Tag: شیخ رشید

  • ریاض پیرزادہ نے چوروں کو بے نقاب کردیا، شیخ رشید

    ریاض پیرزادہ نے چوروں کو بے نقاب کردیا، شیخ رشید

    اسلام آباد : عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ وزیراعظم ملک کے لئے سیکیورٹی رسک بن گئے ہیں، ساری قوم کا ایک ہی نعرہ ہے، گونواز گو، ریاض پیرزادہ نے چوروں کو بے نقاب کردیا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں تحریک انصاف کے زیر اہتمام جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے جلسے میں گو نواز گو کے نعرے لگائے، شیخ رشید کا کہنا تھا کہ میں عمران خان کا ساتھی ہوں اور یہ ہی آخری امید ہیں، گھی سیدھی انگلی سے نہ نکلا تو خان صاحب کی قیادت میں ٹیڑھی انگلی سے نکال کردکھاؤں گا۔

    انہوں نے کہا کہ ریاض پیرزادہ نے چوروں کو بے نقاب کردیا ہے اور بھی لوگ بے نقاب ہوں گے، مرنا چاہتا ہوں یا مارنا چاہتا ہوں، نظام سے علم بغاوت بلند کردیا، میاں صاحب مجھے بتائیں کہ کہاں گیا نندی پور پاور پلانٹ، سولرپلانٹ، داسو اور باسوڈیم کی بجلی کہاں چلی گئی؟

    ان کا کہنا تھا کہ دو پرچوں میں فیل اور 3 میں سپلی ملی ہے اور وہ کہتے ہیں کہ پپو پاس ہوگیا۔ پانچ کے پانچ ججز نے کہا کوئی منی ٹریل نہیں دی گئی،قطری خط اور دستاویزات کو بکواس قرار دیا، نوازشریف ڈان لیکس کی رپورٹ کو روک رہے ہیں۔

    ان کہنا تھا کہ راحیل شریف کوبھیجنے کافیصلہ اسمبلی میں زیربحث آناچاہئے تھا،آج ملک میں وزیرخارجہ ہوتا تواسمبلی میں جنرل راحیل شریف کی تعیناتی پربحث ہوتی جبکہ طارق فاطمی، پرویز رشید اور راؤ تحسین کو بھی قربانی کی بھینٹ چڑھایا جا رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ میں پاکستانی وکلا کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ 6 مئی کو سڑکوں پر نکلیں اورپورا پاکستان ان کا تاریخی استقبال کرے گا۔

  • بھارتی تاجر کی وزیراعظم سے خفیہ ملاقات حساس معاملہ ہے، شیخ رشید

    بھارتی تاجر کی وزیراعظم سے خفیہ ملاقات حساس معاملہ ہے، شیخ رشید

    راولپنڈی : سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید نے کہا ہے کہ سجن جندال جیسے لوگ شاپنگ کے لیے نہیں بلکہ وزیراعظم سے ملنے آئے ہیں جسے خفیہ رکھنا مزید شکوک و شبہات پیدا کر رہا ہے۔

    شیخ رشید اے آر وائی نیوز کی اینکرز سے گفتگو کے دوران معروف بھارتی تاجر سجن جندال اور وزیراعظم شریف کے درمیان خفیہ ملاقات پر ردعمل دے رہے تھے۔

    انہوں نے کہا کہ نواز شریف کیا کر رہے ہیں یہ میری سمجھ میں نہیں آرہا وہ ایسے کام کر رہے ہیں جو چھپائے نہیں جا سکتے اور اس سے نوازشریف بند گلی میں داخل ہوکر اپنے لیے مسائل کھڑے کر رہے ہیں۔


    *وزیراعظم نوازشریف سےبھارتی اسٹیل ٹائیکون کی ملاقات


    شیخ رشید نے کہا کہ ملکی حالات کیسے ہیں اور سجن جندال جیسے لوگوں کا آنا سمجھ سے باہر ہے اور ایسے معاملات خفیہ نہیں رکھے جا سکتے کیوں کہ میڈیا آزاد ہے اور پاکستانی باخبر قوم ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نوازشریف اس وقت ضد کے عالم میں ہیں اور پاناما لیکس پر نوازشریف عالمی حمایت حاصل کرنے کے لیے پر تول رہے ہیں کہیں یہ خفیہ ملاقات اسی کا شاخسانہ تو نہیں ؟ لیکن میں انہیں کہنا چاہتا ہوں کہ پاناماکیس میں عالمی حمایت کے باوجود نہیں نکل سکتے۔

    واضح رہے کہ معروف بھارتی بزنس مین سجن جندال اپنے اہل خانہ کے ہمراہ وزیراعظم سے ملنے پاکستان آئے ہیں تاہم اس بات کی کسی کو کان و کان خبر نہ ہونے دی گئی تھی بعد ازاں میڈیا نے اس خفیہ ملاقات بھانڈہ پھوڑا تو وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز کو ٹوئٹ میں تصدیق کرنا پڑی۔

  • کمیشن بنے گا یا وزیراعظم نااہل؟ پاناما کیس کا فیصلہ آج سنایا جائے گا

    کمیشن بنے گا یا وزیراعظم نااہل؟ پاناما کیس کا فیصلہ آج سنایا جائے گا

    اسلام آباد: پاناما کیس کی سماعت آج ہوگی، فریقین کو نوٹسز اور دیگر کو پاسز جاری کردیے گئے، وزیراعظم نے کارکنوں کو سپریم کورٹ جانے سے روک دیا، سیکیورٹی اداروں نے سپریم کورٹ کے اطراف سیکیورٹی انتہائی سخت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق پاناما کیس کی سماعت آج دوپہر دو بجے ہوگی چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ کرے گا۔بینچ نے 23 فروری کو اس مقدمے کا فیصلہ محفوظ کرلیا تھا جو کہ آج 57 روز سنائے گا۔

