Tag: شہزاد اکبر

  • دیگر شہریوں کی طرح بلاول بھی قانون کے تابع ہیں: شہزاد اکبر

    دیگر شہریوں کی طرح بلاول بھی قانون کے تابع ہیں: شہزاد اکبر

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ قانون سے کوئی بالاتر نہیں، بلاول کو تحقیقاتی ادارہ بلائے تو پیش ہونا ہوگا۔ ملک کے دیگر شہریوں کی طرح بلاول بھی قانون کے تابع ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے پارلیمنٹ کے باہر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلاول کو نیب نے جے وی اوپل کیس میں بلایا گیا، نیب بلاول بھٹو کے خلاف کیس کی تحقیقات کر رہا ہے۔ جعلی اکاؤنٹس کیس سے متعلق تحقیقات جاری ہیں۔

    شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ جے وی اوپل کمپنی کے اکاؤنٹ سے سوا ارب روپے کی منی لانڈرنگ کی گئی، بلاول بھٹو کو یہ سرٹیفکیٹ کہیں سے نہیں ملا کہ آپ ان ٹچ ایبل ہیں۔ قانون سے کوئی بالاتر نہیں بلاول کو تحقیقاتی ادارہ بلائے تو پیش ہونا ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ سوا ارب روپے کی جائیداد بنائی گئیں جب آصف زرداری صدر تھے، مراد علی شاہ کا نام بھی ای سی ایل میں ہونا چاہیئے۔ وزیر اعلیٰ ہونے کی وجہ سے مراد علی شاہ کا نام ای سی ایل سے نکالا گیا۔

    شہزاد اکبر کا کہنا تھا ککہ سنہ 2011 میں جب یہ دھندا چل رہا تھا اس وقت بلاول بھٹو بالغ ہوچکے تھے، زرداری گروپ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی دستاویز پر بلاول بھٹو کے دستخط موجود ہیں، ملک کے دیگر شہریوں کی طرح آپ بھی قانون کے تابع ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ بی آر ٹی کی تحقیقات 3 ادارے کر رہے ہیں، بی آرٹی پر کمیٹی بنی ہوئی تھی جو تحقیقات کر رہی ہے۔ نیب میں بھی بی آر ٹی پر انکوائری چل رہی تھی۔

  • شہباز شریف میرے خلاف مقدمہ کریں، شہزاد اکبر کا چیلنج

    شہباز شریف میرے خلاف مقدمہ کریں، شہزاد اکبر کا چیلنج

    اسلام آباد : معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے چیلنج کیاہے کہ شہباز شریف میرے خلاف مقدمہ کریں ، شہباز شریف یہاں تو ٹوپی پہنا سکتے ہیں برطانوی عدالتوں میں مشکل ہے، ڈیوڈ روز نے بطور گواہ بلایا تو برطانوی عدالت میں ثبوتوں کا پلندہ لے کر جاؤں گا۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاورپلے میں گفتگو کرتے ہوئے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا کہ شہبازشریف نے بڑے دعوے کیے تھے ، جس وجہ سےیہ دباؤمیں تھے، لوگ پوچھ رہےتھے کیس کب کریں گےاس لیے اب کیس کیاگیا، شہباز شریف نےالزام لگایاڈیوڈ روز سے اسٹوری ہم نے کرائی۔

    شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ شہبازشریف کہتےہیں برطانوی اخبار میں خبر ہم نے چھپوائی، خبرچھپوانے سے متعلق اردومیں کہاوکیل برابرمیں بیٹھےتھے، خبر چھپوانے کی گفتگو کا انگلش ترجمہ شہباز شریف کےوکیل کوبھیجوں گا، شہبازشریف کی جانب سے ہیلے بہانے ہیں، مقدمہ کریں میں پیش ہوں گا۔

    معاون خصوصی نے کہا کہ شہبازشریف کہتےہیں2005میں وزیراعلیٰ پنجاب نہیں تھا، ڈیوڈروز نے یہ توکہیں نہیں کہاکہ جس دن فنڈز آئے آپ نے چوری کرلیے، اس نے پوری کہانی بیان کی ہےکہ کس طرح علی عمران کو پیسے منتقل ہوئے، نوید اکرام نے تمام چیکس کی کاپی فراہم کی ہے کہ پیسےکس کومنتقل ہوئے، شہباز شریف یہاں تو ٹوپی پہنا سکتے ہیں، برطانوی عدالتوں میں مشکل ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ برطانیہ میں کیس کیاہےتووہاں گواہی بھی دیناہوگی شواہد بھی دیناہوں گے، شہباز شریف دودھ کادودھ جوکررہےہیں 6ماہ میں دودھ خراب ہو جاتاہے، ڈیوڈروز نے بطورگواہ بلایا تو برطانوی عدالت میں ضرور پیش ہوں گا۔

