Tag: شہزاد اکبر

  • شہزاد اکبر کا مریم اورنگزیب کے بعد ایک اور لیگی رہنما کو 50کروڑ روپے ہرجانے کا نوٹس

    شہزاد اکبر کا مریم اورنگزیب کے بعد ایک اور لیگی رہنما کو 50کروڑ روپے ہرجانے کا نوٹس

    اسلام آباد : مشیر داخلہ برائے احتساب شہزاد اکبر نے ایک اور ن لیگی رہنما کو 50کروڑ روپے ہرجانے کا نوٹس بھیج دیا، نوٹس میں کہا گیا ہے کہ عظمیٰ بخاری  نے جو الزامات لگائےانہیں ثابت کرنا ہوگا ، وہ اپنے جھوٹے بیان پر غیرمشروط معافی مانگیں۔

    تفصیلات کے مطابق شمشیر داخلہ برائے احتساب شہزاد اکبر مریم اورنگزیب کے بعد لیگی ایم پی اے عظمیٰ بخاری کو50کروڑ روپےہرجانے کا نوٹس بھیج دیا، جس میں کہا گیا ہے کہ عظمیٰ بخاری نےمجھ پرکمیشن لینےکےالزامات لگائےہیں، الزام لگانےپرلیگل نوٹس بھیجاہے۔

    لیگل نوٹس میں کہا گیا کہ عظمیٰ بخاری نےجوالزامات لگائےانہیں ثابت کرناہوگا، اگر وہ الزامات ثابت نہیں کرتیں توعدالت میں سامنا کریں اور اپنے جھوٹے بیان پر غیرمشروط معافی مانگیں۔

    گذشتہ روز مشیر داخلہ برائے احتساب شہزاد اکبر کی جانب سے ترجمان ن لیگ مریم اورنگزیب کو 50 کروڑ ہرجانے کا نوٹس بھیجا گیا تھا ، نوٹس میں کہا گیا تھا کہ مریم اورنگزیب مجھ سے متعلق ہتک آمیز بیان واپس لیں، وہ اپنے بیانات پر 14 دن میں غیر مشروط معافی مانگیں۔

    مزید پڑھیں : شہزاد اکبر نے مریم اورنگزیب کو ہرجانے کا نوٹس بھیج دیا

    نوٹس میں کہا گیا ہے کہ مریم اورنگزیب نے آج نیوز کانفرنس کے دوران جھوٹا اور ہتک آمیز بیان دیا، انہوں نے مجھ پر الزام لگایا کہ براڈ شیٹ سے 50 فیصد کمیشن لینے کی کوشش کی۔

    شہزاد اکبر کے نوٹس کے مطابق مریم اورنگزیب نے مجھ پر ملکی خزانے کو ذاتی کاروبار بنانے اور براڈ شیٹ سے 50 فیصد کمیشن لینے کی کوشش کا الزام لگایا، مریم اورنگزیب کا بیان جھوٹا اور بے بنیاد ہے، براڈ شیٹ کے سی ای او کئی بار بتا چکے ہیں کہ شہزاد اکبر دیانت دار آدمی ہیں۔

    انہوں نے نوٹس میں کہا تھا کہ مریم اورنگزیب نے موجودہ اینٹی کرپشن مہم کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی، انہوں نے جھوٹے بیانات دے کر عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی ، وہ ہرجانہ نوٹس کی 20 لاکھ روپے لیگل فیس بھی ادا کریں، اگر معافی نہیں مانگی اور ہرجانہ نہ بھرا تو قانونی کارروائی کریں گے۔

  • نواز شریف واپس نہ آ کر عدالتی حکم کی خلاف ورزی کر رہے ہیں: شہزاد اکبر

    نواز شریف واپس نہ آ کر عدالتی حکم کی خلاف ورزی کر رہے ہیں: شہزاد اکبر

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے ذاتی انڈر ٹیکنگ پر نواز شریف کو جانے کی اجازت دی تھی، نواز شریف اور شہباز شریف اس وقت عدالتی حکم کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ شریفوں کے جھوٹ اور جھوٹوں کی داستان از سر نو ثابت ہوگئی، نواز شریف نے قوم کے ساتھ تواتر سے جھوٹ بولے، پاناما کیس سے نواز شریف سرٹیفائیڈ جھوٹے قرار پائے۔

    شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ ایک بیانیہ گھڑا گیا کہ کرپشن پر نہیں اقامے پر نکالا گیا، نواز شریف کو کرپشن اور منی لانڈرنگ پر ہی نکالا گیا ہے۔ عمران خان پبلک آفس ہولڈر نہیں تھے پھر بھی منی ٹریل دی۔

