شیخوپورہ : سیکورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن (ایس ای سی پی) کی کاوشوں کی نتیجے میں ملک میں پہلی بار ایک نجی بینک کی جانب سے کسانوں کووئیر ہاؤس میں محفوظ رکھی گئی فصل کے عوض قرض کی فراہمی شروع کر دی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان ایگریکلچرل کولیشن کے تعاون سے حبیب بینک (ایچ بی ایل) کی جانب سے ضلع شیخوپورہ میں مرید کے کے دوکسانوں کو ایجیلٹی پاکستان کے گوداموں میں رکھی گئی 185 ٹن گندم کے عوض 37 لاکھ روپے قرضہ فراہم کیا گیا۔
ایس جی ایس پاکستان نے گودام میں رکھی گئی اس گندم کے لیے معیاری سرٹیفکیٹ جاری کیا جبکہ پاکستان مرکنٹائل ایکس چینج میں حبیب بینک کے نام پرمال ضمانت کے طور پر رکھے ہیں۔
ایم ایم فلورملزکے چیئرمین محمود مولوی نے گندم کے اس اسٹاک کو خریدنے کی ہامی بھری ہے، پاکستان ایگری کلچرل کولیشن کے چیف ایگزیکٹو عارف ندیم کا کہنا ہے کہ کسانوں کی محفوظ گوداموں میں محفوظ اجناس کی رسیدوں کے عوض قرض کی فراہمی ایک نئے دور کا آغاز ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس بزنس ماڈل کی ابتدا سے کسانوں کوحاصل مالی وسائل تک رسائی میں اضافہ ہو گا اور کسانوں کو براہ راست مارکیٹ تک رسائی بھی ممکن ہو گی اور کسان اپنی اجناس کو اچھی قیمت تک محفوظ رکھ سکیں گے اور اجناس کی قیمتوں کو استحکام ملے گا۔
عارف ندیم نے کہا کہ پاکستان میں اس نئے دور کا آغاز ایس ای سی پی کی جانب سے کولیٹرل مینجمنٹ ریگولیشن 2017 جاری کرنے کے نتیجے میں ممکن ہوا.
شیخوپورہ : صوبہ پنجاب میں شیخوپورہ کے علاقے صفدر آباد میں پولیس مقابلے کےدوران بچے کےقتل میں ملوث 3ملزمان مارے گئے۔
تفصیلات کےمطابق شیخوپورہ کےعلاقے صفدر آباد میں بچےکواغوااورزیادتی کےبعدقتل کرنے کےمقدمےمیں ملوث تین ملزمان پولیس مقابلے میں ہلاک ہوگئے۔
پولیس حکام کےمطابق خفیہ اطلاع پر قتل کے الزام میں مطلوب ملزمان کی موجودگی پر چھاپا مارا تو پولیس کو دیکھتے ہی ملزمان نے فائرنگ کردی،پولیس کی جوابی کارروائی میں تینوں ملزمان ہلاک ہوگئے۔
پولیس کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ہلاک ملزمان کی لاشوں کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہےجبکہ قانونی کارروائی کے بعد لاشوں کو ورثا کے حوالے کر دیا جائے گا۔
یاد رہےکہ رواں سال جنوری میں صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں پولیس کے مبینہ مقابلے میں چار ملزمان ہلاک ہوگئےتھے۔ملزمان کوچند روزقبل سی آئی اے پولیس نے حراست میں لیاتھا۔
واضح رہےکہ رواں برس مارچ میں صوبہ پنجاب کےشہراوکاڑہ میں پولیس کے مبینہ مقابلےمیں دو ڈاکو ہلاک جبکہ تین فرارہونے میں کامیاب ہوگئےتھے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں
شیخوپورہ: صوبہ پنجاب کے شہر شیخو پورہ کے ڈسٹرکٹ بار کی سنیئر رکن عالیہ نیلم رشید ایڈووکیٹ کو ہرن مینار روڈ پر فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا۔ وکلا نے واقعہ کے خلاف ہڑتال کر دی۔
