Tag: شہزاد اکبر

  • چوہدری شوگر مل منی لانڈرنگ کرنے کا ایک گڑھ رہا: شہزاد اکبر

    چوہدری شوگر مل منی لانڈرنگ کرنے کا ایک گڑھ رہا: شہزاد اکبر

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب نے کہا ہے کہ چوہدری شوگر مل منی لانڈرنگ کرنے کا ایک گڑھ رہا، جس کے بنانے کے لیے 15 ملین ڈالر قرض لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج اسلام آباد میں پریس کانفرنس میں شہزاد اکبر نے کہا کہ 1991 میں چوہدری شوگر ملز بنانے کے لیے 15 ملین ڈالر قرض لیا گیا لیکن قرض لینے سے قبل ہی شوگر مل کھل گئی اور مشینیں بھی لگ گئیں، یہ مل منی لانڈرنگ کا گڑھ تھا۔

    انھوں نے کہا، اسٹیٹ بینک کو بتایا گیا کہ قرض بیرون ملک سے آ رہا ہے لہٰذا رقم اکاؤنٹ میں ڈالی جائے، لیکن اسٹیٹ بینک کے ریکارڈ سے پتا چلا کہ کمپنی کا قرض پاکستان پہنچا ہی نہیں، یہ قرض ایل سی کھولنے اور مشینری خریدنے کے لیے لیا گیا تھا۔

    [bs-quote quote=”ناصر لوتھا کے نام پر بریک تھرو ہوا ہے، یہ کیس ابھی انویسٹی گیشن انکوائری پر ہے، ناصر لوتھا گواہ کے طور پر تحقیقات میں شامل ہوئے کہ فراڈ ہوا ہے۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”شہزاد اکبر”][/bs-quote]

    معاون خصوصی نے کہا کہ چوہدری شوگر ملز کے لیے قرضہ مشکوک طریقے سے لیا گیا، یہ پیسہ ڈائریکٹ چوہدری شوگر ملز کے اکاؤنٹ میں آیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ تاثر دیا جا رہا ہے جیسے ہم کوئی چیزیں بنا کر لا رہے ہیں، ہم ان کے لیے چیزیں بنا کر نہیں لا رہے، یہ پہلے سے موجود تھیں، یہ ثبوت سامنے آ رہے ہیں، چوہدری شوگر ملز منی لانڈرنگ کرنے کی جگہ رہی جہاں رقم جاتی تھی۔

    انھوں نے کہا قوم کو بتانا ضروری ہے کس طرح سے منی لانڈرنگ کی گئی، ناصر لوتھا کے نام پر بریک تھرو ہوا ہے، یہ کیس ابھی انویسٹی گیشن انکوائری پر ہے، ناصر لوتھا گواہ کے طور پر تحقیقات میں شامل ہوئے کہ فراڈ ہوا ہے۔

    شہزاد اکبر نے بتایا کہ 2008 سے مریم نواز کیلبری کوئن کے طور پر مشہور ہیں، ان کو 2008 میں ساڑھے 7 ملین سے زاید شیئر ٹرانسفر کیے گئے، انھوں نے 2010 میں یہ شیئرز یوسف عباس کو ٹرانسفر کر دیے، ناصر لوتھا سے یہ شیئرز 3 سال بعد حسین نواز کو ٹرانسفر کر دیے گئے، وہاں سے یوسف عباس کو ٹرانسفر کر دیے گئے، جب اس معاملے کو کھولنا شروع کیا تو سب سے پہلے رابطہ ناصر لوتھا سے کیا گیا، ان کے پچاس فی صد شیئرز تھے، عباس شریف اس پورے معاملے میں بے چارے لگ رہے ہیں۔

    انھوں نے مزید بتایا کہ ناصر لوتھا نے کہا مجھے تو معلوم ہی نہیں کہ میرا پاکستان میں شیئر تھا، یہ ناصر لوتھا کے لیے سرپرائز تھا کہ ان کی پاکستان میں شوگر ملز ہیں، ناصر لوتھا سے ایک اور اہم ڈاکومنٹ ملا، ایک اور ٹی ٹی نکل آئی، ٹی ٹی کے ذریعے 2010 میں یوسف عباس کو رقم ٹرانسفر کی گئی، انھوں نے لوتھا کو بھی لوٹا۔

    شہزاد اکبر نے کہا کہ ناصر لوتھا پاکستان آ کر تحقیقات کا حصہ بن گئے ہیں، وہ کہتے ہیں میرے کوئی شیئرز نہیں، تحقیقات میں تعاون کروں گا۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ سب سڈی کے لیے آف شور کمپنی بنائی گئی، چوہدری شوگر واحد مل تھی جس کو سبسڈی مل رہی تھی لیکن چینی نہیں بن رہی تھی، یہاں بھی وہی حساب ہے جیسے سندھ میں سبسڈی جا رہی تھی، چوہدری شوگر مل پر ایس ای سی پی نے کام شروع کیا تھا، برطانیہ کو لکھ رہے ہیں کہ اس کیس میں اسٹیٹ استعمال ہوا اس لیے انویسٹی گیشن کریں۔

