Tag: شیریں مزاری

  • شیریں مزاری نےاپوزیشن کے براڈ شیٹ تحقیقاتی کمیٹی پرتحفظات مستردکردیے

    شیریں مزاری نےاپوزیشن کے براڈ شیٹ تحقیقاتی کمیٹی پرتحفظات مستردکردیے

    اسلام آباد : وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے اپوزیشن کے براڈشیٹ تحقیقاتی کمیٹی پرتحفظات مسترد کردیئے اور کہا ، اپوزیشن روتی  رہے،تحقیقات منطقی انجام تک پہنچے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپوزیشن کے براڈشیٹ تحقیقاتی کمیٹی پر تحفظات مسترد کرتے ہوئے کہا اپوزیشن چلارہی کیونکہ ان کے لیڈرز کی چوری عوام کے سامنےآرہی ہے ، اپوزیشن روتی رہے ، تحقیقات منطقی انجام تک پہنچے گی۔

    شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ اپوزیشن وہ جج نہیں چاہتی، جو ان کی لوٹ مار کے بارے میں بہت کچھ جانتا ہو لیکن سابقہ حکومتوں میں نقصان کے حقائق عوام کے سامنے آنا ضروری ہیں ، اپوزیشن سےمنظوری لینامطلب چورسےاسکی مرضی کے جج کا پوچھنا۔

  • 14 سال سے کم عمر بچے یا بچی کو گھریلو ملازم نہیں رکھا جاسکتا: شیریں مزاری

    14 سال سے کم عمر بچے یا بچی کو گھریلو ملازم نہیں رکھا جاسکتا: شیریں مزاری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری کا کہنا ہے کہ چائلڈ لیبر کے حوالے سے حکومت نے قانون بنایا ہے، 14 سال سے کم عمر بچے یا بچی کو گھریلو کام کے لیے ملازم نہیں رکھا جاسکتا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ گھریلو ملازمہ زہرہ تشدد اور قتل کیس پر وکلا سے بریفنگ لی، زہرہ کو تشدد کے بعد قتل کیا گیا۔

    شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ مقدمہ ہمارے لیے بہت اہم اور ٹیسٹ کیس ہے، چائلڈ لیبر کے حوالے سے حکومت نے قانون بنایا ہے۔ 14 سال سے کم عمر بچہ یا بچی گھریلو کام کے لیے ملازم نہیں رکھ سکتے۔

    انہوں نے کہا کہ میرا مقصد سپورٹ کرنا ہے اور مقدمے میں انصاف ہونا چاہیئے، مسئلہ قانون نہیں ہے قانون کے نفاذ کا ہے۔

    وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ زینب الرٹ ایپ پہ شکایات درج کی جاسکتی ہے۔

    واضح رہے کہ 3 جون کو راولپنڈی میں 8 سالہ گھریلو ملازمہ زہرہ کو اس لیے تشدد کا نشانہ بنایا گیا کیونکہ ایک پنجرے کی صفائی کے دوران 2 طوطے اڑ گئے تھے۔

    مالک حسان صدیقی اور ان کی اہلیہ نے طیش میں آکر بچی کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا تھا، بچی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے اسپتال میں دم توڑ گئی تھی۔

  • مسئلہ کشمیر کے حوالے سے سفارت کاری میں تبدیلی کی ضرورت ہے،شیریں مزاری

    مسئلہ کشمیر کے حوالے سے سفارت کاری میں تبدیلی کی ضرورت ہے،شیریں مزاری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری کا کہنا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے سفارت کاری میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ثقافت کشمیریوں پر مظالم کو اجاگر کرنے کا ذریعہ ہے۔

    شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ بھارتی جبرکو اجاگر کرنے میں انسانی حقوق کی تنظیموں کا اہم کردار ہے،کشمیریوں کی جدوجہد انصاف پرمبنی ہے۔وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق نے کہا کہ بھارتی قابض فوج خواتین کی بےحرمتی کو بطور ہتھیار استعمال کر رہی ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے سفارت کاری میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔ وفاقی وزیر نے خطاب کے دوران فلسطینیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان کی کاز انصاف کی کاز ہے۔

    شیریں مزاری کا اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کو خط

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ شیریں مزاری نے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کو خط لکھا تھا جس میں انہوں نے مقبوضہ کشمیر کی آبادی کا تناسب بدلنے کے عمل کو رکوانے کا مطالبہ کیا تھا۔

    خط میں کہا گیا تھا کہ بھارت کا 5 اگست 2019 کا اقدام غیر قانونی ہے،انسانی حقوق کا ادارہ بھارتی اقدام غیر قانونی قرار دے چکا ہے، اقوام متحدہ کا ادارہ مقبوضہ کشمیر پر 2 رپورٹس جاری کرچکا ہے۔

  • شیریں مزاری کا اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کو خط

    شیریں مزاری کا اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کو خط

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کو خط لکھا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ بھارت کا 5 اگست 2019 کا اقدام غیر قانونی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شیریں مزاری نے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کو خط لکھا ہے جس میں انہوں نے مقبوضہ کشمیر کی آبادی کا تناسب بدلنے کے عمل کو رکوانے کا مطالبہ کیا ہے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ بھارت کا 5 اگست 2019 کا اقدام غیر قانونی ہے،انسانی حقوق کا ادارہ بھارتی اقدام غیر قانونی قرار دے چکا ہے، اقوام متحدہ کا ادارہ مقبوضہ کشمیر پر 2رپورٹس جاری کرچکا ہے۔

    وفاقی وزیر کی جانب سے لکھے گئے خط میں مقبوضہ کشمیر کو بھارت میں ضم کرنے کے اقدام پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ جنیوا کنونشن کے خلاف بھارت نے 25 ہزار غیر کشمیریوں کو ڈومیسائل دیے۔

    خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ سوپور میں 3 سال کے بچے کی حالیہ تصویر بھارتی بربریت کی عکاس ہے۔

  • ‘چین کےہاتھوں ذلت کے بعد بھارت پاکستان کیخلاف ہتھیار جمع کرنے لگا’

    ‘چین کےہاتھوں ذلت کے بعد بھارت پاکستان کیخلاف ہتھیار جمع کرنے لگا’

    اسلام آباد : وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری کا کہنا ہے کہ بھارت نے پاکستان کیخلاف ہتھیارجمع کرنا شروع کردیئے ہیں اور فرانس سے رافیل طیاروں کی جلد فراہمی کی درخواست کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا بھارت نےفرانس سےرافیل طیاروں کی جلدفراہمی کی درخواست کی، چین کےہاتھوں ذلت کے بعد طیاروں سےچین بھارت تعلقات کی نوعیت نہیں بدلے گی، واضح ہےکہ بھارت پاکستان کیخلاف ہتھیارجمع کررہا ہے،  بالاکوٹ میں چوٹ کھانے کے بعد بھارت تلملارہاہے۔

    یاد رہے گذشتہ روز گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ ممبئی میں ہونے والی دہشت گردی جیسا منصوبہ بنایاگیا تھا، ہمیں کوئی شک نہیں پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر حملہ بھارت میں پلان ہوا، دہشت گرد حملے سے نمٹنے کے لیے ہماری پوری تیاری تھی۔

    وزیراعظم پاکستان نے انٹیلی جنس ایجنسیز کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ دنیا کی کوئی بھی طاقتور ملک اس طرح کا حملہ نہیں روک سکتا تھا۔

  • 20  فوجیوں کی ہلاکت، ‘چین کا جواب بھارت کیلئے بڑا دھچکہ’

    20 فوجیوں کی ہلاکت، ‘چین کا جواب بھارت کیلئے بڑا دھچکہ’

