Tag: شہزاد سلیم

  • عدالت نے نیب کو سابق ڈی جی شہزاد سلیم کے خلاف تادیبی کارروائی کرنے سے روک دیا

    عدالت نے نیب کو سابق ڈی جی شہزاد سلیم کے خلاف تادیبی کارروائی کرنے سے روک دیا

    اسلام آباد: عدالت نے نیب کو سابق ڈی جی شہزاد سلیم کے خلاف تادیبی کارروائی کرنے سے روک دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق ڈی جی نیب شہزاد سلیم کے خلاف مس کنڈکٹ پر نیب میں انکوائری شروع ہونے کا انکشاف ہوا ہے، چیئرمین نیب کی جانب سے انھیں چارج شیٹ جاری کی گئی ہے۔

    تاہم، سابق ڈی جی نیب شہزاد سلیم نے نیب چارج شیٹ کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے، جس پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے نیب کو شہزاد سلیم کے خلاف تادیبی کارروائی کرنے سے روک دیا ہے۔

    جسٹس ارباب محمد طاہر نے سابق ڈی جی نیب شہزاد سلیم کی درخواست پر سماعت کی، اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا پٹیشن کے فیصلے تک نیب شہزاد سلیم کے خلاف کوئی تادیبی کارروائی نہ کرے، عدالت نے جواب کے لیے نیب کو 16 دسمبر کے لیے نوٹس بھی جاری کر دیا، اور نیب سے انکوائری کی مکمل رپورٹ اور پیراوائز کمنٹس بھی طلب کر لیے۔

    درخواست گزار وکیل نے عدالت کو بتایا کہ نیب اس کیس کی پہلے بھی انکوائری کر چکا ہے، لیکن نیب نے انکوائری ختم کر دی تھی، سپریم کورٹ کے احکامات بھی موجود ہیں، اب دوبارہ انکوائری شروع کر کے جاری کی گئی چارج شیٹ قواعد و ضوابط کے خلاف ہے۔

    عدالت نے کیس کی مزید سماعت 16 دسمبر تک ملتوی کر دی۔ یاد رہے کہ پانامہ کیسز کے دوران شہزاد سلیم ڈی جی نیب لاہور تعینات تھے، اس دوران شہباز شریف، مریم نواز، حمزہ شہباز کے خلاف نیب کیسز چل رہے تھے۔

  • حمزہ شہباز نے پیشی کے دوران کیا کہا؟ ڈی جی نیب نے بتا دیا

    حمزہ شہباز نے پیشی کے دوران کیا کہا؟ ڈی جی نیب نے بتا دیا

    لاہور: حمزہ شہباز شریف کی جانب سے قومی احتساب بیورو پر الزامات کے بعد ڈائریکٹر جنرل نیب پیشی کے دوران ہونے والی حمزہ شہباز کی گفتگو سامنے لے آئے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی نیب شہزاد سلیم نے بتایا کہ حمزہ شہباز نے دوران تفتیش کہا میں خاندان کے افراد کے بارے میں جواب نہیں دوں گا۔

    ڈی جی نیب شہزاد سلیم کا کہنا تھا کہ حمزہ شہباز نے کہا ’والدہ سے متعلق سوالات نیب خود اُن سے کرے۔‘

    نیب کے ڈائریکٹر جنرل نے کہا کہ حمزہ کو 12 اپریل کو نصرت شہباز سے متعلق ریکارڈ لانے کی ہدایت کی گئی تھی، لیکن انھوں نے ایسا کوئی بھی ریکارڈ جمع کرانے سے معذرت کی۔

    یہ بھی پڑھیں:  حمزہ شہباز نیب پر برس پڑے، میری بہنوں اور بیمار والدہ کو بھی نوٹس بھیج دیا

    خیال رہے کہ لیگی رہنما حمزہ شہباز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ کل تین گھنٹے وہ نیب میں بیٹھ کر آئے، اب پھر بلایا جا رہا ہے، اور بہنوں اور بیمار والدہ کو بھی نوٹس بھیج دیا گیا، کیا مہذب معاشرے میں ماں بیٹیوں کو نوٹس بھیجے جاتے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  نیب نے حمزہ شہباز کے الزامات مسترد کر دیے، حمزہ کو بھیجا گیا نوٹس بھی منظر عام پر آگیا