تفصیلات کے مطابق ایڈووکیٹ عالیہ نیلم رشید ضلع کچہری آنے کے لیے ہرن مینار روڈ پر کھڑی تھیں کہ 2 موٹر سائیکل سواروں نے ان پر فائرنگ کردی۔
نامعلو افراد کی فائرنگ سے عالیہ رشید موقع پر ہی جاں بحق ہوگئیں۔ واردات کے بعد ملزمان فرار ہو گئے۔
پولیس کے مطابق مقتولہ 2 بچوں کی ماں تھی۔ ابھی تک قتل کے محرکات سامنے نہیں آئے۔
واقعے کے بعد پولیس نے علاقے کی ناکہ بندی کر لی ہے اور ملزمان کو تلاش کیا جا رہا ہے۔
واقعہ کی اطلاع ملتے ہی شیخوپورہ میں وکلا نے ہڑتال کر دی ہے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔
شیخوپورہ:وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کاکہناہےکہ عرفان کا ہاتھ کاٹنے والے ظالم کو قانون کےشکنجے سے کوئی نہیں بچاسکےگا۔
تفصیلات کےمطابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف ہاتھ سےمحروم13سال کےبچےکےگھرپہنچے اور 13سالہ عرفان کے خاندان سے ہمدردی کا اظہار کیا۔
شہبازشریف نے 13سالہ عرفان کے خاندان کو 10لاکھ کا امدادی چیک دیا اور اس کی دونوں بہنوں کی مفت تعلیم کےساتھ عرفان کو طبی سہولیات فراہم کرنے کا حکم دیا۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے پولیس کی سرزنش کرتے ہوئےکہاکہ آپ لوگوں کو یہ احساس کیوں نہ ہواکہ عرفان کی والدہ 10کلو میٹرکاسفرکرکے تھانے پہنچیں۔
شہبازشریف کا کہناتھاکہ وہ ذاتی طورپر تحقیقات کی نگرانی کریں گےاورمتاثرہ خاندان کوہر قیمت پر انصاف دلائیں گے۔
وزیراعلیٰ نےافسوس ناک واقعے کی تحقیقات کےلیے اعلیٰ سطح کی انکوائری کمیٹی بھی تشکیل دی اوربتایاکہ چیئرمین وزیراعلیٰ معائنہ ٹیم اورآر پی او سرگودھا کمیٹی کے ممبران ہوں گے۔
واضح رہےکہ گزشتہ روزچیف جسٹس آف پاکستان نےشیخوپورہ میں گھریلو ملازم کے ہاتھ کاٹنے کےواقعے کا نوٹس لیتے ہوئےآئی جی پنجاب پولیس سے 48گھنٹوں میں رپورٹ طلب کی تھی۔
اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان نےپنجاب کےعلاقے شیخوپورہ میں گھریلو ملازم کے ہاتھ کاٹنے کےواقعے کا نوٹس لے لیا۔
تفصیلات کےمطابق چیف جسٹس سپریم کورٹ نے شیخوپورہ میں گھریلو ملازم کے ہاتھ کاٹنے کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پنجاب پولیس سے 48گھنٹوں میں رپورٹ طلب کرلی۔
خیال رہے کہ مقامی عدالت کی ہدایت پر متعلقہ پولیس نے مذکورہ واقعے میں 4 ملزمان شفقت بی بی، ان کے بھائی ظفر تاڑڑ، اور دیگر دو افراد کےخلاف ایف آئی آر درج کرلی۔پولیس نے ایف آئی آر میں نامزد ظفر کو حراست میں لے لیا ہے۔
خیال رہےکہ کہ اس سے قبل متاثرہ لڑکے کی والدہ جنت بی بی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت پہنچی جہاں جج نے پولیس کو واقعے کا مقدمہ درج کرنے کی ہدایت کی تھی۔
وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے گھریلو ملازم کے ہاٹھ کاٹنے کے حوالے سےشیخوپورہ کے آر پی اوسے رپورٹ طلب کرلی۔
شہبازشریف کا کہناتھاکہ بچے کے ہاتھ کاٹنے میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرکے قانون کے مطابق سزا دی جائے۔