    اسلام آباد : وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری کا کہنا ہے کہ چین کاجواب بھارت کیلئےبڑادھچکہ ہے،لداخ میں جھڑپ میں20بھارتی فوجی مارے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق انسانی حقوق کی وزیر شیریں مزاری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر چین بھارت کشیدگی کے حوالے سے کہا کہ لداخ میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول کی خلاف ورزی پرچین کے جواب سے بھارت کے فاشسٹ ایڈونچرازم کوبڑا دھچکہ لگا ہے، جھڑپ میں بیس بھارتی فوجی مارے گئے۔

    یاد رہے لداخ کےعلاقے گلوان میں بھارتی سورماؤں نے چینی علاقے میں گھسنے کی کوشش کی، جس کے نتیجے میں کرنل سمیت بیس بھارتی فوجی ہلاک ہوگئے جبکہ تعدد بھارتی فوجی زخمی ہوئے جن میں چاربھارتی فوجیوں کی حالت تشویشناک ہے۔

    چین کا کہنا تھا لداخ میں سرحدی صورتحال کا ذمہ داربھارت ہے، بھارتی فوجیوں نے حملہ کیا اورچینی علاقے میں گھسنے کی کوشش کی، بھارت اپنے فوجیوں کوبازرکھے اورایسا اقدام نہ کرے جس سے کشیدگی بڑھے۔

  • شیریں مزاری کا چائلڈ لیبر کے خلاف اہم اقدام

    شیریں مزاری کا چائلڈ لیبر کے خلاف اہم اقدام

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری کا کہنا ہے کہ یونیسف کے ساتھ چائلڈ لیبر سروے کروایا جارہا ہے، انسانی حقوق کے لیے ایم آئی ایس (مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم) بنانے کی تیاری بھی شروع کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری کا کہنا ہے کہ کسی بھی حکومت نے برسوں سے چائلڈ لیبر سروے نہیں کروایا۔ وزارت انسانی حقوق یونیسف کے ساتھ چائلڈ لیبر سروے کروا رہی ہے۔

    شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ سروے جون 2020 میں مکمل ہونا تھا لیکن کووڈ 19 کی وجہ سے تاخیر ہو سکتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے انسانی حقوق کے لیے ایم آئی ایس (مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم) بنانے کی تیاری شروع کر دی ہے، سسٹم ہمیں پالیسی اور اقدامات کے لیے ڈیٹا بیس فراہم کرے گا۔

    وفاقی حکومت نے گزشتہ برس چائلڈ لیبر کے سدباب کے لیے ہیلپ لائن بھی قائم کی تھی، شیریں مزاری کا کہنا ہے کہ ہم ہر بچے کی اسکول میں رسائی اور تعلیم کا حصول یقینی بنائیں گے۔

    دوسری جانب ملک میں چائلڈ لیبر کی زنجیر میں جکڑے بچوں کے قتل اور تشدد کے واقعات میں بے تحاشہ اضافہ ہوگیا ہے۔

    چند روز قبل ہی راولپنڈی میں 8 سالہ گھریلو ملازمہ کو مالکان کی جانب سے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا جس کا قصور صرف اتنا تھا کہ اس سے صفائی کے دوران پنجرہ کھلا رہ گیا جہاں سے 2 طوطے اڑ گئے۔

    مالکان حسان صدیقی اور اس کی اہلیہ نے بچی پر اس قدر تشدد کیا کہ وہ زخموں کی تاب نہ لا کر دم توڑ گئی۔

    شیریں مزاری کے مطابق کم عمر ملازمہ سے زیادتی اور قتل کیس میں پولیس سے رابطے میں ہیں، کیس میں شامل میاں بیوی 4 دن کے ریمانڈ پر ہیں۔ وزارت انسانی حقوق نے ایمپلائمنٹ آف چلڈرن ایکٹ میں ترمیم کی تجویز دی ہے، گھریلو کام کو خطرناک قرار دینے کی ترمیم شامل کرنے کی تجویز بھی دی ہے۔