    سیکیورٹی اداروں نے سپریم کورٹ کے گرد سیکیورٹی سخت کردی ہے جب کہ سپریم کورٹ کے جاری کردہ پاسز کی بنیاد پر ہی فریقین سپریم کورٹ میں داخل ہوسکتے ہیں۔

    اطلاعات ہیں کہ مسلم لیگ (ن) نے 13، پی ٹی آئی نے 22، جماعت اسلامی نے 25، عوامی مسلم لیگ نے 21 پاسز کے لیے درخواستیں دی ہیں۔

    فریق جماعتوں کو 15 سے زائد پاس نہ دینے کا حکم

    سپریم کورٹ کے ڈپٹی رجسٹرار نے ہدایت دی ہے کہ سیاسی جماعتوں کو 15 سے زائد سیکیورٹی پاس جاری نہ کیے جائیں۔

    مقدمے کی سماعت سننے کے لیے ہائیکورٹ اور ڈسٹرکٹ کورٹس کے وکلا نے بھی پاسز کے لیے ر جوع کر لیا جس پر رجسٹرار سپریم کورٹ نے ہدایت دی ہے کہ پاسز کی تعداد محدود رکھی جائے، سپریم کورٹ کے وکلا کو پاس جاری کیے جائیں۔

    ان ہدایات کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے 15 رہنما کو انٹری پاسز جاری کردیے گئے۔

    ان رہنماؤں میں عمران خان،شاہ محمود قریشی، جہانگیر ترین،شفقت محمود،علیم خان،اسد عمر،شیریں مزاری اعجاز چوہدری،نعیم بخاری، فواد چوہدری، اور سرور خان شامل ہیں۔

    کارکنان سپریم کورٹ نہ جائیں، نواز شریف

     

    دریں اثنا وزیراعظم نواز شریف نے ن لیگ کے کارکنوں کو سپریم کورٹ جانے سے روک دیا اور کہا ہے کہ کسی غیر متعلقہ فرد کو سپریم کورٹ نہیں جانا چاہیے۔

    سپریم کورٹ کی سیکیورٹی سخت، رینجرز کو معاونت کا حکم

    مقدمے کے فیصلے کے بعد کسی بھی رد عمل کے پیش نظر وزیر داخلہ نے آئی جی پنجاب اور چیف کمشنر کو رجسٹرار سپریم کورٹ سے رابطہ کرنے کی ہدایت کردی۔

    وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ اور اردگرد فول پروف سیکیورٹی کی جائے، پولیس اور رینجرز کی نفری پر مشتمل سیکیورٹی تشکیل دی جائے۔

    وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ رجسٹرار سپریم کورٹ جنہیں پاسز دیں صرف انہیں ہی سپریم کورٹ آنے دیا جائے ساتھ ہی خصوصی اجازت نامہ رکھنے والوں کو بھی عدالت میں داخل ہونے دیا جائے۔

    ہدایات میں مزید کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے قریب سیاسی سرگرمی کی اجازت نہ دی جائے،سیکیورٹی کے لیے رینجرز پولیس کی معاونت کرے۔

    یہ پڑھیں: پاناما کیس کا فیصلہ : پنجاب بھر میں ہائی الرٹ، پولیس کو ہدایات جاری

    اس کیس کے فیصلے کے بعد کسی بھی ممکنہ رد عمل کے نتیجے میں پنجاب بھر میں سیکیورٹی انتہائی سخت کردی گئی ہے، پنجاب رینجرز کو پولیس کی معاونت کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ اس کیس کا فریق جماعتوں سمیت عوام کو بھی بہت بے چینی سے انتظار ہے اور اس بے چینی میں اضافہ اس وقت ہوا جب سپریم کورٹ نے بیان دیا کہ اس کیس میں ایسا فیصلہ دیں گے کہ صدیوں یاد رکھا جائے گا۔

    واضح رہے کہ پانامہ لیکس کے تہلکہ خیز انکشافات کو ایک سال اور کچھ دن کا عرصہ گزر چکا ہے،4 اپریل 2016ء کو  پانامہ لیکس میں دنیا کے 12 سربراہان مملکت کے ساتھ ساتھ 143 سیاست دانوں اور نامور شخصیات کا نام سامنے آئے جنہوں نے ٹیکسوں سے بچنے اور کالے دھن کو  بیرونِ ملک قائم  بے نام کمپنیوں میں منتقل کیا۔

    پانامہ لیکس میں پاکستانی سیاست دانوں کی بھی بیرونی ملک آف شور کمپنیوں اور فلیٹس کا انکشاف ہوا تھا جن میں وزیر اعظم پاکستان میاں نواز شریف کا خاندان بھی شامل ہے۔

    ان انکشافات کے بعد پاکستانی سیاست میں کھلبلی مچ گئی اور ہرطرف حکمران خاندان کی منی لانڈرنگ کی تحقیقات کرنے کا مطالبہ کیاجانے لگا۔

    پانامہ لیکس میں وزیر اعظم میاں نواز شریف کے بیٹوں حسین نواز اور حسن نواز کے علاوہ بیٹی مریم صفدرکا نام بھی شامل تھا۔

