان کی برطانیہ میں بریت کی خبر پر مشیر احتساب کا رد عمل

    شہباز شریف اور سلیمان کی برطانیہ میں بریت کی خبر پر مشیر احتساب کا رد عمل

    اسلام آباد: مشیر احتساب شہزاد اکبر نے برطانیہ میں شہباز شریف اور سلیمان کی بریت کی خبر کی تردید کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے ٹوئٹس میں کہا ہے کہ شہباز شریف اور سلیمان شہباز کی بریت کی خبر غلط ہے، ایک چینل نے بریت کی خبریں غلط چلائیں۔

    انھوں نے کہا سلیمان شہباز اور خاندان کے خلاف تحقیقات اے آر یو کی درخواست پر نہیں ہو رہی تھیں، مشکوک ٹرانزیکشن پر بینک نے این سی اے کو رپورٹ کیا تھا، اور فنڈز سلیمان کی جانب سے 2019 میں پاکستان سے برطانیہ منتقل کیے گئے تھے۔

    مشیر احتساب نے ٹوئٹ میں لکھا کہ حال ہی میں این سی اے نے فنڈز کی تحقیقات بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے بعد فنڈز کو عدالت کے ذریعے جاری کرنے کے احکامات ملے۔

    شہزاد اکبر نے بتایا کہ میں واضح کردوں آرڈر کا مطلب یہ نہیں کہ فنڈز جائز ذرائع سے آئے، برطانوی انتظامیہ نے 2019 کی ٹرانزیکشن کو مشکوک قرار دیا، اور این سی اے نے عدالت سے اثاثے منجمد کرنے کا آرڈر حاصل کیا، کسی کو کلین چٹ نہیں ملی جیسا کہ خبروں میں کہا جا رہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس کیس سے متعلق کوئی سماعت نہیں ہوئی ہے، جس سے کسی کو کلین چلٹ ملی ہو، فنڈز کو این سی اے نے منجمد کرایا ہے اور مزید تحقیقات نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔

    شہزاد اکبر نے کہا سلیمان شہباز اپنے والد کے ساتھ منی لانڈرنگ کیس میں اشتہاری ہیں، ان کے خلاف احتساب عدالت میں منی لانڈرنگ کیس زیر سماعت ہے۔

    اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے شہزاد اکبر نے کہا ایک چینل نے شہباز شریف اور بیٹے سلیمان کی بریت کی خبریں چلائیں، ایسی خبریں چلانا فیک نیوز کے زمرےمیں آتاہے۔

  • شہزاد اکبر نے نذیر چوہان کو معاف کردیا

    شہزاد اکبر نے نذیر چوہان کو معاف کردیا

    لاہور : مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے ایم پی اے نذیر چوہان کو معاف کردیا اور کہا انھوں نے اپنی غلطی تسلیم کرلی ، ضمانت پر کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعظم عمران خان کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے ایم پی اے نذیر چوہان کو معاف کردیا ، شہزاد اکبر نے اسٹامپ پیپر پر صلح نامہ بھی تحریر کیا ہے ، جس میں کہا ہے کہ نذیر چوہان کی ضمانت پر کوئی اعتراض نہیں ہوگا ، انھوں نے اپنی غلطی تسلیم کرلی ہے۔

    بیان حلفی میں کہا گیا ہے کہ نذیر چوہان نے بے بنیاد الزامات پر معذرت بھی کرلی ،ان کی بعد از گرفتاری ضمانت پر اعتراض نہیں ، دونوں کے درمیان صلح میں فیاض چوہان نے کردار ادا کیا۔

    دوسری جانب شہزاد اکبر سےصلح کےبعدنذیر چوہان نے دوبارہ درخواست ضمانت دائرکی ، جس پر ایڈیشنل سیشن جج نے کہا شہزاد اکبر خود عدالت میں پیش ہو کر ملزم کو معاف کریں تاہم شہزاد اکبر کے وکیل نے فریقین میں صلح نامہ کی تصدیق کی۔