    انہوں نے کہا کہ میڈیا ٹرائل تہمت اور جھوٹ بولنے پر ہوتا ہے، ہم ایک ایک لفظ تصدیق کے ساتھ بولتے ہیں، ان کا میڈیا ٹرائل میں نے کیا ہے تو مجھے عدالت لے جائیں۔ تحریک انصاف میں جو بھی پیسہ آیا اس کی ٹریل الیکشن کمیشن کو دی، ن لیگ اور پیپلز پارٹی آج تک اپنے ایک ڈونر کا نہیں بتا سکے۔

    شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ احتساب ریڑھی والے یا پان والے کا نہیں بلکہ طاقتور کا ہوتا ہے، ان سے سوال کیا جاتا ہے تو یہ سیاسی انتقام کی باتیں کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہ کہ نواز شریف کو واپس لانے کے لیے برطانوی حکومت سے ڈی پورٹیشن کا کہا ہے، نواز شریف کو واپس لانے کے لیے دو طریقہ کار پر کام چل رہا ہے۔ نواز شریف سزا یافتہ ہیں اس لیے حکومت پاکستان کا کیس مضبوط ہے، ڈی پورٹیشن کا معاملہ ابھی دیکھا نہیں گیا، برطانیہ سے بات ہو رہی ہے۔

    شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ ن لیگ کی تمام ٹاپ لیڈر شپ کے پاس اقامے ہیں، براڈ شیٹ چیف سے ایک دو بار مل چکا ہوں، ان سے ملاقات کر کے رقم کم کروانے کی کوشش کی۔ ماضی کے تجربے کی بنیاد پر اب ہم صرف حکومتی سطح پر کام کر رہے ہیں، حکومت پاکستان کا ایسٹ ٹریسنگ کے معاملے پر برطانیہ سے معاہدہ ہے۔ حکومت پاکستان کی کوشش ہے کہ کم سے کم پرائیوٹ فرمز کو استعمال کیا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت نے کچھ وقت کے بعد براڈ شیٹ ایسٹ ٹریسنگ کمپنی سے معاہدہ ختم کیا، ریکوریز ہونے پر براڈ شیٹ ایسٹ ٹریسنگ کمپنی معاہدے کے تحت عدالت گئی، کمپنی نے معاہدے کے تحت 20 فیصد کا مطالبہ کیا، اکتوبر 2009 میں براڈ شیٹ عدالت گئی اس وقت پیپلز پارٹی کی حکومت تھی۔ پاکستان کا دعویٰ تھا کہ براڈ شیٹ نے ہمیں اسسٹنس نہیں دی، سنہ 2016 میں عدالت نے فیصلہ دیا کہ معاہدے کے تحت پاکستان پیسے ادا کرے، ہم حکومت میں آئے تو اپیل فائل کی جو سنہ 2020 تک چلی۔

    شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ براڈ شیٹ نے عدالت میں ایون فیلڈ اپارٹمنٹ پر چارجنگ آرڈر لیا۔ براڈ شیٹ نے عدالت میں کہا ایون فیلڈ اپارٹمنٹ پر پاکستان کا انٹرسٹ ہے، جب تک ہماری رقم ادا نہ ہو تب تک اپارٹمنٹ پر کارروائی نہ ہو۔ براڈ شیٹ نے پاکستان سے رقم ملنے پر چارجنگ آرڈر واپس لیا جس سے کیس ختم ہوا۔

    انہوں نے کہا کہ خواجہ آصف کو اقامے کی بنیاد پر دبئی سے 14 کروڑ روپے تنخواہ ملی ہے، خواجہ آصف وزیر پانی و بجلی رہے پھر وزیر خارجہ بھی بنے، وہ وزارتوں میں رہنے کے ساتھ دبئی کی کمپنی سے تنخواہ لیتے رہے۔ بطور ایم این اے وہ اقامہ کے ذریعے دبئی کے رہائشی بھی تھے۔

    شہزاد اکبر کا مزید کہنا تھا کہ نواز شریف بیماری کے بہانے سے بیرون ملک گئے، روزانہ شام کو نواز شریف کے پلیٹس لیٹس گنوائے جاتے تھے۔ لاہور ہائیکورٹ نے ذاتی انڈر ٹیکنگ پر نواز شریف کو جانے کی اجازت دی تھی۔ نواز شریف اور شہباز شریف اس وقت عدالتی حکم کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔

  • 11 اموات نیب کی نہیں، جوڈیشل تحویل میں ہوئیں: شہزاد اکبر

    11 اموات نیب کی نہیں، جوڈیشل تحویل میں ہوئیں: شہزاد اکبر

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے الزامات پر جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ 11 اموات جوڈیشل کسٹڈی میں ہوئی ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق شہزاد اکبر نے نیب کے خلاف الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیب کی تحویل میں 13 اموات کا حوالہ دیاگیا، لیکن 11 اموات جوڈیشل تحویل میں ہوئی ہیں۔

