Tag: شہید فلسطینیوں

  • غزہ میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 50 ہزار سے تجاوز کرگئی

    غزہ میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 50 ہزار سے تجاوز کرگئی

    غزہ : اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد پچاس ہزار سے تجاوز کر گئی تاہم اموات کی اصل تعداد کہیں زیادہ ہوسکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق غزہ میں اسرائیلی جارحیت جاری ہے ، وزارت صحت نے کی تصدیق کی ہے سترہ ماہ سے مسلط جنگ میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 50 ہزارسے بڑھ گئی، جن میں سترہ ہزار بچے شامل ہیں۔

    گزشتہ چوبیس گھنٹے میں اسرائیلی وحشیانہ حملوں میں مزید اکتالیس فلسطینی شہید اور 61 زخمی ہوئے تھے، شہید فلسطینیوں میں زیادہ تعداد بچوں اورخواتین کی ہے۔

    وزارت نے مزید کہا کہ جب سے غزہ کی پٹی میں لڑائی شروع ہوئی ہے، تقریباً 113,274 فلسطینی زخمی ہو چکے ہیں۔

    یو این حکام کا کہنا ہے کہ غزہ میں اموات کی اصل تعداد رپورٹ کی گئی تعداد سے کہیں زیادہ ہوسکتی ہے کیونکہ تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے میں ہزاروں فلسطینیوں کی لاشیں تاحال موجود ہونے کا خدشہ ہے۔

    دوسری جانب قاہرہ میں عرب لیگ کا وزارتی اجلاس ہوا، اجلاس میں غزہ پرحملے فوری بند اور محاصرہ ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔

    امریکی وزیرخارجہ مارکو روبیو نے اسرائیلی وزیراعظم کو ٹیلی فون کیا اور غزہ میں جنگ بندی اوریرغمالیوں کی رہائی سےمتعلق گفتگوکی۔

    یاد رہے یہ جنگ 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر حماس کے حملے سے شروع ہوئی تھی، جس میں تقریباً 1,200 افراد، جن میں زیادہ تر عام شہری تھے، مارے گئے تھے اور 251 دیگر کو یرغمال بنایا گیا تھا۔

  • غزہ میں ظلم جاری، شہید فلسطینیوں کی تعداد 40 ہزار سے تجاوز کرگئی

    غزہ میں ظلم جاری، شہید فلسطینیوں کی تعداد 40 ہزار سے تجاوز کرگئی

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی بربریت کا سلسلہ 7 اکتوبر 2023 سے جاری ہے، جس کے باعث شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 40 ہزار سے تجاوز کرگئی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق غزہ کی وزارت دفاع کی جانب سے جاری اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ غزہ میں جنگ کے آغاز سے اب تک 40 ہزار 5 افراد اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں جام شہادت نوش کرچکے ہیں۔

    فلسطینیوں پر ظلم و بربریت کے باعث 92 ہزار 401 افراد سرائیلی حملوں کی زد میں آکر زخمی ہوچکے ہیں، وزارت صحت کا کہنا ہے کہ شہدا میں سے 33 فیصد بچے اور 18.4 فیصد خواتین شامل ہیں۔

    غزہ میں رواں ماہ کے آغاز میں اسرائیلی جارحیت کے 300 روز مکمل ہونے پر جاری کئے گئے اعدادو شمار کے مطابق غزہ کے انفرااسٹرکچر کو اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں بھی شدید ترین نقصان پہنچا ہے اور اس مد میں 33 ارب ڈالر کے براہ راست نقصانات ہوئے ہیں۔

    سرکاری اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ اسرائیلی حملوں میں غزہ کے 34 اسپتالوں اور 68 مراکز صحت کو بھی نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں وہ غیر فعال ہوچکے ہیں۔

    تائیوان میں زلزلہ، عمارتیں لرز گئیں

    اس کے علاوہ 610 مساجد، 3 گرجا گھر، ایک لاکھ 50 ہزار رہائشی یونٹ، 198 سرکاری عمارتیں، 117 تعلیمی ادارے، 206 آثار قدیمہ، 34 کھیلوں کے مراکز، 3 ہزار کلومیٹر سے زائد بجلی کی ترسیل کا نظام اور 700 پانی کے کنویں تباہ ہوچکے ہیں۔