    گذشتہ روز وزیراعظم کےمعاون خصوصی شہزاد اکبر اور نذیر چوہان میں صلح ہوگئی تھی ، صلح کا خط فیاض الحسن چوہان نےپنجاب اسمبلی اجلاس میں پیش کیا ، نذیرچوہان نےاسپیکر پنجاب اسمبلی کے نام خط میں ان کا شکریہ ادا کیاتھا۔

    رکن پنجاب اسمبلی نذیر چوہان نے خط میں کہا تھا کہ اسپیکرپنجاب اسمبلی کا بہت شکرگزارہوں، میری شہزاد اکبر سے فون پر بھی بات ہو گئی ، ہمارے درمیان صلح ہو گئی ہے، صلح میں اہم کرداراداکرنے پر فیاض چوہان کا شکر گزار ہوں۔

  • معاون خصوصی شہزاد اکبر اور نذیر چوہان کے درمیان  صلح ہوگئی

    معاون خصوصی شہزاد اکبر اور نذیر چوہان کے درمیان صلح ہوگئی

    لاہور : وزیراعظم کے معاون خصوصی شہزاد اکبر اور رکن پنجاب اسمبلی نذیر چوہان کے درمیان صلح ہوگئی، نذیر چوہان نے صلح میں اہم کرداراداکرنے پر فیاض چوہان کا شکریہ ادا کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کےمعاون خصوصی شہزاد اکبر اور نذیر چوہان میں صلح ہوگئی ، صلح کاخط فیاض الحسن چوہان نےپنجاب اسمبلی اجلاس میں پیش کردیا، نذیرچوہان نےاسپیکر پنجاب اسمبلی کے نام خط میں ان کا شکریہ ادا کیا ہے۔

    رکن پنجاب اسمبلی نذیر چوہان نے خط میں کہا کہ اسپیکرپنجاب اسمبلی کا بہت شکرگزارہوں، میری شہزاد اکبر سے فون پر بھی بات ہو گئی ، ہمارے درمیان صلح ہو گئی ہے، صلح میں اہم کرداراداکرنے پر فیاض چوہان کا شکر گزار ہوں۔

    نذیرچوہان کا کہنا تھا کہ پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں زیر علاج ہوں، جلد صحت یاب ہو کر اسمبلی میں اپنا کردار ادا کروں گا۔

    دوسری جانب اسپیکر پنجاب اسمبلی نے نذیر چوہان اور شہزاد اکبر میں صلح کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا اچھی بات ہے دونوں کے درمیان صلح ہو گئی ہے، نذیر چوہان کے پروڈکشن آرڈرز کی توہین کی گئی ایکشن ہوگا۔

    پرویز الٰہی کا کہنا تھا کہ استحقاق بل پر بیوروکریسی نے اپنا کام دکھایا ہے، کل استحقاق بل کو دوبارہ منظور کیا جائے گا، ارکان سے زیادہ سے زیادہ حاضری کو یقینی بنائیں۔

    گذشتہ روز مشیر داخلہ واحتساب شہزاداکبر نے لاہور کے اسپتال میں زیرعلاج نذیرچوہان سے رابطہ کیا اور ان کی خیریت دریافت کی تھی ، پی آئی سی میں زیر علاج ایم پی اے نذیر چوہان نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا تھا کہ ختم نبوت سے متعلق شہزاد اکبر سے متعلق جو غلط فہمی تھی وہ دور ہوگئی، اگر کسی بات سے شہزاد اکبر کا دل دکھا تو معذرت خواہ ہوں۔

  • شہزاد اکبر نے  نذیر چوہان کے  خلاف مقدمہ درج کرادیا

    شہزاد اکبر نے نذیر چوہان کے خلاف مقدمہ درج کرادیا

    لاہور: مشیر داخلہ شہزاد اکبر نے جہانگیر ترین گروپ کے ایم پی اے نذیر چوہان کے خلاف مقدمہ درج کرادیا ، ایف آئی آر کے مطابق ایک مسلمان شخص پر کفر کی تہمت لگانا جرم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر داخلہ شہزاد اکبر کی جانب سے نذیر چوہان کےخلاف مقدمہ درج کرادیا گیا ، مقدمےمیں دھمکیاں دینا اور کار سرکار میں مداخلت کی دفعات شامل کی گئی ہے، نذیر چوہان کے خلاف 20مئی کودرخواست موصول ہوئی۔