    شہزاد اکبر نے کہا اسد منیر کو نیب نے اپنی تحویل میں نہیں لیا تھا، نیب تحویل میں صرف 2 اموات ہوئیں، آغا سجاد اور ظفر اقبال کی۔

    انھوں نے کہا پاناما پر فیصلہ ہو چکا ہے، سابق وزیر داخلہ نے کیس بنا کر بھیجے تھے، پی ٹی آئی نے کیسز کو روکا نہیں، چلنے دیا، مجھے کہا گیا کہ میڈیا پر نہ بتائیں۔

    اپوزیشن کی 34 ترامیم میں کیا تھا؟ شہزاد اکبر نے کچا چٹھا کھول دیا

    معاون خصوصی نے سینیٹ میں نیب سے متعلق قوانین پڑھ کر سنائے اور کہا کہ نیب قانون کے تحت کسی کی گرفتاری کی منظوری چیئرمین نیب دیتا ہے، کوئی گرفتار ہو تو نیب کو اسے ثابت کرنا ہوتا ہے، احتساب کا قانون یا ادارہ ہونا عالمی ضرورت بھی ہے، نیب کے قوانین کو مزید مؤثر بنانے کی ضرورت ہے۔

    شہزاد اکبر نے کہا نیب قوانین اپنے مقصد کے لیے ختم نہیں کر سکتے، منی لانڈرنگ سے متعلق تحقیقات نیب قانون کا حصہ ہونا چاہیے، ہم کہتے ہیں احتساب سب کا ہونا چاہیے، اپوزیشن والے کہتے ہیں 1999 کے بعد احتساب ہونا چاہیے، اور 1 ارب سے کم رقم کی کرپشن کا احتساب نہیں ہونا چاہیے۔

    انھوں نے کہا کوئی قانون ایک شخص کے لیے بنایا جائے گا تو کبھی بھی کامیاب نہ ہوگا، مہذب معاشرے میں کوئی ادارہ بلاتا ہے تو جلوس لے کر نہیں جاتے، آپ سے اگر احتساب کی بات کی جائے گی تو وہ سیاسی انتقام نہیں۔

    شہزاد اکبر نے مزید بتایا کہ نیب نے 2 سالوں میں 399 ارب روپے کی ریکارڈ ریکوری کی ہے، اور 27 ماہ میں 227 ارب روپے کی ریکوری کی گئی۔

  • اسحاق ڈار کا دعویٰ مسترد، جائیداد کی تفصیلات سامنے آ گئیں

    اسحاق ڈار کا دعویٰ مسترد، جائیداد کی تفصیلات سامنے آ گئیں

    اسلام آباد: اسحاق ڈار کی جائیدادوں سے متعلق تفصیلی دستاویز سامنے آ گئی، سابق وزیر خزانہ کی پاکستان میں 8 جائیدادیں اور 6 گاڑیاں ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق گزشتہ روز اسحاق ڈار نے انٹرویو میں کہا تھا کہ میری ایک ہی پراپرٹی ہے، تاہم اس دعوے کا پول ایک دستاویز نے کھول دی ہے، جس میں کہا گیا ہے اسلام آباد میں اسحاق ڈار کی 6 ایکڑ زمین، ڈی ایچ اے میں گھر ہے۔

    دستاویز کے مطابق اسحاق ڈار کے الفلاح ہاؤسنگ سوسائٹی میں 3 پلاٹ ہیں، لاہور کی سوسائٹی گلبرگ تھری میں بھی ایک گھر ہے، تبسم اسحاق ڈار کے نام پر موضع بھٹیاں میں 2 کنال 19 مرلے کا ایک پلاٹ ہے۔

    اسحاق ڈار نے پارلیمنٹ انکلیو میں 2 کنال کے پلاٹ میں ایاز بلڈرز کے ساتھ بھی انویسمنٹ کر رکھی ہے، سینیٹ کوآپریٹیو سوسائٹی میں بھی ایک پلاٹ کے مالک ہیں۔

    دستاویز کے مطابق اسحاق ڈار مرسڈیز، 3 لینڈ کروزر سمیت 6 گاڑیوں کے بھی مالک ہیں، سابق وزیر خزانہ نے 11 ملکی اور غیر ملکی کمپنیوں میں بھی سرمایہ کاری کی۔

    دریں اثنا، معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی جائیداد کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ان کے پاس اسلام آباد اور لاہور میں جائیدادوں سمیت دبئی کے پام جومیرہ میں بھی 2 فلیٹس ہیں۔