    انھوں نے ڈی جی نیب پر الزام لگایا اور کہا ’ڈی جی نیب لاہور نے کہا آپ نے ضمانت کی درخواست کیوں دی، ہم تو آپ کو گرفتار نہیں کرنا چاہتے، آپ حکومت سیٹلمنٹ کرلیں، آپ کو بار بار بلانا اچھا نہیں لگتا، حکومت سے ڈیل کیوں نہیں کر لیتے۔‘

    تاہم قومی احتساب بیورو (نیب) نے لیگی رہنما حمزہ شہباز کے تمام الزامات مسترد کر دیے، ترجمان نیب نے کہا کہ حمزہ شہباز کے الزامات کی تردید اور مذمت کرتے ہیں۔

  • ڈی جی نیب لاہورکی ڈگری کا تنازعہ، معاملہ بوگس ہونے کا انکشاف

    ڈی جی نیب لاہورکی ڈگری کا تنازعہ، معاملہ بوگس ہونے کا انکشاف

    لاہور : ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم کی جعلی ڈگری کا معاملہ بوگس ہے، ایچ ای سی کی جانب سے پہلے ہی ان کی سند کو مستند قرار دیاگیا تھا ۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی نیب لاہور کی جعلی ڈگری کا معاملہ بوگس ہونے کا انکشاف ہوا ہے، اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ دور حکومت میں ایچ ای سی شہزاد سلیم کی ڈگری اصلی قرار دے چکا ہے۔

    سابقہ حکومت نے شہزاد سلیم کی ڈگری کی تصدیق کیلئےخط بھی لکھا تھا جس کے جواب میں ہائر ایجوکیشن کمیشن نے شہزاد سلیم کی ڈگری اصلی قرار دی تھی، ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ الخیر یونیورسٹی پر ڈگری کو جعلی قراردینے کیلئے دباؤ بھی ڈالا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ ایک نجی ٹی وی چینل نے گزشتہ روز ڈی جی نیب شہزاد سلیم کی ڈگری متنازع بنانے کی ایک بار پھر کوشش کی اور گزشتہ روز ڈی جی نیب شہزادسلیم کی ڈگری کو جعلی قرار دیا، ایچ ای سی کا ڈگری اصلی ہونے کا تصدیقی جوابی خط ایک اے آر وائی نیوز کو موصول ہوگیا ہے۔

    علاوہ ازیں نیب لاہور کے ڈی جی شہزاد سلیم کی مبینہ ڈگری کے معاملے پر سپریم کورٹ نے کیس سماعت کیلئے مقرر کر دیا، جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ 12نومبر کو جعلی ڈگری کیس کی سماعت کرے گا۔

    اس سلسلے میں عدالت کی جانب سے درخواست گزار کو بھی نوٹس جاری کر دیا گیا ہے۔ عدالت میں مبینہ جعلی ڈگری کی درخواست ایک شہری نے دائر کر رکھی ہے۔

    اس سے قبل نیب کے ترجمان نے بھی ڈگری سے متعلق خبر کو جھوٹی قرار دے کر یکسر مسترد کردیا تھا اور وضاحتی بیان میں کہا تھا کہ مذکورہ ڈگری ہائر ایجوکیشن کمیشن سے باقاعدہ تصدیق شدہ ہے۔ نیب افسر کی ڈگری2002ء میں جاری ہوئی تھی۔

  • شہباز شریف کی مزید کیسز میں بھی گرفتاری ہوگی، ڈی جی نیب لاہور

    شہباز شریف کی مزید کیسز میں بھی گرفتاری ہوگی، ڈی جی نیب لاہور

    لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور کے ڈی جی نے کہا ہے کہ شہباز شریف سے سوال گندم کا ہو تو جواب چنا ہوتا ہے، سوال کریں تو کہتے ہیں میں نے بڑی خدمت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم نے کہا کہ نیب کے سوال کا جواب نہ ہو تو شہباز شریف چپ رہتے ہیں۔ آشیانہ کیس مکمل ہے نومبر کے آخر میں نیب ہیڈ کوارٹر کو بھیج دیں گے۔

    [bs-quote quote=”آشیانہ کیس مکمل ہے نومبر کے آخر میں نیب ہیڈ کوارٹر کو بھیج دیں گے” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_job=”شہزاد سلیم”][/bs-quote]

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں انکشافات سے بھرپور گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا ’میرا خیال ہے شہباز شریف کی مزید کیسز میں بھی گرفتاری ہوگی۔‘

    ڈی جی نیب لاہور نے بتایا کہ چیئرمین نیب نے خواجہ برادران کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں، 14 نومبر کو عدالت کو وارنٹ گرفتاری کا بتا دیں گے، سعد رفیق اور سلمان رفیق کو عدالت میں ہی گرفتار کریں گے۔

