Tag: شیخ رشید

  • مجھے کہہ رہے ہیں عمران کا ساتھ چھوڑو، شیخ رشید

    اسلام آباد : عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ مجھے کہہ رہے ہیں عمران کا ساتھ چھوڑو، جان دے دوں گا ہمدردی تبدیل نہیں کروں گا۔

    تفصیلات کے مطابق عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے میڈیا سے کمرہ عدالت میں غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج تک کسی نے مجھے سے موجودہ مقدموں کی تفتیش نہیں کی، مجھ سے ہمیشہ سیاسی بات کی جاتی ہے۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ یہ عمران خان کو نااہل کرانے کا فیصلہ کر چکے ہیں ، باہر سے تین لوگ جیل میں مجھ ملنے آئے، جب کوئی ملنے آتا ہے تو آنکھوں پر پٹی ،ہاتھ باندھ دئیے جاتے ہیں۔

    سربراہ عوامی مسلم لیگ نے بتایا کہ یہ پی ٹی آئی کے اندر سے ایک اور پارٹی بنانا چاہتے ہیں ، مجھے بھی وہ یہی کہہ رہے ہیں عمران کا ساتھ چھوڑو، یہ عمران خان کو کسی صورت نہیں آنے دیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ کیس کے بارے تفتیش نہیں ہورہی ، تفتیش ہورہی ہے کہ میں ہمدردیاں تبدیل کروں، جان دے دوں گا ہمدردی تبدیل نہیں کروں گا۔

  • شیخ رشید کی درخواستِ ضمانت مسترد کردی گئی

    شیخ رشید کی درخواستِ ضمانت مسترد کردی گئی

    اسلام آباد: عدالت نے شیخ رشید کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست مسترد کر دی۔

    جوڈیشل مجسٹریٹ عمرشبیر نےمحفوظ فیصلہ سنا دیا، عدالت نے اپنے فیصلے میں شیخ رشید کی درخواست ضمانت مسترد کردی۔

    ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں شیخ رشید کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری پر سماعت  جوڈیشل مجسٹریٹ عمرشبیر نےکی۔

  • شیخ رشید کی پیشی، عدالت میں موجود پولیس افسر نے باہر خود کو صحافی ظاہر کر دیا

    شیخ رشید کی پیشی، عدالت میں موجود پولیس افسر نے باہر خود کو صحافی ظاہر کر دیا

    اسلام آباد: شیخ رشید کی عدالت میں‌ پیشی کے وقت کمرہ عدالت میں موجود ایک پولیس افسر نے عدالت سے باہر نکلنے کے بعد خود کو صحافی ظاہر کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی عدالت میں شیخ رشید کی پیشی کے موقع پر ایک دل چسپ صورت حال پیش آئی، شیخ رشید کے ریمانڈ کی استدعا کے لیے کراچی سے جانے والے پولیس افسر نے عدالت سے باہر خود کو صحافی ظاہر کر کے لوگوں کو حیران کر دیا۔

    ایک صحافی نے پولیس افسر سے سوال کیا کہ آپ توعدالت میں شیخ رشید کا ریمانڈ مانگ رہے تھے، صحافی کے سوال پر انھوں نے جواب دیا کہ میں آپ کو پولیس اہل کار لگتا ہوں۔

    جب صحافی نے پوچھا کہ کیا آپ کراچی سے شیخ صاحب کو لینے آئے ہیں تو انھوں نے کہا کہ میں صحافی ہوں۔

    دراصل ریمانڈ کی استدعا کرنے والے پولیس افسر ایس ایچ او موچکو چوہدری شاہد ہیں، جب وہ ایس ایچ او کلفٹن تھے تو انھیں دو گولیاں بھی لگی تھیں، اور وہ کراچی کے مختلف تھانوں میں تعینات رہ چکے ہیں۔

    شیخ رشید کو جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیجنے کا حکم

    واضح رہے کہ اسلام آباد کی عدالت نے شیخ رشید کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دے دیا ہے، جوڈیشل مجسٹریٹ عمر شبیر نے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے شیخ رشید کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا، پراسیکیوٹر نے شیخ رشید کے مزید پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی۔