    اینکر کے سوالات پر پاکستان سے مفرور اسحاق ڈار سٹپٹاگئے

    اسحاق ڈار کے حوالے سے آج میڈیا سے گفتگو میں شہبازگل نے کہا کہ گزشتہ روز اسحاق ڈار کی زبان اور آنکھیں باہر تھیں جب کہ ٹانگیں کانپ رہی تھیں، جو میرٹ پر کلرک بھی نہیں بن سکتے وہ ملک کا وزیر خزانہ رہا، پہلے پاکستان میں ذلیل ہوئے اب لندن میں ہو رہے ہیں۔

    وفاقی وزیر برائے اطلاعات شبلی فراز نے کہا کہ معیشت تباہ کرنے والا انٹرویوز کے لیے صحت مند مگر قانون کے سامنے بیمار ہے، یہ لوٹ مار کے دفاع کے لیے وطن کا نام بدنام کرنے سے بھی باز نہیں آتے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان کو مطلوب مفرور سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بی بی سی کو انٹرویو دیا تھا، جس میں اسحاق ڈار نے اسٹیفن سیکر کے سیدھے سوالات کے بھی گول مول جوابات دیے۔

  • ’’کورونا کی وجہ سے نواز شریف کو برطانیہ میں 6 ماہ کی توسیع مل گئی‘‘

    ’’کورونا کی وجہ سے نواز شریف کو برطانیہ میں 6 ماہ کی توسیع مل گئی‘‘

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ کورونا کی وجہ سے نواز شریف کو برطانیہ میں 6 ماہ کی توسیع مل گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’پاور پلے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا کہ برطانوی حکومت کے پاس ہماری باقاعدہ تحریر جاچکی ہے جس میں برطانیہ سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ نواز شریف کا ویزا ختم کردیں۔

    شہزاد اکبر نے کہا کہ نواز شریف کے پاس اب دو تین آپشنز ہیں جس پر وہ برطانیہ میں رہ سکتے ہیں، وہ بیماری کا کہہ کر برطانیہ میں رہ سکتے ہیں لیکن بیماری کا بتانا ہوگا، انہیں بتانا ہوگا کس علاج کے لیے آئے اور کیا پاکستان میں علاج ممکن نہیں تھا۔

    معاون خصوصی کے مطابق نواز شریف بانی متحدہ کی طرح سیاسی پناہ کی درخواست بھی دے سکتے ہیں، نواز شریف کو واپس لانے کے لیے عدالتی احکامات پر عملدرآمد کریں گے۔

    ایک سوال کے جواب میں شہزاد اکبر نے کہا کہ نواز شریف کے پاس ملٹی پل 10 سال کا ویزا تھا جس بنیاد پر وہ باہر گئے، برطانوی حکومت کو نواز شریف کی ضمانت کی ٹرم اینڈ کنڈیشن سے آگاہ کیا تھا، برطانیہ کو اب آگاہ کردیا ہے کہ نواز شریف کا اسٹیٹس مفرور مجرم کا ہے، برطانوی حکومت ان کا اسٹیٹس دیکھ رہی ہے۔

    اسحاق ڈار کے حوالے سے شہزاد اکبر نے کہا کہ دیکھنا ہوگا اسحاق ڈار اس وقت برطانیہ میں کس اسٹیٹس پر رہ رہے ہیں، وہ برطانیہ میں ایک سال سے زائد عرصے سے رہے ہے ہیں، انہیں اشتہاری قرار دیا جاچکا ہے ان کی پراپرٹی سیل ہوچکی ہے۔

  • کرپٹ ٹولے کی اب مزید چیخیں سنائی دیں گی، شہزاد اکبر

    کرپٹ ٹولے کی اب مزید چیخیں سنائی دیں گی، شہزاد اکبر

    لاہور: معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ نیب، اینٹی کرپشن اور ایف آئی اے اب آزادانہ کام کررہے ہیں، شہباز شریف فیملی پر فرد جرم عائد ہوچکی، کرپٹ ٹولے کی اب مزید چیخیں سنائی دیں گی۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق معاون خصوصی شہزاد اکبر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف فیملی پر فرد جرم عائد ہوچکی اب شاہد خاقان عباسی پر بھی فرد جرم عائد ہونے جارہی ہے، کسی کو صرف اچھا برا لگنے پر گرفتار نہیں کیا جاسکتا، کیس کی نوعیت ہوتی ہے اس کو دیکھ کر گرفتاری ہوتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ن لیگ اور پیپلزپارٹی دونوں ہی علاقائی جماعتیں ہیں، دونوں جماعتوں کو قومی سطح پر نہیں دیکھتا، چوہے اور بلی کا کھیل مریم اور بلاول کے درمیان جاری ہے۔