  • غزہ میں  قیامتِ صغریٰ کا منظر،  اسپتال پر اسرائیلی بمباری سے شہیدوں کی تعداد 500 سے تجاوز کرگئی

    غزہ میں قیامتِ صغریٰ کا منظر، اسپتال پر اسرائیلی بمباری سے شہیدوں کی تعداد 500 سے تجاوز کرگئی

    غزہ : العہلی عرب اسپتال پر اسرائیلی بمباری سے شہید فلسطینیوں کی تعداد 500 سے تجاوز کرگئی، خوفناک بمباری میں خواتین، بچے، ڈاکٹرز اور اسٹاف شامل تھے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل نےغزہ پر قیامت ڈھادی، اسپتال پر بمباری سے اب تک 5 سو سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے، بمباری میں ڈاکٹر، عملہ، خواتین اور بچے نشانہ بنے۔

    اسپتال میں سینکڑوں زخمی اوربیمارموجود تھے اور بڑی تعداد میں بے گھر شہریوں نے پناہ لی ہوئی تھی، بمباری سے اسپتال مکمل تباہ ہوگیا اور عمارت میں آگ لگ گئی۔

    فلسطینی محکمہ صحت کے مطابق شہادتوں میں اضافے کا خدشہ ہے، بمباری میں مریضوں کے ساتھ بڑی تعداد میں ڈاکٹرز اور میڈیکل اسٹاف بھی شہید ہوئے۔

    دوسری جانب اسرائیل اسپتالوں کےساتھ ریسکیواداروں کوبھی مسلسل نشانہ بنارہا ہے، ڈبلیوایچ اونے غزہ میں صحت کے اکتالیس مراکزپرحملوں کی تصدیق کی ہے، جن میں طبی عملے کے گیارہ کارکنان شہید ہوگئے ہیں۔

    غزہ کے اسپتال پراسرائیلی حملے کیخلاف فلسطینی اتھارٹی کےصدر نے تین روزہ سوگ کااعلان کردیا ہے۔

    خیال رہے صہیونی ریاست کی وحشیانہ بمباری سے شہدا کی تعداد اڑتیس سو سے زائد ہوگئی اور تیرہ ہزار زخمی ہوگئے جبکہ تباہ عمارتوں کے ملبے تلے اب بھی ہزاروں فلسطینی پھنسے ہیں۔

    مدادی ٹیمیں ناکافی ہونے کے باعث شہری ہاتھوں سے ملبہ کھود کر لاشوں اورزخمیوں کونکال رہے ہیں، غزہ کو خوراک، بجلی، پانی اور ایندھن کی فراہمی بدستور معطل ہے۔

    ایندھن ختم ہونے سے اسپتال بند ہونے لگے ہیں اور لاشیں رکھنے کی جگہ، زخمیوں کے علاج کیلئے دوائیاں نہیں، جس کے باعث زخمی فلسطینی سسک سسک کے موت کے منہ میں جارہے ہیں۔

  • غزہ پر اسرائیلی بمباری، شہید فلسطینیوں کی تعداد188ہوگئی

    غزہ پر اسرائیلی بمباری، شہید فلسطینیوں کی تعداد188ہوگئی

    غزہ :اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری میں شہید ہونے والے بے گناہ فلسطینیوں کی تعداد ایک سو نواسی ہوگئی ہے اور چودہ سو افراد زخمی ہیں، حماس نے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کی مصری پیش کش مسترد کردی ہے جبکہ اسرائیل کی کابینہ نے جنگ بندی کی منظوری دے دی ہے۔

    غزہ میں نہتے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی مظالم کا سلسلہ جاری ہے، اسرائیل اب تک غزہ پر ایک ہزار سے زائد حملے کرچکے ہے، جس میں زخمی ہونے والوں کی تعداد بارہ سو سے زائد ہوگئی ہے، غزہ میں امن کی بحالی کے لئے حماس اور اسرائیل میں ثالثی کی مصری پیش کش کو حماس نے مسترد کردیا ہے۔