    کیس کی سماعت پر تھانہ موچکو کراچی میں درج مقدمہ کے تفتیشی افسر اور انسپکٹر عدالت میں پیش ہوئے، یہ مقدمہ شیخ رشید کی پولی کلینک والی گفتگو پر درج کیا گیا ہے، تفتیشی افسر نے عدالت سے استدعا کی کہ شیخ رشید کو کراچی منتقل کرنا ہے، راہداری ریمانڈ کی استدعا کر رہے ہیں۔

    شیخ رشید کے وکلا نے راہداری ریمانڈ کی مخالفت کی، عدالت نے وکلا کے دلائل کے بعد راہداری ریمانڈ پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔

  • شیخ رشید کو جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ  جیل بھیجنے کا حکم

    شیخ رشید کو جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیجنے کا حکم

    اسلام آباد : جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت نے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے   14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈسیشن کورٹ اسلام آباد میں شیخ رشید کیخلاف مقدمہ کی سماعت ہوئی۔

    عدالت نے شیخ رشید کے جسمانی ریمانڈ پر محفوظ فیصلہ سنادیا ، محفوظ شدہ فیصلہ جوڈیشل مجسٹریٹ عمرشبیر نے سنایا۔

    عدالت نے پراسیکیوٹرکی مزید جسمانی ریمانڈکی استدعا مسترد کردی اور شیخ رشید کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ بھیجنے کا حکم دے دیا۔

    اس سے قبل شیخ رشید کو اسلام آباد کی مقامی عدالت پہنچایا گیا اور جوڈیشل مجسٹریٹ عمرشبیرکی عدالت میں پیش کیا گیا۔

    پولیس نے شیخ رشید کے پانچ روز کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔

    دوران سماعت شیخ رشید نے عدالت میں کہا کہ مجھے اسپتال بھیجا جائے، پیروں اور ہاتھوں پرخون ہے، میں ان سے بھیک نہیں مانگوں گا بس میرے پٹیاں کرا دی جائیں، مجھے کرسیوں سے باندھا رکھا، جھوٹ بولنے پر لعنت بھیجتا ہو۔

    سابق وزیر کا کہنا تھا کہ 3سے 6بجے تک میرے ہاتھ پاؤں باندھےگئے، آنکھیں بندکی گئیں، مجھے رینجرز کی سیکیورٹی چاہیے۔

    عدالتی حکم پر شیخ رشید کی ہتھکڑیاں کھول دی گئیں، پولیس نے استدعا کی شیخ رشید کی وائس میچنگ کرا دی گئی ، فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ کرانا ہے۔

    جس پر شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ان کا ریکارڈ منگوائیں،6گھنٹے مجھے کہاں رکھا گیا، جج نے ریمارکس دیے پولیس کو سننے دیں، پھر آپ کی سنے گیں۔

    پراسیکیوٹر نے کہا کہ ہم نے وقت میں کوشش کی جو ٹیسٹ کرا سکیں کرادیےہیں۔

    شیخ رشید کے وکی سردار عبدالرازق نے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کرتے ہوئے کہا 2دن پہلے اسی کیس میں تفتیش کے لیے 2دن کا ریمانڈ دیا تھا، یہ مقدمہ سیاسی بنیادوں پر بنایا گیا ہے۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ شیخ رشید کی عمر 73 سال ہے اور اس پر تشدد کیا گیا، ایس ایچ او کو کس نے حکم دیا شیخ رشید پر تشدد کرے، قانون کے مطابق سوال پوچھیں لیکن قانون تشدد کی اجازت نہیں دیتا۔

    سردار عبدرازق نے دلائل میں کہا کہ شیخ رشید پر جو دفعات لگیں وہ نہیں بنتیں، پراسیکیوشن کو تفتیش کے لیے 2 روزہ جسمانی ریمانڈ دیاگیا، شیخ رشید پر رات کے وقت تشدد کیاگیا، شیخ رشید سینئر سیاستدان ہیں، پولیس کس طرح انہیں ہینڈل کر رہی، جسمانی ریمانڈ تفتیش کے لیے دیاگیا لیکن پولیس نے ٹارچر کیا۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ شیخ رشید کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کے لیے مزید جسمانی ریمانڈ مانگا جارہا، ان کے انسانی حقوق پامال ہورہے، عام شہری کا کیا حال ہوگا۔

    سردار عبدرازق نے بتایا کہ شیخ رشید نے بیان دیاکہ عمران خان کے پاس قتل کرنےکےشواہدہیں،پراسیکیوشن کے پاس شیخ رشید کے بیان کی ویڈیو موجود ہے اور شیخ رشید اپنے بیان کا اقرار کررہےہیں۔