    شہزاد اکبر نے کہا کہ شہبازشریف کےخلاف کرپشن کےبراہ راست ثبوت مل چکےہیں اور نثارگل سےمتعلق بہت سے شواہد سامنے آنے والے ہیں، شہبازشریف کی فیملی کافنانشنل آڈٹ کیاجائے تو صرف ٹی ٹی نکلےگی، شہباز شریف کو چیلنج کرتاہوں مجھ پر مقدمہ کریں۔

    معاون خصوصی برائے احتساب کا کہنا تھا کہ شہبازشریف گرفتار رہے ہیں توکیسے کہہ رہے ہیں نیب کا نوٹس نہیں ملا، کیس میں علی عمران، سلمان شہباز اشتہاری ملزمان ہیں، وہ بیماری کی لمبی چھٹی لے کر لندن جاچکے ہیں، شہبازشریف واپس آجائیں نیب والے آپ کا انتظار کررہے ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ شہبازشریف ہمیشہ حمزہ شہبازکوہمیشہ گروی رکھواکرچلےجاتےہیں، حمزہ شہباز ، ٹی ٹی والا، اور نیب کا مقدمہ ان کاانتظارکررہے ہیں۔

    شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے لندن ہائی کورٹ میں مقدمہ کرکے اپنے لیے پنڈوراباکس کھول لیا ہے، اب لندن میں ٹی ٹی کے حوالے سے برطانوی ادارے بھی تحقیقات کریں گےاور لندن میں منی لانڈرنگ کیسزبھی کھلیں گے، اگر ٹی ٹی کا گھپلہ لندن میں نکلاتووہاں بھی کیس بنےگا۔

    معاون خصوصی نے کہا کہ منی لانڈرنگ لندن سے ہوئی ہے تو برطانیہ کی حدودبنتی ہے، اب برطانوی اتھارٹیز بھی لندن ٹرانزیکشنز کی تفصیل میں جائیں گی، ڈیوڈروز کی اسٹوری میں برطانیہ کی موجودہ ہوم سیکریٹری کے کمنٹس بھی ہیں، شہباز شریف کیلئے لمحہ فکریہ ہے، برطانوی ہوم سیکریٹری بھی معاملے پر توجہ دے سکتی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ مریم نواز نے کہا تھا لندن کیا ان کی دنیا میں کہیں پراپرٹی نہیں، 310 اور250ملین کی2رقوم کواپنی کمپنیوں کے درمیان گھوماکاڈالاگیا، دونوں ٹرانزیکشنز سےمتعلق اپنے بیان پر اب بھی قائم ہوں۔

    شہزاد اکبر نے مزید کہا کہ شہبازشریف یہاں موجودنہیں توکیسزرک جائیں گے، قانون کےمطابق ملزم کی موجودگی ضروری ہے ورنہ کیس نہیں چلےگا، ملزمان کی واپسی سےمتعلق مسئلہ ہے جس کوحل کیا جارہا ہے۔

  • چوہدری شوگرملز بہت بڑا کارپوریٹ فراڈ ہے، شہزاد اکبر

    چوہدری شوگرملز بہت بڑا کارپوریٹ فراڈ ہے، شہزاد اکبر

    اسلام آباد: وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ چوہدری شوگرملز بہت بڑا کارپوریٹ فراڈ ہے۔

    یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی،  معاون خصوصی برائے احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر  نے  کہا کہ چوہدری شوگر مل کے ذریعے شریف خاندان نے منی لانڈرنگ کی۔

    ان کا کہنا تھا کہ نیو اسلام آباد ایئرپورٹ کے اکاؤنٹ سے چوہدری شوگر ملز کو پیسے بھجوائے گئے، چوہدری شوگرملز بہت بڑا کارپوریٹ فراڈ ہے۔

    معاون خصوصی برائے احتساب کے مطابق شیڈرون جرسی کے نام سے ایک کمپنی بنائی گئی، آف شورکمپنی بنوا کر15 ملین ڈالر قرض لیا گیا، شیڈرون جرسی کےتوسط سے قرض اور مشینری دونوں پاکستان نہیں آئے۔

    شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ قرض واپس نہیں کیا گیا، نواز شریف کے وزیراعظم بننے کے بعد قرض معاف کروا لیا گیا، شریف فیملی نے آج تک کسی تحقیقاتی ادارے کو کاغذات نہیں دیے۔

    انہوں نے کہا کہ نیو اسلام آباد ایئرپورٹ کا ٹھیکہ نواز شریف کے رشتے دار کو دیا گیا جس میں سے چوہدری شوگر ملز میں پیسے آئے۔ صدیقہ سید کے نام پر 18 ملین ڈالر اور سعودی شہری کے نام پر ڈیڑھ ملین ڈالر کی جعلی ٹی ٹیز چوہدری شوگر ملز کے لیے بنائی گئیں۔

    معاون خصوصی برائے احتساب کا کہنا تھا کہ شیئرز کو پہلے نواز شریف پھر مریم نواز کے نام کیا گیا، بعد میں 45 فیصد شیئرز یوسف عباس کے نام پر ڈال دیے گئے۔

    نواز شریف سے متعلق شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ نوازشریف لندن جا کر بیٹھے ہوئے ہیں، نوازشریف یہاں تھے تو لمحہ بہ لمحہ ان کا پلیٹ لیٹس کاؤنٹس آتا تھا، ایسا نہیں ہوسکتا کہ وہ وہاں سیروتفریح کرتے رہیں اور ہم یہاں اتنظار کریں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اگرہمیں قانون میں تبدیلی کرنی ہوئی تو پارلیمان سے کرنی ہوگی، پارلیمان میں قانون پیش کرنے پر مسئلہ بنا دیا جاتا ہے۔

  • کرپشن کی نئی قسط، حکومت کو شہباز شریف کی واپسی کا انتظار

    کرپشن کی نئی قسط، حکومت کو شہباز شریف کی واپسی کا انتظار

    اسلام آباد: وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب مرزا شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ شہباز شریف واپسی کی جلدی کیجئے، کرپشن کی داستان کی اگلی قسط آپکی منتظر ہے۔

    شہبازشریف کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے معاون خصوصی شہزاد اکبر نے کہا کہ شکر ہے آپ کی بھی آواز نکلی ورنہ عوام سمجھی تھی لندن کے ہو گئے، ویسے وہاں ڈیوڈ روز آپ کی راہ تک رہا ہےلگے ہاتھوں اسے بھی گھسیٹ لیتے۔

    اپنی ٹوئٹ میں معاون خصوصی نے کہا کہ کرپشن سے یاد آیا (جی این سی) والا نثار گل جیل میں آپ کی راہ تک رہا ہے، واپسی کی جلدی کیجئے،کرپشن کی داستان کی اگلی قسط آپکی منتظر ہے۔


    قبل ازیں قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے ملک میں آٹے کے بحران پر فوری انکوائری کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ تحقیقات کی جائیں کہ کس کےحکم پرآٹا بیرون ملک بھجوایا گیا؟ جب ملک میں کمی تھی تو گندم اور آٹا ملک سے باہر کیوں بھیجا گیا؟

    انہوں نے کہا کہ قوم کو بتایا جائے کہ کس کےحکم پر اور کس قیمت پر گندم اور آٹا برآمد ہوا؟ قوم کو معلوم ہونا چاہئے ملک و قوم کانقصان کر کےکس نےفائدہ اٹھایا؟

  • نیب کا کام کرپشن کو پکڑنا ہے، محکموں کو ٹھیک کرنا نہیں، شہزاد اکبر

    نیب کا کام کرپشن کو پکڑنا ہے، محکموں کو ٹھیک کرنا نہیں، شہزاد اکبر

    اسلام آباد: وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا کہ نیب کا کام کرپشن کو پکڑنا ہے، محکموں کو ٹھیک کرنا نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں بیرسٹر شہزاد اکبر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ نیب آرڈیننس میں جو بھی ترمیمی کی گئیں وہ سب کے سامنے ہیں، نیب میں ترامیم پارلیمنٹ میں پیش کی جائیں گی۔

    انہوں نے کہا کہ احتساب کا عمل ختم ہونے کا تاثر بالکل غلط ہے، معیشت آئی سی یو سے نکل کر بہتری کی طرف جا رہی ہے، نتائج آرہے ہیں، اداروں کی ساکھ بحال ہو رہی ہے، حکومت میں کسی کو ذاتی فائدہ نہیں مل سکتا۔

    بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا کہ نیب آرڈیننس سے کچھ وضاحتیں ضروری ہیں، ایف آئی اے کو فعال بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں، اب قوانین میں کچھ بہتر ترامیم کی جائیں گی۔

    معاون خصوصی برائے احتساب نے کہا کہ معاشرے میں کرپشن کا ناسور پھیلا ہوا ہے، کرپشن کے ناسور کی وجہ سے سخت قوانین کی ضرورت ہے، نیب ترامیم کو دیکھے بغیر تنقید کی جا رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے نیب ملازمین کو ان کا حق دیا، گزشتہ 10 سال میں نیب کے ساتھ زیادتی کی گئی، پچھلے دس سال میں نیب قوانین میں ترامیم بدنیتی پر مبنی تھی۔

    بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا کہ ماضی میں نیب قوانین میں ترامیم بدنیتی سے خواہشات پر کی گئیں، نیب قانون کا 2 طرح کے افراد، ٹرانزیکشن پر نہیں ہوگا، لیوی،امپورٹ، ٹیکس کیس کو نیب نہیں دیکھےگا، وفاقی یا صوبائی کوئی بھی ٹیکس کیس ہو نیب نہیں دیکھے گا۔

    انہوں نے کہا کہ ٹیکس کیس ایف بی آر دیکھے گا، فوجداری کی سزا ہوگی، مخصوص ٹرانزیکشنز پر نیب کے قانون کا اطلاق نہیں ہوگا، اگرملزم پبلک آفس ہولڈر نہ ہو تو نیب کیس نہیں دیکھے گا۔

    معاون خصوصی برائے احتساب نے کہا کہ نیب کا کام کرپشن کو پکڑنا ہے، محکموں کو ٹھیک کرنا نہیں، معاشرے میں کرپشن کا ناسور پھیلا ہے، سخت قوانین کی ضرورت ہے، کک بیکس اورکرپشن کرنے والوں کو سخت سزا ملنی چاہیے۔

    انہوں نے کہا کہ ملزم نیب کی معاونت کرنے والے ادارے یا افسر پر بدنیتی کا الزام نہیں لگاسکتا، نیب قوانین میں ترامیم سے ضمانت، ریمانڈ کا قانون تبدیل نہیں ہوا۔

  • اسلام آباد واحد شہر ہے جہاں سیفٹی کا احساس ہوتا ہے، شہزاد اکبر

    اسلام آباد واحد شہر ہے جہاں سیفٹی کا احساس ہوتا ہے، شہزاد اکبر

    اسلام آباد : وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب بیرسٹرشہزاد اکبر نے کہا ہے کہ اسلام آباد واحد شہر ہے جہاں سیفٹی کا احساس ہوتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہزاد اکبر نے کہا کہ پولیس آئی جی اسلام آباد کی زیر نگرانی فرائض سرانجام دے رہی ہے، اسلام آباد واحد شہر ہے جہاں سیفٹی کا احساس ہوتا ہے۔

    وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب نے کہا کہ ہم نے دہشت گردی کے بڑھتے کینسر کا بھی سامنا کیا، اسلام آباد پولیس کے جوانوں نے بھی دہشت گردی کے خلاف قربانیاں دیں۔

    بیرسٹرشہزاد اکبر نے کہا کہ پیشہ ورانہ فرائض انجام دینے پر اسلام آباد پولیس کو سلام پیش کرتا ہوں، رائل دورے کے دوران بھی اسلام آباد پولیس کا اہم کردار تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ موٹروے پولیس کا کردار بھی مثالی ہے، حکومت قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بہتری کے لیے کوشش کرے گی۔

    واضح رہے کہ گزشتہ دنوں اسلام آباد پولیس کے اہلکاروں کی وردی پر ویڈیو کمرے لگانے کا فیصلہ کیا گیا، اگلے مرحلے میں جدید کیمرے تھانوں میں موجود عملے کی یونیفارم کا بھی حصہ ہوں گے۔

    اسلام آباد پولیس کے مطابق 2 ہفتوں تک 20 کیمرے حاصل کر لیےجائیں گے اور ایک کیمرے کی قیمت تقریباََ 100 ڈالر ہوگی۔

  • دستاویز کی قانونی حیثیت ہے تو عدالت میں پیش کریں: احسن اقبال

    دستاویز کی قانونی حیثیت ہے تو عدالت میں پیش کریں: احسن اقبال

    اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ نام نہاد احتساب سیل کی پریس کانفرنس میں اپوزیشن لیڈر پر جھوٹے الزامات لگائے گئے، دستاویز کی قانونی حیثیت ہے توعدالت میں پیش کریں۔