  • عوام کی خواہش ہے جلد از جلد ریکوری ہو: شہزاد اکبر

    عوام کی خواہش ہے جلد از جلد ریکوری ہو: شہزاد اکبر

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ ایک ہی رقم کو چھپانے کے لیے ملٹی پل طریقے اختیار کیے جاتے ہیں، عوام کی خواہش ہے کہ جلد از جلد ریکوری ہو۔ نیب بھی قانون کے تحت اثاثے منجمد کر رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عوام غریب سے غریب تر ہوتی گئی حکمران امیر ہوتے گئے، شہباز شریف کہتے ہیں میں لندن عدالتوں میں جانے کو بے قرار ہوں۔ لندن کی عدالتوں کی جانب سے ابھی تک کوئی لیٹر نہیں ملا۔

    شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ 90 کی دہائی میں ایک خاندان نے خوب مال بنایا، کچھ چیزیں ہمارے سامنے آچکی ہیں اور کچھ آنا باقی ہیں۔ مخصوص خاندان نے ہنڈی کے ذریعے پیسہ بنایا، یہ منی ٹریل دینے سے محروم رہے، پیسہ باہر بھیجا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ سلمان شہباز کی جائیداد 90 فیصد ٹی ٹی پر کھڑی ہے، حمزہ شہباز، بھائی اور بہنوں کی جائیدادیں بھی ٹی ٹی پر چل رہی ہیں۔ ٹی ٹی پر سارا معاملہ چل رہا تھا کہ پاناما لیکس سامنے آگئی۔ پاناما لیکس صرف پاکستان نہیں پوری دنیا کے لیے تھا۔ پاناما لیکس سے متعلق ایک جے آئی ٹی بنائی گئی۔ ہل میٹل کیس سے متعلق سامنے آیا 85 فیصد رقم نواز شریف کو جاتی ہے۔

    شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ رقم ملنے کے بعد نواز شریف اپنی بیٹی مریم نواز کو گفٹ کرتے ہیں، جے آئی ٹی رپورٹس میں مریم نواز کی جانب سے کچھ رقم کی نشاندہی ہوئی۔ سنہ 2014 میں ہل میٹل سے رقم آئی اور مریم صفدر کے اکاؤنٹ میں گئی۔ 17 ملین کی ٹی ٹی جس پر مریم صفدر کے دستخط ہیں۔ اگلی ٹی ٹی 19 ملین کی آئی جو مریم صفدر کے اکاؤنٹ میں گئی، یہ وہ ٹی ٹی ہیں جو مریم صفدر سرمایہ کاری کی صورت بتاتی ہیں۔ 9.9 ملین کی ٹی ٹی بھی ہل میٹل سے آئی۔

    انہوں نے کہا کہ میری ذمہ داری منی لانڈرنگ کیسز کو دیکھنا ہے، ہل میٹل کیس میں 2 ہفتے پہلے نیب کو ایک خط بھی لکھ دیا ہے، شریف فیملی کی جانب سے آج تک کوئی منی ٹریل نہیں آئی۔ ہل میٹل میں حسین نواز مالک ظاہر ہو رہا ہے۔ ریکارڈ سے ظاہر ہوتا ہے منافع سے بھی زیادہ رقم واپس آتی تھی۔ حسین نواز بڑے فرمانبردار تھے منافع سے زائد رقم ابو اور بہن کو بھجواتے۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ اگلا جو بھی قدم اٹھانا ہے وہ نیب نے اٹھانا ہے، اس پر جو بھی چارہ جوئی کرنی پڑی کریں گے۔ ایک ہی رقم کو چھپانے کے لیے ملٹی پل طریقے اختیار کیے جاتے ہیں۔ جہاں پبلک آفس ہولڈر نہیں وہاں پر چیزیں سامنے لانی پڑتی ہیں۔ عوام کی خواہش ہے کہ جلد از جلد ریکوری ہو۔

    انہوں نے کہا کہ نیب بھی قانون کے تحت اثاثے منجمد کر رہا ہے، قانون 2017 سے بنا تھا لیکن رولز نہیں تھے، اس قانون کے تحت جائیدادیں فوری طور پر ضبط ہوسکیں گی۔ ہمیں آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے کام کرنا ہے۔ اسحٰق ڈار کی پراپرٹی پر بھی قانون کے مطابق کام شروع ہوا ہے۔ 16 دن کا دورانیہ ہے اس کے بعد اختیار ہوتا ہے جائیداد ضبط کرلی جائے۔

  • شہباز شریف نے ڈیلی میل کے خلاف مقدمہ نہیں شکایت کی ہے: شہزاد اکبر

    شہباز شریف نے ڈیلی میل کے خلاف مقدمہ نہیں شکایت کی ہے: شہزاد اکبر

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ شہباز شریف نے مقدمہ کرنے کا دعویٰ کیا تھا وہ کہاں ہے، انھوں نے برطانوی اخبار کے خلاف کیس نہیں کیا بلکہ صرف شکایت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ شہباز شریف عدالت ہی نہیں گئے، انھوں نے ڈیلی میل سے شکایت کی ہے۔

    معاون خصوصی نے کہا کہ شہباز شریف نے اخبار کو شکایت کی کہ رپورٹنگ عوامی مفاد میں نہیں تھی، انھوں نے 4 صفحات پر مشتمل شکایت میں خبر کی تردید بھی نہیں کی۔

    شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ برطانیہ کی زمین منی لانڈرنگ کے لیے استعمال کی گئی، آفتاب محمود منی لانڈرنگ کا اعتراف کر چکا ہے، شہباز شریف کے داماد کا نام بھی خبر میں سامنے آیا، میرے اور وزیر اعظم کے خلاف برطانوی عدالتوں میں کارروائی کا اعلان کیا گیا، کہاں گیا وہ دعویٰ۔

    ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے اخبار کو شکایت میں کہا کہ اخبار نے میرا نقطہ نظر خبر میں شامل نہیں کیا، شکایت کی گئی کہ خبر سیاسی طور بنائی گئی، اس میں موجود چیزیں رد نہیں کی گئیں، اگر ان کا دعویٰ سچا تھا تو اپنا دعویٰ برطانوی عدالت میں دائر کرتے، خبر دینے والا صحافی اپنی خبر پر بہ دستور قایم ہے۔

    شہزاد اکبر نے مزید کہا کہ اگر یہ برطانیہ کی عدالت میں جائیں گے تو میں شواہد وہاں پیش کروں گا، وہاں کی عدالت کو بتاؤں گا کہ خبر میں جس کرپشن کا ذکر ہے وہ صرف 5 فی صد ہے، تاہم مجھے یقین ہے کہ وہ برطانیہ کی عدالت نہیں جائیں گے۔

    انھوں نے عرفان صدیقی سے متعلق کہا کہ ان کو ہتھکڑی لگانے کا وزیر اعظم نے بھی نوٹس لیا ہے، ان کے استاد ہونے کا نہیں ان کی عمر پر ہتھکڑی لگانے کا نوٹس لیا گیا، عرفان صدیقی سے متعلق انکوائری ہونی چاہیے۔

    شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ اتوار کو عرفان صدیقی کی ضمانت ہو جانا معمول سے ہٹ کر ہے لیکن اچھی بات ہے۔ مجھے اپنی قیادت پر پورا یقین ہے کہ اپنے مؤقف سے پیچھے نہیں ہٹے گی، اگر کبھی مؤقف سے پیچھے ہٹنے کی بات ہوئی تو سب پہلے میں باہر کھڑا ہوں گا۔

  • شہباز فیملی نے 26 ملین ڈالر کی منی لانڈرنگ کی ہے، شہزاد اکبر

    شہباز فیملی نے 26 ملین ڈالر کی منی لانڈرنگ کی ہے، شہزاد اکبر

    لاہور: معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ شہباز فیملی نے 26 ملین ڈالر کی کرپشن کی ہے، ایف بی آر میں پوری فیملی کی ویلتھ اسٹیٹمنٹ جعلی ٹی ٹیوں پر مبنی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف کی پریس کانفرنس بڑی غور سے سنی ہے انہوں نے ڈیلی میل کی خبر پر کوئی وضاحت نہیں دی، لندن میں مقدمہ کریں اگر شہباز شریف کہیں گے تو لندن سے مفت وکیل بھی کرادوں گا۔

    انہوں نے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ زلزلہ 2005 میں آیا تھا مگر پہلی 20 ملین کی رقم 6 ستمبر 2012 کی ہے، ہم ایرا کے فنڈز سے جو تین رقم ادا کی گئی اس کا پوچھ رہے ہیں، 6 کروڑ روپے ایرا سے غیرقانونی نوید اکرام نے علی عمران کو دئیے، شہباز شریف نے اپنی پریس کانفرنس میں ان چھ کروڑ روپے کا جواب نہیں دیا۔

    معاون خصوصی برائے احتساب نے کہا کہ علی اینڈ کو کمپنی شہباز شریف کے داماد علی عمران کی ہے، نوید اکرام چیک سے ادائیگی کرتا ہے اور پاور آف اٹارنی علی عمران کے نام ہے، نوید اکرام ایرا کے پیسوں سے پلازہ کے 3 فلور کیسے خرید رہا تھا، نوید اکرام، فرخ شاہ، علی عمران کا گٹھ جوڑ تھا۔

    شہزاد اکبر کے مطابق شہباز شریف نے فرخ شاہ کو کمپنی میں سی ایف او لگایا، اس انڈر کنسٹرکشن پلازہ کے صرف 5 فلور تھے، 11،12 اور13 فلور کیسے خریدے، لاہور کے نواح میں ایرا کے فنڈز سے 80 کنال اراضی خریدی گئی، چوری دو لوگوں نے کی، ایک کو گرفتار کرادیا کیونکہ وہ غریب تھا۔

    مزید پڑھیں: جج ویڈیو اسکینڈل میں بلیک میلنگ پر دس سال سزا ہوسکتی ہے: شہزاد اکبر

    انہوں نے کہا کہ 200 سے زائد ٹیلی گرافک ٹرانسفر شہباز فیملی کے نام آئی ہیں، 131 ملین کی ٹی ٹی علی عمران کے نام بھی آئی ہیں، نوید اکرام 2016 میں عدالت میں پیش ہوا تو اس نے علی عمران کا نام لیا تھا، شہباز شریف نے دوسرے ملزم اپنے داماد کو مفرور کرادیا۔

    معاون خصوصی برائے احتساب نے کہا کہ نوید اکرام پلی بارگین کرچکا، علی عمران کی جائیدادیں ضبط کی جارہی ہیں، علی عمران یا اسحاق ڈار جواب کے لیے 6 ماہ میں نہ آئے تو قانون کے مطابق ایکشن ہوگا، علی عمران، اسحاق ڈار کی جائیدادوں کی عوامی نیلامی ہوگی۔

    شہزاد اکبر نے کہا کہ شریف خاندان سے کوئی پلی بارگین چاہتا ہے تو نیب عدالت میں رکھے گا، ملک کا پیسہ جتنا لوٹا ہے وہ دیں اور ہماری جان چھوڑیں، لوٹا پیسہ پلی بارگین سے واپس دیں تو نیب عدالت سے رجوع کرے گی۔