    شہزاد اکبر نے کہا کہ مریم نواز کے بیان سے ن لیگی بیانیے کا فراڈ کھل کر سامنے آگیا، اعتراض نہیں جس طرح مرضی بات کریں لیکن بیانیہ درست کریں، ن لیگ اپنے ذاتی مفاد کے لیے اداروں کی ساکھ خراب کررہی ہے۔

    معاون خصوصی نے کہا کہ شوکر انکوائری کمیشن کی رپورٹ کو مختلف عدالتوں میں چیلنج کیا گیا، لاہور ہائیکورٹ نے انکوائری کو کالعدم نہیں قرار دیا، فیصلے میں لکھا ہے کہ ایف آئی اے کے نوٹسز درست تھے۔

    انہوں نے بتایا کہ ایک مخصوص طبقہ شوگر سے بے جا منافع کما رہا تھا، شوگر اسکینڈل میں دی گئی سبسڈی پر انکوائری ہورہی ہے۔

  • ‘شہباز شریف کے وزیراعظم بننے میں سب سے بڑی رکاوٹ نواز شریف ہیں’

    ‘شہباز شریف کے وزیراعظم بننے میں سب سے بڑی رکاوٹ نواز شریف ہیں’

    لاہور : وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر کا کہنا ہےکہ شہبازشریف کے وزیراعظم بننے میں سب سے بڑی رکاوٹ نوازشریف ہیں ، شہبازشریف،حمزہ شہباز پر فردجرم عائد ہوناثبوت ہے کہ وہ ساری چیزیں درست تھیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ احتساب عدالت نے شہبازشریف،حمزہ شہبازپر فردجرم عائد کی، فردجرم عائد ہوناثبوت ہے کہ وہ ساری چیزیں درست تھیں۔

    شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ آمدن سے زائداثاثہ جات،منی لانڈرنگ،رشوت ستانی پر چارج شیٹ دی گئی، یہ عوامی دستاویز ہیں جسے تفصیل سے دیکھنے کی ضرورت ہے، دستاویزمیں شہبازشریف فیملی کی لوٹ مار ،اثاثوں کی چارج شیٹ ہے۔

    معاون خصوصی نے کہا کہ یہ چارج شیٹ51پیراگراف پرمبنی ہے31صفحات پرمشتمل ہے، چارج شیٹ میں شامل سلمان شہباز، علی احمد مفرور ہیں، تیسرامفرور طاہرنقوی شریف گروپ کااسسٹنٹ منیجر دبئی ہے ، نیب مفرور طاہرنقوی کوواپس لانے کیلئے اقدامات کررہی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ داماد ہارون یوسف بھی اس چارج شیٹ میں اشتہاری قراردیے جا چکےہیں اور نصرت شہباز کو اشتہار ڈکلیئرڈ کرنے کی کارروائی نیب کررہی ہے۔

    شہزاد اکبر نے کہا کہ عدالتی فیصلہ پڑھنےسے شہبازشریف کی کارستانیوں کا پتہ چل جائے گا ، طریقہ واردات کےمطابھق ٹی ٹیزسےپیسہ دوسرے ملک منتقل کیا جاتا تھا، غیر قانونی پیسہ فراڈکے ذریعے بھیجا گیا جو منی لانڈرنگ کہلاتی ہے، مشتاق چینی کے نام سے ایک کمپنی ہے، جس میں وہ گناہ قبول کرچکے اور وقار ٹریڈنگ کمپنی مفرور طاہر نقوی کے نام پرہے۔

    معاون خصوصی نے بتایا کہ منی ایکسچینج کمپنیاں چلانےوالے شاہدمحمود اور آفتاب کا کردار بھی اہم ہے، شاہدمحمودپاکستان اورآفتاب برطانیہ میں منی ایکسچینج کمپنی چلاتا تھا، یہاں سے پیسہ کیش جاتا تھا پھر ٹی ٹی کی صورت میں وہاں وصول کیا جاتا تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پراسیکیوشن اور ہم سب سمیت ہر کوئی خواتین کا احترام کرتاہے ، ان کی غلطی ہے کہ گھر کی خواتین کے نام پر ٹرانزکشنز کیوں کیں، شہبازشریف نے اپنی لینڈ کروزر کے پیسے بھی انھی پیسوں سے دیئے تھے۔

    شہزاد اکبر نے مزید کہا کہ شریف خاندان نے2008کےبعد تمام فیکٹریز منی لانڈرنگ پیسےسےلگائیں، 70سےزائد لوگوں نے انھیں ٹی ٹیاں بھیجی ہیں ، ٹی ٹیاں بھیجنے والے منظور پاپڑ والے جیسے لوگ تھے۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ انہوں نے لوٹا ہوا دھن راؤنڈ کرکے بینکنگ سرکل سے سفید کیا، 70سے زائد لوگ ہیں اور ہر شخص کی پروفائل موجودہے۔