واضح رہےکہ دو روز سفاک مالکن نے کھانا مانگنے پر13سالہ ملازم عرفان کا ہاتھ کاٹ ڈیا تھا۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں
شیخوپورہ: سفاک مالکن نے کھانا مانگنے پر بچے کا ہاتھ کاٹ ڈالا، بچے کے والدین اسپتال اور تھانے میں دربدر پھرتے رہے، متاثرہ خاندان انصاف کیلئےعدالت پہنچ گیا، وزیراعلیٰ پنجاب نے واقعے کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی۔
تفصیلات کے مطابق شیخوپورہ میں ظلم اور بربریت کی ایک اور داستان سامنے آگئی، زمیندار کی بیوی نے تیرہ سالہ ملازم عرفان کو محض اس لئے اپنی سفاکیت کا نشانہ بنایا کہ بچے کا کہنا تھا کہ بھوکاہوں کام نہیں کرسکتا، پہلےکھانا دے دیں۔
عرفان نے گھاس کاٹنے میں تاخیر کی مالکن کو غصہ آگیا، عرفان نے چارہ کاٹنے سے پہلے کھانا مانگا تھا جس پر طیش میں آکر شفقت بی بی نے ٹوکے میں دھکا دے کر اس کا ہاتھ ہی کاٹ ڈالا، بچے کے والدین نے بتایا کہ ہم زمیندارکے گھر پہنچے تو ہمیں ڈنڈے مار کر باہر نکال دیا گیا۔
بچہ اسپتال گیا تو ڈاکٹر نے علاج کی بجائے پولیس کیس قرار دے کرچلتا کردیا، تھانے گئے تو پولیس نے بھی زمیندار کے خلاف رپورٹ درج کرنے سےانکار کردیا، متاثرہ خاندان دربدرٹھوکریں کھانے کےبعدانصاف کے لئےعدالت پہنچ گیا۔
اس حوالے سے علاقہ ایس ایچ او کا کہنا ہے کہ واقعے کا مقدمہ درج کرکے ایک ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ دوسرے ملزم کی تلاش میں چھاپے مارے جارہے ہیں۔
واضح رہے کہ بچے کا ہاتھ کٹنے کے بعد مالکن نے عدالت سے عبوری ضمانت لے لی تھی، دوسری جانب اسپتال کے عملے کا کہنا ہے کہ بچے کے والدین بہت ڈرے ہوئے تھے انہوں نے یہ کہا کہ ہمارا بچہ خود ٹوکے پر گرا بس اس کا علاج کردو۔
علاوہ ازیں وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے واقعے کا سختی سے نوٹس لے لیا، انہوں نے آرپی اوشیخوپورہ سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ ہاتھ کاٹنے کےذمہ داروں کو گرفتارکرکے قانونی کارروائی کی جائے۔
شہبازشریف نے کہا کہ متاثرہ لڑکے کوعلاج کی بہترین سہولتیں فراہم کی جائیں، مظلوم خاندان کو ہرقیمت پرانصاف کی فراہمی یقینی بنائیں گے۔
شیخوپورہ : وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ ملک کو اندھیروں میں دھکیلنے والے احتجاج کی دھمکی دے رہے ہیں، بھکی پاور پلانٹ کو صرف اٹھارہ ماہ میں مکمل کیا گیا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے شیخوپورہ میں بھکی پاور پلانٹ منصوبہ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے 18ماہ پہلے بھکی پاورپلانٹ منصوبے کاسنگ بنیاد رکھا اور اٹھارہ ماہ کے قلیل عرصے میں اتنا بڑا منصوبہ دیکھ رہے ہیں۔
اٹھارہ ماہ میں تو ایک گھر بھی تعمیر نہیں ہوتا
وزیراعظم نے کہا کہ 18 ماہ میں تو ایک گھر بھی تعمیر نہیں ہوتا، لواری ٹنل 40 سال سے بن رہی ہے، ابھی تک مکمل نہیں ہوئی جبکہ لواری ٹنل کو چند سال میں مکمل کیا جاسکتا تھا۔