  • جج ویڈیو اسکینڈل میں بلیک میلنگ پر دس سال سزا ہوسکتی ہے: شہزاد اکبر

    جج ویڈیو اسکینڈل میں بلیک میلنگ پر دس سال سزا ہوسکتی ہے: شہزاد اکبر

    اسلام آباد: وزیر  اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب  شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ  جج ویڈیو  اسکینڈل میں بلیک میلنگ پر دس سال سزا ہوسکتی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ جج ارشد ملک کی ایف آئی آر کا متن کافی چیزوں سے پردہ اٹھاتا ہے۔

    شہزاد اکبر نے کہا کہ ایف آئی آر میں حکومت کا کوئی ادارہ شکایت کنندہ نہیں، الیکٹرونک کرائم ایکٹ کی چار دفعات، پی پی سی دفعات کی خلاف ورزی ہوئی، متن کہتاہےمیاں طارق ان کے گینگ نےویڈیو بنائی،بلیک میلنگ کی۔

    انھوں نے کہا کہ ایف آئی آر میں ہے کہ چند ماہ پہلے ن لیگ کے مقامی رہنما میاں رضا کو ویڈیو بیچی گئی، ن لیگ نے  پریس کانفرنس کی، ویڈیو کو بلیک میلنگ کے لئے استعمال کیا گیا۔ جج ارشد ملک کا کیریئر تباہ کرنے کی کوشش کی گئی۔

    مزید پڑھیں: ویڈیو بلیک میلنگ اسکینڈل کا ایک اور اہم کردار سامنے آگیا

    شہزاد اکبر کے مطابق جج ارشد ملک نے ایف آئی اے سے تمام کرداروں کے خلاف کارروائی کی استدعا کی ہے۔درج شکایت پر ادارہ کارروائی کرے گا، پہلے بلیک میلنگ کی، پھر ویڈیوز بنائیں، پھر ان کی تشہیر کی گئی۔

    ایف آئی آر میں درج نام سب زد میں آئیں گے، میاں طارق سے کام شروع ہوتا ہے، پریس کانفرنس کے کرداروں پربات ختم ہوگی، ایف آئی اے نے بتایا ہےکہ س وقت کس نے کیا کردار ادا کیا۔ معاملے پر  10 سال تک ہو سکتی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ویڈیومیں بینفشری کا کردار بھی دیکھا جائے گا، کوٹ لکھپت جیل میں ناصر جنجوعہ کی درجنوں ملاقاتیں ہوئی ہیں، نوازشریف کو  اس کےکردار کا پتا تھا، ملاقاتوں کی فوٹیجز ہیں۔

  • بےنامی جائیدادوں کی ضبطی کے بعد اگلی باری حدیبیہ ملز کی ہے، علی زیدی

    بےنامی جائیدادوں کی ضبطی کے بعد اگلی باری حدیبیہ ملز کی ہے، علی زیدی

    اسلام آباد : وفاقی وزیر علی زیدی نے کہا ہے کہ بےنامی جائیدادوں کو ضبط کرلیا جائے گا، اگلی باری حدیبیہ ملز کی ہے، حسن، حسین اور علی عمران واپس نہ آئے تو جائیدادیں ضبط ہوسکتی ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں مشیر احتساب شہزاد اکبر کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر علی زیدی نے کہا کہ سابق حکمرانوں نے بے دریغ کرپشن کرکے ملک کا پیسہ لوٹا اور یہ پیسہ منی لانڈرنگ کے ذریعے باہر جاتا رہا، کراچی کے ایک بڑے بروکر نے روپالی بینک بھی خریدا۔

    مشکل حالات کی بڑی وجہ قومی خزانے کو لوٹا جانا ہے،علی زیدی کا مزید کہنا تھا کہ دو جولائی کو ریونیو ڈویژن نے کچھ بےنامی جائیدادیں ضبط کی ہیں، گریڈ17کے افسر نے پلی بارگین کی اور نیب کو16جائیدادیں دیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ بےنامی جائیدادوں کو ضبط کرلیا جائے گا، اگلی باری حدیبیہ ملز کی ہے، حدیبیہ ملز کا کیس بھی بےنامی جائیداد کا ہے، برطانوی اخبار میں آیا ہے کہ زلزلہ متاثرین کی امداد کا پیسہ بھی کھایا گیا، ایک مافیا ہے جس نے بےنامی پیسہ رکھا ہوا ہے، شرم کی بات یہ ہے شہبازشریف زلزلہ زدگان کی امداد بھی کھا گئے۔

    ایک سوال کے جواب میں علی زیدی نے بتایا کہ بلاول ہاؤس کی پراپرٹیز لوگوں کو ڈرا دھمکا کر سستے داموں خریدی گئیں، بلاول ہاؤس کے اردگرد پراپرٹیز بھی بےنامی ہیں، زرداری، نواز، شہبازشریف کی کرپشن کو بے نقاب کرتے رہیں گے اور ان کو پکڑتے رہیں گے، ضبط جائیدادوں کا والی وارث نہ ہو تو نیلام کردی جاتی ہے۔ مارشل لون کا کیس بھی بےنامی کرپشن کی مثال ہے۔