    انھوں نے انکشاف کیا کہ پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں جس کو بھی گواہی کے لیے بلاتے ہیں وہ غائب ہو جاتا ہے، بہانے بنانے لگ جاتا ہے، پیراگون کیس میں نیب نے بڑے ثبوت اکھٹے کر لیے ہیں۔

    شہزاد سلیم کا کہنا تھا کہ پیراگون کیس میں خواجہ برادران کے خلاف انکوائری جاری ہے، نیب کے ملزمان گرفتاری سے بچنے کے لیے ضمانت نہیں لے سکتے، نیب انکوائری کے دوران گرفتاری کا فیصلہ ایک اسٹیج پر پہنچ کر کرتا ہے۔ نیب ایک تحقیقاتی ایجنسی ہے، دیکھتا ہے کس ملزم کے خلاف انکوائری ہو رہی ہے، کتنا با اثر ہے، کیا کیا کر سکتا ہے۔

    [bs-quote quote=”چیئرمین نیب نے خواجہ برادران کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں، عدالت میں ہی گرفتار کریں گے۔” style=”style-7″ align=”right” color=”#dd3333″ author_job=”ڈی جی نیب لاہور”][/bs-quote]

    فواد حسن فواد کے سلسلے میں انھوں نے کہا کہ فواد حسن کو شہباز شریف کے سامنے بٹھایا گیا تھا، شہباز شریف نے ان کو تسلی دی کہ تم چپ ہو جاؤ، رو مت۔ فواد حسن فواد نے بیان دیا جو کچھ کیا وزیرِ اعلیٰ کے کہنے پر کیا۔

    ڈی جی نیب لاہور نے کہا کہ مونس الہیٰ اور پرویز الہیٰ کے خلاف بھی کیس پر تیزی سے کام جاری ہے، مسئلہ یہ ہے زیادہ تر لوگوں کی جائیدادیں ملک سے باہر ہیں، شہباز شریف کے فرنٹ مین وعدہ معاف گواہ بننے کو تیار تھے مگر وہ غائب ہیں، کوئی پیار محبت سے ٹرے میں رکھ کر نہیں بتائے گا کہ میں نے کرپشن کی ہے، اگر ہم نے گرفتاری غلط کی ہے تو ہم پر تنقید کی بہ جائے عدالت میں ثابت کریں۔

    [bs-quote quote=”فواد حسن کو شہباز شریف کے سامنے بٹھایا گیا تھا، شہباز شریف نے ان کو تسلی دی کہ تم چپ ہو جاؤ، رو مت۔ شہزاد سلیم” style=”style-7″ align=”center” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    انھوں نے مزید کہا کہ نیب کسی کی پگڑی نہیں اچھالتا، ہم ایک دائرے میں رہ کر کام کرتے ہیں، نیب ملزمان سے سوال پوچھتا ہے تو انھیں پسند نہیں آتے، شریف برادرز کے خلاف ایک اسکینڈل رمضان شوگر ملز میں فضلہ ٹھکانے لگانے کا ہے، گاؤں کے سیوریج کی آڑ میں رمضان شوگر مل کو فائدہ پہنچایا گیا۔

    [bs-quote quote=”خود مختار ہیں، کسی حکومتی شخصیت نے رابطہ نہیں کیا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_job=”شہزاد سلیم”][/bs-quote]

    سرکاری خزانے سے رمضان شوگر ملز کا سیوریج سسٹم بنایا گیا، قانونی وضاحت دی گئی تو ٹھیک ورنہ قانون اپنا راستہ خود بنائے گا، رمضان شوگر ملز کے لیے گنا پہنچانے کے لیے بھی سرکاری خزانے سے پل بنایا گیا، کئی چیزیں ایسی ہیں جو میڈیا پر نہیں بتا سکتے۔

    شہزاد سلیم نے کہا کہ نئے چیئرمین نیب کے بعد لاہور کے مقدمات میں تیزی سے پیش رفت ہوئی، اس سے پہلے کے سیٹ اپ میں لاہور کے کیسز کو دبا کر رکھا گیا تھا۔ انھوں نے کہا کہ مجھے دھمکیاں ملنے کی بات پرانی ہے۔ نیب کو نہیں معلوم کہ حکومت کیا چیز ہوتی ہے، خود مختار ہیں، ہم سے کسی حکومتی شخصیت نے رابطہ نہیں کیا۔