دن رات محنت نہ کرتے تویہ منصوبہ بھی 15سال میں مکمل ہوتا
انہوں نے بتایا کہ بھکی پاور پلانٹ پر 77ارب روپے خرچ ہوئے اور منصوبے میں 53ارب روپے کی بچت ہوئی۔ جبکہ بلوکی منصوبہ 84ارب میں مکمل ہوگا،52ارب روپے کی بچت ہوگی، حویلی بہادر شاہ کا خرچ 90ارب اوربچت 49ارب روپے ہوگی،دن رات محنت نہ کرتے تویہ منصوبہ بھی 15سال میں مکمل ہوتا
پی پی رہنماؤں کو دھمکیاں دیتے ہوئے شرم آنی چاہیئے
نواز شریف کا کہنا تھا کہ ہم نے خود اپنے آپ کو تباہ کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی، احتجاج کی دھمکی بھی وہ لوگ دے رہے ہیں جو خود لوڈشیڈنگ کے ذمہ دار ہیں، وزیر اعظم نے پی پی رہنماؤں کا نام لیے بغیر کہا کہ آپ لوگوں کو ایسی دھمکیاں دیتے ہوئے شرم آنی چاہئے، آپ کا بویا ہوا ہم کاٹ رہے ہیں، 2013میں آئے تو آتے ہی بجلی منصوبوں پرلگ گئے.
وزیراعظم نوازشریف کا کہناتھا کہ بلوکی اور حویلی بہادرشاہ کی ٹربائین میں تاخیر ہوئی ہے، چشمہ نیو کلیئر پاور پلانٹ مئی میں آرہا ہے، تربیلافور2018فروری میں کام شروع کردے گا، جبکہ نیلم جہلم منصوبہ جون تک کام کا آغاز کردے گا۔
لوڈشیڈنگ دریاؤں میں پانی کی قلت کی وجہ سے ہے
وزیراعظم نے بتایا کہ جون2018تک 8946میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل ہوگی،انہوں نے بھی لوڈشیڈنگ کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں لوڈشیڈنگ کی وجہ دریاؤں اورڈیموں میں پانی کی قلت ہے، لیکن بجلی کی کمی کے ذمہ داروں کے خلاف سخت ایکشن ہوگا، بجلی آنے پر اس کی طلب میں بھی اضافہ ہوگیا ہے، بجلی کے جتنے منصوبے ستّر سال میں لگے اتنے ہم نے تین سال میں لگائے۔
موٹر وے کا ذکر کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہمارے اس دور میں موٹروے نے لاہور سے آگے کا سفرشروع کیا ہے، کراچی سے حیدرآباد کے درمیان موٹروے پرکام جاری ہے، امید ہے 2019تک لاہور ملتان موٹروے مکمل ہوجائے گی، بلوچستان میں ہم نے سڑکوں کا جال بچھا دیا ہے، گوادر میں بڑی تیزی کے ساتھ ترقی ہورہی ہے، وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ میں نام نہیں لیناچاہتا صوبائی حکومتیں کچھ کرتیں تو نظربھی آتا۔
انہوں نے کہا کہ لاہور ایئرپورٹ ہم بنا کر گئے تھے، اسے چھوٹا کر دیا گیا ہے، جنہوں نے ایئرپورٹ کو چھوٹا کیا ان سے پوچھا جائے کہ ملک کو اندھیروں میں کیوں چھوڑ کر گئے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو آگے لے جانے کیلئے مزید محنت کرنا ہو گی، صرف 2018ء کو نہیں، 25 سال آگے دیکھ رہے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اقتصادی راہداری کے کئی منصوبے تعمیر ہو رہے ہیں،
ملک کو عطیم سے عظیم تر بنانا ہمارا خواب ہے، مشکل وقت میں ساتھ دینے پر چین کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ وزیر اعظم نے نام لئے بغیر پی پی قیادت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ماضی کے حکمرانوں نے کچھ کیوں نہیں کیا؟