    اومنی گروپ اور زرداری کی بےنامی کمپنیاں ضبط کی گئی ہیں، شہزاد اکبر

    اس موقع پر مشیر احتساب شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ اومنی گروپ اور آصف زرداری کی بےنامی کمپنیاں ضبط کی گئی ہیں، ان بےنامی 32کمپنیوں کے نام پر اثاثے بھی موجود ہیں، ضبط کی گئی کمپنیوں میں شوگرملز اور کنسٹرکشن کمپنیاں شامل ہیں۔

    آصف زرداری کی بےنامی کمپنیوں کی تعداد32ہے، مذکورہ کمپنیوں اوران کے اثاثے ضبط کرلیے گئے ہیں، ملکیت ثابت نہ کرنے پر60دن میں جائیدادیں نیلام کی جائیں گی، اس کے علاوہ کمپنیوں کے نام پرجتنے بھی شیئرزتھے وہ بھی ضبط کرلئے گئے ہیں۔

    شہزاداکبر نے بتایا کہ کراچی کے مختلف پوش علاقوں میں بھی بےنامی پلاٹ سامنے آئے ہیں، ٹھٹھہ سیمنٹ و دیگر کمپنیوں کے بےنامی شیئرز فریز کئے جارہے ہیں، سندھ بینک کے جن لوگوں کیخلاف کیسز ہیں ان میں سے کچھ گرفتارہوچکے ہیں، حکومت نے منی لانڈرنگ اور بے نامی جائیدادوں کیخلاف کئی اقدامات کئے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ لندن میں رہنے والے شریف خاندان کے بیٹے اور داماد اشتہاری ہیں، اشتہاریوں کی جائیدادوں کی ضبطگی کا عمل بھی جلد شروع ہوگا، حسن،حسین،علی عمران واپس نہ آئے تو جائیدادیں ضبط ہوسکتی ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ زرداری کی بےنامی جائیدادوں میں الفازولو، پلازا انٹرپرائز شامل ہیں۔ زرداری کی بےنامی جائیدادوں میں ٹھٹھہ شوگرملز بھی شامل ہیں۔

    جےآئی ٹی رپورٹ زرداری سسٹم کی طرف اشارہ کرتی ہے، زرداری سسٹم نے ملک کےاداروں کے کام کو ختم کردیا، پیڈاپ کیپٹل جعلی اکاؤنٹس سے جمع کرایا گیا، اس وقت اسٹیٹ بینک سوتا رہا، اندازہ ہے کہ30کے قریب ریفرنسز فائل ہونے چاہئیں۔

    ایک سوال کے جواب مین ان کا کہنا تھا کہ ریکوڈک کیس کا معاملہ الارمنگ صورتحال ہے اس کا بغور جائزہ لیاجائے گا، ریکوڈک کے معاملے کی تحقیقات کیلئے کمیٹی بنادی ہے، کرپشن جو کرےگااس کا مقدمہ عدالت میں چلے گا، ثابت عدالت میں ہی کیا جاسکتا ہے کہیں اور سے ریلیف نہیں ملے گا۔

  • شہباز شریف فیملی 26 ملین ڈالرز کی منی لانڈرنگ میں ملوث ہے: شہزاد اکبر

    شہباز شریف فیملی 26 ملین ڈالرز کی منی لانڈرنگ میں ملوث ہے: شہزاد اکبر

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ شہباز  شریف فیملی26ملین ڈالرزکی منی لانڈرنگ میں ملوث ہے،99فیصد اثاثےمنی لانڈرنگ اور ٹی ٹی سے بنائے۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے خصوصی پریس کانفرنس میں کیا. ان کا کہنا تھا کہ کرپشن کی داستان پر جواب کے بجائے ن لیگ ایک سال پرانی تصویر لے آئی، اسٹیٹ بینک کے ساتھ ایک ادارےکی رپورٹ سے تفتیش شروع ہوئی، شریف فیملی کو 22 سے زائد فارن ریمیٹنس موصول ہوئیں، اثاثوں کی چھان بین کی گئی، تواس میں بھی مزید ثبوت سامنے آئے.

    انھوں نے کہا کہ پاکستان میں کوئی کمائی نہیں ہوئی، ساراپیسہ باہرسے آرہا ہے، 2007-08 سے شروع ہونے والی ٹرانزیکشن 2011 تک ملتی رہتی ہیں، منظور پاپڑ نے 2 ملین ڈالرز سے زائد رقم شہبازشریف کے صاحب زادوں کوبھیجی، منظور پاپڑ والا کو جب انٹرویو کے لیے بلوایا گیا. تو اس کے پاس کرایہ تک نہیں تھا، بہ قول منظور پاپڑ والا کبھی کراچی نہیں گیا، لندن تودورکی بات ہے.

    [bs-quote quote=”آنے والےدنوں میں ان کی کرپشن کی مزیدکہانیاں بھی سناؤں گا، چوری کے مال سے بنائی گئی جائیداد اور اثاثے ضبط ہوں گے.” style=”style-8″ align=”left” author_name=”شہزاد اکبر”][/bs-quote]

    شہزاداکبر  نے کہا کہ واضح کردیں، کیاعلی عمران آپ کا داما ہے؟ 2002 کو 20 ملین ڈالرعلی عمران کی کمپنی میں ٹرانسفرہوئے، علی عمران کی کمپنی کو رقم ارتھ کوئیک فنڈزسے ٹرانسفرہوتی ہے، اس کےعلاوہ 2011 میں بھی ارتھ کوئیک فنڈزسے رقم ٹرانسفرہوئی، ایرامیں ڈائریکڑ نوید اقبال نے کہا کہ 131 ملین کی ادائیگی علی عمران کو کی۔

    نویداقبال پنجاب پاورکمپنی میں بھی ڈائریکٹرتھا،خورد برد کا اعتراف کیا، لاہورمیں کمرشل پلازے کی کرائے کی رقم ابھی ان ہی اکاؤنٹس سے کی گئی.