  • وزارت انسانی حقوق نے سرعام سزائے موت کی قرارداد کی مخالفت کر دی

    وزارت انسانی حقوق نے سرعام سزائے موت کی قرارداد کی مخالفت کر دی

    اسلام آباد: وزارت انسانی حقوق نے بچوں سے زیادتی کے مجرموں کو سرعام سزائے موت کی قرارداد کی مخالفت کر دی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ آج اسمبلی میں جو قرارداد آئی وہ حکومت کی طرف سے نہیں تھی۔ انھوں نے کہا کہ آئین میں ریپ کی سزا موجود ہے، لوگوں کو کوئی تبصرہ کرنے سے قبل موجودہ قوانین پر نگاہ دوڑانی چاہیے، مسئلہ صرف اس سزا کے اطلاق اور انصاف کی تیز فراہمی کا ہے، جس پر ہم اب توجہ دے رہے ہیں۔

    شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی میں قرارداد انفرادی طور پر پیش کی گئی تھی، مجھ سمیت کئی لوگ اس قرارداد کے خلاف ہیں، وزارت انسانی حقوق اس قرار داد کی مخالفت کرتی ہے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ آج وہ ایک میٹنگ کے باعث قومی اسمبلی کے اجلاس میں شریک نہیں ہو سکی تھیں۔

    قومی اسمبلی: بچوں سے زیادتی کے مجرمان کو سرعام سزائے موت دینے کی قرارداد منظور

    واضح رہے کہ آج قومی اسمبلی میں بچوں سے زیادتی کے مجرموں کو سر عام سزائے موت دینے کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کر لی گئی ہے، تاہم پیپلز پارٹی نے قرارداد کی مخالفت کی۔ یہ قرارداد وزیر مملکت علی محمد خان نے پیش کی تھی۔

    علی محمد خان نے کہا کہ زیادتی کے مجرموں کے لیے وزیر اعظم سزائے موت چاہتے ہیں، جب کہ قومی اسمبلی کی انسانی حقوق کمیٹی میں بچوں سے زیادتی کے ملزمان کو سزائے موت کا مطالبہ آیا تو مخالفت کی گئی، اس کمیٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری ہیں۔

    پیپلز پارٹی کے راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ چارٹر پر دستخط کر چکا ہے، دنیا اس سزا کو قبول نہیں کرے گی۔

  • ‘امریکی فارمولے کے تحت فلسطینی ریاست کا خاتمہ کر دیا جائے گا’

    ‘امریکی فارمولے کے تحت فلسطینی ریاست کا خاتمہ کر دیا جائے گا’

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے کہا ہے امریکی صدر ٹرمپ نے فلسطین سے متعلق جنوبی افریقا جیسا منصوبہ بنایا ہے، امریکی فارمولے کے تحت فلسطینی ریاست کا خاتمہ کر دیا جائے گا۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں کیا، شیریں مزاری نے کہا کہ امریکی فارمولے کے تحت فلسطین کی سیکورٹی اسرائیل کے پاس ہوگی، اور اسرائیل فلسطین کی بحری اور فضائی حدود کنٹرول کرے گا۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ بھارت میں متنازع شہریت کا قانون بھی اسی قسم کا فارمولا ہے، کشمیر سے متعلق بھارتی اقدام بھی امریکی فارمولے طرز کا ہے، امریکا، بھارت اور اسرائیل گٹھ جوڑ کو بھی ہمیں ذہن میں رکھنا چاہیے۔

