Tag: شہلا رضا

  • پاکستان میں 1970 کے بعد کبھی شفاف الیکشن نہیں ہوئے: شہلا رضا

    پاکستان میں 1970 کے بعد کبھی شفاف الیکشن نہیں ہوئے: شہلا رضا

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کی مرکزی رہنما اور ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی شہلا رضا نے کہا ہے کہ پاکستان میں 1970 کے بعد کبھی شفاف انتخابات نہیں ہوئے، دنیا میں 70 سے 80 فیصد ووٹنگ پر الیکشن شفاف قرار دیے جاتے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’اعترض ہے‘ میں انٹرویو دیتے ہوئے کیا، شہلا رضا کا کہنا تھا کہ ملک میں جب تک شفاف الیکشن نہیں ہوں گے اس وقت تک مسائل ختم نہیں ہوسکتے، انتخابات کو شفاف بنانے کے لیے الیکشن کمیشن کو کردار ادا کرنا ہوگا۔

    پیپلز پارٹی سے متعلق پوچھے گئے سوال پر ڈپٹی اسپیکر سندھ کا کہنا تھا کہ 2013 کے الیکشن میں پیپلز پارٹی کو کھلا میدان نہیں ملا تھا، ماضی میں 3 جماعتوں کو طالبان کی جانب سے دھمکیاں دی گئیں تھیں، جن میں پی پی بھی شامل تھی، اس دوران پیپلز پارٹی کے وزیر اعظم کے بیٹے کو بھی اغوا کیا گیا تھا۔

    شریف خاندان دوسری خواتین کی عزت نہیں کرتا، شہلا رضا

    ان کا کہنا تھا کہ جمہوری سیاست کے لئے سب کو اپنے رویے بدلنے ہوں گے، موجودہ سیاسی صورت حال سے جمہوری سیاست کبھی پروران نہیں چڑھ سکتی، کٹھ پتلی حکومت آنے سے ملک کا نقصان ہوتا ہے، انتخابات کو شفاف بنانے کے لیے حکمت عملی تیار کرنا ہوگی۔

    پی ٹی آئی نے کراچی کا کچرا عامر لیاقت اٹھالیا، بدبو بھی ڈھک دیتے، شہلا رضا

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں شہلا رضا نے پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں ہونے والے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کہا تھا کہ کراچی میں تمام غیر قانونی ہائیڈرنٹس پیپلزپارٹی دور میں ختم کئے گئے، ہم نے عوام کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پی ٹی آئی نے کراچی کا کچرا عامر لیاقت اٹھالیا، بدبو بھی ڈھک دیتے، شہلا رضا

    پی ٹی آئی نے کراچی کا کچرا عامر لیاقت اٹھالیا، بدبو بھی ڈھک دیتے، شہلا رضا

    کراچی : پیپلز پارٹی کی رہنما اور سندھ اسمبلی کی ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا نے کہا ہے کہ سندھ میں پی ٹی آئی کی سیاست دفن ہوچکی ہے، پی ٹی آئی نے کراچی کا کچرا عامر لیاقت اٹھالیا مگر بدبو تو ڈھک دیتے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام اعتراض ہے میں میزبان عادل عباسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، شہلا رضا کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی اور دیگر جماعتوں کا مسئلہ یہ ہے کہ وہ یوتھ کو بےبی اور بوڑھوں کو جوان کہتے ہیں۔

    عمران خان نوابشاہ میں جلسہ اور حیدرآباد میں بھی رابطہ مہم کا افتتاح نہیں کرسکے، سندھ میں پی ٹی آئی کی سیاست دفن ہوچکی ہے، آئندہ انتخابات میں پی ٹی آئی کراچی سے عارف علوی کی نشست بھی کھو بیٹھے گی۔

    ایک سوال کے جواب میں شہلا رضا نے کہا کہ پی ٹی آئی نے کراچی کا کچرا عامر لیاقت اٹھالیا ہے مگر بدبو تو ٹھیک کرلیتے، مریم نواز سے ہمارے لاکھ اختلافات سہی مگر عامر لیاقت کی زبان بالکل بھی ٹھیک نہیں ہے۔