    تفصیلات کے مطابق لیگی رہنما احسن اقبال نے جوابی گولہ باری کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت میں بھیگی بلی بن جاتے ہیں، ٹی وی پر بڑھکیں مارتے ہیں، وزیر اعظم نے ریکارڈ مہنگائی پر معاشی ٹیم کو مرغا بنانے کی بجائے ترجمانوں کا اجلاس بلا لیا ہے، یہ سمجھتے ہیں حکومت سوشل میڈیا ٹرولنگ سے چلتی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ پہلے اسپیکر سے پروڈکشن آرڈر جاری نہیں ہوتے تھے ہم احتجاج کرتے تھے، اب پروڈکشن آرڈر جاری ہونے کے باوجود ارکان کو اسمبلی نہیں لایا جا رہا، اسپیکر کے آرڈر کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا جاتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  سلمان شہباز کی پکڑائی نقل میں ناکامی کی وجہ سے ہوئی، شہزاد اکبر

    خیال رہے کہ گزشتہ روز احتساب کے مشیر شہزاد اکبر نے نیا پنڈورا باکس کھولتے ہوئے کہا تھا کہ شریف خاندان کے 42 ارب روپے کہاں گئے؟ انکوائری شروع کر دی ہے، یہ معاملہ کہیں اور جا رہا ہے۔

    شہزاد اکبر نے شہباز شریف سے 18 سوالات کر دیے، پوچھا کہ بتائیں کیا آپ نے تہمینہ درانی کے لیے وسپرم پائن میں 2 محل نہیں خریدے، کیا سیاسی مشیر نثار گل کے اکاؤنٹس سے آپ کے بیٹوں کو رقم منتقل نہیں کی گئی؟ کیا منی لانڈرنگ کے لیے آپ کی بلٹ پروف گاڑی استعمال نہیں ہوئی۔ کیا آپ کی رہایش گاہ میں کک بیکس کا کمیشن موصول نہیں ہوتا رہا۔ ڈیلی میل اور برطانوی صحافی کے خلاف عدالت کب جا رہے ہیں؟

  • شہزاد اکبر امور داخلہ مقرر، عہدہ وزیرمملکت کے مساوی، نوٹی فکیشن جاری

    شہزاد اکبر امور داخلہ مقرر، عہدہ وزیرمملکت کے مساوی، نوٹی فکیشن جاری

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے معاونِ خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر کو امور داخلہ مقرر کردیا جس کا نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق معاونِ خصوصی برائے احتساب کواب مشیر برائے امور داخلہ بھی مقرر کردیا گیا، شہزاد اکبر کی تقرری کا نوٹی فکیشن جار ی کردیا گیا جس کے بعد اب انہیں وزیر مملکت کا درجہ حاصل ہوگیا۔

    کابینہ ڈویژن کی جانب سے جاری ہونے والے نوٹی فکیشن کے مطابق شہزاد اکبر کا عہدہ وزیر مملکت کے مساوی ہوگا۔ قبل ازیں شہزاد اکبر نے نئے تعینات ہونے والے ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے کے ہمراہ وزیر اعظم سے اہم ملاقات کی تھی۔

    مزید پڑھیں: وزیراعظم سے ڈی جی ایف آئی اے واجد ضیاء کی ملاقات

     ڈی جی ایف آئی اے واجد ضیاء نے وزیراعظم کو ملک کی بہترین خدمت کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا تھا کہ دیانت داری اور مکمل عزم کے ساتھ ملک کی بھرپور خدمت کروں گا۔

    وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ اقتصادی جرائم، امیگریشن سے متعلق جرائم کے خلاف جنگ اہم ایجنڈا ہے، بلا امتیاز احتساب بھی تحریک انصاف کی حکومت کا اہم ایجنڈا ہے۔

    وزیراعظم پاکستان کا کہنا تھا کہ کرپشن، سائبر کرائمز، منی لانڈرنگ کے خلاف جنگ حکومت کا اہم ایجنڈا ہے، آپ ذمہ داریاں جہاد اور قومی فریضہ سمجھ کر ادا کریں۔