    شہزاداکبر نے کہا کچھ نادان دوست ابھی بھی سوشل میڈیاپرگمراہ کن باتیں پھیلا رہے ہیں ایف آئی آرکےمطابق ایک مسلمان شخص پرکفرکی تہمت لگانا جرم ہے ، افسوس یہ جرم نذیر چوہان نےسرزد کیا ، میری مدعیت میں لاہورپولیس نےمقدمہ درج کردیا ہے۔

    دوسری جانب وفاقی وزیر فوادچوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ ذاتی انتقام کےلیے مذہبی کارڈ استعمال کرنا گھناؤنا فعل ہے، نذیرچوہان شہزاداکبرکےخلاف تھرڈکلاس حربے استعمال کر رہا ہے، لاہورپولیس ایم پی اےنذیرچوہان کے خلاف سخت کارروائی کرے۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ شہزاداکبر اپنی ڈیوٹی کر رہےہیں ، ریاست اس طرح کام نہیں کرسکتی اگروہ اپنے نمایندوں کی حفاظت نہ کرسکے۔

  • شہبازشریف ٹی ٹی کیس میں تمام گواہان پیش کیے جائیں گے، شہزاد اکبر

    شہبازشریف ٹی ٹی کیس میں تمام گواہان پیش کیے جائیں گے، شہزاد اکبر

    اسلام آباد :مشیر داخلہ و احتساب شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ شہبازشریف ٹی ٹی کیس میں تمام گواہان پیش کیے جائیں گے، جوشخص عدالتوں سے چور ڈکلیئرڈ ہوچکا وہ باہر بھاگ گیا، باہربیٹھ کراداروں پرحملہ کرتاہے۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر داخلہ و احتساب شہزاد اکبر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے2دن سے مجھ پر ن لیگ کی جانب سے زیادہ بارش کی جارہی ہے، ان کےفرمودات کانشانہ تومیں ویسےہی رہتاہوں ، پنجاب حکومت کے سابق اجرتی ملازم عطاتارڑ ہیں ، عطاتارڑکو 20ہزارماہانہ پرسابق وزیراعلیٰ پنجاب نےہائیر کیا تھا۔

    شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ نگراں وزیراعلیٰ دورمیں عطاتارڑ کے کنٹریکٹ کو برخاست کیا گیا تھا، ذاتی ملازمہ کی ڈیوٹی ہے ، میرے جیسے ملازمین کو ہتک عزت کا نشانہ بنانا، اس ذاتی ملازمہ نے کل دوپریس کانفرنسز کی، جس میں کہا گیا شریف خاندان کی رہائشگاہ پرحکومت کارروائی کررہی ہے۔

    مشیر داخلہ و احتساب نے کہا کہ کل رات بھی ایک سنسنی پھیلائی گئی، پنجاب حکومت کی سرکاری زمین کیلئےمہم صوبے بھر میں چل رہی ہے، جاتی امراکااصل نام موضع مانک ہے،1966 کے وقت پنجاب حکومت کی موضع مانک میں 839 کنال زمین تھی ، موضع مانک کی بیشتر زمین 1989اور1994میں ٹرانسفر ہوئی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ٹرانسفرپرجوانتقال ہےاس پرلکھاہےیہ زمین کس کس کےنام ٹرانسفرہوئی، یہ طے ہے کہ سرکاری زمین کسی کےنام ٹرانسفرنہیں ہوسکتی، آپ نےسرکاری زمین کوسب سےپہلےمحفوظ بناناہوتاہے، کیونکہ وہاں پربہت سے لوگ قابضین ہوں گے۔