    انہوں نے پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں ہونے والے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں تمام غیر قانونی ہائیڈرنٹس پیپلزپارٹی دور میں ختم کئے گئے ہیں،۔

    شہلا رضا نے کہا کہ میں خود جس گھر میں رہتی ہوں وہ 45سال پرانا اور حکومت کا ہے، میرے گھر کی تزئین وآرائش کیلئے ایک کروڑ روپے منظور ہوئے لیکن ملے نہیں، میرے گھر کی سیوریج کی لائن پھٹی اس کے بھی پیسے نہیں ملے مگر کام خود کرایا۔

  • ایم کیوایم غدارجماعت ہےاس کودفن کرکے رہیں گے، انیس ایڈوکیٹ

    ایم کیوایم غدارجماعت ہےاس کودفن کرکے رہیں گے، انیس ایڈوکیٹ

    کراچی : پاک سرزمین پارٹی کے رہنما انیس ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ مصطفیٰ کمال نے فاروق ستار کے مطالبے پر مثبت کردار ادا کیا لیکن رابطے نیتوں کے اوپر ہوتے ہیں اور سب نے دیکھ لیا کہ کس کی نیت میں فتور تھا.

    وہ اے آر وائی نیوز کے پروگرام اعتراض ہے میں میزبان عادل عباسی کے سوالوں کے جوابات دے رہے تھے، انیس ایڈوکیٹ نے کہا کہ ایم کیو ایم والے اس قابل نہیں بچے کےعوام میں جا سکیں کیوں کہ چند نا سمجھ لوگ ایم کیوایم کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں.

    ایک سوال کے جواب میں انیس ایڈوکیٹ نے کہا کہ ایم کیوایم غدار کی پارٹی ہے اور اس کو دفن کر کے رہیں گے اور ایم کیو ایم بانی ایم کیو ایم کی تھی ، ہے اور رہے گی چنانچہ آج بھی لندن میں بیٹھا شخص ایم کیو ایم کے نام پر پاکستان کو بدنام کر رہا ہے اور را سے روابط رکھے جاتے ہیں اس لیے اس نام کو دفن کرنا ضروری ہے.

    انیس ایڈوکیٹ نے کہا کہ یاد گار شہداء مصطفیٰ کمال کی طرف سے دیا گیا تحفہ تھا لیکن ہم نے کبھی وہاں جانے کی بات نہیں کی لیکن صرف سیاست کی خاطر اور پرانی سیاست کو دوبارہ بیدار کرنے کے لیے فاروق ستار شہداء یادگار گئے میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ ہے، فاروق ستار اپنے والد کی قبر پرآخری بار کب گئے تھے؟

    انہوں نے کہا کہ ہرملک میں اسٹیبلشمنٹ محب وطن قوتوں کو سپورٹ کرتی ہے اور ملک دشمن قوتوں کے خلاف محب وطن قوتوں کی ہی حمایت کی جاتی ہے اس میں کوئی اچنبھے کی بات نہیں ہے اور نہ ہی اس پر کسی کو معترض ہونا چاہیئے.

    ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی شہلا رضا نے گفتگو میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ کراچی میں اب کوئی بھتہ خورنہیں اس لیے یہاں کے لوگ خوش ہیں اور قیام امن کے بعد کراچی کی روشنیاں بحال ہوئیں اور لوگوں نے سکھ کا سانس لیا ہے.

    شہلا رضا نے کہا ہے کہ فاروق ستار، مصطفیٰ کمال نے مہاجر لفظ کا سہارا لیکر پھر سے اٹھنے کی کوشش کی ہے لیکن پی ایس پی اور ایم کیو ایم میں اتحاد نہیں ہوسکتا تھا کیوں کہ ایک طرف فاروق ستار نے کہا کہ کارکنان کو لانڈری میں دھلنے کیلئے بھیجا جاتا ہے تو دوسری طرف مصطفیٰ کمال نے کا کہنا ہے کہ فاروق ستار نے اسٹیبلشمنٹ کے سے دباؤ ڈلوا کر ہمیں اتحاد کے لیے بلایا تھا.