    اقوام متحدہ نے مشرقی تیمور کا مسئلہ حل کیا مگر کشمیر کا نہیں: شیریں مزاری

    انھوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں میں کشمیریوں کو حق خود ارادیت دیا گیا ہے، انسانی حقوق سے متعلق ہم نے 18 مضبوط اسٹیک ہولڈرز کو مقبوضہ علاقے میں امدادی کارروائیوں کے لیے خطوط لکھے ہیں، آئی سی جے واضح کہہ چکی متنازع علاقے کا اسٹیٹس تبدیل نہیں کر سکتے، لیکن بھارت کا دہشت گردی کا بیانیہ کوئی نہیں دیکھ رہا۔

    واضح رہے کہ دو دن قبل شیریں مزاری نے اسمبلی میں خطاب میں کہا تھا کہ مشرقی تیمور اور مسئلہ کشمیر کا معاملہ ایک جیسا ہے تاہم یو این نے مشرقی تیمور کا مسئلہ حل کیا اور کشمیر کا نہیں۔ مسئلہ کشمیر پر ابھی بہت زیادہ جدوجہد کی ضرورت ہے، وزارت خارجہ اکیلا مسئلہ کشمیر اجاگر نہیں کر سکتا، پارلیمنٹیرینز کو بھی جانا چاہیے، اقوام متحدہ کو بار بار مسئلہ کشمیر یاد دلانا ہوگا۔

  • اقوام متحدہ نے مشرقی تیمور کا مسئلہ حل کیا مگر کشمیر کا نہیں: شیریں مزاری

    اقوام متحدہ نے مشرقی تیمور کا مسئلہ حل کیا مگر کشمیر کا نہیں: شیریں مزاری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے کہا ہے کہ مشرقی تیمور اور مسئلہ کشمیر کا معاملہ ایک جیسا ہے تاہم یو این نے مشرقی تیمور کا مسئلہ حل کیا اور کشمیر کا نہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اسمبلی میں خطاب کے دوران شیریں مزاری نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر ابھی بہت زیادہ جدوجہد کی ضرورت ہے، وزارت خارجہ اکیلا مسئلہ کشمیر اجاگر نہیں کر سکتا، پارلیمنٹیرینز کو بھی جانا چاہیے، اقوام متحدہ کو بار بار مسئلہ کشمیر یاد دلانا ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر پر حکومت نے کچھ نہیں کیا یہ کہنا عملی طور پر درست نہیں، مسئلہ کشمیر کو حکومت نے بہت کم وقت میں اجاگر کیا ہے، اس کے لیے پارلیمنٹیرینز کو بھی بیرون ملک بھیجنا ہوگا، تاہم بغیر تیاری کے پارلیمنٹیرینز کو باہر بھیجیں گے تو نتیجہ صفر آئے گا، کشمیر کا کیس لڑنے کے لیے کشمیر کی تاریخ جاننا ضروری ہے۔

    شیریں مزاری نے کہا کہ یو این ہیومن رائٹس کمیشن کو بھی مسئلے پر خط لکھا گیا ہے، جب تک یو این میں قرارداد نہیں آئے گی تو کمیشن نہیں بن پائے گا، میری منسٹری نے خواتین اور بچوں کے حقوق پر 18 اسپیشل مینڈیٹ کو خط لکھا، کہ بھارت کی فوج خواتین پر تشدد کر رہی ہے، خواتین سے زیادتی کو بہ طور ہتھیار استعمال کیا گیا، اس جرم پر ان ملٹری فورسز کو سزا ملنی چاہیے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر پر پہلی بار پاکستان کا مؤقف پوری دنیا نے قبول کیا، کشمیر ایشو پر یو این میں دو میٹنگز ہوئیں جن میں اس پر غور ہوا، یورپی یونین پارلیمنٹ میں بھی 2 بار کشمیر ایشو پر بات ہوئی، جہاں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت کی گئی، بھارت کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی دنیا مذمت کر رہی ہے، بھارت کا اصل چہرہ سامنے لانا پاکستان کی سفارتی کامیابی ہے، مسئلہ کشمیر سے متعلق عالمی سطح پر بھارت کے مؤقف کو تسلیم نہیں کیا گیا۔