    وزیراعظم میاں نواز شریف کے خاندان کا نام پاناما پیپرز میں آیا تو ملکی سیاست میں ہلچل مچ گئی، وفاقی وزرا حکمران خاندان کے دفاع میں بیانات دینے لگے جبکہ اپوزیشن نے بھی معاملے پر بھرپور جواب دیا۔

    وزیر اعظم نے قوم سے خطاب اور قومی اسمبلی میں اپنی جائیدادوں کی وضاحت پیش کی تاہم معاملہ ختم نہ ہوا اور پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان، جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کی جانب سے وزیراعظم کو نااہل قرار دینے کے لیے علیحدہ علیحدہ تین درخواستیں دائر کی گئیں جنہیں سماعت کے لیے منظور کرلیا گیا۔

    کیس کی سماعت کے لیے چیف جسٹس کی سربراہی میں بینچ تشکیل دیا گیا تاہم سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی ریٹائرمنٹ کی وجہ سے بینچ ختم ہوگیا اور چیف جسٹس نے تمام سماعتوں کی کارروائی بند کرتے ہوئے نئے چیف جسٹس کے لیے مقدمہ چھوڑ دیا۔

    نئے چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ بنے جنہوں نے کیس کی از سر نو سماعت کی اور 23 فروری کو فیصلہ محفوظ کرلیا جو کہ آج 20 اپریل کو 57 روز بعد سنایا جارہا ہے۔

    مزید جاننے کے لیے یہ پڑھیں: پانامہ لیکس کو ایک سال کاعرصہ بیت گیا

  • بیس اپریل کو عدالت سے کرپشن کا جنازہ نکلے گا، شیخ رشید

    بیس اپریل کو عدالت سے کرپشن کا جنازہ نکلے گا، شیخ رشید

    اسلام آباد : مجھے امید ہے کہ پانامہ کیس کا فیصلہ حکمران خاندان کے خلاف آئے گا۔ چور، لٹیرے اور بے ایمان لوگوں کا قانون کے ذریعے احتساب ہوگا، انشاء اللہ اس مرتبہ عدالت سے کرپشن کا جنازہ نکلے گا۔

    ان خیالات کا اظہار عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں میزبان ارشد شریف سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ان کاکہنا تھا کہ دیکھنا یہ ہے کہ 20اپریل کو ’ن‘ یا قانون کی بالادستی پر فیصلہ آئے گا، قوم ایمان کی حد تک یقین رکھتی ہے کہ قطری خط جعلی تھا۔

    شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ ایک سال میں ٹی وی اور اخبارات میں جتنے اشتہارات دیئے گئے اتنے اشتہارات تو ستر برسوں میں نہیں دیئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ تو جی ایچ کیو کے گیٹ نمبر چار کی پیداوار ہے میاں نوازشر یف کا سیاسی استاد جنرل جیلانی تھا۔ جس عمر میں ہمارے بچے کھیلتے کودتے ہیں حکمران خاندان کے بچے کھربوں روپے کی پراپرٹی کے مالک کس طرح بن جاتے ہیں؟

    ان کا کہنا تھا کہ یہ کیس نواز شریف اور میرا ون ٹو ون شو ہے نواز شریف کے خلاف آرٹیکل 62اور63کا کیس میں لے کر سپریم کورٹ گیا تھا میاں نوازشریف کی نااہلی کا فیصلہ میرے کیس پرآئے گا۔ انہوں نے کہا کہ میں اپنی ذات کے لئے نہیں بلکہ بیس کروڑ عوام کے لئے سیاست کررہاہوں سال رواں پاکستانی سیاست کے حوالے سے فیصلہ کن سال ہے ایک طرف غریب عوام کو کھانے کے لئے روٹی اور پینے کو پانی میسر نہیں دوسری طرف حکمران خاندان کی دولت میں دن دگنی رات چوگنی اضافہ ہورہاہے۔

    شیخ رشید نے کہا کہ پانامہ کیس کے فیصلے کے بعد کی صورتحال پر غور کرنے کے لئے کل عمران خان سے ملاقات کرونگا ۔ میں نے زرداری صاحب سے کہا تھا کہ بلاول کو موقع دیا جائے تو کچھ بات بن سکتی ہے لیکن ایسا نہیں کیا گیا ۔ملک ان حکمرانوں کی وجہ سے تباہی کے دھانے پر کھڑا ہے قائد اعظم سولرکے نام پر اربوں روپے لٹائے گیا اورملک بدترین لوڈ شیڈنگ کا شکار ہے۔

    میاں خاندان ڈرامہ بازی کے ماہر ہے پچھلے دور حکومت میں شہباز شریف ایک ہاتھ سے پنکھا چلا کر تماشہ کرتے تھے آج ان کی اپنی حکومت میں بجلی کا بحران عروج پر پہنچ چکا ہے، اگر پانامہ کیس کا فیصلہ حکمران خاندا ن کے خلاف آتا ہے تو ان کے قریبی ساتھی بھی ان کوچھوڑ دیںگے۔

    شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ میاں نواز شریف نے مجھے بھی کہا تھا کہ ملز لگا دے، لیکن میرے نہ توبیوی ہے نہ بچے، میں تو عوامی سیاست کررہاہوں مجھے دولت کی کوئی ضرورت نہیں۔جنہوں نے اقتدار کا ناجائزاستعمال کرکے دولت بنائی ان کو بھگتنا پڑے گا، اگر تیس افراد اور ان کے اولادوں کو قانون کے شکنجے میں لایاجائے تو اس ملک کا سارا قرضہ ادا کیا جاسکتا ہے۔