    انھوں نے کہا کہ شہباز شریف نےاپنےلئےسینئروکیل رکھا،حمزہ کوجونیئروکیل دیا، حمزہ سمجھتےہیں کہ انہیں قانونی مددکی ضرورت ہے تو وہ دی جا سکتی ہے، اب ان کاٹرائل شروع ہوگیاہے، بہانے مفروریاں الگ کرکے 2 اصل ملزمان کے خلاف مقدمہ چلے گا۔

    نواز شریف کی واپسی کے حوالے سے شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ نوازشریف کے لئےہم برطانوی حکومت سےرابطےمیں ہیں، اس میں کوئی دورائے نہیں کہ نوازشریف مفرورمجرم ہیں، نوازشریف کیساتھ وہی طریقہ کار ہوگا ، جو دوسرے مجرموں کیلئے ہوتا ہے۔

    معاون خصوصی نے مزید کہا کہ وزیراعظم عمران خان کسی صورت این آراونہیں دیں گے ، ایسانہیں ہےکہ کوششیں نہیں کی گئی فیٹف کی مثال سامنےہے، یہ نیب قوانین میں ترامیم کراناچاہ رہےتھے، ان ترامیم کےمطابق یہ چیزیں جرم ہی نہیں تھیں، ان ترامیم کےمطابق کوئی بھی زورآورطاقتوریہ کام کرسکتاتھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ شہبازشریف کےوزیراعظم بننےمیں سب سےبڑی رکاوٹ نوازشریف ہیں، جہاں تک کیس کی بات ہے، اس کا سیاسی منظر نامے سے کوئی تعلق نہیں،ان کے کیسزتو بے شمار ہیں اورچلتےرہیں گے اور جہانگیرترین پرجوبھی کیسزہیں وہ عدالتوں میں ہیں۔

  • ‘شریف فیملی نے 12 ملازمین کےاکاؤنٹس سے  15 ارب سے زائد کی منی لانڈرنگ کی’

    ‘شریف فیملی نے 12 ملازمین کےاکاؤنٹس سے 15 ارب سے زائد کی منی لانڈرنگ کی’

    اسلام آباد : مشیر داخلہ شہزاد اکبر نے شریف فیملی کی کرپشن کا کچہ چٹھہ کھول دیا اور کہا 12 ملازمین کےاکاؤنٹس سے 15 ارب سے زائد کی منی لانڈرنگ کی گئی جبکہ ملازمین کے نام پر جعلی کمپنیاں بنائی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر داخلہ شہزاد اکبر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے شریف فیملی کی منی لانڈرنگ کے حوالے سے کہا کہ 7ارب کےاثاثوں سےمتعلق ریفرنس فائل ہوچکاہے، جب تفتیش شروع ہوتی ہےتوکافی چیزیں سامنےآتی ہیں، دعویٰ کرتاہوں جوچیزیں پیش کروں گان کاجواب نہیں ہوگا۔

    مشیر داخلہ کا کہنا تھا کہ یہ لوگ آج بھی قوم کوگمراہ کرنےکی کوشش کرتےہیں، عدالت میں چائنا کے حبیب جالب نظرآتےہیں، شہبازشریف اورخاندان کی مزید چیزیں شیئرکرنا چاہتا ہوں، کاروبارکےبھیس میں کک بیکس،کرپشن وصولی کی جاتی تھی، ان چیزوں کےواضح ثبوت ہمارےپاس موجودہیں۔

    شہزاد اکبر نے کہا کہ شواہد سامنے آنے سے یہ لوگ جھنجھلائے ہوئے ہیں، کرتوت ان کے پکڑے جارہے ہیں، بھیس بدلنے کا الزام مجھ پرلگارہےہیں، العربیہ اور رمضان شوگرملزکی 10سالوں پرمحیط چیزوں کاجائزہ لیاگیا تو پتہ چلا ملازمین کے بے نامی اکاؤنٹس میں اربوں کی ٹرانزیکشن ہوئیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ 12ملازمین کےاکاؤنٹس سے15ارب سےزائدکی منی لانڈرنگ کی گئی جبکہ کچھ اورملازمین کےنام پرجعلی کمپنیاں بنائی گئیں، ملک مقصود نامی چپراسی کے اکاؤنٹ سے دو سال میں 3.7ارب کی منی لانڈرنگ کی گئی، ٹی ٹی کیس کاآغازہونے پر ملک مقصود فرار ہوگیا۔

    مشیر داخلہ نے کہا کہ محمداسلم کےاکاونٹ میں 2.3ارب روپے ، غلام شبرکےاکاؤنٹ میں1.57ارب ، خضرحیات کےاکاؤنٹ میں 1.42ارب ، محمد انور کے اکاؤنٹ کے میں 88 کروڑ ، توقیر الدین کے اکاؤنٹ میں 56 کروڑ اور کاشف کے اکاؤنٹ کے 46 کروڑجمع کرائے گئے۔

    شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ چپراسی گلزارکےاکاؤنٹ میں 2012سے2017تک42کروڑسےزائدجمع کرائےگئے، چپراسی 2015میں فوت ہوگیاپھربھی اکاؤنٹ میں پیسےآتےرہے جبکہ مسرور انور کے اکاؤنٹ میں 23 کروڑ سے زائد آئے، ان تمام اکاؤنٹ کوسلیمان شہبازاور اکاؤنٹنٹ عثمان دیکھتا تھا۔

    انھوں نے مزید کہا صرف 3ارب کاکاروبارسےتعلق ہونےکاشبہ ہے، دھونس دھاندلی،ٹھیکوں کی مدمیں رقوم وصول کی گئیں، ایک شخص نےقبول کیاکہ اس نےچیک خودوزیراعلیٰ ہاؤس میں جاکردیا، بینک ملازمین کوساتھ ملا کرایک متوازی بینکنگ نظام کھڑاکیاگیا، کالا دھن نظام میں داخل کرکے سفید کرلیا جاتا تھا۔

    مشیر داخلہ کا کہنا تھا کہ 60ارب روپےان کی کمپنیوں میں ڈالےگئے، جو ایس ای سی پی اورایف بی آرمیں رجسٹرنہیں، الفقری ٹریڈرزچنیوٹ کےتاجرکےنام پرکھولی گئی ، 2.8ارب الفقری ٹریڈرزکےاکاؤنٹ میں آئی۔

    شہزاد اکبر نے بتایا کہ وارث ٹریڈزرمضان شوگرکےچپراسی کےنام پرکھولی گئی، راشدٹریڈرزکےاکاؤنٹ میں لگ بھگ ایک ارب آئے، 558ملین جامی انٹر پرائزز کے نام کے اکاؤنٹ میں آئے، اکاؤنٹس سےچھوٹی رقوم نکالی جاتی تھیں۔

    انھوں نے کہا کہ ابھی تو دروازے کھلے ہیں فرانزک سے جو سامنے آئے گا، وہ ان کو پتہ ہے، شہباز شریف کے پاس وقت بہت ہے، سوالات کیے جوابات نہیں ملے، مجھے پتہ چلا ہے کہ شہبازشریف خفیہ ملاقاتیں کررہےہیں، کیا شہبازشریف مسرورانوراورشعیب قمرکونہیں جانتے؟

    مشیر داخلہ نے کہا کہ الفخری ٹریڈرزچنیوٹ کےتاجرکےنام پرکھولی گئی ، 2.8ارب الفخری ٹریڈرزکےاکاؤنٹ میں آئی، شہبازشریف لانگ بوٹ پہن کرایک ایک چپے کا جائزہ لیتے تھے ، کیا ان کو اپنے اکاؤنٹس کا نہیں پتہ تھا کہ کیسے پیسے آجاتے تھے۔

    شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ شہبازشریف بتائیں لندن میں 4فلیٹس کیسےلیے، جب آپ کےپاس کوئی ذرائع آمدن نہیں تھےفلیٹ کیسےبنائے، شہبازشریف خاندان کے 12 افراد لندن میں گزر بسر کیسے کررہےہیں، اگرکرایہ نہیں دیتےتوان کی جائیدادیں لندن میں کیسےبنیں۔

    انھوں نے کہا کہ شہبازشریف بتائیں کیاان کاخاندان برطانیہ کی شہریت حاصل نہیں کرچکا، کیا سلیمان شہباز برطانیہ کی شہریت نہیں لے چکے، ان لوگوں نے دونوں ہاتھوں سے ملک کو لوٹا ہے۔

    گوجرانوالہ جلسے کے حوالے سے مشیر داخلہ کا کہنا تھا کہ جلسہ کریں تو اپنے خرچے پر کریں ، کارکنوں کی پیسے دینے کی ڈیوٹی لگا دی ہے، حکومت پنجاب نے کل عوامی اجتماع سے متعلق ایس اوپی جاری کیے ، کھلی جگہ پرجلسہ کریں بے شک لاکھوں لوگ لے آئیں، ان کی خواہش تھی کہ تنگ جگہ پرجلسہ کریں تاکہ لوگ زیادہ نظر آئیں۔