    شہزاد اکبر نے مزید کہا کہ کل رات میں سورہا تھا کہ سنسنی پھیلائی گئی کنٹینر آگئے ہیں، پریس کانفرنس کی گئی شریف خاندان کے پیلس پرقبضہ ہونےجارہاہے، جو چور ہوتا ہے، اس کو پولیس کی گاڑی کہیں نظر آئے تو سمجھتا ہے پکڑنے آئی ہے۔

    مشیر داخلہ و احتساب کا کہنا تھا کہ ٹریفک جام کی وجہ سے رائیونڈ روڈ پر ٹریفک کا دباؤ زیادہ تھا، لاہورمیں امن وامان قائم اور راستے کھولنے کیلئے مصروف تھے، واٹس ایپ کے ذریعے ن لیگ نے سوشل میڈیا پر افواہ پھیلائی، کنٹینرز سے دیواریں نہیں گرائی جاتی ، بلڈوزر یا ٹریکڑز کی ضرورت پڑتی ہے۔

    انھوں نے کہا پنجاب حکومت کاشریف خاندان سےمعاملہ نہیں، شریف خاندان نےجن سےزمین خریدی ان کامعاملہ ان سےہے، کوئی نہیں کہہ رہاشریف خاندان نےغیرقانونی طریقےسےزمین نام کرائی، انہوں نےکاغذوں میں وحیدہ بیگم سے زمین خریدی ہوئی ہے۔

    شہزاد اکبر کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کاکوئی غرض نہیں یہ 2پرائیویٹ پارٹیوں کامعاملہ ہے، جب یہ زمین ٹرانسفر ہوئی تواس وقت کے وزیراعلیٰ نوازشریف تھے اور شریف خاندان کا کلیم وحیدہ بیگم کے ورثا سے بنتا ہے۔

    مشیر داخلہ و احتساب نے کہا کہ صبح شام بیٹھ کر پریس کانفرنسزکرنا اورحکومت پر الزام لگانا بچکانہ ہے، عطاتارڑ نوکری کے پھر سے خواہشمندہیں چاہتے ہیں بحالی ہوجائے، موضع مانک کی زمین پرائیویٹلی طورپرٹرانسفرکی گئی تھی، جن کے رائٹس متاثرہوئے وہ سول کورٹ میں جاکر اپیلیں کریں گے۔

    انھوں نے بتایا کہ بنی گالہ پرائیویٹ زمین ہے سرکاری نہیں، بنی گالہ پرزوننگ کاایشوتھا اور موضع مانک سرکارکی زمین ہےجوان لوگوں کےقبضےمیں ہے، قانون میں گنجائش نہیں سرکارکی زمین پرائیویٹ دی جائے،جن کے قبضے میں سرکاری زمین ہے وہ عوام کی ملکیت ہے۔

    شہزاد اکبر نے کہا کہ باقی زمینیں بھی ڈیوپروسس کرکےواہ گزارکرائی گئی ہے، یہ سرکاری زمین بھی واہ گزارہوگی بالکل کرائیں گے، سرکاری زمین عوام کی امانت ہےاس کےمالک عوام ہیں، سرکاری زمین طاقتوریاکمزورشخص کے پاس ہو واپس کراناحکومتی ذمہ داری ہے۔

    مشیر داخلہ و احتساب کا کہنا تھا کہ میں خوداس چیزکاقائل ہوں کہ ڈیوپروسس ہوناچاہئے، ایک گارنٹی ہونی چاہئےکہ بندہ بھاگےگانہیں مقدمات تیزی سےچلتےرہنےچاہئے، مسئلہ یہ ہےکہ سب سےپہلاکام کسی چیزکی بہترتحقیقات ہوں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ شہبازشریف ٹی ٹی کیس میں تمام گواہان پیش کیے جائیں گے، جج ٹرانسفرکردیےگئےجوہمارے اختیار میں نہیں ہے، جن عدالتوں کےفیصلےآچکےہیں جن پرمہرلگ چکی ہےان کا کیا ، جوشخص عدالتوں سے چور ڈکلیئرڈ ہوچکا وہ باہر بھاگ گیا، ایک شخص جو بھگوڑا ہے وہ باہربیٹھ کراداروں پرحملہ کرتاہے۔