    حماس کا کہنا ہے کہ کسی ٹھوس معاہدے کے بغیر جنگ بندی نہیں کریں گے، جنگ روک کر مذاکرات نہیں کئے جا سکتے، اسرائیل کی سیکورٹی کابینہ کے اجلاس میں مصر کی جنگ بندی کی تجویز کی منظوری دے دی گئی۔

    مصر کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کے لئے ثالثی کی پیش کش کا مقصد غزہ میں کھانے پینے کی اشیا اور دوائیں فراہم کرنا ہیں، اسرائیلی دھمکی کے بعد ہزاروں فلسطینی اپنا گھر بار چھوڑ کر امدادی کیمپوں میں پناہ لینے پر مجبورہیں۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ نہتے فلسطینیوں کے خلاف آپریشن غیرمعینہ مدت تک جاری رہے گا۔

  • اسرائیلی جارحیت کا ساتواں روز،شہید فلسطینیوں کی تعداد174ہوگئی

    اسرائیلی جارحیت کا ساتواں روز،شہید فلسطینیوں کی تعداد174ہوگئی

    غزہ : فلسطین میں جاری اسرائیلی جارحیت کا سلسلہ نہ تھم سکا،  اسرائیلی بربریت کا سلسلہ ساتویں روز میں داخل ہوگیا، اسرائیلی بمباری میں ایک سو چوہتر فلسطینی شہید اور بارہ سو سے زائد زخمی ہوگئے۔مشرقی پٹی پر فضائی حملوں کے بعد زمینی کارروائیوں کا آغاز بھی کردیا گیا۔

     نہتے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی بربریت رکنے کا نام نہیں لے رہی، غزہ میں اسرائیلی فوج کی ظالمانہ کارروائیاں ساتویں روز بھی جاری ہیں،تازہ حملوں میں اسرائیلی فضائیہ نے غزہ میں تین مختلف مقامات کونشانہ بنایا، اسرائیل کی شمالی غزہ کو خالی کرنے کی دھمکی کے بعد ہزاروں فلسطینی مرد ،عورتوں اور بچوں کو بے سروسامانی کی حالت میں گھربارچھوڑ کرامدادی کیمپوں میں منتقل ہونا پڑا۔

    اسرائیل نے زمینی کاروائی سے قبل خبردار کیا ہے کہ فلسطینی اپنے گھربار چھوڑدیں، اسرائیلی انتباہ کے بعد چار ہزار سے زائد فلسطینی شمالی غزہ میں اپنے گھر بار چھوڑ کر دوسرے علاقوں کی طرف نقل مکانی کرچکے ہیں جبکہ مزید ہزاروں افراد کی نقل مکانی کا سلسلہ جاری ہے۔

    سات روزمیں غزہ میں ایک ہزار سے زائد مقامات اسرائیلی بمباری سے ملبے کا ڈھیربن گئے ہیں، ایک سو سے زائد فلسطینیوں کی شہادت کے برعکس کوئی اسرائیلی زخمی تک نہیں ہوا، اسرائیل کی وحشیانہ بمباری کے خلاف عالمی برادری بدستور خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہی ہے۔ اس رویے کو دیکھتے ہوئے اسرائیل کے وزیراعظم نتن یاہو نے ایک بار پھر ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بے گناہ اور نہتے فلسطینیوں کے خلاف جارحیت کا سلسلہ غیرمعینہ مدت تک جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

     ایک طرف غزہ پربمبوں کی بارش ہور ہی ہےتو دوسری طرف اقوام متحدہ اور امریکا زبانی جمع خرچ میں مصروف ہیں، بان کی مون نے اسرائیلی دہشت گردی پرصرف اظہار تشویش ہی کیا ہے جبکہ امریکی وزیرخارجہ نےاسرائیلی وزیراعظم کوفون کرکے محض حملوں پرتشویش کا اظہار کیا۔