    جج نے شیخ رشید سے مکالمے میں کہا آپ مجھے خون دکھادیں گے، آپ کے ہاتھ پر تو خون ہی نہیں ہے ، جس پر شیخ رشید کا کہنا تھا کہ وہ خون میں نے صاف کر دیا ہے۔

    جج نے شیخ رشید کے وکیل کو ٹرانسکرپٹ پڑھنے کی ہدایت کر دی، وکیل عبد الرازق نے کہا کہ شیخ رشید کے بنیادی حقوق سلب کیے جا رہے ہیں ، مقدمے کے مطابق جو سیکشن لگی ہیں وہ بنتی ہی نہیں، سیاسی بنیادوں میں مقدمات درج کیے جا رہے ہیں۔

    راولپنڈی تھانہ صادق آباد میں درخواست دی گئی،لسبیلہ میں ایف آئی آردرج ہوئی،جب شیخ رشید اپنے بیان پر قائم ہیں تو فوٹوگرامیٹک ٹیسٹ کی ضرورت نہیں ، مزیدجسمانی ریمانڈ دینے کی ضرورت نہیں بلکہ کیس سے بھی ڈسچارج کیا جائے ، شیخ رشید کی جانب سے سازش کرنے کا کوئی ثبوت نہیں۔

    شیخ رشید کے دوسرے وکیل انتظارپنجوتھا نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ہائیکورٹ نے پولیس نوٹس کومعطل کیا، توہین عدالت کی درخواست دائرکی گئی،عدالت نے فریقین کوپیرکےلئے نوٹس جاری کردیے ہیں ، معاملہ ہائیکورٹ میں ہے تو ریمانڈ نہیں دیا جا سکتا ،وکیل

    وکیل انتظار پنجوتھا نے مقدمے میں لگائی گئی تینوں دفعات کی مخالفت کرتے ہوئے تینوں دفعات کی مخالفت کےحوالے سےدرخواست دائر کردی۔

    جس کے بعد عدالت نے شیخ رشید کے جسمانی ریمانڈ پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

  • اگرمیں کراچی جاتے ہوئے قتل ہوگیا تو زرداری اور بلاول میرے مجرم ہیں، شیخ رشید

    اسلام آباد : سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ اگر کراچی جاتے ہوا قتل ہوگیا تو آصف زرداری، بلاول بھٹو اور شہبازشریف ،محسن نقوی اورراناثنا مجرم ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کو جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر اسلام آبادکی مقامی عدالت میں پہنچایا گیا۔

    شیخ رشید عدالت پہنچنے پر لڑکھڑا کر گر گئے ، دھکم پیل کی وجہ سے شیخ رشید گرے تاہم پولیس حکام نے شیخ رشید کو سہارا دیا اور اٹھایا۔

    اس موقع پر شیخ رشید نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پانچ نام دیے ہیں میرے قاتل وہ ہوں گے ، نواز شریف ، محسن نقوی ، شہباز شریف ، آصف علی زرداری ، رانا ثنا اللہ میرے قتل میں ملوث ہوں گے۔

    سابق وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ یہ مجھے کراچی بھیج رہے ہیں ، اگرمیں کراچی جاتے ہوئے قتل ہوگیا  تو زرداری، بلاول اور شہبازشریف ، محسن نقوی اور راناثنا مجرم ہوں گے،ان پرمقدمہ کیا جائے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ جہاں مرضی میرےخلاف پرچہ ہویہ پانچ لوگ ہی میرے مجرم ہوں گے،میں عمران خان کے ساتھ کھڑا ہوں۔

    گذشتہ روز عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے اپنے خلاف قتل کی سازش رچائے جانے کا دعویٰ کیا تھا۔

    تھانہ سیکریٹریٹ میں اپنے بھتیجے اور سابق رکن قومی اسمبلی شیخ راشد شفیق سے ملاقات کے دوران شیخ رشید نے کہاتھا کہ میرے قتل کی سازش کی جا رہی ہے۔

    سربراہ عوامی مسلم لیگ کا کہنا تھا کہ میرے خلاف کراچی میں مقدمہ درج کیا گیا، بلاول بھٹو اور آصف علی زرداری نے سیاسی انتقام کے لیے مقدمہ درج کروایا۔