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان اور پاک سرزمین پارٹی کے سربراہان نے اپنی اپنی پریس کانفرنس میں اداروں پر سنگین قسم کے الزامات لگائے ہیں جو کہ ان اداروں کے تقدس پر حملے کے مترادف ہے چنانچہ ان الزامات کی تحقیقات ہونی چاہیئے تاکہ لوگوں کے ذہنوں میں پیدا ہونے والے کنفیوژن ختم ہوں.

    ایم کیو ایم پاکستان سے تعلق رکھنے والے سینیٹر میاں عتیق نے اے آر وائی نیوز اسلام آباد کے بیورو چیف صابر شاکر کے سوال کے جواب میں کہا کہ میں آج بھی ایم کیوایم پاکستان کے ساتھ مخلص ہوں اور انہوں نے غلط ووت کاسٹ کرنے پر بہ طور سزا مجھے معطل ضرورکیا ہے جسے میں نے دل سے قبول کیا ہے.

    انہوں نے کہا کہ اگر ایم کیوایم پاکستان مجھ سے ٹکٹ واپس مانگتی تومیں واپس کردیتا لیکن انہوں نے صرف معطلی کی سزا سنائی ہے جسے میں نے من و عن قبول کیا ہے اور عمل سے ثابت بھی کیا ہےچنانچہ یہ سمجھ لینا کہ معطلی کی سزا سے ہمیشہ کے لیے دروازے بند ہوگئے ہیں غلط ہے.


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کیپٹن صفدراورمریم نواز کے بیانات بہت خطرناک ہیں، شہلا رضا

    کیپٹن صفدراورمریم نواز کے بیانات بہت خطرناک ہیں، شہلا رضا

    کراچی : ڈپٹی اسپیکرسندھ اسمبلی شہلارضا نے کہا ہے کہ کیپٹن صفدر اور مریم نواز کے بیانات بہت خطرناک ہیں، چوہدری نثارکو ان لوگوں کو سمجھانا چاہئے کہ وہ کیا کررہے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں میزبان ارشد شریف سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر پی ٹی آئی کے رہنما مراد سعید بھی موجود تھے۔

    شہلا رضا نے کہا کہ سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار نے بتایا بھی تھا کہ ملک کو بیرونی خطرات درپیش ہیں، اس کے باوجود نااہل وزیر اعظم کی صاحبزادی مریم نواز اور ان کے زوہر کیپٹن صفدر کے بیانات کافی حد تک خطرناک ہیں۔

    مریم نواز کا بیان تھا کہ اپنے والد کی نااہلی کا بدلہ حسینہ واجد کی طرح لوں گی، جبکہ نواز شریف کے داماد نے اپنے ایک خطاب میں نئے بنگلہ دیش کا حوالہ دیا، سب کچھ جانتے ہوئے بھی تصادم کا راستہ اختیار کیا جارہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ چوہدری نثارکو ان لوگوں کو سمجھانا چاہئے کہ وہ کیا کررہے ہیں، ملک کو اندرونی نہیں بیرونی خطرات درپیش ہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں پی پی رہنما شہلا رضا کا کہنا تھا کہ ماضی میں پی پی رہنماؤں کا نام ای سی ایل میں ڈالا گیا تھا لیکن اب حسن اور حسین نواز کا نام نہیں ڈالا گیا، حسن حسین نواز کل کو واپس نہ آئے تو آپ کیا کرلیں گے، شہلارضا نے خدشہ ظاہر کیا کہ چیئرمین نیب نوازشریف کے معاملےمیں انصاف نہیں کرپائیں گے۔

    شریف فیملی کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے، مراد سعید

    پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما مراد سعید نے کہا کہ شریف فیملی کا نام ای سی ایل میں ڈالنا چاہئے،
    سال دو ہزار میں بھی یہ لوگ معاہدہ کرکے بھاگ گئے تھے۔

    چیئرمین ایس ای سی پی ظفرحجازی کا نام تو ای سی ایل میں ڈال دیا گیا لیکن ظفرحجازی نے جن کیلئے کام کیا ان کا نام ای سی ایل میں نہیں ڈالا گیا۔

    مراد سعید نے کہا کہ حدیبیہ پیپر ملز سے متعلق نیب کو دی گئی عدالتی مہلت ختم ہوگئی ہے، نیب کی اس معاملے میں سنجیدگی سب کے سامنے ہے، شریف خاندان سند یافتہ چور ثابت ہوگیا، اب یہ سب جیل جائیں گے۔