    آرٹیکل 62/63پر ابھی تک 21 افراد نااہل ہوچکے ہیں امید ہے 22ویں نمبر نوازشریف کاہوگا، ان کا کہنا تھا کہ میں پوچھنا یہ چاہتا ہوں کہ ملک میں کاروبار روز بروز زوال کا شکار ہے جبکہ حکمران خاندان کی دولت میں روز افزوں اضافہ کس طرح ہورہا ہے؟

    شیخ رشید احمد نے کہا کہ اگر پانامہ کیس میں کمیشن بنانے کا فیصلہ ہوااور میاں نواز شریف اپنے عہدے سے مستعفی ہوجاتے ہیں تو میں کمیشن کے سامنے پیش ہوجاﺅنگا۔ میں سمجھتا ہوں کہ قطری خط کی کوئی قانونی حیثیت نہیں اگر قطری خط کو قانونی دستاویز مانا گیا تو عدلیہ سے عوام کا اعتبار اٹھ جائے گا۔

    وزیر اعظم نوازشریف وہ شخص ہے جس نے ساری دولت اقتدار کے دوران بنائی ۔ کل سے دیکھ لیں کہ ٹی وی اور اخبارات میں اشتہارات کا انبار لگے گا ملک میں غربت کی وجہ حکمران خاندان ہے۔انہوں نے کہا کہ پانامہ کیس کے فیصلے کے بعد پیپلزپارٹی نواز شریف کو بچانے نہیں آئے گی ۔ پانامہ لیکس اور ڈان لیکس کا فیصلہ آنے کے بعد آصف زرداری صاحب بھی گھبرائیں گے کیونکہ یہ بھی دودھ کے دھلے تو نہیں ہے ان کے بھی بیرون ملک دولت موجود ہے۔

    انہوں نے کہا کہ چاہے کچھ بھی ہوجائے نواز شریف کبھی بھی شہباز شریف اور ان کے خاندان کو سیاست میں جگہ نہیں دیں گے، شہبازشریف کی نواز شریف سے الگ کوئی حیثیت نہیں اگر نواز شریف نہ رہا تو کچھ بھی نہیں بچے گااور ن لیگ میں توڑ پھوڑ شروع ہوجائے گی۔

    20اپریل کو حکومت کے خلاف فیصلہ آنے کے بعد اگر کسی قسم کی شرارت کی کوشش کی گئی تو آئین کے آرٹیکل 190کے تحت فوج ، رینجرز سمیت سارے ادارے سپریم کورٹ کے ماتحت ہیں وہ آگے بڑھ کر حکومت کے کسی بھی غیر آئینی قدم کا راستہ روک سکتے ہیں۔

  • پاناما کیس برصغیر کا سب سے بڑا فیصلہ ہوگا، شیخ رشید

    پاناما کیس برصغیر کا سب سے بڑا فیصلہ ہوگا، شیخ رشید

    اسلام آباد : عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا ہے پاناما کیس کا فیصلہ برصغیر کی تاریخ کا سب سے بڑا فیصلہ ہو گا جب کہ حدیبیہ کیس میں اسحاق ڈار کوبھی مستعفیٰ ہونا پڑے گا۔

    وہ اے آر وائی نیوز کے معروف پروگرام آف دی ریکارڈ میں میزبان کاشف عباسی سے گفتگو کررہے تھے انہوں نے کہا کہ پاناما کیس کا فیصلہ ایسا آئے گا جسے تمام فریقین کوقبول کرنا ہوگا۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ قطری شہزادے کا خط اگر قانون کا حصہ بن جائے یا اسے ثبوت کے طور پر استعمال کیے جانے کی اجازت حاصل ہو جائے تو پھر سارے نظام کا ہی دھڑن تختہ ہو جائے گا۔

     اسی سے متعلق : پاناما کیس کے فیصلے کی تاریخ کا اعلان

    انہوں نے کہا کہ عدالت کا جوبھی فیصلہ آئے گا اسے دل سے قبول کروں گا اور انشااللہ اس فیصلے سے کرپشن کا تابوت نکلے گا جس کے بعد کرپٹ سیاست منوں مٹی تلے دب جائے گی۔

    شیخ رشید نے کہا کہ منی لانڈرنگ اور مالی کرپشن میں ملوث ہونے پر اب تک 21 رہنماؤں کو نا اہل قراردیا جا چکا ہے اور پاناما کیس میں میگا کرپشن کے سامنے آنے پر امید ہے کہ دنیا کے 22 ویں نا اہل رہنما نوازشریف ہوں گے۔

    انہوں نے کہا کہ برطانیہ میں خریدے گئے فلیٹ کے بارے میں ثابت ہو چکا ہے کہ یہ قطری شہزادوں کے فلیٹ نہیں ہیں بلکہ نواز شریف کے ذاتی فلیٹ ہیں جو انہوں نے اپنے بچوں کے نام پرخریدے تاکہ پکڑ میں نہ آسکیں۔

    شیخ رشید نے کہا کہ پاناما کیس کا فیصلہ 20 اپریل کو آئے گا جس پر خوشی ہے کہ قوم تذبذب کا شکار تھی اور اس فیصلے سے پاکستان میں انصاف جیتےگا جس سے جمہوریت مضبوط ہوگی اور  پاکستان انشا اللہ اور آگے بڑھے گا۔