  • شیخ رشید  کا اسلام آباد سے اپنی کراچی منتقلی روکنے کیلئے ہائیکورٹ سے رجوع

    شیخ رشید کا اسلام آباد سے اپنی کراچی منتقلی روکنے کیلئے ہائیکورٹ سے رجوع

    اسلام آباد : عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے اسلام آباد سے اپنی کراچی اور مری منتقلی روکنے کیلئے ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے اسلام آباد سے اپنی کراچی،مری منتقلی روکنے کیلئے درخواست دائر کردی۔

    کراچی اور مری کے مقدمات میں حوالگی روکنے کی درخواست دائر کی گئی ہے۔

    شیخ رشید نے اپنے وکیل سردار عبد الرازق خان کی وساطت سے درخواست دائر کی، جس میں مؤقف اختیار کیا ہے کہعمران خان نےزرداری پر قتل کی سازش کا الزام لگایا جس کا میں نے حوالہ دیا ،میرے خلاف مقدمات میں مدعی متاثرہ فریق نہیں۔

    شیخ رشید نے استدعا کی کہ سیاسی بیان بازی کی بنا پر مزید مقدمات درج کرنے سے روکا جائے۔

    درخواست میں آبپارہ ، مری اور کراچی کے مقدمات غیر قانونی قرار دیکر کالعدم قرار دینے کی استدعا کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی کا مقدمہ اختیار سے تجاوز قرار دیا جائے یا اسلام آباد منتقل کیا جائے اور کیس کے حتمی فیصلے تک کراچی منتقلی سے روکا جائے۔

    اسلام آباد ، سندھ اور پنجاب کے آئی جیز ، سیکرٹری داخلہ کو درخواست میں فریق بنایاگیا ہے۔

  • ‘شیخ رشید نے بلو رانی کہا ہے، بلاول بھٹو کا نام نہیں لیا’

    ‘شیخ رشید نے بلو رانی کہا ہے، بلاول بھٹو کا نام نہیں لیا’

    اسلام آباد : عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کے وکیل انتظار حسین پنجوتھہ کا کہنا ہے کہ شیخ رشید نے بلو رانی کہا، بلاول بھٹو کانام نہیں لیا۔

    تفصیلات کے مطابق عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کے وکیل انتظار حسین پنجوتھہ نے عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شیخ رشید کےخلاف مقدمےمیں تمام دفعات قابل ضمانت ہیں، یہ ایک جھوٹا مقدمہ ہے۔

    وکیل انتظار حسین پنجوتھہ کا کہنا تھا کہ شیخ رشید نےکہاکہ انہوں نے بلو رانی کہا ہے، بلاول بھٹو کانام نہیں لیا،،

    انھوں نے کہا کہ یہ جوبھی کررہےہیں، کرتے رہیں، ان سےڈرتانہیں، عمران خان کےساتھ کھڑاتھا اور کھڑا ہو

    خیال رہے سابق وزیر داخلہ شیخ کا 2 روزہ جسمانی ریماںڈ مکمل ہوچکا ہے، انھیں آج اسلام آبادکی سیشن کورٹ میں پیش کیا جائے گا، اس موقع پر عدالت کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے۔

  • بلاول بھٹو کیخلاف غیر اخلاقی زبان کا استعمال: شیخ رشید پر کراچی میں بھی مقدمہ درج

    بلاول بھٹو کیخلاف غیر اخلاقی زبان کا استعمال: شیخ رشید پر کراچی میں بھی مقدمہ درج

    کراچی : سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید پر بلاول بھٹو کیخلاف غیر اخلاقی زبان استعمال کرنے پر کراچی میں بھی مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید کے خلاف ایک اور مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    شیخ رشید کے خلاف مری کے بعد کراچی کے تھانہ موچکو میں بھی مقدمہ درج ہوگیا،مقدمہ بلاول بھٹو کیخلاف غیر اخلاقی زبان استعمال کرنے پر درج کیا گیا۔

    شیخ رشید کیخلاف مقدمے میں 153،500،504،506دفعات لگائی گئیں ہیں۔

    شیخ رشید کی گرفتاری کیلئے سندھ پولیس کی ٹیم تشکیل دے دی گئی اور ٹیم شیخ رشید کو گرفتار کرنے کے لئے روانہ ہوگئی ہے۔