    ایک سوال کے جواب میں مراد سعید نے کہا کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو اور افغانستان کے معاملے کو ٹھیک طریقے سے نہیں دیکھا گیا، حکومت معاملات کو ٹھیک طریقے سے ڈیل نہیں کررہی۔

    انہوں نے کہا کہ اگرملک کو خطرہ ہے تو چوہدری نثار ایوان میں بتاتے، کشمیر سمیت تمام معاملات کیلئےخارجہ پالیسی کی ضرورت ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • سندھ اسمبلی اجلاس: شہلا رضا اور نصرت سحر عباسی کے درمیان جھڑپ

    سندھ اسمبلی اجلاس: شہلا رضا اور نصرت سحر عباسی کے درمیان جھڑپ

    کراچی: سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا اور مسلم لیگ فنکشنل کی رکن نصرت سحر عباسی کے درمیان جھڑپ اور تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کے اجلاس میں گرما گرمی کے ساتھ دلچسپ مکالمے ہوئے۔

    اجلاس کے دوران شہلا رضا نے ایم کیو ایم کے رکن اسمبلی دلاور قریشی کو بیٹا کہہ کر پکارا۔ جواب میں دلاور قریشی نے انہیں ماں کہہ کر مخاطب کیا۔

    نصرت سحر عباسی نے ڈپٹی اسپیکر پر جانبداری کا الزام لگا دیا۔ بحث بڑھی تو اسپیکر شہلا رضا نے کہا کہ آپ خود کو ملکہ ترنم سمجھتی ہیں۔

    جب تکرار زیادہ بڑھی تو آخر کار شہلا رضا نے اپنے اختیارات استعمال کرتے ہوئے نصرت سحر عباسی کا مائیک ہی بند کروا دیا۔

  • ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی شہلا رضا کو دھمکی آمیز خط موصول

    ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی شہلا رضا کو دھمکی آمیز خط موصول

    کراچی: سندھ اسمبلی اور سندھ اسمبلی کی ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا پر حملے کی دھمکی موصول ہوئی ہے۔ شہلا رضا نے ڈی جی رینجرز اور آئی جی سندھ کو خط سے آگاہ کردیا جس کے بعد ڈی جی رینجرز نے شہلا رضا کی سیکیورٹی بڑھانے کی ہدایت کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کی رہنما شہلا رضا کو دھمکی آمیز خط راولپنڈی کے علاقے سیٹلائٹ ٹاؤن سے موصول ہوا۔ خط میں ان سے 50 کروڑ بھتہ مانگا گیا ہے اور نہ دینے کی صورت میں سندھ اسمبلی کو بم سے اڑانے کی دھمکی دی گئی ہے۔

    letter

    شہلا رضا کا کہنا ہے کہ خط کے علاوہ انہیں لندن سے دھمکی آمیز فون کال بھی موصول ہوئی ہے۔

    ڈپٹی اسپیکر نے خط کے بارے میں آئی جی سندھ اور ڈی جی رینجرز کو آگاہ کردیا جس کے بعد ڈی جی رینجرز نے شہلا رضا کی سیکیورٹی بڑھانے کی ہدایت کردی ہے۔

    واضح رہے کہ کچھ عرصہ قبل معروف قوال امجد صابری کے قتل کے بعد مختلف فنکاروں نے بھی سیکیورٹی کا مطالبہ کیا تھا جس پر شہلا رضا کا کہنا تھا کہ فنکاروں سے زیادہ سیاست دانوں کو سیکیورٹی خطرات زیادہ ہوتے ہیں اور سیاست دان دہشت گردوں کا اولین ہدف ہوتے ہیں۔

  • ذوالفقارمرزا اپنی زبان کو لگام دیں، پی پی خواتین اراکین اسمبلی

    ذوالفقارمرزا اپنی زبان کو لگام دیں، پی پی خواتین اراکین اسمبلی

    کراچی : پاکستان پیپلز پارٹی کی خواتین ارکان نے ذوالفقار مرزا کو احسان فراموش قرار دے دیا۔ اراکین کا کہنا تھا کہ ذوالفقار مرزا کی نازیبا زبان کا منہ توڑ جواب دیں گے۔