  • پاناما کا فیصلہ ہمارے خلاف آیا تب بھی قبول کریں گے، شیخ رشید

    پاناما کا فیصلہ ہمارے خلاف آیا تب بھی قبول کریں گے، شیخ رشید

    اسلام آباد: عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ کلبھوشن کے معاملے پر بھارت سے کوئی ڈیل نہیں ہوگی، حکومت آج بھی کلبھوشن کا نام لینے سے کترا رہی ہے، پاناما کیس کا فیصلہ 17 یا 18 اپریل کو آسکتا ہے، اگر ہمارے خلاف آیا تب بھی اسے قبول کریں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں میزبان ارشد شریف سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    کلبھوشن کا نام لینے سے حکومت کا وضو ٹوٹ جائے گا

    ان کا کہنا تھا کہ کلبھوشن کا نام لینے سے حکومت کا وضو ٹوٹ جائے گا، مجھے پورا یقین ہے کہ نوازشریف کو اس ٹرائل، فیصلے کے پورے عمل، چیف آف آرمی اسٹا ف کی جانب سے سزائے موت کے فیصلے کی توثیق کا بالکل علم نہیں ہوگا۔

    پاک فوج کوئی رائل آرمی نہیں

    ان کا کہنا تھا کہ  پاک فوج کوئی رائل آرمی نہیں، ایک وقت ہوتا تھا جب فوج میں شاہی خاندانوں کے افراد ہوتے تھے اب تو فوج میں اکثریت غریب لوگوں کی ہے، کوئی کسان کا بیٹا ہے تو کوئی استاد کا اور کوئی پروفیسر کا فرزند، غریب لوگوں کی اولاد نے پاکستان کے لیے قربانی دینے کا عزم کیا ہوا ہے۔

    پاناما کا فیصلہ میرے کیس پر آئے گا

     شیخ رشید نے کہا کہ فوجی جوان تو جانوں پر جانیں دے رہے ہیں جبکہ حکمران طبقہ مال پر مال سمیٹنے میں مصروف ہے، اب انشاءاللہ پانامہ کیس کا فیصلہ عوام کے حق میں آئے گا،میں پورے وثوق سے کہتا ہوں کہ پانامہ کیس کا فیصلہ شیخ رشید احمد کے کیس پر آئے گا کیونکہ آرٹیکل 62 اور 63 کا کیس تو میں ہی عدالت میں لے کے گیا تھا۔

     ان کا کہنا تھا کہ حکومتی وکلا 371 سوالات میں سے ایک کا بھی تسلی بخش جواب نہ دے سکے، پانامہ کیس کا فیصلہ عوام کے حق میں اور انصاف ومیرٹ کی بنیاد پر ہی آئے گا۔

    سربراہ عوامی مسلم لیگ نے کہا کہ جب ناانصافی قانون بن جاتی ہے تو اس کے سامنے کھڑا ہونا اور مقابلہ کرنا اصل جواں مردی اور بہادری ہے، ہمار ے ملک میں ایک پٹواری یا چوکی دار کو چوری میں پکڑنا کوئی مشکل نہیں،  غریب کو چھوٹی موٹی چوری میں پکڑاجاتا ہے لیکن جن کے لیے قطری خط آتے ہیں ان کو پکڑنا آسان نہیں ہوتا۔

    پاناما کا فیصلہ ہمارے خلاف آیا تب بھی قبول کروں گا

    ان کا کہنا تھا کہ اب معاملات تبدیل ہوچکے ہیں حکمران طبقہ دولت یہاں سمیٹ کر برطانیہ میں جمع کرتے ہیں جج نے کہا تھاکہ بچے دو اور کمرے چار، میں ایمانداری سے کہتا ہوں کہ اگر پانامہ کا فیصلہ میرے خلاف بھی آیا تو میں صدق دل سے قبول کروں گا۔

    برآمدات کی شرح 25 فیصد سے بھی گر چکی

    چیئرمین عوامی مسلم لیگ کا کہنا تھا کہ ملک میں برآمدات کی شرح 25 فیصد سے بھی گر چکی ہے جبکہ درآمدات میں تین گنا اضافہ ہوگیا ہے جن لوگوں کو آپ کافر کہہ رہے ہیں وہاں تو بلی کو بھی مارنا ممکن نہیں اور یہاں ایک پیر 20 افراد کو قتل کرتا ہے تو اس کے خلاف کوئی مدعی بننے کو تیا ر نہیں۔

    17 یا 18 اپریل کو پانامہ کا فیصلہ آسکتا ہے

    پانامہ کیس کے فیصلے سے متعلق شیخ رشید احمد نے کہا کہ 17 یا 18 اپریل کو پانامہ کا فیصلہ آسکتا ہے کیونکہ اگلے ہفتے پانامہ بینچ کے جج صاحباں یہاں موجود ہیں، پانامہ کیس کا فیصلہ ملک کے بہتر مفاد میں ہی آئے گا۔

    پانامہ فیصلے کے بعد الیکشن کے امکانات نہیں

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ 20 کروڑ لوگوں میں سے میں ہی عوام کو امید دلاتا ہوں عوام کو ناامید نہیں ہونا چاہیے، اگلے انتخابات سے متعلق شیخ رشید نے پیش گوئی کی کہ پانامہ کیس کے فیصلے کے بعد الیکشن ہونے کے امکانات نہیں۔

