Tag: شہید اہلکار

  • محکمہ جنگلات کے شہید اہل کار کے لیے پیکج کا اعلان

    محکمہ جنگلات کے شہید اہل کار کے لیے پیکج کا اعلان

    پشاور: خیبر پختون خوا حکومت نے محکمہ جنگلات کے شہید اہل کار جمشید اقبال کے لیے شہید پیکج کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر جنگلات اشتیاق ارمڑ نے آج شہید فارسٹر جمشید اقبال کے گھر جا کر لواحقین سے تعزیت کی اور شہید کو خراج تحسین پیش کیا۔

    صوبائی وزیر نے محکمہ جنگلات کے فارسٹر کے لیے شہید پیکج کا اعلان کیا اور کہا کہ گاؤں کے ہائی اسکول اور سڑک کو بھی شہید کے نام سے منسوب کیا جائے گا۔

    وزیر جنگلات نے کہا کہ شہید پیکج کے تحت جمشید اقبال کے چھوٹے بھائی کو محکمہ جنگلات میں نوکری دی جائے گی، میں وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر یہاں آیا ہوں۔

    صوبائی وزیر جنگلات اشتیاق ارمڑ

    اشتیاق ارمڑ کا اس موقع پر یہ بھی کہنا تھا کہ اب لوگوں کو علم ہوگیا ہے کہ درخت ماحول کے لیے کتنے اہم ہیں۔ یاد رہے کہ جمشید اقبال چمرکن کے جنگلات میں لگی آگ بجھاتے ہوئے شہید ہو گئے تھے۔

    محکمہ جنگلات کا ملازم جنگل میں لگی آگ بجھاتے ہوئے شہید، وزیر اعظم کا خراج عقیدت

    چند روز قبل شہید کے والد نے حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ جمشید اقبال کی فیملی کو شہدا پیکج دیا جائے، جمشید اقبال کے سوگواران میں 2 بچے اور بیوہ شامل ہیں، جمشید گزشتہ 9 سال سے محکمہ جنگلات میں فرائض انجام دے رہے تھے۔

    جمشید اقبال کے ساتھ کام کرنے والے محکمہ جنگلات کے اہل کاروں نے بتایا تھا کہ جمشید کو درختوں سے محبت تھی اور انھوں نے درختوں کو آگ سے بچاتے ہوئے جان دے دی۔

    وزیر اعظم عمران خان نے جمشید اقبال کی فرائض کی انجام دہی کے دوران موت پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ جمشید نے ادائیگی فرض کے دوران آگ بجھاتے بجھاتے جام شہادت نوش کیا، یہی وہ مردان کار ہیں جو پاکستان کی شادابی کے لیے ہمارے جنگلات کی حفاظت کا فرض نبھا رہے ہیں۔

  • شہید پولیس اہل کار فیاض نے ڈاکوؤں کو للکارا تھا، واقعے کی تفصیلات سامنے آ گئیں

    شہید پولیس اہل کار فیاض نے ڈاکوؤں کو للکارا تھا، واقعے کی تفصیلات سامنے آ گئیں

    کراچی: شہر قائد کے علاقے کریم آباد میں پولیس اہل کار کی بہادری کے واقعے کی تفصیلات سامنے آ گئیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق عزیز آباد تھانے میں تعینات شہید پولیس اہل کار فیاض خان نے اے ٹی ایم سے نکلنے والے ایک شہری کو لوٹنے والے 2 ڈاکوؤں کو للکار کر روکا تھا لیکن مسلح ڈاکوؤں نے اچانک فائرنگ شروع کر دی۔

    گزشتہ روز پیش آنے والے واقعے میں پولیس اہل کار فیاض کی شہادت کا مقدمہ عزیز آباد تھانے میں شہری احسن کی مدعیت میں درج کر لیا گیا، یہ مقدمہ قتل، دہشت گردی اور پولیس مقابلے کی دفعات کے تحت درج کیاگیا۔

    ایف آئی آر متن کے مطابق شہری احسن نے بتایا کہ وہ دوستوں کے ساتھ کھانا کھانے حسین آباد آ رہا تھا، کریم آباد کے قریب اے ٹی ایم سے 5 ہزار روپے نکالے، جیسے ہی باہر آیا 2 افراد نے مجھ پر اسلحہ تان لیا۔

    واردات کے دوران ڈاکوؤں نے شہری سے اسلحے کے زور پر موبائل فون اور پیسے چھین لیے، شہری کے بیان کے مطابق اس چھینا جھپٹی کے دوران ہی اچانک ایک سادہ لباس شخص آیا اور ڈاکوؤں کو للکارا۔

    کراچی، پولیس مقابلے میں ڈاکو مارا گیا، اہلکار شہید

    سادہ لباس شخص نے کہا میں پولیس اہل کار ہوں اور ڈاکو پکڑنے کی کوشش کی، لیکن پھر مسلح ملزمان اور سادہ لباس اہل کار نے ایک دوسرے پر فائرنگ شروع کر دی، مقابلے کے دوران سادہ لباس اہل کار زخمی اور ایک ڈاکو ہلاک ہو گیا، جب کہ فائرنگ تبادلے کے دوران دوسرا ڈاکو موقع سے پیدل فرار ہوگیا۔

    ایف آئی آر متن کے مطابق اسی دوران عزیز آباد تھانے کی موبائل پہنچی جنھوں نے اہل کار فیاض کو شناخت کیا، موبائل افسر قمر عباس کی مدد سے زخمی اہل کار کو عباسی اسپتال منتقل کیا گیا۔

    ادھر پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والے ڈاکو کی شناخت کا عمل جاری ہے۔