جنہوں نے بیڑا غرق کیا وہی بڑھ چڑھ کر باتیں کر رہے ہیں۔ انہوں نے پاور پلانٹ کی تکمیل پر شہباز شریف کا خصوصی شکریہ بھی ادا کیا۔
اسلام آباد: چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ پہ درپہ ٹرین حادثات حکومتی کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہیں، یوں لگتا ہے کہ جیسے ریلوے کے وزیرکا وزارت کے معاملات سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے شیخوپورہ ٹرین حادثے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پرافسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹرین حادثات اورحکومت کارویہ انتہائی شرمناک ہے، یوں لگتا ہے کہ جیسے ریلوے کے وزیرکا وزارت کے معاملات سےکوئی لینا دینا نہیں ہے۔
عمران خان نے کہا کہ ریلوے وزیر کبھی ببرشیر سے دھمکاتا ہے اور کبھی ججوں کی تضحیک کرتا ہے، ریلوے کے وزیر کو اپنے محکمے کی حالت دیکھ کرحیا آنی چاہیے، جب وزیراعظم ہی ہٹ دھرمی سے کام لیں گے تو وزیروں کواخلاقیات کون سکھائے گا ؟
انکا مزید کہنا تھا کہ حکومت ریلوے کراسنگ پوائنٹس محفوظ نہیں بنا سکتی تو اس سے مزید کس قسم کی کارکردگی کی توقع کی جاسکتی ہے، حادثے کی ذمہ داری چھوٹے ملازم پر ڈال کر بڑے مجرموں کو بچانے کی کوئی کوشش قبول نہیں کی جائے گی۔
شیخورہ پورہ: ٹرین اور آئل ٹینکر میں تصادم‘ 2افراد جاں بحق‘ 10زخمی
یاد رہے کہ شیخوپورہ کے قریب لاہور سے کراچی جانے والی شالیمار ایکسپریس رات گئے ریلوے پھاٹک پر کھڑے آئل ٹینکر سے ٹکرا گئی تھی، جس کے باعث انجن اور بوگیوں میں آگ بھڑک اٹھی، حادثے میں ٹرین ڈرائیورعبداللطیف اور اسسٹنٹ ڈرائیور عبدالحمید جاں بحق جبکہ 10مسافر زخمی ہو گئے تھے جبکہ کئی مسافروں نے چھلانگیں لگا کر جانیں بچائیں۔
ریلوے حکام کے مطابق آئل ٹینکر کے ڈرائیوراور پھاٹک عملےکو پولیس نے حراست میں لے لیا ہے،حادثے کی مکمل تحقیقات کی جائیں گی۔
یاد رہےکہ گزشتہ روزحساس اداروں اور سی ٹی ڈی نےگلشن اقبال پارک دھماکے کے دو سہولت کار گرفتار کرلیے،گرفتار شدگان شاہد اور خان زیب نے انکشاف کیا ہے کہ خود کش حملہ مہمند ایجنسی کے رہائشی ناصر نے کیا تھا۔
شیخوپورہ :صوبہ پنجاب کے شہر شیخوپورہ میں انسداد دہشت گردی ڈپارٹمنٹ کی کارروائی کے دوران 4 دہشت گرد مارے گئے۔
تفصیلات کےمطابق ترجمان سی ٹی ڈی کا کہناہےکہ خفیہ معلومات پرکالعدم تنظیم لشکر جھنگوی اورتحریک طالبان پاکستان کے7 سے 8دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر کارروائی کی۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ پولیس کو دیکھ کر دہشت گردوں نے فائرنگ کردی،جس پر اہلکاروں کی جوابی فائرنگ میں چار دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔
پولیس کہنا تھا کہ فائرنگ کےدوران 3 سے 4 دہشت گرد رات کی تاریکی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔
ہلاک ہونے والے مبینہ دہشت گردوں کے قبضے سے3 کلو دھماکا خیز مواد، 2 کلاشن کوف،2 پسٹل،متعددگولیاں اور2 موٹر سائیکل برآمد کرنے کا دعویٰ بھی کیا گیا ہے۔