    اگلے انتخابات تاریخ کے سب سے غیر جانب دارانہ انتخابات ہوں گے

    انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ انتخابات پاکستان کی تاریخ کے سب سے غیر جانب دارانہ انتخابات ہوں گے،  فوج پولنگ اسٹیشن کے اندر بھی کھڑی ہوگی فیصلہ جس دن آئے گا اس رات حلقہ 55 اور 56 میں انتخابی دفتر کھول دوں گا۔

    عزیر بلوچ کی گرفتاری زرداری کے لیے سب سے تشویش ناک بات ہے

    انہوں نے عزیر بلوچ سے متعلق کہا کہ اس پر سیکڑوں افراد کے قتل کا الزام ہے، خالد شہنشاہ کی موت کا الزام بھی اس پر ہے، عزیر بلوچ کا کیس آصف زرداری کے لیے سب سے تشویش ناک خبر ہے۔

    پارلیمنٹ کے افراد کو پتا ہی نہیں ان کے اکاؤنٹ میں کروڑوں روپے کہاں سے آئے

    سندھ میں ہر جانب کرپشن کی بھر مار ہے ایک سابق مرحوم پارلیمنٹرین نے کہا کہ پتہ نہیں یہ 9 کروڑ روپے کس طرح میرے اکاﺅنٹ میں آئے، آصف علی زرداری کی بہن نے کہا کہ پتہ نہیں یہ 5 کروڑ روپے میرے بینک اکاﺅنٹ میں کیسے آئے،  یہ کروڑوں کو سو دو سو روپے سے بھی حقیر سمجھتے ہیں ایسے حالات میں کیا سول وارنہیں ہوگی ؟کیا بھوکے ننگے انہیں نہیں نوچیں گے ؟

    ان کا کہنا تھا کہ  یہ اربوں کھربوں کے کھلاڑی ہیں سیاست کو کاروبار سمجھتے ہیں، کارخانے اور شوگر ملز دکھانے کے لیے لگاتے ہیں۔

    کیا عز یر بلوچ نے حساس معلومات بیرونی ایجنسیوں کو فراہم کی ؟ اس  سوال پر شیخ رشید نے کہا کہ فوج ویسے تونہیں پکڑتی ظاہر ہے ان کے پاس ثبوت ہوں گے ، فوج کے پاس بھی قانونی ماہرین کی ٹیم ہوتی ہے۔

    شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ جن سیاست دانوں کے اثاثے بیرونی ممالک میں ہو وہ آزادانہ فیصلے کرنے کے اہل نہیں ہوتے امریکا سمیت دنیا بھر کے ممالک کو ہمارے حکمرانوں کی چوری کا علم ہے  میں سمجھتا ہوں کہ کوریا میں کرپشن کے خلاف جو تحریک چلی ہے اب وہ برازیل تک پہنچ چکی ہے اور انشا ءاللہ پاکستان میں بھی اس قسم کی تحریک چلے گی، دیر ہے اندھیر نہیں ۔

    عمران کے ساتھ حق اور سچ کی دوستی ہے

    عمران خان کے ساتھ اپنی حالیہ ملاقات کے حوالے سے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ میں عمران خان کے ساتھ حق اور سچ کی دوستی رکھتا ہوں، کیا پانامہ کیس کے حوالے سے عمران خان اور آرمی چیف کی بات چیت ہوئی؟ اس سوال پر شیخ رشید کا کہنا تھا آپ کیا سمجھتے ہیں کہ اس ملاقات میں رضیہ بٹ کے ناول پر بات ہونی چاہئے تھی؟

    شادی سے نماز جنازہ تک پانامہ لیکس پر بحث ہورہی ہے

    انہوں نے کہا کہ یہ 20 کروڑ افراد بے وقوف نہیں جب فیصلہ آئے گا تو دیکھیں حکمران طبقے کے ساتھ کیا کیا جاتا ہے؟ ایک گھنٹے سے زائد کی ملاقات میں اہم ایشو تو پانامہ کیس ہی رہا اگر ہر جگہ قطری سموسہ اور پاناما ٹی اسٹال لگا ہو تو اس کی کوئی نہ کوئی وجہ ضرور ہے ہر پاکستانی کو قطری خط اور پانامہ لیکس کا پتہ لگ چکا ہے شادی سے لے کر نماز جنازہ تک ہر جگہ پانامہ لیکس پر بحث ہورہی ہے، تولامحالہ ہماری ملاقات کا اہم ایجنڈا بھی پانامہ کیس ہی تھا اس کے علاوہ ملک کو درپیش دوسرے ایشوز پر بھی بات چیت ہوئی۔

    فوج نے سلیقے سے پیغام دیا کہ وہ قوم کے ساتھ کھڑی ہے

    24ویں آئینی ترمیم سے متعلق شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ پانامہ کیس کا فیصلہ اس بل کے آنے سے پہلے ہی آئے گا،فوج نے انتہائی سلیقے سے قوم کو یہ پیغام دیا کہ وہ ان کے ساتھ کھڑی ہے،  پانامہ کیس کا جو بھی فیصلہ آیا بے شک اگر نواز شریف کے حق میں بھی ہو تو فوج اس کو قبول کرے گی۔