  • مسئلہ کشمیر کا حل ضرور نکلے گا، شہزاد اکبر

    مسئلہ کشمیر کا حل ضرور نکلے گا، شہزاد اکبر

    لندن : وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے سامراجی قوت نافذ کردی، مسئلہ کشمیر کا حل اب ضرور نکلے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے یوم سیاہ کے موقع پر کہا مسئلہ کشمیرایک مرتبہ پھرعالمی پلیٹ فارم پر آچکا ہے، بھارت نے مقبوضہ کشمیرکی حیثیت یکطرفہ طورپرختم کی۔

    شہزاداکبر کا کہنا تھا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے سامراجی قوت نافذ کردی، اقوام متحدہ کا خصوصی اجلاس بلایا جا چکا ہے، مسئلہ کشمیر کا حل ضرور نکلے گا۔

    معاون خصوصی نے مزید کہا پاکستانی حکومت، فوج کشمیریوں بھائیوں کے ساتھ کھڑی ہے اورکسی بھی حدتک جانے کو تیار ہے۔

    خیال رہے لندن میں بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے کشمیریوں سےاظہاریکجہتی کیلئے تاریخی احتجاج کیا جارہا ہے، برطانیہ بھر سے مظاہرین بھارتی ہائی کمیشن کےسامنےاحتجاج میں شریک ہیں۔

    بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے احتجاج میں سکھ برادری اوربرطانوی شہری، ہندوبرادری اوردیگرمذاہب کےلوگ بھی موجود ہے۔

    خیال رہے پاکستان بھر میں بھارت کے یوم آزادی کے موقع پر آج یوم سیاہ منا یا جارہا ہے ، یوم سیاہ پر کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کے لئے اسلام آباد میں سرکاری عمارتوں پرقومی پرچم سرنگوں ہیں۔

    واضح رہے بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے اور مقبوضہ وادی میں بھارتی فوج کے مظالم کے خلاف قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا تھا کہ 15 اگست کو بھارت کا یوم آزادی یوم سیاہ کے طور پر منایا جائے گا۔

  • پی پی اور ن لیگ میں میثاق کرپشن کی وجہ سے کیسز التوا کا شکار ہوئے: شہزاد اکبر

    پی پی اور ن لیگ میں میثاق کرپشن کی وجہ سے کیسز التوا کا شکار ہوئے: شہزاد اکبر

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ پی پی اور ن لیگ میں میثاق کرپشن کی وجہ سے کیسز التوا کا شکار ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق شہزاد اکبر نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلاول بھٹو کو اپنی جماعت کی تاریخ کا ہی نہیں پتا، پی پی دور میں ایس ای سی پی نے چوہدری شوگر ملز کا کیس اٹھایا تھا۔

    انھوں نے کہا کہ چوہدری شوگر ملز کیس میں ملین ڈالرز کا معاملہ ہے، اس میں شروعات ہی سے بے ضابطگیاں ہوئی ہیں، پوری شریف فیملی ہی اس میں شیئر ہولڈر ہے، مریم نواز کو نیب کا نوٹس دیا گیا تھا جو بہت اہم ہوتا ہے، ان سے سوال پوچھے گئے کہ شیئرز کے پیسے کیسے ادا کیے۔

    یہ بھی پڑھیں:  چوہدری شوگر ملز کیس: مریم نواز کو آج احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا

    شہزاد اکبر نے کہا کہ ملک میں پہلی بار تمام ادارے آزادی سے کام کر رہے ہیں، ناصر لوتھا نے نیب میں بیان ریکارڈ کرا دیا اور اہم دستاویزات دی ہیں، ان کے بیان کے مطابق شریف فیملی نے دبئی میں ریئل انویسٹمنٹ کے لیے پیسا دیا۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ شریف فیملی نے کرپشن اور منی لانڈرنگ کے لیے ناصر لوتھا کو استعمال کیا، 2016 میں 11 ملین ڈالرز کے شیئرز یوسف عباس کو منتقل کیے گئے، مریم نواز کے 2010 کے بعد سے شیئرز کم تھے، 2016 کے بعد یوسف عباس کو پھنسا کر ان کے نام شیئرز منتقل کیے گئے۔

    انھوں نے کہا کہ پاناما کیس کی طرح چوہدری شوگر ملز کیس میں بھی منی ٹریل کا سوال ہوگا، چوہدری شوگر ملز کیس میں ناصر لوتھا کا کردار بہ طور گواہ کا ہے، پاناما اسکینڈل آیا تو شریف خاندان نے شوگر ملیں بیچنا شروع کر دی تھیں۔