    مردانگی مونچھیں رکھنے سے نہیں خواتین کی عزت کرنے سے آتی ہے۔ مرزا جس تھالی میں کھاتے ہیں اسی میں چھید کرتے ہیں۔مانگ کرکپڑے پہنےوالا شخص اپنے محسنوں پرکیچڑ اچھال رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صوبائی وزیر داخلہ ذوالفقار مرزا کے پیپلز پارٹی کی قیادت پر پے در پے الزامات کے بعد جیالیاں بھی طیش میں آگئیں ۔

    کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پی پی اراکین اسمبلی سابق وزیرداخلہ سندھ پربرس پڑیں،پیپلزپارٹی کی ارکان اسمبلی ذوالفقارمرزاکے لئے چوڑیاں بھی لائیں تھیں۔

    سندھ اسمبلی کی ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا نے ذوالفقار مرزا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ انسان مونچھوں سےمرد نہیں بنتا،اس کیلئے خواتین کی عزت بھی کرنا پڑتی ہے۔

    پیپلز پارٹی کی رکن سندھ اسمبلی شرمیلافارقی بھی قیادت پر الزامات سےسیخ پا نظر آئیں اورکہا کہ ذوالفقارمرزا زبان کو لگام دیں۔

    آصف علی زرداری نہ ہوتے تومرزاصاحب کے تن پہ کپڑابھی نہ ہوتا، خواتین کے بارے میں بیہودہ گفتگو پر منہ توڑ جواب دینا جانتی ہیں لیکن ذوالفقار مرزا کی سطح تک نہیں گریں گی، روبینہ قائم خانی نے ذوالفقار مرزا کو چوڑیوں کا تحفہ دیتے ہوئے کہا کہ اپنے آپ کو سندھ کا سپوت کہنے والے ذوالفقار مرزا غیرت کا مظاہرہ کریں۔

    انہوں نے  کہا کہ تمام رہنماء اور کارکن پارٹی قیادت کے ساتھ ہیں۔ لیاری کا جلسہ ذوالفقار مرزا کے منہ پر طمانچہ ہے،ان کا کہنا تھا کہ ہم اپنی رہنما فریال تالپورکےخلاف کوئی بات برداشت نہیں کریں گے۔

    شمیم ممتاز نے کہا کہ ذوالفقارمرزا آستین کےوہ سانپ ہیں جنہیں آصف زرداری دودھ پلاتے رہے،پیپلز پارٹی کی خواتین کا کہنا تھا کہ ذوالفقار مرزا، شاہ محمود قریشی اور جاوید ہاشمی کی طرح ایک پرندہ ہیں جس تھالی میں کھاتے ہیں، اسی میں چھید کرتے ہیں۔

    پیپلز پارٹی نے ایسے لوگوں کی سرپرستی کرکے غلطی کی،اس سے پہلے پیپلز پارٹی کے مرد ارکان نے بھی ذوالفقار مرزا کے خلاف پریس کانفرنس کرچکےہیں۔

  • صرف ایک اشارے پر سندھ اسمبلی کا اجلاس ملتوی

    صرف ایک اشارے پر سندھ اسمبلی کا اجلاس ملتوی

    کراچی : سندھ اسمبلی میں جہاں اپوزیشن اراکین کی  چیخ و پکار سے بھی کام نہیں بنتا۔ وہاں وزیر اطلاعات شرجیل میمن کے ایک اشارے نے اجلاس ملتوی کرادیا،کہیں باتوں کے تیر چلے تو کہیں آنکھوں کے اشاروں نے کام دکھایا ۔

    تفصیلات کے مطابق ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی شہلا رضا کی زیرصدارت سندھ اسمبلی کے اجلاس میں اراکین نے بحث کے دوران شدید ہلڑبازی اور شور شرابے سے ایوان کو مچھلی بازار بنا دیا ۔

    اجلاس میں ڈپٹی اسپیکر کی آواز بھی ان کے کانوں تک نہیں پہنچ رہی تھی اور کوئی بھی رکن شہلا رضا کی بات سننے کے لئے تیار نہ تھا۔