  • جہانگیر ترین کے خدشات پر مشیر برائے احتساب کی وضاحت

    جہانگیر ترین کے خدشات پر مشیر برائے احتساب کی وضاحت

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے چینی مافیا کے خلاف کریک ڈاؤن پر وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ شوگر کمیشن کی رپورٹ میں کسی کو ٹارگٹ نہیں کیا گیا۔

    آج اسلام آباد میں مشیر برائے داخلہ و احتساب شہزاد اکبر نے نیوز کانفرنس میں کہا کہ جہانگیر ترین کو خدشات ہیں کہ انھیں ٹارگٹ کیا جا رہا ہے، شوگر ملوں کو بھی شکایات تھیں، تاہم احتساب کا عمل قانون کے مطابق جاری ہے۔

    انھوں نے کہا شوگر کمیشن رپورٹ میں کسی کو ٹارگٹ نہیں کیا گیا، احتساب کے دوران کسی کو دوست نہیں بنایا جا سکتا۔

    شہزاد اکبر کا کہنا تھا شوگر کمیشن کی رپورٹ میں منی لانڈرنگ اور سٹے بازی کی نشان دہی ہوئی، جن کے خلاف کارروائیاں ہوئیں، ایف آئی اے نے سندھ اور پنجاب میں سٹے بازوں کے خلاف کارروائی کی۔

    انھوں نے کہا شوگر انکوائری کمیشن کی رپورٹ مئی 2020 میں آئی تھی، جسے اعلیٰ عدالتوں میں چیلنج کیا گیا لیکن عدالتوں نے اسے درست قرار دیا، مئی 2020 سے اب تک کا سفر آسان نہیں تھا، احتساب کا کام آسان نہیں اس میں آپ دوست نہیں بنا سکتے۔

    مشیر کا کہنا تھا جہانگیر ترین کو کچھ خدشات ہیں کہ شاید انھیں ٹارگٹ کیا جا رہا ہے، ایف بی آر نے فرانزک آڈٹ میں 5 سالوں میں 400 ارب کے ٹیکسز کی ہیر پھیر کا پتا چلایا، کمیشن رپورٹ میں 9 بڑی کمپنیوں کی تحقیقات کی سفارش کی گئی تھی، قانون کی نظر میں سب برابر ہیں، کسی کو ٹارگٹ نہیں کیا جا رہا۔

    شہزاد اکبر نے کہا کوئی یہ سمجھتا ہے کہ انھیں ٹارگٹ کیا جا رہا ہے تو یہ غلط ہے، کارروائی قانون کے مطابق ہو رہی ہے، کیسز میں برد باری کا سلوک ہوگا، کسی اپنے کا احتساب ہو وہ تکلیف دہ ہوتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا جو بھی چینی بحران اور سٹہ بازی میں ملوث ہوگا اس کے خلاف کارروائی ہوگی، ایف آئی اے نے انکوائری رجسٹرڈ کی جس پر ایف آئی آرز درج کی گئیں، رمضان شوگر ملز کے خلاف تحقیقات میں منی لانڈرنگ کا پتا چلا، جہانگیر ترین گروپ کے خلاف بھی 4 ارب 30 کروڑ منی لانڈرنگ کا کیس درج ہوا۔

    انھوں نے کہا آج تک کسی نے بھی ملک میں چینی کی ایکس مل پرائس مقرر نہیں کی تھی، پنجاب میں چینی کی سپلائی کے لیے کوئی طریقہ موجود نہیں تھا، اب پنجاب اور وفاق میں 80 روپے فی کلو ایکس مل پرائس رکھی گئی ہے۔

    شہزاد اکبر نے کہا رمضان سے پہلے چینی کی قیمت بڑھانے کے لیے پھر سٹہ بازی کی گئی، سٹہ بازی کرنے والے شوگر ملز کو بھی حصہ دیتے ہیں، ایسے کئی اکاؤنٹس کا پتا چلایا گیا جس میں سٹہ بازی کی رقم جمع ہوتی ہے۔