    شیخ رشید کو راولپنڈی سے گرفتارکرکےکراچی لایا جائے گا۔

    اس سے قبل شیخ رشید کیخلاف تھانہ مری میں مقدمہ درج کیا گیا تھا ، مقدمہ کار سرکار مداخلت اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دینے کی دفعات کےتحت درج ہوا۔

    مقدمے میں پولیس ملازم کی وردی پھاڑنےکی دفعہ بھی شامل کی گئی اور متن میں کہا گیا کہ شیخ رشید کی گرفتاری کیلئےتریٹ میں گھرپرچھاپہ مارا، وہ ملازمین سمیت ملاح باہر آئے ،جنہیں مقدمہ اور گرفتاری بارے آگاہ کیا۔

    مقدمے کے متن کے مطابق شیخ رشیدنےپولیس ملازمین سےمزاحمت کی،سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں اور پولیس اہلکارسےہاتھاپائی کی،جس سے سرکاری یونیفارم پھٹ گیا۔

  • بھتیجے شیخ راشد شفیق کا شیخ رشید کی گمشدگی کا پرچہ کٹوانے کا اعلان

    بھتیجے شیخ راشد شفیق کا شیخ رشید کی گمشدگی کا پرچہ کٹوانے کا اعلان

    اسلام آباد : سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کے بھتیجے شیخ راشد شفیق نے شیخ رشید کی گمشدگی کا پرچہ کٹوانے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کے بھتیجے شیخ راشد شفیق نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ شیخ رشید سینئرترین پارلیمنٹیرین ہیں،عدالت سے روانگی کےبعدسےلاپتہ ہیں، گمشدگی کا پرچہ کٹواؤں گا۔

    شیخ راشد شفیق کا کہنا تھا کہ شیخ رشید کو کہاں رکھا گیا ہے ہمیں معلوم نہیں، کہاں لکھاہےکہ ریمانڈکےدوران فیملی نہیں مل سکتی۔

    انھوں نے کہا کہ شیخ رشید نے صرف عمران خان کے بیان کو دہرایا ہے، اس بات کا انہوں نے عدالت میں بھی اعتراف کیا ،ہم چٹان کی طرح عمران خان کیساتھ کھڑے ہیں۔

    شیخ رشید کے بھتیجے کا کہنا تھا کہ اگر میڈیا نہ ہوتا تو پتا نہیں شیخ رشید کیساتھ کیا کچھ ہوتا، اعلیٰ حکام سے مطالبہ کرتا ہوں شیخ رشید سے ملاقات کرنے دی جائے۔

  • ’بغیر وردی لوگ آئے، راولپنڈی پولیس کا کوئی بندہ نہیں تھا‘

    ’بغیر وردی لوگ آئے، راولپنڈی پولیس کا کوئی بندہ نہیں تھا‘

    اسلام آباد: عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ رات کو کچھ لوگ آئے راولپنڈی پولیس کا کوئی بندہ ساتھ موجود نہیں تھا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق صحافی نے شیخ رشید سے سوال کیا کہ کیا رات کو راولپنڈی پولیس بھی موجود تھی؟ انہوں نے کہا کہ رات کو کچھ اسلام آباد پولیس اور بغیر وردی کے لوگ آئے ان کے ساتھ راولپنڈی پولیس کا کوئی بندہ موجود نہیں تھا۔

    شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ میرے پاس واقعے کی تمام ویڈیوز موجود ہیں۔

    واضح رہے کہ جوڈیشل مجسٹریٹ عمرشبیرکی عدالت نے سابق وزیرداخلہ شیخ رشید کا 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا.

    اس سے قبل ان کا کہنا تھا کہ شیخ رشید شہبازشریف کی سیاسی موت ہے، 15 فروری کے بعد سیاسی صورتحال بدل جائے گی۔

    سابق وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ مجھےساری رات سخت ترین سردی میں بٹھایا،سونےنہیں دیا.

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ مجھے گرفتارکرنےوالی تمام حکومتوں کا خاتمہ ہوا ہے، چاہے وہ حکومت ایوب خان،یحییٰ، بھٹو، نواز شریف کی ہو ،ختم ہوئی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف تمہارے دن گنے جا چکے ہیں، ان کو خوف ہے ان کی حکومت جا رہی ہے، ساری قوم عمران خان کے ساتھ ہیں۔