    انھوں نے برطانوی اخبار سے خبر متعلق کہا جارہا ہے کہ یہ اسٹوری شہزاد اکبر نے کرائی ہے، صحافیوں پربھی الزامات لگائے جا رہے ہیں، میں تو خاموش بیٹھا ہوا تھا، البتہ شہبازشریف نے کل کہا کہ وہ میرے خلاف ہرجانے کا دعویٰ کریں گے، خدارا اپنےدعوے سے مکرنا نہیں، ہر جانے کا دعویٰ لندن میں ضرور کریں، شہبازشریف کی ایک ایک ٹی ٹی کا لندن کی عدالت میں ثبوت دوں گا.

    انھوں نے کہا کہ شہبازشریف ایسا دعویٰ نہ کریں، جیسے آصف زرداری سے متعلق کرتے تھے، آصف زراری کو آپ سڑکوں پرکیوں نہیں گھسیٹ رہے، وجہ بتا دیتا ہوں، دراصل یہ لوگ ایک ہی جگہ سے فائدہ اٹھا رہے تھے، گھر خریدے گئے، حتیٰ کہ گاڑیوں کی کسٹم ڈیوٹی تک ٹی ٹی سےدی گی.

    مزید پڑھیں: شہباز اینڈ سنز بشمول داماد سچے ہیں تو ملک سے کیوں بھاگے،فردوس عاشق اعوان

    آنے والےدنوں میں ان کی کرپشن کی مزیدکہانیاں بھی سناؤں گا، چوری کے مال سے بنائی گئی جائیداد اور اثاثے ضبط ہوں گے. حمزہ شہبازکے90 فیصد اثاثے اسی طرح ٹی ٹی سے بنے، شہبازشریف کی اہلیہ کے80 فیصد اثاثے بھی منی لانڈرنگ سے بنے، لوٹا ہوا مال شہبازشریف فیملی سے ریکور کریں گے. صرف پاکستان کےعوام نہیں بیرون ملک سےآنےوالی امدادسےبھی چوری کی گئی، زلزلہ متاثرین کے لئے مختلف ممالک سے فنڈز فراہم کیے گئے تھے. سلیمان شہبازکے99فیصد ٹی ٹی کے پیسوں سے بنائے گئے.

    علی عمران کمپنی فراڈ تھی،ایرا کے لئے کوئی کام نہیں کیا، صاف پانی کمپنی میں کرپشن بالکل واضح ہے، علی عمران کی کمپنی کوبھاری رقم زلزلہ زدگان کے فنڈز سے فراہم کی گئی، پاناما کیسزمیں شریف فیملی کے وکیلوں کی صرف فیسوں کامعلوم کرلیں، نویداکرام نےاعتراف جرم کرکےنیب قانون کےتحت پلی بارگین کرلی ہے۔

  • چیلنج کرتا ہوں شہباز شریف لندن میں مقدمہ کریں، شہزاد اکبر کا ردعمل

    چیلنج کرتا ہوں شہباز شریف لندن میں مقدمہ کریں، شہزاد اکبر کا ردعمل

    اسلام آباد: وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے شہباز شریف کے ڈیلی میل کے خلاف مقدمے کے اعلان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ چیلنج کرتا ہوں شہباز شریف آپ لندن میں مقدمہ کریں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹر پر لکھا کہ چیلنج کرتا ہوں شہاز شریف آپ لندن میں مقدمہ کریں، میں خود ایک ٹی ٹی لے کر لندن جاؤں گا۔

    شہزاد اکبر نے کہا کہ عدالت کو بتاؤں گا کہ کیسے مزدوروں کے نام پر رقم ٹی ٹی سے بھیجی گئی، شہباز شریف کے بیٹوں اور داماد نے ٹی ٹی کے ذریعے منی لانڈرنگ کی۔

    انہوں نے کہا کہ لندن کی عدالت میں دکھاؤں گا کہ ٹی ٹی سے آپ کو فائدہ ہوا۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل شہباز شریف نے اپنے ٹویٹ میں کہا تھا کہ برطانوی اخبار ڈیلی میل کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ کیا ہے، گمران کن خبر عمران خان اور شہزاد اکبر کے ایما پر چھاپی گئی ہم ان دونوں کے خلاف بھی قانونی چورہ جوئی کریں گے۔

    یاد رہے کہ برطانوی اخبار ڈیل میل نے ایک رپورٹ شائع کی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے خاندان نے زلزلہ متاثرین کو ملنے والی برطانوی امداد میں خوردبرد کی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امداد میں سے چوری کیے گئے لاکھوں پاؤنڈز پہلے برمنگھم منتقل کیے گئے، پھرپیسے مبینہ طور پر شہباز شریف کے برطانوی بینک اکاؤنٹس میں منتقل ہوئے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2018 میں شریف خاندان کے اثاثے 20 کروڑ پاؤنڈ تک پہنچ گئے، مبینہ منی لانڈرنگ کا پیسہ شہبازشریف کی اہلیہ، بچوں اورداماد کو منتقل ہوا۔