  • مریم نواز نے این اے120 ضمنی الیکشن میں دھاندلی کیلئے منصوبہ بنایا ، شہزاد اکبر

    مریم نواز نے این اے120 ضمنی الیکشن میں دھاندلی کیلئے منصوبہ بنایا ، شہزاد اکبر

    اسلام آباد : مشیر داخلہ و احتساب شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ این اے 120 کےضمنی انتخابات میں قوانین کی خلاف ورزی کی گئی، مریم صفدر نے الیکشن چوری کرنے کا منصوبہ بنایا ، سرکارکی طرف سے این اے 120 ضمنی الیکشن میں دھاندلی پر ریفرنس بھیج رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر داخلہ و احتساب شہزاد اکبر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کل ووٹ کوعزت دوکانعرہ استعمال کیاجارہاہے، حلقہ این اے 120 کا ضمنی الیکشن میں کیا گل کھلائےگئے،  28جولائی2017 کو نواز شریف کو تاحیات نااہل قرار دیاگیا، این اے120 میں ضمنی الیکشن آئین کے مطابق ہونا تھا۔

    مشیر داخلہ و احتساب کا کہنا تھا کہ یکم اگست2017 کو الیکشن کمیشن نے کوٹ آف کنڈیکٹ کا نوٹیفکیشن جاری کیا، چھانگا مانگا کی تربیت یافت مریم صفدر نے  شاہد خاقان سے ملکر منصوبہ بنایا، مریم نوازنے این اے120ضمنی الیکشن میں دھاندلی کیلئے منصوبہ بنایا۔

    شہزاد اکبر نے کہا مریم نواز نےمنصوبہ بنایاکہ این اے120 کا الیکشن چوری کیا جائے، الیکشن چوری کرنےکیلئےلاہورمیں ٹیپامحکمےکاانتخاب کیاگیا اور ٹیپا کے  ذریعے تعمیراتی کنسٹرکشن کے کام کرائے جاتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ این اے120ضمنی الیکشن میں تقریباً ڈھائی ارب کے قریب پیسہ پھینکا گیا اور ضمنی الیکشن میں دھاندلی کیلئے ٹیپا کو استعمال کیاگیا، قانون کے تحت یہ پیسہ خرچ نہیں ہوسکتا تھا۔

    مشیر داخلہ و احتساب نے کہا کہ فواد حسن فواد نے ڈھائی ارب روپے اسکیموں کیلئے مختص کیا، پہلے کام ہوا ،پھر ٹینڈر جاری ہوا اور آخر میں ورک آرڈر جاری کیا گیا ، جب تحقیقات کی گئیں تو پتا چلا کہ کام پہلے ہوا اور  پیسے بعدمیں جاری ہوئے، نیسپاک انجینئرز نے بتایا یہ سارا کام الیکشن کی مد میں کیا گیا۔

    شہزاد اکبر نے بتایا کہ این اے120ضمنی الیکشن میں قوانین کی خلاف ورزی کی گئی ، نیسپاک کے انجینئر کا اعترافی بیان موجود ہے، بیان کے مطابق مریم نواز کے کہنے پر فنڈ ریلیرز کئے گئے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ مریم نواز کا کیاعہدہ تھا جو آرڈرزجاری کیے گئے، سرکار کی طرف سے این اے 120 ضمنی الیکشن میں دھاندلی پر ریفرنس  بھیج رہے ہیں۔

  • کمر میں درد :  شہزاد اکبر  کا شہباز شریف کو مشورہ

    کمر میں درد : شہزاد اکبر کا شہباز شریف کو مشورہ

    اسلام آباد : معاون خصوصی بیرسٹرشہزاد اکبر نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو مشورہ دیا ہے کہ اس عمرمیں وہ حرکتیں نہ کریں جس سے کمر میں درد ہو۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی بیرسٹرشہزاداکبر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ شوباز صاحب کرپشن،منی لانڈرنگ کیس میں ریمانڈ پر ہیں، چھٹی پر نہیں، شہباز شریف سوالات کاجواب دیں۔

    بیرسٹرشہزاداکبر کا کہنا تھا کہ مشورہ ہےاس عمرمیں وہ حرکتیں نہ کریں جس سےکمرمیں دردہوتاہے، اصل شکایت آپ کو بڑےبھائی سے ہے، جس نے ش لیگ بننے سے پہلے ختم کردی۔

    یاد رہے مشیر داخلہ برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا تھا کہ مریم نواز نے شہباز شریف کی سیاست کا خاتمہ کردیا، مریم نواز نے بتادیا شہبازشریف حکم نوازشریف کا مانتے اور مفاہمت کی سیاست کرتے ہیں۔

    انہوں نے رہنما مسلم لیگ نواز کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ شہبازشریف نے گزشتہ6 ماہ میں گلگت بلتستان کے کتنے دورے کیے، گلگت بلتستان الیکشن سے متعلق کیا کیا، مریم نواز خود کہہ چکی کہ شہباز شریف پنجاب کے لیڈر ہیں۔