    قمر باجوہ نے سعودی عرب کی غلط فہمیاں دور کرنے کی کوشش کی

    جنرل قمر باجوہ کے حوالے سے شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ آرمی چیف سعودی عرب گئے وہاں کی غلط فہمیوں کو دور کرنے کی کوشش کی، وہاں سے لند ن گئے اس کی وجہ یہ ہے کہ پاکستان کا دفتر خارجہ نالائق ہے فاطمی صاحب کو تو ویسے بھی فوج سے چڑ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ میں ان غیر منتخب لوگوں کو نواز شریف کا وزیر ہی نہیں مانتا ہوں وزیر وہ ہو تا ہے جو براہ راست عوامی ووٹوں سے منتخب ہوکر آتا ہے۔ انہوں نے چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ حلقہ 55 اور 56 میں الیکشن لڑیں گے ان دونوں حلقوں میں اس حکومت کو شکست فاش دیں گے کیونکہ لوگ حکمرانوں سے نفرت کرتے ہیں۔

    رینجرز صحیح وقت پر پنجاب میں آئی ہے  

    آپریشن ردالفساد کے حوالے سے رینجرز کو پنجاب میں داخل ہونے سے متعلق شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ رینجرز صحیح وقت پر پنجاب میں آئی ہے  پنجاب حکومت چیخ رہی تھی کہ ان کو آنے نہیں دیا جائے گا ابھی طاہر القادری کے ماڈل ٹاﺅن کا کیس ہے جس میں پنجاب حکومت کی ایما پر 24 افراد کو گولیوں سے بھوناگیا جن میں حاملہ عورتیں بھی شامل تھیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ آج جو لوگ مسجدوں میں جاکر میاں نواز شریف کے لیے دعائیں کررہے ہیں یہ صرف وقت کے پجاری ہیں اگر نواز شریف کی حکومت نہیں رہے گی تو یہ کسی اور کے لیے دعائیں کریں گے ۔

    ڈ ان لیکس سے متعلق شیخ رشید کا کہنا تھا کہ چوہدری نثار نے قوم کو خبر دی ہے کہ عسکری اور سویلین اداروں میں اتفاق نہیں میں سمجھتاہوں کہ فوجی ایجنسیاں پرویز رشید کی قربانی کو قبول نہیں کررہے ہیں انہیں بڑا بکرا چاہے۔

    مکمل پروگرام کی ویڈیو:

  • آئندہ الیکشن ’’گو نواز گو‘‘ نعرے کے ساتھ لڑیں گے، شیخ رشید

    آئندہ الیکشن ’’گو نواز گو‘‘ نعرے کے ساتھ لڑیں گے، شیخ رشید

    اسلام آباد : عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ پاناما کیس کا فیصلہ ایک ہفتے میں آجائے گا اور اسے سب کو ماننا بھی پڑے گا جو اکڑے گا وہ مار کھائے گا اور آئند الیکشن ’’گو نواز گو‘‘ کے ساتھ لڑیں گے۔

    وہ اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’’ دی رپورٹرز‘‘ میں گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ پاناما کیس کا فیصلہ ہمارے خلاف بھی آیا تو ہم تسلیم کریں گے۔


    شیخ رشید نے کہا کہ آئندہ الیکشن کوئی عام الیکشن نہیں ہوں گے قذافی اسٹیڈیم میں گو نواز گو ہوا اور اگلا الیکشن اسی بنیاد پر لڑیں گے اور پاکستان نے کرپٹ سیاست دانوں کو آوٹ کردیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ سعدرفیق، عابدشیرعلی اور راناثناء اللہ جیسےلوگ ملک نہیں چلا سکتے اس لیئے اب جو کچھ ہوگا وہ 2017 میں ہی ہوگا اور 2018 تک نوبت نہیں آئے گی۔

    ایک سوال کے جواب میں شیخ رشید نے کہا کہ لوگ ذہنی طور پر ماننےکو تیار نہیں کہ لندن کے فلیٹ قطری شہزادے کی ملکیت تھے اور انہوں نے بہ طور سیٹلمنٹ شریف خاندان کو دیئے تھے یہ جھوٹ زیادہ اثر نہیں چلے گا اور ان کے پاس اب بچت کا کوئی راستہ نہیں رہا ہے۔

    پیپلز پارٹی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آصف زرداری کو چاہیئے کہ بلاول بھٹو کو مکمل اختیار اور فری ہینڈ دے دیں اس سے ان کی پارٹی مضبوط ہو گی اور عوام میں مقبولیت حاصل کرسکے گی۔

    سربراہ عوامی مسلم لیگ کا کہنا تھا کہ موجودہ سسٹم میں اتنی طاقت نہیں کہ جمہوری ڈکٹیٹر شپ سے ملک کو نجات دے سکے اس لیے ایسے بوسیدہ نظام کئ خلاف عوام کو اٹھ کھڑا ہونا ہوگا تاکہ نئی صاف ستھری قیادت آ سکے۔

    شیخ رشید نے راناثناءاللہ کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف نے راناثناءاللہ کو مارکیٹنگ کے لیے رکھ رکھا ہے ایسی سستی شہرت کا حصول وہی لوگ چاہتے ہیں جن کی جڑیں عوام میں نہیں اور جن کی کارکردگی صفر ہے۔

  • پاناما کیس کے فیصلے کے بعد ملک بھر میں مہم چلائیں گے، شیخ رشید

    پاناما کیس کے فیصلے کے بعد ملک بھر میں مہم چلائیں گے، شیخ رشید

    اسلام آباد : عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ پاناما کیس کے فیصلے کا انتظار ہے جس کے بعد پورے ملک میں مہم چلائیں گے۔

    وہ ایک ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ پاناما کیس میں پوری قوت سے عدالت میں کیس لڑا ہے کیوں کہ ملک کو کرپٹ لوگوں سے بچانے کا یہ آخری موقع ہے اور کرپشن کے ممکل خاتمے کا انحصار اسی کیس پر ہے۔