  • جج ارشدملک کیخلاف ویڈیو  کانوازشریف کیسزسےتعلق نہیں، فروغ نسیم

    جج ارشدملک کیخلاف ویڈیو کانوازشریف کیسزسےتعلق نہیں، فروغ نسیم

    اسلام آباد : وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا جج ارشدملک کیخلاف ویڈیوکےمعاملےکانوازشریف کیسزسےتعلق نہیں، حکومت قانون اور انصاف کے ساتھ  کھڑی ہےکسی کوعدلیہ پردباؤ ڈالنےکی اجازت نہیں دی جائےگی  جبکہ شہزاد اکبر کا کہنا تھا جب تک منی ٹریل نہیں  دیتےنوازشریف کی سزا ختم نہیں ہو سکتی۔

    تفصیلات کے مطابق جج ارشدملک کو عہدے سے ہٹائے جانے کے فیصلے کے بعد وزیر قانون فروغ نسیم اور شہزاداکبر نے پریس کانفرنس کی۔

    وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا جج ارشدملک سےمتعلق ویڈیوپرجوکارروائی ہونی ہے وہ ضرورہوگی، جج ارشد ملک کو وزارت قانون کو رپورٹ کرنےکی ہدایت کی گئی ہے اور انھیں مزیدکام سے روک دیاگیا ہے۔

    فروغ نسیم کا کہنا تھا جج ارشدملک کہتےہیں میں نےفری اینڈفیئرفیصلہ دیاہے ، بیان حلفی میں لکھا ہے دباؤ تھا اس کے باوجود فری اینڈ فیئر فیصلہ دیا، سماعت کےدوران جج پر دباؤ سے متعلق سزا قانون میں موجود ہے، جج پر دباؤ ڈالنے سے متعلق10 سال سزا ہوسکتی ہے۔

    دوران سماعت جج پردباؤڈالنے کی سزادس سال تک ہوسکتی ہے

    وزیرقانون نے کہا جب تک اس شاخسانے کا فیصلہ نہیں آتا، سزا اور جزا کا فیصلہ نہیں ہوسکتا، جج ارشد ملک سے متعلق فیصلہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے کرنا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کوئی مجرم ٹھہرگیا اور سزا کاٹ رہا ہے تو اس کی سز ا معطل نہیں ہوتی، حکومت قانون وانصاف کے ساتھ کھڑی ہے، کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی کہ عدلیہ پر دباؤ یا تنقید کی جائے، جج صاحب نے بیان حلفی میں شکایت کی ہے ان پر دباؤ تھا۔

    فروغ نسیم نے کہا بیان حلفی اصل کیس کی میرٹ پر اثر انداز نہیں ہوگا، بیان حلفی یا ویڈیو سے لندن فلیٹ کی منی ٹریل کا کوئی واسطہ نہیں، جج ارشد ملک کیخلاف ویڈیو کے معاملے کا نواز شریف کیسز سے تعلق نہیں، چیئرمین نیب، ڈپٹی اور پراسیکیوٹر31بی کے تحت کارروائی کا فیصلہ کریں گے۔

    بیان حلفی اصل کیس کی میرٹ پراثراندازنہیں ہوگا

    وزیرقانون کا کہنا تھا سوال کیاگیابیان حلفی جمع کرانےمیں تاخیرکی گئی، کبھی ایک دن کی تاخیرکی اہمیت ہوتی ہے کبھی24 سال کی بھی اہمیت نہیں ہوتی،  جیسے ہی رجسٹرار کا خط ملاسب سے پہلے جج ارشدملک کو کام سے روک دیا۔

    انھوں نے کہا آج بھی اصل مسئلہ منی ٹریل کاہی ہے، لندن میں اپارٹمنٹس کی منی ٹریل تودیناپڑےگی، کوئی جج اس لیےتعینات نہیں کروں گا کہ کسی کو  سزا اور کسی کو رہا کردے، جج کی تعیناتی میرٹ پرکی جائےگی۔

    معاون خصوصی شہزاداکبر


    معاون خصوصی شہزاداکبر کا کہنا تھا اسلام آباد ہائی کورٹ کا خط ملنے کے بعد ضروری تھا عوام کوآگاہ کیا جائے، جج ارشد ملک کا بیان حلفی بھی خط کے ساتھ  موصول ہوا ہے، بیان حلفی سے ظاہر ہوتا ہے، جیسا پاناما کیس میں بھی ایک مافیا کا ذکرتھا، یہ ایک پوری داستان ہے جو سفارش سے شروع ہو کر دھمکیوں پر ختم ہوتی ہے، پاناما کیس میں سسلین مافیا کا ذکر کیاگیاتھا۔

    شہزاداکبر کا کہنا تھا کہ بیان حلفی میں کہاگیاپیشیوں کے دور میں جج صاحب کی میٹنگ بھی کرائی گئی، مجھےنہیں بتایاگیا اور میری میٹنگ بھی فکس کی گئی ، جج صاحب کہتے ہیں مجھے ابتدامیں 10کروڑ کی آفرکی گئی ، بیان حلفی سے واضح ہے یہ سارا سلسلہ تعیناتی سے شروع ہوتا ہے۔

    بیان حلفی سےواضح ہےساراکھیل مافیا کاہے

    معاون خصوصی نے کہا تینوں کیسز جج بشیراحمد کی عدالت میں چل رہے تھے، ایسا لگتا ہے جج ارشدملک کی عدالت میں کیسز اثر اندازی سے منتقل کرائے گئے، ناصر جنجوعہ سے متعلق عوام جانتے ہیں کیونکہ پیشیوں میں وہاں ٹھہراؤ ہوتا تھا۔