    جب ارکان اسمبلی آپس میں تلخ جملوں کا تبادلہ کر رہے تھے تو موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا کو اجلاس لپیٹنے کا اشارہ کر ڈالا اور اشاروں ہی اشاروں میں کام ہوگیا۔

    شہلا رضا بھی شرجیل میمن کے اشاروں کو خوب سمجھیں اور پھریہ جا وہ جا اور دیکھتے ہی دیکھتے سندھ اسمبلی کا بے مقصد اجلاس ملتوی بھی ہوگیا۔

  • سندھ اسمبلی: دہی کےبعد لسی، گو شہلا  گو کےنعرے

    سندھ اسمبلی: دہی کےبعد لسی، گو شہلا گو کےنعرے

      کراچی: سندھ اسمبلی کے اجلاس میں دھی اور لسی بڑی مقبول رہی، ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا دہی کی خوبیاں بتاتی رہیں اور اسمبلی ارکان گو شہلا گو کے نعرے لگاتے رہے۔

    گزشتہ اجلاس میں ایم کیوایم کے رکن محمد حسین کو شہلا رضا نے دماغ کا دہی بنانے سے منع کیا تھا، جو انھیں برا لگا تھا، شہلا رضا نے بھر پور وضاحت کی کہ دماغ کا دہی اور لسی بنانا کراچی کا ہے مشہور جملہ ہے اگرکہہ دیا تو کیا غضب کیا؟؟؟

    اسمبلی میں ہوئی ایسا گرما گرمی کہ اس کے بعد کئی آوازیں ایک ساتھ گونجیں ’ گو شہلا گو‘ اسمبلی میں جب گو شہلا گو کے نعرے لگے تو شہلا رضا نے بھی ہمت نہ ہاری اور نعرے سنتی رہیں مسکراتی رہیں اورلسی پینے کے مشورے دیتی رہیں۔

     شہلا رضا کو شاید معلوم نہ تھا کہ دماغ کا دہی بنانے کے جملے کی بازگشت اتنی سنائی دے گی کہ حقیقتاً دماغ کی لسی ہی بن جائے گی۔

  • سندھ اسمبلی کا اجلاس:ایم کیوایم اورپی پی ارکان میں گرما گرمی

    سندھ اسمبلی کا اجلاس:ایم کیوایم اورپی پی ارکان میں گرما گرمی

    کراچی: سندھ اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا کی زیرِصدارت  منعقد ہوا، اجلاس میں ایم کیوایم اور پیپلزپارٹی کے ارکان میں گرما گرمی دیکھنے میں آئی۔

    ایوان میں تھر کی صورتحال پر بھی بحث کی گئی۔ تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کا اجلاس دو روز کے وقفے کے بعد شروع ہوا تو امن و امان کا مسئلہ اور تھرکی صورتحال زیر بحث آئی،۔

    ایم کیو ایم کے وقار شاہ نے کہاکہ اندرون سندھ بااثرشخصیات اغواء برائے تا۔وان کی وارداتوں کی  کی سرپرستی کررہے ہیں،ہندوبرادری اغوابرائے تاوان کی وجہ سے بھارت ہجرت کررہی ہے۔

    اجلاس کے دوران دہی اور لسی کے ذکر پر ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا نے کہا کہ برائے مہربانی اس ایشو پر بات نہ کی جائے، اس موقع پر اکثر اراکین نے شہلا رضاکو لسی پینے کا مشورہ بھی دیا۔

    ڈاکٹرسکندرشورو نے بھی کہا کہ امن وامان کی صورتحال آئیڈیل نہیں ہے، سندھ میں جرائم اورخطرات موجود ہیں،عسکریت پسندی سب سے بڑا خطرہ ہے تاہم پولیس اورفورسز نے اہم کامیابیاں حاصل کیں اورکئی گرفتاریاں کیں۔

    ایم کیو ایم کے سید سرداراحمد نے تجویز پیش کی کہ صوبے میں علیحدہ انٹیلیجنس ادارہ قائم ہونا چاہیئے، ایوان میں تھر کی صورتحال پر بھی بحث ہوئی۔منظوروسان کا کہنا تھا کہ سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کرنے والے حقائق سے آنکھیں چراتے ہیں۔