    شیخ رشید نے کہا کہ عدالت پر پورا اعتماد ہے اور قوی امید ہے کہ پاناما کیس کا فیصلہ عوامی امنگوں کے عین مطابق ہوگا جس کی وجہ سے کرپشن کا جنازہ نکل جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ پوری قوم کرپشن سے نجات چاہتی ہے اس لیے پاناما کیس پر فیصلہ آجانے کے بعد ملک بھر میں مہم چلائیں گے جس کے لیے دیگر سیاسی جماعتوں سے اتحاد کے لیے بات ہوئی ہے۔

    عوانی مسل لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ آئندہ انتخابات میں تحریک انصاف کے ساتھ مل کر آئندہ انتخابات میں حسہ لیں گے اور مسلم لیگ (ن) کو شکست فاش سے دوچار کریں گے۔

    لال حویلی کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں شیخ رشید نے کہا کہ تصادم کی باتوں سےگریز کیا جائے لیکن مجھے سمھ نہیں آتا کہ حکومت لال حویلی سےاتنی خوفزدہ ہے کہ 3عدالتوں میں کیس کردیا اگر وزیراعظم کہیں تومیں لال حویلی انہیں تحفےمیں دے دیتا ہوں۔

  • کوئی ایک ایسا لیڈر نہیں جو مارشل لاء کی پیداوار نہ ہو، شیخ رشید

    کوئی ایک ایسا لیڈر نہیں جو مارشل لاء کی پیداوار نہ ہو، شیخ رشید

    اسلام آباد : عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ مجھے پرویز مشرف کی حمایت کا طعنہ دینے والے مجھے ایک آدمی کا نام بتائیں جو مارشل لاء کی پیداوار نہیں۔

    وہ قومی اسمبلی میں خطاب کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ بتائیں کہ ملک میں سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ تک محفوظ نہیں اور مجھ پر بھی حملے ہوئے اور آئی جی اسلام آباد سے سیکیورٹی کے حوالے سے بات بھی کی لیکن سنجیدگی کا مظاہر نہیں کیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ میں بڑا آدمی نہیں ہوں لیکن ایک سیاسی ورکر ضرور ہوں اور میری حفاظت کی ذمہ داری بھی حکومتِ وقت پر عائد ہوتی ہے جس سے حکومت غافل ہے ۔

    انہوں نے کہا کہ مختلف عدالتوں میں 17لاکھ مقدمات زیر التوا ہیں اور بھی کئی مسائل ہیں اس لیے عدلیہ کےمعاملات کوٹھیک کرنےکی اشد ضرورت ہے۔

    شیخ رشید نے کہا کہ ملک میں سیلاب آئے کوئی ناگہانی آفت آئے یا مردم شماری کرانی ہو تو فوج کو بلایا جاتا ہے اگر ہر مسئلے کا حل فوج ہی ہے تو حکمران اور سیاست دان کس مرض کی دوا ہیں؟

    انہوں نے کہا کہ ملک میں سب سے زیادہ لوگ جعلی پولیس مقابلوں میں مارے جاتے ہیں جن کی سب سے زیادہ تعداد پنجاب میں ہے لیکن کوئی آواز نہیں اٹھاتا۔

  • اگرانصاف نہیں ملا توخاکم بدہن ملک زندہ نہیں رہے گا، شیخ رشید

    اگرانصاف نہیں ملا توخاکم بدہن ملک زندہ نہیں رہے گا، شیخ رشید

    لاہور : عوامی مسلم لیگ نے کہا ہے کہ اگر انصاف نہیں ملا تو خاکم بدہن ملک زندہ نہیں رہے گا اگر مسلم لیگ (ن) اور قانون میں سے کسی ایک کا جنازہ نہ نکلا تو پھر خون نکلے گا۔

    وہ لاہور میں منہاج القرآن کے زیراہتمام اجتماعی شادیوں کی تقریب سے خطاب کررہے تھے انہوں نے کہا کہ 2017 پاکستان کی سیاست کا اہم ترین سال ہے لہذا عوام ہوش اور سچائی سے کام لیں۔

    عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ لوگ موجودہ نظام سے تنگ آ گئے ہیں کیوں کہ یہاں جمہوریت کے نام پر ڈکٹیٹر شپ قائم ہے لہذا بڑے کرپٹ لوگ پاکستاں میں آکر منہ صاف کر لیتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ یہاں چوروں، ڈاکوؤں اور منافقوں نے اتحاد قائم کر لیا ہے اور اس گٹھ جوڑ کو توڑنے کے لیے پاکستانی عوام کو اٹھنا ہو گا اور اجتماعی اتحاد و جدو جہد سے کرپٹ مافیا کو جڑ سے ختم کرنا ہوگا۔

    شیخ رشید نے کہا کہ شرجیل میمن کی گرفتاری اوررہائی ملڑی کورٹس کے پیچھے ڈیل کا نتیجہ ہے اور اب ڈاکڑعاصم اورعزیربلوچ کا بھی پتہ چل جائے گا وہ بھی باہر آجائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں دودھ، دوائی یہاں تک کے حکومت بھی خالص نہیں ہے یہی وجہ ہے کہ امریکی صدراوباما کی بیٹی باپ کے صدارت سے فارغ ہونے کے بعد نجی ہوٹل میں کام کرتی ہے اور ہماری بیٹی لندن میں 800 کروڑ کے فلیٹ رکھتی ہے۔