    ان کا کہنا تھا بیان حلفی سے واضح ہے سارا کھیل مافیا کا ہے، ملتان کی ایک ویڈیو سے جج ارشد ملک کو بلیک میلنگ شروع ہوتی ہے، بیان حلفی میں کہاگیا ہے ملتان کی ویڈیو پر بلیک میل کیا جاتا ہے، یہ بھی حیرت انگیز ہے سماعتوں کےدوران نوازشریف ملاقات کرتے ہیں ۔

    ،شہزاداکبر نے کہا ناصربٹ باقاعدہ ریکارڈنگز کر کے لے جاتا تھا، ناصر بٹ جج ارشدملک کوکہتاہےمیاں صاحب مطمئن نہیں جاتی امرا چلیں، بیان حلفی میں لکھا ہے ناصر بٹ بلیک میلنگ اور دھمکیاں دیتاہے، جاتی امرامیں نواز شریف سے ملاقات کرائی جاتی ہے، سعودی عرب میں حسین نواز سے ملاقات کرائی جاتی ہے۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا جج کو ویڈیو دکھانے کے بعدایک اسکرپٹ دیا جاتاہے اور کہا جاتاہے پڑھ کر سنائیں، جج کوکہا اسکرپٹ پر عمل کرنا ہے، عمل نہ کرنے ویڈیو پھیلا دیں گے، بیان حلفی کے مطابق مخصوص ٹیم بنائی گئی جوباقاعدگی سے بلیک میلنگ کرتی ہے۔

    مرضی کا فیصلہ لینےکیلئےکیسزجج ارشدملک کی عدالت منتقل کرائےگئے

    انھوں نے مزید کہا نوازشریف کےکیسزکوسیاست کی نظرکرنےکی کوشش کی جارہی ہے اور کیسزمیں بھی سیاسی اثرورسوخ استعمال کرنے کی کوشش کی گئی، احتساب کےعمل کےخلاف بھی ایک مخصوص پروپیگنڈا کیاجارہا ہے، مرضی کا فیصلہ لینے کیلئے کیسز جج ارشد ملک کی عدالت منتقل کرائے گئے ، جج کے مرضی پر نہ چلنے پر سفارش اور پھر سلسلہ دھمکیوں تک چلاگیا۔

    جب تک منی ٹریل نہیں  دیتےنوازشریف کی سزاختم نہیں ہوسکتی

    شہزاداکبر خفیہ ویڈیوسےمتعلق سائبرکرائم ایکٹ پر بھی غور ہورہا ہے، خفیہ ویڈیوبنانے سے متعلق جج بھی درخواست گزاربن سکتےہیں، دیکھنا ہے سائبر کرائم  سے متعلق درخواست کون دے رہا ہے، خفیہ ویڈیوبنانےسےمتعلق جج صاحب بھی درخواست دے سکتے ہیں، جب تک منی ٹریل نہیں  دیتے نواز شریف  کی سزا ختم نہیں ہوسکتی۔

  • مریم نواز سیاسی بیانیہ بنانے کے لئے ویڈیوکو استعمال کررہی ہیں: بیرسٹر شہزاد اکبر

    مریم نواز سیاسی بیانیہ بنانے کے لئے ویڈیوکو استعمال کررہی ہیں: بیرسٹر شہزاد اکبر

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ ویڈیو کا صحیح فورم عدالت ہے، پریس کانفرنس نہیں، مریم نواز ویڈیو کو  استعمال کر رہی ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے ن لیگ کی پریس کانفرنس پر  اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ کاایک عہدے دار جج کے گھرپربیٹھ کرکیا کررہا ہے.

    بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا کہ اگر اس نوع کی چیزیں‌ ہیں، تو خواجہ حارث کے ذریعے ہائی کورٹ لے جاتے، دیکھنا ہوگا کہ یہ ویڈیو کس وقت کی ہے.

    بیرسٹرشہزاداکبر نے کہا کہ اگر جج کے کردار پر سوال اٹھایا گیا ہے، تو ویڈیو کے فرق کو دیکھنا ہوگا، مریم صاحبہ کی پریس کانفرنس کا ماضی بھی ہے، مریم نوازنے جب ضمانت لینے کی کوشش کی، تو وہ مسترد ہوگئی.

    ان کا کہنا تھا کہ مریم نوازخود ضمانت پر ہیں، پریس کانفرنس اورجلسے بھی کررہی ہیں، آخر کب تک یہ کھیل رہے گا، ہمیں اپنے اداروں پر اعتماد کرنا چاہیے.

    مزید پڑھیں: ویڈیو ٹیپ کا فرانزک آڈٹ کرایا جائے گا: فردوس عاشق اعوان

    ان کا کہنا تھا کہ نشے کی حالت میں کسی سے بات اگلوانےکےاینگل کوبھی دیکھنا چاہیے، سیاسی بیانیہ بنانے کے لئے مریم نواز ویڈیوکو  استعمال کر رہی ہیں، ان کا بیانیہ کس کے خلاف استعمال کیا جارہا ہے.

    انھوں نے کہا کہ معاملہ عدالت میں لے کرجاتے، نئی پٹیشن فائل کرتے، فیصلے کچن میں نہیں بنتے، یہ عدالتوں میں بنتے ہیں.